Tag: ramzan-sugar-mills-case

  • رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت 7 فروری تک ملتوی

    رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت 7 فروری تک ملتوی

    لاہور: احتساب عدالت نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت 7 فروری تک ملتوی کردی۔

    احتساب عدالت میں شہباز شریف خاندان کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پر ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز عدالت کے کمرہ نمبر 5 میں پیش ہوئے جبکہ شہباز شریف عدالت کے باہر گاڑی میں موجود رہے۔

    شہباز شریف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میرے موکل باہر گاڑی میں موجود ہیں، عملہ بھجوا کر تصدیق کی جا سکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: رمضان شوگر ملز کیس: چپڑاسی، کیشئر کے اکاؤنٹس میں کتنی رقوم بھیجی گئیں؟ تفصیلات منظر عام پر

    عدالتی عملے نے باہر جا کر شہباز شریف کی حاضری مکمل کرائی جس کے بعد احتساب عدالت نے شہباز شریف اور ان کے بیٹے کو جانے کی اجازت دیتے ہوئے کیس کی سماعت 7 فروری تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ 25 جنوری کو احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز ریفرنس کی 24 جنوری کو ہونے والی سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا تاہم شہباز شریف نے حاضری سے معافی کی درخواست دائر کی تھی۔

    رمضان شوگر ملز ریفرنس میں احتساب عدالت نے قرار دیا تھا کہ حمزہ شہباز کے بیان کی روشنی میں بریت کی درخواست پر کارروائی میرٹ کی بنیاد پر ہوگی۔

  • رمضان شوگر ملز کیس : شہباز شریف،حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد

    رمضان شوگر ملز کیس : شہباز شریف،حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد

    لاہور: احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز کیس میں شہباز شریف،حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کردی، دونوں ملزمان کا صحتجرم سے انکار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مقدمہ جھوٹا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت ہوئی اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنما شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز پیش ہوئے۔

    جوڈیشل کمپلیکس میں ہونے والی سماعت کے دوران احتساب عدالت نے دونوں ملزمان شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کردی، جس پر ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔

    روسٹروم پر آکر شہباز شریف نے عدالت کے روبرو بیان دیا کہ جج صاحب یہ ایک جھوٹا کیس ہے، ایم پی اے شوکت علی نے ترقیاتی فنڈ لیے تھےجو ہر ایم پی اے لیتا ہے، میں نے پنجاب کی ساڑھے 12سال خدمت کی ہے،

    انہوں نے کہا کہ میں چین یا دیگر ممالک صرف عوام کی خدمت کے لیے جاتا تھا، میں نے کبھی کروڑوں روپے کے ٹی اے ڈی اے نہیں لیے، میں نے گاڑی کیلئے سرکار سے پیٹرول تک نہیں لیا۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ میں نے متعدد اسپتال بنائے، پی کے ایل آئی جیسا اسپتال بنایا، اکیلا شخص کچھ نہیں کرسکتا میں نے ٹیم ورک سے پوقرے صوبے میں کھربوں روپے کی سرمایہ کاری کی، شفافیت قانونی طور پر فرض ہے میں نے کوئی احسان نہیں کیا۔

    سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے جج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جج صاحب قانون پرعملدرآمد سے متعلق آپ سے بہترکون جان سکتا ہے، بہت سارے منصوبوں میں والنٹری ڈسکاؤنٹ عوامی ریلیف کے لیے لئے دیا، ایک جانب کھربوں روپے کے منصوبوں میں اربوں روپے بچائے تو دوسری جانب میں ایک گندے نالے کے کیس میں جھک ماروں گا۔،

    بعد ازاں عدالت نے رمضان شوگرملز کیس کی سماعت 27اگست تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر گواہان کو شہادتوں کے لیے طلب کرلیا،

    دعالت میں پیشی کے بعد جب شہبازشریف جوڈیشل کمپلیکس سے روانہ ہوئے تو ان کی روانگی کے دوران مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے نعرے لگا کر ان کو رخصت کیا۔

  • رمضان شوگرملزکیس:  شہبازشریف پر فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر

    رمضان شوگرملزکیس: شہبازشریف پر فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر

    لاہور : احتساب عدالت نے رمضان شوگرملزکیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پر فرد جرم عائدکرنےکی تاریخ مقرر کردی اور آئندہ سماعت پر ہر صورت پیش ہونے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز ریفرنس کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ، احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چوہدری نے تحریری حکم نامہ جاری کیا۔

    عدالت نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے 6 اگست کو طلب کر لیا اور آئندہ سماعت پر ہر صورت پیش ہونے کا حکم دے دیا، عدالت نے قرار دیا کہ شہباز شریف کے وکیل نے آئندہ سماعت پر پیش ہونے کی یقین دہانی کروائی ہے ۔

    سماعت میں شہباز شریف کی میڈیکل رپورٹس جمع کروائی گئیں، جن کے مطابق شہباز شریف تاحال صحت یاب نہیں ہوئے، جج نے کہا عدالت انصاف کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرتی ہے تاہم شہباز شریف آئندہ سماعت پر حاضری کو ہر صورت یقینی بنائیں۔

    خیال رہے عدالت نے کیس میں فرد جرم عائد کرنے کے لیے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو طلب کر رکھا ہے، تاہم شہباز شریف کورونا کا شکار.ہونے کی وجہ سے پیش نہیں ہو رہے تھے۔

  • آئندہ سماعت پر حمزہ شہباز کو ہر صورت پیش کیا جائے، عدالت کا حکم

    آئندہ سماعت پر حمزہ شہباز کو ہر صورت پیش کیا جائے، عدالت کا حکم

    لاہور: رمضان شوگر مل کیس میں احتساب عدالت نے ملزمان شہبازشریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے11جون کو طلب کیا ہے، متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق رمضان شوگر ملز کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی طلبی کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا، احتساب عدالت نے 3صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا ہے۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کی عدم پیشی کے باعث فرد جرم کی کارروائی بہت عرصے سے التوا کا شکار ہے، ملزم حمزہ شہباز کو آج بھی حفاظتی اقدامات کے باعث پیش نہیں کیا گیا۔

    عدالت ٓنے حکم جاری کیا کہ سپرنٹنڈنٹ جیل اور ایس پی ہیڈ کوارٹرز آئندہ سماعت پر حمزہ شہباز کو عدالت کے روبرو ہرصورت میں پیش کریں، عدالتی احکامات پر عمل نہ کیا گیا تو متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    احتساب عدالت کے فیصلے میں متنبہ کیا گیا ہے کہ ملزم شہباز شریف بھی آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہوں، شہباز شریف فرد جرم کی کارروائی کے لیے 11 جون کو ہرصورت پیش ہوں۔

    خیال رہے کہ عدالت کی جانب سے رمضان شوگر ملز کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر پہلے بھی فرد جرم عائد کی جا چکی ہے تاہم دونوں کی جانب سے صحت جرم کے انکار پر عدالت نے گواہان کو طلب کیا تھا۔

    نیب ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ رمضان شوگر ملز کے لیے 10 کلو میٹر طویل غیر قانونی نالہ تیار کیا گیا، شہباز شریف نے وزیر اعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھایا، جس کی وجہ سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے مالیت کا نقصان پہنچایا گیا۔

  • رمضان شوگر ملز کیس، حمزہ شہباز کی ضمانت منظور

    رمضان شوگر ملز کیس، حمزہ شہباز کی ضمانت منظور

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے رمضان شوگر ملز کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کرلی جبکہ آمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت11فروری تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی رمضان شوگر ملز کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، وکیل امجد پرویز نے بتایا 9 سے 10کلو میٹر طویل نالا بنایا گیا، یہ نالہ وہاں کی آبادی کوسہولت کیلئےبنایاگیاتھا، ریفرنس میں الزام ہےیہ رمضان شوگرمل کیلئےبنایاگیا، حمزہ شہباز مل کے سی ای او تھے۔

    وکیل حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ دستاویزی ثبوت پیش کئےگئے اس میں کوئی الزام نہیں آتا ، رمضان شوگرمل کیس میں شہبازشریف کی ضمانت منظورہوچکی ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا حمزہ شہباز رمضان شوگر مل کے سی ای او ہیں ، جس پر عدالت نے استفسار کیا رمضان شوگر ملز میں کتنے ڈائریکٹرہیں تو نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ رمضان شوگر ملز کے 7 ڈائریکٹر ہیں تاہم نیب پراسیکیوٹر رمضان شوگرملز کے ڈائریکٹرزکے نام نہ بتا سکے۔

    عدالت نے کہا لگتا ہے آپ نے فائل کو ہاتھ ہی نہیں لگایا ، عدالت جوپوچھتی ہے آپ کےپاس جواب نہیں ہوتا ، یہ بتائیں شہباز شریف کی ضمانت کیخلاف اپیل واپس کیوں لی ، بتائیں شہباز شریف وزیراعلیٰ تھے یا حمزہ شہباز۔

    جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے نیب پراسیکیوٹرسے استفسار کیا آپ بتائیں آپ کا کیس کیا ہے ، جو فنڈز استعمال کئےگئے کیااس میں کوئی شرط تھی، یہ بتائیں کیس کی تفتیش کس نے کی ، تفتیش کےلیول پرآپ سب کوپرائیڈ آف پرفارمنس ملنا چاہیے۔

    رمضان شوگر ملز کیس میں عدالت نے حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کرلی اور آمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت11فروری تک ملتوی کردی۔

    جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا :یہاں 10ہزار بندہ بھی آجائے تو ہمیں پرواہ نہیں، ضمانت جس کی بنتی ہے اسے دیں گے، ہم اپنےرب کو جواب دہ ہیں ، کیا آپ سمجھتے ہیں عدالتیں بےخبرہیں ، جس طرح آپ نےتفتیش کی ،کیاکام ایسےہوتاہے۔

    خیال رہے حمزہ شہبازآمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں گرفتارہیں ، انھوں نے آمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت دائرکررکھی ہے، دوسرےکیس میں ضمانت تک حمزہ شہباز کی رہائی ممکن نہیں۔

  • رمضان شوگرملز کیس : عدالت نے حمزہ شہباز کو 20 جولائی تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا

    رمضان شوگرملز کیس : عدالت نے حمزہ شہباز کو 20 جولائی تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا

    لاہور : احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی  حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے  بیس جولائی تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا، نیب کی جانب سےحمزہ شہبازکےجسمانی ریمانڈکی استدعاکی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج ارشد نعیم نے رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت کی، نیب ٹیم نے حمزہ شہباز کو عدالت کے روبرو پیش کیا۔ شہباز شریف بھی موجود تھے۔

    نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کی استدعا کی گئی تو عدالت نے استفسار کیا آپ بتائیں کہ جسمانی ریمانڈ میں توسیع کس لیے چاہیئے۔

    نیب پراسیکیوٹر وارث جنجوعہ نے کہا کہ کچھ افراد سے حمزہ شہباز کی موجودگی میں تفتیش کرنی ہے، رمضان شوگر ملز کے سی ایف او سمیت دیگر افراد سے تفتیش باقی ہے۔

    حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا کہ جن افراد کو شامل تفتیش کرنا چاہتے ہیں وہ نیب میں پیش ہو رہے ہیں، کمپنی کے سی ایف او کا آج تک کہیں بھی نام نہیں آیا،کمپنی کو میاں شریف اور عباس شریف دیکھتے رہے، دونوں فوت ہو چکے ہیں۔

    شہباز شریف کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ رمضان شوگر ملز نالے کی تعمیر میں شہباز شریف یا حمزہ شہباز کا کوئی کردار نہیں۔ مقامی ایم پی اے رحمت اللہ کی درخواست پر نالہ تعمیر کیا گیا، جس کا مقصد مقامی افراد کے لئے سیوریج کی بہتر سہولت فراہم کرنا تھی، شہباز شریف اور حمزہ شہباز انکوائری میں شامل ہوئے مگر گرفتار کر لیا گیا، الزامات مکمل بے بنیاد ہیں۔

    حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا کہ آج نیب کہتا ہے کہ حمزہ شہباز تعاون نہیں کر رہے جبکہ ہائی کورٹ میں تحریری طور پر نیب نے بتایا کہ حمزہ مکمل تعاون کر رہے ہیں۔ استدعا ہے کہ حمزہ شہباز کا مزید جسمانی ریمانڈ نہ دیا جائے۔

    دلائل کے بعد عدالت نے رمضان شوگر ملز کیس میں حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی اور بیس جولائی تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔

    خیال رہے حمزہ شہباز آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب کے پاس جسمانی ریمانڈ پر ہیں۔

  • میں دنیا کا خطرناک ترین انسان ہوں  ، شہباز شریف

    میں دنیا کا خطرناک ترین انسان ہوں ، شہباز شریف

    لاہور : لاہور احتساب عدالت میں رمضان شوگر ملز کیس میں اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نے بیان میں کہا میں دنیا کے خطرناک ترین انسان ہوں ، مگر عوامی خدمت میں بے ایمانی نہیں کی، میں نے رمضان شوگر ملز کے حوالے سے کوئی فائدہ اٹھایا نہ تعلق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج ارشد نعیم نے کیس کی سماعت کی۔ نیب ٹیم نے حمزہ شہباز کو عدالت کے روبرو پیش کیا جبکہ شہباز شریف بھی عدالت میں موجود تھے۔

    شہباز شریف نے عدالت کے روبرو بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا کہ مجھے ایک دن قبر میں جانا ہے اللہ کی عدالت میں پیش ہونا ہے ، میں اگر جھوٹ بولوں گا تو مجھے اللہ سزا دے، عدالت میں جو بتاؤں گا حقائق اور دستاویزات پر مبنی ہو گا، عدالت کا وقت ضائع نہیں کروں گا نہ اپنے کارنامے یہاں سناؤں گا، آج صرف رمضان شوگر ملزسےمتعلق عدالت کو حقائق سےآگاہ کروں گا۔

    اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی کا اپنے بیان میں کہنا تھ حقائق عدالت کو بتاؤں گا اس سے ثابت ہو گاکیس جھوٹا ہے میں دنیا کا خطرناک ترین انسان ہوں مگراللہ کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہوں عوامی خدمت میں کوئی بے ایمانی نہیں کی۔

    انھوں نے کہا میں نے رمضان شوگر ملز کے حوالے سے کوئی فائدہ اٹھایا نہ تعلق ہے ، میرے بچے خودمختار ہیں اور وہ کاروبار کودیکھتے ہیں ، جھوٹےمقدمے بنا کر میری تذلیل کر رہے ہیں۔

    شہباز شریف کا عدالت میں کہنا تھا عوام کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں، 2015 میں گنےکی قیمت زیادہ اور چینی فروخت نہیں ہو رہی تھی، مجھےمیرےخاندان کے لوگوں نےکہاگنے کی قیمت کم کر دوں، میں نے گنے کے کاشتکاروں کو نقصان سے بچانے کے لیے قیمت کم نہیں کی۔

    ن لیگی رہنما نے کہا سندھ میں بھی یہی صورتحال پیدا ہوئی تو لوگ ہائیکورٹ چلے گئے، سندھ حکومت نے اس پر اربوں کی سبسڈی دی ، سندھ سے سبسڈی ملنےکے بعد تمام سٹیک ہولڈرز میرے ارد گرد جمع ہو گئے کہ قیمت کم کرو۔

    شہباز شریف کا مزید کہنا تھا میرے بچوں سمیت ملز مالکان کااربوں کا نقصان ہوا، لیکن میں نے کہا کہ مجھے استعفی دینا پڑےتو دوں گامگر قیمت کم نہیں کروں گا۔

    خیال رہے رمضان شوگر ملز میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فردجرم کی جا چکی ہے، عدالت نے شہادتوں کے لیے گواہان کو بھی طلب کر رکھاہے ۔

  • رمضان شوگر ملز کیس: شہباز شریف کے خلاف 46 قریبی ساتھی گواہی دینے کو تیار

    رمضان شوگر ملز کیس: شہباز شریف کے خلاف 46 قریبی ساتھی گواہی دینے کو تیار

    لاہور: رمضان شوگر ملز کرپشن کیس میں نامزد سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف 46 افراد گواہی دینے کے لیے تیار ہوگئے۔

    ذرائع کے مطابق رمضان شوگرملزکرپشن کیس میں شہبازشریف کیخلاف 46 گواہ بیان ریکارڈکرائیں گے، تمام گواہان سابق وزیراعلیٰ کے ساتھ کام کرتے تھے۔

    ذرائع کے مطابق سابق وزیراعلیٰ اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے خلاف چیف انجینئر نیس پاک محمد ایوب، سابق ڈی سی او چنیوٹ، احمد جاوید قاضی، امداد اللہ بوسال گواہی دینے کو تیار ہیں۔

    مزیدپڑھیں: رمضان شوگرملزکیس : شہباز شریف اورحمزہ شہباز پر 16 مارچ کو فردجرم عائد کئے جانے کا امکان

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سابق سیکرٹری سید طارق شاہ، ایڈمن سیکرٹری طارق مسعود، ایس ای سی پی، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، پٹواری،تحصیلدار، پولیس اہلکار بھی گواہان میں شامل ہیں۔ علاوہ ازیں  سابق ڈی سی او چنیوٹ ڈاکٹر ارشاد، شوکت علی، سیکشن افسر پی ایچ ایس ذوالفقار افسر نعمت بھی گواہی دینے کو تیار ہیں۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ آئندہ سماعت پر شہبازشریف اورحمزہ شہبازپر فرد جرم عائد کیے جانے کا قوی امکان ہے۔

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے 11 جنوری 2018 کو رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس مکمل کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ملزم نامزد کیا تھا بعد ازاں چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگرملز ریفرنس دائر

    چار مارچ کو ہونے والی رمضان شوگر ملزریفرنس کی سماعت ہوئی تھی، جس کے دوران احتساب عدالت سے التوا نہ ملنے پرشہباز شریف کے وکیل نے جج سے بدتمیزی کی تھی۔ شہباز شریف اور اُن کے صاحبزادے پر 16 مارچ کو فرد جرم عائد ہونے کا امکان بھی ہے۔

  • رمضان شوگرملزکیس :  شہباز شریف اورحمزہ شہباز پر 16 مارچ کو فردجرم عائد کئے جانے کا امکان

    رمضان شوگرملزکیس : شہباز شریف اورحمزہ شہباز پر 16 مارچ کو فردجرم عائد کئے جانے کا امکان

    لاہور : رمضان شوگر ملزریفرنس میں شہباز شریف اورحمزہ شہباز پر 16 مارچ کو فردجرم عائد کئے جانے کا امکان ہے،کیس میں التوا نہ ملنے پرشہباز شریف کے وکیل عدالت سے بدتمیزی پر اتر آئے، جس پر جج نے کہا آپ جوکررہے ہیں ،ایک ایک لفظ رپورٹ ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی  احتساب عدالت میں رمضان شوگرملزکیس کی سماعت ہوئی ، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے کہا ملزمان میں ریفرنس کی نقول تقسیم کی جائیں، نائب صدر لاہور بار نے بتایا کہ شہباز شریف کے وکیل سپریم کورٹ میں ہیں، وکیل موجود نہیں اس لئے سماعت ملتوی کی جائے۔

    وکلا نے کہا عدالت آج سماعت ملتوی کرے آئندہ سماعت پرنقول تقسیم کی جائیں ، نیب نےبہت سی اصل دستاویزات پیش نہیں کیں، عدالت حکم دےاصل دستاویز لگائی جائیں، اصل دستاویزات لگانے کے بعد مزید کارروائی آگے بڑھائی جائے۔

    جس پر فاضل جج نےسماعت ملتوی کرنےکی استدعامسترد کردی اور کہا شہبازشریف کےوکیل موجودنہیں توکیادوسرےملزمان کے وکلا موجود ہیں، سماعت ملتوی نہیں ہوگی گواہوں کی شہادتیں ریکارڈ ہونی ہیں۔

    سماعت ملتوی نہ کرنے پر فاضل جج اور وکلامیں تلخ کلامی بھی ہوئی ۔

    سینئرنائب صدربار کا کہنا تھا کہ آپ سماعت ملتوی کریں شہبازشریف کےوکیل موجودنہیں، جس پر عدالت نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا آج آپ کہہ رہے ہیں کل دوسرےملزمان کےوکلا درخواست دے دیں گے، آپ جوعدالت میں کر رہے ہیں وہ ایک ایک لفظ رپورٹ ہو رہا ہے۔

    ایک موقع پر وکلا صفائی نے جب یہ استدعا کہ شہباز شریف کی طبیعت خراب ہےان کوجانےدیاجائے، تو عدالت نےشہبازشریف کوکرسی پربیٹھنےکی اجازت دےدی۔

    کیس کی سماعت16 مارچ تک ملتوی کر دی اور شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم کر دی گئیں، آئندہ سماعت میں شہباز شریف اورحمزہ شہباز پر فردجرم عائد کئے جانے کا امکان ہے۔

    یاد رہے رمضان شوگرملزریفرنس میں شہباز شریف اوران کےصاحبزادے حمزہ شہباز کو آج طلب کر رکھا تھا ، ریفرنس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو نامزد کیا گیا ہے۔

    ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ ملزمان نےرمضان شوگرملزکےلئے10کلومیٹرطویل نالہ بنوایا، شہبازشریف نے بطور وزیراعلیٰ اختیارات کا ناجائزاستعمال کیا اور اپنے خاندان کی مل کو فائدہ پہنچانے کے لئے عوامی مفاد کا نام لیا۔

    ریفرنس کے مطابق شہباز شریف کے اس فیصلے سے سرکاری خزانے کو 213 ملین کا نقصان ہوا، سرکاری خزانے کا نقصان شہباز اور حمزہ شہباز کی ملی بھگت سے ہوا، اتنے شواہد موجود ہیں کہ ریفرنس دائر کیا تاکہ کیس چلایا جا سکے۔

    مزید پڑھیں : رمضان شوگر ملز ریفرنس ، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو 4 مارچ کے لئے نوٹس جاری

    نیب ریفرنس میں کہا گیا حمزہ شہباز کے خلاف انکوائری جاری ہے، مکمل ہونے پر ضمنی ریفرنس دائر کیا جائے گا، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف ٹرائل جلد مکمل کر کے قانون کے مطابق سزاء دی جائے۔

    خیال رہے 2 فروری کو لاہور میں ڈی جی نیب شہزاد سلیم کی زیرصدارت ریجنل بورڈ کے اجلاس میں رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس منظوری کیلئے نیب ہیڈ کوارٹر ارسال کرنے کا حکم جاری کیا گیا تھا، ریفرنس میں شہباز شریف اور ڈائریکٹر رمضان شوگر ملز حمزہ شہباز کو مرکزی ملزم نامزد کیا گیا تھا، ملزمان پر مبینہ طور پر21کروڑ روپے کی کرپشن کی تحقیقات جاری تھیں۔

    واضح رہے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے دونوں بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز پر سرکاری خزانے کے غیر قانونی استعمال کا الزام ہے۔

    خیال رہے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے پر برا جمان شہباز شریف اس وقت مختلف کیسز کا سامنا ہے، لاہور ہائی کورٹ نے آشیانہ اوررمضان شوگرملزکیس میں شہبازشریف کی درخواست ضمانت منظور کرکے 1 ،1 کروڑ روپے مچلکے جمع کرانے اور رہائی کا حکم دیا تھا۔

  • رمضان شوگر ملز کیس : نیب ریفرنس میں شہباز شریف اورحمزہ مرکزی ملزم نامزد

    رمضان شوگر ملز کیس : نیب ریفرنس میں شہباز شریف اورحمزہ مرکزی ملزم نامزد

    لاہور : قومی احتساب بیورو نے رمضان شوگرملز کیس میں شہباز شریف اور ادارے کے ڈائریکٹر حمزہ شہباز کو مرکزی ملزم نامزد کردیا، ملزمان پرمبینہ طورپر21کروڑ روپے کی کرپشن کی تحقیقات جاری تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں ڈی جی نیب شہزاد سلیم کی زیرصدارت ریجنل بورڈ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس منظوری کیلئے نیب ہیڈ کوارٹر ارسال کرنے کا حکم جاری کیا گیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ریفرنس میں شہباز شریف اور ڈائریکٹر رمضان شوگر ملز حمزہ شہباز کو مرکزی ملزم نامزد کیا گیا ہے، نیب لاہور کے مطابق ملزمان پر مبینہ طور پر21کروڑ روپے کی کرپشن کی تحقیقات جاری تھیں، مذکورہ ریفرنس چیئرمین ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد نیب کورٹ میں دائر ہوگا۔

    اس کے علاوہ سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات مکمل ہوگئی ہیں، جس کے بعد ریجنل بورڈ نے فواد حسن فواد کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کرنے کی منظوری بھی دے دی۔

    ملزم فواد حسن فواد پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے، ملزم پر مبینہ طور پر ایک ارب روپے سے زائد مالیت کے اثاثہ جات بنانے کا الزام ہے۔

    علی جہانگیر صدیقی کے خلاف باقاعدہ تحقیقات شروع کرنے کی منظوری

    نیب لاہور کا مزید کہنا ہے ملزم علی جہانگیر صدیقی کے خلاف باقاعدہ تحقیقات شروع کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے، ملزم علی جہانگیر صدیقی ڈائریکٹر کمپنی پر11ارب روپے کے غبن کی تحقیقات جاری ہیں۔

    اجلاس میں بہاولپور، اور رحیم یار خان کے لینڈ کلکٹرز کے خلاف کیس میں پلی بارگین کی منظوری دی گئی، لینڈ کلکٹرز پر31ملین کی خورد برد کا نیب ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔