Tag: Rangers Ikhtiarat

  • سندھ رینجرزکے اختیارات میں توسیع کا فیصلہ، نوٹیفکیشن آج جاری ہوگا

    سندھ رینجرزکے اختیارات میں توسیع کا فیصلہ، نوٹیفکیشن آج جاری ہوگا

    کراچی : حکومت سندھ  نے چار روزبعد رینجرز کے اختیارات میں توسیع کا فیصلہ کرلیا، تین ماہ کی توسیع کا نوٹیفکیشن آج جاری کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز کے اختیارات کا معاملہ حل ہو گیا، سندھ حکومت نے رینجرزکے اختیارات میں توسیع کا فیصلہ کرلیا ہے، ذرائع سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ اختیارات میں توسیع کانوٹیفکیشن آج جاری کیا جائےگا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق رینجرز کے اختیارات میں 3 ماہ کی توسیع کی جائے گی، پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو رینجرز کو اختیارات دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : سندھ رینجرزکے خصوصی اختیارات آج رات سے ختم

    نو ٹیفکیشن کے اجراء کے بعد رینجرز کو چھاپوں، گرفتاری اورملزمان سے تحقیقات سمیت دیگراختیارات حاصل ہوں گے، محکمہ داخلہ سندھ اختیارات کانوٹیفکیشن وفاقی حکومت کوارسال کریگی جس کے بعد وفاقی حکومت رینجرز اختیارات کی مدت میں توسیع کانوٹیفکیشن جاری کریگی۔

    مزید پڑھیں: رینجرز اختیارات، لوگ معاملے کو اچھال کر زندہ رہنا چاہتے ہیں، چانڈیو

    یاد رہے کہ سندھ میں رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت اختیارات دیئےجاتے ہیں، رینجرز کے اختیارات 4 روز پہلے 15جنوری کو ختم ہوئے تھے۔

  • رینجرز اختیارات : سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی نے قرارداد جمع کرادی

    رینجرز اختیارات : سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی نے قرارداد جمع کرادی

    کراچی : تحریک انصاف نے سندھ رینجرز کے اختیارات میں مزید توسیع کیلئے سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرا دی، مذکورہ قرارداد پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان نے جمع کرائی۔ قرارداد میں رینجرز کے اختیارات میں توسیع کا مطالبہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں رینجرز کے اختیارات کی مدت ختم ہوئے دو روز ہوگئے ہیں، لیکن اب تک سندھ حکومت اختیارات میں مزید توسیع کیلئے ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے، صوبائی وزارت داخلہ کی جانب سے تاحال سمری نہیں بھیجی گئی ہے۔

    صورت حال کو دیکھتے ہوئے پی ٹی آئی کراچی کے رہنما اور ممبر رکن صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان نے سندھ اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں رینجرز اختیارات میں توسیع کے حوالے قرار داد جمع کرادی ہے، قرارداد رول 256 کے تحت سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی۔

    قرار داد میں کہا گیا ہے کہ رینجرز کو خصوصی اختیارات 3 ماہ کے بجائے طویل مدت تک کے لیے دیئے جائیں، رینجرز کو خصوصی اختیارات سندھ بھر کے لئے دیئے جائیں اور اختیارات کو کراچی تک محدودنہ رکھا جائے۔

    قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ کراچی آپریشن میں رینجرز کی قربانیوں اور کاوشوں کی وجہ سے شہر قائد میں امن قائم ہوا۔ یاد رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرز اختیارات کا فیصلہ کابینہ کی منظوری سے مشروط کردیا ہے۔

    مزید پڑھیں : سندھ رینجرزکے خصوصی اختیارات آج رات سے ختم

    رینجرز کواس سے قبل 90  روز کیلئے خصوصی اختیارات 18 اکتوبر 2016 کو دیئے گئے تھے۔ ماضی میں بھی رینجرز اختیارات کے معاملے پر سندھ حکومت تاخیری حربے اختیار کرتی رہی ہے۔

    واضح رہے کہ سندھ کا محکمہ داخلہ رینجرزاختیارات کی سمری وزیراعلیٰ کو بھیجتا ہے۔ یہ سمری وزیراعلیٰ سندھ کی منظوری کےبعد وفاق کو بھیج دی جاتی ہے۔

  • وفاقی حکومت نے سندھ رینجرز کے اختیارات میں اضافے کا فیصلہ کرلیا

    وفاقی حکومت نے سندھ رینجرز کے اختیارات میں اضافے کا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کی قیادت تو دبئی میں موجود ہے لیکن اسلام آباد میں سندھ رینجرز کے اختیارات میں توسیع کا فیصلہ ہوگیا۔ وفاقی حکومت خصوصی اختیارات استعمال کرسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز کی چوکیاں خالی ہیں، اسنیپ چیکنگ ختم کردی گئی،ان اقدامات کے بعد سندھ میں رینجرز کےہیڈ کوارٹرز میں محدود ہونے کے بعد وفاق نے اہم قدم اٹھانے کا فیصلہ کرلیا۔

    حکومتی ذرائع کے مطابق وفاق کی جانب سے سندھ حکومت کو آگاہ کیا گیا ہے کہ وفاق کے پاس سندھ رینجرز کے اختیارات میں توسیع کرنے کا اختیا ر موجود ہے۔

    وفاق نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے چوبیس گھنٹوں میں رینجرز کے اختیارات میں توسیع نہ کی تو وفاقی حکومت نوٹیفیکشن جاری کر کے سندھ میں رینجرز کے اختیارات میں اضافہ کر دے گی۔

    ذرائع کے مطابق گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھی رینجرز کا معاملہ زیر غور رہا۔ وزارت داخلہ کی جانب سے قومی سلامتی کمیٹی کو بتایا گیا تھا کہ وفاقی حکومت رینجرز اختیارات سے متعلق اپنا اختیار کسی بھی وقت استعمال کر سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ حکومت سندھ نے تین دن گزرنے کے بعد بھی تاحال رینجرز کے اختیارات میں اضافے کی سمری منظور نہیں کی ہے۔

    اس حوالے سے پیپلز پارٹی کا مرکزی اجلاس دبئی میں منعقد کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ پارٹی قیادت سے مشورے کیلیے دبئی پہنچ گئے ہیں۔

    آصف زرداری نے دوروزہ اجلاس میں صوبائی کابینہ، رحمان ملک اور لطیف کھوسہ سمیت سینئررہنماؤں کو بھی مشاورت اورتجاویزکیلئے دبئی طلب کر لیا ہے۔

    اجلاس میں رینجرز کو اختیارات دینے کا معاملہ ہاٹ فیورٹ رہے گا، اجلاس میں آزاد کشمیر الیکشن کے نتائج اور عمران خان کی تحریک پر بھی تبادلہ خیال کیاجائےگا۔

    ذرائع کے مطابق پارٹی قیادت پانامہ لیکس پر وفاق کے خلاف اگلا قدم اٹھانے سے متعلق بھی اہم اعلان کر سکتی ہے۔

     

  • اختیارات ختم : رینجرز نے کراچی میں اسنیپ چیکنگ روک دی

    اختیارات ختم : رینجرز نے کراچی میں اسنیپ چیکنگ روک دی

    کراچی : رینجرز نے کراچی کے داخلی وخارجی راستوں پرچیکنگ کا سلسلہ روک دیا، تجاوزات کے خلاف مہم میں سیکورٹی دینے سے بھی معذرت کا اظہار کردیا، چیکنگ کا سلسلہ رینجرز اختیارات ختم ہونے پرروکا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں رینجرز کے اختیارات کا معاملہ پھر سے التواء کا شکار ہوگیا۔ سندھ حکومت کی ٹال مٹول پر رینجرز نے سیکیورٹی معاملات سے کنارہ کشی اختیار کرلی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رینجرز نے کراچی کے داخلی و خارجی راستوں پر اسنیپ چیکنگ روک دی ہے اور شہر کی اہم تنصیبات پر تعینات رینجرز اہلکاروں کو بھی جلد واپس بلالیا جائے گا۔ اب کسی گاڑی کورینجرز اہلکار روک کرچیک نہیں کریں گے۔

    دوسری طرف رینجرز نے کراچی میں تجاوزات ہٹانے کےکام میں سیکورٹی فراہم کرنے سے بھی معذرت کا اظہار کردیاہے۔

    سندھ کے وزیربلدیات نے ڈپٹی کمشنر سینٹرل کو ہدایت جاری کی ہے کہ گجر نالے پر صفائی کا کام تیز کیا جائے، ضرورت ہو تو رینجرزاور پولیس سے بھی مدد لیں۔

    رینجرزذرائع کے مطابق وزیربلدیات سندھ کے اس حکم کو رینجرز کے دائرہ اختیار سے بالاتر قرار دے دیا گیاہے ۔

    رینجرز ذرائع نے کہا ہے کہ یہ کام ہمارے زمرہ اختیار میں نہیں آتے۔ ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے خصوصی اختیارات میں توسیع میں ہر بار ٹال مٹول اور بہانوں کے باعث رینجرز کا یہ ردعمل سامنے آرہا ہے، جس سے شہر میں امن و امان اور سیکیورٹی کی صورتحال ایک بار پھر خدشات کا شکار ہوجائے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ پیر اور منگل کی درمیانی شب رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت ختم ہوچکی ہے اور سندھ حکومت نے تا حال رینجرز کے اختیارمیں توسیع کی منظوری نہیں دی ہے۔

     

  • سب سے زیادہ پیپلزپارٹی دہشت گردی کا شکار ہوئی ہے، منظور وسان

    سب سے زیادہ پیپلزپارٹی دہشت گردی کا شکار ہوئی ہے، منظور وسان

    خیرپور: صوبائی وزیر منرل مائنز منظور وسان نے کہا ہے کہ رینجرز کے اختیارات میں ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے،سب سے زیادہ پیپلزپارٹی دہشت گردی کا شکار ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ذوالفقار بھٹو بھی عدالتی دہشت گردی کے شکار ہوئے تھے، صوبائی وزیر منرل مائنز منظور وسان نے خیرپور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو رینجرز کو اختیار ہیں وہ ہی استعمال کرے، پر اس کا مطلب یہ نہ لیا جائے کہ پیپلزپارٹی کرپشن یا دہشت گردی کی سپورٹ کررہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیاست میں اتاؤ ،چڑہاؤ آنا ہے کچھ لوگ ہمارے ساتھ ہونگے، کچھ چھوڑ کے چلے جائینگے، منظور وسان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کو گرینڈ الائنس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

    ایم کیو ایم عقلمند ہے،جس کا پلڑا بھاری ہوگا ایم کیو ایم اس کے ساتھ ہوگی منظور وسان وسان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری 2016 میں وطن واپس آئینگے،منظور وسان کہنا تھا کہ پہلی جنوری کو بہت بڑا خواب دیکھوں گا۔

  • رینجرز اختیارات: سندھ حکومت کا وفاق کے احکامات ماننے سے انکار

    رینجرز اختیارات: سندھ حکومت کا وفاق کے احکامات ماننے سے انکار

    کراچی : سندھ رینجرز کے اختیارات کے معاملے پر سندھ حکومت نے وفاقی حکومت کے احکامات نہ ماننے کا فیصلہ کیا ہے۔ رینجرز کو اختیارات دینے کا نوٹی فکیشن دینے کے بجائے وفاقی حکومت کو اختیارات کے حوالے سے ایک با ر پھر خط لکھنے پر اتفاق کیاگیا ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی صدارت رینجرز کے اختیارات کے حوالے سے ایک مشاورتی اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا جس میں آئینی و قانونی ماہرین اور اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔

    اجلاس میں رینجرز کے اختیارات کے حوالے سے تفصیلی غور کیا گیا، وزیراعلیٰ سندھ نے واضح طور پر افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ وفاقی حکومت کے رینجرز کے اختیارات کے حوالے سے احکامات کو منظور کرنے کے بجائے جوابی خط وفاقی وزارت داخلہ کو لکھا جائے ۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ خط  میں یہ ایک بار پھر بتایا جائے کہ وفاقی حکومت کے خواہش کے مطابق رینجرز کو اختیارات نہیں دیئے جاسکتے۔

    سندھ حکومت رینجرز کو اختیارات غیر مشروط طور پر سندھ اسمبلی کی قرارداد کے مطابق ہی دے گی اور چیف سیکریٹری سندھ کویہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ خط میں اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبائی خودمختاری کے بارے میں بھی وفاق کو لکھے اورجو صوبے کو آئینی اختیارات ہیں اس کا ذکر بھی خط میں کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کو واضح پیغام دیا جائے کہ رینجرز کو اختیارات سندھ اسمبلی کی قرارداد میں عائد پانچ شرائط کی روشنی میں ہی دیئے جائیں گے، جس کیلئے وفاق اپنے موقف میں تبدیلی لائے اور سندھ حکومت کی بھیجی ہوئی سمری کو منظور کرے جس کے بعد ہی رینجرز کو اختیارات دیئے جائیں گے۔