Tag: Rana Sanaullah

  • عدالت نے رانا ثنا اللہ کو گرفتار کر کے پیش کرنا کا حکم دے دیا

    عدالت نے رانا ثنا اللہ کو گرفتار کر کے پیش کرنا کا حکم دے دیا

    گوجرانوالہ: عدالت نے رانا ثنا اللہ کو گرفتار کر کے 7 مارچ کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق تھانہ انڈسٹریل ایریا گجرات میں وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے خلاف انسداد دہشت گردی عدالت کی خصوصی عدالت میں سماعت ہوئی۔

    رانا ثنا اللہ پر اداروں اور چیف سیکریٹری کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج ہے، ان کے خلاف یہ مقدمہ 5 اگست 2022 کو درج کیا گیا تھا، گجرات پولیس نے مقدمے کی تفتیش مکمل کر کے اخراج رپورٹ عدالت میں پیش کی تھی۔

    اے ٹی سی نے پولیس کی مقدمے کے اخراج کی رپورٹ کو مسترد کر دیا اور ملزم رانا ثنا اللہ کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

    مقدمے کے اخراج کی رپورٹ پر ایس پی انویسٹی گیشن گجرات، ڈی ایس پی اور تفتیشی افسر کو شوکاز نوٹس بھی جاری کر دیا گیا۔

    اے ٹی سی نے کیس کی سماعت 7 مارچ تک ملتوی کر دی، آئندہ سماعت پر تمام پولیس افسران کو بھی عدالت طلب کر لیا گیا، واضح رہے کہ رانا ثنا اللہ کے خلاف مسلم لیگ ق کے رہنما شہکار اسلم نے مقدمہ درج کرایا تھا۔

  • عوام نے جیل بھرو تحریک کو مسترد کردیا ہے، وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ

    اسلام آباد : وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ عوام نے عمران خان کی منفی سیاست اور جیل بھرو تحریک کو مسترد کردیا ہے۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان نے آج تک دعوے کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا،وہ ایک فتنہ ہے جو ملک میں فساد پھیلارہا ہے، 25مئی کو بھی یہ اسلام آباد آکر فساد کرنا چاہتے تھے۔

    راناثناءاللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کارکنان معصوم ہیں جنہیں عمران خان ذاتی مقاصد کیلئےاستعمال کرنا چاہتا ہے، انہوں نے سیاسی مخالفت کو سیاسی دشمنی میں تبدیل کردیا ہے، رہنماؤں کی گرفتاری پر انہوں نے کہا کہ حضور جو آنا چاہتا ہے آجائے گاڑی حاضر ہے۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفت کے باوجود شہبازشریف نے کہا کہ آئیں میثاق معیشت کرتے ہیں، لیکن اگر عمران خان ہمیں دشمن سمجھتے ہیں تو ہم بھی انہیں دشمن سمجھتے ہیں۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ چیف جسٹس نے انتخابات کے حوالے سے ازخود نوٹس لیا ہے جو خوش آئند بات ہے، کچھ ججز سے متعلق ہمارے تحفظات ہیں امید ہے ان کو بھی دیکھا جائے گا۔

    ہماری رائے ہے کہ قومی اور صوبائی اسمبلی کے الیکشن ایک ساتھ ہونے چاہئیں، دو اسمبلیاں تحلیل نہیں ہوئیں ان کوزبردستی توڑا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمرانی ٹولے کے کچھ ارکان پکڑے گئے اور کچھ دوڑ گئے ہیں، جو کارکن گرفتار ہوئے ہیں میں سمجھتا ہوں کہ ان کی برین واشنگ ہونی چاہیے، قوم کو یرغمال بنانے کی کوشش کامیاب نہیں ہونے دیں گے, ۔

    رانا ثنا کا مزید کہنا تھا کہ لوگ معصوم ہیں عمران خان کے جھوٹےبیانیے میں آگئے ہیں، عمران خان ضد میں آکر کہے گا کہ بات مانی جائے تو ایسا نہیں ہوگا، اب ایسا نہیں ہوگا کہ عمران خان کو ریڈ کارپٹ پر اقتدار دیا جائے، جیل بھرو تحریک شروع ہونے سے پہلے ہی فلاپ ہوگئی ہے۔

  • میری نظر میں عمران خان کی گرفتاری ہونی چاہیے، رانا ثناءاللہ

    میری نظر میں عمران خان کی گرفتاری ہونی چاہیے، رانا ثناءاللہ

    اسلام آباد : وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود عمران خان پیش نہیں ہوئے، میری نظر میں عمران خان کی گرفتاری ہونی چاہیے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہی، ان کا کہنا تھا کہ عدالت کے کئی بار حکم کے باوجود عمران خان پیش نہیں ہوئے، عمرانی ٹولے سے قانون و انصاف کا مذاق بنا رکھا ہے، تمام ادارے محترم ہیں اوران کا احترام ہم سب پرلازم ہے۔

    رانا ثناءاللہ نے کہا کہ یہ تماشہ پوری قوم2دن سے دیکھ رہی ہے، باربار ججز نے کہا جب تک عمران خان پیش نہیں ہوتے ریلیف نہیں ملے گا، عمران خان عدالت میں پیش ہونے کا وعدہ کرتے ہیں لیکن پیش نہیں ہوتے، میری نظر میں عمران خان کی گرفتاری ہونی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کی درخواست خارج کرنا نہیں بلکہ کارروائی بنتی ہے، عمران خان نے جس طرح کا رویہ اپنایا ہوا ہے انتہائی افسوسناک ہے، چیف جسٹس پاکستان کو بھی اس قسم کے رویے کا نوٹس لینا چاہیے،

    وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف سے متعلق بھی آڈیوز سامنے آتی رہی ہیں، جج نے یہ بھی بتایا کہ اس سے کس طرح باقاعدہ دباؤ ڈال کرفیصلہ کروایا گیا، ایسے ہی ایک دو مواقع پر بھی آڈیوز آئیں لیکن ان پرکوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔

  • "جیل بھرو تحریک شروع کرو تمہارا علاج میں کروں گا”

    "جیل بھرو تحریک شروع کرو تمہارا علاج میں کروں گا”

    ملتان : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تم نے جیل بھرو تحریک شروع کی تو تمہارا علاج میں کروں گا۔

    یہ بات انہوں نے ملتان میں مسلم لیگ ن کے تنظیمی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ جیل بھرو تحریک کے دوران عمران خان کو وہاں رکھیں گے جہاں ہمیں رکھا گیا تھا۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ پروپیگنڈا کیا جارہا ہے کہ ن لیگ الیکشن سے گھبرا رہی ہے، میں واضح کردوں کہ ہم الیکشن کے لئے تیار ہیں اور پنجاب میں بھرپور کامیابی بھی حاصل کریں گے۔

    راناثناءاللہ نے کہا کہ 25مئی اور26نومبر کو جو تمہارے ساتھ ہوا وہ تمہیں یاد ہونا چاہیے، عمرانی ٹولے نے 2014 سے لانگ مارچ اور دھرنے دینے کے علاوہ کچھ نہیں کیا، لاڈلہ ایسی گفتگو کرتا تھا کہ جس کا حوالہ بھی نہیں دیا جاسکتا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ نوازشریف نے ہمیشہ ملک کو بحرانوں سے نکالا، یہ جانتے کی ضرورت ہے کہ اس ملک اس نہج پر کیوں پہنچا ؟۔

    سال 1990کی دہائی میں پاکستان کی معیشت سب سے آگے تھی، ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ بھی نوازشریف کے دور میں ہوا، اس کے بعد نواز شریف کو محض بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کیا گیا۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم آج ایٹمی قوت نہ ہوتے تو حالات ایسے ہیں کہ بھارت چڑھ دوڑتا، آج پاکستان قائم و دائم ہے تو صرف ایٹمی قوت کی وجہ سے ہے۔

  • اگرصورتحال کا نہیں معلوم تو رانا ثناءاللہ اپنا منہ بند رکھیں، مراد سعید

    اگرصورتحال کا نہیں معلوم تو رانا ثناءاللہ اپنا منہ بند رکھیں، مراد سعید

    لاہور : تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید نے کہا ہے کہ وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ کہتے ہیں کہ پارلیمنٹ کو فیصلے کرنے چاہئیں، اگر ان کو صورت حال کا نہیں معلوم تو اپنا منہ بند رکھیں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگوکرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ وزیرداخلہ ملک پر توجہ دینے کے بجائے پی ٹی آئی قیادت کیخلاف کیسز میں لگے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پشاور میں ابھی لاشیں نکالی جارہی تھیں اور حکومت کو الیکشن کے التواء کی فکر تھی،ان لوگوں کا خون بھی خشک نہیں ہوا پہلے لاشیں نکالیں پھر سیاست ہوگی، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں،امن ہوگا تو سیاست بھی ہوگی۔

    مرادسعید نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پھرخون بہایا جارہا ہے اس پر اسلام آباد کو خصوصی توجہ دینی چاہیے، سوات میں لوگ نکلے تو وزیرداخلہ کہتے تھے کہ پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف جگتیں لگارہے تھے جبکہ وزیر خارجہ بلاول سیر سپاٹوں میں مصروف تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کئی بار توجہ دلائی کہ پھر سے ہمیں گریٹر گیم کا حصہ بنایا جارہا ہے، کئی مرتبہ درخواست کی کہ کیا آپ لوگ ہمارے جنازوں کا انتظارکررہے ہیں؟ میری توجہ دلانے کا مذاق اڑایا گیا۔

    مرادسعید نے کہا کہ گزشتہ سال جون جولائی میں پارلیمنٹ کو ان کیمرا بریفنگ دی گئی تھی، جس میں افغانستان سے امریکی انخلا پر بات ہوئی تھی، اس میٹنگ میں ہم نے عسکری قیادت کو کچھ مشورے بھی دیئے تھے لیکن پی ٹی آئی کی حکومت میں پیشرفت نہیں ہوسکی تھی۔

    رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ رجیم چینج کے ڈھائی ماہ بعد ایک وفد افغانستان جاتا ہے اور طالبان سے بات ہوتی ہے، ہم نے جون میں پوچھا تھا کہ افغانستان جانے والا وفد کون سا مینڈیٹ لے کرگیا ہے، وفد کیا فیصلے کرکے آیا ہے کیا مذاکرات ہوئے ہیں؟ یہ بھی پوچھا کہ بارڈر کو سیل کردیا گیا ہے تو لوگ کیسے پاکستان آرہے ہیں؟ ہمارے ایک بھی سوال کاجواب نہیں دیا گیا۔

  • عمران خان اگر اقتدار میں آ گیا تو ملک کا بھٹہ بٹھا دے گا، رانا ثنااللہ

    لندن : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے عمران خان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اگر اقتدار میں آ گیا تو ملک کا بھٹہ بٹھا دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا عمران خان6،7 ماہ سے مظاہرے ہی کر رہے ہیں، عمران خان نے سب کچھ کرکے دیکھ لیا، بری طرح ناکام ہوئے، عوام عمران خان کی فتنہ وفساد پر مبنی سیاست کے ساتھ نہیں۔

    راناثنااللہ نے سوال کیا کیا محسن نقوی عثمان بزدارسےبھی گئےگزرےہیں؟ محسن نقوی صحافی اورقابل آدمی ہیں، ان کا نام پی ڈی ایم جماعتوں نےمشاورت کے بعد دیا۔

    وزیرداخلہ نے نقیب اللہ محسود کے قتل کیس سے متعلق سوال پر کہا کہ فیصلےسےاتفاق نہ کرنےوالےعدالت سےرجوع کرسکتےہیں، عدالت نےثبوت کی بنیادپرفیصلہ کرناہوتاہے، بظاہر کچھ نظر آتا ہے مگرلوگ عدالت میں گواہی نہیں دیتے، عدالت کےفیصلےپراعتراض ہے تو ہائی کورٹ میں اپیل کی جائے۔

    عمران خان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان پاکستان کے حق میں ہےنہ چیف الیکشن کمشنرکے، ان کا ایک ہی ایجنڈا ہے، اگر وہ اقتدارمیں ہے توسب ٹھیک، عمران خان کہتے ہیں مجھے اقتدارنہ ملے تو پاکستان پر ایٹم بم گرا دو۔

    راناثنااللہ نے کہا کہ آپ کل الیکشن کرالیں پھر بھی عمران خان نتائج تسلیم نہیں کرے گا، عمران خان اگر اقتدار میں آ گیا تو ملک کا بھٹہ بٹھا دے گا۔

    نواز شریف کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نواز شریف ن لیگ کی الیکشن مہم کی قیادت کریں گے، وزیراعظم کے امیدوار نوازشریف خود یا جس کووہ چاہیں گے وہ ہوگا۔

  • کیا مریم نواز وزیراعلیٰ پنجاب بن سکتی ہیں؟ رانا ثناللہ نے کیا جواب دیا

    کیا مریم نواز وزیراعلیٰ پنجاب بن سکتی ہیں؟ رانا ثناللہ نے کیا جواب دیا

    لندن : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا نے مریم نواز کے وزیراعلیٰ پنجاب بننے کے سوال پر کہا وہ کیوں نہیں بن سکتیں تاہم ہوسکتا ہے پنجاب میں 3ماہ الیکشن نہ ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں ہمارے نمبرز پورے تھے اور ہیں، دو نمبری کرنے والے اپنے انجام کو پہنچ جائیں گے، پنجاب کے الیکشن میں ن لیگ کامیابی اور اکثریت حاصل کرے گی۔

    مریم نواز اور نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ مریم نوازآئندہ ہفتےپاکستان واپس جائیں گی ، الیکشن مہم میں نوازشریف بھی شامل ہوں گے اور نوازشریف الیکشن میں ن لیگ کی قیادت کریں گے ، ووٹ اورسپورٹ نوازشریف کی ہے ان کی واپسی ضروری ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے کالے کر توت سامنے آرہےہیں، ادارے تفتیش کررہے ہیں کسی کی گرفتاری بنتی ہے تو گرفتار کریں گے ، کسی کی گرفتاری کا فیصلہ حکومت کا نہیں تحقیقاتی اداروں کا ہوگا۔

    شاہد خاقان عباسی کے حوالے سے خبروں پر ان کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان کے کوئی اختلافات نہیں ہیں، وہ پارٹی کےساتھ ہیں۔

    رانا ثنااللہ نے کہا کہ نوازشریف بھی چاہتےہیں کہ وہ جلدسےجلد پاکستان جائیں، پنجاب میں الیکشن کا شیڈول ابھی جاری نہیں ہوا، ہوسکتا ہے الیکشن 3 ماہ میں نہ ہوں۔

    صحافی نے سوال کیا کیا مریم نوازوزیراعلیٰ پنجاب بن سکتی ہیں، جس پر انھوں نے جواب دیا کہ کیوں نہیں بن سکتیں، ہم سب کی بھی رائے ہے الیکشن کےموقع پر نواز شریف واپس آئیں۔

  • افغان وزارت دفاع نے رانا ثنا اللہ کا بیان اشتعال انگیز قرار دے دیا

    کابل: افغان وزارت دفاع نے رانا ثنا اللہ کا بیان اشتعال انگیز قرار دے دیا، پاکستانی وزیر داخلہ نے پرسوں ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان افغانستان کے اندر پاکستانی طالبان کو نشانہ بنانے کا حق رکھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان وزارت دفاع نے کہا ہے کہ پاکستانی وزیر داخلہ کے حالیہ بیانات اشتعال انگیز ہیں، اس سے دونوں ممالک کے تعلقات متاثر ہوں گے۔

    افغان وزارت دفاع نے پاکستانی وزیر داخلہ کے حالیہ بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا افغانستان میں پاکستانی طالبان کی موجودگی اور ان پر افغانستان کی سرزمین کے اندر ممکنہ حملے کے حوالے سے پاکستانی وزارت داخلہ کا حالیہ بیان اشتعال انگیز ہے۔

    جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی طالبان کی موجودگی کے شواہد خود پاکستان میں موجود ہیں، پاکستانی حکام کے اس طرح کے دعوے دونوں پڑوسی اور برادر ممالک کے درمیان قائم اچھے تعلقات کو نقصان پہنچائیں گے۔

    افغان وزارت دفاع نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ افہام و تفہیم اور مذاکرات کے ذریعے ہر خدشے کا ازالہ کیا جا سکتا ہے۔

    اعلامیہ میں تاکید کی گئی ہے کہ افغانستان لاوارث ملک نہیں ہے، افغان عوام ہمیشہ کی طرح ملک کے زمینی سرحدوں اور اپنی خود مختاری کے تحفظ کے لیے تیار ہیں اور اپنی سرزمین کی حفاظت کا سب سے بہتر تجربہ رکھتے ہیں۔

  • پرویز الہٰی نے اعتماد کا ووٹ نہیں لیا اس لیے وہ آئینی وزیر اعلیٰ نہیں ہیں: رانا ثنا اللہ

    پرویز الہٰی نے اعتماد کا ووٹ نہیں لیا اس لیے وہ آئینی وزیر اعلیٰ نہیں ہیں: رانا ثنا اللہ

    لاہور: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پرویز الہٰی نے اعتماد کا ووٹ نہیں لیا اس لیے وہ آئینی وزیر اعلیٰ نہیں ہیں۔

    وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے گورنر ہاؤس پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کی، انھوں نے کہا کہ پرویز الہٰی نے اعتماد کا ووٹ نہیں لیا اس لیے وہ آئینی وزیر اعلیٰ نہیں ہیں، گورنر کی جانب سے ڈی نوٹیفائی آج جاری ہونا چاہیے۔

    انھوں نے کہا میری پوزیشن نہیں کہ گورنر کو آرڈر دے سکوں، میں نے آئینی پوزیشن بتا دی، توقع ہے کہ آج نوٹیفائی ہونا چاہیے، گورنر کو نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے بھی شیڈول ساتھ دینا ہوگا۔

    رانا ثنا نے کہا جیسے ہی گورنر صاحب آرڈر ایشو کریں گے، اس پر نوٹیفکیشن ہوگا، آئینی تقاضے پر عمل درآمد کو روکا جائے گا تو گورنر وفاق کو لکھ سکتے ہیں، گورنر کے خط پر وفاقی حکومت ایڈوائز بھیج سکتی ہے، اور وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد گورنر راج لگ سکتا ہے، اگر ایسا ہوا تو گورنر راج 2 ماہ کے لیے آ جائے گا، پھر بھی معاملات طے نہ ہوئے تو گورنر راج 6 ماہ تک لگ جائے گا۔

    وزیر داخلہ نے کہا صدر ماتھے پر بیٹھی مکھی نہیں اڑا سکتا جب تک وزیر اعظم کی ایڈوائز نہ ہو، پنجاب کابینہ اجلاس کی حیثیت نہیں کیوں کہ وہ اعتماد کا ووٹ لینے میں ناکام رہے، قانون کے مطابق اسمبلی اجلاس جب بھی ہوگا سب سے پہلے وزیر اعلیٰ کا انتخاب کرے گا۔

    رانا ثنا کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کوئی سیاسی بحران نہیں ہے، 99 فی صد اراکین پنجاب اسمبلی توڑنے کے حق میں نہیں۔

    نئے وزیر اعلیٰ کے حوالے سے رانا ثنا نے کہا کہ ن لیگ نے ابھی ناموں پر غور نہیں کیا، تاہم حمزہ شہباز پارلیمانی لیڈر اور قائد حزب اختلاف بھی ہیں، اس لیے ’میرا خیال ہے ہمارے امیدوار حمزہ شہباز ہی ہوں گے۔‘

  • پنجاب میں رینجرز اور ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

    پنجاب میں رینجرز اور ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے موجودہ حالات کے پیش نظر صوبہ پنجاب میں رینجرز اور ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا، وزارت داخلہ نے ڈی جی رینجرز پنجاب کو مراسلہ ارسال کردیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے پنجاب میں امن وامان سے متعلق امور سرانجام دیں گے۔ ذرائع کے مطابق رینجرز اور ایف سی صوبے میں آئین اور قانون کی عمل داری سے متعلق امور سر انجام دینگے۔

    اس سلسلے میں وزارت داخلہ کی جانب سے ڈی جی رینجرز پنجاب کو مراسلہ ارسال کردیا گیا ہے، مراسلے میں رینجرز کو گورنر ہاؤس پنجاب کی سیکیورٹی کے لیے فوری طور پر تاحکم ثانی تعینات کرنے کا کہا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو امن وامان قائم رکھنے سے متعلق خصوصی ہدایت جاری کی ہے۔

    اس کے علاوہ وزیرداخلہ نے عوام کے جان ومال کی حفاظت کے فرائض آئین کے مطابق ادا کرنے کا کہا، وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ کوئی بھی سرکاری آفیسر یا اہلکار آئین کے برعکس کسی بھی عمل کا حصہ نہ بنے۔

    مزید پڑھیں : گورنر پنجاب نے اسپیکر صوبائی اسمبلی کی رولنگ مسترد کر دی

    واضح رہے کہ گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے اسپیکر صوبائی اسمبلی سبطین خان کی رولنگ مسترد کرتے ہوئے آرٹیکل 130 کی شق 7 کے تحت حکم نامہ جاری کردیا ہے۔

    حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر کی رولنگ اسمبلی کے قاعدہ 209 کی خلاف ورزی ہے، اسپیکر نے پوائنٹ آف آرڈر پر نہیں بلکہ رولنگ اپنے دفتر میں دی، 20 دسمبر کے اسمبلی اجلاس کے دوران کوئی پوائنٹ آف آرڈر نہیں اٹھایا گیا۔

    حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ گورنر پنجاب کے حکم کے بعد جاری اسمبلی اجلاس کو ملتوی کرنا اسپیکر کی ذمہ داری تھی جبکہ اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے اجلاس طلب کرنا بھی اسپیکر کی ذمہ داری تھی۔