Tag: Railway Stations

  • پاکستان کے کن ریلوے اسٹیشنز پر مفت وائی فائی ہوگا؟

    پاکستان کے کن ریلوے اسٹیشنز پر مفت وائی فائی ہوگا؟

    اسلام آباد(3 اگست 2025): وزیر ریلوے حنیف عباسی نے پنجاب ریلوے اسٹیشن کو مفت وائی فائی سروس دینے کا اعلان کیا ہے۔

     نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے حنیف عباسی نے کہا کہ حکومت ریلویز میں گورننس کو بہتر بنانے اور جدید نظام متعارف کرانے پر بھی توجہ دے رہی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت پاکستان ریلوے میں 350 ارب روپے کی سرمایہ کاری کرے گی تاکہ صوبے بھر میں آٹھ برانچ روٹس کو بہتر بنایا جا سکے۔

    وزیر ریلوے نے کہا کہ پنجاب کے 40 ریلوے سٹیشنوں کو مفت وائی فائی سروسز سے لیس کیا جائے گا جبکہ مختلف ریلوے روٹس کو اپ گریڈ کرنے کیلئے اسی طرح کے تعاون کیلئے سندھ حکومت کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایک بار آپریشنل ہونے کے بعدML-1  سے عوام کو کافی فائدہ پہنچے گا جبکہ اسی طرح ML-2 میں سرمایہ کاری کی تیاریاں بھی جاری ہیں۔

  • ملک کے تمام بڑے ریلوے اسٹیشنز پر پولیس نفری کی کمی، سی سی ٹی وی کیمرے خراب ہونے کا انکشاف

    ملک کے تمام بڑے ریلوے اسٹیشنز پر پولیس نفری کی کمی، سی سی ٹی وی کیمرے خراب ہونے کا انکشاف

    کراچی: ملک کے تمام بڑے اور اہم ریلوے اسٹیشنز پر ریلوے پولیس کی نفری کی تشویش ناک حد تک کمی، اور سی سی ٹی وی کیمرے خراب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    ریلوے ذرائع کے مطابق کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر دہشت گردی کے واقعے کے بعد ریلوے پولیس نے ہائی الرٹ جاری کیا تھا، تاہم کراچی ڈویژن ریلوے اسٹیشن کینٹ، سٹی سمیت ملک بھر ریلوے اسٹیشنوں کی سیکیورٹی ہائی رسک پر آ گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کے کسی ریلوے اسٹیشن پر لگیج اسکیننگ مشینیں نہیں ہیں، بیش تر ریلوے اسٹیشنوں پر واک تھرو گیٹ ناکارہ یا سرے سے موجود نہیں ہیں، کراچی کینٹ ریلوے اسٹیشن پر لگیج اسکیننگ مشین کئی سال سے خراب ہے، جب کہ سٹی اسٹیشن پر لگیج اسکیننگ مشین ہی نہیں ہے۔

    ملک کے کسی بھی ریلوے اسٹیشن پر ضروری مقررہ ریلوے پولیس کی تعداد بھی مکمل نہیں ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی سے پشاور تک پولیس نفری، اسکینرز اور آلات کی کمی کا سامنا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ریلوے اسٹیشن لاہور کے لیے منظور شدہ نفری 135 اور موجودہ نفری کی تعداد 95 ہے، ریلوے اسٹیشن راولپنڈی کی منظور شدہ نفری 65 جب کہ موجودہ تعداد تقریباً 50 ملازمین اور افسران ہے، ریلوے اسٹیشن ملتان کی 86 منظور شدہ میں سے صرف 44 کے قریب اہلکار موجود ہیں۔

    ریلوے اسٹیشن روہڑی میں منظور شدہ 67 میں سے صرف 53 کی نفری موجود ہے، اہم ریلوے اسٹیشن کراچی کینٹ میں 87 میں سے صرف 56 اہلکار ہیں، ریلوے اسٹیشن کوئٹہ میں 102 منظور شدہ نفری ہے لیکن صرف 77 اہلکار ہیں، ریلوے اسٹیشن پشاور کینٹ میں منظور شدہ 39 کے برعکس 28 کی نفری ڈیوٹی انجام دے رہی ہے۔

    ملک کے تمام ریلوے اسٹیشنز پر سب سے زیادہ کمی پولیس کانسٹیبلز کی ہے، ریلوے بم ڈسپوزل اسٹاف کی بھی شدید کمی ہے، کئی سال سے بھرتی نہ ہونے کی وجہ سے متعدد اسامیاں خالی ہیں، ریلوے پولیس کی آٹھوں ڈویژن میں صرف 1 بم ڈسپوزل سوٹ لاہور میں موجود ہے، جب کہ پولیس کے پاس بم کو ناکارہ بنانے اور نشان دہی کے لیے 4 آلات موجود ہیں، بم اور آتش گیر مادے کی نشان دہی کے آلات عرصہ دراز سے خراب ہیں۔

    ذرائع کے مطابق بھرتی نہ ہونے کی وجہ سے کوئٹہ اور ملتان ڈویژن میں بم ڈسپوزل اہلکار موجود نہیں ہے، جب کہ اسکیننگ مشینیں، سی سی ٹی وی کیمرے اور واک تھرو گیٹ عرصہ دراز سے خراب ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ریلویز پولیس کو سیکیورٹی کی مد میں سالانہ صرف 5 لاکھ روپے تفویض کیے جاتے ہیں، ریلویز پولیس کے لیے جدید اسلحہ خریدنے اور سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے حکومت سے 300 ملین کی درخواست کی جا چکی ہے، موجودہ ملکی حالات کے پیش نظر ریلویز پولیس کی نفری کی کمی کو پورا کرنا اور اس کی استعداد کو بڑھانا نہایت ضروری ہے۔

  • ریلوے اسٹیشنز کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا منصوبہ

    ریلوے اسٹیشنز کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا منصوبہ

    لاہور: ملک بھر کے ریلوے اسٹیشنز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے، منصوبے سے محکمہ ریلوے کو 15 کروڑ روپے سالانہ بچت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی کے اخراجات میں کمی کے لیے ریلوے اسٹیشنوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے، ریلوے ہیڈ کوارٹر نے اسٹیشنز کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کے منصوبے کے لیے ٹینڈر جاری کردیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں 155 ریلوے اسٹیشنوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا، منصوبے کے تحت 4 کلو واٹ سے 50 کلو واٹ تک کا سولر سسٹم لگایا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق منصوبے سے محکمہ ریلوے کو 15 کروڑ روپے سالانہ بچت ہوگی، منصوبہ تکمیل کے 3 سال کے اندر اپنے اخراجات بھی پورے کر لے گا۔

  • شیخ رشید کا ریلوے اسٹیشنز پر فوڈ اسٹریٹ بنانے کا اعلان

    شیخ رشید کا ریلوے اسٹیشنز پر فوڈ اسٹریٹ بنانے کا اعلان

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ تمام بڑے ریلوے اسٹیشنوں پر فوڈ اسٹریٹ بنانے جا رہے ہیں۔ 80 لاکھ مسافروں کا اضافہ ایک ریکارڈ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ امریکا کو افغانستان میں ہماری ضرورت ہے، امریکا بھارت کو چین کے خلاف استعمال کرنا چاہتا ہے، ایم ایل ون پر آئی ایم ایف کی پابندی صرف پروپیگنڈا ہے۔ ٹرینوں کو 160 کلو میٹر کی رفتار پر لے کر جا رہے ہیں۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میری لائن صرف شہباز شریف کے ساتھ فٹ ہے، شہباز شریف کے علاوہ میرا کسی سے رابطہ نہیں۔ فضل الرحمٰن کو عبد الغفور حیدری کے ذریعے پیغام پہنچایا ہے۔ ساری اپوزیشن مسئلہ کشمیر پر عمران خان کے پیچھے کھڑی ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ کل وزیر اعظم نے عالم اسلام کی ترجمانی کی، وزیر اعظم نے جس جذبے سے کیس لڑا وہ تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔ خسارے کو ختم کرنا ہمارا ٹاسک ہے۔ عمران خان کی ہدایت پہ روڈ کا لوڈ ٹریک پر لے کر آنا ہے۔

    شیخ رشید نے کہا کہ 15 اکتوبر سےجناح ایکسپریس میں اکانومی کلاس شروع کی جائے گی، تمام بڑے ریلوے اسٹیشنوں پر فوڈ اسٹریٹ بنانے جا رہے ہیں۔ 80 لاکھ مسافروں کا اضافہ ایک ریکارڈ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹرین شیڈول متاثر ہوا ہے جس کا صرف حل ایم ایل ون ہے، ایم ایل ون کے علاوہ ریلوے کے پاس کوئی دوسرا پلان نہیں۔ او آئی سی کانفرنس پاکستان میں ہونے جا رہی ہے۔ اب اگر جنگ ہوئی تو وہ آخری اور ایٹمی جنگ ہوگی۔ مریکا سپر پاور ہے وہ وکٹ کے دونوں طرف کھیلتا ہے۔