خیبر ایجنسی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ خیبر ایجنسی کی وادی راجگال پہنچ گئے جہاں انہیں آپریشن راجگال کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ خیبر ایجنسی کی وادی راجگال پہنچے۔
اس موقع پر کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل نذیر احمد بٹ اور آئی جی ایف سی میجر جنرل شاہین مظہر محمود بھی ان کے ساتھ تھے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کو آپریشن راجگال سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ راجگال کا 90 فیصد علاقہ کلیئر کر دیا گیا ہے۔
اس موقع پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ ریاست کی عملداری بحال ہو رہی ہے۔
COAS at Rajgal Op Khy 4. Over 90% obj area cleared. "Thanks Allah for enabling Pak Army to come up to the nation’s expectations”, COAS.(1/2) pic.twitter.com/835Idmnyal
— Maj Gen Asif Ghafoor (@OfficialDGISPR) August 5, 2017
انہوں نے کہا کہ قانون کی بالادستی یقینی بنائی جا رہی ہے۔ وادی راجگال میں دہشت گردوں کے کئی ٹھکانے تباہ کر دیے گئے ہیں۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ خیبر ایجنسی کو جلد دہشت گردوں سے پاک کروا دیں گے۔ ریاستی عملداری اور قانون کی بالا دستی پر کوئی دو رائے نہیں۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ پاک فوج قوم کی امیدوں پر پورا اتر رہی ہے۔ قوم کے تعاون سے شدت پسندی اور دہشت گردی ختم کردیں گے۔
"We are heading towards a normalised Pak where writ of state and supremacy of law would be second to none” COAS. (2/2). pic.twitter.com/3PoegljuCg
— Maj Gen Asif Ghafoor (@OfficialDGISPR) August 5, 2017
آرمی چیف نے نقل مکانی کرنے والے مقامی لوگوں کی واپسی کے لیے بھی اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے آپریشن میں پاک فضائیہ کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاک فضائیہ کے تعاون سے دہشت گردوں کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق خیبر ایجنسی کا راجگال کا علاقہ 12 سے 14 ہزار فٹ کی بلندی پر ہے اور یہ فاٹا کا مشکل علاقہ ہے۔ 250 کلو میٹر راجگال میں 8 گزر گاہیں ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق راجگال آپریشن زمینی حقائق کے تناظر میں مشکل ہے، اس کی سرحد افغانستان سے متصل ہے۔ آپریشن راجگال کا مقصد داعش کو پاکستان آنے سے روکنا ہے۔