Tag: rahul ghandi

  • بی جے پی نے بھارتی معیشت کو تباہ کردیا، راہول گاندھی

    بی جے پی نے بھارتی معیشت کو تباہ کردیا، راہول گاندھی

    نئی دہلی : کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی نے دنیا کی تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشت کو برباد کر دیا ہے۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ اعلیٰ شرح والا ٹیکس کوئی روزگار نہیں۔

    ملک میں کئی خوردنی اشیاء کو جی ایس ٹی کے دائرے میں لائے جانے کے اقدام پر کانگریس کے سابق صدر نے مودی حکومت پر کڑی تنقید کی۔

    راہول گاندھی نے دہی، لسی، پنیر اور کئی دیگر اشیاء پر جی ایس ٹی لگائے جانے پر مشتمل ایک چارٹ شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ اعلیٰ شرح والا ٹیکس، کوئی روزگار نہیں۔ یہ اعلیٰ پیمانہ کی مثال ہے کہ بی جے پی نے کیسے دنیا کی سب سے تیزی سے ابھرتی معیشتوں میں سے ایک کو تباہ کر دیا۔

    قابل ذکر بات یہ ہے کہ بھارت میں جی ایس ٹی کونسل کا فیصلہ نافذ ہونے کے بعد پیر سے کئی خوردنی اشیاء مہنگی ہو گئی ہیں۔ ان میں پہلے سے پیک اور لیبل والی خوردنی اشیاء جیسے آٹا، پنیر اور دہی شامل ہیں، جن پر پانچ فیصد جی ایس ٹی دینا ہوگا۔

    علاوہ ازیں 5000 روپے سے زیادہ کرایہ والے اسپتال کے کمروں پر بھی جی ایس ٹی دینا ہوگا، اور 1000روپے روزانہ سے کم کرایہ والے ہوٹل کے کمروں پر 12 فیصد کی شرح سے ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔

  • راہول گاندھی نے بھارت کو تقسیم شدہ ملک قرار دے دیا

    راہول گاندھی نے بھارت کو تقسیم شدہ ملک قرار دے دیا

    نئی دہلی : بھارت کی بڑی سیاسی جماعت کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے اپنے جاری بیان میں کہا ہےکہ ہندوستان کو تقسیم کر دیا گیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق راہل گاندھی کا کہنا تھا کہ ہندوستان پہلے ایک ملک ہوا کرتا تھا۔ اب اس میں الگ الگ ملک بنا دیے گئے ہیں اور سب کو ایک دوسرے سے لڑایا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب یہ درد آئے گا تو تشدد کے واقعات سامنے آئیں گے۔ ابھی مت مانو میری بات، دو تین سال رک جاؤ، پھر دیکھ لینا۔‘‘

    اس سے قبل مدھیہ پردیش واقعہ پر راہل گاندھی کا بیان سامنے آیا تھا جس میں کہا گیا کہ نئے بھارت کی حکومت سچ کہنے اور سننے سے ڈرتی ہے۔

    مدھیہ پردیش کے ایک ضلع میں بی جے پی رکن اسمبلی کے خلاف خبر لکھنے پر لاک اَپ میں صحافیوں کے کپڑے اتروائے جانے سے متعلق راہل گاندھی کا سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔

    انھوں نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ لاک اَپ میں جمہوریت کے چوتھے ستون کا چیر ہرن! یا تو حکومت کی گود میں بیٹھ کر ان کی تعریفیں کرو، یا جیل کے چکر کاٹو۔ ’نئے بھارت‘ کی حکومت سچ سے ڈرتی ہے۔‘‘

  • آریان کی گرفتاری : راہول گاندھی کا شاہ رخ سے خفیہ رابطے کا انکشاف

    آریان کی گرفتاری : راہول گاندھی کا شاہ رخ سے خفیہ رابطے کا انکشاف

    ممبئی : انسداد منشیات کے ادارے کے ہاتھوں شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان کی کروز شپ سے منشیات کیس میں گرفتاری کے بعد سیاسی اور شوبز شخصیات نے کنگ خان سے اظہار ہمدردی کیا ہے۔

    اس حوالے سے بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ منشیات استعمال کرنے کے الزام میں آریان خان کی گرفتاری کے بعد انڈین نیشنل کانگریس (آئی این سی) کے سینیئر رہنما اور رکن لوک سبھا راہول گاندھی نے شاہ رخ خان کو خط لکھ کر ان سے ہمدردی کا اظہار کیا تھا۔

    آریان خان کو انسداد منشیات فورس (نارکوٹکس فورس) نے گزشتہ ماہ تین اکتوبر کو ساتھیوں کے ہمراہ منشیات رکھنے اور استعمال کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

    بیٹے کی گرفتاری کے بعد جہاں شاہ رخ خان کے ساتھ متعدد شوبز شخصیات نے ہمدردی کا اظہار کیا تھا، وہیں بعض سیاستدانوں نے بھی ان کا ساتھ دیا تھا اور اب خبر سامنے آئی ہے کہ راہول گاندھی نے بھی بولی ووڈ بادشاہ کو اظہار ہمدردی کے طور پر خط لکھا تھا۔

    ہندوستان ٹائمز کے مطابق راہول گاندھی کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ جب آریان خان کو عدالتی ریمانڈ پر ممبئی کے آرتھر جیل بھیجا گیا تھا، تب کانگریس کے سابق صدر نے شاہ رخ خان اور گوری خان کو ذاتی خط بھیجا تھا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ خط انتہائی ذاتی تھا جس وجہ اس کی تفصیلات کو بھی خفیہ رکھا گیا اور اسی وجہ سے ہے اس کی معلومات اب بھی سامنے نہیں لائی جا رہی۔

    معاملے سے متعلق معلومات رکھنے والے قریبی ذرائع کے مطابق راہول گاندھی نے اپنےخط میں شاہ رخ خان کی اداکاری کے شعبے میں خدمات کو سراہتے ہوئے ان کے ساتھ بیٹے کی گرفتاری پر ہمدردی کا اظہار کیا تھا۔

    راہول گاندھی نے خط میں شاہ رخ خان کو مخاطب ہوتے ہوئے لکھا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ سچائی کی فتح ہوگی اور ان کے بیٹے کو انصاف ملے گا۔

    کانگریس کے رہنما نے خط میں آریان خان کی گرفتاری احساس ندامت کا اظہار بھی کیا اور شاہ رخ خان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی۔

    راہول گاندھی نے اپنے خط میں بھی یہ بھی لکھا کہ سچائی کو زیادہ دن تک قید میں نہیں رکھا جا سکتا جب کہ کسی بھی بچے کے ساتھ آریان خان کے ساتھ کیے گئے رویے جیسا رویہ اختیار نہیں کیا جانا چاہیے۔

    راہول گاندھی نے شاہ رخ خان کو14 اکتوبر کو خط بھجوایا تھا مگر اس کی معلومات3 نومبر کو سامنے آئی۔آریان خان انسداد منشیات فورس کی حراست سمیت عدالتی ریمانڈ پر جیل میں مجموعی طور پر 27 دن تک رہے تھے اور ممبئی ہائی کوٹ نے ان کی درخواست ضمانت 28 اکتوبر کو قبول کی تھی۔

    آریان خان کو تین اکتوبر کو دیگر 8 ساتھیوں کے ہمراہ ممبئی کے ساحل سے گووا جانے والے کروز میں سےگرفتار کیا گیا تھا، ان پر الزام تھا کہ وہ کروز میں ساتھیوں کے ہمراہ منشیات پارٹی کرنے کا ارادہ رکھتے تھے اور ان سے منشیات برآمد کرنے کا دعویٰ بھی کیا گیا تھا۔

  • بھارتی وزیرخارجہ وزیراعظم مودی کو سفارتی کاری کے اصول سکھائیں، راہول گاندھی

    بھارتی وزیرخارجہ وزیراعظم مودی کو سفارتی کاری کے اصول سکھائیں، راہول گاندھی

    نئی دہلی : انڈین نیشنل کانگریس کے مرکزی رہنما راہول گاندھی نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے اپیل کی ہے کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کو سفارتی کاری کے اصول سکھائیں۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، کانگریس رہنما راہول گاندھی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو کھری کھری سناتے ہوئے کہا کہ وزیرخارجہ جے شنکر صاحب مودی کو کچھ سفارتی کاری ہی سکھا دیں۔

    ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے بھارتی وزیرخارجہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وزیرخارجہ جے شنکر صاحب مودی کی نااہلی چھپانے کا شکریہ۔ ہیوسٹن میں ٹرمپ کے حق میں مودی کے بیان سے ڈیموکریٹک پارٹی ناراض ہے۔

    واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ہیوسٹن میں امریکہ میں مقیم بھارتیوں کے ایک جم غفیر سے خطاب کیا تھا۔ نریندر مودی نے جلسے کے دوران اب کی بار ٹرمپ سرکار کا نعرہ لگایا تھا۔

    مزید پڑھیں: جعلی خبریں، جھوٹا جشن: ممتاز بھارتی دانشور مودی سرکار پر برس پڑے

    جنگ اور تصادم کے موضوع پر ماہر تصور کیے جانے والے بھارتی پروفیسر اشوک سوین نے جعلی خبروں اور جھوٹے جشن پر بھارتی میڈیا اور مودی بھگتوں پر کڑی تنقید کی ہے۔

    انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کی ازدواجی زندگی سے متعلق بھارتی چینلز پر چلنے والی ایک جھوٹی خبر پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی میڈیا جعلی خبروں میں الجھ گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا مودی کی اہلیہ کے بارے میں فکر کرے، مودی کی اہلیہ 46 سال سے منظر عام پر نہیں آئیں، مودی نے 1968میں شادی کی تھی، جسے 2014 میں تسلیم کیا۔

  • کرنسی نوٹوں کی بندش بھارت کی تاریخ کا بڑا گھپلا ہے، راہول گاندھی

    کرنسی نوٹوں کی بندش بھارت کی تاریخ کا بڑا گھپلا ہے، راہول گاندھی

    نئی دہلی : کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے پانچ سو اور ہزار روپے کے نوٹوں کی بندش کو بھارت کی تاریخ کا سب سے بڑا گھپلا قرار دے دیا۔ نریندر مودی کو ڈرپوک کہتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں بھاشن دینے والے مودی ایوان میں آنے سے خوف زدہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت کی جانب سے پانچ سو اور ہزار روپے کے نوٹوں پر پابندی کے فیصلے سے عوام رُل گئے اور بینکوں کے باہرلائنوں میں لگے دھکے کھاتے رہے۔

    بھارت میں حزب اختلاف کی جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے موجودہ حکومت کی جانب سے کرنسی نوٹوں پر پابندی کے فیصلے کو ملکی تاریخ کا سب سے بڑا گھپلہ قرار دیا ہے۔ جمعے کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کرنسی کے معاملے پر پارلیمان میں ہونے والی بحث میں حصہ لینے سے خوفزدہ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ‘حکومت مجھے بولنے سے روک رہی ہے کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ اگر وہ مجھے بولنے دیں گے تو حقیقت سامنے آجائے گی۔ ملک میں زلزلہ آ جائے گا۔ میں بتاؤں گا کہ یہ اقدام کس کو فائدہ پہنچانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

    بھارتی پارلیمنٹ کے باہر کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے مودی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ نریندر مودی کو ڈرپوک کہتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں بھاشن دینے والے مودی ایوان میں آنے سے خوف زدہ ہیں۔

    واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے آٹھ نومبر کو پانچ سو اور ہزار روپے کے کرنسی نوٹوں پر پابندی کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے بعد پارلیمنٹ کا اجلاس شروع ہونے کے بعد سے اب تک ایوان کی کارروائی اسی تنازع کی وجہ آگے نہیں بڑھ سکی۔

    مزید پڑھیں : کرنسی نوٹوں پر پابندی، بھارتی عوام اذیت میں مبتلا

    اس حوالے سے مشہور بھارتی ماہر اقتصادیات بھارت جھنجھنوالا نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کساد بازاری کا شکار ہوسکتی ہے۔ انہوں نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو بتایا کہ ‘میں نوٹ بندی کے فیصلے کے خلاف ہوں، سرکار کالا دھن ختم کرنا چاہتی تھی لیکن اسے کوئی کامیابی نہیں ملی ہے۔

    ہنس مکھ آدھیا نے بھی اعتراف کیا ہے کہ جتنی بھی کرنسی ختم کی گئی تھی، اب امکان ہے کہ وہ ساری بینکنگ کے نظام میں لوٹ آئے گئی۔ ساڑھے گیارہ لاکھ کروڑ روپے پہلے ہی بنکوں میں جمع کرائے جا چکے ہیں اور اب صرف تقریباً چار لاکھ کروڑ روپے باقی بچتے ہیں۔ عام تاثر ہے کہ اس پالیسی پر وزیر اعظم کا سیاسی مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے۔