Tag: Rajab

  • ماہ رجب کی فضیلت اورتاریخی واقعات

    ماہ رجب کی فضیلت اورتاریخی واقعات

    ماہ رجب کو اسلام کے ظہور سے بھی پہلے سے حرمت والے مہینے کا درجہ حاصل ہے اور اس مہینے میں جنگیں رک جایا کرتی تھیں، اس مہینے کئی اہم اسلامی واقعات بھی پیش آئے ہیں۔

    اسلامی سال کے ساتویں مہینہ کا نام رجب المرجب ہے اور اس نام کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ رجب ترجیب سے ماخوذ ہے اور ترجیب کے معنی تعظیم کرنا ہے۔ یہ حرمت والا مہینہ ہے اس مہینہ میں جدال و قتال نہیں ہوتے تھے اس لیے اسے ’الاصم رجب‘ کہتے تھے کہ اس میں ہتھیاروں کی آوازیں نہیں سنی جاتیں۔

    اس مہینہ کو ’اصب‘ بھی کہا جاتا ہے کیوں کہ اس میں اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر رحمت و بخشش کے خصوصی انعام فرماتا ہے۔ اس ماہ میں عبادات اور دعائیں مستجاب ہوتی

    رجب ان چار مہینوں میں سے ایک ہے جن کو قرآن کریم نے ذکر فرمایا ہے

    بے شک مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک بارہ مہینے ہیں اللہ کی کتاب میں جب سے اس نے آسمان اور زمین بنائے ان میں چار حرمت والے ہیں یہ سیدھا دین ہے تو ان مہینوں میں اپنی جان پر ظلم نہ کرو۔

    سورہ توبہ ، القرآن

    حدیث نبوی ﷺ میں ارشاد فرمایا گیا ہے کہ رجب اللہ تعالیٰ کا مہینہ ہے اور شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان میری امت کا مہینہ ہے ۔

    یہی مہینہ معراج النبی ﷺ کا بھی مہینہ ہے یعنی اسی ماہ کی 27 تاریخ کو اللہ تعالیٰ نے ہمارے نبی کو آسمانوں کی سیر کرائی اور ملاقات کا شرف بخشا۔

    یہ واقعہ ہجرت سے پانچ سال قبل پیش آیا۔ سرور کائنات، رحمت اللہ العالمین کے اعلان نبوت کا بارہواں سال مصائب و مشکلات سے گھرا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب سے ملاقات کا اہتمام فرمایا، پیغمبر خدا کی آسمانوں کی سیر اوراس میں اللہ تعالیٰ کے نشانیوں کا مشاہدہ بھی کمال ہے، اس واقع کو عمبر شاہ وارثی اپنے کلام میں یوں بیان فرماتے ہیں۔

    سرِلامکاں سے طلب ہوئی
    سوئے منتہیٰ وہ چلے نبیﷺ

    قرآن پاک میں بنی اسرائیل کی پہلی آیت میں اس واقعہ کا ذکر موجود ہے ، جو معراج یا اسراء کے نام سے مشہور ہے ، احادیث میں بھی اس واقعہ کی تفصیل ملتی ہے، شب معراج انتہائی افضل اور مبارک رات ہے کیونکہ اس رات کی نسبت معراج سے ہے ۔

    پاک ہے وہ ذات جس نے راتوں رات اپنے بندے کو مسجد حرام سے مسجد اقصٰی تک سیر کرائی جس کے اردگرد ہم نے برکت رکھی ہے تاکہ ہم اسے اپنی کچھ نشانیاں دکھائیں، بے شک وہ سننے والا دیکھنے والا ہے۔

    سورہ بنی اسرائیل، القرآن

    پہلے مرحلے میں سفرِ معراج کا پہلا مرحلہ مسجدُ الحرام سے مسجدِ اقصیٰ تک کا ہے، یہ زمینی سفر ہے۔

    دوسرے مرحلے سفرِ معراج کا دوسرا مرحلہ مسجدِ اقصیٰ سے لے کر سدرۃ المنتہیٰ تک ہے، یہ کرۂ ارضی سے کہکشاؤں کے اس پارواقع نورانی دنیا تک سفر ہے۔

    تیسرے مرحلے سفرِ معراج کا تیسرا مرحلہ سدرۃ ُالمنتہیٰ سے آگے قاب قوسین اور اس سے بھی آگے تک کا ہے،چونکہ یہ سفر محبت اور عظمت کا سفر تھا اور یہ ملاقات محب اور محبوب کی خاص ملاقات تھی لہٰذا اس رودادِ محبت کو راز میں رکھا گیا، سورۃ النجم میں فقط اتنا فرمایا کہ وہاں اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جو راز اور پیار کی باتیں کرنا چاہیں وہ کرلیں۔

    علمائے اسلام کے مطابق معراج میں اللہ تعالیٰ سے ملاقات روحانی نہیں، جسمانی تھی، جسے آج کے جدید دور میں سمجھنا مشکل نہیں، شبِ معراج میں نفلی عبادات انجام دینا احسن اقدام ہے لیکن اس رات کو ملنے والے تحفے نماز کی سارا سال پابندی بھی اللہ تعالیٰ کی پیروی کا ثبوت ہے۔

    ماہ رجب میں پیش آنے والے چند اہم تاریخی واقعات

    تاریخ اسلام میں ماہ رجب میں متعدد تاریخی واقعات پیش آنے کا ذکر ہے ان میں سے ایک ہجرت حبشہ اولیٰ ہے‘ جب مسلمان اہل مکہ کی سختیاں برداشت کرنے سے عاجز آکر باذن رسول اﷲﷺ عازم حبشہ ہوئے۔ اس قافلہ میں باختلاف روایات 12 مرد اور 4 عورتیں تھیں‘ سیدنا عثمان بن عفان رضی اﷲ عنہ قافلہ سالار مہاجرین تھے۔ یہ سن پانچ نبوی کا واقعہ ہے۔

    سریہ عبداﷲ بن حجش الاسدی اسی ماہ رجب میں ہجرت مدینہ سے کوئی 17 ماہ بعد پیش آیا جس کا ذکر ہم پہلے ہی کرچکے ہیں۔ یہ وہ سریہ ہے جس نے اسلامی تاریخ میں نئے ریکارڈ قائم کئے ہیں‘ مثلا اسلامی تاریخ کا پہلا مال غنیمت‘ پہلا خمس‘ پہلا شہید اور پہلا قیدی اس سریہ نے پیش کیا۔

    9 ہجری میں پیش آنے والا عظیم غزوہ‘ غزوہ تبوک بھی ماہ رجب ہی میں پیش آیا تھا جسے غزوہ ذات العسرہ کا نام دیا گیا۔ یہی وہ غزوہ ہے جس میں سیدنا صدیق اکبر رضی اﷲ عنہ نے اپناگھر بار خالی کرکے تن من دھن حضورﷺ کی خدمت میں پیش کرنے کا شرف ایک بار پھر حاصل کیا اور حضرت عثمان غنی رضی اﷲ عنہ نے تہائی لشکر کا سازوسامان اپنی گرہ سے پیش کرکے جنت کا پروانہ اور یہ سند حاصل کی۔

    اسلام کے چوتھے خلیفہ اور دامادِ رسول ﷺ بھی 13 رجب کو اس دنیا میں تشریف لائے ، ان کی ولادت کا سال تاریخی کی کتابوں میں سنہ 30 عام الفیل رقم ہے۔

    حبشہ کے مسلمان بادشاہ نجاشی کا انتقال 9 ہجری ماہ رجب میں ہوا اور جناب رسول اﷲﷺ نے ازخود اطلاع پاکر اپنے صحابہ کی معیت میں اس کی غائبانہ نماز جنازہ ادا فرمائی۔

    دمشق کی تاریخی فتح 14 ہجری سن 635ء عیسوی میں ماہ رجب ہی میں ہوئی۔ حضرت خالد بن الولید رضی اﷲ عنہ اور حضرت ابو عبیدہ رضی اﷲ عنہ جو ربیع الثانی 14 ہجرت سے دمشق کا محاصرہ کئے ہوئے تھے‘ فتح یاب ہوئے اور اہل دمشق نے صلح کی درخواست کی جو منظور کرلی گئی۔

    سلطان صلاح الدین ایوبی نے 583ھ‘ 1187ء میں رجب ہی کے مہینے میں فتح بیت المقدس کے بعد مسلمانوں کے ہمراہ مسجد اقصیٰ میں فاتحانہ داخل ہوکر عاجزانہ سجدہ شکر ادا کرنے کا شرف حاصل کیا۔

  • چاند نظر نہیں آیا، یکم رجب 9 مارچ کو ہوگی

    چاند نظر نہیں آیا، یکم رجب 9 مارچ کو ہوگی

    کراچی: روہت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ رجب کا چاند نظر نہیں آیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے محکمہ موسمیات کے مرکزی دفتر میں مفتی منیب الرحمان کی زیر صدارت رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ماہرین فلکیات بھی شریک تھے۔

    رویت ہلال کمیٹی کی زونل کمیٹٰوں کے اجلاس لاہور، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ میں بھی منعقد ہوئے، اس دوران ملک کے کسی بھی علاقے سے چاند کی رویت کی شہادت موصول نہیں ہوئی۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین رویت ہلال کمیٹی نے اعلان کیا کہ رجب المرجب 1440 ہجری کا چاند نظرنہیں آیا،لہذا یکم رجب بروز ہفتہ 9 مارچ کو ہوگی۔

    مزید پڑھیں: شبِ معراج، محبوب الہیٰ اورعاشق کی ملاقات

    نو مارچ کو یکم رجب ہونے کے حساب سے شب معراج 3 اپریل بروز بدھ کی شب عقیدت و احترام سے منائی جائے گی۔

    یاد رہے کہ 27 ویں رجب کو نماز مغرب کے بعد سے مسلمان شبِ معراج کو مذہبی عقیدت و احترام سے مناتے ہیں جس کے تحت خاص عبادات کا احترام کیا جاتا ہے۔

    شبِ معراج کی مناسبت سے مساجد میں دروس اور خصوصی دعاؤں سمیت صلوۃ طوبہ کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: سفرِسدرۃ ُالمنتہیٰ، دیدارِِ ربُ العالمین ، معراج مصطفٰی ﷺ

    معراج کی شب کو دین اسلام میں نمایاں اور منفرد مقام حاصل ہے کیونکہ اس روز اللہ رب العزت نے اپنے محبوب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو عرشِ معلہٰ پر اپنے پاس بلا کر اپنا دیدار کرایا ۔

    حرمت والا مہینہ، جنگ و قتال منع:

    لفظ رجب، ترجیب سے نکلا جس کے معنی تعظیم کے ہیں، رجب المرجب ہجری کلینڈر کا ساتواں مہینا ہے، یہ حرمت والے چار ماہ میں شامل ہے، دین اسلام میں اس ماہ میں بھی جنگ اور قتل کرنے کی ممانعت ہے،اس ماہ میں توبہ جلد قبول ہوتی ہے اس ماہ کا ایک نام الاصب بھی ہے جس کے معنی ہیں تیز بہاؤ، یعنی توبہ جلد قبول ہوتی ہے۔

  • ماہ رجب المرجب کا چاند دیکھنے کے لیے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    ماہ رجب المرجب کا چاند دیکھنے کے لیے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    کراچی : ماہ رجب المرجب کا چاند دیکھنے کے لیے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ماہ رجب المرجب کے چاند دیکھنے کے لیے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس چیئرمین مفتی منیب الرحمان کی سربراہی میں کراچی میں منعقد ہوگا۔

    لاہور، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ میں رویت ہلال کی ذیلی کیمیٹاں بھی چاند دیکھنے کے لیے اپنا اپنا اجلاس منعقد کریں گی۔

    چاند نظر آنے کی صورت میں ماہ رجب کی پہلی تاریخ آٹھ مارچ بروز جمعہ ہوگی جبکہ دواپریل بروز منگل کو شب معراج ہوگی۔

    حرمت والا مہینہ، جنگ و قتال منع:
    لفظ رجب، ترجیب سے نکلا ہے جس کے معنی تعظیم کے ہیں، رجب المرجب ہجری کلینڈر کا ساتواں مہینا ہے، یہ حرمت والے چار ماہ میں شامل ہے، دین اسلام میں اس ماہ میں بھی جنگ اور قتل کرنا ممنوع ہے،اس ماہ میں توبہ جلد قبول ہوتی ہے اس ماہ کا ایک نام الاصب بھی ہے جس کے معنی ہیں تیز بہاؤ، یعنی توبہ جلد قبول ہوتی ہے۔

    ارشاد باری تعالیٰ:
    اِنَّ عِدَّةَ الشُّهُوْرِ عِنْدَ اللّـٰهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا فِىْ كِتَابِ اللّـٰهِ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضَ مِنْـهَآ اَرْبَعَةٌ حُرُمٌ ۚ ذٰلِكَ الـدِّيْنُ الْقَيِّـمُ ۚ فَلَا تَظْلِمُوْا فِيْـهِنَّ اَنْفُسَكُمْ ۚ وَقَاتِلُوا الْمُشْرِكِيْنَ كَآفَّةً كَمَا يُقَاتِلُوْنَكُمْ كَآفَّةً ۚ وَاعْلَمُوٓا اَنَّ اللّـٰهَ مَعَ الْمُتَّقِيْنَ (36)

    ترجمہ: مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک کتاب اللہ میں 12 ہے‘ اسی دن سے جب سے آسمان و زمین کو اس نے پیدا کیا ان میں سے چار حرمت والے ہیں۔ یہی درست دین ہے‘ تم ان مہینوں میں اپنی جانوں پر ظلم نہ کرو اور تم تمام مشرکوں سے جہاد کرو جیسا کہ وہ تم سب سے لڑتے ہیں اور جان رکھو کہ اللہ تعالیٰ متقیوں کے ساتھ ہے۔

    بے شک اللہ کے ہاں مہینوں کی گنتی بارہ ہے اللہ کی کتاب میں جس دن سے اللہ نے زمین اور آسمان پیدا کیے، ان میں سے چار عزت والے ہیں، یہی سیدھا دین ہے، سو ان میں اپنے اوپر ظلم نہ کرو، اور تم سب مشرکوں سے لڑو جیسے وہ سب تم سے لڑتے ہیں، اور جان لو کہ اللہ پرہیزگاروں کے ساتھ ہے۔

    حدیث شریف:
    ایک مشہور حدیث شریف ہے کہ رجب اللہ کا، شعبان میرا اور رمضان میری امت کا مہینہ ہے۔