Tag: ramazan

  • رمضان المبارک میں کتنی بار عمرہ کرنے کی اجازت؟

    رمضان المبارک میں کتنی بار عمرہ کرنے کی اجازت؟

    ریاض: سعودی وزارت حج و عمرہ کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں صرف ایک عمرہ کرنے کی اجازت ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو عمرہ کرنے کا موقع دیا جاسکے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت حج و عمرہ کا کہنا ہے کہ رمضان کے دوران کسی شخص کو ایک سے زیادہ عمرے کی اجازت نہیں ہے، تمام لوگ صرف ایک بار عمرہ کریں اور دوسروں کو بھی عمرہ کرنے کا موقع دیں۔

    وزارت حج و عمرہ کے مطابق رمضان میں ایک مرتبہ عمرے کی پابندی سے دوسروں کو اطمینان اور آسانی کے ساتھ عمرے کا موقع مل سکے گا، جو لوگ عمرہ کرنا چاہتے ہوں وہ نسک ایپ کے ذریعے پرمٹ جاری کروائیں اور وقت کی پابندی کریں۔

    وزارت کی جانب سے مزید کہا گیا کہ عمرے کی مقررہ تاریخ اور وقت میں ترمیم کی گنجائش سسٹم میں موجود نہیں ہے، جو لوگ نسک ایپ کے ذریعے عمرہ پرمٹ جاری کروائیں گے اگر وہ اس میں ترمیم کرنا چاہتے ہوں تو انہیں پرمٹ منسوخ کروانا ہوگا۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ منسوخی کی کارروائی پرمٹ کا وقت شروع ہونے سے قبل ہی کروائی جا سکتی ہے، منسوخ کرنے کے بعد نیا پرمٹ جاری کروایا جائے۔

    وزارت کے مطابق اگر عمرہ پرمٹ منسوخ کروانے کے بعد نئے پرمٹ کے اجرا کے لیے وقت نہ ملے تو اس سے دلبرداشتہ نہ ہوں، بلکہ کوشش جاری رکھیں۔

  • رمضان المبارک میں عمرہ: کن چیزوں کو یقینی بنانا ضروری ہے؟

    رمضان المبارک میں عمرہ: کن چیزوں کو یقینی بنانا ضروری ہے؟

    ریاض: سعودی حکام کا کہنا ہے کہ زائرین رمضان المبارک کے دوران عمرے کے لیے پرمٹ کا حصول یقینی بنائیں اور دوران عمرہ ماسک کا استعمال کریں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں محکمہ امن عامہ کے ڈائریکٹر محمد البسامی نے عمرہ زائرین سے اپیل کی ہے کہ مسجد الحرام میں داخلے کے دوران ماسک کا اہتمام کریں۔

    ڈائریکٹر نے منگل کو مکہ مکرمہ میں عمرہ سیکیورٹی فورس کمانڈ کی پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ مقامی شہری اور مقیم غیر ملکی ٹرانسپورٹ اور امن و سلامتی برقرار رکھنے کے سلسلے میں سیکیورٹی فورس کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔

    انہوں نے کہا کہ امراض سے بچاؤ کے ضوابط، مسجد الحرام میں ابھی تک مؤثر ہیں، تمام زائرین مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ میں داخلے کے موقع پر متعدی امراض سے بچاؤ کی تدابیر کی پابندی کریں۔

    ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ عمرے کے لیے زائرین توکلنا اور نسک ایپ کے ذریعے عمرہ پرمٹ حاصل کریں، بڑی تعداد میں لوگوں کو پرمٹ مل سکتے ہیں، زائرین عمرہ پرمٹ کی پابندی کریں۔ انتظامات کو برقرار رکھنے کے لیے اس کا اہتمام ضروری ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ مطاف کا پورا صحن عمرہ زائرین کے لیے مختص کردیا گیا ہے، حرمین شریفین انتظامیہ کے ساتھ اس سلسلے میں تعاون کیا جارہا ہے۔

    ڈائریکٹر کے مطابق مسجد الحرام کی پہلی منزل، تیسری سعودی توسیع والی عمارت اور بیرونی صحن نمازیوں کے لیے مختص ہے، مسجد کی چھت بھی اس سال نماز کے لیے استعمال ہوگی۔ اس حوالے سے تمام تیاریاں مکمل ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ طواف کے لیے چھت کا سامنے والا حصہ مختص کیا جاسکتا ہے۔

  • سعودی عرب: رمضان میں اسکولوں کے اوقات کار کیا ہوں گے؟

    سعودی عرب: رمضان میں اسکولوں کے اوقات کار کیا ہوں گے؟

    ریاض: سعودی عرب میں رمضان المبارک کے مہینے کے دوران اسکولوں کے اوقات کار 9 بجے کردیے گئے ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب کے تمام ریجنز میں ماہ رمضان کے دوران اسکولوں میں تدریسی عمل کا آغاز صبح کے 9 بجے کیا جائے گا۔

    دوسری شفٹ دوپہرکے 1 بجے شروع ہوگی جبکہ تعلیم بالغاں کے لیے خصوصی کلاسیں رات کے ساڑھے 9 بجے لگیں گی۔

    جدہ کے ادارہ تعلیم کے ٹویٹر پر رمضان کے اوقات کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اسکول صبح 9 بجے شروع کیا جائے گا، ریاض اور دیگر شہروں میں بھی اسکولوں کا آغاز صبح 9 بجے کیا جارہا ہے۔

    دیگر اداروں میں کام کا دورانیہ 5 گھنٹے رکھا گیا ہے جس کا آغاز صبح 10 سے سہ پہر 3 بجے تک ہے۔

  • عرب امارات: رمضان کے دوران دفاتر کے اوقات کار کا اعلان

    عرب امارات: رمضان کے دوران دفاتر کے اوقات کار کا اعلان

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں رمضان المبارک کے دوران سرکاری اداروں کے اوقات کار کا اعلان کردیا گیا۔

    اردو نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارت میں افرادی قوت کی وفاقی اتھارٹی نے رمضان کے دوران سرکاری اداروں کے اوقات کار مقرر کیے ہیں۔

    وزارتوں اور وفاقی اداروں کے ملازمین کی ڈیوٹی سوموار سے جمعرات تک صبح 9 بجے شروع ہوگی اور دوپہر ڈھائی بجے تک جاری رہے گی۔

    جمعے کو ڈیوٹی صبح نو سے بارہ بجے تک ہوگی، اس سے وہ ملازم مستثنیٰ ہوں گے جن کی ڈیوٹی کے تقاضے اس سے مختلف ہوں۔

    اتھارٹی کا کہنا ہے کہ وزارتوں اور وفاقی اداروں کے ذمہ داران کو کام کے مفاد میں مقررہ قواعد و ضوابط کے مطابق رد و بدل کا اختیار ہے۔

  • عوام کے ریلیف کے لیے رمضان پیکج کا اعلان

    عوام کے ریلیف کے لیے رمضان پیکج کا اعلان

    لاہور: صوبہ پنجاب میں عوام کے ریلیف کے لیے رمضان پیکج کا اعلان کردیا گیا، رمضان بازاروں میں اشیا 2021 کی قیمتوں کے مطابق دستیاب ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر عوام کے لیے رمضان پیکج کا اعلان کردیا گیا، پنجاب کے عوام کو ریلیف دینے کے لیے 8 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ رمضان بازاروں میں اشیا 2021 کی قیمتوں کے مطابق دستیاب ہوں گی، 10 کلو آٹے کا تھیلا 375 روپے کا ملے گا، آلو، پیاز اور ٹماٹر سمیت 13 اشیا مارکیٹ سے کم نرخوں پر ملیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ سستے داموں فراہمی پر 1 ارب 25 کروڑ روپے کی سبسڈی دی جائے گی، صوبے میں 317 رمضان بازار 25 شعبان سے فنکشنل ہوجائیں گے۔ بازاروں کے اوقات کار صبح 9 بجے سے افطار تک ہوں گے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ کمزور طبقات کو ریلیف کی فراہمی کے لیے خصوصی ریلیف پیکج دیا ہے، پیکج کی خود نگرانی کروں گا۔

  • کیا آپ بھی سحری تک جاگتے ہیں؟

    کیا آپ بھی سحری تک جاگتے ہیں؟

    ماہ رمضان جہاں ایک دینی فریضے کی تکمیل کا مہینہ ہے وہیں اس مہینے میں جسم کو صحت مند رکھنا بھی ضروری ہے۔

    ماہر غذائیات ڈاکٹر سحر چاولہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام شام رمضان میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چاہے رمضان کا مہینہ ہو یا عام دن فٹنس کا دھیان رکھنا ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فٹنس صرف صحت مند کھانے کا نام نہیں بلکہ ایک پورا طرز زندگی ہے، وقت پر سونا وقت پر اٹھنا، ورزش کرنا اور اندر سے ڈسپلنڈ رہنا فٹنس کا نام ہے۔

    ڈاکٹر سحر کا کہنا تھا کہ اکثر افراد رمضان میں سونے جاگنے کی روٹین خراب کرلیتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی نیند پوری نہیں ہوپاتی اور وہ سارا دن غنودگی میں رہتے ہیں۔

    اگر افطار کے بعد دس بجے سوجائیں تو سحری کے لیے ڈھائی بجے اٹھنے پر بھی نیند پوری ہوسکتی اور پورا دن آرام سے گزارا جاسکتا ہے۔

    ڈاکٹر سحر کا کہنا تھا کہ روزہ ہمارے جسم کے لیے ایک قدرتی سسٹم ہے جس کے دوران جسم میں فائدہ مند خلیات بن رہے ہوتے ہیں اور خطرناک بیکٹریا اور مائیکروبز وغیرہ جسم سے باہر نکل رہے ہوتے ہیں، اس دوران جگر کا ڈی ٹاکسی فکیشن سسٹم بھی کام شروع کردیتا ہے۔

    اس سسٹم کو ہائی فائبر غذاؤں، پھل سبزیوں اور جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کے ذریعے تیز کرنا چاہیئے۔

    علاوہ ازیں 10 سے 12 دن روزے رکھنے کے بعد جسم میں ایک ہارمون ریلیز ہوتا ہے جو گروتھ ہارمون کہلاتا ہے یہ جسم کو فٹ رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

  • رمضان المبارک: جسم کو پانی کی کمی سے کیسے بچایا جاسکتا ہے؟

    رمضان المبارک: جسم کو پانی کی کمی سے کیسے بچایا جاسکتا ہے؟

    ماہ رمضان کا آغاز ہوچکا ہے اور اس بار کرونا وائرس کی وجہ سے وہ گہما گہمی نہیں ہے جو ہر سال دیکھنے میں آتی ہے، لاک ڈاؤن کی وجہ سے نیا بھر میں زیادہ تر افراد گھروں پر اپنا وقت گزار رہے ہیں۔

    اس مبارک ماہ کے ساتھ ہی گرمی کا آغاز بھی ہوچکا ہے لہٰذا اس وقت سب سے بڑا چیلنج جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے دینا ہے تاکہ پورے ماہ خشوع وخضوع سے عبادت کی جاسکے۔

    پانی کی کمی کا سامنا زیادہ تر خواتین کو ہوسکتا ہے کیونکہ رمضان میں ان کی مصروفیات بڑھ جاتی ہیں اور یوں روزے کے ساتھ گھریلو امور نمٹانا اور عبادات کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔

    ماہرین طب کا کہنا ہے کہ گرمی میں روزہ رکھنے کے باعث جسم میں پانی کی کمی واقع ہوسکتی ہے جس کے لیے سحر و افطار میں پانی کا استعمال بڑھا دینا چاہیئے۔

    سحر و افطار میں پانی یا پھلوں کے رس زیادہ سے زیادہ پیئیں، اپنی غذا میں دودھ اور دہی کا استعمال بھی ضرور کریں۔

    رمضان المبارک میں سخت گرمی کے باعث جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ماہرین طب کے تجویز کردہ سات آسان طریقے مندرجہ ذیل ہیں۔

    سحری میں کم از کم 2 گلاس پانی لازمی پیئیں جبکہ جوس اور کولڈ ڈرنک سے دور رہیں۔ یہ آپ کے وزن میں اضافہ کریں گی۔

    ایسی غذاؤں کا استعمال کریں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہو جیسے تربوز، کھیرا، سلاد وغیرہ۔ یہ آپ کے جسم کی پانی کی ضرورت کو پورا کریں گے۔

    افطار کے اوقات میں ایک ساتھ 7 یا 8 گلاس پانی پینا نہ صرف بے فائدہ ہے بلکہ صحت کے لیے نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے۔

    روزہ کے بعد کھجور اور 2 گلاس پانی کے ساتھ افطار کریں۔

    رات میں نماز تراویح اور دوسری عبادات کے وقت پانی کی بوتل ساتھ رکھیں۔

    رات کو سوتے ہوئے بھی پانی کی بوتل اپنے قریب رکھیں۔

    کوشش کریں کہ گرم اور دھوپ والی جگہوں پر کم سے کم جائیں۔

    ان تدابیر کو اپنا کر آپ اپنے جسم کو پانی کی کمی سے بچا کر ایک پرلطف ماہ رمضان گزار سکتے ہیں۔

  • 12 رمضان: حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر انجیل نازل ہونے کا دن

    12 رمضان: حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر انجیل نازل ہونے کا دن

    اللہ تعالیٰ نے انسانوں کی ہدایت و رہنمائی کے لیے جو 4 آسمانی کتب نازل فرمائیں، وہ سب رمضان المبارک کے مہینے میں ہی نازل ہوئیں۔

    اس ماہ کی 12 تاریخ کو حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر انجیل نازل فرمائی گئی۔ انجیل کے آغاز میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش، ان کی رسالت، تبلیغ، معجزات، اسرائیلیوں کے ہاتھوں قتل اور 3 دن بعد دوبارہ زندہ ہونے کی کہانی ہے۔

    حضرت عیسیٰ علیہ السلام

    قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام حضرت مریم علیہ السلام کے بیٹے تھے جو اللہ کی قدرت سے شادی کے بغیر ہی ماں کے رتبے پر فائز ہوئیں۔

    حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش کے بعد بی بی مریم کی پاک دامنی پر سوال اٹھایا گیا جس کا جواب انہیں یوں ملا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے پیدائش کے چند گھنٹوں بعد ہی اپنی زبان سے گفتگو کر کے اپنی والدہ کے پاک دامن ہونے کی گواہی دی۔

    یہ ان کا ایک معجزہ تھا کہ بچہ اپنی پیدائش کے چند گھنٹے بعد جب رونے کے علاوہ اور کچھ نہیں کرسکتا حضرت عیسیٰ نے گفتگو فرمائی۔

    بعد ازاں حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے بنی اسرائیل کے سامنے اپنی نبوت اور معجزات کا اعلان کرتے ہوئے فرمایا۔

    ترجمہ کنز الایمان: ’اور رسول ہوگا بنی اسرائیل کی طرف یہ فرماتا ہوا کہ میں تمہارے پاس ایک نشانی لایا ہوں تمہارے رب کی طرف سے کہ میں تمہارے لیے مٹی سے پرند کی سی مورت بناتا ہوں پھر اس میں پھونک مارتا ہوں تو وہ فوراً پرند ہوجاتی ہے اللہ کے حکم سے، اور میں شفا دیتا ہوں مادر زاد اندھے اور سپید داغ والے کو، اور میں مردے جلاتا ہوں اللہ کے حکم سے، اور تمہیں بتاتا ہوں جو تم کھاتے اور جو اپنے گھروں میں جمع کر رکھتے ہو۔ بے شک ان باتوں میں تمہارے لیے بڑی نشانی ہے اگر تم ایمان رکھتے ہو‘۔

    القرآن، پارہ 3، سورہ آل عمران: 49

  • افطار کے بعد سگریٹ نوشی سے اچانک موت کا خطرہ

    افطار کے بعد سگریٹ نوشی سے اچانک موت کا خطرہ

    رمضان المبارک کا روح پرور مہینہ جاری ہے اور اس ماہ میں مسلمان اس کی رحمتوں اور برکتوں سے فیضیاب ہونے میں مشغول ہیں۔ تاہم ایسے افراد جو روزہ کھولتے ہی سگریٹ پینے کے عادی ہیں وہ اپنے آپ کو جسمانی طور پر سخت خطرات میں مبتلا کردیتے ہیں۔

    ترکی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں ماہرین کا کہنا ہے کہ روزہ افطار کرنے کے بعد سگریٹ پینے سے زیادہ خطرناک عمل کوئی نہیں۔

    تحقیق کے مطابق افطار کے وقت جسم کو پانی، گلوکوز اور آکسیجن کی سخت ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے میں سگریٹ کے ایک کش سے شریانیں سکڑ جاتی ہیں اور خون میں آکسیجن مناسب مقدار میں جذب نہیں ہوتی۔

    اس کے نتیجے میں خون گاڑھا ہو جاتا ہے جس سے اس کے جمنے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے، دل کی دھڑکن بے ربط ہو جاتی ہے، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور ان سب عوامل سے دل کی بیماریاں لاحق ہونے کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔

    تحقیق میں شامل ایک ماہر طب کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں افطار کے فوری بعد سگریٹ نوشی نہ صرف امراض قلب میں مبتلا کر سکتی ہے بلکہ اس کے ساتھ یہ جسمانی جھٹکوں اور ہاتھ پاؤں میں کپکپاہٹ کا باعث بھی بننے لگتی ہے۔

    تحقیق کے مطابق آسان لفظوں میں افطار کے فوراً بعد سگریٹ پینا آپ کی اچانک موت کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

    ماہرین طب کا کہنا ہے کہ رمضان میں سگریٹ نوشی سے خون کی شریانوں کی دیواروں کو شدید نقصان پہنچتا ہے جو باقی سال بھر پہنچنے والے نقصان سے کہیں زیادہ ہوتا ہے۔ طویل وقفے کے بعد سگریٹ پینے سے جسم کا تمام مدافعتی نظام درہم برہم ہوجاتا ہے جو سخت نقصان دہ ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ یوں تو سگریٹ نوشی کے خطرات کو دیکھتے ہوئے اس کا استعمال کم کردینے میں ہی عافیت ہے، تاہم اگر سگریٹ کی شدید طلب ہو تو افطار کے 30 سے 40 منٹ بعد سگریٹ نوشی کی جاسکتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک سگریٹ نوشی ترک کرنے کا اچھا موقع ہے کیونکہ جب انسان روزے کی حالت میں دن بھر میں تقریباً 13 سے 14 گھنٹے تک سگریٹ نہیں پیتا، تو یہ عمل سال بھر بھی کرسکتا ہے۔

    اسی طرح روزے دار کی طبیعت میں نظم و ضبط بھی پیدا ہوجاتا ہے جس سے وہ سگریٹ نوشی سے ہمیشہ کے لیے نجات حاصل کر سکتا ہے۔

  • روزہ ۔ روحانی عبادت کے ساتھ جسمانی فوائد کا بھی ذریعہ

    روزہ ۔ روحانی عبادت کے ساتھ جسمانی فوائد کا بھی ذریعہ

    ماہ رمضان میں رکھے جانے والے روزے صرف روح کی تطہیر ہی نہیں بلکہ جسم کے کئی مسائل کا حل بھی ہیں۔ طبی ماہرین اس بات کی تصدیق کر چکے ہیں کہ روزہ مذہبی عبادت کے ساتھ ساتھ جسمانی فوائد بھی پہنچاتا ہے۔

    سنہ 1994 میں مراکش کے شہر کاسا بلانکا میں ’رمضان اور صحت‘ کے نام سے ایک کانفرنس منعقد کی گئی۔ اس کانفرنس میں اس موضوع پر 50 مقالوں کا جائزہ لیا گیا جس میں روزہ رکھنے والوں کی صحت پر ناقابل یقین بہتری دیکھی گئی۔

    کانفرنس میں پیش کیے گئے مقالوں کے مطابق ان لوگوں کی صحت پر منفی اثرات ریکارڈ کیے گئے جنہوں نے افطارکے وقت ضرورت سے زیادہ کھانا کھایا اور ٹھیک سے نیند پوری نہیں کی۔

    روزہ ہمارے جسم کو مندرجہ ذیل فائدے پہنچانے کا سبب بنتا ہے۔

    جسم کو آرام پہنچانے کا سبب

    انسانی جسم ایک مشین کی طرح ہے جو خود کار انداز میں اپنے کام سر انجام دیتا رہتا ہے۔ لیکن جس طرح مشین کو مسلسل کام کرنے کے بعد آرام کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح ہمارے جسمانی اعضا کو بھی ان کے کام سے فرصت کی ضرورت ہوتی ہے۔

    رمضان میں یہ کام بخوبی سر انجام پاتا ہے۔ ایک مہینے کم کھانے پینے کے باعث ہمارا جسم آرام کرتا ہے اور یہ پھر سے پورے سال کام کے لیے تیار ہوجاتا ہے۔

    مختلف بیماریوں سے نجات

    ماہرین صحت کے مطابق روزہ کولیسٹرول، بلڈ پریشر، موٹاپے اور معدہ و جگر کے کئی امراض پر قابو پانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

    جگر

    روزہ نظام ہضم کو ایک ماہ کے لیے آرام مہیا کرتا ہے۔ اس کا حیران کن اثر جگر پر ہوتا ہے کیونکہ جگر کھانا ہضم کرنے کے علاوہ 15 مزید افعال بھی سر انجام دیتا ہے جس کی وجہ سے اس کی کارکردگی سست ہوجاتی ہے۔

    دل

    روزہ کے دوران خون کی مقدار میں کمی ہو جاتی ہے جس سے دل کو آرام ملتا ہے۔ دل حالت نیند اور بے ہوشی میں بھی اپنا کام سر انجام دیتا ہے اور مسلسل جسم کو خون فراہم کرتا ہے۔

    خلیے

    خلیوں کے درمیان مائع کی مقدار میں کمی کی وجہ سے خلیوں کی ٹوٹ پھوٹ کا عمل بھی سست ہو جاتا ہے۔

    روزے کے دوران جب خون میں غذائی مادے کم ترین سطح پر ہوتے ہیں تو ہڈیوں کا گودہ حرکت پذیر ہو جاتا ہے۔ اس کے نتیجہ میں جسمانی طور پر کمزور افراد روزے رکھ کر آسانی سے اپنے اندر زیادہ خون پیدا کرسکتے ہیں۔

    وزن میں کمی

    رمضان کا مہینہ ان کے لیے ایک نادر موقع ہے جو اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں تاہم اس میں ناکام رہتے ہیں۔ رمضان میں کیلوریز کی مقدار میں کثرت سے کمی واقع ہوتی ہے اور یوں وزن کم ہوتا ہے۔

    فاسد مادوں سے نجات

    دن کا طویل حصہ روزے میں گزارنے کے بعد انسانی جسم میں موجود زہریلا مواد اور دیگر فاسد مادے ختم ہوجاتے ہیں یوں جسم کو فاسد مادوں سے نجات ملتی ہے۔

    بڑھاپے سے حفاظت

    روزے کی حالت میں انسانی جسم میں موجود ایسے ہارمونز حرکت میں آجاتے ہیں جو بڑھاپے کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں۔ روزے سے انسانی جلد مضبوط اور اس پر موجود جھریوں میں کمی آتی ہے۔

    دماغ کو سکون پہنچانے کا سبب

    ماہرین کے مطابق روزہ دل و دماغ اور اعصاب کو سکون فراہم کرتا ہے۔

    ظاہری خوبصورتی میں اضافہ

    روزہ ظاہری خوبصورتی میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ روزے کے دوران ناخن اور سر کے بالوں کی نشونما اور ان کی مضبوطی میں اضافہ ہوتا ہے۔ روزے کی حالت میں جسم ان ہارمونز کو پھیلاتا ہے جو جلد کی خوبصورتی، ناخنوں کی چمک اور بالوں کی مضبوطی کا سبب بنتے ہیں۔

    بری عادات سے چھٹکارہ

    روزہ ہمیں خود پر قابو پانا اور خواہشات کو روکنا سکھاتا ہے۔ ایک ماہ تک مسلسل روزے رکھنے کے باعث ہم عام زندگی میں مختلف علتوں جیسے سگریٹ نوشی، شراب نوشی اور بد زبانی سے بھی چھٹکارہ پاسکتے ہیں۔

    تروایح کا فائدہ

    ماہ رمضان میں رات کو تراویح ورزش کا کام کرتی ہے جس سے نہ صرف روحانی فوائد حاصل ہوتے ہیں بلکہ انسانی جسم بھی تندرست رہتا ہے۔