Tag: ranger

  • کراچی: فائرنگ کے واقعات، پولیس اہلکار سمیت 3افراد جاں بحق

    کراچی: فائرنگ کے واقعات، پولیس اہلکار سمیت 3افراد جاں بحق

    کراچی: فائرنگ کے مختلف واقعات میں پولیس اہلکار سمیت تین افراد جاں بحق اور آٹھ افراد زخمی ہوگئے، رینجرز سے بھی شہر کے مختلف علاقوں میں کارروائیوں کے دوران بائیس ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

    کراچی میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات کا سلسلہ تھم نہ سکا، پولیس حکام کے مطابق اورنگی ٹاون کے علاقے فرید کالونی میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے پولیس اہلکار راشد اقبال کو قتل کردیا، مقتول اہلکار شعبہ انویسٹگیشن میں کام کررہا تھا، نیوکراچی پانچ نمبر میں بھی فائرنگ سے شہزاد نامی شخص جان سے گیا۔

    فرنٹئیر کالونی میں رینجرز نے کالعدم تنظیم کے نو ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے، ملزمان ٹارگٹ کلنگ اور کریکر حملوں سمیت دیگر سنگین وارداتوں میں ملوث ہیں، چنیسر گوٹھ میں رینجرز سے کارروائی کے دوران پانچ ملزمان کو گرفتار کرلیا، ملزمان کو تعلق منیشات فروش اشوک گروہ سے ہے۔

    رنچھوڑ لائن اور سرجانی میں رینجرز نے کارروائی کے دوران پانچ ملزمان کو گرفتار کرلیا، گرفتار ملزمان میں سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والا ٹارگٹ کلر بھی شامل ہے، ملزمان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔

    خواجہ اجمیر نگری پولیس نے کارروائی کے دوران دو ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کرلیا ہے، رینجرز نے بھی لیاقت آباد میں کارروائی کے دوران ٹارگٹ کلر سمیت تین ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

  • الطاف حسین کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے چودہ اہم سوالات

    الطاف حسین کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے چودہ اہم سوالات

    لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد  الطاف حسین نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کو مخاطب کرتے ہوئے ان سے پیرا ملٹری فورسز اور فوج کے ایم کیوایم کے ساتھ طرز عمل کے حوالے سے 14سوالات کئے ہیں اور کہا ہے کہ یہ سوالات ایک ایک مہاجر بزرگ ، ماں ، بیٹی حتی کہ نواجونوں اور معصوم بچے بچیوں کی آواز ہیں جو چھاپوں کے دوران انتہائی بیہودہ اور غیر قانونی طرز عمل دیکھتے ہیں ۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے چودہ اہم سوالات کئے ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں۔

    ۔ قائد الطاف حسین نے آرمی چیف سے سوال کیا کہ ماورائے عدالت قتل، گرفتاریوں اور چھاپوں کا مرکز ایم کیو ایم کے دفاتر کیوں ہے؟

    ۔ 19جون 1992ء کو جب فوج نے 72بڑی مچھلیوں کے خلاف کارروائی کے نام پر آپریشن کا رخ صرف اور صرف ایم کیوایم کی جانب کیوں موڑا گیا ؟

    ۔ رینجرز نے کراچی آپریشن کیا ہے اور جگہ جگہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کی گرفتاریاں کیں، ان میں سے اکتالیس کارکنان اب تک لاپتہ کیوں ہیں؟

    ۔ الطاف حسین کا کہنا ہے کہ اللہ نے آپ کو طاقتور عہدہ عطا فرمایا ہے، فوج یونیٹی کا سمبل ہوتی یا قوم کو گالیاں دے کر لسانیت اور صوبائیت میں بانٹنے کا کام انجام دینا بھی کیا فوج کے فرائض میں شامل ہیں ؟

    ۔ سابق برگیڈیئر آصف ہارون نے جناح پورکا خود ساختہ جعلی نقشہ تقسیم کیا جس کے گواہ ریٹائرڈ فوجیوں کی حیثیت سے زندہ ہیں، اس پر اقوام متحدہ کی عدالت لگا لی جائے یا جی ایچ کیو میں عوامی عدالت لگالی جائے اوران کی گواہی اس ضمانت کے ساتھ لی جائے کہ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی؟

    ۔ فوج کے خود احتسابی عمل کے دوران تشدد کے ذریعے ایم کیوایم کے کارکنان کو ہلاک کرنے والے کتنے افسران اور سپاہیوں کو سزا دی گئی؟

    ۔ کیا منتخب نمائندوں سے رینجرز کے میجر ، کیپٹن ، بریگیڈیئر اور افسران کا درجہ آئینی اعتبار سے زیادہ بڑا ہوتا ہے ؟

    ۔ آج تک پارٹی کا جو سامان گھروں اور دفاتر سے لیا گیا واپس نہیں کیا گیا آخر کیوں؟

    ۔ ماورائے عدالت قتل ، چھاپے گرفتاریوں اور دفاتر و گھروں پر چھاپوں کا مرکز صرف اور صرف ایم کیوایم کے رہنماؤں اور کارکنان کے دفاتر اور گھروں کو کیوں بنایا گیا ہے؟

    ۔ الطاف حسین نے کہا ہے کہ میرے بھائی اور بھتیجے کو گولیاں مار کر شہید کردیا گیا، کس قصور اور جرم میں ؟ آخر انھیں کس جرم کی سزا دی گئی؟

    ۔ الطاف حسین نے مزید کہا کہ پولیٹیکل ویکٹا مائزیشن کے تحت قتل کرنے کا لائسنس کوئی بھی حکومت نہیں دیتی ہے ، ہم مہاجروں کو آخری بار فوج بتائے کہ ہم کیا کریں ؟

    ۔ ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دے کر ملک بنایا، سب کچھ  لٹا دینے کے باوجود ہمارے لئے فوج کے دل میں آج تک اپنائیت یا قبولیت کیوں نہ آسکی؟

     ۔ چالیس روز گزر چکے ہیں کچھ جماعتوں کو ریڈ زون جانے ، دھرنے دینے کی اجازت ہے بڑی خوشی کی بات ہے۔

    ۔ اگر ایم کیوایم ، اسلام آباد ، ریڈزون میں ایک ہفتہ بعد دھرنے دینے کا بھر پور اعلان کریں تو فوج ، رینجرز اور پولیس حرکت میں تو نہیں آئیں گے ؟

  • کراچی: ایم کیوایم کے گرفتار 3کارکن 90روز کیلئے رینجرز کے حوالے

    کراچی: ایم کیوایم کے گرفتار 3کارکن 90روز کیلئے رینجرز کے حوالے

    کراچی: ایم کیوایم کے تین گرفتار کارکنوں کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا، تینوں کارکنوں کو نوے روز کیلئے رینجرز کی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔

    کراچی کے علاقے گلشن معمار سے حراست میں لئے گئے ایم کیوایم کے تین کارکنوں کو رینجرز نے انسداددہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا، ملزمان کو رینجرز نے سخت سیکیورٹی حصار میں عدالت میں پیش کیا اور ملزمان کی شناخت چھپانے کیلئے ان کے چہروں پر کپڑا ڈالا گیا۔

    ملزمان کی جانب سے عدالت میں مؤقف اپنایا گیا کہ ملزمان کے خلاف فل شواہد موجود ہیں، عدالت ملزم سے تفتیش کرنے کیلئے نوے روز کیلئے رینجرز کی تحویل میں دیں، جس پر عدالت نے رینجرز کے وکیل کی استدعا منظور کرلی۔

    تحفظ پاکستان آرڈیننس کے تحت ایم کیو ایم کے تین کارکنوں کو نوے روز کی نظربندی کے تحت رینجرز کی تحویل میں دیدیا ہے۔

    کاشف ، زکریا اور نواز کو چوبیس ستمبر کو رینجرز نے شک کی بنیاد پر گلشن معمار کے علاقے میں سیاسی جماعت کے دفتر سے تیئس ساتھیوں کے  ہمراہ گرفتار کیا تھا۔

    دوسری جانب رینجرز نے ایم کیوایم کے  تیئس میں سے پندرہ افراد کو رہا کیا جاچکا ہے۔ جس کے بعد متحدہ قومی موومنٹ نے حکام کی جانب سے دیگر کارکنوں کی رہائی کی یقین دہائی کے بعد شہر سے دھرنے ختم کردیئے تھے ۔

    ایم کیو ایم کے رہنماء اور صوبائی وزیر فیصل سبزواری نے وزیرِاعلی ہاوس اور اہم شاہراہوں پر دھرنے ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے باقی کارکن بھی جلد ہمارے درمیان ہوں گے،  فیصل سبزواری نےکہا ہے کہ ٹارگٹڈ آپریشن کی حمایت کرتے ہیں تاہم آپریشن کے نام پر ظلم اور جبر کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

  • ایم کیوایم کےدفتر پرچھاپےکی الطاف حسین کی مذمت

    ایم کیوایم کےدفتر پرچھاپےکی الطاف حسین کی مذمت

    کراچی:ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نےکہا ہے کہ اسلام آباد میں ٹی وی اسٹیشن،پارلیمنٹ ہاؤس پرحملے کرنےوالوں کےساتھ نرمی کی جارہی ہےجبکہ ایم کیوایم کے پرامن کارکنوں کو بلا جواز گرفتارکیا جا رہا ہے۔

    گلشن معمار کراچی میں ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی کے رابطہ دفتر پر رینجرز کے چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کے دہشت گرد کھلے عام دہشت گردی کررہے ہیں لیکن ایسے عناصرکے خلاف کارروائی کےبجائے ایم کیوایم کے دفاتر پرچھاپےمارے جارہے ہیں۔

    الطاف حسین کا کہنا تھا کہ اسلام آبادمیں ٹی وی اسٹیشن،پارلیمنٹ ہاؤس اوردیگر سرکاری عمارتوں پرحملے کرنے والوں کے ساتھ تونہایت نرمی سے پیش آیا جارہا ہے لیکن پرامن سیاسی سرگرمیاں انجام دینے والے ایم کیوایم کے کارکنوں کو بلاجوازگرفتار کر کے تشد کا نشانہ بنایا جارہاہے،ان کا کہنا تھا کہ ایسا طرزِ عمل  لوگوں میں محبتوں کے بجائے نفرتوں کوجنم دے گا۔

    الطاف حسین نے صدرر پاکستان،وزیراعظم،وفاقی وزیرداخلہ اور وزیرِاعلیٰ سندھ سےمطالبہ کیا کہ ایم پی اے آفس سے گرفتارکئے گئے کے تمام کارکنوں کو رہا کیاجائے۔