Tag: Rainfall

  • بیپر جوائے سندھ کے مختلف علاقوں میں جاتے جاتے بارش برسا گیا

    بیپر جوائے سندھ کے مختلف علاقوں میں جاتے جاتے بارش برسا گیا

    بیپر جوائے سندھ کے مختلف علاقوں میں جاتے جاتے بارش برسا گیا، محکمہ موسمیات نے گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران سندھ بھر میں بارشوں کے اعداد و شمار جاری کردیئے۔

     تھرپارکر کی ساحلی پٹی سمیت ضلع کے مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا سلسلہ جاری ہے، بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے مٹھی سول اسپتال کے اطراف بھی بارش کا پانی جمع ہوگیا۔

     ٹھٹہ بدین، سجاول اور کیٹی بندر میں بھی بارش سے جل تھل ایک ہوگیا، سندھ کے ماہی گیروں کو آج بھی سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    اب تک سب سے زیادہ بارش سب سےزیادہ ننگر پارکر میں 269 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

    محکمہ موسمیات کی جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ڈیپلو میں 175 ملی میٹر ، بدین میں 24.2، مٹھی میں 196 اور اسلام کورٹ میں 143 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق کالائی میں 80، چھا چھرو میں 44، چھور میں 28.5 ڈالہی میں 25، حیدر آباد سٹی میں 10، ٹھٹھہ میں 5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

    محکمہ موسمیات کے اعداد و شمار کے مطابق سب سےکم حیدرآباد ایئرپورٹ پر4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

  • کراچی والے تیار ہوجائیں :آج گرج چمک کے ساتھ تیز بارش  کی پیشگوئی

    کراچی والے تیار ہوجائیں :آج گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کی پیشگوئی

    کراچی : محکمہ موسمیات نے کراچی میں آج گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کی پیشگوئی کردی تاہم اربن فلڈنگ کا خدشہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کراچی میں آج بھی گرج چمک کیساتھ تیز بارش کاامکان ہے ، بارش کا سلسلہ دوپہر سے شروع ہو جائے گا۔

    محکمہ موسمیات نے بارش سے قبل گرد آلود تیز ہوائیں چلنے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کےجنوب ، مشرقی جنوب کےعلاقوں میں زیادہ بارشیں متوقع ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں بارش کل بھی ہونے کے امکان ہیں تاہم پہلے اسپیل کی بارشوں سے اربن فلڈنگ کا خدشہ نہیں۔

    دوسری جانب لاہور میں گھن گرج کے ساتھ بارش سے حبس اور گرمی کا زور ٹوٹ گیا ہے ، گلبرگ، ماڈل ٹاؤن، کینال روڈ، گڑھی شاہو اورڈیوس روڈ پر بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ لاہور اور گردو نواح میں بارش کاسلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہے گا، کمشنر لاہور نے واسا حکام کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی ہے۔

    محکمہ موسمیات نے آئندہ چوبیس گھنٹوں میں حیدر آباد ، سکھر، لاڑکانہ، شہید بینظیرآباد ، سانگھڑ،جیکب آباد ، عمر کوٹ، ٹھٹہ، دادو میں بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

    کوئٹہ، زیارت، خضدار، بارکھان ، کو ہلو، سبی، آواران، لسبیلہ، ہرنائی ، پنجگور اور نصیر آباد میں لاہور، نارووال، گجرات ، گوجرانوالہ، سرگودھا، خوشاب،فیصل آباد،جھنگ،ٹوبہ ٹیک سنگھ،راولپنڈی،اسلام آباد،پشاور ،ایبٹ آباد،ہری پور، مالاکنڈ،سوات،کشمیراورگلگت بلتستان میں بھی بارش متوقع ہے۔

  • کراچی میں کہیں تیز اور کہیں ہلکی بارش، موسم خوشگوار

    کراچی میں کہیں تیز اور کہیں ہلکی بارش، موسم خوشگوار

    کراچی : شہر قائد پر کالی گھٹاؤں کا راج ہے، کہیں تیز اور کہیں ہلکی بارش نے موسم خوشگوار کردیا ہے، محکمہ موسمیات کا کہنا ہےکہ بارش کا سلسلہ ہفتے تک جاری رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں مون سون بارشوں کا آغاز ہوگیا اور  مختلف علاقوں میں بارش نے موسم خوشگوار کردیا اور شہریوں کی بڑی تعداد موسم کا لطف اٹھانے کے لیے ساحل سمندر اور دیگر تفریحی مقامات پر پہنچ گئی۔

    ناظم آباد ،سپرہائی وے، سہراب گوٹھ، گلستان جوہر،سچل گوٹھ میں تیز بارش ہوئی جبکہ صفورا، ملیر، قائد آباد، لانڈھی، کورنگی سمیت مختلف علاقوں میں بھی بارش کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔

    اس کے علاوہ شارع فیصل پر بھی بوندا باندی ہوئی، مختلف علاقوں میں بھی بارش پھسلن کی وجہ سے موٹر سائیکل سلپ ہونے کے مختلف واقعات میں تین افراد افراد زخمی ہوگئے۔

    محکمہ موسمیات نے وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں بارش کے ساتھ تیز ہوائیں چل سکتی ہیں جبکہ آج شام اور کل گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا سلسلہ ہفتے تک جاری رہے گا۔

    دوسری جانب ترجمان کےالیکٹرک کا کہنا ہے کہ کراچی کےشہری بارش میں احتیاط کریں، شہری ٹوٹے ہوئے تاروں، بجلی کے کھمبوں اور پی ایم ٹیز سے دور رہیں اور شہری برقی آلات کا استعمال گیلے ہاتھوں کے ساتھ نہ کریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • تاریخی دریائے نیل کلائمٹ چینج کی ستم ظریفی کا شکار

    تاریخی دریائے نیل کلائمٹ چینج کی ستم ظریفی کا شکار

    براعظم افریقہ میں مصر کو سیراب کرنے والا دریائے نیل تاریخی اہمیت کا حامل دریا ہے۔ مصر کی عظیم تہذیب کا آغاز اسی دریا کے کنارے ہوا اور اس تہذیب نے دنیا بھر کی ثقافت و تہذیب پر اپنے اثرات مرتب کیے۔

    تاہم اب ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دریا بھی موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج کی زد میں ہے اور اس کی وجہ سے دریائے نیل میں شدید اتار چڑھاؤ معمول کا حصہ بنتے جا رہے ہیں۔

    دنیا کو مصر کا تحفہ دینے والا یہ دریا اس وقت 11 ممالک اور 40 کروڑ افراد کی مختلف آبی ضروریات کو پورا کر رہا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ دریائے نیل کا بہاؤ اب بہت غیر متوقع ہوچکا ہے۔ کبھی اس میں اتنا زیادہ پانی ہوتا ہے کہ یہ سیلاب کی صورت باہر آجاتا ہے، اور کبھی اتنا کم کہ خشک سالی کے حالات پیدا ہوجاتے ہیں۔

    ہر سال دریا کے اوسط بہاؤ میں 10 سے 15 فیصد اضافہ یا کمی ہوجاتی ہے لیکن گزشتہ چند سالوں سے یہ معیار بھی ختم ہوگیا ہے۔ اب ہر سال تغیر گزشتہ برس سے کہیں زیادہ مختلف ہوتا ہے۔

    بعض اوقات اس کے بہاؤ میں 50 فیصد کمی یا اضافہ بھی ہوجاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: کلائمٹ چینج کے باعث دریا کا رخ تبدیل

    ماہرین کے مطابق اس کا انحصار اس علاقے میں ہونے والی بارشوں پر ہے کہ وہاں کتنی بارشیں ہوئیں، تاہم اس حقیقت کو بھی یاد رکھنا چاہیئے کہ دریا یا سمندر کے اوپر بننے والے بادلوں کا انحصار بھی دریا یا سمندر کے پانی پر ہی ہوتا ہے، کہ وہ کس نوعیت کے بادل تشکیل دے رہا ہے۔

    تحقیق میں شامل میسا چوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ماہرین کا کہنا ہے، ’یہ کوئی تحقیقاتی جائزہ نہیں ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے جو رونما ہو رہی ہے۔ دریائے نیل کا بہاؤ اب بہت غیر متوقع ہوگیا ہے‘۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سال 2015 میں جب ایل نینو شروع ہوا تو کم بارشوں کی وجہ سے دریائے نیل میں پانی کی مقدار کم ہوگئی جس سے مصر میں خشک سالی کی صورتحال پیدا ہوگئی۔

    ایل نینو بحر الکاہل کے درجہ حرارت میں اضافہ کو کہتے ہیں جس کے باعث پوری دنیا کے موسم پر منفی اثر پڑتا ہے۔ اس بار ایل نینو سال 2015 سے شروع ہو کر 2016 کے وسط تک جاری رہا۔

    یہ عمل ہر 4 سے 5 سال بعد رونما ہوتا ہے جو گرم ممالک میں قحط اور خشک سالیوں کا سبب بنتا ہے جبکہ یہ کاربن کو جذب کرنے والے قدرتی ’سنک‘ جیسے جنگلات، سمندر اور دیگر نباتات کی صلاحیت پر بھی منفی اثر ڈالتا ہے جس کے باعث وہ پہلے کی طرح کاربن کو جذب نہیں کرسکتے۔

    مزید پڑھیں: کلائمٹ چینج سے مطابقت کیسے کی جائے؟

    اس کے بعد سنہ 2016 میں جب (کمزور) لانینا شروع ہوا تو نیل میں پانی کی مقدار میں اضافہ ہوگیا جس سے دریا بپھر گیا اور اس کے سیلابی پانی نے کروڑوں ڈالر کا نقصان اور 26 افراد کو موت کے منہ میں پہنچا دیا۔

    لا نینا ایل نینو کے برعکس زمین کو سرد کرنے والا عمل ہے۔

    دریائے نیل ہمیشہ سے کئی سیاسی تنازعات کا مرکز بھی رہا ہے لیکن اس کی مہربانیاں قدیم دور سے لے کر اب تک جاری ہیں۔ تاہم اب موجودہ حقائق کو دیکھتے ہوئے یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ دریا مزید کب تک مہربان رہے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔