Tag: racist

  • آرچی کے خلاف نسل پرستانہ ٹویٹ ریڈیو میزبان کو مہنگا پڑگیا

    آرچی کے خلاف نسل پرستانہ ٹویٹ ریڈیو میزبان کو مہنگا پڑگیا

    لندن : پرنس ہیری اور میگھن مرکل کے نومولود بچے کی نسل پرستانہ بنیاد پر توہین کرنے والے نجی چینل کے ملازم کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شاہی خاندان کے چھوٹے نواب شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل کے  نومولود بچے کے خلاف نسلی بنیادوں پر ٹویٹ برطانوی نشریاتی ادارے کے ملازم کو مہنگا پڑگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی نشریاتی ادارے کے ریڈیو بی بی سی 5 کے براڈکاسٹر ڈینی بیکر نامی ملازم نے نسل پرستانہ بنیادوں پر توہین آمیز ٹویٹ کیا تھا، ڈینی نے ٹویٹ میں ایک تصویر شیئر کی تھی جس میں ایک چیمپنزی کپڑوں میں ملبوس تھا اور ساتھ لکھا تھا ’شاہی بچّہ اسپتال سے گھر جارہا ہے‘۔

    ڈینی بیکر نے گزشتہ روز اپنے ٹویٹ میں ٹویٹر صارفین کو آگاہ کیا کہ انہیں توہین آمیز ٹویٹ کرنے کے جرم میں نوکری سے فارغ کردیا گیا ہے۔

    نشریاتی ادارے کا کہنا تھا کہ ’مذکورہ آر جے کا ٹویٹ فیصلے کی سنگین غلطی تھا‘ اور یہ پوسٹ ہماری اقدار کے منافی تھی‘۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق چینل انتظامیہ نے کہا کہ ’مذکورہ پیش کار ایک ذہین اور قابل شخص تھا‘۔

    خیال رہے کہ آرچی شاہی خاندان کا پہلا بچّہ ہے جس کے والدین علیحدہ علیحدہ نسل سے تعلق رکھتے ہیں یعنی والدہ امریکی اور والد برطانوی ہیں، میگھن مرکل کو اسی وجہ سے نسل پرستانہ رویوں کا سامنا کرنا پڑا کیوں ان کے والد سفید فام امریکی اور والدہ سیاہ فام افریقی نژاد امریکی ہیں۔

  • مسلماںوں کیخلاف زہر افشانی پر نوجوان نے آسٹریلین سینیٹر کو انڈا دے مارا

    مسلماںوں کیخلاف زہر افشانی پر نوجوان نے آسٹریلین سینیٹر کو انڈا دے مارا

    سڈنی : نیوزی لینڈ حملے کا ذمہ مسلمانوں کو قرار دینے پر مقامی نوجوان نے آسٹریلیا کے نسل پرست سینیٹر فریسر ایننگ کو انڈا دے مارا۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں گزشتہ روز آسٹریلوی شہری ٹیرنٹ نے دو مساجد پر دہشت گردانہ حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 49 مسلمان جاں بحق جبکہ درجنوں زخمی ہوئے تھے۔

    سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک نوجوان سینیٹر ایننگ کے برابر میں کھڑا ان کی گفتگو سن رہا تھا کہ اور اچانک اس نے اپنے موبائل سے ویڈیو بنانا شروع کی اور جیب سے انڈا نکال کر سینیٹر کے سر پر دے مارا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کہنا ہے کہ 17 سالہ مقامی نوجوان نے سینیٹر ایننگ کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے کے نتیجے میں انڈا مارا تھا۔

    سینیٹر فریسر نے حملے پر رد عمل دیتے ہوتے نوجوان کے چہرے پر مکوں اور تھپڑوں کی بارش کردی جبکہ سینیٹر کے حامیوں نے بھی نوجوان کو فرش پر گرا کر تشدد کا نشانہ بنایا بعد ازاں اسے پولیس کے حوالے کردیا۔

    ترجمان وکٹوریہ پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس نے 17 سالہ نوجوان کو ہمٹن سے گرفتار کیا تھا تاہم تفتیش کے بعد اسے رہا کردیا گیا۔

    رپورٹس کے مطابق ’’سینیٹر کو انڈا مارنے والے نوجوان کے لیے ایک فنڈ ریزنگ پیج قائم کیا گیا ہے کہ جس کے ذریعے لڑکے کو بچانے کےلیے قانونی فیس اور مزید انڈے خریدنے کےلیے پیسے جمع کیے جارہے ہیں‘‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی وزیر اعظم سمیت دیگر رہنماؤں نے سینیٹر فریسر ایننگ کو مسلمان مخالف بیان دینے پر تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ اپوزیشن لیڈر بل شارٹن نے کہا کہ سینیٹر ایننگ کا نیوزی لینڈ حملے پر تبصرہ انتہائی ’نفرت انگیز‘ تھا۔

    خیال رہے کہ آسٹریلوی ریاست کوئنز لینڈ کے سینیٹر فریسر ایننگ نے گزشتہ روز پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میں کرائسٹ چرچ میں ہونے والے حملے کی وضاحت پیش نہیں کی جاسکتی نہ ہی اس کا دفاع کیا جاسکتا ہے، لیکن یہ حملہ اس بات کی نشاندہی کررہا ہے کہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی ہجرت و تعداد ہماری سوسائٹی میں خوف پیدا کررہی ہے‘۔

    مزید پڑھیں : نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ‘ 49 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مسلح افراد نے مساجد میں موجود نمازیوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 49 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

  • برطانیہ میں متعصب شخص کا مسلمان خواتین پر وینش سے حملہ

    برطانیہ میں متعصب شخص کا مسلمان خواتین پر وینش سے حملہ

    لندن : برطانیہ میں مسلمانوں نے نفرت کی بنیاد پر برطانوی شخص نے سپر مارکیٹ میں موجود اسکارف پہنی ہوئی خواتین پر صفائی کرنے والے کیمیکل ’وینش‘ سے حملہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ان دنوں برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف متعصب سوچ میں اضافہ ہورہا ہے، حکمران جماعت ’کنزر ویٹو پارٹی‘ میں بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو مسلمان سے متعلق سخت رویہ اپناتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کی سپر مارکیٹ میں موجود مسلمان خواتین پر متعصب سوچ رکھنے والے ایک شخص نے صفائی کرنے والے کیمیکل کے ذریعے حملہ کیا تھا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی ہے۔

    سپر مارکیٹ میں ماہانہ اشیاء خورد و نوش کی خریداری کرنے والی خواتین پر صفائی کرنے والے کیمیکل ’وینش‘ سے حملے کی ویڈیو مجرم نے خود بنائی تھی۔ جس میں اسکارف پہنی ہوئی خواتین کو دیکھا جاسکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مجرم نے ویڈیو کے دوران وینش کی بوتل کیمرے میں دکھائی اور کہا کہ دیکھتے ہیں ’یہ کام کرتا ہے یا نہیں‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حملہ آور اسکارف پہنی ہوئی خاتون کے پیچھے گیا اور وینش ڈالنے کے بعد کہا ’نہیں یہ کام نہیں کررہا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسکارف پہنی ہوئی خاتون کو متعصب شخص کی حرکت کا پتہ ہی نہیں چلا یا انہوں نے شاپنگ کے دوران دھیان ہی نہیں دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں مقیم مسلم کمیونٹی کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سایٹز پر مطالبہ کیا گیا ہے مسلمانوں سے نفرت کا اظہار کرنے والے متعصب شخص کو گرفتار کیا جائے۔

    خیال رہے کہ سنہ 2016 میں بریگزٹ پر ووٹنگ کے بعد برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگزیز وارداتوں میں 23 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ سنہ 2016 اور 2017 کے درمیان مساجد پر بھی حملوں کی تعداد میں 100 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔


    برطانیہ: مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مواد تقسیم کرنے والا شخص گرفتار


    یاد رہے کہ  انسداد دہشت گردی کی پولیس نے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز خطوط تقسیم کرنے والے شخص کو برطانوی شہر ’لنکون‘ سے گرفتار کیا جس کی عمر 35 برس ہے تاہم اب تک نام اور شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔

    خیال رہے کہ رواں سال یکم مئی کو مسلم تنظیم کے سربراہ کی جانب سے برطانوی وزیر اعظم ’تھریسا مے‘ کو خط لکھا گیا تھا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ حکمران جماعت ’کنزرویٹو پارٹی‘ میں موجود نسلی اور مذہبی امتیاز رکھنے والے اراکین کے خلاف فوری انکوائری کی جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • برطانیہ:نوجوان لڑکی پر تشدد، دو برطانوی خواتین گرفتار

    برطانیہ:نوجوان لڑکی پر تشدد، دو برطانوی خواتین گرفتار

    لندن: برطانیہ میں سرگرم خواتنن گینگ نے ایک اور نوجوان لڑکی کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے، پولیس نے متاثرہ لڑکی پر حملہ کرنے کے الزام میں دو خواتین کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق برطانوی ریاست شمالی آئرلینڈ کے علاقے کاؤنٹی ڈاؤن میں خواتین کے ایک گینگ نے دن دیہاڑے 16 سالہ دوشیزہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا ہے، ملزمان نے لڑکی پر حملے کی ویڈیو بناکے سوشل میڈیا پر اپلوڈ کردی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ خواتین کی جانب سے زد و کوب کی جانے والی متاثرہ لڑکی کو چہرے اور سر پر شدید چوٹیں آئی ہیں۔

    لڑکی کو زدکوب کرنے کے الزام میں مقامی پولیس نے 16 سالہ لڑکی اور 18 سالہ خاتون کو گرفتار کرکے متاثرہ لڑکی پر جسمانی تشدد کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر جرائم ملوث ہونے کا مقدمہ درج کیا ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ خواتین گینگ نے جمعے کی شام سمندر کنارے واقع ٹاؤن میں لڑکی کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا، اور حملے کے وقت بنائی گئی تھی، ویڈیو میں ارگرد گرد کھڑے کافی لوگوں کو دکھا جاسکتا ہے جو حملہ ہوتے دیکھ رہے تھے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکی کی مصیبت ویڈیو رکنے کے بعد بھی کم نہیں ہوئی، زد و کوب ہونے والی لڑکی کو جائے وقوعہ پر موجود ایک شخص نے فوارے سے زخمی حالت میں اٹھا کر اسپتال منتقل کیا تھا۔

    آئر لینڈ کے پولیس حکام نے 16 سالہ لڑکی پر خواتین گینگ کی جانب کیے گئے جسمانی تشدد کو ’سفاکانہ حملہ‘ قرار دیا ہے۔

    پولیس کا مزید کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکی پر حملے کی ویڈیو فیس بک سے ڈیلیٹ کردی گئی ہے کیوں کہ ’ویڈیو میں 16 سالہ لڑکی کو تشدد کے باعث لگنے والے زخم دکھائے گئے تھے‘۔ جبکہ متاثرہ لڑکی نے بڑھتے ہوئے پر تشدد واقعات کو روکنے کی درخواست کی ہے۔

    پولیس حکام نے برطانوی میڈیا کو بتایا کہ متاثرہ لڑکی کو تشدد کے باعث شدید چوٹیں آئی ہیں، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ زخموں کے باعث اگلے ایک ہفتے تک لڑکی کے چہرے کا ایکسرے نہیں کر سکتے۔

    لڑکی پر حملہ کرنے والی خواتین میں 16 سالہ لڑکی کو پولیس نے ہفتے کے روز گرفتار کیا تھا، لیکن کچھ ہی گھنٹے بعد اسے ضمانت پر رہا کردیا گیا۔ پولیس حملہ آور کو دوبارہ حراست میں لے کر مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    پولیس کے چیف انسپکٹر گیری مک گراتھ کا کہنا تھا کہ ’نوجوان لڑکی پر ہونے والا حملہ سفاکانہ تھا، میں واقعے کے عینی شاہدین سے گذارش کرتا ہوں کہ ملزمان کو سزا دینے کے لیے پولیس کی مدد کریں‘۔


    برطانیہ میں گینگ کے ہاتھوں تشدد سے زخمی مسلمان طالبہ دم توڑگئی


    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ بھی خواتین گینگ کی جانب سے مریم مصطفیٰ نامی نوجوان لڑکی کو تشدد کا نشانہ بننے کے بعد تین دن اسپتال میں ایڈمٹ رہنے کے بعد انتقال کرگئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • لندن:خواتین گینگ کا نسل پرستی کی بنیاد پرہسپانوی دوشیزہ پرتشدد

    لندن:خواتین گینگ کا نسل پرستی کی بنیاد پرہسپانوی دوشیزہ پرتشدد

    لندن: برطانیہ میں دوران سفر خواتین گینگ نے ٹرین میں انگلش نہ بولنے پر ہسپانوی دوشیزہ کو سرعام تشدد کا نشانہ بنایا، متاثرہ لڑکی کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں خواتین کے ایک نسل پرست گروہ نے دن دیہاڑے ٹرین میں سفر کرتے ہوئے 24 سالہ ہسپانوی لڑکی کو تعصب کی بنیاد پر تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

    میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی ٹرین کے اندر اپنی ساتھی سے ہسپانوی زبان میں محوِ گفتگو تھی، کہ اچانک گینگ کی خواتین نے چلا کر ’انگلینڈ میں ہو، صرف انگلش بولو‘ کہتے ہوئے زدو کوب کرنا شروع کردیا۔

    برطانوی ٹرانسپورٹ پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے متاثرہ لڑکی کو بالوں سے پکڑ کر ٹرین کے فرش پر گرا کر تشدد کیا تھا، تشدد کے نتیجے میں متاثرہ لڑکی کو سر اور چہرے پر شدید چوٹیں آئی ہیں۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ حملہ آور خواتین کی عمر 20 سے 25 سال تھی جن میں سے ایک نے کالی اور ایک نے براؤن جیکٹ پہنی ہوئی تھی۔

    دوسری جانب لندن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پولیس تاحال حملے کے شواہد اکھٹے کررہی ہے اور عینی شاہدین سے بھی حملے کی تفصیلات لینے کی کوشش کررہی ہے۔


    مزید پڑھیں:پولیس کی کم نفری برطانیہ میں پرتشدد واقعات میں اضافے کا باعث ہے: وزیر داخلہ


    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ سے اب تک متعدد افراد کو فائرنگ اور چاقو زنی کے واقعات میں زخمی اور ہلاک کیا جاچکا ہے، پولیس نے کئی جرائم پیشہ افراد کو ان حملوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کرکے کارروائی کررہی ہے۔

    دوسری جانب ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن نے جرائم کی شرح میں امریکی شہر نیویارک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، برطانوی میڈیا کے مطابق نوجوان گینگ کلچر کا شکار ہورہے ہیں جس کے باعث لندن میں رواں سال چاقو زنی کی وارداتوں میں اب تک 50 افراد قتل ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسرائیل متعصب اورنسل پرست ریاست ہے، اقوام متحدہ

    اسرائیل متعصب اورنسل پرست ریاست ہے، اقوام متحدہ

    جینیوا : اقوام متحدہ نے اسرائیل کو متعصب اورنسل پرست ریاست قرار دے دیا، یہ فیصلہ ای ایس سی ڈبلیو اے کے 18رکن ممالک کی درخواست پر رپورٹ میں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے معاشی وسماجی کمیشن برائے مغربی ایشیاء نے ای ایس سی ڈبلیو اے کے 18رکن ممالک کی درخواست پر رپورٹ تیار کرتے ہوئے اسرائیل کو نسل پرست ریاست قرار دے دیا گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت فلسطینی اقلیتوں کو دباتی اوران پرظلم کرتی ہے، اسرائیل بنیادی انسانی حقوق کی خلاف وزیوں کا مرتکب قرار پایا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق فلسطینی شہریوں کو یہودی نہ ہونے پر اسرائیلی فوج کی جانب سے مظالم کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

    دوسری جانب ای سی ایل ڈبلیو کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ریما خلاف نے رپورٹ کے اجراء کی منعقد ہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل ایک متعصب ذہنیت کا ملک ہے۔ اسرائیل نسل پرستی کو فروغ دیتے ہوئے فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔

  • نسلی امتیازکی بناء پربرطانیہ میں اوباش نوجوانوں نے مسلم خاتون پرشراب پھینک دی

    نسلی امتیازکی بناء پربرطانیہ میں اوباش نوجوانوں نے مسلم خاتون پرشراب پھینک دی

    برطانیہ میں (Tell MAMA (Measuring Anti-Muslim Attacks نامی ادارے کی جانب سے شائع شدہ ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں مسلمانوں پر حملوں کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔

    برطانوی جریدے کے مطابق ایک نوجوانوں کے ایک گروہ نے نقاب پوش لڑکی پر شراب پھینکی اور نسلی امتیاز پر مبنی نعرے لگائے۔

    لڑکی کا کہنا تھا کہ اوباش نوجوان اسے ستاتے رہے اس نے مدد بھی طلب کی لیکن کسی نے اسکی مدد نہیں کی۔

    اس سلسلے میں کے ڈاکٹر نوٹنگھم ٹرنٹ یونی ورسٹی کے ڈاکٹرارین زمپی اور برہمنگم یونی ورسٹی کے ماہرجرمیات عمران اعوان نے ایک تحقیق کی ہے۔

    یہ تحقیق اپنی نوعیت کی پہلی ریسرچ ہے جس میں متاثرین کے انٹرویوز کے ذریعے مسلمان مخالف جرائم کے اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کہ زیادہ ترمسلمان واقعے کے گواہوں کی عدم دلچسپی کے سبب رپورٹ درج کرانے میں تذبذب کا شکار رہتے ہیں۔

    ٹرین میں بدسلوکی کا شکار ہونے والی لڑکی کا نام رپورٹ میں حرا بتایا گیا ہے اوربتایا گیا ہے کہ کس طرح اس مظلوم لڑکی کی کسی نے مدد نہیں کی تو پھرعدالت میں کون گواہی دے گا۔

    رپورٹ میں اس قسم کے اورکئی واقعات کا تذکرہ کیا گیا ہے کہ جس میں خواتین کو مسلمان ہونے کی بنا پر نسلی امتیاز پر مبنی تنقید اوربدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

  • فرانسیسی عدالت نے نسل پرستی پر مبنی کیک پرعائد پابندی اٹھا لی

    فرانسیسی عدالت نے نسل پرستی پر مبنی کیک پرعائد پابندی اٹھا لی

    پیرس: فرانس کی اعلیٰ انتظامی عدالت نے نسلی امتیاز پرمبنی کیکس کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کا حکم واپس لے لیا ہے، متنازعہ کیک ایک مرد اورعورت کی شکل کے تھے جن پرڈارک چاکلیٹ کی تہہ جمی ہوئی ہے۔

    یہ گاڈ اور گاڈٗسز کیک گزشتہ 15 سال سے گریس نامی قصبے میں فروخت کیاجارہے ہیں لیکن نسل پرستی کے مخالف ایک گروہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کیکس سے افریقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کے جذبات مجروع ہوتے ہیں۔

    کرین نامی اس گروہ نے ایک مقامی کی شکایت ہر قصبے کے میئر سے رابطہ کیا اور اس کی جانب س سنوائی نا ہونے پر عدالت سے ان کیکس پر پابندی کے لئے رجوع کیا جن میں سیاہ فام افریقیوں کےبرہنہ اجسام بنائے گےگئے تھے۔

    مارچ میں عدالت نے فیصلہ دیا تھا کہ کیک کو بیکری کے ڈسپلے سے ہٹایا جائے، بعد ازاں بیکری کو اس معاملے میں بے قصور پاتے ہوئے اور یہ کہ ان کا یہ اقدام بدنیتی پر مبنی نہیں کیکس کی دوبارہ فروخت کی اجازت دے دی۔