Tag: Rana sana ullah

  • رانا ثناءاللہ کے خلاف آج بھی فرد جرم عائد نہ ہوسکی

    رانا ثناءاللہ کے خلاف آج بھی فرد جرم عائد نہ ہوسکی

    لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں رانا ثناءاللہ کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، وفاقی وزیر داخلہ پیش نہ ہوٸے جس کی وجہ سے فرد جرم عاٸد کرنے کی کاررواٸی نہ ہوسکی۔

    انسداد منشیات عدالت میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کے خلاف پندرہ کلو منشیات اسمگلنگ کیس کی سماعت کی، رانا ثناء اللہ کی حاضری معافی کی درخواست جمع کروائی گئی۔

    عدالت کو بتایا گیا کہ قومی اسمبلی میں رواں سال کے لیے پیش کیے گئے بجٹ اجلاس میں شرکت کے باعث پیش نہیں ہوسکتے۔

    عدالت حاضری معافی درخواست منظور کرئے،عدالت نے حاضری معافی درخواست منظور کرلی، رانا ثناءاللہ اور ملزمان پر آج بھی فرد جرم عاٸد کرنے کی کاررواٸی نہ ہوسکی۔

    وکیل نے استدعا کی کہ رانا ثناءاللہ کے منجمد کیے گئے اکاؤنٹس کی درخواست پر فیصلہ کردیں، عدالت نے قرار دیا کہ پہلے منشیات برآمدگی کیس پر فیصلہ ہوگا جس کے بعد اکاؤنٹس منجمد کرنے کی درخواست پر فیصلہ دیں گئے،عدالت نے کیس کی سماعت 23 جولائی تک ملتوی کردی۔

  • کہاں ہے 20 لاکھ لوگوں کا انقلاب جو ڈی چوک آنا تھا، رانا ثنا اللہ

    کہاں ہے 20 لاکھ لوگوں کا انقلاب جو ڈی چوک آنا تھا، رانا ثنا اللہ

    وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عوام پوچھتی ہے عمران نیازی 3 بج چکے ہیں کہاں ہے 20 لاکھ لوگوں کا انقلاب جو ڈی چوک آنا تھا۔

    وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی آزادی لانگ مارچ کے حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر طنزیہ ٹوئٹ کیا ہے۔

    وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق فواد چوہدری 200 افراد کے سیلاب کے ساتھ اسلام آباد کی طرف رواں دواں ہے جب کہ 300 افراد پر مشتمل عوامی انقلاب لاہور میں بتی چوک پر آنکھ مچولی کر رہا ہے۔

     

    رانا ثنا اللہ نے اپنے ٹوئٹ میں مزید لکھا ہے کہ عمران نیازی 5 سے 6 ہزار کے سب سے بڑے جلوس کے ساتھ صوابی انٹر چینج پر ہے اور 20 لاکھ لوگوں کا انتظار کررہا ہے۔

    وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ عوام پوچھتی ہے کہ عمران نیازی 3 بج چکے ہیں، کہاں ہے 20 لاکھ لوگوں کا انقلاب جو ڈی چوک آنا تھا۔

  • کیا شہباز حکومت جارہی ہے؟ وفاقی وزیر داخلہ کا معنی خیز ٹوئٹ

    کیا شہباز حکومت جارہی ہے؟ وفاقی وزیر داخلہ کا معنی خیز ٹوئٹ

    وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے ملک کی معاشی صورتحال پر معنی خیز تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بھگتیں، معیشت کا بھٹہ ہم نے نہیں بٹھایا تو ذمے داری کیوں لیں۔

    وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے ملک کی ابتر معاشی صورتحال پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر معنی خیز ٹوئٹ کیا ہے۔

    وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے اپنے ٹوئٹ میں کسی کا بھی نام لیے بغیر کہا ہے کہ اگر ہمیں کام کرنے سے روکا جائے گا، ہاتھ پاؤں باندھے جائیں گے، کارکردگی پر شکوک کا اظہار کیا جائیگا تو پھر سیدھی بات ہے کہ وہ ذمے دار ہیں۔

     

    رانا ثنااللہ نے اپنے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ وہ بھگتیں، معیشت کا بھٹہ ہم نے تو نہیں بٹھایا تو پھر ذمے داری کیوں لیں، ہم اتحادیوں سے مشاورت کے بعد عوام سے رجوع کریں گے۔

    واضح رہے کہ منحرف ارکان اور میگا کیسز کے حوالے سے عدالتی فیصلوں کے بعد ن لیگ نے حکومت چھوڑنے کے لئے اتحادیوں سے پھر مشاورت کا آغاز کردیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ ن کی حکومت چھوڑنے کے لئے اتحادیوں سے پھر مشاورت

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشہ دو روز میں وزیراعظم آفس میں حکومتی اتحادیوں کی طویل میٹنگز ہوئیں ، جس میں اتحادیوں کی اکثریت نے حکومت سے نکلنےکی مشروط حمایت کی۔

  • ہمیں کام کرنے کا موقع دیا گیا تو ملک کو مشکل حالات سے نکال لیں گے، رانا ثنااللہ

    ہمیں کام کرنے کا موقع دیا گیا تو ملک کو مشکل حالات سے نکال لیں گے، رانا ثنااللہ

    لاہور : وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ اتحادیوں کا فیصلہ ہےحکومت اپنی آئینی مدت پورےکرے ، ہمیں کام کرنے کا موقع دیا گیا تو ملک کو مشکل حالات سے نکال لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہم نےنہیں کیا لیکن معاہدے کی تجدید نہ ہوئی تومعیشت کونقصان ہوگا، عوام کے منہ سے نوالہ چھیننا حکومت کوگوارا نہیں۔

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ حکومت کو ہرطرف سے سپورٹ کیا جائے تو ملک کو مشکلات سےنکال سکتےہیں، ن لیگ نے پہلے بھی ملک کو مشکلات سے نکالا ہے، لندن سے آنے کے بعد اتحادیوں سےمشاورت ہوئی ہے، اتحادیوں سےمشاورت میں نوازشریف بھی شریک رہے۔

    سابق حکومت پر تنقید کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا معیشت کا جو پھٹہ بٹھایا گیا ہے، یہ ہمارا کیا دھرا نہیں ہے، ہم ان کو لانے والے نہیں۔

    پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان تاریخ دیں ،کوئی خوف والی بات نہیں ہے،عمران خان لانگ مارچ لائیں،ان کا استقبال کریں گے۔

    رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ اتحادی حکومت اور تمام جماعتوں کا فیصلہ ہے حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی، شہبازشریف اپنے اتحادیوں کو کوئی سرپرائز نہیں دیں گے، قوم کو یقین ہے کہ مشکل حالات سے آگے لیکر جاسکتے ہیں۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہاتھ پاؤں باندھے گئے تو پھر اتحادیوں کو اعتماد میں لیکرالیکشن کیطرف جائیں، نوازشریف ان حالات میں چاہتے ہیں کہ مہنگائی کا طوفان عوام پرنہ ڈالاجائے، نالائق ٹولے نےملک کاحال کیاہے کہ ہم اس کودوبارہ لانے والےنہیں ہیں۔

  • ‘ عارف علوی صدر بنیں، عمران نیازی کے ذاتی غلام نہ بنیں ‘

    ‘ عارف علوی صدر بنیں، عمران نیازی کے ذاتی غلام نہ بنیں ‘

    وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ملک آئین کے مطابق چلنا ہے عمران نیازی کے حکم پر نہیں، عارف علوی صدر بنیں، عمران نیازی کے ذاتی غلام نہ بنیں۔

    وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ خان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صدرمملکت کا عہدہ آئینی منصب ہے،سیاسی نہیں لیکن آئین پرعمل کا وقت آتے ہی صدر، گورنر اور پوری پی ٹی آئی بیمار پڑ جاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 21 دن سے پنجاب کسی وزیراعلیٰ اور کابینہ کے بغیرچلایا جارہا ہے سپریم کورٹ کے بعد لاہور ہائیکورٹ کے حکم کی توہین کی جارہی ہے، یہ نہیں چاہتے کہ اہل لوگ صوبے میں خدمت کا عمل شروع کریں۔

    رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ صدر آئین پر عمل کریں اور فوری نامزدگی کریں، چیئرمین سینیٹ کی نامزدگی گئی ہوئی ہے، وہ آئینی عہدیدار ہیں۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ سمجھ میں آرہا ہے کہ سیاست کو اس حد تک کیوں لیجایا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز آج اپنے عہدے کا حلف اٹھا رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کی طبیعت ناساز

    گورنر پنجاب کے بیمار ہوجانے کے باعث چیئرمین سینیٹ ان سے حلف لینے کیلیے خصوصی طور پر لاہور آئے ہیں۔

  • سرکاری افسران کو دھمکیاں ، فواد چوہدری کا راناثنا اللہ کے خلاف کارروائی کا اعلان

    سرکاری افسران کو دھمکیاں ، فواد چوہدری کا راناثنا اللہ کے خلاف کارروائی کا اعلان

    راولپنڈی: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سرکاری افسران کو دھمکیاں دینے پر راناثنا اللہ کے خلاف کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا راناثنااللہ یان لیگ کے کسی بلونگڑے کو سیاست دائرے میں کرنی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ڈی ایچ کیواسپتال کا دورہ کیا ، جہاں انھوں نے اسپتال میں زیرعلاج زخمی اہلکاروں کی عیادت کی ، معاون خصوصی شہبازگل بھی فوادچوہدری کے ہمراہ تھے۔

    اس موقع پر وفاقی وزیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہم زیرعلاج اہلکاروں کی عیادت کرنےآئےہیں، الحمد اللہ جوفتنہ تھااس پراحسن طریقےسےقابوپایا، اس وقت پورے پاکستان میں صورتحال نارمل ہوچکی ہے، صورتحال پر قابو پانے کے لیے سوشل میڈیا پر پابندی بھی لگانی پڑی۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نبیﷺکی حرمت پیاری نہ ہوتوہم مسلمان ہی نہیں، کراچی میں فرقہ ورانہ سازش میں دشمن ملک کا ہاتھ تھا، ایسے فتنے جس سے ملک کی عالمی حیثیت متاثر ہو اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

    انھوں نے قانون نافذ کرنے والوں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا قانون نافذکرنےوالوں کی صلاحیت میں مزید اضافہ کرنا چاہتے ہیں، پاکستان کمزور ریاست نہیں ہے کوئی ایسا سمجھنے کی غلطی بھی نہ کرے، مختلف آراہوتی ہیں،لیکن بلوے کرکے آپ حکومت پر رائے مسلط نہیں کرسکتے۔

    وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک عظیم قوم ہے، جسے آگے جانا ہے، صورتحال پر قابو پانے کا فیصلہ ہمارا اندرونی فیصلہ تھا کسی کا کوئی اثر نہیں تھا، سب اداروں نے مل کرایکشن لیا جو کامیاب ہوا، ریاست کی رٹ کوچیلنج نہیں کیاجاسکتا۔

    ن لیگی رہنما کے حوالے سے فواد چوہدری نے کہا کہ راناثنا اللہ نے سرکاری افسران کے لیے شدت پسندوں والی زبان استعمال کی، یہ زبان بانی ایم کیوایم اور پھر شدت پسندوں نےاستعمال کی، راناثنا اللہ کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    ان کا اس بارے میں مزید کہنا تھا کہ راناثنااللہ یان لیگ کے کسی بلونگڑے کو سیاست دائرےمیں کرنی ہوگی، نہ آپ افسران کو دھمکیاں دیں گے نہ اداروں کو بلیک میل کرنے کی کوشش کریں گے، راناثنااللہ کے خلاف کیس کےاحکامات دیے جارہے ہیں۔

    شریف خاندان سے متعلق وفاقی وزیر نے کہا جاتی امراکی زمین بے نامی بوڑھی عورت کے نام منتقل کی گئی ، پھر وہ زمین نواز شریف کی والدہ کےنام منتقل کردی گئی، اس سے متعلق پورا قانونی راستہ اختیار کیا جائے گا۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی تحریک اصل تحریک تھی پانامامیں اثاثےرکھنےکےخلاف احتجاج ہورہاتھا، پی ٹی آئی شفاف انتخابی عمل چاہتی تھی،ہماراکسی کاگھرگرانےکاکوئی ارادہ نہیں۔

    جہانگیرترین کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ جہانگیرترین کا معاملہ پہلی بارنہیں ہوا، بابراعوان ،علیم خان نے استعفیٰ دیا اور مقدمے کا سامنا کیا، جہانگیر ترین اپنامقدمہ آئین اورقانون کے تحت لڑیں گے، حکومت کاکام تفتیش کرنا ہے،فیصلہ عدالت نے کرنا ہوتا ہے۔

    وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین نے عدالت میں خود کوبےگناہ ثابت کرنا ہے، جہانگیرترین سے حکومت کا کوئی معاملہ نہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم بھی جانتےہیں ہمارے نظام انصاف میں تاخیرہوجاتی ہے، انصاف صرف نہیں چاہیے ہوتے ہوئے نظربھی آنا چاہیے، جو پنجاب میں حکومت کرتےرہےان سےپوچھیں پولیس کےپاس وسائل کیوں نہیں.

    مہنگائی سے متعلق فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ چینی اور آٹے کا ریٹ کم ہوگیا ہے، یوٹیلیٹی اسٹور کارپوریشن نے ایک ارب کی سیل کی ہے، 30 سال جو حکومت کرتے رہے ہیں ان سے پوچھیں انھون نے کیا کیا ، شہباز شریف اور مراد علی شاہ نے سارا پیسہ خرچ کیا ہے اس سے سوال کریں۔

    دھرنوں کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دھرنے احتجاج اور تحریک لبیک کے احتجاج میں بہت فرق ہے ، ہمارا احتجاج پانامہ کے خلاف تھا تحریک لبیک کا احتجاج فتنہ پر ہے،تحریک انصاف کی جدو جہد کو فتنے کے ساتھ نہ جوڑیں۔

    تحریک لبیک سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ تحریک لبیک پرپابندی کا فیصلہ حکومت کا اپنا تھا ،کسی کےکہنےپرپابندی نہیں لگائی، بدقسمتی ہو گی کہ سیاسی تحریک کو فتنہ انگیز معاملہ سے جوڑ دیں، ٹی ایل پی ختم ہو گئی اور کالعدم تنظیم سے معاہدے بھی ختم ہو گئے۔

  • حکومت پی ڈی ایم میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے، رانا ثناء اللہ

    حکومت پی ڈی ایم میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے، رانا ثناء اللہ

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے پی ڈی ایم کی ایک جماعت کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی نشست کی آفر کرنا اتحاد میں دراڑ ڈالنے کی کوشش ہے۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کیلئے فیصلہ کل کے اجلاس میں ہوجائے گا۔

    رانا ثناءاللہ نے کہا کہ حکومت کسی کو بھی ڈپٹی چیئرمین کی سیٹ دیں جو بھی فیصلہ ہوگا پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ہوگا، حکومتی رابطے دراڑ ڈالنے کی کوشش تو ہوسکتی ہے مگر اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کی باتیں کرنے کی اور عمل کرنے کیلئے اور ہوتی ہیں، وزیراعظم نے اسمبلی سے جعلی اعتماد کا ووٹ لیاتھا۔

    واضح رہے کہ چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب سے قبل سیاسی جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے اور اسلام آباد اس وقت سیاسی گہما گہمی اپنے عروج پر ہے۔

    مزید پڑھیں : سیاسی ماحول میں مزید ہلچل، حکومت نے جے یو آئی کو بڑی پیشکش کردی

    حکومت اور اپوزیشن سینیٹ میں اپنا چیئرمین لانے کے لئے بھاگ دوڑ کررہے ہیں، ایسی صورت حال میں حکومت نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے اپوزیشن میں شامل جے یو آئی (ف) کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی سیٹ آفر دے کر بڑا سیاسی فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک اور چیئرمین سینیٹ صادق سجنرانی پر مشتمل حکومتی وفد نے یہ آفر جے یو آئی سیکرٹری جنرل عبدالغفور حیدری کو دی۔

  • رانا ثناءاللہ خرم دستگیر اور دیگر کیخلاف ارادہ قتل کا مقدمہ درج

    رانا ثناءاللہ خرم دستگیر اور دیگر کیخلاف ارادہ قتل کا مقدمہ درج

    گوجرانوالہ : مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ کیخلاف ارادہ قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، ایف آئی آر میں سابق وفاقی وزیردفاع خرم دستگیرخان اور دیگر کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ میں ہونے والے پی ڈی ایم کے جلسے میں پولیس اہلکاروں کو جان سے مارنے کو شش کے الزام میں مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ کیخلاف ارادہ قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    مذکورہ مقدمہ سب انسپکٹر اصغرحسین کی مدعیت میں تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن میں درج کیا گیا ہے، ایف آئی آر میں سابق وفاقی وزیرخرم دستگیرخان کے علاوہ ایم پی اے عمران خالد بٹ،سٹی صدر ن لیگ سلمان خالد کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ کارسوار 4لیگی کارکنوں نے پولیس اہلکاروں کو گاڑی سے روندنے کی کوشش کی، یاد رہے کہ اے آر وائی نیوز نے گوجرانوالہ جلسے کے دن اہلکاروں کو روندنے کی کوشش کی ویڈیو بھی چینل پر نشر کی تھی۔

     

  • کیپٹن صفدر اور رانا ثناء اللہ کی عبوری ضمانت میں توسیع

    کیپٹن صفدر اور رانا ثناء اللہ کی عبوری ضمانت میں توسیع

    لاہور : انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے کیپٹن صفدر اور رانا ثناءاللہ کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی، ملزمان کے وکلا کا کہنا ہے کہ نیب آفس پرحملے،اور ہنگامہ آرائی کاالزام میں بےبنیاد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نیب آفس میں ن لیگ کی رہنما مریم نواز کی پیشی کے موقع پر ہونے والی ہنگامہ آرائی کے مقدمے سے متعلق درخواست کی سماعت کی گئی۔

    اے ٹی سی میں کیپٹن صفدر اور رانا ثنااللہ کی عبوری درخواست ضمانت پر عدالت نے دونوں ملزمان کی عبوری درخواست ضمانت میں22ستمبرتک توسیع کردی۔

    اس موقع پر کیپٹن صفدر عدالت میں حاضری کیلئے پیش ہوئےجبکہ رانا ثنااللہ قومی اسمبلی کے سیشن میں ہونے کی بنا پر پیش نہ ہوسکے، رانا ثنااللہ کی عدم حاضری سے معافی کی درخواست عدالت میں جمع کرائی گئی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ رانا ثناءاللہ قومی اسمبلی کےاجلاس میں شرکت کی بنا پر عدالت کے روبرو پیش نہ ہوسکے، درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت رانا ثناءاللہ کی حاضری سے معافی کی درخواست منظور کرے۔

    سماعت کے موقع پر تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ملزمان پولیس پر پتھراؤ کرانے اور ہنگامہ آرائی میں ملوث ہیں،ملزمان کے وکلاء نے مؤقف اختیار کیا کہ نیب آفس پر حملے اور ہنگامہ آرائی کا الزام میں بے بنیاد ہے۔

  • نوازشریف کی امریکی اور برطانوی اسٹیبلشمنٹ سے ملاقات کی تردید نہیں کروں گا، رانا ثناءاللہ

    نوازشریف کی امریکی اور برطانوی اسٹیبلشمنٹ سے ملاقات کی تردید نہیں کروں گا، رانا ثناءاللہ

    اسلام آباد : ن لیگی رہنما رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ نواز شریف کی امریکی اور برطانوی اسٹیبلشمنٹ سے ملاقات کی تردید نہیں کروں گا تاہم پارٹی پالیسی کے باعث اس پر گفتگو نہیں کرسکتا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ رواں ماہ4مارچ کو نواز شریف کی امریکی اور برطانوی اسٹیبلشمنٹ سے ہونے والی ملاقات پر کیا کہیں گے؟

    جس پر رانا ثناءاللہ نے کہا کہ میں ان ملاقاتوں کی تردید نہیں کروں گا، میں اس پر تبصرے کی پوزیشن میں اس لیے نہیں ہوں کہ پارٹی کی طرف سے اجازت نہیں ہے۔

    رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کا اسی ماہ مارچ کے مہینے میں وطن واپسی کا ارادہ ہے، نواز شریف کے دل کے آپریشن کے بعد وہ فوری طور پر وطن واپس آجائیں گے۔

    حکومت میں شمولیت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے کسی بھی قومی حکومت کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے، مسلم لیگ ن قومی حکومت کی بجائے مڈ ٹرم انتخابات کا انعقاد چاہتی ہے۔

    رانا ثناءاللہ کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے ہر فورم کا انتخاب کرے گی، نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کے لیے قانونی ٹیم کی مشاورت جاری ہے۔