Tag: Rana Sanaullah

  • نیب آفس ہنگامہ آرائی کیس، کیپٹن صفدر اور رانا ثناءاللہ کی عبوری  ضمانت میں 6 اکتوبر تک توسیع

    نیب آفس ہنگامہ آرائی کیس، کیپٹن صفدر اور رانا ثناءاللہ کی عبوری ضمانت میں 6 اکتوبر تک توسیع

    لاہور : نیب آفس میں مریم نواز کی پیشی کے موقع لیگی کارکنان کی ہنگامہ آرائی کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت نے کیپٹن صفدر اور رانا ثناءاللہ کی عبوری ضمانت میں 6 اکتوبر تک توسیع کر دی ۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے نیب آفس ہنگامہ آرائی کیس میں کیپٹن صفدراور رانا ثناءاللہ کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

    تھانہ چوہنگ کے تفتیشی افسر کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی، تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان پر ہنگامہ آرائی اور اشتعال انگیزی کرانے کا الزام عائد ہے۔ جبکہ درخواست گزاروں کا موقف ہے کہ ان پر بے بنیاد انسداد دہشت گردی کا پرچہ درج کر دیا گیا، عدالت درخواست ضمانت منظور کرنے کا حکم دے۔

    دلائل کے بعد عدالت نے کیپٹن ر صفدر اور رانا ثناءاللہ سمیت دیگر ملزمان کی عبوری ضمانت میں 6 اکتوبر تک توسیع کر دی۔

    کیپٹن صفدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوٸے کہا کہ نیب اب انتقامی کاررواٸی کرنا چاہتا ہے مجھے نیب لاہور میں نہیں پشاور میں بلانا چاہتے ہیں ، میں سیاست سے پڑھ کر احتساب چاہتا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی بحالی کے لیے تحریک چل چکی ہے ، میں ڈرنے والی ہڈی نہیں ہوں، پانامہ دیکھا، اڈیالہ اور کوٹ لکھپت جیل کاٹی۔

  • رانا ثناءاللہ کی 10 ستمبر کو نیب میں طلبی کی وجوہات سامنے آگئیں

    رانا ثناءاللہ کی 10 ستمبر کو نیب میں طلبی کی وجوہات سامنے آگئیں

    لاہور : مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کی 10 ستمبر کو نیب میں طلبی کی وجوہات سامنے آگئیں ، نیب کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم ان سے اہلیہ، داماد اور بیٹی کی جائیدادوں سے متعلق تفتیش کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) کی جانب سے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کو طلب کئے جانے کی وجوہات سامنے آگئیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم راناثناسےاہلیہ،داماد،بیٹی کی جائیدادپرتفتیش اور بسم اللہ سوسائٹی میں خریدےگئے پلاٹس کی تفتیش کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق نیب راناثناسےپیراڈائزویلی فیصل آبادمیں2کروڑکی انویسٹمنٹ پربھی پوچھ گچھ کرے جبکہ فیصل آبادمیں3کروڑ50 لاکھ کی دکان سےمتعلق بھی پوچھ گچھ ہوگی۔

    راناثنا سے پوچھا جائے گا کہ انھوں نے 8 کروڑکامنافع ظاہرکیایہ منافع کیسے،کب حاصل کیا جبکہ 40کروڑ کی دیگرپراپرٹیز کے شواہد کے حوالے سے بھی تفتیش ہوگی اور فیصل آبادمیں دکانوں اورآرایس کےلمیٹڈمیں انویسٹمنٹ سے متعلق پوچھا جائےگا۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ راناثنااللہ اورن یب کا حاصل کیا گیاریکارڈمطابقت نہیں رکھتا، راناثنااللہ نےاپنےاثاثوں کی مالیت کم بتائی، ان کی فیملی کے ممبران کو بھی طلب کیاجائےگا۔

    شہریاراحمد سےسورس آف انکم سمیت دیگرتفصیلات سےمتعلق پوچھ گچھ ہوگی جبکہ اقراثناسےبسم اللہ سوسائٹی میں پلاٹس،فیصل آبادمیں دکانوں ، آرایس کےپرائیویٹ لمیٹڈمیں انویسٹمنٹ،سورس آف انکم کی پوچھ گچھ ہوگی۔

  • اثاثہ جات کی موجودگی ، رانا ثناءاللہ نئی مشکل میں پھنس گئے

    اثاثہ جات کی موجودگی ، رانا ثناءاللہ نئی مشکل میں پھنس گئے

    لاہور : ڈی جی نیب کے زیر صدارت اجلاس میں مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کیخلاف جاری انکوائری کو انویسٹی گیشن میں منتقل کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور میں ڈی جی نیب کے زیر صدارت ریجنل بورڈ کے اجلاس کا انعقاد ہوا، بورڈ میٹنگ میں تمام ڈائریکٹرز نے بھی شرکت کی، اجلاس میں میگا کرپشن کے مقدمات میں اہم پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

    ریجنل بورڈ نے رانا ثناءاللہ کیخلاف جاری انکوائری کو انویسٹی گیشن میں منتقل کرنے کی منظوری دے دی، فیصلہ کمبائینڈ انویسٹی گیشن ٹیم کی رانا ثناءاللہ کیخلاف مبینہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس پر جامع بریفنگ کے بعد کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق لاہورٹیم نے اب تک رانا ثناءاللہ کیخلاف جاری انکوائری کے دوران 40 کروڑ سے زائد مالیت کے اثاثہ جات کی موجودگی کے شواہد اکھٹے کئے ہیں۔

    بورڈ اجلاس کے دوران رانا ثناءاللہ کے اثاثہ جات کی وصولی کی تفصیلات اور ان کے بیانات پر جامع بریفنگ دی گئی، انویسٹی گیشن کے دوران رانا ثناءاللہ اور اہل خانہ کے نام مزید پراپرٹیوں اور اثاثہ جات کی موجودگی کے حوالے سے انکشافات ہونے کا امکان ہے۔

  • ‘شہباز شریف مارچ کے آخر تک وطن واپس آجائیں گے’

    ‘شہباز شریف مارچ کے آخر تک وطن واپس آجائیں گے’

    لاہور : سابق صوبائی وزیر راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ آٹا اور چینی چوروں کے احتساب کے لیے شہباز شریف مارچ کے آخر میں وطن واپس آ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صوبائی وزیر راناثنااللہ نے عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا فیصل آبادکےمنشیات فروشوں کوبلایاگیا ، دباؤ ڈالاگیا کہ رانا ثنااللہ کے خلاف بیان دو، کسی نےمیرےساتھ کسی بھی تعلق کا اقرار نہیں کیا۔

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ امید ہے مارچ میں نوازشریف کا پروسیجر ہوگا، جس کے بعد شہباز شریف مارچ کے آخر تک ملک واپس آجائیں گے اور واپس آکر اپوزیشن لیڈر کا کردار نبھائیں گے، شہبازشریف آٹااورچینی چوروں کے احتساب کے لیے آرہے ہیں۔

    سابق صوبائی وزیر نے کہا تھا کہ قوم مشکل میں ہے،کاروبار اور ملازمتیں نہیں رہیں، کسی نے نہیں کہاکہ کوئی مڈٹرم الیکشن کامہینہ ہے، اپوزیشن نے کہا کہ 2020 مڈ ٹرم کا سال ہے، پوری حکومت اسی کام پر لگی ہوئی ہے ، تمام وزرا نوازشریف کے پیچھے پڑے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اعتزاز احسن کہتے ہیں ن لیگ مزاحمت نہیں کر سکتی تو عدلیہ بحالی میں مزاحمت کس نے کی جب نواز شریف لانگ مارچ کے لیے سڑکوں پر نکلے اس وقت اعتزاز احسن گھر پر تھے۔

    عورت مارچ کے حوالے سے ن لیگی رہنما نے کہا اسلام نےسب سےپہلےعورتوں کوحقوق دیے، عورت مارچ بالکل ہونا چاہیے، عورتوں کو ان کاحق ملنا چاہیے، اسلام نےعورت کو تمام حقوق دیے ہیں۔

    یاد رہے رانا ثنا اللہ نے لاہور ہائی کورٹ کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیب بلاتا کسی اور کیس میں اور گرفتار کسی اور کیس میں کرتا ہے، شہباز شریف کے ساتھ یہی رویہ اپنایا گیا تھا، نیب کے اسی رویے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں آئے۔

  • آمدن سے زائد اثاثہ  کیس : رانا ثنااللہ اورجاوید لطیف کی نیب میں طلبی

    آمدن سے زائد اثاثہ کیس : رانا ثنااللہ اورجاوید لطیف کی نیب میں طلبی

    لاہور : قومی احتساب بیورو نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ن لیگ کے دو رہنماؤں رانا ثنااللہ اور جاوید لطیف کو طلب کرلیا، دونوں رہنما تفصیلات کی فراہمی میں ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے لاہور نے دو ن لیگی رہنما راناثنا اللہ اور جاوید لطیف کو طلب کرلیا، رانا ثنااللہ کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں 6مارچ اور ایم این اے جاوید لطیف 13 مارچ کو طلب کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ رانا ثنااللہ کے داماد اور دیگر اہل خانہ کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، رانا ثنااللہ کو عدم تعاون اور سوالوں کے نامکمل جوا ب پر پھر طلب کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق  رانا ثنااللہ نیب ترمیمی آرڈیننس کی آڑ میں تفتیشی ٹیم سے تعاون نہیں کر رہے، رانا ثنااللہ بضد ہیں کہ جائیداد کا تخمینہ خریداری کے وقت ڈی سی ریٹ کے تحت لگایا جائے، ریکارڈ فراہم نہ کرنے پر نیب ٹیم کو کارروائی آگے بڑھانے میں مشکلات درپیش ہیں۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ رانا ثنااللہ کو جب بھی طلب کیا گیا وہ مختلف جواز پیش کرکے سوالوں کے جواب نہیں دیتے، اس کے علاوہ ایم این اے جاوید لطیف بھی نیب ترمیمی آرڈیننس کا سہارا لے کر تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے، جاوید لطیف سےجب بھی تفصیلات مانگی گئی ہیں،وہ ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں۔

  • راناثنااللہ کے گرد  قانون کا شکنجہ مزید تنگ ،فیملی اراکین کی جائیدادوں سے متعلق تفصیلات طلب

    راناثنااللہ کے گرد قانون کا شکنجہ مزید تنگ ،فیملی اراکین کی جائیدادوں سے متعلق تفصیلات طلب

    لاہور : نیب لاہور نے اثاثہ جات انکوائری میں راناثنااللہ کو انیس فروری کو طلب کرلیا اور فیملی کی جائیدادوں کی تفصیلات ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ نوٹس میں غیرملکی سرمایہ کاری کا بھی پوچھا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق منشیات کیس میں پھنسےن لیگ کے رہنما راناثنااللہ کےخلاف قانون کاشکنجہ مزید تنگ ہوگیا ، نیب نے راناثنااللہ کو 19فروری کو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کےروبرو پیش ہونے کا نوٹس بھیج دیا اور فیملی اراکین کی جائیدادوں کی تفصیلات لانے کی ہدایت کی ہے جبکہ جبکہ دو جنوری کو جمع کرائےگئے اثاثہ جات پرفارما سے متعلق بھی وضاحت مانگی گئی ہے۔

    نوٹس میں کہاگیا ہے راناثنااللہ تحریری وضاحت دیں کہ جائیدادوں کو بنانےکےلیے ذرائع آمدن کیاتھے؟ کاروبارکیسےشروع کیا،سرمایہ کہاں سےآیا؟ اور یہ بھی بتائیں کہ فیملی کےدیگراراکین کے اثاثے کتنے ہیں اوران میں کتنااضافہ ہوا؟

    نیب کی جانب سے رانا سے یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ آپ نےفیملی اراکین کوتحائف کی صورت میں کیاکیادیا، وضاحت دیں، یہ بھی بتائیں جوتحائف دیے اس رقم کے ذرائع کیاتھا؟ اور جن کاروبار میں شراکت داری ہے اس کی بھی تفصیلات ساتھ لائیں۔

    نیب نوٹس میں غیرملکی سرمایہ کاری کا بھی پوچھا گیا ہے۔

    یاد رہے  عدالت نے رانا ثناءاللہ کی گاڑی سپرداری اور ویڈیو فراہم کرنے کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے کہا تھا رانا ثناءاللہ سمیت ملزمان پر 7 مارچ کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : منشیات برآمدگی کیس ، راناثنا اللہ پر 7 مارچ کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    خیال رہے کہ یکم جولائی کو رانا ثنا اللہ کو انسداد منشیات فورس نے اسلام آباد سے لاہور جاتے ہوئے موٹر وے سے حراست میں لیا تھا، رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

    اے این ایف ذرائع نے بتایا تھا کہ رانا ثنا کی گاڑی کے ذریعہ منشیات اسمگلنگ کی انٹیلی جنس اطلاع پر کارروائی کی گئی، گرفتاری کے وقت رانا ثنا کے ساتھ گاڑی میں ان کی اہلیہ اور قریبی عزیز بھی تھا۔

    اے این ایف ذرائع کے مطابق ایک گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کی جانب سے منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ رانا ثنا کے منشیات فروشوں سے تعلقات اور منشیات کی اسمگلنگ سے حاصل شدہ رقم کالعدم تنظیموں کو فراہم کرنے کے ثبوت ہیں، رانا ثنا اللہ کے منشیات فروشوں سے رابطوں سے متعلق 8 ماہ سے تفتیش کی جارہی تھی۔

    گرفتار افراد نے انکشاف کیا تھا کہ رانا ثنا اللہ کے ساتھ چلنے والی گاڑیوں میں منشیات اسمگل کی جاتی ہے، فیصل آباد ایئرپورٹ بھی منشیات اسمگلنگ کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔

  • منشیات برآمد کرنے کی ویڈیو سامنے لائیں، رانا ثنا اللہ کاچیلنج

    منشیات برآمد کرنے کی ویڈیو سامنے لائیں، رانا ثنا اللہ کاچیلنج

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما راناثنا نے چیلنج کیا کہ منشیات برآمد کرنے کی ویڈیو سامنے لائیں اور منشیات برآمدگی کی انکوائری کیلئے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی اورعدالتی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما راناثنااللہ نے چھ ماہ بعد قومی اسمبلی کےاجلاس میں شرکت کی ، اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے راناثنااللہ نے کہا میں صرف اپنےکیس کےفیکٹس پربات کروں گا ، میں6ماہ کےبعداس اجلاس میں شریک ہورہاہوں، یقین ہے آپ کی خواہش ہوگی پروڈکشن آرڈرکے ذریعے شامل ہوں، کچھ مجبوریاں بھی ہوں گی ،آپ کی جس کےباعث یہ ممکن نہ ہوسکا۔

    راناثنااللہ نے بےگناہی ظاہر کرنےکیلئےقومی اسمبلی میں قرآن اٹھاتے ہوئے کہا قرآن پاک پر ہاتھ رکھ اگرجھوٹ بولوں تومجھ پرخدا کا قہر نازل ہو، ایک بج کر10 منٹ پر فیصل آبادمیں اپنے گھرسے نکلا تھا، ناکے پر میری گاڑی روکی گئی تو گارڈ نے اتر کر بتایا کس کی گاڑی ہے، گارڈ کو قابو کیا گیا اور ڈرائیور کو بھی گاڑی سے نکلا گیا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا اس کارروائی کوسیف سٹی کے کیمروں نے بھی انڈوزکیا، مجھے تھانہ اے این ایف لے جایا گیا، اگلے دن 10 بجے تک مجھے بٹھا کر رکھا گیا، اس دوران کسی بندے نے مجھ سے منشیات پر گفتگو نہیں کی، اگر ویڈیو لے آئیں تومیں چپ ہوجاؤں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مجھ سے تھانہ اےاین ایف میں کوئی تفتیش نہیں کی گئی،جب صبح عدالت میں پیش کیا گیا تو پتا چلا 15کلوہیروئن ڈال دی، ایک نیٹ ورک افغانستان سے ہیروئن فیصل آباد پہنچاتا ہے، یہ نیٹ ورک اتنا سمجھدار ہے، افغانستان سے لاہور کے بجائے فیصل آباد آگیا۔

    راناثنااللہ نے کہا 5بار پنجاب اسمبلی کارکن منتخب ہوااب ایم این اےہوں، سیاسی کیریئرمیں کسی منشیات فروش کی سفارش کی ہوتومیں گناہ گار، قرآن پاک کوگواہ بناکرکہتاہوں جس نےظلم کیاان کواللہ ہدایت دے، جن لوگوں نےظلم کرایاان پربھی اللہ کاعذاب نازل ہوگا۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ گودام سے 15کلوہیروئن نکال کر مجھے عدالت میں پیش کردیا گیا، اس کیس میں کوئی انکوائری یا تفتیش ہوئی ہی نہیں ، تفتیشی افسر کی مجھ سے انکوائری کی ایک فوٹیج دکھادیں، تفتیشی افسرسے بات کرنےکی فوٹیج دیں توٹرائل قبول کرلوں گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کیامیراایک شہری کے طور پر حق نہیں کہ کیس میں انکوائری ہو، موقع دیاجائےتفتیش کے دوران میں بے گناہی کا ثبوت دے سکوں۔

    راناثنااللہ نے منشیات برآمدگی کی انکوائری کیلئے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی اورعدالتی تحقیقات کامطالبہ کرتے ہوئے ان کوشک ہے تو یہ جس طرح بولیں اس عمل سے گزرنے کو تیارہوں، اس طرح میراٹرائل ہوتا ہے تو آئندہ کسی کیساتھ بھی ایسا ہوسکتاہے۔

  • رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری

    رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور ہائی کورٹ نے سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ ٹرائل کورٹ میں موسم سرما کی تعطیلات کے باعث عدالت نے ہائی کورٹ آفس میں مچلکے جمع کروانے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس چوہدری مشتاق احمد نے 9 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ رانا ثنا اللہ کے شریک ملزمان کی ٹرائل کورٹ سے ضمانت ہوچکی ہے مگر استغاثہ نے شریک ملزموں کی ضمانت منظوری کو ہائیکورٹ میں چیلنج نہیں کیا۔

    تحریری فیصلے کے مطابق رانا ثنا اللہ پر 15 کلو ہیروئن رکھنے کا مقدمہ بنایا گیا لیکن ان کا جسمانی ریمانڈ ہی نہیں لیا گیا۔

    عدالت نے قرار دیا کہ اس مرحلے پر ملزم ضمانت کا حقدار ہے لہٰذا 10، 10 لاکھ کے دو ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی جاتی ہے۔

    رانا ثنا اللہ کو ٹرائل کورٹ میں مچلکے جمع کروانے تھے تاہم انسداد منشیات کورٹ کے جج شاکر حسن اور ڈیوٹی جج کی رخصت کے باعث مچلکے جمع نہ ہو سکے جس پر رانا ثنا اللہ کی جانب سے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی کہ عدالت عالیہ مچلکے جمع کر کے روبکار جاری کرنے کا حکم دے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ضمانت کے بعد کسی ملزم کو قید میں نہیں رکھا جا سکتا۔ ٹرائل کورٹ کے ججز کی رخصت کے باعث مچلکے جمع ہونے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    عدالت نے سماعت کے بعد رانا ثنا اللہ کے مچلکے ہائیکورٹ آفس میں جمع کروانے اور روبکار جاری کرنے کا حکم دے دیا۔

  • رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 دسمبر تک توسیع

    رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 دسمبر تک توسیع

    لاہور: انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار سابق صوبائی وزیر رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 دسمبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق انسدادمنشیات عدالت میں سابق صوبائی وزیر راناثنااللہ کیخلاف منشیات کیس کی سماعت ہوئی ، رانا ثنااللہ کو جیل حکام کی جانب سے عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، اس حوالے سے رپورٹ جمع کرائی گئی، جس میں کہا گیا ملزم کو امن وامان کی صورت حال کے پیش نظر پیشی پر نہیں لایا گیا۔

    بعد ازاں عدالت نے راناثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 دسمبر تک توسیع کردی۔

    گذشتہ سماعت میں رانا ثنا اللہ کی پیشی کے موقع پر پولیس اہلکاروں اور ن لیگی وکلا کے درمیان ہنگامہ آرائی اور دھکم پیل کے واقعات پیش آئے۔ پولیس نے رانا ثنا اللہ کے وکلا کو بھی عدالت میں داخلے سے روک دیا تھا۔

    یاد رہے کہ یکم جولائی کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے حراست میں لیا تھا۔

    اے این ایف مطابق فیصل آباد کے قریب ایک خفیہ کارروائی کے دوران گاڑی سے بھاری مقدارمیں منشیات برآمد کی گئی تھی، گاڑی سے برآمد منشیات میں ہیروئن شامل تھی۔

    اے این ایف ذرائع کے مطابق ایک گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کی جانب سے منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔

    خیال رہے رانا ثنا اللہ کی ضمانت پر رہائی کی درخواست بھی زیر سماعت ہیں ،  دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ حکومت کے خلاف تنقید کرنے پرمنشیات اسمگلنگ کا جھوٹا مقدمہ بنایا گیا۔

    درخواست میں کہا گیا گرفتاری سے قبل گرفتاری کے خدشے کا اظہار کیا تھا، بے بنیاد مقدمے میں گرفتار کر لیا گیا استدعا  ہے منشیات اسمگلنگ کے مقدمے میں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔

  • رانا ثناء اللہ نے ضمانت پر رہائی کیلئے انسداد منشیات عدالت سے رجوع کرلیا

    رانا ثناء اللہ نے ضمانت پر رہائی کیلئے انسداد منشیات عدالت سے رجوع کرلیا

    لاہور : منشیات برآمدگی کیس میں سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے ضمانت پر رہائی کے لئے انسداد منشیات عدالت سے رجوع کرلیا اور کہا کہ  منشیات برآمدگی کا جھوٹا مقدمہ بنایا گیا، وقوعہ کی ایف آئی آر تاخیر سے درج کی گئی جو مقدمہ کو مشکوک ثابت کرتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے  ضمانت پر رہائی کے لئے انسداد منشیات عدالت میں درخواست دائر کردی ، رانا ثناء اللہ نے ضمانت کی درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ سیف سٹی کیمروں کی فوٹیج کے بعد تمام مقدمہ جعلی ثابت ہوتا ہے ،عدالت سی سی ٹی وی فوٹیج کا ریکارڈ کا جائزہ لے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ حکومت پر تنقید کرنے پر میرے خلاف سیاسی کاروائی کی گئی اورمنشیات برآمدگی کا جھوٹا مقدمہ بنایا گیا،وقوعہ کی ایف آئی آر تاخیر سے درج کی گئی جو مقدمہ کو مشکوک ثابت کرتی ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت منشیات برآمدگی کیس میں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔

    خیال رہے انسداد منشیات کی عدالت نے دیگرنکات کی بنیاد پر پہلی بار درخواست ضمانت مسترد کردی تھی جبکہ رانا ثناء اللہ نے ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کر کے واپس لے لی تھی۔

    مزید پڑھیں : رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    یاد رہے 2 نومبر کو انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار سابق صوبائی وزیر راناثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کردی تھی۔

    واضح رہے رواں سال یکم جولائی کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے حراست میں لیا تھا، اے این ایف مطابق فیصل آباد کے قریب ایک خفیہ کارروائی کے دوران گاڑی سے بھاری مقدارمیں منشیات برآمد کی گئی تھی، گاڑی سے برآمد منشیات میں ہیروئن شامل تھی۔

    اے این ایف ذرائع کا کہنا تھا کہ ایک گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کی جانب سے منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔