Tag: Rana Sanaullah

  • شیخ رشید استعفوں کی باتیں کرتے رہے، انہیں خود ہی استعفیٰ دینا پڑ گیا: رانا ثنا اللہ

    شیخ رشید استعفوں کی باتیں کرتے رہے، انہیں خود ہی استعفیٰ دینا پڑ گیا: رانا ثنا اللہ

    لاہور: صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ شیخ رشید استعفوں کی باتیں کرتے رہے، اس کا کیا ہوا۔ شیخ رشید کو آخر میں خود ہی استعفیٰ دینا پڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ شیخ رشید جو استعفوں کی باتیں کرتے رہے اس کا کیا ہوا۔ شیخ رشید کہتے تھے 40 کی فہرست میری جیب میں ہے۔ وہ ہر جگہ، ہر موقع پر فراڈ کرتے رہے۔

    رانا ثنا نے کہا کہ شیخ رشید کے پاس آخری موقع ہے، روک سکتے ہو تو روک لو۔ شیخ رشید کو آخر میں خود استعفیٰ دینا پڑ گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ غیر آئینی طریقے سے ہٹانے کی کوشش کی تو کسی کے لیے بہتر نہیں ہوگا۔ نواز شریف کے بیانیے اور مؤقف سے لوگ متفق ہیں۔ نواز شریف کو روکنے کی سازش پاکستان کو روکنے کی سازش ہے۔

    رانا ثنا اللہ کا مزید کہنا تھا کہ غیر جمہوری ہتھکنڈوں سے نواز شریف کو نہیں روکا جا سکتا۔ نواز شریف کو روکنے کی کوشش کی تو عوامی قوت سے بڑھیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ لوگ سمجھ گئے ہیں کہ دھرنا ون اور دھرنا ٹو سازش تھی۔ پاناما کا ایک ڈرامہ شروع کیا گیا اس میں سے اقامہ نکالا گیا۔ ’28 جولائی کے فیصلے سے ملک کی ترقی کو روکنے کی کوشش کی گئی۔

    رانا ثنا نے کہا کہ ہمیں ڈیڈ لائنز دینے والوں نے خود استعفے دے دیے۔ مخالفین کو مشورہ ہے فیئر سیاست کی طرف آئیں۔ ’طاہر القادری نے احتجاجی پروگرام مؤخر کر کے سمجھداری کا مظاہرہ کیا‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شاہد مسعود کی پشت پناہی کرنے والی قوتیں ملک میں‌ انتشار پھیلانا چاہتی ہیں: رانا ثنا اللہ

    شاہد مسعود کی پشت پناہی کرنے والی قوتیں ملک میں‌ انتشار پھیلانا چاہتی ہیں: رانا ثنا اللہ

    لاہور: وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود کی پشت پناہی کرنے والی قوتیں ملک میں‌ انتشار پھیلانا چاہتی ہیں، عدلیہ کو اس ضمن  میں اینکر سے پوچھنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ قصور واقعے کا رخ موڑنے کے لیے 37 اکاؤنٹس کی بات کی جارہی ہے، ایک طبقہ ملک میں ابہام پیدا کرنے اور کیس کو الجھانے کی طرف گامزن ہے، ایسے ہی لوگ قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ زینب اورسات بچوں کے ساتھ ہونے والے ظلم کو سب نے محسوس کیا، درندہ صفت ملزم کو عالمی گروہ کا کارکن بتایا گیا، مگر اس ضمن میں شواہد پیش نہیں کیے گئے، صحافیوں اور الزام تراشی کرنے والوں میں فرق ہونا چاہیے۔

    مسلم لیگ ن میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں‘ رانا ثنااللہ

    انہوں نے کہا کہ اینکر شاہد مسعود سے پوچھنا چاہیے کہ انہیں کس نے اکاؤنٹس کے بارے میں بتایا، پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی طرح آلہ کار بن کر پولیس کی تعریفیں نہیں کرتے، عاصمہ کا کیس کے پی کے پولیس نے اب تک حل کیوں نہیں کیا؟

    صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مشال قتل کیس کا مرکزی ملزم ابھی تک نہیں پکڑا گیا، کوہاٹ میں پی ٹی آئی کارکن نے ایک طالبہ کو قتل کیا، مردان میں ایسے متعدد واقعات ہوئے ہیں، بنوں جیل واقعے میں کس کو سزا دی گئی؟

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس میں غلط کام کرنے والوں کو بھی سزا ملنی چاہیے، البتہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پولیس اہلکاروں کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف، مریم نواز، طلال چوہدری، راناثنا اللہ کیخلاف درخواست دائر

    نواز شریف، مریم نواز، طلال چوہدری، راناثنا اللہ کیخلاف درخواست دائر

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ میں نواز شریف،مریم نواز، طلال چوہدری،راناثنااللہ کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ، جس میں استدعا کی گئی کہ نوازشریف و دیگر لیگی رہنما مسلسل عدلیہ کی توہین کررہےہیں، عدالت لیگی قائدین اور رہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں نواز شریف،مریم نواز، طلال چوہدری،راناثنااللہ کیخلاف درخواست دائر کردی گئی، توہین عدالت کی درخواست خاتون شہری نے دائرکی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ نوازشریف ودیگرلیگی رہنمامسلسل عدلیہ کی توہین کررہےہیں، 2روز پہلے جڑانوالہ جلسے میں پھر عدلیہ کی توہین کی گئی، مریم نواز بھی کئی بار عدالتوں کے خلاف بیان دے چکی ہیں۔

    دائر درخواست میں کہا گیا کہ پاناماکیس کے بعد سپریم کورٹ بینچ کوتنقیدکانشانہ بنایاجا رہاہے، پیمراعدلیہ مخالف بیانات کی روک تھام میں ناکام ہوچکا ہے۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت لیگی قائدین اوررہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔


    مزید پڑھیں : جڑانوالہ کہہ رہا ہے کہ ہم ججوں کا فیصلہ نہیں مانتے: نوازشریف


    یاد رہے کہ نواز شریف نے جڑانوالہ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ججز کے فیصلے کو قوم مسترد کردے گی، یہ کون ہیں، جومجھے آپ سے جدا کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ جڑانوالہ کا فیصلہ ہے کہ ہم ججز کا فیصلہ نہیں مانتے۔

    انھوں نے عدلیہ کے فیصلوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ اسمبلی میں مجھےعوام نے وزیراعظم بنایا، کیا مجھے کوئی اورنکال سکتا ہے، قوم خود نوٹس لے گی اور سارے فیصلے مسترد کردے گی، تحریک عدل کو یقینی بنائیں گے، یہ تحریک کامیاب ہوگی، تاکہ دادا کے مقدمے میں پوتے نہ پیش ہوں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • زینب کیس: نہ توغیرملکی گینگ ملوث ہے، نہ ہی ملزم کے اکاؤنٹس حقیقی ہیں: رانا ثنا اللہ

    زینب کیس: نہ توغیرملکی گینگ ملوث ہے، نہ ہی ملزم کے اکاؤنٹس حقیقی ہیں: رانا ثنا اللہ

    لاہور: وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان بغیرکسی ثبوت کےالزام تراشی کررہے ہیں، وہ کیس کوالجھانا چاہتے ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے زینب قتل کیس کے ملزم عمران کے غیرملکی بینک اکاؤنٹس سے متعلق انکشافات کے تناظر میں‌ کیا.

    انھوں نے مزید کہا ہے کہ واقعے میں کوئی گینگ شامل نہیں، اکاؤنٹس کی بھی کوئی حقیقت نہیں، اسٹیٹ بینک سے تصدیق کی جا سکتی ہے.

    وزیر قانون پنجاب کا کہنا تھا کہ اگر الزامات سچ نکلے، تو ہر صورت کارروائی کی جائے، لیکن اگر جھوٹ ہو، تو الزامات لگانے والے اینکرپرسن پر بھی پابندی عائد کی جائے.

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ زینب کےقاتل کوعالمی گینگ کا کارندہ قراردینا غلط ہے، جے آئی ٹی میں ایسی کوئی بات سامنےنہیں آئی، ملزم عمران کاشناختی کارڈ موجود ہے، اسٹیٹ بینک سے اکاؤنٹ کی تفصیل نکلوائی جا سکتی ہے، اگر عمران خان کو فرصت ملے، تو جےآئی ٹی رپورٹ پڑھیں.

    وزیر قانون نے عمران خان اور نجی ٹی کے اینکر پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران اکیلا ملوث تھا، عالمی گروہ کی بات کرنے والے پنجاب حکومت کی کارکردگی سے خائف ہیں، بینک اکاؤنٹس کی شناختی کارڈ سے تصدیق کی جاسکتی ہے.

    زینب قتل کیس: عدالت کی طلبی پر شاہد مسعود عدالت میں پیش

    انھوں‌ نے کہا کہ مخالفین ہماری مخالفت میں اتنا نیچے جائیں‌ گے، کبھی سوچ بھی نہیں سکتے تھے، مخالفین سے ہماراکریڈٹ ہضم نہیں ہورہا.

    زینب قتل کیس: جے آئی ٹی کی تفتیش شروع

    زینب قتل کیس کے ملزم عمران علی سے جے آئی ٹی نے تفتیش شروع کردی ہے۔ جےآئی ٹی ممبران میں ڈی جی پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی اور سینئر ممبر اسٹیٹ بینک بھی شامل ہیں۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق جے آئی ٹی نجی ٹی وی اینکر کو بھی اپنے بیان پر شواہد کے ساتھ بلائے گی۔ جےآئی ٹی نے ملزم عمران کے بینک اکاونٹس سے متعلق الزمات کی تحقیقات کے لیے اسٹیٹ بینک کو درخواست دے دی۔

     


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سات عشروں میں کبھی عوامی مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا: رانا ثنا اللہ

    سات عشروں میں کبھی عوامی مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا: رانا ثنا اللہ

    لاہور: وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ خورشید شاہ کی گفتگو پر افسوس ہی کیا جاسکتا ہے، ہمار اچھا کام مخالفین کو ہضم نہیں ہوتا.

    ان خیالات کا اظہار وزیر قانون پنجاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. یاد رہے کہ گذشتہ روز زینب قتل کیس میں وزیراعلیٰ پنجاب کی پریس کانفرنس میں‌ بجنے والی تالیوں‌ کوسوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا.

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ حوصلہ افزائی بہتر کارکردگی کے لئے ضروری ہے، زینب کیس میں لوگوں نےدن رات کام کیا، پانچ ہزارڈی این اے کا ٹارگٹ دیا گیا تھا، شہبازشریف نے افسران کی اچھےکام پر تعریف کی۔

    انھوں نے مزید کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی طرف سے غلط فیصلے ہوتے رہے ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر ذوالفقار علی بھٹو کو تختہ دار پرلٹکایا گیا۔ ستر سالہ تاریخ میں سپریم کورٹ نے اپنے فیصلوں پر رائے کا اظہار کیا، نواز شریف اگر سپریم کورٹ کے فیصلے پر رائے دیتے ہیں، تو وہ محاذآرائی نہیں.

    احتجاج کا مقصد حصول انصاف نہیں، حصول اقتدارہے: رانا ثنا اللہ

    وزیر قانون پنجاب کا یہ بھی کہنا تھا کہ سات عشروں میں کبھی عوامی مینڈیٹ تسلیم نہیں گیا، موجودہ نظام عدل میں نسل درنسل کیس چلتے ہیں، کروڑوں کے وکیل کے بعد جا کر انصاف ملنےکی توقع ہوتی، ایسانظام عدل لائیں گے جس میں یکساں انصاف ہو.

    ان کا کہنا تھا کہ پوری قیادت نوازشریف کے مؤقف کے ساتھ ہے، مسلم لیگ ن کےساتھ عوامی سپورٹ بھی ہے، الیکشن میں ہمیں موجودہ قیادت ہی لیڈ کرےگی. 2018 میں 2013 سے بڑی کامیابی حاصل کریں گے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • احتجاج کا مقصد حصول انصاف نہیں، حصول اقتدارہے: رانا ثنا اللہ

    احتجاج کا مقصد حصول انصاف نہیں، حصول اقتدارہے: رانا ثنا اللہ

    لاہور: وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ گذشتہ تین سال سے ہمارے مخالفین سڑکوں پر ہیں، یہ لوگ چاہتے ہیں کہ ملک میں عدم استحکام اور انتشار ہو.

    ان خیالات کا اظہار رانا ثنا اللہ نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا.

    یاد رہے کہ آج پاکستان عوامی تحریک مال روڈ پر ماڈل ٹائون شہدا کے لیے احتجاج کر رہی ہے، جس میں‌ پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف سمیت کئی اپوزیشن جماعتیں‌ شرکت کر رہی ہیں.

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ حصول انصاف نہیں، حصول اقتدار کے لیے احتجاج کیا جارہا ہے، کیا یہ لوگ ملک کو لبنان یا افغانستان بنانا چاہتے ہیں، انصاف عدالتوں سے لیا جاتا ہے، حکومتوں سے نہیں۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن ، شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کے استعفوں کیلئے دی گئی ڈیڈ لائن آج ختم

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ یہ لوگ گذشتہ چند برس سے اس ایجنڈے پرعمل پیرا ہیں، مگر اب تک کامیاب نہیں‌ ہوئے، انصاف عدالت میں‌ ہوگا. مدعی اورفریق بھی موجود ہے۔

    انھوں‌ نے ایک سوال کے جواب میں‌ کہا ہے کہ سانحہ قصور کے واقعے پر سب کی اخلاقی ذمے داری بنتی ہے، لیکن اگر ن لیگ سے استعفیٰ‌ مانگا جاتا ہے، تو مردان میں‌ بچی سے زیادتی کے واقعے پر عمران خان پہلے خیبرپختونخوامیں استعفیٰ دیں، کراچی میں بھی نوجوان کا قتل ہوا، وہاں سے استعفے بھی آئیں، پھر ہم بھی اس پر غور کریں‌ گے۔

    استعفے سے متعلق فیصلہ نوازشریف کریں گے، رانا ثنا اللہ

    رانا ثنا اللہ کا یہ بیان ایسے وقت میں‌ سامنے آیا ہے، جب سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف دلانے کے لئے اپوزیشن اتحاد کا فیصلہ کن احتجاج آج ہورہا ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری کنٹینر پر پہنچ چکے ہیں، جب کہ آصف علی زرداری اور عمران خان جلسے کے لیے روانہ ہوچکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • خورشیدشاہ کا وزیراعلیٰ پنجاب اورراناثنا اللہ سےاستعفےکامطالبہ

    خورشیدشاہ کا وزیراعلیٰ پنجاب اورراناثنا اللہ سےاستعفےکامطالبہ

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈرخورشیدشاہ نے وزیراعلیٰ پنجاب اور راناثنا اللہ سےاستعفےکامطالبہ کردیا اور کہا کہ رائے ونڈ میں مور مرنے پر ایس پی کو معطل کیا گیا، اس ننھی جان کے بدلے وزیراعلیٰ پنجاب کو استعفیٰ دیناچاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور راناثنا اللہ سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قصور سانحہ پہلا نہیں ایسے واقعات وہاں مسلسل ہو رہےہیں، رائےونڈمیں مورمرنےپرایس پی کومعطل کیاگیا، اس ننھی جان کے بدلے وزیراعلیٰ پنجاب کو استعفیٰ دینا چاہیے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ قصورسانحہ حکومت پنجاب کی ناکامی ہے۔ حکومت ایسےواقعات کی روک تھام میں ناکام رہی ۔ ملزموں کی گرفتاری نہ ہوئی تویہ حکومت کی ناکامی ہوگی۔

    قصور میں مظاہرین پر پولیس کی جانب سے فائرنگ کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ مظاہرین پر فائرنگ افسوسناک عمل ہے، مظاہرین پرفائرنگ کر کے سانحہ ماڈل ٹاؤن کو دہرایا گیا،  حکومت وقت نے سبق سیکھنے کی بجائے تاریخ کودوبارہ دہرایا۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ حکومت کا کام لوگوں کو مارنا نہیں تحفظ فراہم کرنا ہے، ناکامی چھپانے کیلئے لوگوں کو مارنا حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کی باتوں کےپیچھےان کی سوچ ہے، نواز شریف کی باتوں کامقصد کچھ اورہے، نوازشریف کامقصد اداروں کی ساکھ ختم کرناہے، نوازشریف کےجارحانہ رویےسےملک میں تباہی ہوگی، نوازشریف کے رویے سے ریاست کمزور ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • زینب قتل کیس، شہبازشریف،رانا ثنااللہ ،آئی جی پنجاب کیخلاف مقدمے کیلئے درخواست دائر

    زینب قتل کیس، شہبازشریف،رانا ثنااللہ ،آئی جی پنجاب کیخلاف مقدمے کیلئے درخواست دائر

    لاہور : زینب قتل کیس میں شہبازشریف،رانا ثنااللہ ،آئی جی پنجاب کیخلاف مقدمے کیلئے درخواست دائر کردی گئی ، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ نہ کرنے پر مقدمے کا حکم دے۔

    تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس میں شہبازشریف،رانا ثنااللہ ،آئی جی پنجاب کیخلاف مقدمے کیلئے درخواست دائر کردی گئی، مقدمے کے اندراج کی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی گئی۔

    درخواست جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے سربراہ اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت آئینی طور پر شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے ، آئین کے تحت پرنسپل آف پالیسی پر عمل درآمد کی پابند ہے۔

    درخواست گزار کا کہنا ہے کہ حکومت پنجاب نے پرنسپل آف پالیسی کی سالانہ رپورٹ صدر مملکت اور گورنر پنجاب کو نہ بھجواء کر آئین شکنی کی ہے . عدالت آئین پر عملدرآمد کروانے کے لیے گورنر پنجاب کو موجود حکومت کو معطل کر کے ایمرجنسی لگانے کا حکم دے۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ نہ کرنے پروزیر اعلی پنجاب شہباز شریف،،وزیر قانون پنجاب راناثناءاللہ اور آئی جی ہنجاب کے خلاف اندارج مقدمہ کا حکم دے۔

    درخواست میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ عدالت حکومت کی جانب ست بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی نہ بنانے کے عمل کو دہشت گردی قرار دے جبکہ عدالت بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے قانون سازی کے بھی احکامات صادر کرے۔

    یاد رہے کہ قصور میں کمسن زینب کو پانچ روز پہلے اغوا کیا گیا تھا، جس کے بعد سفاک درندوں نے بچی کو زیادتی نشانہ بنا کر قتل کر کے لاش کچرے میں پھینک دی تھی، واقعہ کیخلاف شہر میں شٹر ڈاون ہڑتال اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، دکانیں،مارکیٹس ودیگرتجارتی مراکزبند ہیں۔

    بچی کے اغوا کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی لیکن پولیس اب تک ملزم کو گرفتار نہ کرسکی۔


    مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب کا قصور میں 7 سالہ بچی کے قتل کا نوٹس


    وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے قصور میں آٹھ سال کی بچی کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی اور ملزمان کی فوری گرفتاری کاحکم دیتے ہوئے ، آئی جی کوجائےوقوعہ پرپہنچنے کی ہدایت کی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ڈیڑھ سال کے دوران قصورمیں بچیوں کواغواکےبعدقتل کرنےکا یہ دسواں واقعہ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایک ایسا گھرجس میں نورانیت تھی وہاں یہ گئے شیطانیت غالب کردی،راناثنااللہ

    ایک ایسا گھرجس میں نورانیت تھی وہاں یہ گئے شیطانیت غالب کردی،راناثنااللہ

    لاہور : وزیر قانون پنجاب راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ مخالفین تنہاکچھ نہیں کرسکتےاسی لیےاب اتحادبن رہےہیں، ایک ایسا گھرجس میں نورانیت تھی وہاں یہ گئے شیطانیت غالب کردی، ہمیں اعتراض عمران خان کی شادی پر نہیں ، اعتراض ہےعمران خان نے ہنستے ہوئے گھرکوا جاڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر قانون پنجاب راناثنااللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہری پولیس کے تاخیر سے پہنچنے کی شکایت کرتےہیں، وزیراعلیٰ پنجاب کی کاوشوں سے ڈولفن سروس کاآغازہوا، ڈپٹی کمشنرفیصل آباداورڈی جی ون ون ٹوٹوکااہم کردارہے۔

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ سروس کےآغاز پرمیئراورشہریوں کومبارکبادپیش کرتاہوں، حکومت کومنصوبہ بندی کےتحت مشکلات میں دھکیلاجارہاہے، کبھی ایک پیشگوئی اور کبھی دوسری تاریخ مقرر کی جاتی ہے، مخالفین کی کوشش ہےحکومت کوئی بھی کام نہ کرسکے۔

    وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ مخالفین تنہاکچھ نہیں کرسکتےاسی لیےاب اتحادبن رہےہیں، مخالفین اب متحدہوکرہمیں ڈیڈلائنزدےرہےہیں، ساڑھے4سال میں ہروقت کوشش کی گئی انتشار ہو، نوازشریف کی قیادت میں ہم رکےنہیں، بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کی دہشتگردی ختم کی سی پیک شروع کیا۔


    مزید پڑھیں : عمران خان ریحام خان کے ایک انٹرویو کی مار ہیں،راناثنااللہ


    انکا کہنا تھا کہ پنجاب کےعوام ثابت کریں گےوہ کس کےساتھ ہیں، ڈیڈلائنیں توبہت سی جگہوں سےآتی رہتی ہیں، تحریک عدل کسی کےخلاف نہیں ہے، تحریک عدل کامقصدعام اورخاص کوبرابرانصاف ملے، ایک جگہ کہاگیاجہانگیرترین بیفشل اونرہیں اورمجرم ہیں، عمران خان کو کہا گیا آپ بینفشل اونر ہیں تو کیا ہوا اونر تو نہیں۔

    صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ ایک ایساگھرجس میں نورانیت تھی وہاں یہ گئےشیطانیت غالب کردی، ہمیں اس بات پراعتراض نہیں عمران خان نےشادی کی، اعتراض ہےعمران خان نے ہنستے ہوئے گھرکواجاڑدیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن ، شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کے استعفوں کیلئے دی گئی ڈیڈ لائن آج ختم

    سانحہ ماڈل ٹاؤن ، شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کے استعفوں کیلئے دی گئی ڈیڈ لائن آج ختم

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کی جانب سانحہ ماڈل ٹاؤن پر شہباز شریف،رانا ثنا کے استعفے کی ڈیڈلائن آج ختم ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن پر آل پارٹیز کانفرنس کی ڈیڈلائن آج ختم ہو رہی ہے ، اےپی سی میں7جنوری تک شہبازشریف،راناثناکےاستعفےکی ڈیڈلائن دی گئی تھی۔

    آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے اے پی سی کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے، اجلاس پاکستان عوامی تحریک کے سیکریٹریٹ میں سہ پہر 3 بجے ہوگا ، جس میں پی پی،پی ٹی آئی، جماعت اسلامی ،ق لیگ ودیگر جماعتوں کےاراکین شریک ہونگے جبکہ جہانگیر ترین، لطیف کھوسہ ، منظور وٹو ، شیخ رشید سمیت دیگررہنما بھی شرکت کریں گے۔

    اے پی سی کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن سےمتعلق آئندہ کے لائحہ عمل پرمشاورت کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ 30 دسمبر کو پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس کے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ جسٹس باقر نجفی رپورٹ میں شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے لہذا 7 جنوری سے پہلے مستعفی ہو جائیں۔


    مزید پڑھیں : اے پی سی میں مشترکہ طور پر شہبازشریف،راناثنا کے استعفے کی ڈیڈلائن 7 جنوری کی توسیع


    یاد رہے کہ لاہور ہائکیورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ شائع کرنے کے حکم کیخلاف حکومتی اپیل مسترد کرتے ہوئے سانحہ ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ شائع کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد وزیراعلیٰ شہباز شریف کے حکم پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ پبلک کردی گئی تھی

    رپورٹ میں ماڈل ٹاؤن واقعہ ملکی تاریخ کا بدترین سانحہ قراردیا گیا اور انکشاف کیا گیا تھا کہ حکومت نے حقائق کو چھپانے کی کوشش کی،رانا ثنا اللہ کی سربراہی میں اجلاس بھی سانحہ کا سبب بنا۔

    باقرنجفی کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ خونی پولیس آپریشن روکنے کیلئے وزیراعلٰی کےاحکامات کہیں نہیں ملے، شہبازشریف بروقت ایکشن لیتے تو بہیمانہ قتل وغارت کو روکا جاسکتا تھا۔

    خیال رہے کہ سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ نوازشریف، شہبازشریف اور رانا ثنااللہ 31 دسمبر تک سرینڈر کردیں،31 دسمبر کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کااعلان کروں گا، نوازشریف کا عدلیہ کے فیصلوں کو دوہرا معیار قرار دینا آئینی بغاوت ہے۔


    مزید پڑھیں: ساںحہ ماڈل ٹاؤن پر جسٹس باقرنجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کردی گئی


    واضح رہے کہ 3 سال قبل لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پولیس کی جانب سے منہاج القرآن مرکز کے ارد گرد سے رکاوٹیں ہٹانے کے نام پر آپریشن کیا گیا جہاں کارکنوں اور پولیس کے درمیان سخت مزاحمت ہوئی۔

    اس دوران پولیس کے شدید لاٹھی چارج کے سبب 14 افراد جاں بحق اور 90 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔

    اسی روزایس ایچ او کی مدعیت میں ڈاکٹرطاہرالقادری کے بیٹے حسین محی الدین سمیت 56 اورتین ہزار نامعلوم افراد خلاف ایف آئی آر کاٹ دی گئی ‌تھی، معاملہ سنگین ہوا توحکومت نے اکیس جون2014 کو صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ سے استعفیٰ لے لیا مگرملزمان کا تعین نہ کیا جاسکا۔

    عوامی تحریک نے وزیراعلی پنجاب کی بنائی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اسے ماننے سے انکارکر دیا تھا، جے آئی ٹی نے چند پولیس والوں کو قصور وار ٹھہراتے ہوئے ایف آئی آر میں نامزد تمام افراد کو بے گناہ قرار دیا گیا، یوں پنجاب کی وزرات قانون کا قلم دان ایک بار پھر رانا ثنااللہ کےسپرد کردیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے تمام ممبران نے واقعے کے مقدمے میں نامزد وزیر اعلیٰ پنجاب اور سابق وزیر قانون کے خلاف موجود الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں بے گناہ قرار دیا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو سانحہ ماڈل ٹاؤن میں کلین چٹ دیئے جانے پر پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔