Tag: Rana Sanaullah

  • ملک میں تسلسل کا فیصلہ ہوگیا، رانا ثناءاللہ

    ملک میں تسلسل کا فیصلہ ہوگیا، رانا ثناءاللہ

    اسلام آباد : وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثناءاللہ  نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں تسلسل کا فیصلہ ہوگیا ہے جو مزید پانچ یا دس سال کے لیے ہوگا۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں ایک سوال کے جواب میں کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں تو اس بات پر پہلے بھی کوئی شک و شبہ نہیں تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں مری میں بڑوں کے درمیان اہم بیٹھک ہوئی ہے جس میں یہ فیصلہ کیا گیا، بہرحال جو بھی ہوگا آئین کے مطابق ہوگا، کچھ لوگوں کو اس پر شک تھا لیکن ہمیں اس کا پہلے سے ہی علم تھا۔

    نئے ڈیموں کی تعمیر سے متعلق ایک سوال کے جواب میں رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ ڈیمز سے متعلق بھی اتفاق رائے سے آگے بڑھنا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ ناممکن کچھ بھی نہیں، تمام سیاسی جماعتیں بیٹھ کربات کریں اتفاق رائے پیدا کریں، اس حوالے سے قرارداد پاس ہوئی ہے تو موسمیاتی تبدیلی کے بعد دوبارہ بھی قراردادیں آسکتی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات بالکل ہونی چاہیے، گنڈا پور بانی کو سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کیلئے قائل کرسکتے ہیں تو اچھی بات ہے۔

    کینالز معاملے کے بعد سی سی آئی میٹنگ میں گنڈاپور نے کالاباغ ڈیم کی بات کی تھی، پانی کے ایشوز پر علی امین گنڈا پور نے کالاباغ ڈیم سے متعلق گفتگو کی تھی، آج کی صورتحال کا اُس وقت کسی کو اندازہ نہیں تھا اب بخوبی ہوگیا ہے۔

    رانا ثناءاللہ  نے بتایا کہ ماہرین کہتے ہیں کہ آئندہ سال مزید سیلاب اور بارشیں ہوں گی، ہمیں فوری طور پر چھوٹے ڈیمز اور دیگر پروجیکٹس کی طرف جانا ہوگا۔

    وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی شدید خواہش تھی کہ ملک میں صدارتی نظام آجائے، ہوسکتا ہے کہ علی امین گنڈاپور نے اپنے بانی کی خواہش پر بیان دیا ہو۔

    میراذاتی خیال ہے کہ ملک میں صدارتی نظام کی گنجائش نہیں ہے، موجودہ صورتحال میں صدارتی نظام کےایشو پر بات نہیں کرنا چاہتے، اتفاق رائے سے کچھ بھی ہو تو اچھی بات ہے لیکن یکطرفہ کچھ نہیں ہونا چاہیے۔

    رانا ثناءاللہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے پارلیمانی جمہوری نظام ہی بہتر ہے جو سسٹم موجود ہے، چار اکائیاں ہیں اسی طرح آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان بھی موجود ہیں، صدارتی نظام کیلئے صوبوں کو وہ آزادی بھی ہونی چاہیے جو امریکا میں ہے۔

  • ’’بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں نے پاکستان آ کر تحریک میں حصہ لیا تو انھیں برطانوی سفارتخانہ ہی بازیاب کرا پائے گا‘‘

    ’’بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں نے پاکستان آ کر تحریک میں حصہ لیا تو انھیں برطانوی سفارتخانہ ہی بازیاب کرا پائے گا‘‘

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے دھمکی دی ہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی کے بیٹے پاکستان آ کر تحریک میں شامل ہوئے تو انھیں گرفتار کر لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک بیان میں مسلم لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کی شہریت برطانیہ کی ہے وہ یہاں کسی کو نہیں جانتے، ان کو یہاں لا کر لاقانونیت کا حصہ بنانے کا مطلب کیا ہو سکتا ہے۔

    انھوں نے دوسرے لفظوں میں دھمکی دی کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کے پاکستان آنے سے کیا ہوگا ماسوائے ان کے لیے مشکلات ہوں، اگر انھوں نے پاکستان میں آ کر تحریک میں حصہ لیا تو گرفتار ہوں گے، اور پھر ان کو برطانوی سفارتخانہ ہی بازیاب کرائے گا۔

    رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی کو احتجاج کا دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی کا جو طریقہ کار رہا ہے کون اعتماد کرے گا کہ وہ پرتشدد نہیں ہوں گے، وہ جس طرح کے احتجاج کرتی رہی ہے ان کو احتجاج کا حق بالکل نہیں، وہ جس طرح اداروں پر حملہ کرتی رہی، جلاؤ گھیراؤ کیا، اسے اجازت نہیں دی جائے گی۔

    لیگی رہنما نے کہا پی ٹی آئی کو احتجاج کرنے کی اجازت بالکل نہیں دی جائے گی، ہمارے پاس پوری خبر ہے وہ مستقبل میں کیا کرنا چاہتی ہے، میٹنگز میں کیا باتیں ہوئیں وہ مستقبل میں سنوائی جا سکتی ہیں، پی ٹی آئی جمہوری رویہ اپنانے کے لیے تیار ہی نہیں ہوئی، وہ جس دن جمہوری رویہ اپنائے گی تو ان کے ساتھ بیٹھ کر بات ہوگی۔

    رانا ثنا کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی کوئی پلاننگ نہیں ہے، کچھ لوگ نکلے تو دھر لیے جائیں گے، جو لوگ دھر لیے گئے ان کے لیے مشکلات ہوں گی، وہ تحریک جس کے خواب عمران خان جیل میں دیکھ رہے ہیں اس کے لیے کوئی تیاری نہیں ہے، کے پی میں انھوں نے تیاری کی اور ہم نے انھیں آنے دیا، کیا 10،15 ہزار لوگوں کو 25 کروڑ عوام کے ملک کو یرغمال بنانے دیں؟

    انھوں نے کہا پی ٹی آئی نے 5 اگست کی بات کی ہے، ہم قانون کے مطابق چلیں گے، وزیر اعظم پہلے بھی کہہ چکے ہیں سیاسی مسائل کو مذاکرات سے حل کریں۔

  • حکومت اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ کر انکی ڈیمانڈ پوری کرنے کی کوشش کررہی ہے: رانا ثنا اللہ

    حکومت اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ کر انکی ڈیمانڈ پوری کرنے کی کوشش کررہی ہے: رانا ثنا اللہ

    وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ حکومت اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ کر انکی ڈیمانڈ پوری کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ پارٹی کے عہدیداران جو فیصلہ کرتے ہیں پھر اسی پر عمل ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے حکومت سے بات کرنیوالی بات ہو ہی نہیں پاتی لیکن پھر بھی حکومت اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ کر انکی ڈیمانڈ پوری کرنےکی کوشش کررہی ہے۔

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کو خوش کرنے کیلئے ریلیف دینے کی کوشش کررہی ہے، تاجر نمائندوں، وزیراعلیٰ سندھ سمیت دیگر سے ملاقات ہوئی ہے وزیراعلیٰ سندھ، تاجر نمائندوں کی تجاویز اچھی تھیں، انہیں زیر غور لایا جارہا ہے۔

    وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور نے بھی مزید کہا کہ ملاقاتوں اور تجاویز سے متعلق رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی گئی ہے، حکومت ایسا بجٹ پیش کریگی کہ عوام ریلیف محسوس کریں۔

    https://urdu.arynews.tv/rana-sanaullah-meet-barrister-saif-22-05-2025/

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف سے اہم ملاقات کی تھی۔

    اہم ملاقات میں رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی سے مفاہمت کی بات کی جس پر بیرسٹر سیف نے کہا کہ مفاہمت پر بات ہو سکتی ہے، رانا ثنا نے بیرسٹر سیف سے کہا کہ آپ کو بات سیاسی حکومت سے ہی کرنا پڑے گی۔

    اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں ہوئے ہیں، پی ٹی آئی پاکستان کی بڑی جماعت ہے بانی بڑے لیڈر ہیں یہ سختیاں اب ختم ہونی چاہیے۔

    یاد رہے کہ پچھلے دنوں قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی کو قومی مذاکرات میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی۔

  • پورے خلوص نیت سے مذاکرات کوکامیاب کرنا چاہتے ہیں، رانا ثنا اللہ

    پورے خلوص نیت سے مذاکرات کوکامیاب کرنا چاہتے ہیں، رانا ثنا اللہ

    لاہور: وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ عدم برداشت کا رویہ پاکستان کی سیاست کیلئے سخت نقصان دہ ہے، جن ایوانوں سے ملک ڈیفالٹ سے بچا ہے وہاں ہم موجود ہیں۔

    لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ہرملک میں بحران ہوتے ہیں، پاکستان میں بھی ہیں، ملک کو ڈیفالٹ میں دھکیلنے والوں نے جاتے جاتے پیٹرول کی قیمت میں کمی کی۔

    انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کوبیٹھ کر بات کرنی چاہیے، ضروری ہے جو غلطیاں ہوئیں اس کو تسلیم کیا جائے، محترمہ بینظیر بھٹو اور نواز شریف نے غلطیوں کو تسلیم کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم پورے خلوص نیت سے مذاکرات کو کامیاب کرنا چاہتے ہیں، یہ کہتے ہیں ہمارے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کیے گئے، آپ نے بھی بے شمار مقدمات قائم کیے تھے۔

    وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ آج کی بات کسی کوتسلیم کرانا ہے توکل کی بات کو بھی تسلیم کرلیا جائے، اگر اپنا سچ مجھ سے منوانا چاہتے ہوتو میرا سچ بھی تسلیم کرو۔

    ہم نے سیاسی نقصان برداشت کرکے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، سیاسی مسائل کا حل مذاکرات اور مکالمے سے ہی ممکن ہے، جب تک سب سر جوڑ کر نہیں بیٹھیں گے بحرانوں سے نہیں نکل سکیں گے۔

    جن کی جانب سے جواب آنا چاہیے تھا کیا ان کی جانب سے جواب آیا، 26 نومبر 2024 تک ان کی ایسی سوچ نہیں تھی، 26 نومبر 2024 کے بعد سیاسی مخالفین کے رویوں میں تبدیلی آئی۔

    مذاکراتی کمیٹی کے ارکان صرف اداکار ہیں، پروڈیوسر سعد رفیق ہیں، خواجہ سعد رفیق نے 7 نام لیے ہیں جو معتبر ہیں، ان ناموں میں مزید اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

    غیر مسلم مسلمان کی جائیداد کی وراثت کا حقدار نہیں: عدالتی فیصلہ

    انہوں نے مزید کہا کہ70 سال کے بحران 70 دن میں ختم نہیں ہوسکتے، کیا بحرانی کیفیت کے ذمہ دار وہ لوگ نہیں جو بیٹھنے کو تیار نہیں؟، کسی کے گھر کو آگ لگانا کوئی سیاسی عمل نہیں ہے، پاکستان کوآگے بڑھانے کیلئے سیاسی قائدین بیٹھیں۔

  • علی محمد خان نے رانا ثنااللہ کی بات کی نفی کردی

    علی محمد خان نے رانا ثنااللہ کی بات کی نفی کردی

    پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان نے وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور راناثنااللہ کی بات کی نفی کردی۔

    پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان نے نجی ٹی وی پر گفتگو میں کہا بانی پی ٹی آئی کے خلاف فیصلہ آیا تو مذاکرات پر اثر ہوگا۔

    علی محمد خان نے کہا کہ کچھ وزرا کے جارحانہ رویے نے ماحول کو پراگندہ کیا، انہوں نے یہ بھی کہا 9 مئی کو قانون توڑنے والوں کو سویلین کورٹ میں ٹرائل کیا جائے۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ 9 مئی واقعات پر مزید کچھ لوگوں کے فیصلے ایک دو دن میں ہوں گے۔

    نجی ٹی وی پر گفتگو میں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کا ایک سو نوے ملین پاؤنڈز کا مقدمہ بھی ان میں شامل ہے، ان مقدمات کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہونا چاہیے۔

    وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں سے بیک چینل رابطے برقرار ہیں، پی ٹی آئی کو مشورہ ہے ڈیڈ لائن اور وارننگ دینا چھوڑ دے۔

  • حکومت پی ٹی آئی سے مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ کو آن بورڈ رکھے گی: رانا ثنااللہ

    حکومت پی ٹی آئی سے مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ کو آن بورڈ رکھے گی: رانا ثنااللہ

    پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ حکومت پی ٹی آئی سے مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ کو آن بورڈ رکھے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے سیاسی امورکے مشیر راناثنااللہ نے پروگرام ’خبر ‘ میں گفتگو میں کہا کہ حکومت پی ٹی آئی سے مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ کو آن بورڈ رکھےگی، ن لیگ کی جانب سے جو بھی بات کریگا اس میں نوازشریف کی منظوری شامل ہوگی۔

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے یہ لوگ ذمہ دار نہیں تھے تو پھر کون تھا، جوڈیشل کمیشن کو چھوڑیں ہم ٹیبل پر شواہد دے دینگے۔

    دوسری جانب اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے رویے میں افہام و تفہیم کا پہلو ہے، ایسی کوئی بات نہیں کہ مولانافضل الرحمان بات سننے کو تیار نہ ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ مولاناکی قانونی ٹیم بیٹھے اور ہماری طرف سے بھی لوگ بیٹھ کر راستہ نکالیں، فیصلہ پارلیمنٹ یا میدان میں نہیں، فریقین آمنے سامنے بیٹھ کر طےکریں گے۔

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ بل کے معاملے پر دقت آئی ہے تو مولانا کو آن بورڈ لیکر ہی اسے دور کیا جاسکتا ہے، وقتی طور پر دقت ہے، معاملہ آگے بڑھے گا تو حل ہوجائے گا، معاملے میں ضد اور ہٹ دھرمی پیدا ہونے کا کوئی امکان نہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت چاہتی ہے مدارس بل میں ایک آدھ ترمیم پہلے کرلی جائے لیکن مولانا چاہتے ہیں پہلے مدارس بل کو نوٹیفائی کریں بعد میں حکومت چاہے ترمیم کرلے۔

  • رانا ثنا اللہ کو عدالت سے ریلیف مل گیا

    رانا ثنا اللہ کو عدالت سے ریلیف مل گیا

    گوجرانوالہ: وزیر اعطم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کو سیشن عدالت کی جانب سے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی معطلی کی صورت میں ریلیف مل گیا۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ نے رانا ثنا اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے انہیں گرفتار کر کے 12 دسمبر تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا، تاہم انہوں نے فیصلے کے خلاف ایڈیشنل سیشن جج سہیل انجم کی عدالت سے رجوع کیا تھا۔

    آج سیشن عدالت نے وزیر اعظم کے مشیر کی درخواست منظور کرتے ہوئے وارنٹ گرفتاری معطل کیے اور مقدمے کا ریکارڈ 21 دسمبر کو طلب کر لیا۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ نے 7 دسمبر کو ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ عدالت نے حکم دیا تھا کہ رانا ثنا اللہ کو 12 دسمبر کو گرفتار کر کے پیش کیا جائے، مسلسل غیر حاضری پر ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے گئے۔

    رانا ثنا اللہ کے خلاف تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن میں درج مقدمہ زیر سماعت ہے۔ پولیس نے ان کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے 173 کی رپورٹ جمع کروائی تھی تاہم عدالت نے رپورٹ کومسترد کرتے ہوئے ان کو طلب کیا تھا۔

    مقدمہ 16 اکتوبر 2020 کو گوجرانوالہ میں پی ڈی ایم جلسے پر درج کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر میں ان کے خلاد کنٹینر ہٹانے اور پولیس اہلکاروں پر گاڑی چڑھانے کا الزام ہے۔

    پولیس نے ان سے متعلق مقدمے کا چالان تاخیر سے جمع کروایا تھا تاہم مقدمے میں خرم دستگیر، عمران خالد بٹ اور سلمان خالد بٹ پہلے ہی بری ہو چکے ہیں۔

  • پی ٹی آئی مولانا فضل الرحمان کو چکر دے رہی ہے، رانا ثناء اللّٰہ

    پی ٹی آئی مولانا فضل الرحمان کو چکر دے رہی ہے، رانا ثناء اللّٰہ

    اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف مولانا فضل الرحمان کو چکر دے رہی ہے، دعا گو ہوں کہ مولانا کامیاب ہوں۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، رہنما مسلم لیگ نے کہا کہ یہ میری ذاتی رائے ہے کہ پی ٹی آئی کو متفق نہیں کیا جا سکتا، پی ٹی آئی کی سیاست ڈائیلاگ کی نہیں ہے۔

    رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والوں نے وہی کرنا ہے جو وہ پچھلے دس سال سے کرتے آرہے ہیں مگر اس طرح مولانا کو دھوکہ دینا ان کے بس کا روگ نہیں۔

    آئینی ترمیم سے متعلق انہوں نے کہا کہ آج ڈھائی بجے کابینہ آئینی مسودے کی منظوری دے گی، جس کے بعد سینیٹ اور قومی اسمبلی سے ترمیم کی منظوری لی جائے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کی خواہش یا ڈائریکشن پر آج دن تک معاملہ گیا ہے،
    وفاقی کابینہ کی رائے تھی جس مسودہ پر مولانا کے ساتھ اتفاق رائے ہوا ہے وہ پیش ہو، متفقہ مسودہ سامنے نہ آنے کی صورت میں حکومتی مسودہ پیش کرنے کی رائے موجود ہے۔

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مولانا کا متفقہ مسودہ ملک اور قوم کے لیے بہتر ہے، تاہم دونوں صورتوں میں جو بھی صورت ہوگی کابینہ اس کی منظوری دے گی۔

  • راناثنااللہ نے بانی پی ٹی آئی کو’اسرائیلی سیاسی برانڈ‘ قرار دے دیا

    راناثنااللہ نے بانی پی ٹی آئی کو’اسرائیلی سیاسی برانڈ‘ قرار دے دیا

    وزیراعظم کے مشیر اور پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ خان نے عمران خان اور پی ٹی آئی کو ’اسرائیلی سیاسی برانڈ ‘ قرار دے دیا۔

    وزیراعظم کے مشیر اور پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ خاں نے کہا کہ اسرائیل ٹائمز نے پاکستان میں ’انقلاب ‘ اور ’تبدیلی‘ لانے کی حقیقت کھول دی ہے اس انکشاف کے بعد 9 مئی کی منصوبہ سازی اور حملوں کی وجوہات مزید واضح ہو گئی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ’فارن فنڈنگ‘ اور ’سماجی خدمت‘ ایک پلاننگ کا حصہ تھی جس کا مقصد پاکستان کی اسلامی، نظریاتی سوچ اور خارجہ پالیسی کو بدلنا تھا پاکستان کو جوہری ملک بنانے، سی پیک لانے اور معاشی ترقی کو تاریخ کی بلند ترین سطح پر لیجانے والے نواز شریف کو اقتدار سے نکالنے کی پوری کہانی اسرائیلی اخبار کے مضمون کو پڑھ کر پوری طرح سمجھ آ جاتی ہے۔

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے عمران نیازی جیسے مہرے کے حق میں بیان کیوں دیا تھا، امریکی کانگریس سے قرار داد کیوں منظور ہوئی تھی، اس کے تانے بانے سب کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔

     پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر نے کہا کہ عمران نیازی اور پی ٹی آئی اسرائیلی برانڈ ہے جسے ’اسلامی ٹچ‘ دے کر مسلمانوں میں مقبول بنانے کی منظم کوشش کی گئی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سمیت ہر مسلمان کو فلسطینیوں کے قاتل اسرائیل کے ’سیاسی برانڈ‘ کا بائیکاٹ کرنا چاہیے ان ٹھوس حقائق کے بے نقاب ہونے کے بعد پی ٹی آئی کو جلسیوں کی نہیں، ڈوب مرنے کی ضرورت ہے۔

  • مولانا فضل الرحمان کے تحفظات درست ہیں: راناثنااللہ

    مولانا فضل الرحمان کے تحفظات درست ہیں: راناثنااللہ

    مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے مولانا فضل الرحمان کے تحفظات سے سو فیصد متفق ہیں، ان کو کھونا نہیں چاہتے، معاملات حل کرلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ مولانافضل الرحمان سے بات چیت جاری ہے، فضل الرحمان کے الزامات ہوں یا کسی اور کے انکوائری ہونی چاہے، تحقیق سے قبل تو الزام الزام ہی ہے۔

    رہنما ن لیگ راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ کوئی کہتاہے کے پی میں مینڈیٹ چرایا گیا تو وہاں چرانے والا کوئی اور ہے، پنجاب میں اگر مینڈیٹ چرایا گیا ہے تو وہاں کوئی اور ہے؟ پنجاب میں ہم پر سندھ اوربلوچستان میں کسی اور پر الزام ہے۔

    فضل الرحمان کا صدر ، وزیر اعظم، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخابی عمل کے بائیکاٹ کا اعلان

    انہوں نے کہا کہ دھاندلی الزامات کی تحقیقات کیلئے کمیشن کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی، فضل الرحمان سے کل اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر کیلئے حمایت کی درخواست کی، دیکھیں آج مولانافضل الرحمان صاحب آتے ہیں یا نہیں ان کے تحفظات حقیقی ہیں ہم ان کے مؤقف سے 100 فیصد متفق ہیں۔

    راناثنااللہ نے مزید کہا کہ ہم مولاناصاحب کو کھونا نہیں چاہتے، فضل الرحمان نے ہماری پہلے بھی رہنمائی کی امید ہے اب بھی کرینگے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم ووٹ کا حق استعمال نہیں کریں گے، اپوزیشن میں بیٹھیں گے، جے یو آئی وزیراعظم، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے الیکشن میں شریک نہیں ہو گی۔