Tag: rains

  • ملک میں سیلابی صورتحال، کونسی ٹرینیں منسوخ کردی گئیں ؟

    ملک میں سیلابی صورتحال، کونسی ٹرینیں منسوخ کردی گئیں ؟

    کراچی: ریلوے حکام نے کہا ہے کہ سیلاب کی سنگین صورتحال کے سبب متعدد ٹرینیں منسوخ ہوگئی ہیں جبکہ ٹرینوں کے شیڈول بھی متاثر ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ سیلاب، بارشوں اور مسافروں کی کمی کے باعث دو ٹرینیں منسوخ کردی گئی ہیں۔ مسافروں کی کمی کے باعث پاک بزنس ایکسپریس کو آج منسوخ کر دیا گیا۔

    ریلوے حکام کے مطابق شاہ حسین ایکسپریس کو 30 اگست سے 2 ستمبر چار دن کیلئے منسوخ کر دیا گیا ہے، مسافروں کو کراچی ایکسپریس اور گرین لائن میں ایڈجسٹ کیا جائیگا۔

    واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں آنے والے پانی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، جس کے باعث ڈیڑھ لاکھ سے زائد آبادی سیلابی ریلے سے متاثر ہے۔

    ہیڈ گنڈا سنگھ کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا جہاں پانی کی آمد 2 لاکھ 61 ہزار 53 کیوسک تک پہنچ گئی، جبکہ ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کی آمد ایک لاکھ 13 ہزار 124 کیوسک ریکارڈ کی گئی۔

    محکمہ موسمیات کی بڑی پیش گوئی، کراچی والے تیار ہوجائیں!

    سیلابی ریلوں کے باعث بابا فرید پل اور بھوکاں پتن پل کے نیچے پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے، جس کے باعث دریائی بیلٹ سے ملحقہ 109 مواضعات متاثر ہوئے ہیں جبکہ سیکڑوں بستیاں اور آبادیاں پانی کی لپیٹ میں آگئی ہیں۔

    انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا کہ دریائی بیلٹ کی ڈیڑھ لاکھ سے زائد آبادی متاثر ہوئی ہے اور ایک لاکھ سے زائد افراد اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی کرچکے ہیں۔

  • کراچی میں آج سے مون سون کا تیسرا اسپیل برسے گا

    کراچی میں آج سے مون سون کا تیسرا اسپیل برسے گا

    کراچی(19 جولائی 2025): شہر قائد میں آج سے مون سون کا تیسرا اسپیل برسے کیلئے تیار ہے جس کے نتیجے میں شہر کے مختلف علاقوں میں ہلکی بارش متوقع ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں آج سے 20 جولائی کے دوران مون سون کا تیسرا اسپیل برسے گا، شہر میں آج سے میں گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ درمیانے درجے کی بارش متوقع ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی کا مطلع مطلع ابر آلود، نمی زائد ہونے سے موسم مرطوب ہے، شہر میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 35 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے۔

    کراچی کی ہوا میں نمی کا تناسب 72 فیصد ہے جبکہ جنوب مغربی سمت سے اس وقت ہوائیں 11 کلو میٹر  فی گھنٹے کی رفتار سے چل رہی ہیں۔

    تیز ہواؤں کے ساتھ شدید بارشوں کا ایک اور الرٹ جاری

    دوسری جانب محکمہ موسمیات کا کہنا ہے پچھلے سال کی نسبت اس سال کا مون سون سیزن کافی مضبوط ہے، اب تک مون سون کے تین اسپیل ہوچکے ہیں اور ہر آنے والا اسپیل دوسرے سے ذیادہ توانا ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق ویک اینڈ پر بارش برسانے والا ایک اور سسٹم ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں داخل ہوگا۔

    پی ڈی ایم اے پنجاب نے مون سون بارشوں کے چوتھے اسپیل کا الرٹ جاری کردیا ہے، 20 سے 25 جولائی کے دوران پنجاب کے بیشتر اضلاع میں تیز آندھی، گرد آلود ہواؤں اور بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

  • یمن میں تباہ کُن بارشیں، سیلابی صورتحال

    یمن میں تباہ کُن بارشیں، سیلابی صورتحال

    یمن میں تباہ کُن بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال کا سامنا ہے، نشیبی علاقے زیر آچکے ہیں، جبکہ پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہوچکا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (اوچا) کی جانب سے یمن میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق طوفانی بارشوں سے متاثر ہونے والے خاندانوں کی تعداد ایک بار پھر بڑھ کر 38 ہزار خاندانوں اور 268 ہزار افراد تک پہنچ چکی ہے۔

    اقوام متحدہ کے دفتر کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ طوفانی بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب نے گھروں، املاک، کھیتوں اور عوامی انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

    حدیدہ، حجہ، مارب، صعدہ اور تعز کی گورنریاں سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔ توقعات ہیں کہ یمن میں سخت موسم آئندہ ستمبر تک جاری رہے گا۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بیشتر علاقوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشیں ہوئیں، شبوہ، الجوف، حضرموت، مارب اور عمران کی گورنریاں کے کئی علاقوں میں سیلاب اور طوفانی بارشوں کی اطلاعات ہیں۔

    طوفانی بارشوں کے سبب آنے والے سیلاب سے سڑکوں، سروس نیٹ ورک اور کھیتوں کو بھی بڑا نقصان پہنچایا۔ ہزاروں مویشی ہلاک ہو گئے۔

    ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات مکمل، اصل حقائق سامنے آگئے

    اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین نے اتوار کو یمن کے لیے ایک ہنگامی اپیل میں عطیہ دہندگان سے سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے فوری طور پر 25 ملین ڈالر فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • محکمہ موسمیات نے 15 ستمبر سے ملک میں بارشوں کی پیشگوئی کر دی

    محکمہ موسمیات نے 15 ستمبر سے ملک میں بارشوں کی پیشگوئی کر دی

    کراچی: محکمہ موسمیات نے 15 ستمبر سے ملک میں بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 15 سے 20 ستمبر کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں آندھی اور تیز ہواؤں کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے۔

    خلیج بنگال سے مون سون ہوائیں ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہوں گی، 16 ستمبر سے مغربی ہوائیں بھی ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق 15 سے 20 ستمبر کے دوران کشمیر، گلگت بلتستان، اور مری سمیت صوبہ پنجاب کے اکثر مقامات پر بارش کا امکان ہے۔

  • بلوچستان میں بارش اور سیلاب: ہلاکتوں پر بلاول بھٹو کا اظہار افسوس

    بلوچستان میں بارش اور سیلاب: ہلاکتوں پر بلاول بھٹو کا اظہار افسوس

    اسلام آباد: وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں بارش اور سیلاب کے باعث ہلاکتوں کی اطلاعات باعث صدمہ ہیں، متعلقہ حکام بارش و سیلاب کے دوران حادثات کی روک تھام کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے بلوچستان میں بارش اور سیلاب کے باعث ہلاکتوں پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ آواران، ژوب سمیت مختلف علاقوں میں جانوں کے زیاں کی اطلاعات باعث صدمہ ہیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ حادثات میں اپنے پیاروں کو کھونے والوں کے غم میں برابر کا شریک ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے، متعلقہ حکام بارش و سیلاب کے دوران حادثات کی روک تھام کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

  • ملک میں بارشوں سے متعلق رپورٹ

    ملک میں بارشوں سے متعلق رپورٹ

    اسلام آباد: نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک کے کچھ علاقوں میں موسلادھار بارش ہوئی جب کہ کچھ علاقے گرم اور خشک رہے۔

    رپورٹ کے مطابق کشمیر اور گلگت بلتستان میں موسلادھار بارش ہوئی، اسلام آباد، پنجاب اور بالائی کے پی میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔

    این ایف آر سی سی کے مطابق گزشتہ روز ملک کے دیگر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہا، سب سے زیادہ درجہ حرارت سبی میں 41 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔

    آئندہ 24 گھنٹے بیش ترعلاقوں میں موسم خشک رہے گا، بالخصوص وسطی اور جنوبی علاقوں میں موسم گرم رہنے کا امکان ہے۔ جب کہ کشمیر اور ملحقہ پہاڑی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں انفرا اسٹرکچر کو مزید کوئی نقصان ریکارڈ نہیں کیا گیا، مجموعی طور پر 13074 کلو میٹر سڑکیں، 410 پُلوں کو نقصان پہنچا ہے۔

    آرمی کی امدادی کارروائیاں

    آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹروں نے امدادی کاموں کے لیے 621 پروازیں کیں، ہیلی کاپٹر کے ذریعے اب تک 4659 پھنسے ہوئے افراد کو نکالا گیا ہے، 147 ریلیف کیمپس، 172 ریلیف کلیکشن پوائنٹس قائم کیے گئے۔

    10 ہزار 696 ٹن راشن، 1793.2 ٹن غذائی اشیا جمع کی گئیں، مراکز میں ایک کروڑ 10 لاکھ 5 ہزار 955 ادویات بھی جمع کی جا چکی ہیں، جب کہ ان مراکز سے 1 کروڑ 9 لاکھ 54 ہزار 5 ادویات تقسیم کی جا چکی ہیں۔

    سیلاب متاثرہ علاقوں میں 300 سے زائد میڈیکل کیمپ لگائے گئے، ان میڈیکل کیمپوں میں 5 لاکھ 65 ہزار 359 سے زائد مریضوں کا علاج کیا گیا، ہر مریض کو 3 سے 5 دن کی مفت ادویات فراہم کی گئیں۔

    رپورٹ کے مطابق 10 ہزار 527.7 ٹن راشن اور 1775.4 ٹن غذائی اشیا تقسیم کی جا چکی ہیں۔

    پاک بحریہ

    پاک بحریہ کے مطابق ان کے 4 فلڈ ریلیف سینٹرز، 18 سینٹرل کلیکشن پوائنٹس خدمت میں مصروف ہیں، ادارے نے 1805 ٹن راشن، 6503 خیمے اور 7 لاکھ 30 ہزار 763 لیٹر منرل واٹر تقسیم کیا۔

    پاک بحریہ کی 22 خیمہ بستیوں میں 25 ہزار 673 افراد رہائش پذیر ہیں، یہ خیمہ بستیاں قمبر، شہداد کوٹ، دادو، سکھر اور سجوال میں قائم ہیں، پاک بحریہ کی 23 ایمرجنسی رسپانس ٹیموں نے 15 ہزار 568 افراد کو بچایا، یہ ایمرجنسی رسپانس ٹیمیں 54 موٹرائزڈ بوٹس اور 2 ہوور کرافٹوں سے لیس ہیں۔

    پاک بحریہ کے اندرون سندھ 2 ہیلی کاپٹر بھی تعینات کیے گئے ہیں، اب تک 70 پروازوں میں 479 پھنسے ہوئے لوگوں کو ریسکیو کیا گیا، ہیلی کاپٹرز کے ذریعے راشن کے 5333 پیکٹ متاثرین میں تقسیم کیے گئے۔ پاک بحریہ کی 8 ڈائیونگ ٹیموں نے متاثرہ علاقوں میں 27 ڈائیونگ آپریشنز بھی کیے، بحریہ کے 86 میڈیکل کیمپس میں 97 ہزار 719 مریضوں کا علاج کیا گیا۔

  • بارشوں اور سیلاب سے ملک بھر میں اموات کی تعداد 549 ہو گئی

    بارشوں اور سیلاب سے ملک بھر میں اموات کی تعداد 549 ہو گئی

    اسلام آباد: بارشوں اور سیلاب سے ملک بھر میں اموات کی تعداد 549 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق این ڈی ایم اے نے 30 سالہ ریکارڈ بارشوں کی صورت حال پر جاری رپورٹ میں کہا ہے کہ 30 سالہ اوسط ریکارڈ کے مقابلے میں رواں برس ملک بھر میں 133 فی صد سے زائد بارشیں ہوئی ہیں۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق بلوچستان میں 305 فی صد اور سندھ میں 218 فی صد زیادہ بارشیں، پنجاب میں 101 فی صد، خیبر پختون خوا میں 26 فی صد، گلگت بلتستان میں 68، آزاد جموں کشمیر میں 9 فی صد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں۔

    بارشوں اور سیلاب سے نقصانات کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے میں سیلاب اور بارشوں سے مختلف واقعات میں 11 اموات ہوئیں، جب کہ ملک بھر میں اموات کی کل تعداد 549، اور زخمیوں کی تعداد 628 ہے۔

    سیلاب اور بارشوں کے باعث 46 ہزار 219 مکانات کو نقصان پہنچا، ترجمان کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے، سیلاب متاثرین کے لیے فی کس 10 لاکھ روپے کے امدادی چیک کی ترسیل بھی جاری ہے۔

    ایس ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے سندھ، بلوچستان کو امدادی سامان حوالے کر دیا گیا ہے، امدادی سامان میں خیمے، ترپالیں، کمبل، مچھر دانیاں شامل، این ڈی ایم اے نے 60 ہزار لیٹر پینے کا پانی بھی پی ڈی ایم اے بلوچستان کے حوالے کیا، یہ پانی کوئٹہ، جھل مگسی اور جعفرآباد میں تقسیم کیا جائے گا۔

    پی ڈی ایم اے بلوچستان نے 100 خیمے ہرنائی کی انتظامیہ کے حوالے کیے، انسانی ہمدردی کی تنظیموں کی جانب سے امدادی سامان کی فراہمی جاری ہے، تنظیموں نے آفت زدہ علاقوں میں میڈیکل کیمپ بھی قائم کیے۔

    دریاؤں اور سڑکوں کی صورت حال

    تمام ڈیموں میں پانی کی صورت حال معمول کے مطابق ہے، داسو ڈیم کے قریب اچار نالہ کے مقام پر شاہراہ قراقرم کا کچھ حصہ متاثر ہوا۔

    شاہراہ قراقرم ہلکی ٹریفک کے لیے بحال کر دی گئی ہے، جب کہ باقی تمام شاہراہیں اور موٹر ویز فعال ہیں، تاہم صوبائی اور مقامی سڑکوں پر بحالی کا کام جاری ہے۔

  • سندھ میں مزید بارشوں کی پیش گوئی

    سندھ میں مزید بارشوں کی پیش گوئی

    کراچی: چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے سندھ میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کردی، انہوں نے کہا کہ مون سون کا اگلا اسپیل، پچھلے اسپیل کی طرح ہیوی نہیں، چوتھے اسپیل میں اربن فلڈنگ کا خدشہ نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ کراچی میں 6 سے 8 اگست تک ہلکی اور معتدل بارش کا امکان ہے، آنے والا بارش کا اسپیل مون سون کا چوتھا اور اگست کا پہلا اسپیل ہوگا۔

    سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ مون سون کا چوتھا اسپیل تیسرے اسپیل کی طرح ہیوی نہیں، چوتھے اسپیل میں اربن فلڈنگ کا خدشہ نہیں ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کراچی، ٹھٹھہ، حیدر آباد، بدین، عمر کوٹ، تھر پارکر اور ٹنڈو الہٰ یار میں ہلکی بارش کا امکان ہے، مجموعی طور پر 5 سے 8 اگست تک سندھ بھر میں کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش کا امکان ہے۔

  • بلوچستان میں تباہی کی داستان رقم، 127 جاں بحق، 7 ڈیم ٹوٹ گئے، بیراجوں میں سیلاب، سکھر بیراج سے مزید لاشیں برآمد

    بلوچستان میں تباہی کی داستان رقم، 127 جاں بحق، 7 ڈیم ٹوٹ گئے، بیراجوں میں سیلاب، سکھر بیراج سے مزید لاشیں برآمد

    کوئٹہ: بلوچستان میں طوفانی بارشوں نے تباہی کی داستان رقم کر دی ہے، 127 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، صوبے میں 7 ڈیم ٹوٹ چکے ہیں، دوسری طرف ملک کے متعدد بیراج سیلاب کی زد میں ہیں، اور سکھر بیراج سے مزید لاشیں برآمد ہو گئی ہیں، جس کے بعد رواں ماہ برآمد لاشوں کی تعداد 20 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے صوبے بلوچستان میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے سب کچھ اجڑ گیا ہے، اور متاثرین کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں، 10 سے زائد اضلاع میں نظام زندگی معطل ہو گیا ہے، کوئٹہ، جھل مگسی، مستونگ اور چمن میں تباہی کے مناظر دیکھے جا رہے ہیں، سیکڑوں مکانات منہدم ہو چکے ہیں، توبہ اچکزئی میں موسلا دھار بارشیں ہو رہی ہیں، سیلابی ریلا مال مویشی، کھڑی فصلیں، سیب کے باغات بہا کر لے گیا۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں بارشوں سے 7 ڈیم ٹوٹ چکے ہیں، جب کہ متعدد ڈیم پانی سے بھر گئے ہیں، مون سون کی بارشوں سے دریائے سندھ میں بھی پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس سے کچے کے علاقے زیر آب آ گئے ہیں اور کئی شہروں سے رابطہ منقطع ہو گیا، جھل مگسی سے بھی سیلابی ریلا سندھ کی جانب بڑھ رہا ہے۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق تربت میں میرانی ڈیم بھر گیا ہے، جس کی وجہ سے اسپل وے کھول دیے گئے ہیں اور پانی کا اخراج جاری ہے،  میرانی ڈیم کی بلند ترین سطح 244 فٹ، اور پانی کی موجودہ سطح 246 فٹ ہے۔ حب ڈیم میں پانی کی سطح 339 فٹ ہے جب کہ اسپل وے کی حد 350 فٹ ہے، شادی کور ڈیم گوادر میں پانی کی بلند ترین سطح 54 میٹر جب کہ پانی کی موجودہ سطح 51.34 میٹر ہے۔

    میانوالی میں جناح بیراج میں نچلے درجے کا سیلاب آ گیا ہے، بیراج کی سالانہ دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے متعددگیٹ جام ہو گئے اور مشینری زنگ آلود ہو گئی ہے، جن کی بحالی کا کام جاری ہے۔ جناح بیراج میں پانی کی سطح بلند ہونے کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے، بیراج میں پانی کی آمد 2 لاکھ 78 ہزار 666 اور اخراج 2 لاکھ 75 ہزار 166 کیوسک ہے۔

    ادھر گڈو بیراج پر پانی میں 24 گھنٹے کے دوران 20 ہزار کیوسک کا اضافہ ہوا ہے، تربیلا، چشمہ، تونسہ، گڈو اور سکھر بیراج میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

    کنٹرول روم کا کہنا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹے کے دوران گڈو بیراج میں پانی کی سطح میں مزید اضافے کا امکان ہے، بیراج میں اس وقت نچلے درجے کا سیلاب برقرار ہے، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کچے کے رہائش پذیر افراد کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔

    تربیلا میں پانی کی آمد 3 لاکھ 10 ہزار 600، اور اخراج 2 لاکھ 57 ہزار 900 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے، کالا باغ میں پانی کی آمد 2 لاکھ 71 ہزار 579، اور اخراج 2 لاکھ 68 ہزار 79 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

    بلوچستان میں طوفانی بارشوں سے تباہی، جڑہ اور تبینہ ڈیم ٹوٹ گئے

    چشمہ میں پانی کی آمد 3 لاکھ 41 ہزار 418، اور اخراج 3 لاکھ 33 ہزار 418 کیوسک، تونسہ میں پانی کی آمد 2 لاکھ 98 ہزار 900، اور اخراج 2 لاکھ 92 ہزار 900 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

    گڈو بیراج میں پانی کی آمد 3 لاکھ 11 ہزار 615، اور اخراج 2 لاکھ 86 ہزار کیوسک، سکھر بیراج میں پانی کی آمد 2 لاکھ 61 ہزار 584، اور اخراج 2 لاکھ 22 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

    کوٹری بیراج میں پانی کی آمد ایک لاکھ 40 ہزار 985، اور اخراج ایک لاکھ 14 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    گزشتہ روز بلوچستان میں طوفانی بارشوں سے جڑہ اور تبینہ ڈیم بھی ٹوٹ چکے ہیں جس کی وجہ سے کئی علاقوں سے رابطہ منقطع ہو چکا ہے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پنجاب کے شہر روجھان میں سیلابی ریلے سے موضع، صفدر آباد، شاہوالی کی درجنوں بستیاں زیر آب آ گئی ہیں، پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے، سیلابی ریلے سے ہزاروں ایکڑ زیر کاشت فصل تباہ ہو گئی۔ا

  • بھارت میں شدید بارشوں سے ہولناک تباہی

    بھارت میں شدید بارشوں سے ہولناک تباہی

    نئی دہلی: بھارت میں شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس سے کئی ریاستوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، مکانات اور گاڑیاں ڈوب چکے ہیں جبکہ لینڈ سلائیڈنگ بھی ہورہی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ملک بھر میں شدید بارشوں کا سلسہ جاری ہے جس سے گجرات کے میدانوں سے لے کر ہما چل پردیش اور اترا کھنڈ کے پہاڑوں تک ہولناک تباہی ہوئی ہے۔

    ریاست گجرات میں سڑکوں پر سیلاب کا منظر ہے، گھر اور گاڑیاں سیلاب کے پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ اتراکھنڈ میں بھی لینڈ سلائیڈنگ سے درجنوں راستے اور شاہراہیں بند ہو چکی ہیں۔

    گجرات میں بارش سے سب سے زیادہ تباہی سوراشٹر کے علاقہ میں ہوئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے پورے علاقہ میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔

    محکمہ موسمیات نے بارش کا سلسلہ جاری رہنے کی پیشگوئی کی ہے۔ گجرات کے نئے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل نے بھی ریاست کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی۔

    اترا کھنڈ کے بھی بیشتر علاقے شدید بارش سے متاثر ہیں، ریاست میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات بھی رونما ہو رہے ہیں۔ شدید بارشوں کی وجہ سے امدادی کاموں میں بھی پریشانی کا سامنا ہے۔

    پہاڑی ریاست ہماچل پردیش میں بھی لینڈ سلائیڈنگ زوروں پر ہے، کنور میں پہاڑ سے نیشنل ہائی وے پر بڑی چٹانیں ٹوٹ کر آگری ہیں۔ اس کے بعد کنور اور اسپیتی کے لئے ٹریفک بند کردیا گیا۔ سڑکوں پر ملبہ آجانے کی وجہ سے متعدد سڑکیں بھی بند ہیں۔