Tag: rabta committe

  • ایم کیو ایم پاکستان نے فاروق ستار کا بطور رکن رابطہ کمیٹی استعفی منظورکرلیا

    ایم کیو ایم پاکستان نے فاروق ستار کا بطور رکن رابطہ کمیٹی استعفی منظورکرلیا

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے فاروق ستار کا بطور رکن رابطہ کمیٹی استعفی منظورکر لیا، رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کو شو کاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں فاروق ستار کی جانب سے نظریاتی پارٹی بنانے سے متعلق اعلان پر مشاورت کی گئی۔

    اجلاس میں فاروق ستار سے متعلق رابطہ کمیٹی نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے ان کا بطور رکن رابطہ کمیٹی استعفی منظور کر لیا۔
    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کو شو کاز نوٹس بھی جاری کردیا ہے، شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ فاروق ستار نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی ہے، فاروق ستار شوکاز نوٹس کا جواب دیں۔

    واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ میں 1986جیسی نظریاتی اور فعال منظم ایم کیو ایم چاہتا ہوں، ہر کارکن اور ذمے دار کو5 فروری کی پوزیشن پر بحال کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی میں چند افراد کی اجارہ داری ہے، پارٹی کو تنظیمی بحران سے نکالنے کے لیے 22رکنی کمیٹی کا اعلان کردیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم اس وقت بحران کا شکار ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے 2018 کے الیکشن میں امیدواروں کو ٹکٹ جاری کرتے ہوئے قواعد و ضوابط کی دھجیاں اُرائیں، پیسے والے خاندانوں کو پارٹی ٹکٹ دئیے گئے چند افراد ایم کیو ایم پر قابض ہیں جو کسی قابل نہیں۔

    مزید پڑھیں: فاروق ستار کا ایم کیو ایم کو نظریاتی جماعت بنانے کا اعلان

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ مجھے معلوم ہے کہ بہادر آباد والے کچھ کہیں گے مگر میں انہیں ابھی بتادینا چاہتا ہوں کہ 15 جنوری کو میری واپسی کے بعد پوری رابطہ کمیٹی سے مشاورت نہیں کی جاتی تھی اور رابطہ کمیٹی میں چند افراد کی اجارہ داری ہے۔

  • ایم کیو ایم پاکستان کی نئی رابطہ کمیٹی اورسی ای سی ارکان منتخب

    ایم کیو ایم پاکستان کی نئی رابطہ کمیٹی اورسی ای سی ارکان منتخب

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے انٹرا پارٹی الیکشن کے بعد نئی رابطہ کمیٹی کے نام سامنے آگئے، سربراہ فاروق ستارنو ہزار500 سے زائد ووٹ لے کر پہلے نمبر پرہیں، انتخابی نتائج آج الیکشن کمیشن کو بھیجے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی بی کالونی کے کے ایم سی گراؤنڈ میں منعقد ہونے والے انٹرا پارٹی الیکشن کی گنتی مکمل ہوگئی ہے، ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم انٹرا پارٹی الیکشن میں12ہزار سے زائد ووٹ کاسٹ ہوئے۔

    نئی ووٹنگ کے بعد ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی میں عبدالوسیم، خواجہ سہیل منصور، کامران ٹیسوری منتخب ہوئے ہیں رابطہ کمیٹی کے دیگر ناموں میں قمرمنصور،شیخ صلاح الدین،سہیل مشہدی،علی رضاعابدی شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی (سی ای سی) میں طیب حسین، سلیم بندھانی، نازیہ علی، کامران اختر، فرحت خان، عظیم فاروقی سمیت دیگر ارکان منتخب ہوئے ہیں۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ نئی رابطہ کمیٹی اور سی ای سی کا پہلا اجلاس فاروق ستار کی رہائش گاہ پر طلب کیا گیا ہے، اجلاس میں آج بہادر آباد جانے کے اعلان سمیت کنوینر کےانتخاب پر گفتگو ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے ڈاکٹر فاروق ستار کو ایم کیو ایم کا کنوینر منتخب کیا جائے گا، انٹرا پارٹی الیکشن کے نتائج فاروق ستارآج الیکشن کمیشن کو ارسال کریں گے۔

  • فاروق ستارنے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی تحلیل کردی، انتخابات کا اعلان

    فاروق ستارنے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی تحلیل کردی، انتخابات کا اعلان

    کراچی : ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کے اختیارات اور اس کو تحلیل کرتے ہوئے نئے انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کا اعلان کردیا، انہوں نے کہا ہے کہ بہادرآباد والوں کے تمام اقدامات غیر آئینی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کے ایم سی گراؤنڈ پی آئی بی میں جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چھوٹی موٹی چارج شیٹ میرے پاس بھی موجود ہے،5فروری سےمسلسل غیر آئینی اجلاس پر اجلاس کئے جارہے ہیں، پارٹی آئین توڑنے کا اب تک ریکارڈ قائم کردیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کےانتخابی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں کی گئیں، غیرآئینی فیصلے کرکے 6 دن سے پارٹی آئین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، کسی کو شوکاز نہیں، جب چاہا جس کو چاہا پارٹی یا عہدے سے فارغ کردیا گیا۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فاروق ستار نے نئے پارٹی انتخابات کرانے کا بھی اعلان کردیا،انہوں نے کہا کہ17فروری کو اسی گراؤنڈ میں ووٹنگ ہوگی، ان کا کہنا تھا کہ پارٹی سے وڈیروں کو نکالنے کا وقت آگیا ہے، اگران میں ہمت ہے تو نئی پارٹی بنا کر دکھائیں۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا یہ لوگ ایک طرف تو کہتے ہیں کہ سربراہ اختیار مانگتا ہے، دوسری طرف کہتے ہیں کہ آئین میں ترمیم کرکے اختیارات لے لئے، اگر اختیارات لے لئے ہوتے تو کیا آج ان کی یہ ہمت ہوتی؟ کیا ڈنڈے والاسربراہ ہوتا تو کیا ان کی مجھے نکالنےکی ہمت ہوتی؟

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کامران ٹیسوری کا مسئلہ ہوتا تو شب خون نہ مارا جاتا، غیر آئینی طور پر پارٹی سربراہ کا اختیار چھینا گیا، آپ کے قول و فعل میں تضاد ہے، آپ نےخود کامران ٹیسوری کو ٹکٹ دیا ہے، انہوں نے سربراہ کو نہیں ایم کیوایم کے ایک ایک کارکن کو نکالا ہے۔

    ان کو اچانک پارٹی کا آئین، اصول اور قواعد وضوابط کیسے یاد آگئے؟ فاروق ستار نے کہا کہ انہیں یہ یقین ہوگیا تھا فاروق ستار کسی کو چائنا کٹنگ کرکے کراچی پر قبضہ نہیں کرنے دینگے اور کراچی میں جرائم پیشہ عناصر کو دوبارہ سر اٹھانے نہیں دیں گے۔

    انہوں  نے کہا کہ میں نے پارٹی میں جاگیرداروں کیخلاف آوازاٹھائی یہ میرا قصور ہے، میں ایم کیوایم کو نظریاتی طور پر1986کی پارٹی بنانا چاہتا ہوں، پارٹی میں نئے آنے والوں کو روکا جاتا ہے،میں نے نئے لوگوں کو متعارف کرایا۔

    فاروق ستار نے کہا کہ گھر کی لڑائی گھر کےاندر ہونی چاہیے یہ کہنا کیا میری غلطی تھی؟ بانی کے زمانے کے اختیارات نہیں مانگتا لیکن ممنون حسین بن کر بھی نہیں رہنا چاہتا۔

  • سازش کے تحت ایم کیوایم حقیقی ٹوکے قیام کی بنیاد رکھ دی گئی، فاروق ستار

    سازش کے تحت ایم کیوایم حقیقی ٹوکے قیام کی بنیاد رکھ دی گئی، فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ رابطہ کمیٹی کا فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ مسئلہ ایک فرد کا نہیں بلکہ پارٹی پرقبضےکاہے، آج ایم کیوایم حقیقی ٹو کےقیام کی بنیاد رکھی گئی ہے، مجھے نہیں وفادار اور محنتی کارکنان کو ایم کیوایم سے نکالا گیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی آئی بی کالونی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، فاروق ستار کا کہنا تھا کہ سازش بے نقاب ہوگئی، میرے نادان، ناسمجھ ساتھیوں، بھائیوں نے ثابت کردیا کہ مسئلہ ایک فرد کا یا سینیٹ کی سیٹوں کا نہیں ہے پارٹی سربراہی اور پارٹی پر قبضے کا ہے، میرے ساتھیوں نے بردارانِ یوسف کا کردار ادا کرتے ہوئے آج ایم کیوایم حقیقی ٹو کےقیام کی بنیاد رکھی۔

    فاروق ستار نے کہا کہ میں نے اتنی غلطیاں کی تھیں تو سینیٹ الیکشن کا انتظار ہی نہیں کرنا چاہیے تھا، مسئلہ ساری سیٹوں پر اپنے من پسند لوگوں کو نامزد کرنے کا تھا، نیک نیتی تھی تو یہ قرارداد7فروری کو کیوں منظور کی گئی؟

    انہوں نے ازراہ مذاق کہا کہ میں پھر بھی یہ نہیں کہوں گا کہ مجھے کیوں نکالا؟ انہوں نے مجھے نہیں نکالا بلکہ ایک ایک کارکن کو نکالا گیا ہے، میرے اسیروں اور لاپتہ ساتھیوں کےخون کا سودا کیا گیاہے، معاملہ سیٹ پر قبضہ دینے کےاختیار کا تھا۔

    کنورنوید جواب دیں منصوبہ ہوتا ہے تو تیاری کی جاتی ہے، ایک طرف منصوبہ بندی اور دوسری طرف ثالثی کی پیش کش کی جارہی تھی، کل یہ کہاگیا ہم میں سے کسی کو کنوینر نہیں بننا، جوکنوینر ہےاسی کو فارغ کردیا گیا، اب کنوینر کی کرسی پر کوئی نہ کوئی تو بیٹھے گا؟

    انہوں نے کہا کہ میں نے کل بھی کہا تھا کہ پارٹی کو تقسیم سے بچاؤ، سینیٹ نشستوں کو لات مارو، لیکن یہ کہتے ہیں میری ساری باتیں مان لیں گئیں لیکن میری کوئی تجویز نہیں تھی، تمام تجاویز رابطہ کمیٹی کی اپنی تھیں، یہ لوگ اپنے مفادات کو ایک ٹکٹ دینے کی آڑ میں چھپا رہےہیں، قبضہ گروپ بالکل سفیدجھوٹ بول رہاہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس بات کرارار جواب کے ایم سی اسٹیڈیم میں دیا جائےگا، اس میں فیصلہ ہوگا کہ کارکن رابطہ کمیٹی کے ساتھ ہیں یا وہ میرا ساتھ دے رہے ہیں؟ کارکنوں کااجلاس اور کارکنوں کی اسمبلی جمع ہوگی پھرجواب دیاجائیگا۔

  • اعلیٰ حکام متحدہ کارکنان کی بلاجوازگرفتاری کا نوٹس لیں، ایم کیو ایم پاکستان

    اعلیٰ حکام متحدہ کارکنان کی بلاجوازگرفتاری کا نوٹس لیں، ایم کیو ایم پاکستان

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کی رابطہ کمیٹی نے قانون نافذ کرنے والے اداروں ، پولیس اور سادہ لباس اہلکاروں کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں ایم کیو ایم (پاکستان) کے کارکنان کے گھروں پر بلاجواز چھاپوں اور گرفتاریوں  کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔

    کارکنان کی گرفتاریوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گرفتاریوں کو ایم کیو ایم (پاکستان) کو سیاسی سرگرمیوں سے روکنے اور ہراساں کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔

    ایک جاری بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں، پولیس اور سادہ لباس اہلکاروں کی جانب سے 27 اپریل سے آج تک ایم کیو ایم (پاکستان) کے 16 کارکنان کے گھروں پر بلاجواز چھاپے مار کر انہیں گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    گرفتار کارکنان کی تاحال کسی کو کوئی اطلاع نہیں ہے۔ بلاجواز گرفتایوں کے باعث ان کے اہل خانہ شدید کرب اور ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔

    رابطہ کمیٹی (پاکستان) نے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور گورنر سندھ محمد زبیر سے مطالبہ کیا کہ ایم کیو ایم (پاکستان) کے کارکنان کے گھروں پر چھاپے اور گرفتاریوں کا نوٹس لیا جائے اور تمام کارکنان کو فی الفور رہا کروایا جائے۔

  • ایم کیو ایم رہنماؤں کی گرفتاریاں قابل مذمت ہیں، رہا کیا جائے، ندیم نصرت

    ایم کیو ایم رہنماؤں کی گرفتاریاں قابل مذمت ہیں، رہا کیا جائے، ندیم نصرت

    لندن : ایم کیوایم لندن کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر ندیم نصرت نے رہنماؤں کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے گرفتار رہنماؤں کی فی الفور رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم لندن کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر ندیم نصرت نے کہا ہے کہ رہنماؤں کی گرفتاری قابل مذمت ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کو پرامن سیاسی سرگرمیاں کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے، ندیم نصرت نے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ارکان پروفیسر حسن ظفر عارف، کنور خالد یونس ، امجداللہ اور ظفر راجپوت کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر حسن ظفر ایک سینئر پروفیسر ہیں، کنور خالد یونس تین مرتبہ رکن سندھ اسمبلی رہ چکے ہیں انہیں کسی قانونی جواز کے بغیر گرفتار کیاگیا ہے۔

    ندیم نصرت نے مطالبہ کیا کہ پروفیسر حسن ظفر،کنور خالد یونس کو فی الفور رہا کیا جائے ،انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے اس ظلم پر صدائے احتجاج بلند کرنے کا مطالبہ کیا، اپنے ایک جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ ریاستی طاقت کے ذریعے ایم کیو ایم کوختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ارکان پروفیسر حسن ظفر عارف اور کنور خالد یونس کی گرفتاری کھلا ظلم ہے، کالعدم تنظیمیں کھلے عام سرگرمیاں کررہی ہیں،پی ٹی آئی نے اسلام آباد کو بند کرنے کا اعلان کیاہے لیکن اس کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔

    انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ارکان کو یادگار شہداء پر حاضری سے روکا جارہا ہے اور انہیں پریس کانفرنس کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ،پروفیسر حسن ظفر ایک سینئر پروفیسر ہیں، کنور خالد یونس تین مرتبہ رکن سندھ اسمبلی رہ چکے ہیں انہیں کسی قانونی جواز کے بغیر گرفتار کیاگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی جمہوریت کی علمبردار بنتی ہے اس کی سندھ حکومت کے دور میں ایک بار پھر ایم کیو ایم کی جمہوری اور سیاسی آزادیوں کو سلب کیا جارہا ہے۔

    آپریشن صرف ایم کیو ایم کو کچلنے کیلئے کیا جارہا ہے اور ایم کیو ایم کو دیوار سے لگایاجارہا ہے، ندیم نصرت نے مطالبہ کیا کہ پروفیسر حسن ظفر،کنور خالد یونس کو فی الفور رہا کیا جائے۔

    ایم کیو ایم کے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کا سلسلہ بند کیا جائے ، ایم کیو ایم کے خلاف ریاستی طاقت کا استعمال بند کیا جائے، انسانی حقوق کی تنظیمیں اس ظلم پر صدائے احتجاج بلند کریں۔

     

  • آفتاب احمد شہید کے حقائق پرپردہ ڈالنے کی کوششں کی جا رہی ہے، ایم کیو ایم

    آفتاب احمد شہید کے حقائق پرپردہ ڈالنے کی کوششں کی جا رہی ہے، ایم کیو ایم

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے صوبائی وزارت داخلہ سندھ کی جانب سے ’’ایم کیوایم کے کارکن اور سینئر ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار کے کو آرڈی نیٹر آفتاب احمد کی رینجرز حراست میں انسانیت سوز تشدد سے قتل کی تحقیقات اور ایف آئی آر کے اندراج کو شہید کے لواحقین اور ایم کیوایم کی جانب سے درخواست دینے سے مشروط کرنے کے مؤقف کی سخت مذمت کی ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ وزارت داخلہ سندھ سے کے مؤقف سے ثابت ہوگیا ہے کہ حکومت سندھ آفتاب احمد شہید کے پس پردہ اصل حقائق پر پردہ ڈالنے کیلئے بھونڈی کوششیں کررہی ہے ۔

    ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ آفتاب احمد شہید کی رینجرز تحویل میں شہادت کو ایک ہفتہ سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے اور یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ آفتاب احمد شہید رینجرز کی حراست میں بد ترین اور انسانیت سوز تشد د کے نتیجے میں ہلاک ہوئے ہیں۔

    تمام حقائق کے بعد یہ حکومت اور ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ آفتاب احمد شہید کے قتل کی ایف آئی آر درج کرتی لیکن آفتاب احمد شہید کے قتل کی شفاف تحقیقات کو یقینی بنانے کے بجائے وزارت داخلہ سندھ نے ایسا موقف اختیار کیا ہے جس سے حکومت سندھ کی آفتاب احمد شہید کے قتل کی تحقیقات کیلئے بدنیتی عیاں ہوگئی ہے ۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ رینجر کی حراست میں آفتاب احمد شہید کے قتل کی شفاف تحقیقات کرنا اور ملوث اہلکاروں کوآئین و قانون کے مطابق سزا دینا انصاف کا تقاضا ہے ۔

    کراچی آپریشن کو شروع ہوئے تین سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور اس دوران ایم کیوایم کے 50سے زائد کارکنان کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا اور140سے زائد کارکنان اب تک لاپتہ ہیں جبکہ ایم کیوایم کے ساتھ ظلم و ستم کی انتہاء یہ ہے کہ جن بے گناہ کارکنان کو گرفتار کیا جاتا ہے انہیں بھی بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر رہاکیاجاتا ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ آفتاب احمد شہید کے لواحقین انصاف کے حصول کے منتظر ہیں اور وزارت داخلہ سندھ کی جانب سے آفتاب احمد شہید کے قتل کی ایف آئی آر کے اندراج اور تحقیقات کو ایم کیوایم اور شہید کے لواحقین کی جانب سے درخواست دینے سے مشروط کرنا سراسر ناانصافی ہے اور شہید کے لواحقین کے زخموں پر نمک پاشی کا بد ترین عمل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔

    رابطہ کمیٹی وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ آفتاب احمد شہید کی رینجرز تحویل میں ہلاکت کی ایف آئی آر از خود درج کرکے حکومت اپنی ذمہ داری کو پورا کرے اور آفتاب احمد شہید کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کرے ۔

     

  • ایم کیو ایم نے اپنی سیاسی سرگرمیاں بحال کردیں، دفاتر کھول دئیے گئے

    ایم کیو ایم نے اپنی سیاسی سرگرمیاں بحال کردیں، دفاتر کھول دئیے گئے

    کراچی : ایم کیو ایم نے اپنی سیاسی سرگرمیاں بحال کرنے کا اعلان کردیا ہے، تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے آج سے اپنی تمام سیاسی سرگرمیاں بحال کردی ہیں اور اپنے تمام سیکٹر اور یونٹ دفاتر کھولنے کا اعلان کردیا ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے سیکٹر اور یونٹ دفاتر کو الیکشن سیل میں تبدیل کرتے ہوئے اراکین اسمبلی کو اپنی حاضری یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی ہے تاکہ وہ وہاں بیٹھ کرعوامی مسائل حل کر سکیں۔

    اس کے علاوہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان رابطے بھی بحال ہوگئے ہیں، آج متحدہ قومی موومنٹ کے وفد نے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ملاقات کی ہے۔

    وفد نے ملاقات کے دورا ن وزیر اعلیٰ سندھ کو بلدیا تی انتخابا ت کے حوالے سے اپنے خدشات سےآگاہ کیا ، وزیر اعلیٰ ۔ نے ان کی شکایا ت کو غور سےسنا اوران کے ازالے کی یقین دہانی کروائی

  • قصورواقعہ پاکستان کے ماتھےپر بد نما داغ ہے، ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی

    قصورواقعہ پاکستان کے ماتھےپر بد نما داغ ہے، ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے پنجاب کے شہرقصورمیں بچوں کے ساتھ جنسی تشددکے اسکینڈل کوانتہائی شرمناک قراردیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس انسانیت سوز واقعہ میں ملوث تمام درندہ صفت افرادکوفی الفورگرفتارکیاجائے ۔

    اپنے ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ حکومت پنجاب گڈ گورنرننس کے بلند وبانگ دعوے کرتی ہے لیکن قصورمیں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے اوران کی وڈیوبناکران کے اہل خانہ سے بلیک میل کرکے بھاری رقوم وصول کرنے کاسلسلہ کئی برسوں سے جاری ہے۔

    لیکن پنجاب کی حکومت اورپولیس وانتظامیہ نے ان سفا ک عناصر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی بلکہ یہ امرانتہائی افسوسناک ہے کہ قصورکی پولیس وانتظامیہ کے حکام اس واقعہ کوزمینوں کاتنازعہ قراردے کرسفاک عناصرکے گھناؤنے جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    رابطہ کمیٹی نے کہاکہ بچوں پر جنسی تشددکایہ واقعہ پنجاب پر ہی نہیں بلکہ ہمارے ملک کے ماتھے پر ایک بدنماداغ ہے اورجوعناصر بھی اس میں ملوث ہیں وہ کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔

    رابطہ کمیٹی نے متاثرہ بچوں اوران کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اورافسوس کااظہارکیا۔

  • عوام کوایم کیوایم سے بدظن کرنے کی سازش کی جارہی ہے،واسع جلیل

    عوام کوایم کیوایم سے بدظن کرنے کی سازش کی جارہی ہے،واسع جلیل

    کراچی : رابطہ کمیٹی کے رکن واسع جلیل نے کہا ہے ایم کیو ایم کو بدنام اورعوام سے بدظن کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار  انہوں نے ایم کیوایم (یوکے) یوتھ ونگ کی افطار پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہی، واسع جلیل کا کہنا تھا کہ تمام تر سازشوں کے باوجود عوام کے دلوں سے الطاف حسین اور ایم کیوایم کی محبت کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔

    ان کا کہنا تھا کراچی آپریشن کا رخ ایم کیوایم کی طرف موڑکر سیاسی سرگرمیوں کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں اور کارکنوں کو گرفتار کرکے جھوٹے مقدمات قائم کئے جارہے ہیں۔

    قائد تحریک الطاف حسین کے خطابات کی لائیوٹی وی کوریج پر بھی غیر اعلانیہ پابندی ہے جو کہ نام نہاد جمہوری حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے رکن رابطہ کمیٹی اور انچارج ایم کیو ایم (یو کے) ڈاکٹر سلیم دانش نے یوتھ ونگ کو اے پی ایم ایس او کے یوم تاسیس پر کامیاب پروگرام کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔