Tag: ramazan

  • رمضان میں متوقع مہنگائی، مہنگی اشیا فروخت کرنے والوں کے خلاف روزانہ کارروائی کا فیصلہ

    رمضان میں متوقع مہنگائی، مہنگی اشیا فروخت کرنے والوں کے خلاف روزانہ کارروائی کا فیصلہ

    کراچی: رمضان المبارک میں مہنگائی کنٹرول کرنے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں مہنگی اشیائے خور و نوش فروخت کرنے والوں کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق رمضان میں مہنگائی کنٹرول کرنے کے حوالے سے سندھ حکومت کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کی صدارت وزیر برائے زراعت، سپلائی اور پرائسز محمد اسماعیل راہو نے کی۔

    اجلاس میں سیکریٹری زراعت، سندھ کے تمام ڈی سیز، چیئرمین مارکیٹس کمیٹیز اور پرائسز کنٹرول کے افسران شریک ہوئے۔ اجلاس میں اشیائے خور و نوش کی قیمتوں کے تعین کے حوالے سے لائحہ عمل تیار کرلیا گیا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بیورو سپلائی اور پرائسز روزانہ کی بنیاد پر قیمتوں کی لسٹ جاری کریں گی، محکمہ پرائسز رمضان میں چینی، گوشت، آٹا، مچھلی، دودھ اور دیگر اشیائے خور و نوش کی قیمتیں مقرر کرے گا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سبزیاں مہنگی فروخت کرنے والوں کے خلاف مارکیٹ کمیٹی کے چیئرمینز اور ڈی سی مل کر کارروائی کریں گے۔

    اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ اشیائے خور و نوش کی قیمتیں محکمہ پرائسز، کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز مقرر کرتے ہیں۔ رمضان میں روزانہ ہنگامی بنیادوں پر کارروائی کی جائے گی۔ کراچی میں سبزی اور فروٹس کی قیمتوں کی لسٹ روزانہ نکلتی ہے۔

    اسماعیل راہو نے ہدایت کی کہ جہاں جہاں عوام شکایت کرے فوراً متعلقہ ادارے وہاں کارروائی کریں۔ انہوں نے پرائز لسٹ تمام دکانداروں اور ڈیلروں کو فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

    اجلاس میں کراچی سمیت سندھ بھر میں سستے بچت بازار لگانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ افسران نے شکایت کی کہ کورنگی میں ڈپٹی کمشنر بچت بازار ختم کر رہے ہیں جس پر اسماعیل راہو نے کہا کہ کراچی میں کوئی بچت بازار بند نہیں ہوگا۔

    اجلاس میں مہنگائی پر کنٹرول کے لیے سندھ کے تمام ڈسٹرکٹس میں شکایتی مراکز قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا، شکایتی مراکز میں ڈی سیز، پرائسز اور مارکیٹ کمیٹی کے ارکان بیٹھیں گے۔ متعلقہ افسران کو مہنگی اشیائے خور و نوش فروخت کرنے والوں کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر کارروائی کرنے کا حکم بھی دے دیا۔

  • ماہ شوال: چاند نظر نہیں آیا، عید الفطر ہفتے کو ہوگی

    ماہ شوال: چاند نظر نہیں آیا، عید الفطر ہفتے کو ہوگی

    کراچی : رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ ملک کے کسی بھی حصے سے شوال کا چاند نظر آنے کی کوئی قابل قبول شہادت موصول نہیں ہوئی لہذا کل تیسواں روزہ ہوگا جبکہ عید الفطر ہفتے کے روز ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی مفتی منیب الرحمان کی زیر صدارت کراچی میں ہوا جس میں ماہ شوال  1439 ہجری کا چاند نظر آنے یا نہ آنے سے متعلق شہادتوں کا جائزہ لیا گیا۔

    کراچی کے علاوہ دیگر صوبائی اور ضلعی علاقوں میں رویت ہلال کی کمیٹیوں کا اجلاس متعلقہ دفاتر میں منعقد ہوا جہاں علماء کرام کی موجودگی میں شہادتیں جمع کرنے کے لیے کنٹرول روم بھی قائم کیے گئے اور موصول ہونے والی شہادتوں کو مرکزی کابینہ کی طرف بھیجا گیا۔

    مفتی منیب الرحمان کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں ماہرین فلکیات، نیو افسران سمیت وزارت مذہبی امور کے نمائندے اور رویت ہلال کمیٹی کے دیگر اراکین بھی موجود تھے۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمان نے اعلان کیا کہ ملک کے کسی بھی حصے سے شوال کے رویت کی کوئی قابل قبول شہادت موصول نہیں ہوئی لہذا کل تیسواں روزہ ہوگا اور  پاکستان میں عید الفطر 16 جون بروز ہفتے کو منائی جائے گی۔

    اس سے قبل ریسرچ ہلال کونسل نے چاند نظر آنے کے کم امکانات ظاہر کیے تھے جبکہ محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ شوال کےچاندکی پیدائش14جون رات 12بجے ہوئی اور  شام تک اس کی عمر 19گھنٹے 3منٹ ہوگی۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق شہر قائد کا مطلع جزوی ابر آلود اور صاف ہے جس میں چاند آسانی کے ساتھ دیکھا جاسکے گا، غروب آفتاب کے بعد چاند دیکھنے کا دورانیہ 39 منٹ تک کا تھا۔

    اجلاس سے قبل مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ چاند نظر آنے یا نہ آنے کا حتمی اعلان رویت ہلال کمیٹی کرے گی، وقت ختم ہونے کے بعد میں ہی پورے ملک کے لیے اعلان کروں گا۔

    اُن کا کہنا تھاکہ رویت ہلال کمیٹی کااجلاس بندکمرےمیں ہوگا،چاندکی رویت سےمتعلق اندازوں اورمفروضوں پر کوئی کان نہ دھرے ، تمام شہادتیں بھی بندکمرےمیں لی جائیں گی اور کسی کو کوئی خبرلیک کرنےکی اجازت نہیں دی جائے گی۔ مفتی منیب کا مزید کہنا تھاکہ شرعی اعتباز سے شہادتوں کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا، میں مولوی ہوں نجومی نہیں جو ابھی سے چاند کا بتا دوں۔

    ملک کے کسی بھی حصے سے چاند نظر آنے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی، زونل کمیٹیوں کی جانب سے شہادتیں نہ ملنے کی اطلاع مرکزی رویت ہلال کمیٹی پہنچائی گئی جبکہ کراچی میں بھی چاند نظر نہیں آیا۔

    خلیجی ممالک، انڈونیشیاء ، جاپان، امریکا سمیت مختلف ممالک میں شوال کا چاند نظر آگیا جس کے بعد وہاں کل مسلمان مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ عید الفطر منائیں گے علاوہ ازیں پڑوسی ملک بھارت میں چاند نظر نہ آنے کا اعلان کردیا گیا جس کے بعد وہاں عید 16 جون کو منائی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • لذیذ فروٹ ٹارٹ بنانے کی ترکیب

    لذیذ فروٹ ٹارٹ بنانے کی ترکیب

    لذیذ اور ذائقہ دار ٹارٹس ہر خاص و عام کو پسند ہوتے ہیں۔ آج ہم آپ کو فروٹ ٹارٹ بنانے کی ترکیب بتا رہے ہیں۔


    اجزا

    پیسٹری کے اجزا

    میدہ چھنا ہوا: 225 گرام

    مکھن: 112 گرام

    پسی ہوئی چینی: 2 کھانے کے چمچ

    ٹارٹ کو بھرنے کے اجزا

    کریم پنیر: 225 گرام

    چینی: 2 کھانے کے چمچ

    لیموں کا رس: 2 چائے کے چمچ

    ملے جلے تازہ پھل: 1 پیالی

    باریک پسی ہوئی چینی: چھڑکنے کے لیے


    ترکیب

    میدے میں مکھن ڈال کر چورے جیسا بنا لیں۔

    اس میں چینی اور ٹھنڈا پانی ملا کر آٹا گوندھیں اور ململ کے کپڑے میں لپیٹ کر 30 منٹ کے لیے فرج میں رکھ دیں۔

    آٹے کو پتلا بیل کر گول کٹر سے کاٹ لیں۔

    انہیں مفنز ٹرے میں رکھیں اور پہلے سے گرم اوون میں 190 ڈگری پر 15 منٹ تک پکا کر نکال لیں۔

    ایک پیالے میں پنیر کو پھینٹ لیں، اس میں چینی اور لیموں کا رس شامل کر کے ٹارٹس پر ڈالیں۔

    اس کے اوپر پھل سجائیں اور چینی چھڑک دیں۔

    لذیذ فروٹ ٹارٹ تیار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • افطار میں لذیذ شاہی ٹکڑے بنائیں

    افطار میں لذیذ شاہی ٹکڑے بنائیں

    شاہی ٹکڑے ایک مقبول ڈش ہے جو ہر موسم اور موقع پر شوق سے کھائی جاتی ہے۔ آج ہم کو مزیدار شاہی ٹکڑے تیار کرنے کا طریقہ بتا رہے ہیں۔


    اجزا

    بریڈ سلائسز: 8 عدد

    کنڈینسڈ ملک: 397 گرام

    کارن فلور: 1 کھانے کا چمچ

    چینی: آدھا کھانے کاچمچ

    بادام: 15 عدد باریک کٹے ہوئے

    چھوٹی الائچی: 4 عدد باریک کچلی ہوئی

    گھی: حسب ضرورت


    ترکیب

    سب سے پہلے گھی گرم کریں۔

    جب گرم ہوجائے تو سلائس ڈیپ فرائی کر لیں، جب گولڈن ہوجائیں تو نکال کر پیپر پر پھیلا دیں تاکہ چکنائی جذب ہوجائے۔

    ایک فرائنگ پین کو ہلکی آنچ پر گرم کریں۔

    دودھ، کارن فلور، الائچی اور چینی ملا کر فرائنگ پین میں ڈال کر ہلکا سا پکا لیں۔

    جب دودھ گاڑھا ہو جائے تو اتار لیں۔

    اب یہ آمیزہ فرائی کیے ہوئے سلائسز کے اوپر لگا کر درمیان میں سے 2 ٹکڑے کر لیں یا کسی گول کٹر سے کاٹ لیں۔

    ان کو گول، چوکور یا لمبائی میں اپنی پسند کے مطابق کاٹ سکتے ہیں۔

    اوپر سے بادام چھڑک دیں اور خوبصورت ڈش میں سجا کر پیش کریں۔

    مزیدار خستہ شاہی ٹکڑے تیار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • افطار میں گجراتی دہی بڑے بنائیں

    افطار میں گجراتی دہی بڑے بنائیں

    ماہ رمضان میں افطار میں پکوڑے، دہی بڑے بنانا تو عام سی بات ہے لیکن افطار کا اصل مزہ اس وقت آتا ہے جب کچھ نیا بنانے کا تجربہ کیا جائے جو نہ صرف لذیذ ہو بلکہ صحت بخش بھی ہو۔

    آج ہم آپ کو ایسا ہی کچھ نیا تجربہ کرنے کے لیے گجراتی دہی بڑے بنانے کی ترکیب بتا رہے ہیں۔

    ان دہی بڑوں کو گجراتی زبان میں کمودیا بھی کہا جاتا ہے۔


    اجزا

    ماش کی دال: ڈیڑھ کپ

    نمک: حسب ذائقہ

    تیل: فرائی کے لیے

    دہی: 1 کلو

    املی کی میٹھی چٹنی: حسب ضرورت

    ناریل: پسا ہوا

    ہرا دھنیہ: آدھی گڈی، باریک کٹا ہوا

    نمک: 1 چائے کا چمچ

    لال مرچ: 1 چائے کا چمچ

    چاٹ مصالحہ: 1 کھانے کا چمچ


    بگھار کے لیے

    تیل: 2 کھانے کے چمچ

    رائی: 1 کھانے کا چمچ

    کڑی پتہ: 2 ڈنڈی


    ترکیب

    ماش کی دال کو 2 سے 3 گھنٹے کے لیے بھگو دیں۔ پھر اس کا پانی نکال کر پیس لیں۔ دال بالکل باریک نہ ہو، بھربھری رہنی چاہیئے۔

    اب اس نمک ملا دیں۔

    تیل کڑھائی میں گرم کریں اور بڑے بڑے پکوڑے بالکل ہلکے ہاتھ سے ڈال کر فرائی کریں۔

    پکوڑے گولڈن ہوجائیں تو نکال کر ایک کھلے برتن میں پانی میں ڈالتے جائیں۔

    اس کے بعد دہی میں صرف چینی ڈال کر پھینٹ لیں۔

    ایک ڈش لیں، پکوڑوں میں سے دونوں ہاتھ سے ہلکا ہلکا دبا کر پانی نچوڑ لیں۔ ڈش میں یہ پکوڑے رکھیں اوپر دہی ڈالیں۔

    اب اس پر املی کی چٹنی٬ ناریل٬ نمک٬ لال مرچ، چاٹ مصالحہ٬ بگھار اور ہرا دھنیہ ڈال دیں۔

    مزیدار گجراتی دہی بڑے تیار ہیں، افطار میں پیش کر کے داد وصول کریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • افطار میں پاستا اسپرنگ رول بنائیں

    افطار میں پاستا اسپرنگ رول بنائیں

    پاستا بچوں اور بڑوں کی نہایت پسندیدہ ڈش ہے اور سب ہی اسے شوق سے کھاتے ہیں۔ آج ہم آپ کو افطار میں پاستا کو کچھ مختلف انداز سے بنانے کا طریقہ بتا رہے ہیں۔


    اجزا

    چکن بریسٹ کیوبز کی شکل میں: 300 گرام

    لہسن ادرک کا پیسٹ: 1 کھانے کا چمچ

    ہری مرچ: 3 سے عدد

    گاجر: 1 عدد درمیانی

    ہری پیاز: 3 ٹکڑے

    تیل: آدھا کپ

    کٹی پیاز: 1 عدد درمیانی

    بریڈ سلائس: 2 عدد

    مانڈا پٹی: 1 درجن

    بیک پارلر سویاں اور بیک پار لر مکس ساشے


    ترکیب

    بیک پارلر پاستا کو نمک ملے ابلے پانی میں پانچ منٹ یا گلنے تک ابالیں۔

    اب چھلنی میں سے گرم پانی گرا کر ٹھنڈا پانی گزاریں اور ایک کھانے کا چمچہ تیل ملا کر ایک طرف رکھ دیں۔

    ایک پین میں 5 کھانے کے چمچ تیل گرم کر کے اس میں 1 کھانے کا چمچ ادرک لہسن کا پیسٹ اور ایک عدد درمیانی کٹی پیاز ڈال کر درمیانی آنچ پر 2 منٹ فرائی کریں۔

    پھر اس میں 300 گرام چکن بریسٹ کیوبز اور مصالحہ مکس ساشے شامل کر کے ایک منٹ فرائی کریں۔

    اب اس کی چھوٹی ٹکیہ بنائیں۔

    ایک پین میں تیل گرم کر کے اس میں کباب دونوں طرف سے پانچ منٹ فرائی کریں۔

    اب انہیں ایک درجن مانڈا پٹیوں میں رول کر کے ڈیپ فرائی کریں۔

    مزیدار پاستا اسپرنگ رول تیار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • 10 رمضان: ام المومنین حضرت خدیجۃ الکبریٰ کا یوم وصال

    10 رمضان: ام المومنین حضرت خدیجۃ الکبریٰ کا یوم وصال

    حضرت خدیجہ مکہ کی ایک معزز، مالدار، عالی نسب خاتون تھیں جن کا تعلق عرب کے قبیلے قریش سے تھا۔ وہ حسن صورت و سیرت کے لحاظ سے ’طاہرہ‘ کے لقب سے مشہور تھیں۔ انہوں نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو تجارتی کاروبار میں شریک کیا اور کئی مرتبہ اپنا سامان تجارت دے کر بیرون ملک بھیجا۔ وہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی تاجرانہ حکمت، دیانت، صداقت، محنت اور اعلیٰ اخلاق سے اتنی متاثر ہوئیں کہ آپ نے حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو شادی کا پیغام بھجوایا۔ جس کو حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنے بڑوں کے مشورے سے قبول فرمایا۔

    حضرت خدیجہؓ اسلام قبول کرنے والی پہلی خاتون تھیں اور انہیں ام المومنین اول ہونے کی سعادت حاصل تھی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تمام اولادیں حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہہ سے پیدا ہوئی اور صرف ابراہیم ماریہ قبطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہہ سے تھے جو اسکندریہ کے بادشاہ اور قبطیوں کے بڑوں کی طرف سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بطور ہدیہ پیش کی گئی تھیں۔


    رسول اللہ کے نزدیک ام المومنین خدیجہؓ کی قدر و منزلت

    حضرت خدیجہؓ نے رسول اللہ ﷺ کی زندگی میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے اورآپ کی سیرت طیبہ میں سیدہ خدیجہؓ کو ایک خاص مقام و منزلت حاصل ہے۔ رسول اللہ ﷺ کے نزدیک آپؓ کے مقام و مرتبے کے بارے میں متعدد روایات نقل ہوئی ہیں۔ یہاں تک کہ آپ سیدہؓ کی وفات کے کئی برس بعد بھی آپ ﷺ حضرت خدیجہؓ کو یاد کر کے آپ کے بے مثل ہونے پر زور دیا کرتے تھے۔

    جب ایک بار رسول اللہ ﷺ سے کہا گیا کہ ’خدیجہؓ آپ کے لیے ایک سن رسیدہ بیوی سے زیادہ کچھ نہ تھیں‘ تو آپ بہت ناراض ہوئے اور اس کی بات کو رد کر کے اشارہ فرمایا کہ ’خداوند متعال نے مجھے کبھی بھی ایسی زوجہ عطا نہیں کی جو خدیجہؓ کا نعم البدل بن سکے، کیونکہ انہوں نے میری تصدیق کی جب کسی اور نے میری تصدیق نہیں کی، انہوں نے میری مدد کی ایسے حال میں جب کسی اور نے میری مدد نہیں کی، اپنے مال سے میری امداد کی جب دوسرے اپنا مال مجھے دینے سے انکاری تھے‘۔

    ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج 4، ص 1824۔

    حضرت خدیجہؓ رسول اللہ ﷺ کی زوجیت میں آنے کے بعد آپ کے لیے بہترین زوجہ تھیں۔ آپؓ نے صداقت و عشق کے ساتھ شوہر کے عنوان سے آپ ﷺ کا حق ادا کیا اور وہ سکون آپ ﷺ کے لیے فراہم کیا جس کی خواہش مشترکہ زندگی میں ہر میاں بیوی کو ہوتی ہے اور یہ سب کرتے ہوئے خدیجہؓ کے سامنے اللہ کی رضا و خوشنودی کے سوا کوئی بھی دوسرا مقصد نہ تھا۔

    رسول اللہ ﷺ نے حضرت خدیجہؓ کی حیات کے دوران دوسری شادی نہیں کی اورجو توصیفات حضور اکرم ﷺ نے آپؓ کی شان میں بیان کی ہیں، ان سے آپؓ کے نزدیک خدیجہؓ کے اعلیٰ مقام ومنزلت کا اظہار ہوتا ہے۔ شاید سیدہ خدیجہؓ کی شان میں اہم ترین اور بہترین توصیف یہی ہو کہ اسلام کی خاتون اول حضرت خدیجۃ الکبریٰ ؓ کو آپ نے اپنے لیے بہترین اور صادق ترین وزیر و مشیر اور سکون و آسودگی کا سبب قرار دیا ہے۔


    حضرت خدیجہؓ ۔ خاتون علم و ایمان

    حضرت خدیجہؓ حقیقتاً ایک عقلمند اورشریف خاتون تھیں۔ ابن جوزی رقم طراز ہیں، ’خدیجہ ـ یہ پاک طینت خاتون ـ جس کی خصوصیات میں فضیلت پسندی، فکری جدت، عشق و کمال اور ترقی جیسی خصوصیات شامل ہیں۔ نوجوانی کی عمر سے ہی حجاز اور عرب کی نامور اور صاحب فضیلت خاتون سمجھی جاتی تھیں‘۔

    آپؓ کی مادی قوت اور مال و دولت سے زيادہ اہم آپؓ کی بے انتہا معنوی اور روحانی ثروت تھی۔ آپؓ نے اپنا رشتہ مانگنے والے اشراف قریش کی درخواست مسترد کر کے رسول اللہ ﷺ کو شریک حیات کے عنوان سے منتخب کیا اور یوں مادی و دنیاوی ثروت کی نعمت کو آخرت کی سعادت اور جنت کی ابدی نعمتوں سے مکمل کیا اور اپنی عقلمندی و دانائی اپنے زمانے کے لوگوں کو جتا دی۔ آپؓ نے اس نعمت کے حصول کے لیے سب سے پہلے رسول اللہ ﷺ کی تصدیق کی، اسلام قبول کیا اور اسلام کی پہلی نماز رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ادا کی۔

    ابن جوزی، تذکرة الخواص، ج 2، ص 300۔


    اسلام کی ترقی میں حضرت خدیجہؓ کا کردار

    حضرت خدیجہؓ نے اسلام و رسول ﷺ خدا کی نبوت و رسالت پر ایمان کو اپنے عمل سے ملا لیا اور اس حدیث شریف کی مصداق ٹہریں جس میں کہا گیا ہے کہ ’ایمان قلبی اعتقاد، زبانی اقرار اور اعضا و جوارح کے ذریعے عمل کا نام ہے‘۔ چنانچہ حضرت خدیجہؓ نے قرآن کے احکام پر عمل اور اسلام کے فروغ اور مسلمانوں کی امداد کے لیے اپنی دولت خرچ کر کے، رسول خدا کے مقدس اہداف کی راہ میں اپنی پوری دولت کو قربان کر گئیں اور اسلام کی ترقی و پیشرفت میں ناقابل انکار کردار ادا کیا۔

    سليمان الکتانی کہتا ہے کہ سیدہ خدیجہؓ نے اپنی دولت حضرت محمد ﷺ کو عطا کردی مگر وہ یہ محسوس نہیں کررہی تھیں کہ اپنی دولت آپ ﷺ کو دے رہی ہیں بلکہ محسوس کررہی تھیں کہ اللہ تعالی جو ہدایت محمد ﷺ کی محبت اور دوستی کی وجہ سے آپ کو عطا کررہا ہے دنیا کے تمام خزانوں پر فوقیت رکھتی ہے۔

    حضرت خدیجہؓ کی مالی امداد کی بدولت رسول خدا ﷺ تقریباً غنی اور بے نیاز ہوگئے۔ خداوند متعال آپ ﷺ کو اپنی عطا کردہ نعمتوں کا ذکر کرتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے کہ

    وَوَجَدَكَ عَائِلاً فَأَغْنَى۔

    ترجمہ: اور [خدا نے] آپ کو تہی دست پایا تو مال دار بنایا۔

    سورہ ضحیٰ (93) آیت 8۔

    رسول خدا ﷺ فرمایا کرتے تھے کہ

    ما نَفَعَنِي مالٌ قَطُّ ما نَفَعَني (أَو مِثلَ ما نَفَعَني) مالُ خَديجة۔

    ترجمہ: کسی مال نے مجھے اتنا فائدہ نہیں پہنچایا جتنا فائدہ مجھے خدیجہؓ کی دولت نے پہنچایا۔

    مجلسی، بحار الانوار، ج 19، ص 63۔


    ام المومنین خدیجۃ الکبریٰ کی وفات

    منابع و ذرائع میں منقول ہے کہ سیدہ خدیجہؓ کا سن وفات 10 بعد از بعثت یعنی 3 سال قبل از ہجرت مدینہ ہے۔ زیادہ ترکتب میں ہے کہ وفات کے وقت آپؓ کی عمر 65 برس تھی۔ ابن عبد البر، کا کہنا ہے کہ خدیجہؓ کی عمر بوقت وفات 64 سال 6 ماہ تھی۔

    بعض منابع میں ہے کہ حضرت خدیجہؓ کا سال وفات ابو طالبؓ کا سال وفات ہی ہے۔ ابن سعد کا کہنا ہے کہ حضرت خدیجہؓ ابو طالبؓ کی رحلت کے 35 دن بعد رحلت کرگئی تھیں۔ وہ اور بعض دوسرے مؤرخین نے کہا ہے کہ آپ کی وفات کی صحیح تاریخ 10 رمضان سنہ 10 بعد از بعثت ہے۔

    رسول اللہ ﷺ نے آپ کو اپنی ردا اور پھر جنتی ردا میں کفن دیا اور مکہ کے بالائی حصے میں واقع پہاڑی کوہ حجون کے دامن میں، مقبرہ معلیٰ یا جنت المعلیٰ میں سپرد خاک کیا۔

    اس کے بعد حضرت جبریل علیہ السلام نے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے کہا کہ انہیں بشارت دے دیجیئے کہ اللہ نے ان کے لیے جنت میں ایک بڑا خوشنما اور پرسکون مکان تعمیر کروایا ہے جس میں کوئی پتھر کا ستون نہیں ہے۔ یہی روایت امام مسلم نے حسن بن فضیل کے حوالے سے بھی بیان کی ہے۔ اسی روایت کو اسی طرح اسماعیل بن خالد کی روایت سے امام بخاری نے بھی بیان کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مزیدار کریمی مشروم چکن تیار کریں

    مزیدار کریمی مشروم چکن تیار کریں

    چکن کے بے شمار لذیذ پکوان تیار کیے جاتے ہیں جو روایتی اور علاقائی سے لے کر مغربی تک ہوسکتے ہیں۔ آج ہم آپ کو مزیدار کریمی مشروم چکن بنانے کی ترکیب بتارہے ہیں۔


    اجزا

    چکن بریسٹ کیوبز: 2 عدد

    تازہ پسی کالی مرچ: آدھا چائے کا چمچ

    نمک: ایک چوتھائی چائے کا چمچ

    تیل: 1 کھانے کا چمچ

    کٹی پیاز: 1 عدد

    کٹے مشروم: 1 کپ

    چکن کی یخنی: ایک چوتھائی کپ

    کریم: 2 کھانے کے چمچ

    کٹی ہوئی ہری پیاز: کھانے کے چمچ


    ترکیب

    ایک باﺅل میں 2 عدد چکن بریسٹ کیوبز، تازہ پسی کالی مرچ اور نمک اچھی طرح ملا کر ایک طرف رکھ دیں۔

    ایک پین میں 1 کھانے کا چمچ تیل گرم کر کے چکن کیوبز پکا کر براﺅن کریں اور ایک طرف رکھ دیں۔

    پین میں 1 عدد کٹی ہوئی پیاز پکائیں اور چمچ چلاتے رہیں۔

    اب اس میں 1 کپ کٹے مشروم شامل کریں۔

    پھر اس میں چکن کی یخنی شامل کر کے پکائیں۔

    جب یخنی آدھی رہ جائے تو اس میں 2 کھانے کے چمچ کریم اور 2 کھانے کے چمچ کٹی ہری پیاز شامل کردیں۔

    اب چکن کو واپس پین میں ڈال کر سوس اچھی طرح کوٹ کریں اور مزید 1 منٹ تک پکائیں۔

    مزیدار کریمی مشروم چکن تیار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • روزے میں ڈی ہائیڈریشن سے بچنے کے طریقے

    روزے میں ڈی ہائیڈریشن سے بچنے کے طریقے

    رواں برس ماہ رمضان شدید گرمیوں کے موسم میں آیا ہے جس سے روزے داروں کے لیے بیک وقت دینی عبادت کرنا اور صحت کا خیال رکھنا ایک مشکل مرحلہ بن گیا ہے۔

    موسم گرما کے روزے میں سب سے مشکل کام جسم کو پانی کی کمی اور سارا دن پیاس نہ لگنے کے احساس سے بچانا ہے۔ خصوصاً ان افراد کے لیے جو دن کے اوقات میں سفر کے لیے نکلیں یا باہر کام کریں۔

    علاوہ ازیں گھریلو خواتین جن کا زیادہ تر وقت کچن میں چولہے کے آگے گزرتا ہے ان کے لیے بھی خود کو ہائیڈریٹ رکھنا بہت ضروری ہے۔

    ہیٹ ویو کے دوران اگر روزہ ہو تو اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیئے کہ روزے دار ہیٹ اسٹروک کا شکار نہ ہو۔

    اس ضمن میں ضروری ہے کہ آپ کو ہیٹ اسٹروک کی علامات معلوم ہوں تاکہ ان کے ظاہر ہوتے ہی آپ فوری طور ہنگامی تدابیر اور احتیاط اپنا سکیں۔

    مزید پڑھیں: ہیٹ اسٹروک کی علامات اور بچاؤ

     

    کون زیادہ خطرے میں ہے؟

    ماہرین طب کے مطابق 60 سال سے زائد عمر کے افراد، اور ذیابیطس، امراض قلب اور ہائی بلڈ پریشر کے مریض افراد کا جسم کمزور ہوتا ہے اور یہ گرمی سمیت کسی بھی چیز کا اثر فوری طور پر قبول کرلیتے ہیں۔

    لہٰذا ایسے افراد خاص طور پر جسم کے اندر پانی کی کمی نہ ہونے دیں اور اس ضمن میں خصوصی احتیاط برتیں۔

    سحروافطارمیں کیا کھایا جائے؟

    دن بھر پانی کی کمی سے بچنے اور صحت مند رہنے کے لیے ضروری ہے کہ سحر و افطار میں ایسی غذاؤں کا استعمال کیا جائے جو جسم کی غذائی ضروریات بھی پوری کریں اور آپ کو توانائی پہنچائیں۔

    :ماہرین طب کے مطابق سحر وا فطار میں

    مائع اشیا جیسے پانی اور جوسز کا استعمال کیا جائے۔

    مزید پڑھیں: افطار کے لیے مشروبات

    پانی والے پھلوں خاص طور پر تربوز کا استعمال کیا جائے۔ علاوہ ازیں کھیرا اور مختلف سلاد کا استعمال بھی کیا جاسکتا ہے۔

    سحری میں کیفین مشروبات، چائے کافی سے حتی الامکان پرہیز کریں۔

    مصالحہ دار اور چٹپٹی غذاؤں کے بجائے سادہ کھانے استعمال کیے جائیں۔

    سحری میں دہی اور لسی بہترین غذائیں ہیں۔

    سحری میں کولڈ ڈرنک سے دور رہیں۔ یہ آپ کے وزن میں اضافہ کریں گی۔

    روزہ کے بعد کھجور اور 2 گلاس پانی کے ساتھ افطار کریں۔

    مزید احتیاطی تدابیر

    افطار کے اوقات میں ایک ساتھ 7 یا 8 گلاس پانی پینا نہ صرف بے فائدہ ہے بلکہ صحت کے لیے نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے۔

    رات میں نماز تراویح یا کسی اور مقصد سے گھر سے باہرجائیں تو پانی کی بوتل ساتھ لے کر جائیں۔

    رات کو ایک پانی کی بوتل اپنے قریب رکھیں۔

    کوشش کریں کہ گرم اور دھوپ والی جگہوں پر کم سے کم جائیں۔

    ہیٹ اسٹروک کی صورت میں

    اگر روزے دار کو پسینہ آنا بند ہوجائے، جسم ایک دم گرم ہوجائے، چکر آنے لگے تو یہ ہیٹ اسٹروک کی علامت ہے۔

    ایسی صورت میں روزہ کو مزید برقرار نہ رکھنا بہتر ہے۔ ہیٹ اسٹروک کا شکار شخص کے جسم پر ٹھنڈا پانی ڈالیں، اسے ٹھنڈے پانی کے ٹب میں بٹھا دیا جائے اور گرمی سے بچایا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • احترامِ رمضان آرڈیننس کیا ہے؟

    احترامِ رمضان آرڈیننس کیا ہے؟

    پاکستان میں احترامِ رمضان آرڈیننس کے تحت عوامی مقامات پر کھانا پینا ممنوع ہے، آئیے جانتے ہیں کہ یہ آرڈیننس ہے کیا اور اس کے تحت قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کو کیاسزا ہوسکتی ہے۔

    احترام رمضان آرڈیننس 1981 کل دس دفعات پر مبنی ہے! اس قانون میں سب سے پہلے یہ وضاحت کی گئی ہے کہ آیا پبلک پلیس کیا ہے! قانون کی دفعہ 2 کے مطابق کوئی بھی ہوٹل، ریسٹورنٹ، کینٹین، گھر، کمرہ، خیمہ، یا سڑک، پُل یا کوئی اور ایسی جگہ جہاں عام آدمی کو با آسانی رسائی ہو پبلک پلیس میں آتا ہے۔

    اور آرڈینس کی دفعہ 3 کے تحت کوئی بھی ایسا فرد جس پر اسلامی قوانین کے تحت روزہ رکھنا لازم ہے اُسے روزے کے وقت کے دوران پبلک پلیس پر کھانا، پینا اور سگریٹ نوشی کی ممانعت ہوگی! اور اگر کوئی ایسا کرتا پکڑا گیا تو اُسے تین ماہ کی قید یا پانچ سو روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔

    آرڈینس کی دفعہ 4 کے تحت روزے کے وقت کے دوران کسی ریسٹورنٹ، کینٹین یا ہوٹل کے مالک، نوکر، منیجر یا کسی اور پبلک پلیس پر کسی فرد کو جانتے بوجھتے رمضان میں کھانے کی سہولت دینا یا دینے کی آفر کرنا منع ہے جبکہ اُس فرد پر روزہ لازم ہو اور جو کوئی ایسا کرے گا وہ تین ماہ کی قید، یا پانچ سو روپے جرمانہ یا دونوں سزاؤں کا حقدار ہو گا۔

    دفعہ 5 میں وضاحت کہ گئی ہے کہ کھانے پینے کی اشیاء کی تیاری اسپتال کے باورچی خانے میں کی جاسکتی ہے اور مریضوں کو کھانے کا بندوبست کرنا کی ممانعت نہیں ہے، نیز ریلوے اسٹیشن، ایئرپورٹ، بحری اڈہ، ٹرین، جہاز یا بس اسٹینڈ پر پابندی نہیں ہے مزید یہ کہ پرائمری اسکول کے احاطے میں موجود کچن بھی اس پابندی سے آزاد ہے۔

    دفعہ 6 کے تحت تمام سینما ہال، تھیٹر، یااس قسم کے دیگر ادارے سورج غروب ہونے کے بعد سے لے کر دن چڑھنے کے تین گھنٹے بعدتک بند رہیں گے اگر اس کی خلاف ورزی کی گئی تو ادارے کے مالک، منیجر، نوکر یا دوسرے ذمہ دار شخص کو چھ ماہ کی قید یا پانچ ہزار روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔

    دفعہ 7 کے تحت تمام مجسٹریٹ، ضلعی کونسل کا چیئرمین، زکوۃ و عشر کمیٹی کا ممبر، میونسپل کارپوریشن کا میئر جب یہ خیال کریں کہ اس آرڈیننس (احترام رمضان آرڈینس 1981) کے تحت کو جرم سرزدد ہو رہا ہے تو انہیں اختیار کے کہ وہ ایسی جگہ داخل ہو کر ملزمان کو گرفتار کر لیں کسی اور کو یہ اختیار حاصل نہیں ہے۔

    دفعہ 9 کے تحت بنائے گئے قواعد کی رو سےاسپتال کی کینٹن سے وہ افراد کھانا لے کر کھا سکتے ہیں جو خود مریض ہوں اور ہوئی اڈہ، ریلوے اسٹیشن ، بحری اڈہ اور بس اسٹینڈ پر سے وہ افراد کھانا کھا سکتے ہیں جن کے پاس ٹکٹ یا ایسا واؤچر ہو جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہو کہ وہ فرد یا افراد 75 کلومیٹر سے زیادہ کا سفر کر رہے ہیں بمعہ اُس سفر کے جو وہ طے کر کے آچکے ہیں نیز پرائمری اسکول میں موجود کینٹن سے صرف وہ طالب علم کھانا لے کر کھا سکتے ہیں جو ابھی بالغ نہیں ہوئے۔

    آرڈیننس میں ترمیم


    سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے کچھ عرصہ قبل احترام رمضان آرڈیننس 1981 میں ترمیم کا بل متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ ترمیمی بل کے تحت آرڈیننس کی خلاف ورزی کرنے والے ہوٹل مالکان پر جرمانے کی رقم 500 روپے سے بڑھا کر 25 ہزار روپے کردی گئی ہے۔

    بل کے مطابق رمضان میں روزہ کے اوقات کے دوران کھلے عام کھانے پینے اور سگریٹ نوشی کرنے والے افراد کو 500 روپے جرمانہ اور 3 ماہ قید کی سزا دی جائے گی۔اس ضمن میں آرڈیننس کی خلاف ورزی کے مرتکب ٹی وی چینلز اور سینما ہاؤسز پر بھی 50 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں