Tag: Rana Sanaullah

  • عدالتی بینچ کا بار بار ٹوٹنا قومی سانحہ سے کم نہیں، رانا ثناءاللہ

    عدالتی بینچ کا بار بار ٹوٹنا قومی سانحہ سے کم نہیں، رانا ثناءاللہ

    اسلام آباد : وزیر داخلہ راناثناءاللہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ بینچ کا ٹوٹنا کسی قومی سانحہ سے کم نہیں، انہوں نے ایک بار پھر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو کڑی تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

    اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا کہ سپریم کورٹ میں پنجاب، کے پی الیکشنز سے متعلق سماعت جاری تھی، جوبینچ سماعت کررہا تھا وہ9سے شروع ہوا پھر7، 5اور پھر4ہوگئے۔

    انہوں نے کہا کہ آج پتاچلا ہے کہ جسٹس جمال مندوخیل نے بھی سماعت سے معذرت کرلی، وہ سپریم کورٹ کے سینئرجج ہیں ان کی بات پر ہمیں اعتبار ہے، انہوں نے جو اختلافی نوٹ لکھا ہے وہ انتہائی افسوسناک ہے۔

    راناثناءاللہ کا کہنا تھا کہ انصاف کے اعلیٰ ترین منصب پر بیٹھے لوگ ایسے رویوں کا اظہارکرینگے تو افسوسناک ہے، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا تھا کہ فیصلہ لکھتے وقت مجھ سے مشاورت اور رائے نہیں لی گئی یہ بات کسی قومی سانحہ سے کم نہیں ہے، وکلاء بار اور ان کی لیڈر شپ کیلئے بہت بڑا المیہ ہے۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں بینچ نے فیصلہ دیا، انہوں نے سوموٹو سے متعلق مفصل فیصلہ دیا، وہ فیصلہ عدالت اور سپریم کورٹ کے معزز جج کا فیصلہ ہے، آج تک نہیں دیکھا کہ سپریم کورٹ فیصلے کو سرکلر کے ذریعےڈس افکیٹ کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب رجسٹرار آفس کی سپریم کورٹ کے بینچ کی نظر میں کوئی حیثیت نہیں، ایک سرکلر کے ذریعے سپریم کورٹ کے فیصلےکو ختم کردیا گیا، جب تک جسٹس قاضی فائز کا فیصلہ چیلنج نہیں ہوگا وہ فیلڈ ہولڈر رہے گا، اسی طرح سے ہوتا رہا تو سرکلرہی جاری ہوا کرینگے۔ اس طرح تو کسی منسٹری کا ڈویژن بھی سرکلرجاری کرے گا۔

    راناثناءاللہ نے چیئرمین پی ٹی آئی کا نام لیے بغیر کہا کہ ایک فتنہ2014سےشروع ہوا2023میں اس نے ملک کو اس نہج پر لاکر کھڑا کردیا، معاشی بحران بھی اسی فتنے کا کھڑا کیا ہوا ہے، جسٹس قاضی فائزعیسیٰ پر ریفرنس دائرنہ کیا جاتا تو شاید یہ بحرانی کیفیت نہ ہوتی، یہ بحرانی کیفیت بھی اسی فتنے کے عمل کا نتیجہ ہے۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ صوبائی اسمبلیوں کا بحران بھی اسی وجہ سے ہے یہ بھی اسی فتنے نے توڑی ہیں، چیف جسٹس سےاپیل کروں گا کہ جائزہ لیں کہ فتنہ کس طرح سیاست میں انٹروڈیوس ہوا، فتنہ چاہتا ہے ملک میں افراتفری اور انارکی ہو، فتنہ کی اسمبلیاں توڑنے کے اقدام کے پیچھے کون ہے؟ اسمبلیاں صوبوں کے وزرائےاعلیٰ نے نہیں توڑیں، ایم پی ایز کہہ رہے تھے کہ اسمبلیاں نہ توڑو۔

    رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ اگرفل بینچ اس معاملےکافیصلہ نہیں کرے گا تو انصاف ہوتا نظر نہیں آئے گا، آپ انارکی کا حصہ نہ بنیں اور  فل بینچ بنائیں کیونکہ انصاف ہونا نہیں چاہیے ہوتا ہوا نظر بھی آنا چاہیے۔

  • عمران خان کی کوئی مقبولیت نہیں صرف پروپیگنڈا ہے، راناثناءاللہ

    عمران خان کی کوئی مقبولیت نہیں صرف پروپیگنڈا ہے، راناثناءاللہ

    اسلام آباد : وزیر داخلہ راناثناءاللہ نے کہا ہے کہ اختلافی نوٹ کے معاملے پر پارلیمنٹ نے کردار ادا نہ کیا تو قوم معاف نہیں کرے گی، عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے ان کی مقبولیت کو پروپیگنڈا قرار دیا۔

    سپریم کورٹ اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2جج صاحبان کا اختلافی فیصلہ آیا ہے اگر اس معاملے پر پارلیمنٹ اپنا کردار ادا نہیں کرتی تو اسے قوم کبھی معاف نہیں کریگی۔

    پنجاب اور کے پی میں انتخابات کے حوالے سے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ صرف دو صوبوں میں الیکشن ہوئے تو انارکی پھیلے گی اس کے تو نتائج کے ذمہ دار ہم نہیں ہونگے، عمران خان کی کوئی مقبولیت نہیں ہے یہ محض پروپیگنڈا ہے، یہ فتنہ والی بات ہے وہ شخص 2014سے ملک میں فتنہ پھیلا رہا ہے، ہم میں جب تک ہمت ہے اس چیز کو روکیں گے۔ اس طرح کے الیکشن ملک اور قوم کے مفاد میں نہیں ہیں۔

    حکومتی بل سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ عدلیہ میں اصلاحات کی قانون سازی آج ہوجائے گی، ہم اس لئے حاضر ہوئے ہیں کہ سپریم کورٹ سے انصاف ملے، ہم چاہتے ہیں ملک کی سیاست میں رواداری، رول آف لا کیلئے عدالت اپنا کردار ادا کرے، عدالت عظمیٰ کے کردار سے ہی بیلنس آئے گا۔

    سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کیس کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو فیصلہ ہوا اس کو ایک طرف تین دو کا تو دوسری طرف چار تین کا فیصلہ کہا جارہا ہے، یہ بھی معزز ججزہی فرما رہے ہیں، اگر یہ اندر کا معاملہ تھا تو اندر رہتا، اب یہ باہر آگیا ہے تو باہر کا معاملہ ہے، یہ معاملہ کلیئر ہونا چاہیے، کہا گیا کہ یہ اندرونی معاملہ ہے، یہ معاملہ سپریم کورٹ کا اندرونی معاملہ نہیں ہوسکتا، اس معاملے سے پوری قوم منسلک ہے، ابہام دور ہونا چاہیے، جو فل کورٹ ہی دور کرسکتا ہے، یہ معاملہ بھی فل کورٹ کی طرف لے جائیں تاکہ معاملہ حل ہو۔ ،

    رانا ثناءاللہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز سے توقع رکھتے ہیں وہ عدلیہ میں اصلاحات کی قانون سازی کے مرحلے پر قوم کی رہنمائی کریں گے، اس معاملے کواس انداز میں سلجھائیں گے کہ سارے فریق مطمئن ہوں، سپریم کورٹ کے فیصلوں کے پیچھے مورل اتھارٹی ہے۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی نے کل صحیح وقت پر کردار ادا کیا ہے، یہ ہمارا فرض تھا جو ہم نے ادا کیا ہے، ہماری سمجھ کے مطابق الیکشن کمیشن کو تاریخ آگے کرنے کا حق ہے، جس طرح الیکشن کرانے کی کوشش کی جارہی ہے ان کو کوئی تسلیم نہیں کرے گا، ملک بھر میں عام انتخابات ایک ساتھ اور شفاف طریقے سے ہونےچاہئیں، 50فیصد نشستیں تو پنجاب میں ہیں۔

  • رانا ثناءاللہ کا دماغ خراب ہوگیا ہے، شیخ رشید

    رانا ثناءاللہ کا دماغ خراب ہوگیا ہے، شیخ رشید

    اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے وفاقی وزیر داخلہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کو اجرتی قاتل قرار دیا ہے ان کا کہنا ہے کہ اس کا انجام برا ہوگا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کا دماغ خراب ہوگیا ہے اس کا انجام برا ہوگا، وہ جس طرح للکار رہا ہے پیشہ ور بدمعاش اور اجرتی قاتل ہے، جو اس نے منہاج القرآن میں کیا وہ اپنے انجام کو پہنچے ہوگا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خان صاحب کے خلاف سینکڑوں کیسز بنے ہوئے ہیں اور میرے خلاف بھی مقدمات ہیں، عمران خان اور میں اپنے کیسز کا دفاع کررہے ہیں۔ اس ملک میں بدمعاشی غنڈہ گردی فسطائیت ہورہی ہے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میٹنگ میں انہیں بتادیا گیا ہے کہ عمران خان71فیصد ووٹوں سے جیت رہا ہے، رپورٹ دی گئی کہ پہلے وہ65فیصد سے جیت رہاتھااب71فیصد سےجیت رہا ہے،

    اس موقع پر شیخ رشید نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر تعینات ایف سی اہلکاروں سے مصافحہ کیا اور کہا کہ یہ نوجوان پٹھان بھی ہمارے ساتھ ہیں۔

    شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ ہم لڑائی نہیں چاہتے صرف الیکشن چاہتے ہیں، 13جماعتوں کے لٹیرے ریاست پر قبضہ کرنے والے ہیں، اس حکومت کو کوئی بھی ملک سپورٹ نہیں کر رہا، یہ الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، ہم نے ان کو ہرا دیا ہے۔

  • سپریم کورٹ رانا ثناءاللہ کو نااہل قرار دے، فواد چوہدری

    سپریم کورٹ رانا ثناءاللہ کو نااہل قرار دے، فواد چوہدری

    لاہور : رانا ثناءاللہ کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب پر پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیرداخلہ کو نااہل کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکمرانوں نے ایک بار پھر سپریم کورٹ کے خلاف اعلان جنگ کردیا ہے، یہ گروہ پہلے بھی سپریم کورٹ پر حملہ کرچکا ہے، سپریم کورٹ بیان کا نوٹس لے اور وزیرداخلہ راناثناءاللہ کو نااہل کرے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ رانا ثناءاللہ نے پیغام دیا ہے کہ وہ90دن کے اندر الیکشن کے حکم پرعمل درآمد نہیں ہونے دیں گے، انہوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن والے دن بھی ایسی ہی تقریر پنجاب اسمبلی میں کی تھی۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ کون فتنہ ہے اور کون دہشت گرد یہ فیصلہ عوام کریں گے، جمہوریت کا نام لینے والی کسی جماعت کو عوام کے سامنے آنے سے نہیں گھبرانا چاہیے، پی ڈی ایم حکومت انتخابات سے فرار کیلئے آئین کو ردی کی ٹوکری میں ڈالنا چاہتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے سے طے کیا گیا ہے کہ الیکشن کسی صورت نہیں ہونے دینے، عدلیہ کیخلاف پارلیمنٹ سے بغاوت شروع کی جارہی ہے، رانا ثناءاللہ کی باڈی لینگویج دیکھ لیں، ارکان کے مزاج دیکھ لیں، صرف عدلیہ مخالف اجلاس بلایا گیا ہے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ آج ڈمی پارلیمان میں حکومت نے عدلیہ پر حملہ کردیا، اعلیٰ عدلیہ کو ناقابل بیان نقصان پہنچایا گیا ہے، وکلا اور پاکستان کے شہری عدلیہ کے وقار، قانون کیلئے کھڑے ہونگے، وکلاء اور پاکستان کے شہری کیخلاف مزاحمت کیلئے تیار ہوجائیں۔

    واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم الیکشن سے فرار نہیں بلکہ ایک ہی دن میں عام انتخابات چاہتے ہیں، تمام اسمبلیوں کے انتخابات نگراں سیٹ اپ کے ہوتے ہوئے ہونے چاہئیں نگران سیٹ اپ کے ہوتے ہوئے اکٹھے الیکشن ہی سب کیلئے لیول پلیئنگ فیلڈ ہوگی۔

    راناثنا کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نےکہا الیکشن 90 دن میں نہ ہوئے تو مداخلت کریں گے 30 اپریل کی تاریخ بھی 90 دن کے اندر الیکشن کی تاریخ سے باہر ہے الیکشن ایسا ہو جو ملک میں استحکام کاسبب بنے، قومی اسمبلی کی 60 فیصد نشستیں پنجاب سے ہیں۔

  • عمران خان کی رہائش گاہ میں  بم بنانے کی فیکٹری لگی ہوئی تھی، رانا ثنااللہ کا دعویٰ

    عمران خان کی رہائش گاہ میں بم بنانے کی فیکٹری لگی ہوئی تھی، رانا ثنااللہ کا دعویٰ

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کی رہائش گاہ میں بم بنانے کی فیکٹری لگی ہوئی تھی، وہاں موجود تمام دہشت گرد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ زمان پارک میں نوگوایریا کو کلیئر کرادیا گیا ہے، زمان پارک نوگوایریا تھا، شہریوں کو مسائل تھے، آئی جی پنجاب کچھ دیر میں تمام چیزیں قوم کے سامنے رکھیں گے۔

    وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ زمان پارک میں آپریشن نہیں ہوا بلکہ صرف لوگوں کو ہٹایاگیاہے، پولیس کے پاس عمران خان کے گھر کے سرچ وارنٹ تھے ، عمران خان کے گھر سے16 رائفل ملی ہیں۔

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کا مائنڈ سیٹ سامنے آگیا ہے ،پولیس گئی تو آج بھی لوگوں نے پتھر مارے، پولیس کی ذمہ داری تھی نوگوایریا کو کلیئر کرایاجائے۔

    انھوں نے دعویٰ کیا کہ زمان پارک میں موجود تمام دہشت گرد کو گرفتارکرلیاگیا، زمان پارک سے اسلحہ اور بم ملے ہیں۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ زمان پارک سے جو بھی ملا ہے وہ عدالت کےسامنے رکھیں گے ، عمران خان کی رہائش گاہ میں ایک بلٹ پروف بنکر بناہوا ہے اور بم بنانے کی فیکٹری لگی ہوئی تھی۔

    انھوں نے بتایا کہ زمان پارک میں عمران خان کی اہلیہ موجود ہیں اس لیے اہلکار اندرنہیں گئے۔

    رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ گرفتار کرنے کا سوچتے ہیں تو ان کو ضمانت مل جاتی ہے، عدالت میں پیش ہورہےہیں ہمارا مقصد بھی یہی تھا، عمران خان ملک میں انار کی اور افراتفری پھیلانا چاہتاہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری کا کوئی پلان نہیں ہے، عمران خان نےسیاست کو دشمنی میں تبدیل کردیا ہے، اس کو ووٹ کی طاقت سے مائنس کیا جانا چاہیے۔

    تحریک انصاف کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کے حوالے سے انھوں نے کہا پی ٹی آئی مذاکرات چاہتی ہے تو وزیراعظم سے رابطہ کرے۔

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ آج نو گو ایریاکو سرچ کیا تو مریم نواز کی بات 200 فیصددرست ثابت ہوئی ،عجیب لندن پلان ہے کہ ابھی مقدمہ بنا نہیں اور ان کو ریلیف مل جاتا ہے۔

  • راناثنااللہ نے عمران خان کو اپنا دشمن قرار دے دیا

    راناثنااللہ نے عمران خان کو اپنا دشمن قرار دے دیا

    اسلام آباد : وزیرداخلہ راناثنااللہ نے عمران خان کو اپنا دشمن قراردےدیا اور کہا عمران خان ہمارا اور ہم اس کے دشمن ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ راناثنااللہ نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان پر پابندی سے متعلق کہا کہ عمران خان جن حدود سےتجاوزکرتےہیں اتنی اجازت کسی کونہیں ہونی چاہیے۔

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان دودوڈھائی ڈھائی گھنٹےلوگوں کاسمع خراشی کرتےہیں، اتنی اجازت کسی کونہیں ہونی چاہیے ہمیں بھی نہیں۔

    اے آر وائی نیوز پر پابندی کے سوال پر وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پیمرااحکامات کی خلاف ورزی کی صورت میں پابندی سب چینلزپر لگےگی، کسی نےاحکامات کی خلاف ورزی کی توپیمراغیرمعمولی کارروائی کر سکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاست نہیں ہورہی پاکستان میں دشمنی ہورہی ہے، کبھی اختلاف رائےہوتاتھاسیاست ہوتی تھی لیکن عمران خان نےسیاست اوراختلاف رائےکودشمنی میں ڈال دیا ہے۔

    راناثنااللہ نے مزید کہا کہ عمران خان ہمارےمتعلق جو کہتا ہے وہ کسی دشمن سے متعلق ہی کہاجاسکتاہے اور ہم بھی عمران خان کو جو جواب دیتے ہیں وہ کسی دشمن کو ہی دیا جا سکتا ہے، عمران خان کا کہنا اور ہمارا جواب دینا کیوں دو دو ڈھائی ڈھائی گھنٹے قوم کو دکھایا جائے۔

  • سنا ہے عمران خان دیوار پھلانگ کر باہر نکل گیا، رانا ثناءاللہ

    سنا ہے عمران خان دیوار پھلانگ کر باہر نکل گیا، رانا ثناءاللہ

    اسلام آباد : وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے کہا ہے کہ "سنا ہے عمران خان دیوار پھلانگ کر باہر نکل گیا تھا”۔ انہوں نے اے آر وائی نیوز کی بندش پر کہا کہ پیمرز کو اس کی وضاحت دینی چاہیے، انہوں نے الیکشن کے انعقاد پر بھی شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے کہا کہ کل اسلام آباد پولیس ٹیم وارنٹ لے کر زمان پارک گئی تھی، سنا ہے عمران خان دیوار پھلانگ کر باہر نکل گیا، ڈرامے کرنا ان کا وتیرہ بن گیا ہے، پولیس نے گرفتار کرنا تھا تو اس طرح سے جانا مناسب اسٹریٹجی نہیں تھی۔ اس کو جس دن گرفتار کرنا ہوا ہم کرلیں گے، ویسے بھی اب وہ دن زیادہ دور نہیں ہے۔

    وزیر داخلہ نے اے آر وائی نیوز کے لائسنس کی معطلی کے حوالے سے کہا کہ گزشتہ رات اے آر وائی نیوز کو بند کیا گیا اس کا جواب پیمرا کو دینا چاہیے، میں اس بات سے متفق ہوں کہ پک اینڈ چوز نہیں ہونا چاہیے۔

    رانا ثناءاللہ نے کہا کہ پیمرا کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ ذرائع ابلاغ سے اپنی ہدایات پر سختی سے عمل درآمد کرائے، صرف اے آر وائی نیوز کو بند کیا گیا اس پر پیمرا کو لازمی وضاحت جاری کرنی چاہیے، قانون کی خلاف ورزی اگر سب نے کی تو پھر صرف اے آر وائی کیخلاف کارروائی کیوں کی گئی؟

    ملک میں انتخابات کے انعقاد سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کی رائے پر اتحادی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس بھی ہونے جارہا ہے، الیکشن ملتوی کرانے سے متعلق مولانا فضل الرحمان کی رائے قابل قدر ہے کیونکہ دہشت گردی کی جو صورتحال درپیش ہے اس میں الیکشن مہم چلانا تو بہت مشکل ہوجائے گا تاہم الیکشن کا فیصلہ حکومت نے نہیں الیکشن کمیشن نے کرنا ہے۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ آج بولان میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں 9 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوئے، پولیس کی گاڑی سبی میلے کی سیکیورٹی سے واپس آرہی تھی، واقعے کی ذمہ داری ابھی تک کسی نے قبول نہیں کی ہے، ہمارے جوان دہشت گردی کے خلاف اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں، دہشت گردی کی موجودہ لہر کو جلد سے جلد قابو اور ختم کیا جائے گا۔

  • عمران خان کو گرفتار کرنا ہو تو یہ برگر روک نہیں سکتے، راناثنااللہ

    عمران خان کو گرفتار کرنا ہو تو یہ برگر روک نہیں سکتے، راناثنااللہ

    اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کو گرفتار کرنا ہو تو یہ برگر روک نہیں سکتے، عمران خان کوجب چاہے گرفتار کرلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان کوگرفتارکرنا کوئی مشکل کام نہیں، جب چاہیں گے گرفتار کرلیں گے۔

    راناثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کو گرفتار کرنا ہوتا تو کارکن رکاوٹ نہیں بن سکتے، اسلام آباد پولیس عدالت کاحکم لےکر پہنچی۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان جو قاتلانہ حملے کی کہانی بیان کررہاہے وہ جھوٹ ہے، عمران خان عدالتوں میں پیش نہ ہونے کے بہانے ڈھونڈ رہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن عمران خان کی ضد پورا کرنے کیلئے نہیں ہونا چاہیے، اس فتنےکومزید فتنہ پھیلانےکاموقع ملےایساالیکشن نہیں ہونا چاہیے۔

  • جوڈیشل کمپلیکس حملہ : عمران خان سمیت سب گرفتار ہوں گے، راناثناءاللہ

    جوڈیشل کمپلیکس حملہ : عمران خان سمیت سب گرفتار ہوں گے، راناثناءاللہ

    اسلام آباد : وزیرداخلہ راناثناءاللہ نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس پرحملے کا مقدمہ درج کردیا گیا ہے، عمران خان سمیت سب کو گرفتار کیا جائے گا۔

    اپنے ایک میڈیا بیان میں انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ عمران خان کی عدالت سے اپنی مرضی کے فیصلے کرانے کی سازش ہے۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ایک شخص نے مسلح گروہ کے ہمراہ پورے عدالتی نظام کو یرغمال بنانے کی کوشش کی، یہ وہی شخص ہے جس کے پاس فارن فنڈنگ، توشہ خانہ کی چوری کا جواب ہے۔

    راناثناءاللہ نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ میں ملوث افراد کی سی سی ٹی وی کے ذریعے شناخت کی جارہی ہے، عمران خان سمیت سب کو گرفتار کیا جائے گا، یہ عدلیہ کی عزت و تکریم کا معاملہ ہے، کسی بھی صورت میں کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج

    یاد رہے کہ جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں توڑ پھوڑ کا مقدمہ اے ٹی اے 353/7 اور دیگر دفعات کے تحت درج کر لیا گیا ہے، ایف آئی آر میں کہا گیا کہ ہجوم سے کلاشنکوف اور دیگر اسلحہ سمیت افراد کو حراست میں لیا گیا، منصوبے کے تحت جوڈیشل کمپلیکس اور ہائی کورٹ پر حملے کی کوشش کی گئی۔

  • وزیر داخلہ کا جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا اعلان

    ساہیوال: وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر ساہیوال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ اورغنڈہ گردی کی گئی ہے، اس غنڈہ گردی پر دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔

    انھوں نے کہا عمران خان نے آج اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کیا ہے، قوم دیکھ رہی ہے کہ فتنے کو عدالتوں سے اسپیشل ٹریٹمنٹ دیا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی پیشی پر جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کے الزام میں تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری ہو گئے ہیں، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مقدمہ سرکار کی مدعیت میں تھانہ رمنا میں درج کیا جائے گا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق آئی جی اسلام آباد کو جوڈیشل کمپلیکس واقعے کی ابتدائی رپورٹ پیش کر دی گئی ہے، کیس میں عمران خان، مراد سعید، علی نواز اعوان سمیت 32 لوگوں کو نامزد کیا جائے گا۔

    پولیس افسران نے آئی جی کو بریفنگ میں بتایا کہ سی سی ٹی وی توڑے گئے، اہل کاروں کو پیچھے دھکیلا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ درج کر کے رہنماؤں کو آج ہی گرفتار کیا جائے گا۔

    ترجمان اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا، احاطہ عدالت سے جن افراد نے دروازہ کھولنے میں معاونت کی ان کے خلاف بھی کارروائی ہوگی، سی سی ٹی وی کیمروں سے شناخت عمل میں لائی جا رہی ہے، ہائیکورٹ و دیگر عدالتوں میں یہ عمل دہرایا گیا تو طاقت کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔