Tag: radd-ul-Fasaad

  • پختونخواہ میں دہشت گردی کی بڑی واردات ناکام، 2 خودکش حملہ آور گرفتار

    پختونخواہ میں دہشت گردی کی بڑی واردات ناکام، 2 خودکش حملہ آور گرفتار

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ میں دہشت گردی کی بڑی واردات ناکام بناتے ہوئے 2 خودکش حملہ آوروں کو گرفتار کرلیا گیا۔ ملزمان کے پاس سے بھاری تعداد میں اسلحہ بھی برآمد ہوا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) میں جاری آپریشن رد الفساد میں مزید پیشرفت ہوئی ہے۔ خیبر پختونخواہ میں دہشت گردی کی بڑی واردات ناکام بنا دی گئی۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ لکی مروت کے علاقے سرائے نورنگ میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی کی گئی جس میں 2 خود کش حملہ آور پکڑے گئے۔ خودکش حملہ آور نعمت اللہ اور صدیق اللہ سرحد پار سے آئے تھے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں سے خودکش جیکٹس اور مواصلاتی آلات بھی برآمد ہوئے۔

    دوسری جانب شمالی وزیرستان کے علاقے دوسالی کے قریب بھی خفیہ اطلاعات پر آپریشن کیا گیا۔ آپریشن کے دوران بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرلیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق بلوچستان کے علاقے دالبندین سے بھی ایک دہشت گرد کو گرفتار کیا گیا جس سے 400 ڈیٹونیٹرز برآمد ہوئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایف سی بلوچستان کا آپریشن: مشتبہ افراد گرفتار، اسلحے کی کھیپ برآمد

    ایف سی بلوچستان کا آپریشن: مشتبہ افراد گرفتار، اسلحے کی کھیپ برآمد

    راولپنڈی: ایف سی بلوچستان نے مستونگ اور ڈھاڈر میں آپریشن کرتے ہوئے مشتبہ افراد کو گرفتار کرتے ہوئے اسلحے کی بڑی کھیپ برآمد کر لی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق ملک بھر میں کامیابی سے جاری آپریشن ردالفساد کے تحت بلوچستان کے علاقے مستونگ اور ڈھاڈر میں‌ بڑی کارروائی کی گئی۔

    ISPR

    ایف سی بلوچستان کے مستونگ اور ڈھاڈرمیں انٹیلی جنس آپریشن میں‌ تین مشتبہ افراد کو گرفتار کرکے اسلحے کی بڑی کھیپ برآمد کی ہے، جس دہشت گردی کے ممکنہ حملے میں استعمال کیا جانا تھا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق اسلحےمیں دستی بم، ڈیٹونیٹرز، دیسی ساختہ بارودی سرنگیں، مواصلاتی آلات برآمد ہوئی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں کارروائی، افغان باشندوں سمیت متعدد گرفتار

    واضح رہے کہ ایف سی بلوچستان نے گذشتہ دونوں‌کارروائی کر کے دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنایا تھا، کارروائی کے دوران بارودی مواد اور اسلحہ برآمد ہوا تھا، یہ کارروائی زیرحراست ملزمان سے حاصل ہونے والی معلومات کی بنیاد پر کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں: ایف سی بلوچستان کی کارروائی، دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام

    قبل ازیں پاک فوج کے آپریشن خوشحال بلوچستان کے تحت صوبے بھر میں کارروائیاں جاری ہیں، سیکیورٹی فورسز نے غیرقانونی طورپر مقیم افغان باشندوں سمیت متعدد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • ایف سی بلوچستان کی کارروائی، دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام : آئی ایس پی آر

    ایف سی بلوچستان کی کارروائی، دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام : آئی ایس پی آر

    اسلام آباد: آئی ایس پی آر کے مطابق ایف سی بلوچستان نے کارروائی کر کے دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا، کارروائی کےدوران بارودی مواد اور اسلحہ برآمد ہوا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق یہ کارروائی زیرحراست ملزمان سے حاصل ہونے والی معلومات کی بنیاد پر کی گئی۔

    واضح رہے کہ ملک بھرمیں آپریشن ردالفساد کامیابی سے جاری ہے، اسی کے تحت ایف سی بلوچستان نے مستونگ میں اہم کارروائی کی۔

    ایف سی بلوچستان نے انٹیلی جنس بنیادوں پر آپریشن کارروائی کے دوران بارود اور اسلحہ برآمد کیا، اسلحے میں اسنائپر، رائفلز، دستی بم، دیسی ساختہ تیار بارودی سرنگیں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برآمد اسلحہ غاروں میں چھپایا گیا تھا، کارروائی زیرحراست ملزمان سےحاصل ہونے والی معلومات پر کی گئی۔

    بلوچستان میں ایف سی کی کارروائی، افغان باشندوں سمیت متعدد گرفتار

    آپریشن رد الفساد کے تحت جاری کارروائیوں میں ایف سی بلوچستان نے دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا۔  بارود اور اسلحہ برآمد کیا، جسے دہشت گردی کے بڑے واقعے میں استعمال کیے جانے کا اندیشہ تھا۔

    واضح رہے کہ پاک فوج کے آپریشن خوش حال بلوچستان کے تحت بھی صوبے بھر میں کارروائیاں جاری ہیں، گذشتہ دنوں سیکیورٹی فورسز نے غیرقانونی طورپر مقیم افغان باشندوں سمیت متعدد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • سکھر میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، دہشت گرد ہلاک

    سکھر میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، دہشت گرد ہلاک

    ملک بھر میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن رد الفساد جاری ہے۔ سکھر میں سی ٹی ڈی کی کارروائی میں دہشت گرد مارا گیا۔ مختلف کارروائیوں میں افغانیوں سمیت درجنوں مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دہشت گردوں اور سہولت کاروں کی تلاش کے لیے سیکیورٹی فوسز کا شہر شہر آپریشن رد الفساد جاری ہے۔

    صوبہ سندھ کے شہر سکھر میں محکمہ انسداد دہشت گردی کی کارروائی میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔ کارروائی کے دوران 2 دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    مزید پڑھیں: سکھر میں چینی انجینئرز کی گاڑی کے قریب دھماکہ

    دوسری جانب صوبہ پنجاب کے شہر ملتان کے مختلف علاقوں میں پولیس اور حساس اداروں نے سرچ آپریشن کیا۔ سرچ آپریشن کے دوران سینکڑوں لوگوں کی بائیو میٹرک تصدیق کی گئی۔

    راولپنڈی کے علاقے روات میں پولیس اور رینجرز نے مشترکہ سرچ آپریشن کیا۔ کارروائی کے دوران گھروں کی تلاشی اور کرایہ داروں کی چیکنگ کی گئی۔

    صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر سوات میں پولیس کے سرچ آپریشن کے دوران 11 افغانیوں سمیت 53 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ملزمان سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔

    ایبٹ کے علاقے دھمتوڑ سے حساس اداروں اور پولیس نے آئی پی جی کے 22 گولے برآمد کیے۔ گولے پلاسٹک میں ڈال کر زمین میں دبائے گئے تھے۔

    کوہاٹ میں پولیس نے انڈس ہائی وے پر اسلحے سے بھری گاڑی پکڑ لی۔ ایک شخص کو حراست میں لے لیا گیا۔

  • آپریشن رد الفساد: ملک بھر سے درجنوں مجرمان گرفتار، اسلحہ برآمد

    آپریشن رد الفساد: ملک بھر سے درجنوں مجرمان گرفتار، اسلحہ برآمد

    ملک کے مختلف شہروں میں آپریشن رد الفساد کے دوران درجنوں جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ ملزمان سے اسلحہ، شناختی کارڈ، موبائل فون اور سمیں برآمد ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف شکنجہ لمحہ بہ لمحہ تنگ کیا جارہا ہے۔ ملک بھر میں آپریشن رد الفساد کے تحت کارروائیاں جاری ہیں۔

    صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے اقبال ماڈل ٹاؤن میں پولیس نے مشترکہ سرچ آپریشن کیا جس میں 40 سے زائد مشتبہ افراد گرفتار کرلیے گئے۔ 200 سے زائد افراد کے کوائف چیک کیے گئے۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں رینجرز کا یونیورسٹی روڈ پر واقع پارک میں چھاپہ

    جلال پور بھٹیاں میں پولیس کے ٹارگٹڈ آپریشن میں 11 ملزمان گرفتار کرلیے گئے۔ ملزمان سے بڑی تعداد میں اسلحہ بھی برآمد ہوا۔

    پتوکی میں تھانہ سٹی پولیس نے کارروائی کے دوران مختاری گینگ کے 3 اراکین کو گرفتار کرلیا۔ ملزمان سے اسلحہ، نقدی، زیورات، موبائل فون، درجنوں شناختی کارڈ اور سمیں برآمد ہوئیں۔

    بھکر میں پولیس نے کارروائی کے دوران جعلی نوٹ بنانے والا ملزم گرفتار کرلیا۔ ملزم سے پرنٹنگ مشین اور لاکھوں کی جعلی کرنسی برآمد ہوئی۔

  • سیاسی عدم دلچسپی کے سبب پنجاب آپریشن سے زیادہ توقعات نہیں: دفاعی تجزیہ نگار

    سیاسی عدم دلچسپی کے سبب پنجاب آپریشن سے زیادہ توقعات نہیں: دفاعی تجزیہ نگار

    کراچی: معروف دفاعی تجزیہ نگار لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب کا کہنا ہے کہ پنجاب میں آپریشن شروع ہوچکا ہے لیکن سیاسی مداخلت کے سبب زیادہ کامیابی کی امیدیں نہیں ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کہتے رہے کہ جب تک گورننس بہتر نہیں ہوگی اس وقت تک ملک کے حالات بہترنہیں ہوں گے لیکن بدقسمتی سے اس کی جانب کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔


     دفاعی تجزیہ کار لیفٹینٹ جنرل (ر ) امجد شعیب نے پاکستان آرمی میں‌ اپنی خدمات سر انجام دینے کے بعد

    یکٹا وی اور ہپ پاک فاونڈیشن ( تیل اور کھاد کی کمپنیاں) میں بطور چیئر مین کام کیا، اب دفاعی اور

    سیاسی تجزیہ کار کے طور پر مختلف ٹاک شو میں اپنے تجربے کی بنیاد پر تبصرے اورتجزیے پیش کرتے ہیں


    اے آر وائی نیوز:  موجودہ حالات کے پیش نظر، جب ملک کی سرحدیں جنگی کیفیت میں ہیں۔ اندرون ملک میں آپریشن کی صورت حال ہے، اس تناظرمیں آپ کا کیا تجز یہ ہے؟

    لیفٹینٹ جنرل (ر) امجد شعیب:  اس صورتِ حال کو امپروومنٹ کی جانب پیش رفت کہا جا سکتا ہے، پاکستان کے کتنے ایسے علا قے تھے جو دہشت گردوں کے کنٹرول میں تھے، پاکستان کی افواج نے وہاں سے ان کا کنٹرول ختم کروایا، ملک کے اندربھی بہتری آئی، کراچی آ پریشن کی مثال آپ کے سامنے ہے، مگرسارا کام مسلح افواج کا نہیں ہوتا، بہت سے کام سیاسی قوتوں کے بھی ہوتے ہیں، آرمی کا کام علاقوں سے عسکری قوتوں کو ختم کرنا ہے، سیاسی قوتوں کو بھی اپنا کردارادا کرنا چا ہیے.

    اے آر وائی نیوز : سر ایک کے بعد ایک آپر یشن ہونا، ایسا کیوں ؟

    لیفٹینٹ جنرل (ر) امجد شعیب:    وہی نہ دیکھیں آرمی کا کام دہشت گردوں کی گرفت سے آزادی دلانا ہے، کسی بھی ملک کی آرمی اتنے عرصے ملک کے اندرنہیں رہتی ہے، وہ اپنا کام کر کے چلے جاتے ہیں ، پھر حکومتیں اپنا کام کرتی ہیں، اگرملک کا تعلیمی نظام اچھا ہو، بہترصحت کے مراکز ہوں، روزگار کا حصول ہو تو یہ صورت حال بار بار رونما نہ ہو، افواج کا کام عوام کا د فاع کرنا ہوتا ہے، جبکہ حکومتیں عوام کی بنیادی سہولتیں پوری کرتی ہیں، مگر ہمارے یہاں ہو کیا رہا ہے، وہ سب کے سامنے ہے، جنرل راحیل نے متعدد بارکہا کہ جب تک گورننس بہترنہیں ہوگی، ملک میں بہتری نہیں آئے گی، اب گورننس میں بہتری لانا مسلح افواج کا کام نہیں ہے، پھرکرپشن اوردہشت گردی کا گٹھ جوڑتوڑنا ضروری ہے مگر کیا ایسا ہوا ؟ سندھ میں جب رینجرز نے کسی بڑے نام پر ہاتھ ڈالا ایک عجیب صورت حال سامنے آ ئی، نیشنل ایکشن پلان میں جو پوائنٹس آرمی کی ذمے داری تھے وہ آرمی نے نیک نیتی کے ساتھ کیے۔

    اے آروائی نیوز : آپر یشن ضر ب عضب اور آپر یشن رد الفساد کے درمیان کیا فرق ہے، آپر یشن رد الفساد، آپر یشن ضر ب عضب سے کیسے مختلف ہوگا؟

    لیفٹینٹ جنرل (ر) امجد شعیب:  اس کی وسعت زیا دہ ہے، مختلف بھی ہے، اس میں تینوں افواج مصروف عمل ہیں، ملک کو اسلحہ سے پاک کرنا ہے، پھر اس آپریشن ردالفساد میں پولیس اورسول انیٹلی جنس بھی تعاون کر رہی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز: پنجاب میں جو آپریشن ہو رہا ہے وہ کراچی آپریشن سے کتنا مختلف ہوگا ؟

    لیفٹینٹ جنرل (ر) امجد شعیب:  پہلے جو پنجاب میں آپریشن تھا وہ صوبائی حکومت اپنی پولیس سے کروا رہی تھی، مگر وہ کارگر ثابت نہیں ہوا، چھوٹو گنگ کا واقعہ سب کو پتہ ہے، پھر پنجاب حکومت کا ساؤتھ پنجاب کی طرف کوئی رجحان نہیں تھا، بہت اچھی توقع تو نہیں ہے کیونکہ چھاپے حکومت کی اجازت سے مارے جا ئیں گے، سندھ میں بھی اب رینجرز کو وہ اختیارات وہ نہیں رہے، کراچی تک ہی محدود ہیں، سیاسی مصلحتیں اورکرپشن کی مصلحتیں ایسی ہیں، جن کی وجہ سے دوراثر نتا ئج کا حصول ممکن نہیں ہو تا ہے.

    اے آر وائی نیوز: فوجی عدالتوں کا معاملہ کس کروٹ بیٹھے گا ؟

    لیفٹینٹ جنرل (ر) امجد شعیب: فوجی عدالتوں کا تقا ضا نہ پہلے آرمی کی جانب سے تھا نہ اب ہے ، اس میں بھی بہت سے مسائل ہیں، جیسے فوج کو اختیارنہیں کہ فوج اپنی مرضی سے کوئی کیس لے کرکارروائی کا آغا ز کرے، اب اگر کوئی اپنے منہ سے 100 قتل کا اعتراف کررہا ہے تو کیا اس کا کیس فوجی عدالت میں نہیں چلنا چا ہیے؟ مگر ایسا نہیں ہوتا کیوں کہ اس سلسلے میں بڑے بڑے نام سامنے آجائیں گے، لہذا اس لئے کیس کو دبایا جاتا ہے

    اے آروائی نیوز: افغانیوں کے حوالے سے جو کارروائیاں ہو رہی ہیں ، یہ پالیسی کس کے ہاتھ میں ہے ؟

    لیفٹینٹ جنرل (ر) امجد شعیب:  پالیسیاں ساری حکومت کے ہاتھ میں ہیں، فوج صرف معاونت کررہی ہے، سرحدی انتشار سے ایسا لگ رہا ہے کہ فوج کے ہاتھ میں ہیں، حالانکہ ایسا نہیں ہے، یہ سارے اقدامات وزیراعظم کے احکامات کے بعد کیے گئے ہیں.