Tag: rangers k ikhtiyarat

  • سندھ رینجرزکے خصوصی اختیارات آج رات سے ختم

    سندھ رینجرزکے خصوصی اختیارات آج رات سے ختم

    کراچی : سندھ میں رینجرز کے اختیارات آج رات بارہ بجے ختم ہوجائیں گے۔ صوبائی حکومت کی جانب سے
    محکمہ داخلہ سندھ نے رینجرز کو 90 روز کیلئےخصوصی اختیارات دینےکی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت آج رات ختم ہو رہی ہے اس حوالے سے سندھ حکومت تاحال خاموش ہے۔

    یاد رہے کہ سندھ میں رینجرز کو اختیارات گزشتہ سال اٹھارہ اکتوبر کو نوّے دن کیلئے دیئے گئے تھے۔ محکمہ داخلہ سندھ نے رینجرزاختیارات کی  سمری وزیراعلیٰ کو ارسال کردی۔ رینجر کو 1997 کےانسداد دہشتگردی ایکٹ 4 کے تحت اختیارات دینے کی تجویز دی گئی ہے.

    محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق رینجرزاختیارات کی مدت آج  15 جنوری کی رات بارہ بجے ختم ہوجائے گی،
    وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرزاختیارات کا فیصلہ کابینہ کی منظوری سے مشروط کردیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ سندھ کابینہ اجلاس میں کل رینجرز کے اختیارات کامعاملہ زیرغور لایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق سندھ کابینہ کے اجلاس میں رینجرز اختیارات میں توسیع کی توثیق متوقع ہے۔

    یاد رہے کہ رینجرز کو90 روز کیلئے خصوصی اختیارات 18 اکتوبر 2016 کو دیئے گئے تھے۔

    سندھ حکومت کی ٹال مٹول پر سیاسی جماعتوں نے تشویش ظاہر کردی۔ پی ٹی آئی نے رینجرز اختیارات میں طویل مدت کی توسیع کا مطالبہ کر دیا۔ پاک سرزمین پارٹی نے رینجرزاختیارات پرسندھ حکومت کی خاموشی کو بارگین حربہ قرار دے دیا۔

    ماضی میں بھی رینجرز اختیارات کے معاملے پر سندھ حکومت تاخیری حربے اختیار کرتی رہی ہے۔ سندھ کا محکمہ داخلہ رینجرزاختیارات کی سمری وزیراعلیٰ کو بھیجتا ہے۔ یہ سمری وزیراعلیٰ سندھ کی منظوری کےبعد وفاق کو بھیج دی جاتی ہے۔

  • رینجرز کی اندرون سندھ کارروائیاں،533 ملزمان گرفتار، رپورٹ جاری

    رینجرز کی اندرون سندھ کارروائیاں،533 ملزمان گرفتار، رپورٹ جاری

    کراچی: پاکستان رینجرز سندھ نے سال 2013 سے جاری اندرون سندھ کے آپریشن کی تفصیلات جاری کردیں۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق آرٹیکل 147 کے تحت دیے گئے اختیارات پر رینجرز نے اندرون سندھ میں آپریشن کے دوران 533 ملزمان کو گرفتار کیا۔

    رینجرز کے اندرون سندھ ہونے والی کارروائیوں سے جرائم میں نمایاں کمی آئی ہے ۔ جاری کی جانے والی تفصیلات کے مطابق اندرون سندھ قتل کی وارداتوں میں 44 فیصد، ڈکیتی 53فیصد، اغوابرائے تاوان 77 فیصد اور رہزنی کی وارداتوں میں 27 فیصد کمی آئی۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق اندرون سندھ میں رینجرز جرائم پیشہ عناصر کے خلاف وقتا فو وقتا پولیس بھی معاونت کرتی رہی ہے ۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی سمری پر دستخط کردیے

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزارت داخلہ نے رینجرز کو پورے سندھ میں آرٹیکل 147 کے تحت قیام میں توسیع کردی گئی، وزارت داخلہ نے رینجرز کے اختیارات کے سلسلے میں سندھ حکومت کی درخواست پر دو نوٹیفیکیشن جاری کیے ہیں۔

    پہلے نوٹی فیکیشن کا تعلق صوبہ سندھ میں رینجرز کے قیام کے حوالے سے ہے جو ایک سال کے لئے کی گئی ہے،

    دوسرا نوٹی فیکیشن کے مطابق رینجرز کے کراچی میں خصوصی اختیارات کے حوالے سے ہے جس کی میعاد 90 روز ہے، جس کا اطلاق 16 جولائی سے ہوچکا ہے۔

    سندھ رینجرز کے اختیارات میں‌ توسیع، وفاق نے سمری مسترد کردی

    تاہم ذرائع وزارتِ داخلہ کے مطابق رینجرز کراچی میں کسی بھی سیاسی جماعت اور سرکاری دفاتر پر بغیر اجازت چھاپہ مارسکتی ہے اور کسی بھی جگہ کارروائی کرسکتی ہے۔

    وزارت داخلہ کے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ رینجرز کو صرف کراچی آپریشن کی اجازت دی گئی ہے تاہم اندرون سندھ میں قیام کی مدت میں ایک سال کی توسیع کی گئی ہے، جہاں وہ پولیس کو معاونت فراہم کرے گی۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق رینجرز ایک بار پھر پرانے طریقہ کار کے تحت صرف کراچی میں اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی۔

  • وفاق نے رینجرزکوسندھ میں اختیارات دے دیئے، دو نوٹیفکیشن جاری

    وفاق نے رینجرزکوسندھ میں اختیارات دے دیئے، دو نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد : رینجرز کو سندھ میں اختیارات مل گئے، وزارت داخلہ نے رینجرز کے اختیارات کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔ رینجرز کو صرف کراچی میں نوے روز کیلئے خصوصی اختیارات دیئے گئے ہیں، جبکہ اندرون سندھ رینجرز پولیس کی معاونت کر سکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق انتظار کی گھڑیاں ختم ہو گئیں، وزارت داخلہ نے رینجرز کے پورے سندھ میں آرتیکل 147 کے تحت قیام مین توسیع کردی

    وزارت داخلہ نے رینجرز کے اختیارات کے سلسلے میں سندھ حکومت کی درخواست پر دو نوٹیفیکیشن جاری کیے ہیں۔

    پہلے نوٹی فیکیشن کا تعلق صوبہ سندھ میں رینجرز کی تعیناتی کے حوالے سے ہے جو ایک سال کے لئے کی گئی ہے،

    دوسرا نوٹی فیکیشن رینجرز کے کراچی میں خصوصی اختیارات کے حوالے سے ہے جس کی میعاد 90 روز ہے، جس کا اطلاق 16 جولائی سے ہوچکا ہے۔

    تاہم ذرائع وزارتِ داخلہ کے مطابق رینجرز کراچی میں کسی بھی سیاسی جماعت اور سرکاری دفاتر پر بغیر اجازت چھاپہ مارسکتی ہے اور کسی بھی جگہ کارروائی کرسکتی ہے۔

    وزارتِ داخلہ کے حکام کے مطابق سمری تیار کرنے سے قبل اہم اجلاس منعقد کیا گیا بعد ازاں آرٹیکل 147 کو مد نظر رکھتے ہوئے رینجرز کو خصوصی اختیارات دینے کا اعلان کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : سندھ رینجرز کے اختیارات میں‌ توسیع، وفاق نے سمری مسترد کردی

    وزارت داخلہ کے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ رینجرز کو صرف کراچی آپریشن کی اجازت دی گئی ہے تاہم اندرون سندھ میں قیام کی مدت میں ایک سال کی توسیع کی گئی ہے، جہاں وہ پولیس کو معاونت فراہم کرے گی۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق رینجرز اب پرانے طریقہ کار کے تحت صرف کراچی میں اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی۔

     

  • مقررہ وقت گزرگیا، رینجرزکواختیارات میں توسیع نہ مل سکی

    مقررہ وقت گزرگیا، رینجرزکواختیارات میں توسیع نہ مل سکی

    کراچی : سندھ میں رینجرز کے قیام میں توسیع اور خصوصی اختیارات کا معاملہ حل نہیں ہوسکا، وزیراعلیٰ سندھ نے سمری پر دستخط نہیں کیے اس کے بعد اختیارات آج 19 جولائی کی رات بارہ بجے ختم ہوگئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کے پاس سمری موجود ہے تاہم انہوں نے اس پر دستخط نہیں کیے ہیں اس سلسلے میں پیپلزپارٹی کی قیادت سے مشاورت جاری ہے ۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے تین جولائی کو رینجرز کے اختیارات میں تین ماہ کے اضافے اور رینجرز کے صوبے میں قیام میں ایک سال کے اضافہ کی سمری وزیراعلیٰ سندھ کو ارسال کی تھی۔

    اس سے قبل رینجرز کے خصوصی اختیارات میں 77 روز کا اضافہ کیا گیا تھا ، اور اس طرح رینجرز کے قیام اور خصوصی اختیارات دونوں انیس جولائی کی رات بارہ بجے ختم ہوگئے ہیں۔

    اس سلسلے میں اب رینجرز کے قیام اور خصوصی اختیارات کے بارے میں قانونی پیچیدگیاں پیدا ہوگئی ہیں، رینجرز کے اختیارات میں اضافہ اس سے قبل بھی ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری کے بعد روک دیاگیا تھا۔

    وفاقی حکومت کی مداخلت اور اعلیٰ سطحی رابطوں کے بعد اختیارات ختم ہونے کے ایک ہفتے کے بعد رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی گئی تھی اور اس کا اطلاق ختم ہونے والی تاریخ سے کیاگیا تھا تاکہ ان اختیارات کو قانونی تحفظ دیا جاسکے۔

    ایک دفعہ پھر معاملہ التوا کا شکار ہے ، اس بار رینجرز کے صوبے میں قیام اور اختیارات دونوں میں توسیع نہیں کی گئی ہے۔

     

  • رینجرزکو اختیارات صرف کراچی کے لئے دیئے تھے، قائم علی شاہ

    رینجرزکو اختیارات صرف کراچی کے لئے دیئے تھے، قائم علی شاہ

    لاڑکانہ : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ رینجرز کو کراچی کے سوا کسی اور شہر میں کارروائی کا اختیار نہیں۔ رینجرز کے اختیارات میں توسیع کیلئے پارٹی قیادت کی ہاں کا انتظار ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاڑکانہ میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، قائم علی شاہ نے کہا کہ 4 سنگین جرائم پر قابو پانے کے لئے رینجرز کو اختیارات صرف کراچی کے لئے دیئے تھے۔

    رینجرز اور پولیس کو اپنے اختیارات سے تجاوز نہیں کرنا چاہئیے، وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس شاہ کے اغواء سے متعلق کافی قیاس آرائیاں ہوئیں، شکر ہے کہ وہ خیریت سے بازیاب ہو گئے۔

    انہوں نے بتایا کہ امجد صابری قتل کیس کی تفتیش میں پیش رفت ہوئی ہے، خالد محمود سومرو قتل کیس میں بھی ملزمان پکڑے گئے۔

    پی پی رہنما عبدالقادر پٹیل کی گرفتاری سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ عبدالقادر پٹیل کی گرفتاری وزیرداخلہ اور آئی جی کا فرض ہے، وہ انسداد دہشت گردی کی عدالت سے فرارہوئے، پولیس کو انہیں پکڑنا ہوگا۔

    سید قائم علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتیں ہورہی ہیں اس پرقابوپارہے ہیں، پولیس کوجدید ہتھیاروں سے لیس کریں گے۔

     

  • سندھ حکومت نے تاحال رینجرزاختیارات میں توسیع کی منظوری نہیں دی

    سندھ حکومت نے تاحال رینجرزاختیارات میں توسیع کی منظوری نہیں دی

    کراچی : رینجرز کو کراچی میں حاصل خصوصی اختیارات کا آج آخری دن ہے، سندھ حکومت نے تاحال رینجرز اختیارات میں توسیع کیلئے بھیجی جانے والی سمری کی منظوری نہیں دی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کے تحت رینجرز کو ملنے والے خصوصی اختیارات کی مدت آج ختم ہورہی ہے۔

    سندھ میں رینجرز کے قیام میں توسیع کے حوالے سے وزیر داخلہ نے سمری پر تاحال دستخط نہیں کیے ہیں اور سمری کو دستخط کے بغیر ہی محکمہ قانون کو بھجوا دی گئی ہے۔

    سمری میں رینجرز کے سندھ میں قیام میں ایک سال کی توسیع کی سفارش کی گئی ہے، خصوصی اختیارات کے تحت رینجرز چھاپے مار کرکسی ملزم کو تفتیش کے لئے نوے روز اپنی تحویل میں رکھ سکتی ہے۔

    رواں سال چار مئی کو رینجرز کے خصوصی اختیارات میں نوے دن کی توسیع کی گئی تھی۔ جس کی مدت کل انیس جولائی کو ختم ہوجائے گی۔

    سال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا رینجرز کو خصوصی اختیارات فوری مل جائیں گے؟ حالیہ دنوں صوبائی وزیرداخلہ سہیل انور سیال اور رینجرز حکام کے درمیان ہونے والی کشیدگی کے باعث اختیارات کا معاملہ ایک پھر لٹکے گا؟

    اس سے قبل ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری پر رینجرز کے اختیارات کا معاملہ ایک مرتبہ پہلے اٹک چکا ہے۔

    انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) کے تحت کراچی میں رینجرز کو اختیارات حاصل ہیں جو کل رات بارہ بجے ختم ہوجائیں گے۔

     

  • وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرزاختیارات کی سمری پردستخط کردیئے

    وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرزاختیارات کی سمری پردستخط کردیئے

    کراچی : سندھ کابینہ کی جانب سے منظوری کے بعد وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے رینجرز اختیارات کی سمری پر دستخط کر دیئے۔ جس کے تحت رینجرز کو صوبے میں تین ماہ کے لئے اختیارات دیئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری نثار علی خان کا فون کام کرگیا۔ سندھ میں رینجرز کے اختیارات کی سمری کا معاملہ لٹکا ہوا تھا۔ ایسے میں وزیر داخلہ چوہدری نثار نے وزیر اعلیٰ سندھ سے فون پررابطہ کرلیا۔

    نثارعلی خان نے وزیراعلیٰ سندھ سے کہا رینجرزکے اختیارات کانوٹی فکیشن باہمی مشاورت سے جاری کیاجائے، انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے تحفظات دورکرنے کی پوری کوشش کی جائے گی۔

    سید قائم علی شاہ نے وزیر داخلہ کی بات سے اتفاق کیا۔ ذرائع کےمطابق چوہدری نثارکےٹیلی فون کے بعد سندھ کابینہ نے رینجرزاختیارات میں توسیع کی سمری منظور کرلی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے دستخط بھی کر دیئے۔ سمری وفاقی حکومت کی منظوری کیلئے بھجوائی جائے گی۔ وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے وزیر داخلہ کو کراچی کا دورہ یاد دلایا، جس پر چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ وہ جلد کراچی آئیں گے۔

  • رینجرزکے اختیارات کا معاملہ پھرسراٹھانے والا ہے

    رینجرزکے اختیارات کا معاملہ پھرسراٹھانے والا ہے

    کراچی : سندھ میں رینجرز کے اختیارات کا معاملہ پھر زیر بحث آگیا، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نےیہ اعلان بھی کردیا کہ رینجرز کومکمل اختیارات دینے کیلئے سندھ اسمبلی میں پیش کی جانے والی قرارداد میں ترمیم بھی کی جاسکتی ہے ،لیکن وفاق سے ساتھ معاملات ابھی سردہی نذر آرہے ہیں .

    وزیراعظم کی ہدایت کے باوجود چوہدری نثار کراچی نہ آسکے، رینجرز کے اختیارات کا معاملہ پانچ فروری کو پھر سامنے آنے والا ہے لیکن اس کی باز گشت ابھی سے سنائی دے رہی ہے۔

    کورکمانڈر کراچی سے ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ نے اعلان کردیا کہ رینجرزکو مکمل اختیارات دیئے جائیں گے ۔ پانچ فروری کو رینجرز اختیارات میں توسیع بھی ختم ہوجائے گی اور سندھ اسمبلی پھر اس معاملے پر بحث کرے گی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے تو معاملہ حل کرنے کا عندیہ دے دیا ہے لیکن وفاقی وزیر چوہدری نثار شاید اس حل میں شامل نہیں۔

    وزیراعظم کی ہدایت کے باوجود چوہدری نثار کراچی نہیں آئے۔ دیکھنا یہ ہے کہ بیورو کریسی وڈے سائیں کی ہدایت پر عمل کرتی ہے یا نہیں۔

  • وفاق کے پاس سمری مسترد کرنے کا کوئی اختیار نہیں، رہنما پیپلز پارٹی

    وفاق کے پاس سمری مسترد کرنے کا کوئی اختیار نہیں، رہنما پیپلز پارٹی

    کراچی : پیپلز پارٹی رہنماؤں نے وفاق کی جانب سے سندھ حکومت کی رینجرز اختیارات کی سمری مسترد کرنے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    پی پی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کے پاس سندھ حکومت کی سمری مسترد کرنے کا کوئی اختیار نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاق کی جانب سے سندھ حکومت کی رینجرز اختیارات کی سمری مسترد کرنے کو پیپلز پارٹی رہنماؤں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ حکمرانوں نے خود کو بادشاہ سمجھ رکھا ہے۔ سسی پلیجو کا کہنا ہے کہ سندھ نے کچھ غلط نہیں کیا۔ سندھ اسمبلی کو قرارداد منظور کرنے کا حق ہے۔

    جبکہ سردار لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ وفاق کے فیصلے سے آئین کی روح مجروح ہوئی ہے۔ وفاق نے آئین سے انحراف کیا ہے۔

    ممتاز قانون دان سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ وفاق نے سندھ کی مشروط درخواست کو غیر مشروط تصور کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کا موقف ہے کہ وفاقی حکومت کے پاس سندھ حکومت کی سمری مسترد کرنے کا کوئی اختیار نہیں۔

  • سندھ حکومت کی سمری مسترد، رینجرز کو سابقہ اختیارات مل گئے

    سندھ حکومت کی سمری مسترد، رینجرز کو سابقہ اختیارات مل گئے

    کراچی : سندھ حکومت کی سمری مسترد کرکے وفاق نےسندھ میں رینجرز کوسابقہ اختیارات دے دیئے۔ وزارت داخلہ نے رینجرزکےاختیارات میں ساٹھ دن کی توسیع کی منظوری دیدی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزارت داخلہ نے سندھ حکومت کو رینجرزکے مشروط اختیارات کی سمری واپس بھجوانے کے بعد سندھ میں رینجرز کو سابقہ اختیارات میں 60 دن توسیع کی منظوری دے دی۔

    سندھ رینجرز کو انسداد دہشت گردی کی ایکٹ کے تحت اختیارات دیئے گئے ہیں، رینجرز کسی بھی مشتبہ شخص کا 90 روز کا ریمانڈ لے سکتی ہے اور اسے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی منظوری کی بھی ضرورت نہیں ہے۔

    وفاق کا کہناہے کہ رینجرز اختیارات پر کوئی بھی شرائط قبول نہیں کی جائیں گی بلکہ صرف غیر مشروط سمری ہی قبول کی جائے گی۔

    وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے سند ھ حکومت کو سمری واپس بھجوا دی گئی ہے جس کے ساتھ ایک خط بھی لکھا گیاہے جس میں کہا گیاہے کہ جب کسی قانون نافذ کرنے والے ادارے کو صوبے میں تعینات کیا جاتاہے تو آرٹیکل 147کے تحت اس کے اختیارات کو محدو د نہیں کیا جاسکتاہے ۔