Tag: Rana Sanaullah

  • منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 18 اکتوبر تک توسیع

    منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 18 اکتوبر تک توسیع

    لاہور: منشیات برآمدگی کیس میں سابق صوبائی وزیر رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 18 اکتوبر تک توسیع کردی گئی، عدالتی حکم پر گرفتاری کے وقت کی سیف سٹی کی فوٹیج عدالت میں پیش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں سابق صوبائی وزیر اور مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی، اسپیشل جج سینٹرل خالد بشیر نے کیس کی سماعت کی۔

    سماعت کے دوران سیف سٹی اتھارٹی ک جانب سے گاڑیوں کی فوٹیج اور رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی گئی، رانا ثنا اللہ کے وکیل نے کہا کہ مقدمے کا مدعی اور تفتیشی اے این ایف سے ہیں، قانون کے مطابق تفتیش آزادانہ ہونی چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ فوٹیج محفوظ ہے ضائع ہونے کا اب خدشہ نہیں، رانا ثنا اللہ کا مؤقف سی سی ٹی وی فوٹیجز کے بعد سچ ثابت ہوا۔

    اے این ایف کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ رانا ثنا اللہ سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے، ڈیوٹی جج ٹرائل سن سکتا ہے تو پھر فرد جرم عائد کی جائے۔ یہ باہر جاتے ہیں تو کہتے ہیں زیادتی ہورہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس کیس کو ہائی جیک کیا جا رہا ہے، پہلے فرد جرم عائد کی جائے پھر ثبوت آتے رہیں گے۔ سی ڈی آر کا ریکارڈ ایک سال تک محفوظ رہتا ہے، اس وقت منگوانے سے کیس میں تاخیر ہوگی۔

    دوران سماعت اینٹی نارکوٹکس پراسیکیوٹر اور رانا ثنا اللہ کے وکلا کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔

    عدالت نے رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 18 اکتوبر تک توسیع کرتے ہوئے مدعی مقدمہ کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔ کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کی درخواست پر بھی عدالت نے وکلا کو نوٹس جاری کردیے۔

    خیال رہے کہ رانا ثنا اللہ کو یکم جولائی کو انسداد منشیات فورس نے اسلام آباد سے لاہور جاتے ہوئے موٹر وے سے حراست میں لیا تھا، رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

    اے این ایف ذرائع نے بتایا تھا کہ رانا ثنا کی گاڑی کے ذریعہ منشیات اسمگلنگ کی انٹیلی جنس اطلاع پر کارروائی کی گئی، گرفتاری کے وقت رانا ثنا کے ساتھ گاڑی میں ان کی اہلیہ اور قریبی عزیز بھی تھا۔

    اے این ایف ذرائع کے مطابق ایک گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کی جانب سے منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ رانا ثنا کے منشیات فروشوں سے تعلقات اور منشیات کی اسمگلنگ سے حاصل شدہ رقم کالعدم تنظیموں کو فراہم کرنے کے ثبوت ہیں، رانا ثنا اللہ کے منشیات فروشوں سے رابطوں سے متعلق 8 ماہ سے تفتیش کی جارہی تھی۔

    گرفتار افراد نے انکشاف کیا تھا کہ رانا ثنا اللہ کے ساتھ چلنے والی گاڑیوں میں منشیات اسمگل کی جاتی ہے، فیصل آباد ایئرپورٹ بھی منشیات اسمگلنگ کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔

  • منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کے بعد تھانے لے جانے تک کی فوٹیج عدالت میں طلب

    منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کے بعد تھانے لے جانے تک کی فوٹیج عدالت میں طلب

    لاہور: سابق صوبائی وزیر رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے گرفتاری کی فوٹیج محفوظ کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے سیف سٹی حکام کو پیش ہونے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں سابق صوبائی وزیر اور مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی، اسپیشل جج سینٹرل خالد بشیر نے کیس کی سماعت کی۔

    رانا ثنا اللہ کو جوڈیشل ریمانڈ کے بعد وکلا کی ہڑتال کے باعث عدالت میں پیش نہ کیا جا سکا، عدالت نے انہیں آئندہ تاریخ پر پیش کرنے کا حکم دیا۔ وکیل صفائی نے کہا کہ ہڑتال کوئی وجہ نہیں کہ ملزم کو پیش نہ کیا جائے، اتنی پولیس کی موجودگی میں ملزم کو پیش کیاجا سکتا تھا۔

    وکیل صفائی نے عدالت کو بتایا کہ موٹر وے کی سی سی فوٹیج کی درخواست دی ہے، ٹھوکر نیاز بیگ سے اے این ایف دفتر تک کی فوٹیج منگوائی جائے۔ خدشہ ہے کہ اہم ثبوت ضائع نہ ہو جائیں۔ مقدمے میں جو مدعی ہے وہ تفتیشی افسر بھی ہے۔

    سرکاری وکیل نے کہا کہ عدالت کو دیکھنا ہے فوٹیج دینے کی درخواست اہم ہے یا نہیں، فوٹیج میں صرف گاڑیاں گزرنے کے علاوہ کیا نظر آئے گا۔

    انہوں نے کہا کہ جان بوجھ کر کیس کو سیاسی بنایا جا رہا ہے۔ جب کیس شروع ہوگا تو تمام حقائق سامنے آجائیں گے، ملزموں کی فوٹیج فراہمی کی درخواست بے بنیاد ہے اسے مسترد کیا جائے۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ ایک شخص کے خلاف موت اور عمر قید کی دفعات کا مقدمہ درج ہے، درخواست پر یہ کہنا کہ اہم نوعیت کی نہیں ہے، سمجھ سے باہر ہے۔ ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ فوٹیج محفوظ کرلی جائے۔

    عدالت نے رانا ثنا اللہ کو گرفتار کر کے ٹھوکر نیاز بیگ سے تھانے لے جانے کی سیف سٹی کی بننے والی فوٹیج محفوظ کرنے کی درخواست منظورکرلی۔ عدالت نے سیف سٹی حکام کو ریکارڈ سمیت پیش ہونے کی ہدایت بھی کی۔ رانا ثنا اللہ کے خلاف کیس کی مزید سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔

    خیال رہے کہ رانا ثنا اللہ کو یکم جولائی کو انسداد منشیات فورس نے اسلام آباد سے لاہور جاتے ہوئے موٹر وے سے حراست میں لیا تھا، رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

    اے این ایف ذرائع نے بتایا تھا کہ رانا ثنا کی گاڑی کے ذریعہ منشیات اسمگلنگ کی انٹیلی جنس اطلاع پر کارروائی کی گئی، گرفتاری کے وقت رانا ثنا کے ساتھ گاڑی میں ان کی اہلیہ اور قریبی عزیز بھی تھا۔

    اے این ایف ذرائع کے مطابق ایک گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کی جانب سے منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ رانا ثنا کے منشیات فروشوں سے تعلقات اور منشیات کی اسمگلنگ سے حاصل شدہ رقم کالعدم تنظیموں کو فراہم کرنے کے ثبوت ہیں، رانا ثنا اللہ کے منشیات فروشوں سے رابطوں سے متعلق 8 ماہ سے تفتیش کی جارہی تھی۔

    گرفتار افراد نے انکشاف کیا تھا کہ رانا ثنا اللہ کے ساتھ چلنے والی گاڑیوں میں منشیات اسمگل کی جاتی ہے، فیصل آباد ایئرپورٹ بھی منشیات اسمگلنگ کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔

  • رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت

    رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت

    لاہور: سابق صوبائی وزیر اور مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت جاری ہے، رانا ثنا اللہ 14 ستمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر تھے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں سابق صوبائی وزیر رانا ثنا اللہ کو ریمانڈ مکمل ہونے پر پیش کیا گیا، پراسیکیوٹر صلاح الدین مینگل طبیعت خرابی کے باعث پیش نہ ہوئے۔

    عدالت نے دریافت کیا کہ بتایا جائے کون سے پراسیکیوٹر درخواست ضمانت میں سرکار کی جانب سے پیش ہوں گے۔ عدالت نے اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کے پراسیکیوٹر کو بحث کے لیے طلب کرلیا۔

    رانا ثنا اللہ کے وکیل نے کہا کہ پہلے بھی واٹس ایپ پر جج کو تبدیل کر دیا گیا، ایسا نہ ہو کہ آپ کو بھی واٹس ایپ آجائے۔ اگر مرضی کے جج لگائے جائیں گے تو پھر کیس میں انصاف کیسے ہوگا۔

    انسداد منشیات کے پراسیکیوٹر رانا کاشف نے عدالت میں رپورٹ پیش کی۔ رانا ثنا اللہ کے وکیل نے کہا کہ جو فائنل رزلٹ ہیں کیس کے وہ بتائے جائیں۔

    رانا کاشف نے کہا کہ متعلقہ پراسیکیوٹر بیمار ہیں جس کی بنیاد پر وہ نہیں آسکے، انہوں نے تیاری کی ہوئی ہے۔ بحث وہی کریں گے 4 دن کی مہلت دے دیں۔

    عدالت نے انسداد منشیات کے پراسیکیوٹر کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 20 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

    خیال رہے کہ رانا ثنا اللہ کو یکم جولائی کو انسداد منشیات فورس نے اسلام آباد سے لاہور جاتے ہوئے موٹر وے سے حراست میں لیا تھا، رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

    اے این ایف ذرائع نے بتایا تھا کہ رانا ثنا کی گاڑی کے ذریعہ منشیات اسمگلنگ کی انٹیلی جنس اطلاع پر کارروائی کی گئی، گرفتاری کے وقت رانا ثنا کے ساتھ گاڑی میں ان کی اہلیہ اور قریبی عزیز بھی تھا۔

    اے این ایف ذرائع کے مطابق ایک گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کی جانب سے منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ رانا ثنا کے منشیات فروشوں سے تعلقات اور منشیات کی اسمگلنگ سے حاصل شدہ رقم کالعدم تنظیموں کو فراہم کرنے کے ثبوت ہیں، رانا ثنا اللہ کے منشیات فروشوں سے رابطوں سے متعلق 8 ماہ سے تفتیش کی جارہی تھی۔

    گرفتار افراد نے انکشاف کیا تھا کہ رانا ثنا اللہ کے ساتھ چلنے والی گاڑیوں میں منشیات اسمگل کی جاتی ہے، فیصل آباد ایئرپورٹ بھی منشیات اسمگلنگ کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔

  • رانا ثناااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    رانا ثناااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    لاہور:عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی وسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ سمیت کو آج انسدادمنشیات عدالت میں پیش کیا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران اے این ایف حکام نے رانا ثنااللہ کی گرفتاری کی سی سی ٹی وی فوٹیج پیش کی۔ عدالت نے رانا ثنااللہ کے دستخط کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج سیل کردی۔

    رانا ثنااللہ کے وکلا کی جانب سے ضمانت کی درخواست دائر کی گئی جس پراینٹی نارکوٹکس حکام نے ضمانت کی درخواست پردلائل کے لیے مہلت مانگ لی۔

    وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اےاین ایف نے جو دستاویزات پیش کیں انھیں پڑھنے کا موقع دیا جائے۔ انسدادمنشیات عدالت نے درخواست ضمانت پر 28 اگست کو وکلا جرح کے لیے طلب کرلیا۔

    عدالت نے گزشتہ سماعت پرملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 24 اگست تک توسیع کی تھی۔ عدالت نے فوٹیج پیش کرنے، دیگر ملزمان کو وکیل فراہم کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔

    یاد رہے انسداد منشیات فورس نے رانا ثنا اللہ کو اسلام آباد سےلاہورجاتےہوئےموٹر وے سے حراست میں لیا تھا ، راناثنااللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

    اینٹی نارکوٹکس فورس نے رانا ثنا اللہ کےخلاف مقدمہ بھی درج کیا تھا ، ایف آئی آر میں کہا گیا رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے 21 کلو سے زائد منشیات برآمد ہوئی ، برآمد منشیات میں 15 کلو ہیروئن بھی شامل ، روکنے پر راناثنااللہ نے اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی کی۔

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا تھا رانا ثنا اللہ نےاختیارات کاناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے منشیات اسمگلنگ کی کوشش کی۔

  • پولیس نے رانا ثناء اللہ کے داماد  کو گرفتار کرلیا

    پولیس نے رانا ثناء اللہ کے داماد کو گرفتار کرلیا

    فیصل آباد: پولیس نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ کے داماد شہریار کو حراست میں لے لیا ہے، ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا راناثنااللہ کے داماد کو آصف بٹ قتل کیس میں گرفتار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ کی فیملی کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ،
    رانا ثناء اللہ کی پیشی پر شہریار رانا اپنے سسر سے اظہار یکجہتی کےلئے عدالت میں موجود آئے تو ایلیٹ فورس کے اہلکاروں نے انہیں عدالتی احاطے سے حراست میں لے لیا اور گاڑی میں بٹھا کر لے گئے ۔

    اس موقع پر کچھ وکلاءاور لیگی کارکنوں نے مزاحمت کی کوشش بھی کی لیکن ایلیٹ فورس کے اہلکار وں نے انہیں زبردستی پیچھے ہٹا دیا ۔ .

    پولیس کے مطابق شہریار کے خلاف فیصل آبادمیں مقدمہ درج ہے۔ .

    مزید پڑھیں : رانا ثنااللہ سمیت دیگرملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 24 اگست تک توسیع

    دوسری جانب ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہبازگل کا کہنا ہے کہ راناثنااللہ کےدامادکوآصف بٹ قتل کیس میں گرفتارکیا ہے ، شہریار کیخلاف ایف آئی آر تھانہ سمن آباد میں درج ہوئی ہے۔

    اس سے قبل لاہور کی انسداد منشیات عدالت کے فاضل جج نے رانا ثناسمیت دیگرملزمان کےجوڈیشل ریمانڈمیں چوبیس اگست تک توسیع کردی اور آئندہ سماعت پر سی سی ٹی وی فوٹیج پیش کرنے اور دیگر ملزمان کو وکیل کرنے کا حکم دےدیا۔

  • رانا ثنا اللہ کو گھر کا کھانا دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    رانا ثنا اللہ کو گھر کا کھانا دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    لاہور: لاہور کی سیشن عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کو گھر کا کھانا دینے کے حوالے سے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ سیشن جج لاہور نے رانا ثنا اللہ کو گھر کا کھانا دینے کے حوالے سے درخواست پر سماعت کی۔ عدالتی حکم پر جیل سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے رانا ثنا اللہ کو جیل میں کھانا دینے کے حوالے سے رپورٹ پیش کر دی گئی۔

    درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ جیل سپرنٹنڈنٹ کو کئی بار گھر کا کھانے دینے کے حوالے سے درخواست دی مگر کارروائی نہیں ہو رہی۔ جیل سپرنٹنڈنٹ نے حقائق کے برعکس درخواست مسترد کی۔

    رانا ثناءاللہ کے وکیل نے کہا کہ رانا ثنا اللہ بیمار ہیں ان کی صحت کے لیے گھر کا کھانا دینے کی اجازت دی جائے۔ جیل قوانین کے مطابق زیر ٹرائل ملزم کو گھر کا کھانا دیا جا سکتا ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما کے وکیل نے کہا کہ استدعا ہے کہ عدالت گھر کا کھانا دینے کا حکم دے۔ عدالت نے رانا ثناءاللہ کو گھر کا کھانا دینے کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 22 جولائی کو لاہور کی مقامی عدالت نے رانا ثنااللہ کو جیل میں گھر کا کھانا دینے کی درخواست مسترد کردی تھی۔

    واضح رہے کہ 2 جولائی کو انسداد منشیات فورس نے رانا ثنا اللہ کو اسلام آباد سے لاہور جاتے ہوئے موٹر وے سے حراست میں لیا تھا ، رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

  • رانا ثنااللہ کا اندرون و بیرون ملک منشیات اسمگل کرنے کا اعتراف

    رانا ثنااللہ کا اندرون و بیرون ملک منشیات اسمگل کرنے کا اعتراف

    لاہور : مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر  رانا ثنااللہ نے اندرون و بیرون ملک منشیات اسمگل کرنے کا اعتراف کیا اور بتایا وزیر قانون بننے کے بعد جرائم پیشہ افراد سے روابط بڑھے ،فیصل آباد میں افغانیوں سے منشیات لےکر بیرون ملک سپلائی کرتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق منشیات برآمدگی کے الزام میں گرفتار مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کے خلاف اینٹی نارٹکس فورس کی جانب سے جمع کرائے گئے چالان کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔

    چالان میں کہا گیا ہے کہ رانا ثنااللہ منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ہیں، مخبر کی اطلاع پر ان کی گاڑی کو مانیٹر کیا گیا، ان کو گرفتار کرنے کیلئے ڈپٹی ڈائریکٹر کی سربراہی میں 20 افسران اور اہلکار تھے، ملزم کو جب روکا گیا تو وہ گاڑی کی پچھلی سیٹ پر بیٹھے تھے۔

    اے این ایف کا کہنا ہے کہ جب منشیات سے متعلق پوچھ گچھ کی تو انہوں نے نیلا سوٹ کیس کھول دیا اور ہیروئن کی موجودگی کا انکشاف کیا، ہیروئن مومی لفافے میں بند تھی جسے کھول کر اے این ایف حکام کو دکھایا گیا۔

    چالان کے مطابق رانا ثنا اللہ کے گارڈز نے اے این ایف حکام سے ہاتھا پائی کی اور سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں جبکہ موقع سے ہی رانا ثنا اللہ کے قبضہ سے نائن ایم ایم پستول بھی برآمد ہوا۔

    چالان میں کہا گیا ہے کہ رانا ثنا اللہ نے اقرار جرم کرتے ہوئے بتایا کہ وہ گزشتہ چند سالوں سے منشیات اسمگلنگ سے منسلک ہیں چونکہ سیاست میں اخراجات کافی زیادہ ہیں اور ان کی آمدن اتنی نہیں کہ وہ خرچے برداشت کر سکیں۔

    رانا ثنااللہ نے بتایا کہ صوبائی وزیر قانون بننے کے بعد ان کے جرائم پیشہ افراد سے روابط بڑھے اور وہ فیصل آباد میں افغانیوں سے منشیات لے کر بیرون ملک سپلائی کرتے تھے۔

    رانا ثنا اللہ نے بتایا تھا کہ ان کی گاڑی کو چیک نہیں کیا جاتا تھا اس لیے وہ اپنی ذاتی گاڑی میں منشیات اسمگل کرتے تھے۔

  • منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع

    منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع

    لاہور :انسدادمنشیات کورٹ نے مسلم لیگ ن کے گرفتار رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کے  جوڈیشل ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں راناثنااللہ کے خلاف مقدمہ کی سماعت ہوئی ، رانا ثنا اللہ کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

    سماعت میں عدالت نے استفسار کیا رانا ثنا اللہ کہاں ہیں، جس پر وکیل راناثنااللہ نے بتایا وہ عدالت میں ہی موجودہیں، تو جج نے کہا رانا ثنا اللہ کو روسٹرم پر لائیں۔

    وکیل راناثنااللہ کا کہنا تھا رانا ثنا اللہ عارضہ قلب میں مبتلا ہیں، انہیں گھرسے دوائیں لانےکی اجازت دی جائے، جس پر عدالت نے کا اللہ آپ اس بارےمیں تحریری درخواست دیں پھردیکھیں گے۔

    عدالت راناثنااللہ کیخلاف انسداد منشیات کی عدالت میں کیس کی سماعت کیس کی سماعت 9 اگست تک ملتوی کردی۔

    گزشتہ سماعت پر رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 29 جولائی تک توسیع کی گئی تھی ، اے این ایف تفتیش مکمل کرکےعدالت میں چالان جمع کراچکی ہے ، چالان میں راناثنااللہ سمیت 5ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں :  منشیات برآمدگی کیس، رانا ثنا اللہ کے خلاف عدالت میں چالان جمع

    خیال رہے سیشن کورٹ نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار رانا ثنااللہ کو جیل میں گھر کا کھانا دینے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے  رانا ثنااللہ کو جیل سپرنٹنڈنٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے اینٹی نارکوٹکس فورس نے مصدقہ اطلاعات موصول ہونے کے بعد یکم جولائی کو اسلام آباد سے لاہور جاتے ہوئے موٹروے پر رانا ثنا اللہ کی گاڑی کو روک کر اُس میں سے 15 کلو ہیروئن برآمد کر کے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔

    اینٹی نارکوٹکس فورس کی جانب سے رانا ثنا اللہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے 21 کلو سے زائد منشیات برآمد ہوئی، برآمد منشیات میں 15 کلو ہیروئن بھی شامل ہے، اے این ایف اہلکاروں کے روکنے پر رانا ثنا اللہ اور اُن کے محافظوں نے اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی کی۔

    اے این ایف ذرایع کے مطابق گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کا منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔

  • منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    لاہور: عدالت نے مسلم لیگ ن کے گرفتار رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کو14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھجوا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے این ایف حکام نے مسلم لیگ ن کے گرفتار رکن قومی اسمبلی راناثنا اللہ کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا۔ عدالت میں سماعت کے دوران وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے سماعت پر چالان پیش کرنے کا حکم دیا، عدالتی حکم کے باوجود چالان پیش نہیں کیا گیا۔

    رانا ثنااللہ کے وکیل نے کہا کہ پہلےدن ہی اے این ایف نے کہا جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں، چالان پیش نہ کرنے پرذمہ داروں کے خلاف کارروائی کریں۔ وکیل صفائی نے کہا کہ رانا ثنااللہ دل کے مریض ہیں ادویات نہیں دی جا رہیں۔

    وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت میں کیس کی فائل تک نہیں لائی گئی، پولیس کیس کی فائل کیوں نہیں پیش کرنا چاہتی۔ عدالتی حکم پرسرکاری وکیل نے ابتدائی تفتیشی رپورٹ پیش کردی۔

    رانا ثنااللہ کے وکیل نے کہا کہ یہ کیس سیاسی انتقام کا ہے، عدالت کوبھی نہیں بتایا جا رہا تفتیش کیا ہوئی، کیس فائل کے بغیرکس طرح چلایا جاسکتا ہے۔

    بعدازاں عدالت نے مسلم لیگ ن کے گرفتار رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میںن 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے 3 دن میں عبوری چالان پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    اے این ایف نے رانا ثنا اللہ کو حراست میں لے لیا

    یاد رہے یکم جولائی کو انسداد منشیات فورس نے رانا ثنا اللہ کو اسلام آباد سے لاہورجاتے ہوئےموٹر وے سے حراست میں لیا تھا ، راناثنااللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی ، جس کے بعد ترجمان اے این ایف نے گرفتاری کی تصدیق کردی تھی۔

  • راناثنا اللہ نے تنہائی دور کرنے کیلئے جیل میں کتابیں پڑھنا شروع کردیں

    راناثنا اللہ نے تنہائی دور کرنے کیلئے جیل میں کتابیں پڑھنا شروع کردیں

    لاہور: سابق وزیر قانون پنجاب اور منشیات اسمگلنگ کیس میں گرفتار ایم این اے رانا ثنا اللہ نے جیل میں تنہائی دورکرنےکیلئے بھٹو کی پھانسی و بےنظیر قتل کی کتابیں پڑھناشروع کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے این ایف کے ہاتھوں منشیات اسمگلنگ کیس میں گرفتار رکن اسمبلی رانا ثنا اللہ نے تنہائی دور کرنے کیلئے جیل میں کتابیں منگوالیں اور اسلامک، منظوروٹوکی آپ بیتی کا مطالعہ شروع کردیا۔

    راناثنااللہ نے جیل میں بھٹو کی پھانسی و بے نظیر کا قتل کی کتابیں پڑھنا شروع کردیں ہیں۔

    جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ راناثنااللہ کوبیرک نمبر6میں منتقل کیاگیاہے اور جیل حوالاتی نمبر10- 464دیاگیا ہے، وزارت داخلہ کی ہدایت پر انھیں دوسری بیرک منتقل کیاجاسکتاہے۔

    گذشتہ روز گرفتار ایم این اے رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کے بعد پہلی تصویر منظر عام پر آئی تھی ، جس میں رانا ثنا کیمپ جیل لاہور میں سلاخوں کے پیچھے کھڑے تھے۔

    مزید پڑھیں : رانا ثنا کی گرفتاری کے بعد پہلی تصویر سامنے آ گئی

    یاد رہے انسداد منشیات فورس نے رانا ثنا اللہ کو اسلام آباد سےلاہورجاتےہوئےموٹر وے سے حراست میں لیا تھا ، راناثنااللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

    اینٹی نارکوٹکس فورس نے رانا ثنا اللہ کےخلاف مقدمہ بھی درج کیا تھا ، ایف آئی آر میں کہا گیا رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے 21 کلو سے زائد منشیات برآمد ہوئی ، برآمد منشیات میں 15 کلو ہیروئن بھی شامل ، روکنے پر راناثنااللہ نے اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی کی۔

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا تھا رانا ثنا اللہ نےاختیارات کاناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے منشیات اسمگلنگ کی کوشش کی۔

    بعد ازاں رانا ثنا کو ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے رانا ثنا منشیات کیس میں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔