Tag: Rajasthan

  • بھارت میں عجیب و غریب واقعے نے پولیس کو چکرا دیا

    بھارت میں عجیب و غریب واقعے نے پولیس کو چکرا دیا

    نئی دہلی: بھارت میں ایک شخص کی لاش کو ایکسیڈنٹ کا شکار سمجھ کر اسپتال لایا گیا تاہم قریبی عمارت کی سی سی ٹی وی فوٹیج سے علم ہوا کہ مذکورہ شخص کو قتل کیا گیا ہے۔

    یہ واقعہ بھارتی ریاست راجھستان میں پیش آیا جہاں ایک شخص کو زخمی حالت میں حادثے کا شکار سمجھ کر جے پور اسپتال لایا گیا، ڈاکٹرز نے اسے مردہ قرار دیا۔ ابتدائی طور پر خیال کیا گیا کہ مذکورہ شخص روڈ ایکسیڈنٹ کا شکار ہوا ہے۔

    پولیس جائے وقوع پر پہنچی تو وہاں موجود انسٹی ٹیوٹ کے سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج چیک کی گئی، فوٹیج سے علم ہوا کہ مذکورہ شخص حادثے کا شکار نہیں ہوا بلکہ اسے قتل کیا گیا ہے۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق جائے وقوع پر 3 افراد نے مذکورہ شخص پر حملہ کیا اور اس کے سر پر کچھ مارا جس سے وہ شخص زمین پر گر گیا۔

    اس شخص کے ساتھ 2 افراد اور موجود تھے تاہم وہ حملہ آوروں کو دیکھ کر فرار ہوگئے، بعد ازاں حملہ آور بھی بھاگ نکلے۔

    معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ایف ایس ایل کے اہلکاروں کو بھی وہاں طلب کیا گیا، پولیس نے حملہ آوروں اور مقتول کے ساتھیوں کی تلاش شروع کردی ہے۔ مقتول کے پاس سے کوئی شناختی دستاویز برآمد نہیں ہوئی۔

  • بھارت میں مسلمان حاملہ خاتون کو اسپتال میں داخل کرنے سے انکار، نومولود دم توڑ گیا

    بھارت میں مسلمان حاملہ خاتون کو اسپتال میں داخل کرنے سے انکار، نومولود دم توڑ گیا

    نئی دہلی: بھارت کے ایک اسپتال میں مسلمان حاملہ خاتون کو ڈلیوری کے وقت اسپتال میں داخل کرنے سے انکار کردیا گیا، بچے کی پیدائش ایمبولینس میں ہوئی جس کے کچھ دیر بعد نومولود دم توڑ گیا۔

    راجستھان کے ضلع بھرت پور کے ایک سرکاری اسپتال پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اسپتال انتظامیہ نے ایک حاملہ خاتون کو مسلمان ہونے کی وجہ سے داخل کرنے سے منع کر دیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق خاتون کے 34 سالہ شوہر عرفان کا کہنا ہے کہ مذکورہ اسپتال کے ڈاکٹروں نے مسلمان ہونے کی وجہ سے ان کی حاملہ بیوی کو داخل نہیں کیا اور جے پور جانے کا کہا۔

    عرفان اپنی بیوی کو جے پور لے جانے کے لیے ایمبولینس میں سوار ہوئے تاہم راستے میں ہی بچے کی پیدائش ہوگئی، ان کے مطابق وہ بھرت پور کے ایک اور اسپتال میں گئے تاہم وہاں بھی انتظامیہ نے انہیں واپس لوٹا دیا۔

    اسی دوران مناسب دیکھ بھال نہ ہونے سے نوزائیدہ بچہ دم توڑ گیا۔

    بھرت پور کے ریاستی وزیر سبھاش گرگ نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ مسلمان ہونے کی وجہ مذکورہ جوڑے کے ساتھ ایسا سلوک ہوا۔ سیکریٹری صحت نے بھی واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

    حکام نے مسلمان جوڑے کے الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تحقیقاتی رپورٹ آنے کا انتظار کر رہے ہیں اور اس کے بعد ہی کوئی کارروائی کی جائے گی۔

  • پلوامہ حملہ ، پاکستانیوں کو 48گھنٹے میں راجستھان چھوڑنے کی وارننگ

    پلوامہ حملہ ، پاکستانیوں کو 48گھنٹے میں راجستھان چھوڑنے کی وارننگ

    راجستھان: راجستھان کی عدالت نے پاکستانیوں کو 48گھنٹےمیں راجستھان چھوڑنے کا حکم دے دیا جبکہ انتطامیہ نے پاکستانیوں کو ملازمت پر رکھنے  اور تجارت کرنے پربھی پابندی لگا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پلوامہ حملے کےبعدپاکستان اوربھارت میں کشیدگی برقرار ہے ، مودی سرکار بوکھلاہٹ کاشکار ہے اور اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ، راجستھان کے ضلع بیکانیر کی عدالت نے پاکستانی شہریوں کے لیے حکم جاری کیا ہے اڑتالیس گھنٹے میں بھارتی ریاست راجھستان چھوڑدیں۔

    راجستھان کی ضلعی انتظامیہ نے دفعہ 144 نافذ کردی ہے اور انتظامیہ نے ہوٹل والوں کوپاکستانیوں کوکمرے دینے اور پاکستانیوں کو ملازمت پر رکھنے کیلئے منع کردیا ہے۔

    ضلعی انتظامیہ نے پاکستانیوں سےتجارت کرنے پر بھی پابندی لگاتے ہوئے کہ پاکستان کے ساتھ کسی بھی قسم کا کاروبار ی تعلق بھی قائم کرنے سے اجتناب برتیں۔

    خواجہ غریب نواز کے عرس، پاکستانی زائرین کی ویزا درخواستیں مسترد


    دوسری جانب آئندہ ماہ اجمیر میں خواجہ غریب نواز کے عرس میں جانے والوں کے لیے مشکلات میں اضافہ کردیا ہے ، بھارتی حکومت نے پاکستانی زائرین کی ویزا درخواستیں بھی مسترد کردی۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں کار بم حملے میں42 بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے، حملے کے فوری بعد بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔بھارت نے الزام لگایا تھا کہ پلوامہ میں حملہ کالعدم جیش محمد کی جانب سے کیا گیا ، جسے پاکستان کی پشت پناہی حاصل ہے۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کار بم دھماکا، 42 بھارتی فوجی ہلاک

    بعد ازاں پاکستان نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے بھارت کے الزامات کو مسترد کردیا تھا اور کہا تھا ہمیشہ سے مقبوضہ وادی میں تشدد کی مذمت کرتے آئے ہیں، بغیر تحقیقات کے بھارتی میڈیا اور حکومت کے الزامات کومسترد کرتے ہیں۔

  • بھارت: 6 سالہ بچی کی ادھیڑ عمر شخص سے زبردستی شادی

    بھارت: 6 سالہ بچی کی ادھیڑ عمر شخص سے زبردستی شادی

    نئی دہلی: بھارتی ریاست راجستھان میں پنچائیت کے فیصلے پر 6 سالہ معصوم بچی کی 35 سالہ ادھیڑ عمر شخص کے ساتھ زبردستی شادی کرادی گئی۔

    بھارت میں کروڑوں کی آبادی ہونے کے باعث کئی علاقوں میں سرکاری مشینری کام نہیں کرتی جس کے باعث عوام کو کئی پچیدہ مسائل جیسے ناخواندگی اور غربت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، بالخصوص ان وجوہات کے باعث کم عمری میں شادیاں کروانے کا رواج آج بھی جاری و ساری ہے۔

    بھارت میں ناخواندگی کے باعث اس طرح کے واقعات میں اضافہ ہورہا تھا جس کے بعد ایوان میں باقاعدہ قانون سازی کی گئی اور کم عمری میں لڑکے یا لڑکی کی زبردستی شادی کو سنگین جرم قرار دیا گیا۔

    مگر راجھستان کے علاقے چتور گڑھ میں پانچ روز قبل دلخراش واقعہ پیش آیا کہ جب 35 سالہ ادھیڑ عمر شخص کی شادی 6 سالہ بچی کے ساتھ زبردستی کردی گئی۔

    مزید پڑھیں: اٹھارہ سال سے کم عمرلڑکی سے شادی زنا تصور ہوگی، انڈین کورٹ

    بھارتی میڈیا کے مطابق پنجائیت کے سربراہ رتن جت نے فیصلہ سنایا جس کے بعد دونوں خاندان اس پر عمل درآمد کے لیے راضی ہوئے، پولیس مذکورہ شخص کو تلاش کررہی ہے۔

    پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے بچی کو بازیاب کروا کے اُسے بچوں کے حفاظتی مرکز میں جمع کرا دیا جبکہ پنجائیت اور دونوں خاندانوں کے سربراہان کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا۔

    چتور گڑھ کے حکومتی عہدیداران کا کہنا ہے کہ گنرار پنچائیت کے فیصلے پر معصوم بچی کو شادی کی بھینٹ چڑھایا گیا، تقریب میں شریک کچھ لوگوں نے اس واقعےکی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کی تو وہاں کی پولیس حرکت میں آئی۔

    ضلعی عہدیدار اور ایس پی چتور گڑھ کمار خمیسرا کا کہنا تھا کہ ’شادی کی تصاویر اور ویڈیوز ہمیں موصول ہوئیں جس میں نظر آنے والے افراد کے خلاف کارروائی کر کے تحقیق کی جائے گی‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بھارت میں ریت کا طوفان، 100 افراد ہلاک، 150زخمی

    بھارت میں ریت کا طوفان، 100 افراد ہلاک، 150زخمی

    راجھستان : بھارتی ریاست راجھستان میں ریت کا طوفان امڈ آیا، جس کے نتیجے میں100 افراد ہلاک جبکہ 150زخمی ہوگئے۔

    بھارت کی ریاست راجھستان سمیت شمالی علاقوں میں ریت کے طوفان اوربارشوں سے تقریباََ سو افراد ہلاک اورڈیڑھ سوزخمی ہوگئے جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہرکیا جارہا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریت کے طوفان کے باعث درخت اوربجلی کے کھمبے گرگئے اورمتعددعمارتوں کونقصان پہنچا۔مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

    ریت کے طوفان سے متاثرہ علاقوں میں معمول کی زندگی مفلوج ہوگئی۔ٹرین سروس اورپروازوں کی آمد ورفت بھی متاثرہوئی۔

    اتر پردیس کے وزیر اعلیٰیوگی ادیتھ ناتھ نے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ امدادی کارروائیوں کی نگرانی کریں جبکہ حکام نے عوام کوبلاضرورت باہرنہ نکلنے اورگھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    بھارتی محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ شہری غیر ضروری سفرکرنے سے گریز کریں،طوفان آئندہ کئی روز تک جاری رہ سکتا ہے۔

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ریت طوفان کے سبب ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بھجن میں غلطی کرنے پر مسلم گلوکار کو قتل کر دیا گیا

    بھجن میں غلطی کرنے پر مسلم گلوکار کو قتل کر دیا گیا

    راجھستان: نام نہادسیکولر بھارت کا بھیانک انتہا پسند چہرہ سامنے آگیا ، بھارتی ریاست راجھستان میں مسلم گلوکار بھجن میں غلطی کرنے پر انتہا پسند ہندوؤں کی سفاکیت شکار ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق نام نہاد سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار ملک میں اقلیتوں کے ساتھ وحشیانہ برتاؤ کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا ، مسلمان گلوکار انتہا پسندی کی بھینٹ چڑھ گیا۔

    راجستھان میں مسلم لوک فنکار کوہندو انتہاپسندوں نے بیدردی سے قتل کردیا، بھارتی پولیس کے مطابق بھارتی ریاست راجھستان میں ڈانٹال نامی گاؤں میں ستائیس ستمبر کو تنازعہ اس وقت شروع ہوا، جب ایک پنڈت نے لوک گلوکار احمد خان پر الزام لگایا کہ اس نے ہندو دیوی کی شان میں پڑھی جانے والی بھجن میں غلطیاں کی تھیں۔

    محض معمولی غلطی پر گلوکار کے قتل کے بعد مسلم آبادی خوفزدہ ہوکر ہجرت پر مجبور ہوگئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق اب تک دو سو سے زائد مسلمان علاقہ چھوڑ کر جا چکے ہیں، کئی خاندانوں نےاسکول اورسرکاری عمارتوں میں پناہ لے لی ہے، انتہاپسند مودی کی سرکار میں سیکولر بھارت انتہا پسندی کی راہ پر چل پڑا مسلمان،عیسائی،سکھ اور دلت کوئی محفوظ نہیں۔


    مزید پڑھیں : گوشت کھانے کا شبہ،4 افراد پر ہجوم کا بدترین تشدد، ایک شخص ہلاک،3زخمی


    بین الاقوامی مذہبی آزادی پر کےامریکی کمیشن کی رپورٹ کےمطابق دوہزار سولہ میں بھارت میں عدم برداشت اورمذہبی آزادی کے حقوق کی خلاف ورزی کے معاملات میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔

    واضح رہے کہ نریندر مودی کی حکومت آنے کے بعد سے مسلمان اقلیت پر ہونے والے حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے، انتہا پسند ہندوؤں کے حملوں میں متعدد مسلمان ہلاک بھی ہو چکے ہیں جبکہ کئی ریاستوں میں گائے کے گوشت پر پابندی بھی عائد کی جا چکی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • راجھستان: ہندو برادری بھی مسلمانوں کے ساتھ روزے دار

    راجھستان: ہندو برادری بھی مسلمانوں کے ساتھ روزے دار

    آپ نے مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان مذہبی ہم آہنگی کے بہت سے مظاہرے دیکھے ہوں گے، لیکن آپ نے شاید کسی ہندو کو مسلمانوں کے ساتھ روزہ رکھتے نہ دیکھا ہو۔ ایسی حقیقت بھارت کی ریاست راجھستان میں موجود ہے جہاں ہندو افراد مسلمانوں کا ساتھ دینے کے لیے رمضان میں روزے رکھتے ہیں۔

    راجھستان کے بارمر اور جیسلمر ضلع میں مذہبی ہم آہنگی کا بہترین مظاہرہ دیکھنے کو ملتا ہے۔ یہاں مسلمان نہ صرف ہندؤوں کے ساتھ ہولی اور دیوالی مناتے ہیں بلکہ ہندو ان سے ایک قدم آگے بڑھ کر ماہ رمضان میں روزے بھی رکھتے ہیں۔

    یہی نہیں ہندو اپنے مسلمان بھائی بہنوں کے ساتھ 5 وقت نماز بھی پڑھتے ہیں۔ بقول ان کے اس طرح ان پر بھی خدا کی رحمتیں نازل ہوں گی۔ مسلمان بھی ان کے ہولی اور دیوالی کے تہواروں میں شریک ہوتے ہیں اور دیگر مذہبی تہواروں پر ان کے ساتھ مذہبی گیت یا بھجن بھی گاتے ہیں۔

    بارمر کے رہائشی شنکر رام کے مطابق، ’ہمارا مذہب مختلف ہے لیکن روایات مشترک ہیں۔ ہمارے یہاں چھوٹے بچے بھی روزہ رکھتے ہیں‘۔

    یہ روایت صرف ان 2 ضلعوں میں ہی نہیں بلکہ پورے راجھستان میں ہے۔ یہاں کے علاقے گوہڑ کا تلہ میں واقع سعید کسم درگاہ میں بھی مسلمان اور ہندو دونوں ہی حاضری دیتے ہیں۔

    راجھستان میں یہ روایات عام تو ہیں، مگر ان کا آغاز کب اور کیسے ہوا، یہ کوئی نہیں جانتا۔ یہاں کچھ خاندان ایسے بھی ہیں جو تقسیم بھارت کے وقت سندھ سے ہجرت کر کے آئے تھے۔

    بارمر میں ایک سرکاری اہلکار کے مطابق یہاں لوگ ایک دوسرے کی خوشیوں اور دکھوں میں شریک ہوتے ہیں۔ یہ سوچنا بھی ناممکن ہے کہ کسی مسلمان کو ہندو یا ہندو کو کسی مسلمان سے الگ کردیا جائے۔

    پاکستان اور بھارت میں جہاں شرپسند عناصر کی جانب سے مذہبی تنگ نظری کو فروغ دیا جارہا ہے وہاں یہ منظر مذہبی رواداری کی بہترین مثال ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • راجھستان کے رہائشی کو اسامہ بن لادن نام رکھنا مہنگا پڑگیا

    راجھستان کے رہائشی کو اسامہ بن لادن نام رکھنا مہنگا پڑگیا

    نئی دہلی : بھارت میں اسامہ بن لادن بننے کی کوشش میں صدام کو بھارتی پولیس گرفتار کرلیا، پولیس نے مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کردی ہے۔

    بھارتی ریاست راجھستان کے رہائشی پینتیس سالہ صدام نے ایسی حرکت کی کہ پولیس بھی چکرا گئیں، 35سالہ صدام حسین نے اپنا نام شناختی ڈیٹا بیس میں اسامہ بن لادن کے نام درج کروایا، جس پر اسے گرفتار کر لیا گیا، ملزم کے خلاف سنجے الودیا نامی شخص کی درخواست پر ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔

    بھارتی پولیس کےمطابق صدام نے شناخت بدلنے کے لئے فارم بھرا جس میں تصویر بھی اسامہ بن لادن کی لگائی اور رہائشی پتا بھی ایبٹ آباد پاکستان کا لکھا، پولیس کے مطابق فارم پر دستخط اور فنگر پرنٹ نہ ہونے سے جعلی اسامہ بن لادن پکڑا گیا۔

    صدام حسین نامی شخص کا کہنا تھا کہ منفرد شناخت کیلئے اسامہ بن لادن کا نام اپنانا چاہتا تھا۔ اس کے دادا نے سابق عراقی صدر صدام سے متاثر ہو کر اس کا نام رکھا، جس کے بعد اسے ہمیشہ تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

    صدام حسین کا کہنا تھا کہ اسے اسکول میں بھی اس کے الگ نام کی وجہ سے چڑایا جاتا رہا اور جب کہ تعلیم حاصل کرنے کے بعد اس نے نوکری کے حصول کیلئے درخواست دی تو مشکلات اڑے آئیں، میرے سارے دوست اپنے اپنے ملازمتوں میں مصروف ہیں اور میں اچھے گریڈ لینے کے باوجود صرف نام کی وجہ سے نوکری نہیں کر پا رہا۔

    یاد رہے صدام حسین نامی شخص نے اس سے قبل ایک انٹر ویو میں اپنے نام سے بیزاری ظاہر کرتے ہوئے اسے بدلنے کی درخواست دی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بھارت میں شادی ہال کی دیوار گرنےسے26افراد ہلاک

    بھارت میں شادی ہال کی دیوار گرنےسے26افراد ہلاک

    نئی دہلی: بھارتی ریاست راجستھان میں شادی کی تقریب کےدوران ہال کی دیوار گرنےسے26افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق بھارت کی ریاست راجستھان میں شادی ہال کا حصہ منہدم ہونے کےنتیجے میں26افراد ہلاک جبکہ28افراد شدید زخمی ہوگئے۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ بعض زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے جنھیں قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں طبی امداد دی جارہی ہے۔

    ایس پی انیل ٹنک کےمطابق شادی کی تقریب کےدوران لوگ ہال میں موجود تھے جب اس کی ایک دیوار گرگئی۔

    آئی جی پولیس الوک واششتھ کا کہناتھاکہ شادی ہال کی دیوار آندھی کی وجی سےگری اور مرنے والوں میں 4بچوں سمیت 8خواتین بھی شامل ہیں۔

    پولیس حکام کا کہناہےکہ حادثے میں ہلاک ہونے والے افرادکی لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور کل ان کا پوسٹ مارٹم کرکے لاشوں کو ورثا کے حوالے کیاجائےگا۔

    وزیراعلیٰ وسندھرا راجے نے حادثے پراظہار تعزیت کرتے ہوئے افسران کو ہدایت کی کہ وہ زخمیوں کےبہترین علاج کو یقینی بنائیں۔


    بھارتی ریاست کانپور میں ٹرین حادثہ،142 افراد ہلاک


    واضح رہےکہ گزشتہ سال نومبر میں بھارت کی ریاست کانپور میں مسافر ٹرین حادثے کے نتیجے میں کم از کم 142 افراد ہلاک جبکہ 150 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں