Tag: Rafah

  • یحییٰ سنوار کو جس گھر میں شہید کیا گیا، اس کا مالک منظر عام پر آ گیا

    یحییٰ سنوار کو جس گھر میں شہید کیا گیا، اس کا مالک منظر عام پر آ گیا

    غزہ کے علاقے رفح میں حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کو جس گھر میں شہید کیا گیا، اس کا مالک منظر عام پر آ گیا ہے۔

    یحییٰ سنوار کی شہادت غزہ کے ایک مکان میں ہوئی ہے جہاں انھوں نے اسرائیلی فوجیوں سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا، انھوں نے جس گھر میں شہادت پائی اس کی وائرل ویڈیو اور تصاویر سامنے آنے کے بعد اس مکان کے مالک نے بھی اسے پہچان لیا۔

    اشرف ابو طہٰ نامی فلسطینی شہری نے سوشل میڈیا پر اپنے گھر کے حوالے سے بات کی، جس کے بعد ان کی یہ پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے، انھوں نے عالمی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ 15 سال سے اس مکان میں مقیم تھے اور اس سال مئی میں اسرائیلی بمباری کے باعث ہجرت کر گئے تھے۔

    اشرف ابو طہٰ کے مطابق ان کا مکان رفح کے علاقے میں ابن سینا گلی میں واقع تھا، جس سے 6 مئی کو انھوں نے ہجرت کی کیوں کہ اسرائیل نے وہاں آپریشن شروع کر دیا تھا۔

    ابو طہٰ نے بتایا کہ ان کی بیٹی نے موبائل پر انھیں شیخ یحییٰ سنوار کا ویڈیو دکھا کر بتایا کہ یہ تو ہمارا گھر لگ رہا ہے، پہلے تو ہمیں یقین نہ آیا، لیکن پھر میرے بیٹے نے بھی تصدیق کی کہ یہ ہمارا ہی گھر ہے۔

    ہاتھ میں چھڑی چہرے پر رومال، غزہ کے بچے یحییٰ سنوار کا انداز کاپی کرنے لگے

    مکان کے مالک کا کہنا تھا کہ انھیں یحییٰ سنوار کی شہادت پر بہت زیادہ دکھ ہے، لیکن وہ ان کے گھر آئے اور اسے عزت بخشی، اور جام شہادت بھی اسی گھر میں نوش کیا، اس سے یہ گھر قابل احترام اور معزز بن گیا ہے۔

    اشرف طہٰ نے ہجرت سے قبل کی اپنے گھر کی تصاویر بھی شیئر کیں جن میں وہ صوفہ بھی موجود ہے، جہاں زخموں سے چور یحییٰ سنوار تشریف فرما ہیں اور الٹے ہاتھ سے چھڑی اٹھا کر ڈرون پر مارتے ہیں۔

    واضح رہے کہ بہادری کی علامت یحییٰ سنوار کی اس ویڈیو نے بھی پوری دنیا میں شہرت حاصل کر لی ہے۔

  • رفح کے پناہ گزین کیمپ پر کون سا تباہ کن امریکی بم مارا گیا؟ سی این این کی رپورٹ

    رفح کے پناہ گزین کیمپ پر کون سا تباہ کن امریکی بم مارا گیا؟ سی این این کی رپورٹ

    امریکی ٹی وی سی این این کی ایک رپورٹ میں اُس تباہ کن امریکی ساختہ بم کے بارے میں بتایا گیا ہے جس کے ذریعے اسرائیلی فورسز نے غزہ کے علاقے رفح میں ایک پناہ گزین کیمپ کو اڑایا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ٹی وی سی این این کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ رفح کی خیمہ بستی پر اسرائیل کے مہلک حملے میں استعمال ہونے والا گولہ بارود امریکی ساختہ تھا۔

    جنگی ہتھیاروں کے چار امریکی و برطانوی ماہرین گولہ بارود کے ٹکڑوں کا معائنہ کر کے سچ سامنے لے آئے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ یہ GBU-39 بم تھا جس کے ذریعے کیمپ اڑایا گیا، یہ بم امریکا میں تیار کیا جاتا ہے۔

    سی این این کی خصوصی رپورٹ میں کویت پِیس کیمپ نمبرون کی تباہی کے مناظر دکھائے گئے، رپورٹ میں دھماکا خیز ہتھیاروں کے ماہر کرس کوب اسمتھ، ٹریور بال، رچرڈ ویر اور کرس لنکن نے بتایا یہ گولہ بارود دراصل امریکی ساختہ چھوٹے قطر کے جی بی یو انتالیس بم تھے۔

    ماہرین کے مطابق یہ ایک اعلیٰ جنگی ہتھیار ہے، جسے اسٹریٹجک طور پر بوئنگ کمپنی نے اہم اہداف پر حملہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا تھا لیکن اسرائیل نے اس کا استعمال گنجان آباد علاقے میں کیا اس لیے زیادہ نقصان ہوا۔

    ترک صدر نے نیتن یاہو کو ویمپائر قرار دے دیا

    واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز نے گزشتہ اتوار کو رفح میں ایک پناہ گزین کیمپ پر فضائی بمباری کر دی تھی، جس کے نتیجے میں 45 سے زیادہ فلسطینی جاں بحق ہوئے، جن میں سے زیادہ تر خواتین اور بچے تھے جو بھیانک آگ سے جھلس کر ہلاک ہوئے۔

  • پاکستان کی رفح میں پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت

    پاکستان کی رفح میں پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت

    اسلام آباد: پاکستان نے غزہ کے علاقے رفح میں ایک پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج کی بمباری اور اس میں فلسطینیوں کے زندہ جل مرنے کی شدید مذمت کی ہے۔

    دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی عدالت انصاف نے رفح میں فوجی کارروائی فوری روکنے کا حکم دیا تھا، تاہم اسرائیلی قابض افواج نے ایک بار پھر عالمی قانون کی خلاف ورزی کی۔

    پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان آئی سی جے کے احکامات پر فوری عمل درآمد کے مطالبے کا اعادہ کرتا ہے، اور مطالبہ کرتا ہے کہ غزہ میں شہریوں کے مکمل تحفظ کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    قطر نے بھی رفح میں اسرائیلی بمباری بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے دی

    بیان میں کہا گیا کہ پاکستان غزہ کی نسل کشی پر اسرائیلی قابض افواج کو جواب دہ ٹھہرانے کا مطالبہ کرتا ہے، سلامتی کونسل اسرائیل کو مزید حملوں سے روکنے کے لیے کردار ادا کرے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی فورسز نے رفح میں بے گھر لوگوں کے خیموں پر جان بوجھ کر بمباری کی، جس سے کم از کم 40 فلسطینی زندہ جل کر شہید ہو گئے، ان میں کئی بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ متعدد ممالک اور عالمی تنظیموں نے خیموں پر اسرائیلی فضائی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

  • قطر نے بھی رفح میں اسرائیلی بمباری بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے دی

    قطر نے بھی رفح میں اسرائیلی بمباری بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے دی

    دوحہ: قطر نے بھی رفح میں اسرائیلی بمباری بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے دی۔

    اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات کے لیے اہم ثالثی کردار ادا کرنے والا ملک قطر بھی اسرائیل کے خلاف بول پڑا ہے، قطر نے رفح میں اسرائیلی بمباری کو بین الاقوامی قوانین کی خطرناک خلاف ورزی قرار دے دیا۔

    قطری وزارت خارجہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ رفح پر فضائی حملہ جنگ بندی کے مذاکرات میں رکاوٹ بن سکتا ہے، اسرائیلی بمباری ہماری ثالثی کی جاری کوششوں کو پیچیدہ بنا دے گی۔

    اسرائیل حماس مذاکرات شروع کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتظار نہیں کر سکتے: سعودی عرب

    واضح رہے کہ قطر، امریکا اور مصر کے ساتھ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے لیے کئی مہینوں سے کوشش میں مصروف ہے۔ قطری وزارت خارجہ نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کے منصوبوں پر عمل درآمد سے روکنے کے لیے فوری کارروائی کرے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی فورسز نے رفح میں بے گھر لوگوں کے خیموں پر جان بوجھ کر بمباری کی، جس سے کم از کم 40 فلسطینی زندہ جل کر شہید ہو گئے، ان میں کئی بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ متعدد ممالک اور عالمی تنظیموں نے خیموں پر اسرائیلی فضائی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

    فلسطینی ایوان صدر نے پیر کے روز کہا کہ اسرائیل جان بوجھ کر بے گھر لوگوں کو نشانہ بنا رہا ہے، اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے اس وحشیانہ قتل عام کا ارتکاب تمام بین الاقوامی قانونی قراردادوں کے لیے ایک چیلنج ہے۔ اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزین ایجنسی (UNRWA) نے X پر ایک بیان میں کہا کہ رفح سے ملنے والی تصاویر اس بات کا ایک اور ثبوت ہیں کہ غزہ کو زمین کا جہنم بنا دیا گیا ہے۔

  • اسرائیلی فوج کا رفح میں پناہ گزین کیمپ پرحملہ، 75 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کا رفح میں پناہ گزین کیمپ پرحملہ، 75 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج نے رفح میں پناہ گزین کیمپ پربڑا حملہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں 75سے زائد فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق رفح کے پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی بمباری سے آگ لگ گئی، بڑی تعداد میں شہادتیں آگ میں جھلسنے کے باعث ہوئیں۔

    اسرائیل کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا ہے کہ حماس کے ایک کمپاؤنڈ پر حملہ کیا گیا ہے، حملے کے مقام پر حماس کے اہم ارکان موجود تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کا بیان سامنے آیا تھا، جس میں کہا گیاتھا کہ انہوں نے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب پر حملہ کیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے وسطی اسرائیل میں تل ابیب میں سائرن بجا کر ممکنہ آنے والے راکٹوں کی وارننگ دی گئی۔

    القسام بریگیڈز نے ٹیلی گرام پر ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے اسرائیلی شہر پر میزائل بیراج سے بمباری کی ہے جو کہ شہریوں کے خلاف صیہونی قتل عام کا جواب ہے۔

    سعودی عرب نے شام میں اپنا سفیر مقرر کردیا

    مقامی میڈیا کے مطابق، تل ابیب کے علاقے میں پندرہ دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، راکٹ جنوبی غزہ کے علاقے رفح سے فائر کیے گئے جہاں فوج شدید فوجی آپریشن کر رہی ہے۔

  • اسرائیل نے رفح کیلئے مزید فوجی دستے روانہ کردیئے

    اسرائیل نے رفح کیلئے مزید فوجی دستے روانہ کردیئے

    اسرائیل نے 162ویں ڈویژن میں شامل کرنے کے لئے رفح میں ایک اضافی بٹالین فوج روانہ کردی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ فوج مشرقی رفح میں جاری اسرائیلی فوجی آپریشن میں حصہ لے گی جو اس ماہ سے وہاں کارروائی میں مصروف ہے۔

    یہ اقدام ایسے وقت میں اُٹھایا گیا ہے جب امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اسرائیلی حکومت رفح پر فوجی حملے کو وسعت دینے پر رضامند ہو جائے گی۔

    اس سے قبل حماس کے خلاف جنگ میں اسرائیلی فورسز نے گھبراہٹ کا شکار ہو کر اپنے ہی اہلکاروں کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

    اسرائیلی فورسز حماس سے براہ راست مقابلے میں گھبرا گئیں اور حواس باختہ ہو کر اپنے ہی 5 اہلکاروں کوہلاک کر دیا۔

    اسرائیلی فورسز کے ہی ہاتھوں 7 اسرائیلی اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ اسرائیلی ٹینک نے جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر گولے داغے اور ٹینک نے کھڑکی سے نکلی بندوق کی نالی دیکھ کر حملہ کیا۔

    کینیڈا نے چار اسرائیلی انتہا پسند آباد کاروں پر پابندیاں لگادیں

    اسرائیلی اہلکاروں نے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں پوزیشن سنبھال رکھی تھیں۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ فوجیوں کی شناخت میں غلطی کیسے ہوئی تحقیقات جاری ہیں۔

  • رفح میں صہیونی فورسز اور حماس کے درمیان شدید لڑائی، چوبیس گھنٹوں میں مزید 82 فلسطینی شہید

    رفح میں صہیونی فورسز اور حماس کے درمیان شدید لڑائی، چوبیس گھنٹوں میں مزید 82 فلسطینی شہید

    غزہ: شمالی غزہ کے جبالیہ اور جنوبی رفح میں فلسطینی مسلح گروپوں کے خلاف اسرائیلی فوج کی دراندازی میں شدت آ گئی ہے، ساتھ ہی ان علاقوں میں حماس کے جاں بازوں اور صہیونی اہلکاروں کے درمیان ہتھیاروں کی جنگ بھی شدید ہو گئی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق حماس اور اسرائیل کی فوج کی جانب سے ایک دوسرے کے شدید جانی نقصان کے دعوے سامنے آ رہے ہیں، تاہم اس دوران گزشتہ 24 گھنٹوں میں کم از کم 82 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جو کہ اسرائیلی فضائی حملوں کے دوران گزشتہ کئی ہفتوں میں ایک ہی دن میں ہونے والی ہلاکتوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

    اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ آج صبح غزہ کی پٹی سے جنوبی اسرائیل کے شہر سدیروت کی طرف 2 میزائل داغے گئے، ابتدائی طور پر فوج نے کہا کہ اس کے فضائی دفاع نے پروجیکٹائل کو روک دیا تھا، تاہم بعد میں اس نے تسلیم کر لیا کہ ان میں سے ایک میزائل شہر میں گرا جس سے کافی نقصان پہنچا ہے۔

    اسرائیلی فورسز نے طبی عمارتوں کو نشانہ بنانے کی بدترین روایت برقرار رکھی ہے، علاقے میں موجود الجزیرہ کے نامہ نگاروں نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی گولہ باری نے غزہ شہر کے صابرہ محلے میں UNRWA کلینک کو نشانہ بنایا جس میں کم از کم 10 بے گھر فلسطینی مارے گئے۔

    الجزیرہ کے مطابق شمالی جبالیہ میں اسرائیلی ٹینک گنجان آباد محلوں اور تنگ گزرگاہوں میں بھی داخل ہو گئے ہیں، جہاں اسرائیلی فورسز نے پہلے حملہ نہیں کیا تھا، ایسی جگہوں پر انھیں فلسطینی جنگجوؤں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے، اور اسلامی جہاد کے عسکری ونگ کا کہنا ہے کہ اس نے متعدد اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کیا ہے۔

    واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 35,173 فلسطینی شہید اور 79,061 زخمی ہوئے ہیں، جن میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

  • حملے کی تیاری، اسرائیلی فوج کا رفح سے شہریوں کو نکل جانے کا حکم

    حملے کی تیاری، اسرائیلی فوج کا رفح سے شہریوں کو نکل جانے کا حکم

    اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر رفح سے شہریوں کو نکل جانے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ رفح شہر اور غزہ کی پٹی کے شمال میں تعین کردہ ”محفوظ علاقوں ” میں چلے جائیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان کا سابقہ ٹوئٹر X سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کہنا تھا کہ مذکورہ علاقوں میں حماس کے خلاف حملہ کیا جائے گا۔

    اسرائیلی فوج کے ترجمان نے رفح شہر کے مشرق میں شبورا اور رفح کیمپوں، انتظامی، الجنینہ اور خربت جیسے محلوں کے بے گھر فلسطینیوں سے کہا کہ وہ فوری طور پر المواسی کے علاقے میں منتقل ہوجائیں۔

    فلسطینیوں کو شمال میں باڑ کے قریب جانے سے منع کیا گیا ہے، ترجمان نے اپنی پوسٹ میں خالی کیے جانے والے علاقوں کے نقشے بھی شامل کیے ہیں۔

    دوسری جانب شمالی غزہ کو اسرائیلی فوج نے آج چار بار وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنایا ہے، کارروائیوں میں اسرائیلی فوج کے ٹینکس اور جنگی جہازوں نے حصہ لیا۔

    اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ اور بیت الاہیہ پر شدید بمباری کی جبکہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے والے امدادی کارکنوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کو چند ماہ پہلے آپریشن کے بعد محفوظ علاقہ قرار دیا تھا اور چار ماہ پہلے اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ پر فتحیاب ہونے کا اعلان کیا تھا۔

    حماس نے چوبیس گھنٹوں میں دشمن کے 9 صہیونی ٹینک، فوجی گاڑیاں تباہ کر دیں

    اسرائیلی فوجی ترجمان کا تازہ حملوں کے حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیل کا مقصد شمالی غزہ میں حماس کی واپسی روکنا ہے۔

  • اسرائیلی فورسز نے رفح میں تینوں جانب سے حملہ کر دیا

    اسرائیلی فورسز نے رفح میں تینوں جانب سے حملہ کر دیا

    غزہ: اسرائیلی فورسز نے رفح میں تین اطراف سے حملہ کر دیا ہے، ایف 16 طیاروں سے رہائشی ٹاور اور عوامی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی ٹینکوں نے رفح شہر کو جنوب سے سیل کر دیا ہے اور ’’ریڈ زون‘‘ کا گھیراؤ مکمل کر لیا۔ اسرائیلی جنگی کابینہ کی جانب سے جنوبی شہر میں کارروائیوں میں توسیع کی اجازت دینے کے بعد اسرائیلی فوج نے ریڈ زون سے 1 لاکھ بے گھر فلسطینی باشندوں کو فوری نکل جانے کا حکم بھی دے دیا ہے۔

    مشرقی رفح میں حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیلی ٹینکوں اور فوجیوں پر دیسی ساختہ دھماکا خیز ڈیوائسز، راکٹوں اور اسنائپرز کے ساتھ گھات لگا کر حملے شروع کر دیے ہیں، رفح میں اس وقت شدید لڑائی جاری ہے کیوں کہ اسرائیلی فورسز 1.4 ملین فلسطینیوں کو پناہ دینے والے اس شہر میں اندر تک گھس گئی ہیں۔

    گزشتہ روز اسرائیلی بمباریوں میں خواتین اور بچوں سمیت 109 فلسطینی شہید اور 296 افراد زخمی ہوئے۔ جب کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 34,943 فلسطینی شہید اور 78,572 زخمی ہو چکے ہیں۔

    اسرائیل کی بڑھتی ہوئی بربریت کے نتیجے میں 1 لاکھ فلسطینی رفح سے نقل مکانی کر چکے ہیں، رفح بارڈر کراسنگ پر قائم النجر اسپتال میں اسرائیل کے کنٹرول کے سبب سروسز معطل ہو گئیں، چوبیس گھنٹوں میں غزہ جھڑپوں میں مزید 13 اسرائیلی فوجی بھی مارے گئے ہیں جب کہ اسرائیل نے 4 فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

    غزہ: شہد کی مکھیوں کے حملے میں 12 اسرائیلی فوجی زخمی

  • اسرائیل کی مغربی رفح پر بمباری، 4 فلسطینی شہید

    اسرائیل کی مغربی رفح پر بمباری، 4 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج نے شمال کے بعد مغربی رفح پر بھی حملے شروع کردیئے، رفح سٹی کے مغرب میں اسرائیلی بربریت کے باعث 4 فلسطینی شہید اور 16زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ کا کہنا ہے اسرائیل کی رفح کے رہائشی مکانات پر پیر سے جاری حملوں میں خواتین و بچوں سمیت اب تک 109 فلسطینی شہید اور 296 زخمی ہوئے ہیں۔

    دوسری جانب ترکی کے وزیر تجارت عمر بولات نے کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی تک اسرائیل سے تجارت نہیں کریں گے۔

    اپنے بیان میں عمر بولات نے کہا کہ انقرہ کی جانب سے اپنی تجارتی پابندیوں میں نرمی کے اسرائیلی دعوے بالکل فرضی ہیں اور ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    گریٹا تھنبرگ بھی اسرائیل کیخلاف مظاہرے میں شامل

    انہوں نے واضح کیا کہ ترکی کی تجارتی پابندی اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک کہ غزہ میں مستقل جنگ بندی نہیں ہو جاتی اور خطے میں انسانی امداد کی ترسیل محفوظ نہیں ہو جاتی۔