Tag: Rana Sanaullah

  • پرویز الہٰی نے اعتماد کا ووٹ نہ لیا تو گورنر وزیر اعلیٰ ہاؤس کو سیز کر دیں گے: رانا ثنا

    پرویز الہٰی نے اعتماد کا ووٹ نہ لیا تو گورنر وزیر اعلیٰ ہاؤس کو سیز کر دیں گے: رانا ثنا

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کے اعتماد کے ووٹ کے معاملے پر رانا ثنا اللہ کا دھواں دار بیان سامنے آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کل پرویز الہٰی نے اعتماد کا ووٹ نہ لیا تو گورنر وزیر اعلیٰ ہاؤس کو سیز کر دیں گے۔

    انھوں نے کہا ہم سب آپس میں رابطے میں ہیں، پرویز الہٰی خود کہہ رہے ہیں کہ مجھ سمیت 90 فی صد ارکان اسمبلی توڑنے کے حق میں نہیں۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پرویز الہٰی کی دُہائیوں پر عدم اعتماد نہ لاتے تو کیا کرتے۔

    وزیر داخلہ نے کہا اسپیکر پنجاب اسمبلی کا اجلاس نہ بلانے سے متعلق مؤقف غلط ہے، ان کی بات آئین کے خلاف ہے، گورنر اسمبلی کا اجلاس بلا سکتا ہے، اگر 4 بجے اجلاس نہ ہوا اور وزیر اعلیٰ نے اعتماد کا ووٹ نہ لیا تو گورنر وزیر اعلیٰ ہاوس سیل کر دیں گے، اجلاس نہ بھی ہو تو وزیر اعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینا پڑے گا۔

    رانا ثنا نے کہا کہ پرویز الہٰی کل اعتماد کا ووٹ نہیں لیتے تو پھر گورنر نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کا اعلان کر سکتے ہیں۔

    دوسری طرف اسپیکر پنجاب اسمبلی نے گورنر کا اعتماد کے ووٹ کے لیے اجلاس بلانا غیر قانونی قرار دے دیا ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا گورنر پنجاب نے اعتماد کا ووٹ مانگا میں اسے غیر قانونی سمجھتا ہوں، وہ اعتماد کے ووٹ کا نہیں کہہ سکتے۔

    سبطین خان نے کہا پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہم نے ختم نہیں کیا تھا بلکہ ملتوی کیا تھا، ہو سکتا ہے آج کا اجلاس ہم ملتوی کر دیں، گورنر نے پہلے بھی اجلاس ایوان اقبال میں بلایا تھا، شوق ہے تو دوبارہ بلا لیں لیکن وزیر اعلیٰ نہیں جائیں گے۔

    صحافی نے سبطین خان سے سوال کیا کہ کیا آپ صورت حال سے گھبرائے ہوئے ہیں، تو اسپیکر نے جواب دیا کہ کیا میری شکل دیکھ کر لگتا ہے کہ گھبرایا ہوا ہوں۔

  • وزیراعلیٰ اعتماد کا ووٹ لیں پھر شوق سے اسمبلی توڑ دیں, رانا ثناء اللہ

    وزیراعلیٰ اعتماد کا ووٹ لیں پھر شوق سے اسمبلی توڑ دیں, رانا ثناء اللہ

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ اعتماد کا ووٹ لیں پھر شوق سے اسمبلی توڑ دیں، عدم اعتماد کا مقصد غیر آئینی عمل سے روکنا ہے۔

    یہ بات انہوں نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان باربار اسمبلیاں توڑنے کی بات کررہے تھے، ہمیں بھی تو کوئی جواب دینا تھا۔

    ہم نے عمران خان کے اس غیر آئینی عمل کو روکنے کے لیے یہ اقدام اٹھایا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی ایوان سے اعتماد کا ووٹ لیں پھر شوق سے اسمبلی توڑ دیں۔

    وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ صوبائی اسمبلیاں ٹوٹنے کے بعد ہم مقررہ مدت میں الیکشن کرانے کے لیے بھی بالکل تیار ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں کہ کیا نواز شریف پرویزالہی کو بطور وزیراعلیٰ قبول کرنے کے لیے تیار ہیں؟ تو رانا ثناء اللہ نے جواب دیا کہ سیاست میں سب کچھ ممکن ہے۔

    اس سے قبل ایک بیان میں راناثناء اللہ نے کہا تھا کہ مجھے اب بھی شک ہے عمران خان 23 تاریخ کو کوئی نہ کوئی داؤ لگا کر بیٹھے رہیں گے، پرویزالٰہی کرپشن کررہے ہیں چار دن مزید کرلیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر اسمبلیاں توڑنی ہی تھیں تو 6 دن کا انتظا رکیوں کررہے ہیں؟ عمران خان اس ملک کو ڈیفالٹ کرنے کی مہم چلا رہے ہیں۔

  • عمران خان اور شہزاد اکبر شریف فیملی سے نہیں قوم سے معافی مانگیں، رانا ثنااللہ کا مطالبہ

    عمران خان اور شہزاد اکبر شریف فیملی سے نہیں قوم سے معافی مانگیں، رانا ثنااللہ کا مطالبہ

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے مطالبہ کیا ہے کہ عمران خان اور شہزاد اکبر شریف فیملی سےنہیں قوم سےمعافی مانگیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شریف فیملی کی بے گناہی کے ثبوت دنیا سے کے سامنے آرہے ہیں، عمران خان اور شہزاد اکبر شریف فیملی سےنہیں قوم سے معافی مانگیں‌۔

    رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان خود فرماتے ہیں یوکے،امریکا کے اداروں میں میرٹ ہے انھوں نے خود بار بار کہا برطانوی ادارے میرٹ پرکام کرتے ہیں، میاں شہبازشریف اورانکی حکومت پر گھناؤنا الزام لگایا گیا تھا، برطانوی اخبار ڈیلی میل نے تسلیم کیاغلطی ہوئی۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈیلی میلی سےیہ غلطی کس نےکراوائی؟ ڈیلی میل کو5مرتبہ ثبوت پیش کرنے میں ناکامی ہوئی، ڈیلی میل کے نمائندے مسٹرروز کو ان فراڈیوں نے چکمادیا اور نمائندہ ان فراڈیوں کی باتوں میں آگیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سازش کی گئی تاکہ پاکستان کوکوئی ملک گرانٹ نہ دے، دو نمبر فراڈ یہ شہزاداکبر پتہ نہیں اس وقت کہاں چھپا ہوا ہے، شریف فیملی کو نقصان پہنچانے کیلئے یہ لوگ ملک کونقصان پہنچانے سے بھی بازنہ آئے۔

    رانا ثنااللہ نے مزید کہا کہ ذاتی عناد،انتقام کی تسکین کیلئےمخالفین کیخلاف جھوٹے مقدمے بنائے گئے، پاکستان کے عوام سے اپیل ہے ان جعل ساز چہروں کو پہچانیں، اس شخص نے ملک کا وزیراعظم بن کر ملک کا ناقابل تلافی نقصان کیا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مثالیں موجودہیں غلط آدمی کےپیچھےقومیں لگی توغلامی کی دلدلی میں دھکیل دی گئیں، اے این ایف کو بھی مخالفین کے خلاف ذاتی عنادکیلئے استعمال کیاگیا، شریف فیملی کے ہر فرد کی انکوائری اورچھان پھٹک ہوئی،کوئی الزام ثابت نہیں ہوا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ توشہ خانہ کیس میں رسیدیں جعلی ثابت ہوگئیں، قدرت نے ان لوگوں کو بے نقاب کردیا، یہ بندہ اس ملک کوکسی حادثے سے دوچار کر دے گا۔

    رانا ثنااللہ نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے صرف ایک گھڑی نہیں اونے پونے داموں پورا توشہ خانہ لوٹ لیا، گھڑی کی اصل قیمت کے 20 فیصد کو ہی اصل قیمت بتایا گیا، القادر ٹرسٹ کے نام پر 5 ارب کی پراپرٹی کے انتقال کا ریکارڈ موجود ہے۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مرشد جو کرتی رہی ہیں ان کے چیلوں کے گھروں میں پیسے گننے والی مشینیں موجود تھیں، ہماری حکومت نے ایک دیانت دار آدمی کو نیب کا چیئرمین لگایا ہے، چیئرمین نیب ان کے خلاف سخت ترین تادیبی ،احتسابی عمل شروع کریں، چیئرمین نیب میرٹ پر کام میں اتنی تاخیر نہ کریں کہ عوام کا صبر جواب دے جائے۔

  • الیکشن کی صورتحال پیدا ہوئی تو 2 اسمبلیوں میں ہی الیکشن ہوں گےعام انتخابات نہیں، رانا ثنااللہ

    الیکشن کی صورتحال پیدا ہوئی تو 2 اسمبلیوں میں ہی الیکشن ہوں گےعام انتخابات نہیں، رانا ثنااللہ

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ الیکشن کی صورتحال پیدا ہوئی تو 2 اسمبلیوں میں ہی الیکشن ہوں گےعام انتخابات نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پریس کانفرنس کرتےہوئے کہا کہ ان کی کوشش ہےملک میں افرتفری،انارکی پیداکی جائے تاکہ عدم استحکام آئے، کسی ملک میں سیاسی عدم استحکام ہوگا تو معیشت میں استحکام نہیں آسکتا۔

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ جب یہ حکومت میں تھےتوانکاایک ہی کام تھا اپوزیشن کو ختم کرنا ہے، یہ اختیار کسی انسان کےبس میں نہیں کہ مخالفین کوصفہ ہستی سے مٹا دے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان میرا نام لیکر کہتا تھا تیار ہو جاؤمیں اسلام آبادآرہاہوں، عمران خان کی ہمت نہیں ہوئی کہ اسلام آبادپر چڑھائی کرے، وہ کہتا تھا کہ مجھے اسلام آباد میں چھپنے کی جگہ نہیں ملےگی، میں نے جواب دیا تمہیں بھاگنے کی جگہ نہیں ملے گی پھر ایساہی ہوا۔

    انھوں نے بتایا کہ کہتاتھاراولپنڈی کےچاروں اطراف لوگ ہی لوگ ہونگے، لاس اینجلس کی جعلی ویڈیوٹوئٹ کردی گئی، جب وہ دن آیا تو ہماری بات سچ ثابت ہوگئی، عمران خان شرمندگی تسلیم کرتے اور فساد ایجنڈے پر معذرت کرتا۔

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کو قوم سے معذرت کرکے پارلیمنٹ میں واپس آناچاہیےتھا، ایوان میں واپس آکرسیاستدانوں سےبات چیت کرناچاہئےتھی، ناکامی پرشرمندہ ہوتے،سمت درست کرتے،اب ایک اوربحرانی کیفیت پیداکردی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران خان کہتاہے کرپٹ سسٹم سے باہر آگیا ہوں، باہر آگئے ہوتوسینیٹ،جی بی،آزادکشمیر سے بھی باہرنکلو، صدر پاکستان سے بھی کہوکہ اس سسٹم سے باہرآؤ , یہ سسٹم آپ کواقتدارکی کرسی پرنہ بٹھائےتویہ سسٹم غلط ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ آج سناہے20دسمبرسےاستعفیٰ دےگا، اسمبلیاں توڑنےکافیصلہ کرلیا ہے تو پھر20دسمبرکاانتظارکیوں ہے، اس کا مقصد صرف اور صرف عدم استحکام پیداکرنا ہے، یہ چاہتا ہے ملک میں افراتفری پیداہوں ،حالات بگڑجائیں۔

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ سیاست دان جب آپس میں بیٹھتے ہیں تو ڈیڈ لاک ختم ہو جاتا ہے، فیصلے بھی تبدیل ہو جاتے ہیں مگراس آدمی میں رواداری نہیں ہے، یہ کہتا ہے جو میں کہتا ہوں اب وہ ہونا چاہیے۔

    وفاقی وزیر نے دو ٹوک کہا کہ پنجاب،کےپی اسمبلی ٹوٹی توبلوچستان،سندھ میں کوئی الیکشن نہیں ہوگا، پھرنگراں حکومت پنجاب اور کے پی میں ہوگی ، اگریہ جیت جائے گا تو الیکشن ٹھیک ،ہارگیاتودھاندلی ہوئی ہے، یہ ایسا انسان ہےکہ یہ ملک وقوم کوکسی حادثے سے دو چار کردے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم کوشش کرینگے کہ اسمبلیاں توڑنےکےعمل میں معاون نہ ہوں، الیکشن بائیکاٹ ،اسمبلیاں توڑناکسی سیاسی جماعت کیلئے سود مند ثابت نہیں ہوا، ماضی میں سیاسی جماعتوں نےالیکشن کابائیکاٹ کیاتوناقابل تلافی نقصان ہوا, جلسوں میں ناکام ہوکراسمبلی توڑنے کا فیصلہ کرنا اسمبلیوں کی توہین ہے.

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان نیازی کےاس فیصلےکی بھرپورمذمت کرتے ہیں، کےپی،پنجاب اسمبلی توڑنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو آئینی طریقے پرعمل ہوگا، ہم الیکشن میں پوری طرح جانے کو تیار ہیں۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کے پی ،پنجاب اسمبلیاں توڑنےسےپہلے قومی اسمبلی سے استعفیٰ تو دے دیں، تنخواہیں بند کروائیں ،پارلیمنٹ لاجز خالی کردیں گاڑیاں واپس کردیں، جومنسٹر آفسز میں بیٹھے ہیں وہ خالی کردیں چھوڑ تو آپ کچھ بھی نہیں رہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہماری مسلح افواج میں پوری صلاحیت ہے، ہم تمام واقعات پرنظررکھے ہوئے ہیں، انکی بلیک میلنگ کوکسی طور قبول نہیں کیا جائے گا۔

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ہمارادوٹوک مؤقف ہےکہ تقاریرسےاسمبلیاں نہیں توڑی جاسکتی، جلسوں میں اسمبلیاں توڑنے کا فیصلہ کرنا غیر جمہوری ،غیرآئینی ہے، الیکشن مفت میں نہیں ہوتے خزانے پر بہت بڑا بوجھ ہوتا ہے، کوشش کرینگے اسمبلیاں توڑنے کےغیرجمہوری عمل کا حصہ نہ بنیں، الیکشن صورتحال پیداہوئی تو2اسمبلیوں میں ہی الیکشن ہونگےعام انتخابات نہیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ گورنر راج سمیت مختلف آپشن استعمال کئے جاسکتےہیں، پنجاب میں اب بھر پور الیکشن مہم ہو گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ارشد شریف کیس میں فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ انکوائری کمیشن کو دی جائیگی، ارشد شریف کیس میں فیکٹ فائنڈنگ کے خدوخال پہلے ہی بتا چکا ہوں۔

    رانا ثنا اللہ نے بتایا کہ فیکٹ فائنڈنگ وقت پرہوگئی فیکٹس ریکارڈپرآگئےہیں، فیکٹس کاریکارڈ پرآنا مزید تحقیقات کیلئےاہمیت کاحامل ہے، وزیراعظم انکوائری کمیشن کیلئےچیف جسٹس کولکھ چکےہیں، ہمارے بنائےہوئےکمیشن پرارشدشریف کی فیملی نے اعتمادنہیں کیاتھا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ شہید ارشد شریف کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ مکمل ہو چکی ہے، ہم سپریم کورٹ میں جمع کرانے جارہے ہیں، اگر کوئی کمیشن بنتا ہے تو یہ رپورٹ ان کو دی جائے گی۔

  • کالعدم ٹی ٹی پی کی طرف سے  کوئٹہ دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنا الارمنگ ہے، وزیر داخلہ

    کالعدم ٹی ٹی پی کی طرف سے کوئٹہ دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنا الارمنگ ہے، وزیر داخلہ

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کی طرف سے کوئٹہ دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنا الارمنگ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعےکی شدید مذمت کرتے ہیں، کالعدم ٹی ٹی پی کی طرف سےذمہ داری قبول کرناالارمنگ ہے۔

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی کا دہشتگردی کرنا اور ذمہ داری بھی قبول کرنا خطے کیلئے خطرناک ہے، دہشت گردی کے واقعات افغانستان کیلئے بھی الارمنگ اورلمحہ فکریہ ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اس بات کواس اندازمیں دیکھا جائے کہ یہ دوبارہ سرنہ اٹھالیں، یہ واقعات کےپی میں بھی دوبارہ سامنے آرہے ہیں، ایسانہیں کہ یہ آؤٹ آف کنٹرول چیزجارہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کو اپنا کردارمؤثرمیں اداکرنے کی ضرورت ہے ، وفاقی حکومت پورے پاکستان میں تعاون کیلئے حاضر اور تیار ہے، کےپی،بلوچستان میں صوبائی انتظامیہ اس معاملے کو سنجیدہ لے۔

    راناثنااللہ نے مزید کہا کہ کے پی میں ایک دومیٹنگ ہوئی اس میں وزیراعلیٰ کواجازت نہ ملی کہ حاضرہوتے، سیاسی طور پر اختلافات چلتے رہتے ہیں مگر ریاست سب سےمقدم ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کےپی کی ذمہ داری ہے ان کو جو مدد درکار ہوہم دینے کو تیار ہیں، وزیراعلیٰ کے پی اس معاملے کو دیکھیں بلکہ ان کا سدباب بھی کریں۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے بتایا کہ ٹی ٹی پی کے حوالے سے پارلیمنٹری میٹنگ میں بریفنگ ملی تھی، پارلیمنٹ نے انڈوز کیا تھا عسکری قیادت کو اختیاربھی دیا تھا، آئین کےتحت ٹی ٹی پی کے لوگ واپس آناچاہیں توبات ہوسکتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بات کافی حدتک ہوئی ہےمگرٹی ٹی پی کوئی ایک دھڑے کا نام نہیں، ٹی ٹی پی کے ہرعلاقے میں 2،2دھڑےہیں ، کچھ دھڑے واپس آنا چاہتے ہیں توکچھ لڑنا چاہتے ہیں، جوامن چاہتے ہیں انہیں امن کاراستہ دیناچاہئے۔

  • سمری آئے نہ آئے دو دن میں تعیناتی کردی جائے گی، وزیر داخلہ

    سمری آئے نہ آئے دو دن میں تعیناتی کردی جائے گی، وزیر داخلہ

    اسلام آباد : وزیر داخلہ رانا ثناللہ کا کہنا ہے کہ سمری آئے نہ آئے دو دن میں تعیناتی کردی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ راناثنا للہ نے نجی ٹی وی پر گفتگو میں تنقید کا موقع بھی ہاتھ سے جانے نہیں دیا اور کہا تیس پینتیس سال براہ راست حکومت کرنے والوں نے اب غیرسیاسی رہنے کا کہہ دیا اسی میں ملک اورادارے کی بقا ہے۔

    راناثناللہ کا کہنا تھا کہ سمری آئے نہ آئے دو دن میں تعیناتی کردی جائے گی، لیکن یہ فرض کیوں کیا جائے کہ سمری نہیں آئے گی۔

    یاد رہے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اہم تعیناتی کی سمری کا نہ آنا بہت بڑی ناکامی قرار دیا۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اب تک سمری کیوں نہیں آئی یہ آئینی خلاف ورزی ہے ، اگرآپ اہل آدمی کا نام شامل نہیں کریں گے تو وہ غیرقانونی ہے، اگر آپ اہل آدمی کی جگہ دوسرے کو رکھیں گے تو وہ بھی غیرقانونی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ سمری میں اہلیت نظراندازکی گئی تومعاملہ عدالت میں چیلنج بھی ہوسکتاہے،وزارت دفاع پر بھاری ذمہ داری ہے کہ معاملہ عدالت میں چیلنج نہ ہو، وزیراعظم سمری کے نہ آنے کا ازخود نوٹس لے سکتے ہیں۔

  • چند دنوں میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی ہوجائے گی، رانا ثناء اللہ

    چند دنوں میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی ہوجائے گی، رانا ثناء اللہ

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ آنے والے چند دنوں میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی ہوجائے گی۔

    ایک مقامی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر آنے والے چند دنوں میں حتمی فیصلہ سامنے آجائے گا، نئے سپہ سالار کی تعیناتی سے متعلق فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف ہی کریں گے۔

    راناثناء اللہ نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کا آئینی اختیار وزیراعظم کا ہے تاہم مشاورت سب سے کرنی چاہئے، ان کا کہنا تھا کہ مشاورت ایک عمل کی نفاست ہے، یہ مضبوطی کا باعث ہے۔

    وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ اس طرح کے فیصلےمشاورت سے ہی طے ہوتے ہیں، انہوں نے واضح کیا کہ 3یا4سینئر افسران میں سے کسی کی بھی سیاسی شخصیت سے ملاقات نہیں ہوئی۔

    وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا اپنی گفتگو میں مزید کہنا تھا کہ اب آرمی چیف کی ایکسٹینشن والا معاملہ بھی ختم ہونا چاہیے۔

  • رانا ثنااللہ کی  عمران خان سے اپیل

    رانا ثنااللہ کی عمران خان سے اپیل

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے عمران خان سے اپیل کی ہے کہ اپنے سیکیورٹی معاملات پر نظرثانی کریں اور اپنے رویے میں تبدیلی لائیں

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان سمیت سب کی صحت کیلئےدعا اورتعزیت کی ہے، ہم عمران خان کوسیاسی مخالف سمجھتے ہیں دشمن نہیں، یہ درجہ عمران خان سیاسی مخالفت کو دیتے ہی نہیں۔

    رانا ثنا اللہ نے بتایا کہ پی ٹی آئی قیادت نے عمران خان سے کہا تھریٹ بہت ہیں، خان صاحب نے ان سے کہا کوئی بات نہیں اللہ مالک ہے دیکھاجائے گا، خان صاحب کا رویہ مزید حادثے کا باعث بن سکتا ہے۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمیں عمران خان کے احتجاج ،لانگ مارچ سے کوئی ڈر نہیں، لانگ مارچ روکنے یا ڈرانے جیسی کوئی بات نہیں، امید ہے خان صاحب اس معاملے کو ہوا میں نہیں اڑائیں گےبلکہ پوری توجہ دیں گے، ماحول خوشگوار ہو تو خان صاحب کی عیادت کیلئے جایا جاسکتاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کل کے واقعے کے بعد خان صاحب نے الزام ہی ہم پر رکھ دیا ہے اس لئے یہ بات زیر غور ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا مگر وہ فیصلہ کرسکتےہیں۔

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ سنجیدگی کومحسوس کرتے ہوئے پی ٹی آئی قیادت اور خان صاحب سےاپیل کرتے ہیں ، خان صاحب سے اپیل ہے اپنے سیکیورٹی معاملات پر نظرثانی کریں اور اپنے رویے میں تبدیلی لائیں۔

    انھوں نے بتایا کہ عمران خان کیساتھ جب پہلے بھی حادثہ ہوا تھا تو نوازشریف ملنے گئےتھے، واقعے کی تحقیقات پنجاب حکومت کو کرنی چاہیے ، پنجاب حکومت کو واقعےکی تحقیقات کرکے واضح مؤقف کیساتھ سامنا آنا چاہیے۔

  • ‘ارشد شریف کی والدہ سمجھتی ہیں کوئی اور طریقہ کار ہونا چاہیے تو رہنمائی فرمائیں’

    ‘ارشد شریف کی والدہ سمجھتی ہیں کوئی اور طریقہ کار ہونا چاہیے تو رہنمائی فرمائیں’

    اسلام آباد : وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ ارشدشریف کی والدہ کا مطمئن ہوناضروری ہے، وہ سمجھتی ہیں کوئی اور طریقہ کار ہونا چاہیے تو رہنمائی فرمائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ارشد شریف کیس میں انکوائری کمیشن بنانا اور معاملے کی تہہ تک پہنچنا حکومتی ذمہ داری ہے۔

    رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ کوئی صحافی یا تنظیم انکوائری کمیشن میں شامل ہوناچاہے تو حکومت تعاون کرے گی۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ ارشدشریف کی والدہ سمجھتی ہیں کہ کوئی اور طریقہ کار ہوناچاہیے تو ہماری رہنمائی فرمائیں، ارشد شریف کی والدہ ہماری ماؤں کی طرح ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ارشدشریف کی والدہ کا مطمئن ہوناضروری ہے ، وہ اگر کسی اور طرح سے تحقیقات کرانا چاہتی ہے تو تیار ہیں۔

    رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ارشد شریف کی والدہ کویقین دلاتاہوں کمیشن کی درست رپورٹ سامنے لائیں گے، اس انکوائری پر بھی اگراعتراض ہوا تو وہ بھی اعتراض دور کیا جائے گا۔

    انھوں نے بتایا کہ عبدالشکورپراچہ بہت ہی سینئرجج ہیں، ان کے ساتھ ایسے لوگوں کو شامل کیا گیا ہے جو تجربہ کار ہیں، چاہتے ہیں فیملی کو پوری طرح تسلی ہو ان کے پیارے کے ساتھ کیا اور کیوں ہوا۔

  • ‘ارشد شریف کے قتل سے متعلق بہت ساری چیزیں سامنے آگئی’

    ‘ارشد شریف کے قتل سے متعلق بہت ساری چیزیں سامنے آگئی’

    اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ ارشد شریف قتل سے متعلق بہت ساری چیزیں سامنے آچکی ہیں مگر ان پر بات نہیں کرسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ راناثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ارشد شریف کے واقعے پر انکوائری کمیشن بن چکا ہے ، ارشد شریف نے کسی کے کہنے پر یا ایف آئی آرزکی وجہ پر باہر گئے توتفتیش ہوگی ، انکوائری کمیشن رپورٹ پیش کرے گی تو وزیراعظم کو پیش کریں گے۔

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ میرا منصب اجازت نہیں دیتا کہ کمیشن کے ہوتے خود سے ایف آئی آر کا تعین کروں ، بہت ساری چیزیں سامنے آچکی ہیں مگر ان پر بات نہیں کرسکتا، انکوائری کمیشن جس کو چاہے شامل تفتیش کرسکتا ہے۔

    وزیر داخلہ نے بتایا کہ ارشد شریف پرمقدمات ان کے باہر جانےکی وجہ بنی تو اس کا فیصلہ انکوائری کمیٹی کرے گی، ارشد شریف قتل سے متعلق کمیشن جب رپورٹ پیش کرے گا تو سب واضح ہوجائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ ابھی تک بہت ساری چیزیں سامنےآئی ہیں وہ ساری انکوائری کمیشن میں جائیں گی۔