Tag: Railways

  • کیا ٹرینیں معمول کے مطابق چل رہی ہیں؟ وفاقی وزیر ریلوے کا اہم بیان

    کیا ٹرینیں معمول کے مطابق چل رہی ہیں؟ وفاقی وزیر ریلوے کا اہم بیان

    اسلام آباد: پاکستان بھارت کشیدہ صورتحال کے تناظر میں وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرین آپریشن معمول کے مطابق جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے ایک اہم بیان میں کہا ہے کہ پاکستان ریلویز کا ٹرین آپریشن معمول کے مطابق چل رہا ہے، تمام ٹرینیں چل رہی ہیں، کوئی ٹرین منسوخ نہیں کی گئی۔

    وزیر ریلوے کی ہدایت پر چیف ایگزیکٹو افسر پاکستان ریلویز خود ٹرین آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں، اور تمام کنٹرول آفسز سینٹرل کنٹرول آفس سے رابطے میں ہیں۔

    آپریشن بُنۡیَانٌ مَّرْصُوْص


    واضح رہے کہ پاکستان کی بھارتی جارحیت کے خلاف جوابی کارروائی جاری ہے، پاکستان کی جانب سے نماز فجر کے وقت آپریشن ’بُنۡیَانٌ مَّرْصُوْص‘ کا آغاز کیا گیا، آپریشن میں پاک فوج نے بھارت کے علاقے بیاس میں براہموس میزائل اسٹوریج سائٹ کو تباہ کر دیا ہے۔

    پاک فوج نے ادھم پور ایئربیس اور پٹھان کوٹ میں ایئر فیلڈ کو ملیامیٹ کر دیا، اس کے علاوہ اڑی سیکٹر میں بھارت کے سپلائی ڈپو کو نیست و نابود کر دیا، جوابی حملے میں بھارت کا بریگیڈ ہیڈ کوارٹرز کے جی ٹاپ کو بھی تباہ کر دیا گیا، آدم پور کی ایئر فیلڈ کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے، جہاں سے بھارت نے امرتسر میں سکھوں، پاکستان اور افغاستان پر میزائل داغے گئے تھے۔


    آپریشن بنیان مرصوص : بھارت کی کئی اہم فوجی تنصیبات اور بجلی کا نظام تباہ


    وہ تمام بیسز جہاں سے پاکستان کے عوام اور مساجد پر حملے کیے گئے ان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، فوجی ایکشن کے علاوہ بھاررت کی بجلی تنصیبات پر بڑا سائبر اٹیک بھی کیا گیا، پاکستان نے سائبر اٹیک سے بھارت کے 70 فی صد بجلی گرڈ کو ناکارہ کر دیا، پاکستان نے دہرنگیاری میں بھارتی آرٹلری گن پوزیشن اور نگروٹا میں براہموس اسٹوریج سائٹ کو بھی تباہ کر دیا۔

    نگروٹا میں براہموس اسٹوریج سائٹ تباہ ہونے سے بھاری نقصانات کی اطلاعات ہیں، پاک فوج نے بھارت کی سورت گڑھ ایئر فیلڈ بھی ملیا میٹ کر دی، راجوڑی میں پاکستان میں دہشت گردی کروانے والا بھارتی ملٹری انٹیلیجینس کا تربیتی مرکز اور بھارت کی سرسہ ایئر فیلڈ کو تباہ کر دیا گیا۔


    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

  • سندھ ہائیکورٹ نے ریلویز کے خلاف کے الیکٹرک کے حق میں حکم جاری کر دیا

    سندھ ہائیکورٹ نے ریلویز کے خلاف کے الیکٹرک کے حق میں حکم جاری کر دیا

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے پاکستان ریلویز کے خلاف کے الیکٹرک کے حق میں حکم جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے پاکستان ریلویز کے ڈیمانڈ نوٹس کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا، جس کا مؤقف تھا کہ پاکستان ریلویز بجلی کے بلوں کی ادائیگی سے بچنے کے لیے دیگر ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔

    کے الیکٹرک کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان ریلویز کھمبوں اور تاروں کی مد میں مسلسل رقم کا تقاضا کر رہا ہے، قانون کے تحت پاکستان ریلویز کو پیسے مانگنے کا اختیار نہیں ہے، یہ انسٹالیشن کے الیکٹرک کی نجکاری سے پہلے کی ہیں۔

    بیرسٹر ایان میمن نے کہا پاکستان ریلویز بجلی کے بلوں کی ادائیگی سے بچنے کے لیے یہ ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے، کبھی 50 کروڑ کی ڈیمانڈ کی جاتی ہے اور کبھی 5 ارب روپے کی، اور رقم ادا نہ کرنے پر کھمبے اور تار ہٹا دیے جانے کا کہا جاتا ہے۔

    درخواست کی سماعت کے بعد سندھ ہائیکورٹ نے پاکستان ریلویز کے ڈیمانڈ نوٹس پر حکم امتناع جاری کر دیا اور ریلویز کی جانب سے کے الیکٹرک کو جاری ڈیمانڈ نوٹس معطل کر دیا۔

    عدالت نے پاکستان ریلویز اور ڈپٹی اٹارنی جنرل و دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 12 دسمبر تک جواب طلب کر لیا ہے۔

  • مالی سال 24-2023 کی پہلی ششماہی میں ریلوے کی تاریخ ساز آمدن

    مالی سال 24-2023 کی پہلی ششماہی میں ریلوے کی تاریخ ساز آمدن

    کراچی: مالی سال 24-2023 کی پہلی ششماہی میں ریلوے کو تاریخ ساز آمدن ہوئی ہے، ریلوے نے 6 ماہ میں 41 ارب روپے کما لیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ریلوے کی آمدنی میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا، مالی سال 24-2023 کی پہلی ششماہی میں ریلوے نے 41 ارب روپے کما لیے، جو پچھلے برس 28 ارب روپے تھی۔

    سی ای او ریلوے عامر بلوچ نے کہا کہ دستیاب وسائل کے مؤثر استعمال سے ریکارڈ آمدن کا حصول ممکن ہوا ہے، ہم ریلوے ملازمین کی محنت اور لگن سے پورے سال کا ٹارگٹ 11 ماہ میں ہی حاصل کر لیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ایم ایل ون کے آغاز سے معاملات مزید بہتر ہو جائیں گے، تنخواہوں میں تاخیر میں بھی کمی ہوئی ہے، ادائیگی کو اپنے وقت پر لے آئیں گے۔ عامر بلوچ نے عزم ظاہر کیا کہ اس سال سروسز میں مزید بہتری لائیں گے اور سفری سہولیات میں بھی اضافہ کریں گے۔

  • ریلوے نے چین سے لائی گئیں کوچز کو مکمل فٹ قرار دے دیا

    اسلام آباد: پاکستان ریلوے کے سی ای او نے کہا ہے کہ چین سے لائی گئیں نئی کوچز مکمل فٹ اور ٹریک پر چلنے کے لیے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان ریلوے سلمان صادق شیخ نے ایک انگریزی روزنامے میں چھپی اس خبر کی سختی سے تردید کی ہے کہ چین سے درآمد کردہ بوگیاں پاکستان میں چلنے کے قابل نہیں ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ روزنامے میں ایک انتہائی ٹیکنیکل موضوع پر نان پروفیشنل رپورٹنگ کی گئی، جس کے بعد سے ہمارے مسافروں اور پاکستان ریلوے سے پیار کرنے والوں میں اضطراب پایا جا رہا ہے، اس خبر کا مقصد پاکستان ریلوے کے بارے میں منفی پروپیگنڈہ کے علاوہ کچھ نہیں۔

    سلمان صادق شیخ نے کہا کہ یہ مسافر کوچز پاکستان ریلوے کے سسٹم سے مکمل طور پر ہم آہنگ ہیں، ان کوچز کا تفصیلی معائنہ کیا گیا اور ڈی پراسیسنگ کی گئی جس کے بعد انھیں آزمائشی بنیادوں پر چلانے کی منظوری دی گئی، اور کامیاب ٹرائل کے بعد اس وقت تمام کوچز چلنے کے لیے تیار ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ یہ بوگیاں ہم نے بین الاقوامی شہرت کی حامل کمپنی سے Transparent Competitive Bidding کے ذریعہ تیار کروائی ہیں، ان کوچز کی وارنٹی کی مدت 2 سال ہے اور یہ پہلے 6 ماہ چینی ماہرین کی زیرِ نگرانی آپریٹ کی جائیں گی۔

    سلمان صادق کا کہنا تھا کہ نئی کوچز کو بین الاقوامی ریل روڈ اسٹینڈرڈز اور سیفٹی کے انٹرنیشنل اسٹینڈرڈز کو مد نظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کمپنی کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی کی شرط بھی شامل تھی، یہی وجہ ہے کہ ہمارے افسران اور دیگر عملہ چین میں تربیت حاصل کرنے بھی گیا، ٹریننگ کے بعد ہم اس پوزیشن میں ہیں کہ اس طرح کی کوچز کو پاکستان ہی میں مینوفیکچر کر سکیں۔

    سی ای او ریلوے نے کہا ہے کہ چین سے آنے والی 46 کوچز اس وقت تمام ٹیسٹ کلیئر کر چکی ہیں اور ان شاءاللہ جلد ہی یہ پاکستان ریلوے کے ٹریکس پر رواں دواں نظر آئیں گی۔ انھوں نے کہا کہ ادارہ جھوٹی خبر پر قانونی چارہ جوئی سمیت دیگر آپشنز پر غور کر رہا ہے۔

  • ریلوے نے کرایوں میں اضافے کی وجہ بتا دی

    ریلوے نے کرایوں میں اضافے کی وجہ بتا دی

    کراچی: پاکستان ریلویز نے نئے اضافہ شدہ کرایوں کا اطلاق کر دیا، محکمہ ریلوے کا کہنا ہے کہ اسے تنخواہوں کی مد میں خطیر رقم کی کمی کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ ریلوے نے کہا ہے کہ اسے اپنے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے 1 سے ڈیڑھ ارب روپے کی کمی کا سامنا ہے، محدود ٹرین آپریشن اور مالی بحران کی وجہ سے کرایوں میں اضافہ کیا گیا۔

    ادھر ریلوے نے ٹرین آپریشن شروع کر دیا ہے، محکمے کے مطابق اکانومی کلاس کے کرائے میں 23 فی صد جب کہ اے سی کلاس کے کرائے میں 19 فی صد تک اضافہ کیا گیا ہے۔

    کراچی ایکسپریس کی اکانومی کلاس کا کرایہ 2350 سے بڑھا کر3000 روپے، اے سی بزنس 7000، اے سی اسٹینڈرڈ 5000، اے سی سلیپر کا کرایہ 9000 کر دیا گیا ہے۔

    ریلوے کے اکانومی کلاس کا کرایہ بھی ہزاروں روپے کردیا گیا

    نوٹیفیکیشن کے مطابق قراقرم ایکسپریس کی اکانومی کلاس کا کرایہ 3000 اور اے سی بزنس کا 7000 روپے کر دیا گیا ہے۔

    پاک بزنس ایکسپریس کی اکانومی کلاس کا کرایہ بڑھا کر 3000 روپے، اے سی اسٹینڈرڈ کلاس کا کرایہ بڑھا کر 5000 روپے، اے سی بزنس کا کرایہ 7000 کر دیا گیا ہے۔

    رحمان بابا ایکسپریس کی بزنس کلاس کا 9000، اے سی اسٹینڈرڈ کا کرایہ 8000، اکانومی کلاس کا کرایہ 3000 مقرر کیا گیا ہے، خیبر میل اے سی سلیپر کا کرایہ 11000، اے سی بزنس 8000، اے سی اسٹینڈرڈ 7000 اور اکانومی کا کرایہ 3000 کر دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ پاکستان ریلوے نے رواں سال جون میں بھی مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں 20 فی صد اضافہ کیا تھا۔ خیبر میل ایکسپریس اور رحمان بابا ایکسپریس پہلے روہڑی اور پشاور تک چلائی جا رہی تھیں۔

    محکمہ ریلوے نے 5 اکتوبر سے مزید 3 ٹرینیں کراچی ایکسپریس، قراقرم ایکسپریس اور پاک بزنس ایکسپریس لاہور اور کراچی کے درمیان چلانے کا اعلان کیا ہے۔ مسافروں کی سہولت کے لیے پانچوں ٹرینوں میں بوگیوں کی تعداد 19 تک بڑھائی گئی ہے۔

  • کراچی کا بذریعہ ریل پورے ملک سے رابطہ منقطع

    کراچی کا بذریعہ ریل پورے ملک سے رابطہ منقطع

    کراچی: طوفانی بارشوں کے باعث بذریعہ ریل پورے ملک کا کراچی سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے شہر ٹھٹھہ کے علاقے جھمپیر اور کوٹری کے اطراف طوفانی بارشیں ریلوے آپریشنز معطل کرگئیں، کراچی کا ریل کے ذریعے ملک بھر سے 10 گھنٹے سے رابطہ منقطع ہے۔

    بلوچستان میں شدید بارشوں اور پہاڑوں سے آنے والے تیز پانی کی وجہ سے جھمپیر اور میٹنگ اسٹیشن کے درمیان ریلوے پٹری میں بریچ ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے اندرون ملک سے آنے اور جانے والی تمام مسافر ٹرینز اور مال گاڑیوں کو مختلف اسٹیشنوں پر روک دیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پانی کا شدید بہاؤ ریلوے پٹڑی کے نیچے لگے پتھروں اور مٹی کو بہا لے گیا ہے، جھمپیر اور میٹنگ اسٹیشن کے درمیان ریلوے پٹری دو جگہ سے متاثر ہوئی، 6 سے 8 فٹ تک ٹریک کے نیچے سے پتھر بہہ گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پٹری کے نیچے سے پتھر نکل جانے سے ٹریک کمزور ہو کر قابل استعمال نہیں رہا۔

    ڈی سی او کراچی ڈویژن اسحاق بلوچ کا کہنا ہے کہ ریلوے ٹریک کے نیچے پتھر ڈالنے کے لیے پتھر اور ضروری ساز و سامان کی ریلیف ٹرین روانہ کر دی گئی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ پانی کا بہاؤ ابھی بھی کافی تیز ہے، جس کی وجہ سے بحالی کاموں میں تاخیر ہو رہی ہے، کوشش ہے کہ مزید پٹری متاثر نہ ہو، جب کہ ریلوے آپریشن پٹری کی بحالی تک معطل رہے گا۔

    ڈی سی او کے مطابق کراچی سے روانہ ہونے والی علامہ اقبال ایکسپریس کو جھمیپر پر روک دیا گیا ہے، کراچی آنے والی ہزارہ اور عوام ایکسپریس کو کوٹری میں روکا گیا ہے، قراقرم ایکسپریس کو جنگشاہی پر، کراچی ایکسپریس دھابیجی میں، زکریا کو بن قاسم پر روکا گیا ہے۔

  • ریلوے مسافروں کے لیے اچھی خبر

    ریلوے مسافروں کے لیے اچھی خبر

    لاہور: پاکستان ریلویز نے ملتان اور راولپنڈی کے درمیان چلنے والی تھل ایکسپریس بحال کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق ریلوے انتظامیہ نے عوام کی سہولت کے پیش نظر پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت ملتان ۔ راولپنڈی ۔ ملتان کے درمیان براستہ کندیاں، اٹک سٹی گولڑہ شریف چلنے والی تھل ایکسپریس (129UP/130DN) کو 21 اپریل 2022 سے بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تھل ایکسپریس ملتان سے صبح 8 بجے روانہ ہو کر مظفر گڑھ، بھکر، کندیاں، جنڈ، اٹک سٹی، حسن ابدال اور گولڑہ شریف اسٹاپ کرتی ہوئی رات 10 بجکر 20 منٹ پر راولپنڈی پہنچے گی۔

    اسی طرح تھل ایکسپریس راولپنڈی سے صبح 7 بجے روانہ ہو کر اسی روٹ سے ہوتی ہوئی رات 9 بجکر 35 منٹ پر ملتان پہنچے گی۔

    یہ ٹرین ایک اے سی اسٹینڈرڈ، 7 اکانومی کلاس کوچز، ایک بریک وین اور ایک پاور پلانٹ پر مشتمل ہوگی۔

  • ریلوے کی سالانہ 2 ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے: وفاقی وزیر

    ریلوے کی سالانہ 2 ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے: وفاقی وزیر

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کے اجلاس میں وفاقی وزیر ریلوے نے اجلاس کو بتایا کہ ریلوے کی سالانہ 2 ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر محمد قاسم کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی بھی شریک تھے۔

    وفاقی وزیر ریلوے نے اجلاس کو بتایا کہ ریلوے کی سالانہ 2 ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے، 54 ہزار سے زائد میٹر لگا کر چوری بچائی جا سکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ریلوے کی پٹریاں آدھی رات کو اکھاڑی گئیں، مکمل ٹریک کی نگرانی کا بندوست نہیں، ملک کے 600 ارب روپے ضائع ہو سکتے ہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد سے استنبول تک ریل چلائی جا رہی ہے، بلوچستان حکومت 15 ارب دے تو کوئٹہ سے تافتان ٹریک بحال کریں گے۔ پشاور سے طور خم کا پرانا روٹ خیبر پختونخواہ حکومت بحال کر رہی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ترکمانستان اور سینٹرل ایشیا میں ریلوے ٹریک بچھ گئے ہم وہیں کھڑے ہیں۔

  • مزید 2 ریل گاڑیاں حادثے کا شکار ہو گئیں

    مزید 2 ریل گاڑیاں حادثے کا شکار ہو گئیں

    کراچی/فیصل آباد: ریل حادثات رکنے میں نہیں آ رہے، دو مزید ریل گاڑیاں حادثے کا شکار ہو گئی ہیں، ایک حادثہ سندھ کے شہر کوٹری جب کہ دوسرا پنجاب کے شہر فیصل آباد میں پیش آیا۔

    تفصیلات کے مطابق علامہ اقبال ایکسپریس کو سندھ کے ضلع جام شورو کے تعلقہ کوٹری میں حادثہ پیش آ گیا ہے، ریل کی 2 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں، جس کے باعث ڈاؤن ٹریک بلاک ہو گیا ہے۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق علامہ اقبال ایکسپریس کی بوگیاں پٹری سے اترنے کے واقعے میں تمام مسافر محفوظ رہے، ریلوے حکام نے فوری کارروائی کرتے ہوئے بوگیوں کو پٹری پر رکھ کر ریل گاڑی کو روانہ کر دیا، کراچی آنے والا ٹرین اپنے ٹریک پر بحال ہو گیا۔

    سال 2019 محکمہ ریلوے کے لیے حادثوں کا سال رہا

    ادھر فیصل آباد میں بھی ریلوے اسٹیشن پر ٹرین کا انجن پٹری سے اتر گیا، ریلوے انتظامیہ نے بتایا کہ انجن کو واپس پٹری پر لانے کا کام جاری ہے۔ مسافروں کا کہنا تھا کہ فیصل آباد میں متعدد بار ٹرین کی بوگیاں پٹری سے اتر چکی ہیں۔

    خیال رہے کہ پاکستان کے مختلف شہروں میں ریل کی پٹریوں پر آئے روز ریل گاڑیاں حادثے کا شکار ہو رہی ہیں، پٹری سے ریل کے اترنے کے واقعات بھی بڑھ گئے ہیں، اپوزیشن کی جانب سے وزیر ریلوے کو بھی اس کے لیے نشانہ بنایا گیا کہ جب سے شیخ رشید وزیر بنے ہیں تب سے حادثات بڑھ گئے ہیں، تاہم شیخ رشید نے کہا تھا کہ سب سے کم حادثات ان کے دور میں ہوئے۔

    اے آر وائی نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق سال 2019 محکمہ ریلوے کے لیے حادثوں کا سال رہا، جہاں ملک کے مختلف علاقوں میں ریل گاڑیوں کو حادثات پیش آئے وہاں صرف سندھ کے ضلع سکھر کی حدود میں 2 درجن سے زائد حادثے ہوئے۔

  • ٹرین حادثات میں اضافہ، ریل گاڑیوں کے انجنز میں کیمرے لگانے کی سفارش

    ٹرین حادثات میں اضافہ، ریل گاڑیوں کے انجنز میں کیمرے لگانے کی سفارش

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور ریلوے نے ٹرین حادثات میں اضافے کے باعث ریل گاڑیوں کے انجنز میں کیمرے لگانے کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور ریلوے کا چیئرمین اسد جونیجو کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ٹرین حادثات میں اضافے پر سینیٹ قائمہ کمیٹی نے سفارشات پیش کیں۔

    کمیٹی نے ریل گاڑیوں کے انجنز میں کیمرے لگانے کی سفارش کی، کمیٹی کا کہنا تھا کہ تمام ریل گاڑیوں کے انجن کے اندر اور سامنے کیمرے لگائے جائیں۔ کیمرے سے ٹرین ڈرائیور اور اسسٹنٹ کی مانیٹرنگ کی جائے۔

    کمیٹی نے سفارش کی کہ کیمرے انٹرنیٹ کی سہولت والے علاقوں میں لائیو کوریج دکھائیں، دور دراز کے علاقوں میں دوران سفر انجن والے کیمرے ریکارڈنگ کریں۔ مرکزی کنٹرول روم سے ٹرین ڈرائیورز کو ہمہ وقت مانیٹر کیا جائے۔

    دوران اجلاس سینیٹر مرزا محمد آفریدی نے کہا کہ بہت سے حادثات کے بعد پتہ چلتا ہے ڈرائیور سوگیا تھا، بسوں میں کیمرے لگ سکتے ہیں تو ریل گاڑیوں میں کیوں نہیں۔

    قائمہ کمیٹی نے ریلوے کے نئے ٹرین انجنز کو مصروف روٹس پر چلانے کی سفارش کردی، چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ مصروف روٹس پر نئے انجنز چلانے کے حادثات سے بچا جا سکے گا۔

    اجلاس میں سی ای او پاکستان ریلوے نے مزید نئی ٹرینیں نہ چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں مزید نئی ٹرینیں نہ چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں تمام مسافر بردار ٹرینوں کی از سر نو مکمل جانچ پڑتال کا فیصلہ بھی کیا گیا۔