Tag: ramzan

  • روان  برس فطرہ اور روزہ توڑنے کا کفارہ کتنا ہوگا؟

    روان  برس فطرہ اور روزہ توڑنے کا کفارہ کتنا ہوگا؟

    اسلام آباد: مفتی منیب الرحمان کا کہنا ہے کہ رمضان میں صدقہ، فطرہ اور فدیے کی کم ازکم مقدار240 روپے فی کس ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مفتی منیب الرحمان نے فطرہ، فدیہ صوم اور کفارہ صوم کا اعلان کردیا، انہوں نے کہا کہ اہلِ ثروت اپنی مالی حیثیت کے مطابق فطرہ، فدیہ اور کفّارہ اد ا کریں۔

    مفتی منیب الرحمن کا کہنا ہے کہ رمضان میں صدقہ فطر اور فدیے کی کم ازکم مقدار 240 روپے فی کس ہے، گندم کا آٹا دو کلو(چکی والا)  فطرہ اور ایک روزے کا فدیہ 240 روپے کا ہوگا،

    مفتی منیب الرحمن کے مطابق جَو چار کلو فطرہ اور ایک روزے کا فدیہ 700 روپے ہوگا، کھجور چار کلو فطرہ اور ایک روزے کا فدیہ 4000 روپے جبکہ کشمش چار کلو فطرہ اور ایک روزے کا فدیہ 6400 روپے ہوگا۔

    مفتی منیب الرحمان نے مزید بتایا کہ روزہ توڑنے کا کفارہ 60 مساکین کو 2 وقت کا کھانا کھلانا ہے، یہ فطرہ، فدیہ اور کفارات کی کم از کم مقدار ہے۔

    مفتی منیب الرحمان کا کہنا ہے کہ فدیہ دائمی مریض یا ایسے انتہائی ضعیف العمر افراد کے لیے ہے، عارضی مریض یا مسافر جو مرض یا سفر کے عذر کی بنا پر روزہ نہ رکھیں، ان پر صحت یاب ہونے یا سفر سے واپسی پر اپنی سہولت کے مطابق قضا ہے۔

    مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ فدیہ اس کا بدل نھیں ہے جو شخص روزہ رکھ کر کسی عذر کے بغیر توڑ دے، اس پر کفارہ ایک  روزے کی قضا ہے اور اگر کوئی روزہ رکھنے پر قدرت نہ رکھتا ہو تو پھر مالی کفارہ ہے۔

  • رمضان المبارک میں 24 گھنٹے دکانیں کھلی رکھنے کی اجازت

    رمضان المبارک میں 24 گھنٹے دکانیں کھلی رکھنے کی اجازت

    بھارت میں تلنگانہ حکومت نے رمضان المبارک کے پیش نظر 2 مارچ سے 31 مارچ تک ریاست میں تمام دکانوں اور تجارتی مراکز کو 24 گھنٹے کھلا رکھنے کی اجازت دے دی ہے۔ اس سلسلے میں احکامات صادر کردیئے گئے ہیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق قانون کے تحت یومیہ 8 گھنٹے یا ہفتہ وار 48 گھنٹے سے زائد کام کرنے والے ملازمین کو معمول کی اجرت سے دوگنا ادائیگی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ تعطیل کے دن کام کرنے والے ملازمین کو متبادل چھٹی دینے کی خصوصی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق حکومت نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ خواتین ملازمین کو رات کے وقت کام کرنے کی اجازت حکومت کے جی او نمبر 476 کے تحت ہوگی۔

    دوسری جانب تلنگانہ حکومت نے تمام مسلمان سرکاری ملازمین کو رمضان المبارک کے مقدس ماہ میں 2 مارچ سے 31 مارچ تک شام 4 بجے دفاتر سے جلدی جانے کی اجازت دے دی ہے۔

    حکومت نے اس سلسلے میں ایک سرکاری آرڈر جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ریاست تلنگانہ میں کام کرنے والے تمام مسلمان سرکاری ملازمین، اساتذہ، کنٹریکٹ اور آؤٹ سورسنگ ملازمین، کارپوریشنز اور پبلک سیکٹر کے ورکرس کو یہ سہولت فراہم کی جائے گی۔

    مسجد نبویؐ میں گزشتہ ہفتے 5 ملین سے زائد زائرین کی حاضری

    مسلم ملازمین کو یہ سہولت رمضان المبارک کے باعث دی گئی ہے کہ تاکہ وہ روزہ افطار اور نماز تراویح کی ادائیگی میں آسانی محسوس کریں۔ حکومت نے رمضان میں دن کے وقت روزے کی حالت میں کام کرنے کی مشقت کو مدنظر رکھتے ہوئے کام کے اوقات میں نرمی کردی ہے۔

  • سعودی عرب میں پہلا روزہ کب ہوگا؟

    سعودی عرب میں پہلا روزہ کب ہوگا؟

    ریاض: سعودی عرب میں رمضان کا پہلا روزہ جمعرات 23 مارچ کو ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ماہر فلکیات ڈاکٹرعبداللہ المسند نے کہا ہے کہ اس سال رمضان کا پہلا روزہ جمعرات 23 مارچ 2023 کو ہونے کا امکان ہے۔

    القصیم یونیورسٹی میں فلکیات کے سابق پروفیسر اور موسمیات کی سوسائٹی کے ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ اس مرتبہ شعبان 30 دن کا ہوگا کیوں کہ 29 شعبان بہ مطابق 21 مارچ، منگل کو چاند سورج غروب ہونے سے تقریباً 9 منٹ پہلے چھپ جائے گا۔

    ماہر فلکیات کے مطابق چاند اور سورج کا ملاپ 29 شعبان بہ مطابق 21 مارچ کی شام کو 8 بجکر 23 منٹ پر ہوگا، اور رمضان کا پہلا روزہ 23 مارچ کوہونے کا امکان ہے۔

    سبق ویب سائٹ کے مطابق اس سے قبل متحدہ عرب امارات میں فلکیاتی انجمن کے سربراہ ابراہیم الجروان نے بھی کہا تھا کہ اس سال رمضان کا پہلا روزہ جمعرات 23 مارچ کو ہونے کا امکان ہے۔

    انھوں نے کہا تھا کہ روزے کا دورانیہ 14 گھنٹے ہوگا، جب کہ رواں برس عید الفطر جمعہ 21 اپریل کو ہونے کی توقع ہے۔

  • سعودی عرب کا سب سے معروف مشروب کون سا ہے؟

    سعودی عرب کا سب سے معروف مشروب کون سا ہے؟

    رمضان المبارک کے دوران عربوں کا پسندیدہ ترین مشروب فیمتو(ومٹو) ہے، سعودی عرب سمیت تمام عرب ممالک کے باشندے رمضان میں یہ مشروب ضرور استعمال کرتے ہیں، یہاں اسے روح افزاء اور جام شیریں جیسے شربتوں جیسی مقبولیت حاصل ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق مشرق وسطیٰ خصوصاً خلیج عرب کے ہر گھرانے میں رمضان المبارک کے دوران افطار دسترخوان پر فیمتو مشروب ضرور سجایا جاتا ہے۔ شروع میں اسے وم اور ٹونک کہا جاتا تھا بعد میں ان دونوں الفاظ کو جمع کرکے ومٹو کا نام دے دیا گیا۔

    ومٹو کا موجد کون ہے؟
    ومٹو مشروب کے موجد نویل نیکولز ہیں۔ وہ دسمبر 1883 میں انگلینڈ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1908 میں ومٹو مشروب تیار کیا۔ اس وقت ان کی عمر 24 سال تھی۔

    انہوں نے لکڑی کے ایک ڈرم میں انگور، توت اور 29 اقسام کی جڑی بوٹیاں ملا کر یہ مشروب تیار کیا تھا۔ نویل نیکولز کے احباب کو اس کا ذائقہ پسند آیا اور بڑی تیزی سے یہ مشروب مقبول ہوتا چلا گیا۔

    ومٹو مشروب میں چینی، پانی کے علاوہ کالی کشمش، توت کا رس، پھلوں کا رس، لیموں کا عرق اور کیرامل کا رنگ شامل ہوتا ہے۔

    2014 میں اس مشروب میں مختلف عناصر شامل کیے گئے۔ پوٹاشیم اور چینی کی جگہ ایک نئی قسم کی مٹھاس کا اضافہ کیا گیا۔

    سعودی عرب کس طرح پہنچا؟
    1924 میں یہ مشروب برطانیہ سے انڈیا پہنچا جہاں یہ اُس وقت برطانوی سلطنت کا حصہ ہوا کرتا تھا۔ العوجان کمپنی نے 1928 میں اس کی ایجنسی حاصل کی۔

    ایک انڈین کارکن نے اسے بحرین میں العوجان کمپنی کی شاخ میں متعارف کرا دیا تھا۔ ساتویں عشرے میں دمام میں اس کی فیکٹری کھولی گئی۔

    العوجان کمپنی نے 1971 میں ومٹو میں سوڈا کا اضافہ کیا اور اسے سافٹ ڈرنک کے طور پر تیار کیا جانے لگا۔ سعودی عرب میں اب بھی یہ مشروب العوجان کمپنی ہی فروخت کر رہی ہے۔

    فیمتو (ومٹو) برطانیہ میں تیزی سے بڑی پیمانے پر پھیلنے والے سافٹ ڈرنکس میں سے ایک ہے جس نے بڑی تیزی سے تجارتی مارکے کی حیثیت حاصل کرلی۔ اب یہ دنیا کے 65 ممالک میں رائج ہوچکا ہے۔

    یہ برطانیہ اور آئرلینڈ کے علاوہ پاکستان، سعودی عرب، یمن، گھانا، گمبیا اور سینیگال میں تیار ہورہا ہے۔ 80 برس سے زیادہ عرصے سے یہ مشروب جزیرہ نما عرب میں غیرمعمولی شہرت حاصل کرچکا ہے۔ اکثر مسلمان رمضان کے دوران افطار دسترخوان پر اسے پسند کرتے ہیں۔

    العوجان کمپنی 2013 سے لے کر اب تک سالانہ کی بنیاد پر 20 ملین سے زیادہ بوتلیں تیار کررہی ہے۔ سعودی عرب کے علاوہ جی سی سی ممالک میں بھی اسے پسند کیا جاتا ہے۔

  • ماہ رمضان : پھل اور سبزیوں کے تاجروں کی من مانی، قیمتوں میں اضافہ

    ماہ رمضان : پھل اور سبزیوں کے تاجروں کی من مانی، قیمتوں میں اضافہ

    کراچی : ماہ رمضان کے آتے ہی پھل اور سبزی کے تاجروں کا ایمان بھی تازہ ہوگیا، اشیاء کی قیمتوں میں 50فیصد تک اضافہ کردیا جس کے نتیجے میں غریب اور متوسط طبقے کے عوام پریشانی کا شکار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سبزی منڈی کے تاجروں نے پھل و سبزیوں کی قیمت میں50فیصد اضافہ کردیا کردیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ
    سبزی منڈی کےتاجر ہر قسم کا پھل کولڈ اسٹورز میں ذخیرہ کرلیتے ہیں۔

    ذخیرہ اندوز تاجر ماہ رمضان میں پھل من مانی قیمتوں پر فروخت کرتے ہیں، ماہ رمضان سےقبل 40روپے کلو فروخت ہونے والا خربوزہ 70سے80روپے کلو، تربوز60 روپے، گرما 100 روپے کلو کردیا گیا۔

    امرود 300 روپے،پاکستانی سیب 200 سے 250 روپے،ایرانی سیب 300سے400روپےکلو کردیا گیا، کیلے100 سے 200 روپے فی درجن فروخت کیے جارہے ہیں۔

    اس حوالے سے شہیریوں کا کہنا ہے کہ تھوک، ریٹیل سطح پر سرکاری نرخوں پرعمل میں انتظامیہ کی کوتاہی مہنگائی کی بنیادی وجہ ہے۔

  • موسم گرما میں روزے کے دوران جسم میں پانی کی کمی کیسے پوری کریں؟

    موسم گرما میں روزے کے دوران جسم میں پانی کی کمی کیسے پوری کریں؟

    موسم گرما کے دوران ماہ صیام میں سب سے بڑا چیلنج جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے دینا ہے تاکہ پورے ماہ خشوع و خضوع سے عبادت کی جاسکے اور روز مرہ زندگی کے باقی امور بھی درست طور پر نمٹائے جاسکیں۔

    ماہرین طب کا کہنا ہے کہ سخت گرمی میں روزہ رکھنے کے باعث جسم میں پانی کی کمی واقع ہوسکتی ہے جس کے لیے سحر و افطار میں پانی کا استعمال بڑھا دینا چاہیئے۔

    اس کے علاوہ پانی یا پھلوں کے رس زیادہ سے زیادہ پئیں، اپنی غذا میں دودھ اور دہی کا استعمال بھی ضرور کریں۔

    رمضان المبارک میں سخت گرمی کے باعث جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ماہرین طب کے تجویز کردہ سات آسان طریقے مندرجہ ذیل ہیں۔

    سحری میں کم از کم 2 گلاس پانی لازمی پیئیں جبکہ جوس اور کولڈ ڈرنک سے دور رہیں۔ یہ آپ کے وزن میں اضافہ کریں گی۔

    ایسی غذاؤں کا استعمال کریں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہو جیسے تربوز، کھیرا، سلاد وغیرہ۔ یہ آپ کے جسم کی پانی کی ضرورت کو پورا کریں گے۔

    افطار کے اوقات میں ایک ساتھ 7 یا 8 گلاس پانی پینا نہ صرف بے فائدہ ہے بلکہ صحت کے لیے نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے، اس کی جگہ پانی والی غذاؤں اور پھلوں کا استعمال کریں۔

    روزہ کے بعد کھجور اور 2 گلاس پانی کے ساتھ افطار کریں۔

    رات میں نماز تراویح اور دوسری عبادات کے لیے جائیں تو پانی کی بوتل ساتھ لے کر جائیں۔

    رات کو ایک پانی کی بوتل اپنے قریب رکھیں۔

    کوشش کریں کہ گرم اور دھوپ والی جگہوں پر کم سے کم جائیں۔

  • ماہ رمضان سے قبل مہنگائی میں کتنا اضافہ ہوا؟ اعداد وشمار جاری

    ماہ رمضان سے قبل مہنگائی میں کتنا اضافہ ہوا؟ اعداد وشمار جاری

    اسلام آباد : ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعداد وشمار جاری کردیئے، گزشتہ ہفتے مہنگائی میں0.53فیصد کا اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق مہنگائی کی مجموعی شرح16.79فیصد تک پہنچ گئی، گزشتہ ایک ہفتےمیں24اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    ایک ہفتے میں ٹماٹر29روپے اور پیاز9روپے مہنگا ہوا،5لیٹر برانڈڈ کوکنگ آئل کی قیمت میں49روپے ریکارڈ اضافہ ہوا۔

    ڈھائی کلوگھی کے ٹن میں10روپے تک اضافہ ہوا، 20کلوآٹے کا تھیلا بھی8روپے73پیسے مہنگا ہوگیا، گزشتہ ہفتےآلو، دالیں، دودھ، دہی، چاول، مہنگے ہوئے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق مٹن، بیف بھی مہنگی ہونے والی اشیا میں شامل ہے، ایک ہفتےمیں7اشیاء کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، گزشتہ ہفتے20اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • کویت : ماہ رمضان میں بینکوں کے اوقات کار مقرر

    کویت : ماہ رمضان میں بینکوں کے اوقات کار مقرر

    کویت سٹی : کویت کے تمام بینکوں میں ماہ رمضان المبارک کے دوران کام کرنے کے اوقات کار مقرر کردیئے گئے ہیں، اس حوالے سے سرکلر بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    کویت بینکنگ ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کیے گئے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ماہ رمضان میں پورا ہفتہ صبح 10 بجے سے دوپہر 01:30 بجے تک کسٹمرز کو سروسز فراہم کی جائیں گی۔

    کویت بینکنگ ایسوسی ایشن نے ہدایت کی ہے کہ کام کے اوقات کے دوران تمام صورتوں میں صحت کی تمام تر ضروریات اور ایس او پیز پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت کو مدنظر رکھا جائے۔

    اس کے علاوہ صحت حکام کے ذریعہ طے شدہ پابندیوں اور ہدایات کے ساتھ ساتھ کام کی ضروریات اور نوعیت کے مطابق طریقہ کار اور مکمل قواعد کے تحت کام کرنے والے ضوابط وضع کئے جائیں۔

    جاری کیے گئے سرکلر میں کویت بینکنگ ایسوسی ایشن کی جانب سے تمام اعلیٰ افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ رمضان المبارک کے دوران ملازمین کا خصوصی خیال رکھیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کویتی کابینہ نے کورونا کی صورتحال میں بہتری آنے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے معمولات زندگی کو بحال کرنے کی منظوری دی تھی ۔

  • عمان حکومت نے کرفیو سے متعلق نئے احکامات جاری کردیئے

    عمان حکومت نے کرفیو سے متعلق نئے احکامات جاری کردیئے

    عمان : کورونا وائرس کی عالمی وبا کے پیش نظر عمان حکومت کی جانب سے لگائے گئے کرفیو میں نرمی کردی گئی ہے، تاہم اس حوالے سے نئے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

    عمانی ذرائع ابلاغ کے مطابق جمعرات کو شہریوں اور گاڑیوں کے لیے رات کا کرفیو ختم کر دیا گیا ہے لیکن رمضان کے شروع ہونے تک کاروباری سرگرمیاں شام کو بند کرنے کی پابندی برقرار ہے۔

    اس سے قبل حکومت کی جانب سے بازاروں اور دکانوں کے لیے شام آٹھ بجے سے صبح پانچ بجے تک کاروباری سرگرمیاں معطل رکھنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔

    سرکاری میڈیا نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کاروباری سرگرمیاں رمضان کی پہلی صبح تک شام آٹھ بجے سے صبح پانچ بجے تک معطل رہیں گی۔

    عمانی حکام نے اس سے قبل کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے تھے، جن میں مساجد میں باجماعت تروایح اور ہر طرح کے اجتماعات پر پابندی شامل ہے۔

    اس کے علاوہ کھیلوں سمیت تمام معاشرتی اور ثقافتی سرگرمیاں جو اجتماع کی صورت میں ہوتی ہیں ان پر بھی رمضان کے دوران پابندی عائد رہے گی۔

    عمان میں داخلہ بھی عمانی شہریوں اور شہریت رکھنے والے تک محدود رکھا گیا ہے جبکہ رمضان کے دوران سمندر پار سفر پر پابندی کے گریز کرنے کا کہا گیا ہے، تاہم ضرورت کے تحت سفر کی اجازت دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ سلطنت میں کورونا وائرس کے ایک ہزار203 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور ایک رات میں سات کوویڈ-19 کی وجہ سے ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ اس کے کیسز بڑھ کر ایک لاکھ 66 ہزار 685 ہوگئے ہیں اور ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار 735 تک پہنچ گئی ہے۔

  • ملک بھر میں پہلا روزہ کل ہوگا، خیبرپختونخوا کے بعض اضلاع میں آج پہلا روزہ

    ملک بھر میں پہلا روزہ کل ہوگا، خیبرپختونخوا کے بعض اضلاع میں آج پہلا روزہ

    اسلام آباد : ملک بھر میں پہلا روزہ کل ہوگا، خیبرپختونخوا کے بعض اضلاع میں آج پہلا روزہ ہے جبکہ وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسفزئی نے کہا کہ صوبے میں سرکاری سطح پر منگل کو پہلا روزہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں کل سات مئی کو پہلا روزہ رکھا جائےگا ،خیبرپختونخوا کے بعض اضلاع میں آج پہلا روزہ رکھا گیا ہے۔

    گزشتہ  روز مفتی منیب الرحمان کی زیر صدارت رویت ہلال کمیٹی کا  مرکزی اجلاس کراچی جبکہ ملک کے دیگر شہروں میں زونل کمیٹیوں کا اجلاس ہوا تھا، تمام اجلاسوں میں فلکیات، سپارکو، محکمہ موسمیات کے ماہرین سمیت مفتیان کرام بھی شریک تھے۔

    مرکزی کمیٹی نے ہر سال کی طرح دیگر شہادتیں جمع کرنے کے بعد حتمی اعلان کیا جبکہ چاند دیکھنے کے لیے جدید سائنسی ٹیلی اسکوپس سے مدد لی گئی۔

    مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے اعلان کیا تھا کہ ملک بھر میں کہیں سے بھی چاند نظر آنے کی شہادت موصول نہیں ہوئی تاہم پشاور کی مسجد قاسم علی خان نے چاند نظر آنے کا اعلان کیا، مسجد قاسم علی خان کے اعلان کے بعد صوبائی دارالحکومت پشاور، خیبر، ہنگو، باجوڑ، چارسدہ اور مہمند میں پہلا روزہ رکھا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان بھر میں‌ رمضان المبارک کا چاند نظر نہیں‌ آیا، پہلا روزہ 7 مئی کو ہوگا

    دوسری جانب وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسفزئی نے کہا کہ صوبے میں سرکاری سطح پر منگل کو پہلا روزہ ہوگا۔

    رحمتوں، برکتوں کے مہینے کا آغاز ہوتے ہی اہل اسلام نے مساجد کا رُخ کرلیا اور تروایح کےاجتماعات کے لیے خصوصی انتظامات کیے جارہے ہیں۔

    واضح رہے  امریکا، آسٹریلیا اور خلیجی ممالک سمیت دیگر ملکوں میں رمضان المبارک کا چاند نظر آنے کے بعد  فرزندان اسلام نے  آج  پہلا روزہ رکھا۔

    خیال رہے روزہ تزکیہ نفس کا ذریعہ ہے، رمضان المبارک میں مسلمان مہینہ بھر روزے رکھتے ہیں یہ حکم الہی صرف امت مسلمہ کے لئے ہی نہیں پہلی امتوں کے لئے بھی تھا، روزہ سارا دن بھوکا پیاسا رہنے کا نام نہیں، انسان کی نفسانی تطہیر اور تقوی کا باعث بھی ہے۔

    رمضان المبارک میں اسلامی تاریخ کے اہم واقعات بھی رونما ہوئے، جن میں نزول قرآن کی اہمیت سب سے زیادہ ہے، رمضان مبارک کے تینوں عشروں میں یاد الہی اور عبادت خداوندی کے ساتھ کثرت سے تلاوت قرآن مجید کی تاکید بھی کی گئی ہے۔