Tag: RAMADI

  • عراقی افواج نے رمادی شہرکو داعش کے چنگل سے آزاد کرالیا

    عراقی افواج نے رمادی شہرکو داعش کے چنگل سے آزاد کرالیا

    رمادی : عراقی افواج نے رمادی شہر کو دولت اسلامیہ کے چنگل سے آزاد کرالیا ہے، غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق رمادی کے اہم ڈسٹرکٹ پر عراقی افواج نے دوبارہ کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

    سرکاری فورسز کے ترجمان بریگیڈیئر یحییٰ رسول کا کہنا ہے کہ فضائی بمباری اور زمینی افواج کی پیش قدمی شہر کو فتح کرنے میں مدد گار ثابت ہوئی ہے۔

    دوہزار چودہ میں داعش کے جنگجوں نے رمادی سمیت عراق کے بہت سے علاقوں پر قبضہ کرلیا تھا۔ عراقی فوج کا کہنا ہے کہ شہر سے داعش کا قبضہ ختم کر دیا گیا ہے۔ فوج نے کئی دنوں کی لڑائی کے بعد اس شہر کا قبضہ واپس لیا۔

  • فرقہ واریت کا خوف، عراق نے داعش کے خلاف مہم کا نام بدل گیا

    فرقہ واریت کا خوف، عراق نے داعش کے خلاف مہم کا نام بدل گیا

    بغداد: عراق میں سنی اکثریتی شہر’رمادی‘ کو داعش سے واپس چھیننے کے لئے شیعہ مسلح گروہ کی جانب سے ترتیب کردہ مہم کا نام بدل دیا گیا ، اس کی وجہ وہ تنقید بتائی جارہی ہے کہ اس نام سے فرقہ واریت کو فروغ ملے گا۔

    مہم کے نام کی تبدیلی اس وجہ سے کی گئی کہ عراقی حکومت داعش کے خلاف لڑنے کے لئےانتشارکا شکارملکی فوج پرانحصار کرنے کے بجائے شیعہ مسلح گروہوں پرزیادہ بھروسہ کررہی ہے جس کی وجہ سے ملک کی سنی آبادی کو تحفظات درپیش تھے۔

    شیعہ مسلح گروہ کی جانب سے پہلے اس مہم کا نام ’’لبیک یا حسین‘‘ رکھا گیا تھا لیکن سنی مسلمانوں کے اعتراض کے بعد یہ نام تبدیل کرکے ’’لبیک یا عراق‘‘ رکھا گیا ہے۔

    شیعہ گروہ الحشد شعبی کے ترجمان کریم النوری کا کہنا ہے کہ ’’دونوں نام ایک ہی مفہوم کے تحت ہیں لہذا ہمیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا‘‘۔

    عراقی وزیر اعظم حیدرالعبادی شیعہ گروہوں کو انبر صوبے میں لڑنے کے لئے بھیجنے میں ہچکچاہٹ کا شکار تھے کیونکہ ان کا پہلے ہی خیال تھا کہ اس سے فرقہ وارانہ عوامل تقویت حاصل کریں گے۔

  • عراقی فوج میں دولتِ اسلامیہ سے جنگ میں عزم کی کمی

    عراقی فوج میں دولتِ اسلامیہ سے جنگ میں عزم کی کمی

    واشنگٹن: امریکہ کے وزیرِدفاع ایشٹن کارٹر نے کہا ہے کہ صوبہ انبار کے دارالحکومت رمادی میں عراق افواج کی شکست ظاہر کرتی ہے کہ ان میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے خلاف لڑنے کے عزم کی کمی ہے۔

    امریکی ٹیلی ویژن سے گفتگوکرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عراقی فوجی تعداد میں دولتِ اسلامیہ سے کافی زیادہ تھے پر پھر بھی انھوں نے پسپائی اختیار کی۔

    انھوں نے کہا کہ’ہم انھیں تربیت دے سکتے ہیں، مسلح کر سکتے ہیں لیکن ظاہر ہے کہ لڑنے کے لیے عزم تو نہیں دے سکتے ہیں‘۔

    امریکی وزیر دفاع ایشٹن کارٹر نے عراقی فوج کی مدد کے لیے فضائی حملوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ آخر کار دولتِ اسلامیہ کی شکست کا انحصار عراقی عوام پر ہی ہو گا۔

    ’ہم دولتِ اسلامیہ کو شکست دینے میں حصہ لے سکتے ہیں لیکن عراق کو ایسی مناسب اور مہذب جگہ نہیں بنا سکتے جہاں عراقی عوام رہ سکیں، ہم فتح کو زیادہ عرصہ برقرار بھی نہیں رکھ سکتے اور یہ عراق کو خود کرنا پڑے گا، خاص کر جب مغربی علاقے میں سنّی قبائل آباد ہوں‘۔

    دوسری جانب عراقی حکومت کی سکیورٹی اور دفاعی کمیٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایشٹن کارٹر کا بیان غیر حقیقی اور بے بنیادہے۔

    واضع رہے کہ گذشتہ اتوار کو دولت اسلامیہ نے رمادی پر قبضہ کرلیا تھا اوراس کے بعد عراقی وزیراعظم نے شہرکو واپس لینے کے لیے شیعہ ملیشیا کو مدد کے لیے بلایا تھا۔

    شیعہ ملیشیا نے رمادی سے سات کلومیٹر کے فاصلے پر واقع حصیبہ شہر کو دولتِ اسلامیہ کے قبضے سے آزاد کرا لیا تھا اور ملیشیا کے اہلکار مادی شہر سے دولتِ اسلامیہ کا قبضہ ختم کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

  • شیعہ ملیشیا ’داعش‘ سے رمادی واپس چھیننے کے لئے تیار

    شیعہ ملیشیا ’داعش‘ سے رمادی واپس چھیننے کے لئے تیار

    بغداد: عراقی شہر رمادی کو داعش کے تسلط سے چھڑانے کے لئے ہزاروں جنگجوؤں پرمشتمل شیعہ ملیشیا گروہ نے داعش کو فیصلہ کن ضرب لگانے کی تیاری مکمل کرلی۔

    ذرائع کے مطابق 3000 کے لگ بھگ جنگجوؤں پر مشتمل ملیشیا نے رمادی کے قریب ایک ملٹری بیس پر اپنی صفیں درست کرلی ہیں اور وہ کسی بھی وقت داعش کا سامن کرنے کے لئے تیار ہیں۔

    عراقی وزیراعظم حیدر العبادی کی جانب سے سنی اکثریتی علاقے کو داعش کے تسلط سے چھڑانے کے لئے شیعہ ملیشیاؤں کو بھیجنا فرقہ ورانہ تعصب کو ہوا دے سکتا ہے۔

    امریکی وزیرخارجہ جان کیری کا کہنا ہے کہ رمادی کو داعش سے واپس لینا چند دنوں کا معاملہ ہے حکمت عملی میں تبدیلی نہیں کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ شہرپرداعش کے حملے کے دوران 500 سے شائد افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ اکثریت شہر چھوڑ کر نقل مکانی کرگئی۔

    انبرصوبے کے کاؤنسل صباح کرہوت کا کہنا ہے کہ شیعہ ملیشیا اس وقت ہبانیہ نامی ملٹری بیس میں فوری ایکشن کے لئے تیار ہے۔

  • رمادی پرداعش کا قبضہ، شیعہ ملیشیا متحرک ہوگئیں

    رمادی پرداعش کا قبضہ، شیعہ ملیشیا متحرک ہوگئیں

    بغداد:عراقی شہررمادی میں تین روزہ ہلاکت خیزجنگ میں حکومتی فورسزکو داعش کے ہاتھوں شکست ہوگئی جس کے شیعہ ملیشیا گروہوں نے رمادی کے اطراف میں جمع ہونا شروع کردیا ہے تاکہ دولت اسلامیہ کے دہشت گردوں سے شہرکو واپس لیا جاسکے۔

    گزشتہ سال سے شدت پسندوں کے ساتھ جاری جنگ میں عراق کے سب سے بڑے صوبے کے دارالحکومت کا داعش کے ہاتھوں میں چلے جانا عراقی حکومت کے لئے اب تک کا سب سے بڑا جھٹکا ہے۔

    واضح رہے کہ دولت اسلامیہ کے سربراہ ابو بکر البغدادی کی ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد جہادی گروہ نے اپنی کاروائیاں تیز کردی ہیں، انہوں نے شام کے ثقافتی ورثے ’’پالمیرا‘‘ کی جانب بھی پیش قدمی کرنی چاہی لیکن فوج نے انہیں ماربھگایا۔

    دوسری جانب عراقی وزیراعظم حیدر العبادی، امریکہ اور سنی اکثریتی صوبے ’انبر‘کی مقامی انتظامیہ رمادی میں ایرانی حمایت یافتہ شیعہ گروہوں کو بھیجنے میں ہچکچاہٹ کا شکارہے۔

    مقامی حکومت کا خیال ہے کہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے عراقی فورسز کو استعمال کیا جائے جب کہ ہادی الامیری نامی ملیشیا لیڈر کا کہنا ہے کہ گزشتہ پانچ روز میں ہونے والی کاروائیوں میں ثابت ہوا ہے کہ عراقی فورسز اکیلے یہ کام انجام دینے کی اہل نہیں ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ تین روز میں رمادی میں ہونے والی جنگ میں 500 سے زائد افراد اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے۔