Tag: rakhine

  • بنگلہ دیش: شدید بارشیں اور لینڈ سلائیڈنگ، 12 روہنگیا مہاجرین جاں بحق

    بنگلہ دیش: شدید بارشیں اور لینڈ سلائیڈنگ، 12 روہنگیا مہاجرین جاں بحق

    ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں شدید بارشوں سے ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ کے باعث 12 روہنگیا مہاجرین جاں بحق جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش میں مون سون کا موسم شروع ہوچکا ہے جس کی وجہ سے خطے کے مختلف حصوں میں شدید بارشیں ہورہی ہیں جبکہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث اب تک 12 روہنگیا مسلمان اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور متعدد لاپتہ ہیں۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ شدید بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ کا یہ واقعہ بنگلہ دیش میں ایک روہنگیا مہاجر بستی کے قریب پیش آیا، جبکہ ہلاک ہونے والے روہنگیا مسلمانوں میں ایک ہی خاندان کے چار افراد بھی شامل ہیں۔


    بنگلہ دیش: روہنگیا مسلمانوں کو شدید بارشوں سے خطرہ


    مقامی میڈٰیا کا یہ بھی کہنا تھا کہ روہنگیاں پناہ گزینوں کی بڑی تعداد بنگلہ دیش کے جنوب مشرقی علاقوں میں قائم کمزور اور بے جان کیمپوں میں مقیم ہے، جو ان شدید بارشوں کا مقابلہ نہیں کرسکتے اور کیمپس اکھڑ جاتے ہیں۔

    حکام کے مطابق مختلف علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث 2 مقامی(بنگالیوں) کی بھی ہلاکتیں ہوئی ہیں، جبکہ متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے اقدامات بھی کیے جارہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ اقوام متحدہ کی جانب سے یہ وارننگ بھی دی گئی تھی کہ جنوبی ایشیا میں مون سون کا سیزن جلد متوقع ہے جس کے باعث شدید بارشوں اور سمندری طوفان کی بھی صورت حال پیدا ہوسکتی اور لاکھوں روہنگیا پناہ گزینوں کو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، کمزور کیمپس بازشوں کی شدت سے اکھڑ سکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • میانمار کا امریکی حکام کو رخائن کے دورے کی اجازت دینے سے انکار

    میانمار کا امریکی حکام کو رخائن کے دورے کی اجازت دینے سے انکار

    میانمار : روہنگیا مسلمانوں کی بنگلہ دیش آمد کا سلسلہ کئی ہفتے گزرنے کے بعد بھی جاری ہے، میانمارکی حکومت نے امریکی حکام کوروہنگیا ریاست رخائن کے دورے کی اجازت دینے سے انکارکردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بدھ انتہا پسندوں اور میانمارکی فوج نے روہنگیا مسلمانوں پر اپنے ہی ملک کی زمین تنگ کردی، میانمارکی حکومت نے امریکی حکام کوروہنگیا علاقوں کے دورے کی اجازت دینے سے انکارکردیا۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے برما میں روہنگیا مسلمانوں کی صورت حال پرتشویش کا اظہارکیا تھا اور میانمار کی حکومت پر زور دیا ہے کہ صوبہ رکھائن تک انسانی رسائی کی اجازت دی جائے ۔


    مزید پڑھیں :  روہنگیا میں بستیاں جلانے اورفورسزکےتشدد پرتشویش ہے‘ امریکہ


    ہیدرنوئیرٹ نے کہا تھا کہ برما میں سیکورٹی فورسز پر روہنگیا دیہات کو نذر آتش کرنے اور تشدد کے واقعات سمیت انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں، برمی حکام حالات مزید کشیدہ ہونےسے روکے اور متاثرہونے والی کمیونٹی کی مدد کریں۔

    خیال رہے کہ کئی ہفتوں سے بے سروسامانی کی حالت میں کٹھن سفرطے کر بنگلہ دیش پہنچنے والے روہنگیا مسلمان کی تعداد 4 لاکھ تک جا پہنچی ہے اور مسلمان کیمپوں میں بدترین زندگی گزارنے پر مجبور ہے ، پناہ گزینوں کا کہنا ہے فوج اوربدھ انتہاپسندقتل عام کررہے ہیں۔


    مزید پڑھیں : میانمار سے ہجرت کرنے والے مسلمانوں کی تعداد چارلاکھ تک پہنچ گئی


    اقوام متحدہ کے مطابق، کیمپوں میں مقیم دو لاکھ بچوں کو فوری امداد کی ضرورت ہے، لاکھوں روہنگیا خواتین، بچے اور مردغذائی قلت کا شکار ہیں اور بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں، شدید بارشوں نے پناہ گزینوں کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے۔

    ڈھاکا میں ہزاروں افراد نے روہنگیا مسلمانوں کے حق میں مظاہرہ کیا، مظاہرین نے میانمارحکومت سے روہنگیا مسلمانوں پرمظالم فوری روکنے کا مطالبہ کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • میانمارفوج نے تیس روہنگیا مسلمانوں کو فائرنگ کرکے مارڈالا

    میانمارفوج نے تیس روہنگیا مسلمانوں کو فائرنگ کرکے مارڈالا

    رخائن : میانمار فوج کے ہاتھوں 30 روہنگیا مسلمان اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور فوج نے مسلمانوں کے کئی دیہاتوں کو بھی آگ لگادی۔ میانمار کی حکومت نے تسلیم کیا ہے کہ اس کی فوج نے ریاست رخائن میں ان دیہات پر گن شپ ہیلی کاپٹروں سے فائرنگ کی جہاں روہنگیا مسلم اقلیت آباد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میانمار کی مغربی ریاست رخائن کے روہنگیا مسلمان ایک بار پھر نشانے پرہیں، میانمار کی فوج نے ریاست رخائن میں 30 روہنگیا مسلمانوں کو فائرنگ کر کے قتل کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاست رخائن میں روہنگیا مسلمانوں کے دیہاتوں میں سرچ آپریشن کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب سوشل میڈیا پر جو تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہوئی ہیں اُس میں میانمار فوج کے ہاتھوں قتل ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جب کہ سیکڑوں افراد اپنے گھروں کو چھوڑ کر دوسرے علاقوں میں محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے ہیں۔

    اس سے قبل سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ فوجی قافلے پر گھات لگا کر کیے گیے ایک حملے کے بعد ہونے والے تصادم میں دو فوجی اور چھ حملہ آور ہلاک ہو گئے ہیں۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے نامہ نگار جونا فشر کا کہنا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں پر حملے کرنا فوج کا ایک مقبول کام ہے۔ نامہ نگار کا کہنا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کو برمی آبادی کی طرف سے ناپسند تصور کیا جاتا ہے جو انہیں بنگلہ دیش سے آئے ہوئے تارکین وطن سمجھتے ہیں۔

    جھڑپوں کا تازہ ترین سلسلہ تقریباً ایک ماہ پہلے تین پولیس چوکیوں پر حملوں کے بعد شروع ہوا تھا۔ حکومت آزاد میڈیا کو رخائن میں جانے کی اجازت نہیں دے رہی جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر ہونے والی لڑائی کے ان دعوؤں کی تصدیق کرنا مشکل ہے۔