Tag: ramazan

  • ماہ رمضان میں دنیا بھر کی مختلف روایات

    ماہ رمضان میں دنیا بھر کی مختلف روایات

    رمضان اور عید گو کہ مذہبی تہوار ہیں لیکن مختلف ممالک اور مختلف خطوں میں اسے مختلف رسوم و رواج اور روایات کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ آیئے دنیا بھر میں رمضان کی روایتوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

    توپ داغنا

    سحر و افطار کے وقت توپ داغنے کی روایت کئی ممالک میں ہے۔

    مصر میں روایت ہے کہ ایک جرمن ملاقاتی نے مملوک سلطان الظہیر سیف الدین کو ایک توپ تحفتاً پیش کی۔ سلطان کے سپاہیوں نے یہ توپ شام کے وقت چلائی، رمضان المبارک کا مہینہ تھا اور اتفاق سے افطاری کا وقت تھا۔ شہریوں نے یہ تصور کیا کہ یہ ان کو افطار کے وقت سے آگاہ کرنے کے لیے ہے جس پر انہوں نے روزہ کھول لیا۔

    جب سلطان کے حواریوں کو یہ ادراک ہوا کہ رمضان المبارک کے دوران سحری و افطاری کے وقت توپ چلانے سے ان کی شہرت میں اضافہ ہوا ہے تو ان کو یہ روایت جاری رکھنے کا مشورہ دیا گیا۔

    آنے والے برسوں کے دوران اس نے خاصی مقبولیت حاصل کرلی اور دنیا کے مختلف مسلمان ممالک نے بھی اسے اختیار کرلیا۔

    ترکی میں مختلف شہروں کی بلند ترین پہاڑی سے مقررہ وقت پر رمضان توپ چلائی جاتی ہے جو روزہ کھلنے کا اعلان ہوتا ہے۔

    سعودی عرب میں بھی سحری کے وقت توپ چلائی جاتی ہے۔

    روس میں بھی کچھ جگہوں پر رمضان توپ چلائی جاتی ہے۔

    ڈرم بجانا، بگل بجانا

    سحری کے وقت ڈرم بجا کر لوگوں کو جگانے کی روایت کئی ممالک میں موجود ہے۔

    ترکی میں ڈرمر عثمانی عہد کا لباس پہن کر ڈرم بجا کرلوگوں کو جگاتے ہیں۔

    مراکش میں ایک شخص ’نیفار‘ بگل بجا کر رمضان کے آغاز اور اختتام کا اعلان کرتا ہے۔

    منادی کرنا

    اسلامی روایات کے مطابق مسلمانوں کے اولین مساہراتی (منادی کرنے والے) حضرت بلال حبشی تھے جو اسلام کے پہلے مؤذن بھی تھے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت بلال کی ذمہ داری لگائی کہ وہ اہل ایمان کو سحری کے لیے بیدار کریں۔

    مکہ المکرمہ میں مساہراتی کو زمزمی کہتے ہیں۔ وہ فانوس اٹھا کر شہر کے مختلف علاقوں کے چکر لگاتا ہے تاکہ اگر کوئی شخص آواز سے بیدار نہیں ہوتا تو وہ روشنی سے جاگ جائے۔

    سوڈان میں مساہراتی گلیوں کے چکر لگاتا ہے اور اس کے ساتھ ایک بچہ ہوتا ہے جس کے ہاتھ میں ان تمام افراد کی فہرست ہوتی ہے جن کو سحری کے لیے آواز دے کر اٹھانا مقصود ہوتا ہے۔

    مصر میں سحری کے وقت دیہاتوں اور شہروں میں ایک شخص لالٹین تھامے ہر گھر کے سامنے کھڑا ہوکر اس کے رہائشی کا نام پکارتا ہے یا پھر گلی کے ایک کونے میں کھڑا ہوکر ڈرم کی تھاپ پر حمد پڑھتا ہے۔

    ان افراد کو اگرچہ کوئی باقاعدہ تنخواہ نہیں ملتی لیکن ماہ رمضان کے اختتام پر لوگ انہیں مختلف تحائف دیتے ہیں۔

    رمضان خمیے

    سعودی عرب میں رمضان خیموں کی تنصیب عمل میں آتی ہے جہاں پر مختلف قومیتوں کے لوگ روزہ افطار کرتے ہیں۔

    یہ روایت روس میں بھی قائم ہے۔ ملک کی مفتی کونسل کی جانب سے ماسکو میں اجتماعی افطار کے لیے رمضان خیمہ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

    دیگر دلچسپ روایات

    ان روایات کے علاوہ بھی رمضان میں مختلف ممالک میں کئی دیگر منفرد و دلچسپ روایات دیکھنے کو ملتی ہیں۔

    مصر

    مصر میں رمضان المبارک کے دوران بچے چمکتے ہوئے فانوس یا لالٹین اٹھا کر گلیوں کے چکر لگاتے ہیں۔ یہ روایت 1 ہزار برس قدیم ہے۔

    روایت کے مطابق 969 عیسوی میں اہل مصر نے قاہرہ میں خلیفہ معز الدین اللہ کا فانوس جلا کر استقبال کیا تھا جس کے بعد سے رمضان المبارک کے دوران فانوس جلانے کی روایت کا آغاز ہوا اور ماہ رمضان کے دوران مصر میں فانوس یا لالٹین روشن کرنا روایت کا حصہ بن گیا۔

    سعودی عرب

    سعودی عرب میں ایسی بہت سی روایات ہیں جو نسل در نسل منتقل ہوئی ہیں یا ان پر دوسری ثقافتوں کا گہرا اثر ہے۔ لوگ گھروں پر فانوس یا بلب لگاتے ہیں، دکانوں پر بھی خصوصی انتظامات کیے جاتے ہیں تاکہ رمضان المبارک کا جوش و ولولہ نظر آئے۔

    ترکی

    ترکی میں افطار کے وقت مساجد کی بتیاں روشن کر دی جاتی ہیں جو صبح سحری تک روشن رہتی ہیں۔

    جدید اثرات اور یورپ اور ایشیا کے سنگم پر واقع ہونے کے باعث ترکی میں دوسرے ممالک کی طرح رمضان کے دوران ریستورانوں یا ہوٹلوں کی بندش کا کوئی قانون نہیں ہے اور نہ ہی رمضان کے دوران عوامی مقامات پر کھانے پینے کی ممانعت ہے۔

    ایران

    ایران میں افطاری کچھ مخصوص اشیا سے کی جاتی ہے جن میں چائے، ایک خاص طرح کی روٹی جسے ’نون‘ کہا جاتا ہے، پنیر، مختلف قسم کی مٹھائیاں، کھجور اور حلوہ شامل ہے۔

    ملائشیا

    ملائشیا میں زیادہ تر روزہ دار نماز تراویح کے بعد رات کے کھانے ’مورے‘ سے لطف اندوز ہوتے ہیں جن میں روایتی پکوان اور گرم چائے شامل ہوتی ہے۔

    متحدہ عرب امارات

    متحدہ عرب امارات میں رمضان المبارک کے دوران کام کے اوقات کار کم کر دیے جاتے ہیں۔ یہاں رات بھر رمضان مارکیٹ کھلی رہتی ہے۔

    ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوبیگو

    ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوبیگو میں اگرچہ مسلمانوں کی آبادی صرف 6 فی صد ہے لیکن اس کے باوجود رمضان المبارک میں خاص جوش و جذبہ دیکھنے میں آتا ہے اور مساجد میں افطار کا خصوصی انتظام کیا جاتا ہے۔

    مختلف خاندان مساجد، کمیونٹی سینٹرز یا مساجد میں روزہ افطار کروانے کا اہتمام کرتے ہیں۔ ہر خاندان پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ رمضان المبارک کے دوران ایک بار روزہ ضرور افطار کروائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ماہ رمضان: اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ

    ماہ رمضان: اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ

    کراچی: وفاقی بجٹ 18-2017 کی تباہ کاریاں ابھی عوام کو لرزاں کیے ہوئے تھیں کہ رمضان کے آغاز سے صرف ایک روز قبل ملک بھر میں اشیائے خور و نوش کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق رمضان شروع ہونے سے قبل ہی حسب معمول منافع خوروں نے عوام کی جیب پر ڈاکہ ڈالتے ہوئے مختلف اشیا کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کردیا۔

    صرف 2 دن قبل 40 روپے کلو میں فروخت ہونے والے ٹماٹر 60 روپے فی کلو ہوگئے۔ پیاز کی قیمت 25روپے فی کلو جبکہ ہری پیاز اور مرچ 10روپے فی کلو تک کردی گئیں۔

    لیموں کی فی کلو قیمت 430 روپے اور پالک 30روپے فی کلو ہوگئی۔ چند دن قبل تک 20 روپے فی کلو میں فروخت ہونے والے آلو کی قیمت بھی 30روپے ہوگئی۔

    منافع خوروں نے پھلوں کی قیمت میں بھی اضافہ کردیا۔ ملک کے مختلف شہروں میں کیلے 100 روپے فی درجن میں فروخت کیا جارہا ہے جبکہ خربوزے کی قیمت 60 روپے فی کلو ہوگئی۔

    انار کی قیمت 800 روپے فی کلو اور سیب کی 300 روپے فی کلو ہوگئی۔ خوبانی اور آڑو کی قیمت بھی 200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی۔

    دوسری جانب مرغی فروشوں نے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کا فیصلہ کرتے ہوئے 220 روپے فی کلو میں فروخت ہونے والی چکن 260 روپے کلو میں بیچنا شروع کردی۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ حکمرانوں نے بجٹ اور منافع خوروں نے ماہ صیام سے قبل مہنگائی سے عام آدمی کے لیے زمین تنگ کر دی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ماہ رمضان: صدر ٹرمپ کی دنیا بھر کے مسلمانوں کو مبارکباد

    ماہ رمضان: صدر ٹرمپ کی دنیا بھر کے مسلمانوں کو مبارکباد

    واشنگٹن: امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں کو آغاز رمضان پر مبارکباد کا پیغام دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ مسلمان دہشت گردی ختم کرنے میں مدد کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے بابرکت مہینے کے آغاز پر نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ماہ رمضان ایسے وقت میں آیا ہے جب مصر اور برطانیہ میں معصوم لوگوں کو ہلاک کیا گیا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی وحشیانہ کاروائیاں ماہ رمضان کی روح سے متصادم ہے۔ غلط نظریے پر گامزن دہشت گردوں کو شکست دینا ہوگی۔

    جسٹن ٹروڈو کی نیک خواہشات

    دوسری جانب کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی حسب معمول ماہ رمضان کی آمد پر مسلمانوں کو مبارکباد پیش کی۔

    اپنے ویڈیو پیغام میں سلام سے آغاز کرتے ہوئے ٹروڈو کا کہنا تھا کہ رمضان کا مہینہ ہم سب کو یاد دلاتا ہے کہ ہم خود کو ملنے والی نعمتوں کا شکر ادا کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں مستحق لوگوں کو بھی دل کھول کر عطا کریں۔

    انہوں نے کہا کہ کینیڈا کے مسلمان ملک کو مضبوط اور بین الثقافتی بنا رہے ہیں۔

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی مبارکباد

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گٹریز نے بھی ماہ رمضان کے آغاز پر دنیا بھر کے مسلمانوں کو مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ اسلام ایک پرامن مذہب ہے جو مشترکہ اقدار اور مکالمے پر زور دیتا ہے۔

    سیکریٹری جنرل نے ان لوگوں کے لیے بھی اظہار ہمدردی کیا جو اس بابرکت مہینے میں جنگ زدہ اور متنازعہ علاقوں میں مشکلات جھیل رہے ہیں اور اپنی سرزمین کے لیے اپنی جانیں قربان کررہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایک ہی دن روزہ اور عید منانے کیلئے کوششیں تیز

    ایک ہی دن روزہ اور عید منانے کیلئے کوششیں تیز

    اسلام آباد : ایک ہی دن روزہ اور عید منانے کیلئے کوششیں تیز کردی گئیں۔

    وزیرمذہبی امور سردار یوسف نے مسجد قاسم خان کے ذمہ داروں سے رابطہ کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سردار یوسف مسجد قاسم خان کا دورہ اور مالاناپوپلزئی سے ملاقات کرسکتے ہیں۔

    وزارت مذہبی امور نے ملک بھر میں روزہ اور عید ایک ہی دن منانے کے لئے صوبائی حکومتوں سے کردار ادا کرنے کی درخواست کردی ہے۔

    مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس 26 مئی کو اسلام آباد میں مفتی منیب الرحمان کی صدارت میں ہوگا۔

    دوسری جانب خیبر پختونخوا رویت ہلال کمیٹی کے سینئر رکن مولانا عبد الغفور نے امید ظاہر کی ہے کہ اس بار مسجد قاسم علی خان کے خطیب مفتی شہاب الدین پوپلزئی کو مشترکہ اجلاس بلانے پر راضی کر لیا جائے گا۔

    شاید یہ ایک روایت بن گئی ہے کہ ہر سال رمضان المبارک اور عیدالفطر کے رویت ہلال پر تنازعہ کھڑا ہوجاتا ہے، ، پشاور میں ہرسال مسجد قاسم علی خان کےمفتی شہاب پوپلزئی رویت ہلال کمیٹی سےہٹ کراپنااجلاس بلاتے اورایک روز پہلے ہی رمضان اورعید کرڈالتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • محکمہ موسمیات چاند کی معلومات جاری نہ کرے، وزارت مذہبی امور

    محکمہ موسمیات چاند کی معلومات جاری نہ کرے، وزارت مذہبی امور

    اسلام آباد: رمضان کے چاند سے متعلق رویت ہلال کمیٹی اور محکمہ موسمیات میں تنازع ہوگیا، وزارت مذہبی امور نے محکمہ موسمیات کو چاند کی معلومات رویت ہلال کمیٹی کے سوا کسی اور کو دینے سے منع کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ اسلام آباد زاہد مشوانی کے مطابق قبل ازیں محکمہ موسمیات کی جانب سے میڈیا ہاؤسز اور عوام کو چاند سے متعلق معلومات فراہم کردی جاتی ہیں تھیں جب کہ اعلان رویت ہلال کمیٹی کو کرنا ہوتا ہے تو اس سے ابہام پیدا ہوتا تھا۔

    وزارت مذہبی امور نے خصوصی ہدایات گزشتہ سال بھی جاری کی تھیں اور اس سال بھی یہ ہدایات جاری کی ہیں کہ چاند سے متعلق معلومات کسی کو فراہم نہ کی جائیں، یہ حقوق ہلال کمیٹی کے ہیں۔

    خیال رہے کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوگا جب کہ رونل کمیٹیوں کے اجلاسز اپنے اپنے شہروں میں ہوں گے۔


    اس ضمن میں وزارت مذہبی امور نے دیگر محکمہ جات کو بھی پابند کیا ہے کہ چاند سے متعلق رویت ہلال کمیٹی کے سوا کوئی بھی کسی بھی قسم کی اطلاع کسی کو نہ دے۔ واضح رہے کہ سابقہ برس بھی کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن اجلاس کے دوران وزارت مذہبی امور کے افسران پر غصہ ہوگئے تھے ۔

    نوٹ: گزشتہ سال کی ویڈیو خبر میں منسلک ہے

  • رمضان المبارک میں مسلمان زیادہ تر وقت کس کام میں مصروف رہتے ہیںِ؟

    رمضان المبارک میں مسلمان زیادہ تر وقت کس کام میں مصروف رہتے ہیںِ؟

    سان فرانسسکو : رمضان کی آمد آمد ہے، یہ وہ مہینہ ہے جس میں فرزندان اسلام اپنے گناہوں کی مغفرت کیلئے کوشش کرتے ہیں اور مومن کا رزق بڑھا دیا جاتا ہے ایک سروے کے مطابق رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں وسط ایشیائی ممالک کے مسلمان اپنا زیادہ تر وقت سوشل میڈیا پر گزارتے ہیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے رمضان میں اپنے صارفین کے وقت گزارنے سے متعلقاعداد وشمار جاری کیے ہیں، جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صارفین رمضان المبارک کے دوران میں 5 کروڑ 76 لاکھ اضافی گھنٹے فیس بُک پر گزارتے ہیں۔

    سروے میں کہنا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران صارفین تین شعبوں میں زیادہ دلچسپی لیتے ہیں جبکہ علی الصباح تین بجے فیس بُک پر صارفین کی بھرمار ہوتی ہے۔

    پہلا مرحلہ

    پہلے مرحلے کے دوران مسلمان رمضان سے قبل ہی کپڑوں کی خریداری کی منصوبہ بندی شروع کردیتے ہیں اور انٹرنیٹ براؤزرز کے بجائے موبائل ایپلی کیشنز پر اپنا زیادہ وقت صرف کرتے ہیں۔

    متحدہ عرب امارات میں جن لوگوں سے سروے کیا گیا ہے،ا ن میں سے 47 فی صد نے بتایا کہ وہ رمضان سے پہلے مہینے میں کپڑوں کی خریداری کی منصوبہ بندی شروع کردیتے ہیں۔

    دوسرا مرحلہ

    سروے کے مطابق دوسرے مرحلے میں مسلمان اپنے موبائل فونز کا استعمال زیادہ کر دیتے ہیں اور رمضان المبارک کے دوران اپنے اسمارٹ فون کے ذریعے بنائی گئی تصاویر اور ویڈیو ز پوسٹ کرتے اور اپنے دوستوں سے شیئر کرتے ہیں۔

    اس سروے میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ سال کے دوسرے مہینوں کی نسبت رمضان کے دوران موبائل پر 4.84 فی صد زیادہ گفتگو کی جاتی ہے حالانکہ اس مقدس مہینے میں فضول گفتگو سے پرہیز کی ہدایت کی گئی ہے۔

    رمضان المبارک کے دوران باقی دنوں کے مقابلے میں ٹیلی ویژن زیادہ دیکھا جاتا ہے اور خاندان کے افراد اکٹھے بیٹھ کر مختلف ٹی وی شو دیکھتے ہیں، یو اے ای کے 71 % فیس بُک صارفین کا کہنا ہے کہ وہ ٹی وی دیکھتے ہوئے بھی سماجی رابطے کی اس مقبول ویب سائٹ پر مصروف رہتے ہیں۔

    تیسرے مرحلہ

    رمضان المبارک کے دوران تیسرے اور آخری مرحلے عید کی خریداری کا ہوتا ہے، متحدہ عرب امارات کے 70فیصد رہائشیوں کا کہنا ہے کہ اپنے دوست احباب اور اہل خانہ کیلئے عید کے تخائف کا انتخاب فیس بک کے زریعے ہی کرتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • رمضان المبارک میں سرکاری دفاتر کے اوقات کار کا اعلان

    رمضان المبارک میں سرکاری دفاتر کے اوقات کار کا اعلان

    اسلام آباد : حکومت کی جانب سے رمضان المبارک کے اوقات کار کا اعلان کردیا گیا ہے، جس کے مطابق دفاتر پیر سے جمعرات تک صبح 8 تا دوپہر 2بجے تک کھلے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق رمضان المبارک کے دوران دفاتر کے اوقات کار کا شیڈول جاری کر دیا گیا ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹی فیکیشن کے مطابق رمضان المبارک میں دفاتر صبح 8 سے دوپہر 2 بجے تک کھلیں گے جبکہ جمعہ کے دن اوقات کار صبح 8 سے دوپہر 1 بجے تک ہونگے۔

    نوٹیفکیشن میں ہفتہ میں 6 دن کھلے رہنے والے دفاتر کیلئے بھی شیڈول جاری کیا گیا ہے، یہ دفاتر صبح 8 سے دوپہر 1 بجے تک کھلے رہیں گے جبکہ جمعہ کے دن دفاتر کے اوقات صبح 8 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ہوں گے۔

    رمضان المبارک کے لئے بینکوں کے اوقات کاربھی تبدیل کئے گئے ہیں، بینک پیرسے جمعرات تک صبح 8 سے دوپہر 2 بجے تک کھلیں گے جب کہ جمعہ کو بینک صبح 8 بجے سے ساڑھے 12 بجے تک کام کریں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • روزہ روح کی تطہیر اور بے لگام نفس کو ’نفسِ مطمئنہ‘ بنانے کا نام ہے

    روزہ روح کی تطہیر اور بے لگام نفس کو ’نفسِ مطمئنہ‘ بنانے کا نام ہے

    روح اور نفس کے معنیٰ ومطالب اور اس کے مظہر سے متعلق اہل الرائے متضاد آراء رکھتے ہیں اور اہل علم اس گتھی کو سلجھانے میں مصروف ہیں تاہم ابھی تک کوئی واضح اور متفقہ تعریف سامنے نہیں آسکی ہے۔

    ماہر لسانیات کے نزدیک روح اور نفس ہم پلہ اور ہم مترادف الفاظ ہیں تاہم اسلامی اسکالر کے نزدیک یہ دو الگ چیزیں ہیں، تفصیل میں جائے بغیر اگر چند سطروں میں روح اور نفس کو سمیٹا جائے تو میری ناقص رائے میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ ’’روح‘‘ باطنی جسم ہے جس کے افعال کا نام ’’نفس‘‘ ہے۔

    4

    اس سلسلے میں ممتاز اسلامی اسکالر ڈاکٹر محمد عامر عبداللہ نے گفتگو کے دوران بتایا کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کی تخلیق کے بعد اسے خیر اور شر دونوں کے راستے بتادیے جس میں تمیز و تفریق کے لیے اللہ نے انسانی جسم میں  عقل (بہ معنیٰ شعور)، قلب(بہ معنیٰ احساس) اور روح( بہ معنیٰ مقصد ومنشاء) کی طرح ’’نفس‘‘ کو بھی ایک مستقل امر کے طور پر پیدا کیا ہے۔

    5

    مسجد ابراہیم نارتھ کراچی کے خطیب ہدایت اللہ بیان فرماتے ہیں کہ نفس ایک ہی ہے مگر اس کی صفات مختلف ہیں ان صفات کا اظہار سات طریقوں سے ہوتا ہے اور نفس کی ہر ہر قسم الگ الگ خواص و صفات کی حامل ہوتی ہیں۔

    نفس کی سات اقسام ہیں جنکے نام درج ذیل ہیں :
    1۔ نفس امارہ
    2۔ نفس لوامہ
    3۔ نفس ملھمہ
    4۔ نفس مطمئنہ
    5۔ نفس راضیہ
    6۔ نفس مرضیہ
    7۔ نفس کاملہ

    مولانا احسن اصلاحی تزکیہ نفس اور اصلاح نفس کے حوالے سے کافی شہرت رکھتے ہیں وہ اپنی کتاب تزکیہ نفس میں رقم طراز ہیں کہ ’’نفس کے الگ خواص وصفات ہیں اور یہ الگ اثرات انسانی طبعیت و مزاج، عادات و خصائل اور اخلاق و اعمال سے ظاہر ہوتے ہیں۔‘‘

    مضمون کے اس حصے میں آپ نفس کی عادات خبیثہ کو جانیں گے جن سے بچاؤ کا ذریعہ روزہ ہے۔

    لوگوں کو جہنم کی آگ سے بچانے والا رب کریم اپنے بندوں کو تزکیہ نفس کی دعوت دیتے ہوئے اپنے آخری کتاب میں فرماتے ہیں کہ

    (اور) سدا بہار باغات جن میں نہریں بہہ رہی ہوں گی وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔ یہ اس شخص کے لئے جزا ہے جس نے اپنا تزکیہ ( خود کو گناہوں سے پاک)کیا۔

    (سورہ طٰہ پارہ 20 آیت نمبر76)

    ایک اور جگہ بیان ہوتا ہے

    :
    یقینا فلاح پاگیا وہ جس نے نفس کا تزکیہ کیا،اور وہ نامراد ہوگا جس نے اسے آلود ہ کیا۔

    (سورہ الشمس پارہ 30 آیات 9 اور 10)

    یہی مضمون ایک اور آیت میں یوں بیان ہوا ہے

    فلاح پاگیا جس نے تزکیہ کیا (پاکیزگی اختیار کی)۔

    (سورہ الاعلیٰ پارہ 30 آیت نمبر 16)

    نفس امارہ گناہوں پر آمادہ کرتا ہے یہ انسان میں ضعٖف، بخل، شہوت، تکبر، حسد، غصہ اور جہالت پیدا کرتا ہے،جس سے انسان اپنے رب کے بجائے نفسانی خواہشات کا غلام بن جاتا ہے جب کہ نفس کی دو بنیادیں ہیں اول غصہ اور جلد بازی جب کہ دوئم طمع یعنی حرص اور لالچ پے۔

    ڈاکٹر عامر عبداللہ فرماتے ہیں کہ انسان کا غصہ جہالت کی وجہ سے ہے اور طمع ،لالچ و حرص کی وجہ سے ہوتا ہے، نفس دو قسم کے افعال سر انجام دیتا ہے ایک معصیت و نافرمانی اور دوسری کینہ، خصلت، تکبر، حسد، بخل، غصہ اور جو باتیں شرعاً اور عقلاً ناپسندیدہ اور بری ہیں۔

    روزہ ۔۔۔ تزکیہ نفس کا ذریعہ ہے

    حیدر آباد سے تعلق رکھنے والے ممتاز صوفی بزرگ غلام مصطفیٰ فرماتے ہیں کہ اللہ کی کریمیت کا یہ عالم ہے کہ اُس نے نہ صرف نفس کی تباہ کاریوں سے آگاہ کیا بلکہ اپنے بندوں کو نفس پر قابو رکھنے کے لیے ایک ماہ کی ٹریننگ دیتا ہے وہ مہینہ رمضان ہے جس میں ایمان اور احتساب کے ساتھ رکھے گئے روزے ،پہلے نفس امارہ کو نفس لوامہ میں تبدیل کرتا ہے جہاں بندہ گناہوں پر ندامت محسوس کرنے لگتا ہے اور بلاآخر نفس مطمئنہ کے درجے پر فائز ہو جاتا ہے جس کے لیے اللہ یوں اعلان فرماتا ہے کہ

    يَاأَيَّتُهَا النَّفْسُ الْمُطْمَئِنَّةُ ارْجِعِي إِلَى رَبِّكِ رَاضِيَةً مَّرْضِيَّةًO
    ’’اے نفس مطمئنہ اپنے رب کی طرف لوٹ آ اس حال میں کہ تو اس سے راضی ہو۔‘‘
    الفجر، 89 : 28

    روزہ اور روح کی بالیدگی

    وَیَسْاٴَلُونَکَ عَنْ الرُّوحِ قُلْ الرُّوحُ مِنْ اٴَمْرِ رَبِّی

    ”اور پیغمبر یہ آپ سے روح کے بارے میں دریافت کرتے ہیں تو کہہ دیجیئے کہ یہ میرے پروردگار کا ایک امر ہے“۔

    روزہ ظاہری اور باطنی گناہوں سے پاک و صاف کر کے بدن اورروح کو پاکیزگی ولطافت سے مزین کرتا ہے جس کے باعث قرب الہی کا حصول ممکن ہو پاتا ہے،یوں تزکیہ نفس کے بعد صحیح معنوں میں ایک باعمل مسلمان بنی نوع انسان کے سامنے قابل تقلید نمونہ بنتا ہے۔

    Untitled-1

    ضرورت اس بات کی ہے کہ عبادات و صالحیت، فرائض کی ادائیگی اور حقوق کی تکمیل، اعلی اخلاقی تربیت اور مومنانہ کردار کی جو مشق رمضان مبارک میں ہوتی ہے اس کو عملاً تواتر کے ساتھ آنے والے گیارہ مہینوں سے لیکر ساری زندگی جاری رکھیں تاکہ مقاصد حیات پورے ہو سکیں اور خالق کائنات رب العلمین کے افضال و اکرام کے دائماً مستحق بنے رہیں اور اُخروی نعمتوں سے سرفراز ہو سکیں۔

    روزہ اور عصرِ حاضر کے معاشرتی مسائل سے نجات

    عصر حاضر کے سلگتے مسائل، اخلاقی انحطاط، صالح اقدار کی پامالی، خود غرضانہ روش اور مادّیت کے پیچھے بھاگتی دنیا کو حق و صداقت، عبادت معبود حقیقی، خدمت خلق اور روحانی قدروں کی اہمیت سے پوری انسانی برادری کو آگاہ کرنا ہر دین پسند، خیر خواہ انسانیت اور باشعور مسلمان پر ضروری ہے اس کے لئے قرآن مجید کی مقدس تعلیمات اور ارشادات نبوی ؐ کو ہر طرح زبان و عمل کے ذریعہ دوسروں تک پہنچانے کا عہد ماہ رمضان کی رواں ایام اور ساعتوں کا پیام ہے۔

    روزہ ہی روح کی تطہیر اور نفسانی خواہشوں کو مغلوب کرنے کا نام ہے

    طلوع صبح صادق سے غروب آفتاب تک روزہ کا وقت ہے اس دوران کھانا کھانے ،پانی پینے اور جماع سے رکے رہنا فرض ہے اور یہی حقائق نفس پر بھاری ہوتے ہیں اور روح کے لئے تازگی ، لطافت اور بالیدگی کا سبب بنتے ہیں۔

    3

    چوں کہ سال کے گیارہ مہینے انسان مرغن غذاؤں اور مقویات سے جسم کو توانا اور نفس کو قوت پہنچاتا رہتا ہے جس کے باعت روح پر اس کا مسلسل دباؤ رہتا ہے اور نفس کا غلبہ قائم و برقرار رہتا ہے لیکن جب ماہ رمضان آتا ہے تو اہل ایمان فرض روزوں کے ذریعہ روح کی تقویت و لطافت کا سامان کرتے ہیں اوقات صوم میں کھانے پینے اور جماع سے اجتناب نفس کے ضعف و ناتوانی کا باعث ہیں جب نفس کمزور ہوتا ہے تو روح کا اس پر غلبہ ہو جاتا ہے جو بندہ کو مائل بہ خیر و صالحیت کرنے کا موجب ہوتا ہے۔

    نوٹ: اس مضمون کی تیاری میں پروفیسر عقیل احمد،پروفیسر غلام مصطفیٰ مرحوم،مولانا امین احسن اصلاحی کی کتب اور لیکچرز سے مدد لی گئی ہے جب کہ ممتاز عالم دین ڈاکٹر عامر عبداللہ محمدی اور خطیب ہدایت اللہ سے کی گئی گفتگو بھی مضمون کا حصہ ہے۔

  • اس سال طویل ترین اور مختصر ترین روزے کن ممالک میں ہونگے

    اس سال طویل ترین اور مختصر ترین روزے کن ممالک میں ہونگے

    کراچی : رمضان المبارک کا آغاز ہوچکا ہے، رمضان المبارک اہلِ ایمان کے لیے بڑا بابرکت اور رحمتوں بھرا مہینہ ہے۔اس ماہِ معظم میں مومن کا رزق بڑھا دیا جاتا ہے۔ نیکیوں کے ثواب میں اور دنوں کی بہ نسبت اضافہ کر دیا جاتا ہے۔

    دنیا بھر میں موجود ممالک میں روزے کی طوالت بھی مختلف ہوتی ہے۔ موسم گرما میں ماہ صیام کی آمد سے دنیا کے بیشتر خطوں میں روزے کا دورانیہ طویل ترین ہوگا، رواں سال دنیا میں سب سے مختصر دورانیے اور سب سے طویل روزے کن ممالک میں ہونگے۔

    RAMZAN 04

    اس ماہ مبارک میں مسلمان اللہ کی خوشنودگی کے لیے روزے رکھیں گے، دنیا بھر میں سب سے زیادہ طویل روزہ یورپی ملک آئس لینڈ کے مسلمان رکھیں گے، جو بائیس گھنٹے کا ہوگا،دوسرے نمبر پر سوئیڈن ہے جہاں روزوں کا دورانیہ تقریبا اکیس گھنٹے 58 منٹ ہوگا ڈنمارک میں روزے کا دورانیہ 21گھنٹوں اور ناروے میں روزہ اوسطاً 20گھنٹے پر محیط ہوگا۔

    مختصر ترین روزہ وسطی امریکہ کے ملک چلی میں ہوگا۔ جو ساڑھے گیارہ گھنٹے کا ہوگا۔

    RAMZAN 05

    نیدرلینڈز اور بیلجئم میں ساڑھے 18گھنٹے، اسپین میں ساڑھے 17گھنٹے، بھارت 17 گھنٹے، انگلینڈ اور جرمنی میں ساڑھے 16گھنٹے جبکہ امریکہ، فرانس ، اٹلی اور مصر میں اوسطاً 16گھنٹے طویل ہوگا۔

    بحرین، سعودی عرب، تیونس اور فلسطین میں روزہ 15گھنٹے طویل ہوگا، یمن میں 14گھنٹے 50منٹ، قطر میں 14گھنٹے40منٹ، کویت، عراق، شام ، مراکش، الجیریا، لیبیا اور سوڈان میں روزہ 14گھنٹے طویل ہوگا، برازیل میں 11گھنٹے جبکہ میکسیکو میں 13گھنٹے اور 20منٹ کا روزہ رکھا جائے گا۔

    RAMZAN 01

    دبئی میں روزے کا دورانیہ 14گھنٹے 51منٹ ہوگا جبکہ پاکستان میں روزے 15گھنٹے 42 منٹ کے ہوں گے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ شمالی نصف کرہ ارض کے ممالک میں نہ صرف گزشتہ 33سال سے طویل ترین روزہ ہوگا بلکہ موسم بھی شدید گرم ہو گا، سورج چونکہ شمالی نصف کرہ ارض کے اوپر سے گزرے گا اس لیے جنوبی نصف کرہ میں شدید سردی کا موسم ہو گا اور روزے کا دورانیہ بھی انتہائی کم ہوگی۔

  • رمضان المبارک کی آمد پر دنیا بھر سے مشہور شخصیات کے پیغامات

    رمضان المبارک کی آمد پر دنیا بھر سے مشہور شخصیات کے پیغامات

    رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ رمضان کی مبارکباد لوگ ایک دوسرے کو بخوشی دیتے ہیں ،ایسے میں صرف مسلمان ہی نہیں دوسرے مذاہب کے معروف شخصیات نے رمضان کی مبارکباد دی۔

    رمضان المبار ک کی فضیلتیں سمیٹنے کیلئے دنیا بھر کے راسخ العقیدہ مسلمان کار فرما ہیں، اوراس موقع پرمختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے کئی نامور افراد نے تمام عالم اسلام کو رمضان کے بابرکت مہینے کی مبارکباد دی ہے۔

    رمضان المبارک کومسلم امہ کیلئے فیض و برکات کامنبع قرار دیا جاتاہے۔اس موقع پر بھارتی اداکاروں سمیت کئی مشہور افراد نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر رمضان کے حوالے سے مسلم امہ کو مبارکباد دی ہے۔

    آئیے ان پیغامات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔