Tag: Rahim Yar Khan

  • جنوبی پنجاب کے لوگ چاہیں گے توصوبہ بنے گا،بلاول بھٹو

    جنوبی پنجاب کے لوگ چاہیں گے توصوبہ بنے گا،بلاول بھٹو

    رحیم یارخان : پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تخت لاہور کےحکمرانوسن لو،جنوبی پنجاب کےلوگ میرےساتھ اعلان بغاوت کرتےہیں، عوام چاہتے ہیں تو الگ صوبہ بن سکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے رحیم یار خان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس سے قبل جب وہ جلسہ گاہ پہنچے تو کارکنان نے ان کا پرجوش طریقے سے استقبال کیا۔

    اپنے خطاب کے دوران پی پی کے نوجوان قائد نے تخت لاہور کے خلاف بغاوت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی خواہش پر جنوبی پنجاب کا صوبہ بنے گا۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اورنج لائن کا بجٹ جنوبی پنجاب کے پورے ترقیاتی بجٹ سے زیادہ ہے۔ یہاں کے لوگوں کو پی پی سے محبت کی سزا دی گئی۔

    ان کا مزید کہنا تھا بھٹو نے نعرہ لگایا تھا کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں۔ ۔ شہید بھٹو امیر اور غریب کے لیے الگ الگ پاکستان نہیں چاہتے تھے آج بات کرنے والے بہت لیکن غریب کے لیے جان دینا صرف بھٹو جانتا ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا میری محترمہ نے اپنے والد کے علم کو بلند کیا اور محترمہ نے غریبوں کے حقوق کی جنگ جاری رکھی جس کیلئے سسٹم کیخلاف بغاوت کی اور محترمہ شہید عورت ہونے کے باوجود ہر ظالم سے ٹکرائیں۔

    شہید بھٹو کے نواسے نے پھر سے وہ جھنڈا اٹھا لیا ہے اور کبھی آپ کا ساتھ نہیں چھوڑوں گا۔ بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سے سبزی منگوا کر کسانوں کا استحصال کیا جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میاں صاحب۔۔!! آپ نے کسانوں سے اچھے مستقبل کا خواب چھین لیا ہے، پی پی چیئرمین کا قافلہ جس طرح پنڈال میں داخل ہوا تھا اسی طمطراق سے واپس روانہ ہوا۔

     

  • تودہ گرنے سے جاں بحق میاں بیوی اور3 بچوں کی نماز جنازہ ادا

    تودہ گرنے سے جاں بحق میاں بیوی اور3 بچوں کی نماز جنازہ ادا

    رحیم یار خان : مٹی کا تودہ گرنے سے جاں بحق آٹھ افراد کی نماز جنازہ بہاولپور میں ادا کردی گئی، جبکہ میاں بیوی اور تین بچوں کی نماز جنازہ رحیم یارخان میں ادا کی گئی۔

    تفصییلات کے مطابق کراچی گُلستان جوہر میں گزشتہ روزمٹی کا تودہ گرنے سے جنوبی پنجاب کے تیرہ افراد لقمہ اجل بنے جن میں رحیم یار خان کی تحصیل خان پور نواں کوٹ کا بھی بد نصیب خاندان شامل ہے جن کی میتیں آبائی گاؤں پہنچا دی گئی ہیں۔

    ایک ہی گاؤں میں جب آٹھ لاشےپہنچےتوکہرام مچ گیا، ہر طرف آہوں اورسسکیوں کی گونج تھی، پیاروں کی نمازہ جنازہ اداکرنےپوراگاؤں ہی موجود تھا۔

    میاں بیوی اور تین بچوں کی نماز جنازہ رحیم یارخان میں ادا کی گئیں، جس میں 25 سالہ غلام فرید ،22سالہ ریحانہ ،5سالہ مقدس، 3 سالہ صدف ، 1 سالہ احمد شامل ہیں ۔

    گزشتہ روز کراچی گلستان جوہر میں گہری نیند سوئےغریبوں پرمٹی کا تودہ موت بن کےگرا اورتیرہ افراد لقمہ اجل بنے۔

  • رحیم یارخان: غیرقانونی طورپرشکارکرنیوالے 6 شکاری گرفتار

    رحیم یارخان: غیرقانونی طورپرشکارکرنیوالے 6 شکاری گرفتار

    رحیم یارخان: محکمہ وائلڈ لائف نے غیرقانونی طورپرشکارکرنے والے 6 شکاریوں کو حراست میں لے لیا۔

    محکمہ وائلڈ لائف کے ڈسٹرکٹ آفیسرمحمد واجد کے مطابق رحیم یارخان کے نواحی علاقہ رکن پورمیں غیرقانونی طور پرنایاب نسل کے پرندوں کا شکارکرنے والے 6 شکاریوں کو حراست میں لیا گیا۔

    ان شکاریوں کے قبضے سے نایاب نسل کے فالکن پرندے، کبوتر اوردیگر نایاب نسل کے درجن سے زائد پرندے محکمہ جنگلی حیات نے اپنے قبضہ میں لےلئے۔

    ملزمان کے پاس سے شکاری اسلحہ، کارتوس ،چھریاں اورجال بھی برآمد ہوا ہے۔

  • رحیم یارخان:  پولیس کی خطرناک ڈاکوؤں کیخلاف کارروائی

    رحیم یارخان: پولیس کی خطرناک ڈاکوؤں کیخلاف کارروائی

    رحیم یارخان: سندھ اور پنجاب کے سرحدی علاقے کچے میں فورسز کا آپریشن جاری ہے, ڈاکو سلطو شر نے علاقے میں سانحہ پشاور کے چودہ ملزمان کو پناہ دے رکھی ہے، دہشت گرد اینٹی ایئرکرافٹ گنوں اور جدید ہتھیاروں سے سخت مزاحمت کررہے ہیں۔

    سندھ اور پنجاب کے سرحدی علاقے میں ڈاکو سلطو شر اور چھوٹو بکھرانی کے گینگ کیخلاف پولیس کا آپریشن جاری ہے، ایس ایس پی گھوٹکی ثاقب سلطان نے اے آروائی نیوز کو بتایا کہ جنگلات میں سانحہ پشاور کے دہشت گرد پناہ لئے ہوئے ہیں اور جرائم پیشہ افراد کو بی ایل اے کی معاونت بھی حاصل ہے۔

    ایس ایس پی ثاقب سلطان کے مطابق دہشت گرد اینٹی ایئر کرافٹ گن ، مائنز اور دیگر جدید اسلحے سے لیس ہیں، کچے کےعلاقے میں دو ہفتوں سے جاری آپریشن میں پولیس دہشت گردوں کےخلاف کوئی بڑی کامیابی حاصل نہیں کر پائی۔

    سندھ اور پنجاب پولیس کی مشترکہ کارروائی میں پندرہ دہشت گردہلاک اورایک پولیس افسر بھی شہید ہوا ہے۔

    رحیم یارخان اور گھوٹکی کے سرحدی علاقےمیں سندھ اور پنجاب پولیس کی آٹھویں روز مشترکہ کارروائی جاری ہے، جس میں ایک افسر شہید چودہ دہشت گرد مارے گئے ہیں۔

    رحیم یارخان کے ڈی پی اوسہیل ظفرچٹھہ کا کہنا ہے کہ جرائم پیشہ افراد جدید اسلحہ کا استعمال کررہے ہیں اور ان سے مقابلے میں فوج اور رینجرز کی معاونت حاصل رہی ہے، پولیس نے ملزمان کی مضبوط پناہ گاہ کا گھیراؤ کر رکھا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آپریشن کی کامیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔

  • پولیس کے ڈاکوؤں سے کامیاب مذاکرات، اہلکاربازیاب

    پولیس کے ڈاکوؤں سے کامیاب مذاکرات، اہلکاربازیاب

    رحیم یارخان: مغوی اہلکاروں کی بازیابی کے لئے کچے کے علاقے میں مقامی سرداروں کا گرینڈ جرگہ منعقد کیا گیا اورمذاکرات کے بعد سات پولیس اہلکاروں کو بازیاب کروالیا گیا

    سابق ایس ایچ او تھانہ ماچھکہ نے ڈاکووں کے ساتھ مذاکرات میں اہم کردارادا کیا، گھوٹکی اوررحیم یارخان کے کچے کے علاقوں کے سرداروں اور پولیس کے مابین جرگہ رات گئے تک جاری رہا، جس کے بعد مقامی سردار کے مطابق مغوی پولیس اہلکار رحیم یارخان پولیس کے حوالے کر دیئے گئے ہیں۔


    ڈاکوؤں کا پولیس چوکی پرحملہ، 7اہلکار اغوا


    اپنے ساتھیوں کی بازیابی کے لئے پانچ اضلاع کی پولیس نے حصہ لیا تھا لیکن چند ڈاکوؤں کے سامنے پولیس کو ہتھیار ڈالنا پڑے۔

    مقامی سردارکے مطابق اغوا کاربگا کوش، ملاواشر اور سلطو شرتھے۔

    پولیس اہلکاروں کی بازیابی کے ہمراہ کسی بھی ڈاکو کی ہلاکت یا گرفتاری کا اعلان نہیں کیا گیا۔

  • رحیم یارخان : سات مغوی اہلکاروں کی بازیابی کیلئے پولیس کا آپریشن جاری

    رحیم یارخان : سات مغوی اہلکاروں کی بازیابی کیلئے پولیس کا آپریشن جاری

    رحیم یار خان : پولیس اپنے پیٹی بھائیوں کو بازیاب نہ کروا سکی مغویوں کی بازیابی کیلئے سندھ اور پنجاب پولیس کا مشترکہ آپریشن جاری ہے، وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

    چوکی پر تعینات اےایس آئی سمیت سات پولیس اہلکاروں کو اغواء کرلیا گیا، پولیس اہلکاروں کی بازیابی کیلئے ڈاکوؤں اور پولیس کے درمیان ماچھکہ کے سرداروں کے ذریعے ہونے والے مذاکرات ناکام ہوگئے۔

    جس کے بعد کچے کے نوگو ایریا میں گن شپ ہیلی کاپٹرز نے ڈاکوؤں کے ٹھکانوں پر شیلنگ شروع کردی

    تفصیلات کے مطابق سندھ پنجاب کی سرحد پر پولیس اہلکار چوکی پر ڈیوٹی دےرہے تھے کہ اچانک بدنام ڈاکوسلطوشراورچھوٹوبکھرانی نےاپنےساتھیوں کیساتھ حملہ کردیا ۔

    ڈاکو باآسانی سات پولیس اہلکاروں کو اسلحے سمیت اغوا کرکے لےگئے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سندھ اور پنجاب پولیس کی بھاری نفری رحیم یار خان کےعلاقے کچے میں پہنچ گئی اور پولیس اہلکاروں کی بازیابی کے لئے مشترکہ آپریشن شروع کردیا۔

    رحیم یارخان پولیس نے ماچھکہ سرداروں کے ذریعے ہونیوالے مذاکرات کی ناکامی کے بعد مزاری قبیلے کے سرداروں سے رابطہ کیا تاکہ مذاکرات سے ذریعے اہلکاروں کو بازیاب کرایا جاسکے، لیکن مذاکرات کامیاب نہ ہوسکے۔

    کچے کے نوگو ایریاز میں گن شپ ہیلی کاپٹر کی پروازیں بھی شروع کردی ہیں۔ پولیس کے مطابق حملہ بدنام زمانہ ڈاکو سلطو شر اور چھوٹو بکھرانی کے خلاف اغواء کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سندھ اور پنجاب کی پولیس نے رحیم یار خان کے کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن شروع کردیا۔

    ڈاکوؤں نے سات پولیس اہلکاروں کے بدلے اپنے سات ساتھیوں کی رہائی اور دریا پر چوکیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے لیکن پولیس نے ڈاکوؤں کا مطالبہ ماننے سے انکار کردیا ہے۔

    اس سے قبل رحیم یارخان کچے کے علاقے میں اندھیرا ہونے پرمغوی اہلکاروں کی بازیابی کیلئےآپریشن روک دیاگیا تھا۔

  • سانحہ تربت کے شہداء کی نماز جنازہ، کوئی حکومتی عہدیدارشریک نہ ہوا

    سانحہ تربت کے شہداء کی نماز جنازہ، کوئی حکومتی عہدیدارشریک نہ ہوا

    رحیم یار خان : تربت میں دہشت گردوں کے ہاتھوں مارے گئے تمام بیس مزدوروں کی نمازِجنازہ اُن کے آبائی علاقوں میں اداکردی گئی۔

    مقتولین کو آہوں اورسسکیوں میں سپردخاک کردیا گیا ۔اس موقع پرہرآنکھ اشکباراور ہردل غم سے نڈھال تھا۔ تربت میں گزشتہ روزقتل تیرہ مزدوروں کی میتیں جب رحیم یارخان پہنچیں تو گاؤں میں کہرام مچ گیا۔

    لواحقین کا کہنا ہے کہ  ہمارے پیارے تو چلے گئے حکومت سے اب کیامطالبہ کریں۔  رحیم یارخان کے تیرہ مزدورں کی نمازِجنازہ اُن کےآبائی علاقے میں ادا کی گئی ۔ بدین کے دوچچازادبھائیوں کی نمازِجنازہ اُن کےآبائی گاؤں سلیمان منگوانہ میں اداکردی گئی۔

    جبکہ پانچ تھری مزدوروں کی نمازِجنازہ مٹھی کے نواحی علاقےاسلام کوٹ میں ادا کی گئی۔ نمازِجنازہ میں لوگوں کی بڑی تعدادنے شرکت کی بعد میں مقتولین کو آہوں اورسسکیوں میں سپردخاک کردیا گیا۔

    علاوہ ازیں رحیم یارخان کے غریب مزدوروں کی نمازِجنازہ اور تدفین میں کوئی عوامی نمائندہ شریک نہ ہوا ۔ علاقے سے منتخب ایم این اے اورایم پی اے نے بھی شرکت کرنے کی زحمت نہ کی ۔

    امیرِشہرنےغریبِ شہرکے جنازےکوکاندھادینابھی ضروری نہ سمجھا۔ ایم این اے اورایم پی اے توصرف الیکشن کے زمانے میں ہی گاؤں کارُخ کرتے ہیں۔ ضلع تُربت میں قتل بارہ مزدوروں کی نمازِجنازہ میں رحیم یارخان کے دوردرازکے علاقوں سے لوگوں نے شرکت کی۔

      حکومتی جماعت سے تعلق رکھنے والے ممبرقومی اسمبلی ارشدلغاری اورپیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے ممبرصوبائی اسمبلی رئیس ابراہیم نے ان غریبوں کی نمازِجنازہ میں شرکت کرنے کی بھی زحمت نہ کی۔

    لواحقین نے دادرسی نہ ہونے کی صورت میں احتجاج کااعلان کیاہے۔ گاؤں والوں کاکہنا ہےعوامی نمائندوں کی شرکت سے ان کے پیارے تو واپس نہ آتے لیکن ان کی ڈھارس ضرور بندھ جاتی۔

  • نشان حیدر کبڈی ٹورنامنٹ پاک آرمی نے جیت لیا

    نشان حیدر کبڈی ٹورنامنٹ پاک آرمی نے جیت لیا

    رحیم یارخان :تیسرا آل پاکستان نشان حیدر کبڈی ٹورنامنٹ پاک آرمی نے جیت لیا۔ فائنل میچ میں پاک آرمی نے پاک فضائیہ کو 9پوائنٹ سے شکست دی۔

    پاک فوج کے شہدا کو خراج تحسین پیش کرنے کےلئے نشان حیدر آل پاکستان کبڈی ٹورنامنٹ جناح اسپورٹس کمپلیکس صادق آباد میں اختتام پذیر ہو گیا۔کبڈی ٹورنامنٹ میں 8 ٹیموں نے حصہ لیا ۔

    پاکستان آرمی،ائرفورس، واپڈا، پولیس، سوئی سدرن گیس ، پی او ایف،پاکستان ریلوے اور پنجاب کی ٹیمیوں نے حصہ لیا۔ جناح اسپورٹس کمپلیکس میں شائقین کی بڑی تعداد موجود تھی۔

    پاکستان ایئر فورس اور پاکستان آرمی کے درمیان دلچسپ مقابلہ ہوا۔ پاک آرمی کی ٹیم پاک فضائیہ پر غالب آگئی اور میچ 40کے مقابلے میں 49اسکور سے جیت لیا۔

    آخر میں فاتح ٹیم کو ڈیڑھ لاکھ روپے،ٹرافی اور رنر اپ ٹیم کو ایک لاکھ روپے اور ٹرافی و دیگرانعامات دیئے گئے ۔ کبڈی ٹورنامنٹ کے مہمان خصوصی لیفٹننٹ جنرل طارق ندیم حلال امتیاز ملٹری نے ٹیموں میں انعامات تقسیم کئے۔

  • سیلابی ریلا بائیس گھنٹوں کےدوران رحیم یارخان کےقریب سےگزرےگا

    سیلابی ریلا بائیس گھنٹوں کےدوران رحیم یارخان کےقریب سےگزرےگا

    کراچی:جھنگ کے قریب اٹھارہ ہزاری بند نہ توڑے جانے پر سیلابی ریلے نے جھنگ شہرکا رخ کرلیا ہے، سیلابی ریلا بائیس گھنٹوں کے دوران رحیم یار خان کے قریب سے گزرے گا۔

    سپر فلڈ پنجاب بھر میں تباہی مچانے کے درپے ہے، جھنگ کےعلاقے موضع وجھلانا کے قریب بند میں شگاف پڑگیا، بھکر روڈ پر سیلابی ریلا داخل ہوگیا ہے، سیلابی ریلے میں تین افراد بہہ گئے، جس میں سے دو کی لاشیں مل گئیں ہیں ، جھنگ چنیوٹ روڈ زیرِ آب ہونے سے زمینی رابطہ کٹ چکا ہے۔

    چنیوٹ کے قریب سیلابی پانی بھوانہ شہر میں داخل ہوگیا، چنیوٹ اور بھوانہ کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا جبکہ دریائےجہلم سےملحقہ پیالہ بند میں تریموں کے مقام پر شگاف پڑگیا، لوگوں کوعلاقہ خالی کرنےکی ہدایت کردی گئی ہے۔

    جلال پور بھٹیاں میں ایک لاکھ ایکڑ اراضی کا رقبہ زیرِآب آگیا، حافظ آباد کے دو سو چالیس میں سے دو سو دیہات غرقِ آب ہو گئے، رات گئے دریائے چناب میں ساڑھے چھ لاکھ کیوسک سیلابی ریلہ ضلع جھنگ کی حدود میں داخل ہوا، دریائے چناب کے سیلابی ریلے میں کوٹ مومن کے بیالس دیہات زیرآب آ گئے۔