Tag: rangers power

  • رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت ختم، وزیراعلیٰ سندھ مشاورت کیلئے دبئی روانہ

    رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت ختم، وزیراعلیٰ سندھ مشاورت کیلئے دبئی روانہ

    کراچی : سندھ میں رینجرز کے قیام میں توسیع اور خصوصی اختیارات کا معاملہ حل نہیں ہوسکا، وزیراعلیٰ سندھ نے سمری پر دستخط نہیں کیے اس کے بعد اختیارات 19 جولائی کی رات بارہ بجے ختم ہوگئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق صوبہ سندھ میں رینجرزکےخصوصی اختیارات کی مدت رات بارہ بجے ختم ہوگئی، وزیراعلیٰ سندھ کے پاس سمری موجود ہے تاہم انہوں نے اس پر دستخط نہیں کیے ہیں، قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ رینجرزاختیارات کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی، اس سلسلے میں پیپلزپارٹی کی قیادت سے مشاورت کیلئے دبئی روانہ ہوگئے۔

    دوسری جانب مولا بخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ رینجرز کو اختیارات میں توسیع کب ملے گی یہ تو وزیر اعلیٰ ہی بتا سکتے ہیں کراچی آپریشن صرف کراچی تک ہی محدود ہے لیکن اب بھی اگر رینجرز 12 بجے کے بعد بھی کوئی کارروائی کرے تو وہ غیر آئینی نہیں ہوگی۔

    مزید پڑھیں:  مقررہ وقت گزرگیا، رینجرزکواختیارات میں توسیع نہ مل سکی

    یاد رہے کہ محکمہ داخلہ سندھ نے تین جولائی کو رینجرز کے اختیارات میں تین ماہ کے اضافے اور رینجرز کے صوبے میں قیام میں ایک سال کے اضافہ کی سمری وزیراعلیٰ سندھ کو ارسال کی تھی۔

    مزید پڑھیں : رینجرز اختیارات میں توسیع، چودھری نثار علی خان نے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو خط

    اس سے قبل رینجرز کے خصوصی اختیارات میں 77 روز کا اضافہ کیا گیا تھا اور اس طرح رینجرز کے قیام اور خصوصی اختیارات دونوں انیس جولائی کی رات بارہ بجے ختم ہوگئے ہیں۔

    واضح رہے کہ رینجرز کے اختیارات میں اضافہ اس سے قبل بھی ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری کے بعد روک دیاگیا تھا ، وفاقی حکومت کی مداخلت اور اعلیٰ سطحی رابطوں کے بعد اختیارات ختم ہونے کے ایک ہفتے کے بعد رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی گئی تھی اور اس کا اطلاق ختم ہونے والی تاریخ سے کیا گیا تھا تاکہ ان اختیارات کو قانونی تحفظ دیا جاسکے۔

  • خورشید شاہ نے وفاق کو سندھ کے معاملات میں مداخلت نہ کرنے کی تنبیہہ کردی

    خورشید شاہ نے وفاق کو سندھ کے معاملات میں مداخلت نہ کرنے کی تنبیہہ کردی

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ رینجرز اختیارات پر وزیراعظم نوازشریف کی مسلسل خاموشی معنی خیز ہے، خورشید شاہ نے وفاق کو سندھ کے معاملات میں مداخلت نہ کرنے کی تنبیہہ بھی کردی۔

    قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ رینجرزکے اختیارات کا نوٹس جاری کرنا اور وزیراعظم کی خاموشی سے سمجھتے ہیں نوازشریف کی مداخلت شامل ہے، خورشیدشاہ نے کہا کہ سندھ کے معاملات میں وفاق کو ٹانگ نہیں اڑانی چاہئے۔

    ڈاکٹر عاصم سے متعلق سوال پر خورشیدشاہ نے کہا اگر پندرہ دن تک ہاتھی کو بھی حراست میں رکھا جائے تو وہ بھی خود کو بکری مان لے گا۔

    مودی کے دورہ پاکستان پر ذکر کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پاک بھارت رہنماؤں کی ملاقات اگر شیڈول کے مطابق ہوتی ہے تو بہتر ہو تا۔ مودی کے اقتدارمیں آنےکے بعد تعلقات تلخ ہوئے۔

    خورشید شاہ نے بتایا کہ سابق صدر آصف زرداری بےنظیربھٹو کی برسی میں شرکت نہیں کریں گے۔

  • رینجرز کے محدود اختیارات، سندھ میں گرینڈ الائنس کی تیاری

    رینجرز کے محدود اختیارات، سندھ میں گرینڈ الائنس کی تیاری

    کراچی: رینجرز کو محدود اختیارات ملنے پر سندھ کی اپوزیشن جماعتیں اور تاجر برادری سراپا احتجاج بنی ہو ئی ہے، ایم کیوایم کے علاوہ تمام اپوزیشن جماعتوں نے گرینڈ الائنس کی تیاری شروع کردی، فنکشنل لیگ کے سربراہ پیر پگارا کی سربراہی میں سندھ میں گرینڈ الائنس کی تیاری جارہی ہے۔

    پیپلزپارٹی حکومت کیخلاف حکمت عملی طے کرنے کیلئے کے وفاقی وزیرمرتضیٰ جتوئی کی رہائش گاہ پر آج اہم اجلاس ہو گا، سربراہ سندھ نیشنل فرنٹ ممتاز بھٹو، سابق وزیر اعلی غوث علی شاہ اور ذوالفقارمرزا بھی اجلاس میں موجود ہوں گے۔ایازلطیف پلیجو ،ارباب غلام رحیم اور لیاقت جتوئی بھی ان کوششوں میں پیش پیش ہیں۔

    آج کی اجلاس میں ن لیگ کے حکیم بلوچ اور پیرصدرالدین شاہ راشدی بھی شرکت کرینگے۔

    اجلاس میں گرینڈ الائنس کی تشکیل سے متعلق اہم مشاورت اور سندھ میں مبینہ انتخابی دھاندلیوں اور سندھ حکومت کی جانب سے رینجرزکے محدود اختیارات پرحکمت عملی تیار کی جائے گی.

  • تاجر برادری کاصوبائی حکومت کو تین روزکا الٹی میٹم

    تاجر برادری کاصوبائی حکومت کو تین روزکا الٹی میٹم

    کراچی : رینجرز کے اختیارات کو محدود کرنے کیخلاف کراچی تاجراتحاد سراپا احتجاج بن گئی، تاجر برادری نے صوبائی حکومت کو تین روز کے اندر رینجرز کے اختیارات بحال کرنے کا الٹی میٹم دیدیا، بصورت دیگر ہڑتال کرنے اور شہر کو بند کرنے کی دھمکی دیدی ہے.

    تفصیلات کے مطابق تاجر برادری رینجرز اختیارات محدود کرنے کیخلاف سراپا احتجاج ہے اور سندھ اسمبلی کے مرکزی گیٹ پر دھرنا جاری ہے، احتجاج کے باعث پولیس الرٹ ہے اور واٹرکینن بھی موجود ہے، تاجروں کی احتجاجی ریلی کا آغاز پاکستان چوک سے ہو کر سندھ اسمبلی کے باہرختم ہوا جہاں تاجروں نے دھرنا دیا۔

    کراچی تاجراتحاد کے رہنما عتیق میر نے خطاب کرتے ہوئے حکومت کو تین دن کا الٹی میٹم دیا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ رینجرز کو مکمل اختیارات دیے جائیں ورنہ شہر کا امن پھر برباد ہوجایئگا، انہوں نے مطالبہ نہ ماننے پر ہڑتال کی دھمکی بھی دی۔
    انھوں نے کہا کہ اختیارات میں تاخیر سے تاجروں اور صنعتکاروں میں شدید مایوسی پھیل رہی ہے، جس کے نتیجے میں تجارتی مراکز میں سناٹے چھاگئے ہیں.

    انھوں نے حکومتِ سندھ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ رینجرز اختیارات بحال نہ ہوئے تو تاجر برادری گورنر راج، ایمرجنسی یا فوج کو خوش آمدید کہنے پر مجبور ہوگی جس کی تمام تر ذمے داری سندھ حکومت پر عائد ہوگی.

    تاجروں نے پاکستانی پرچم، آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور ڈی جی رینجرزمیجرجنرل بلال کی تصویریں اور حکومت کیخلاف نعروں پر مبنی پلے کارڈز اور بینرز بھی اٹھا رکھےہیں اور رینجرز کے حق میں نعرے لگارہے تھے، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری نے سندھ اسمبلی جانیوالے راستے بند کردیئے جبکہ مظاہرین کومنتشرکرنے کیلیے واٹر کینن بھی طلب کرلیا گیا۔

  • رینجرز اختیارات کامعاملہ قانون کے مطابق جلدحل ہوگا، مولابخش چانڈیو

    رینجرز اختیارات کامعاملہ قانون کے مطابق جلدحل ہوگا، مولابخش چانڈیو

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے مشیر برائے اطلاعات مولابخش چانڈیو نے سندھ اسمبلی میں حزب اختلاف کے ان الزامات کو رد کیا ہے کہ حکومت رینجرز کو بلیک میل کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مخالف جماعتیں رینجرز کے اختیارات میں توسیع کے معاملے پر غیر ضروری شور شرابہ کرکے اس معاملے کو تکراری بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے کئی مرتبہ یہ بات واضع کردی ہے کہ رینجرز سندھ حکومت کے ساتھ ہے اور سندھ حکومت رینجرز کے ساتھ ہے اور رہے گی، انہوں نے مزید کہا کہ رینجرز کے اختیارات میں توسیع کا معاملہ قانونی کی ر و سے بہت جلد حل ہوجائیگا۔

    مولابخش چانڈیو نے کہا کہ اپوزیشن سے پی پی پی کی کامیابیاں، سندھ پولیس اور رینجرز کے تعاون کے ساتھ کراچی میں امن امان کی بحالی، برداشت نہیں ہو رہی، اور اپوزیشن اپنی بیان بازیوں اور شورشرابے سے بے یقینی اور غلط فہمیاں پیدا کرکے ایک ہی وقت میں حکومت اور رینجرز کو برہم کرنے کے ساتھ اپنے منظوم مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور ان کو رینجرز کے اختیارات کی توسیع سے کوئی دلچسپی نہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے بعد اب اپوزیشن جماعتیں خوفزدہ ہوکر حکومت کے خلاف غیرجمہوری اور غیر قانونی اقدامات کر رہی ہیں، لیکن سندھ کی عوام اب پہلے سے زیادہ باشعور ہوچکی ہے اور وہ اب آج تو کیا مستقبل میں بھی ان کا ساتھ نہیں دے گی۔

    مشیر اطلاعات مولابخش چانڈیو نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر نے نہ صرف منتخب صوبائی اسمبلی اور منتخب اراکین کی بلکہ سندھ کی عوام کی توہین کی ہے ، وزیراعلیٰ سندھ کی طرف سے ایم کیوایم کی رینجرز پالیسی کے بارے میں میڈیا میں چلنے والے بیان کو رد کرتے ہوئے مشیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا، اور میڈیا میں ان کے حوالے سے چلنے والی خبر بلکل بے بنیاد اور من گھڑت ہے۔

  • رینجرز اختیارات کا معاملہ، آج سندھ اسمبلی فیصلہ کرے گی

    رینجرز اختیارات کا معاملہ، آج سندھ اسمبلی فیصلہ کرے گی

    کراچی :رینجرز کے قیام اور خصوصی اختیارات کے معاملے پر سندھ اسمبلی میں قرارداد آج پیش کی جائے گی، رات گئے وزیرِاعلی سندھ نے رینجرز اختیارات پر مشاورت جاری رکھی۔

    سندھ اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا، اجلاس میں کراچی میں رینجرز کے خصوصی اختیارات میں توسیع کے معاملے پر قرارداد پیش کی جائے گی، سندھ میں سیاسی گرما گرمی اور ہلچل کے پس منظر میں توقع ہے کہ رینجرز کے اختیارات کی توسیع کے معاملے پر ایوان میں گرما گرم بحث کی جائے گی۔

    آرٹیکل ایک سوسینتالیس کے تحت قرارداد کی منظوری اسمبلی کے ایجنڈے میں بارہویں نمبر پر ہے۔

    اس سے قبل رات گئے کراچی آپریشن کے کپتان قائم علی شاہ کی زیرصدارت رینجرز اختیارات پر مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں سندھ اسمبلی میں قرار داد کے متن کو آخری شکل دی گئی، اجلاس میں پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماوں نثارکھوڑو، مرادعلی شاہ ،سکندر میندھر وسمیت دیگر وزراء نے شرکت کی۔

    دوسری جانب گذشتہ روز وزیراعلٰی سندھ قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ رینجرز کے اختیارات میں توسیع میں دوچاردن تاخیرسےآسمان نہیں گرپڑے گا، قائم علی شاہ کارینجرز اختیارات کے معاملے پر ہونے والے مباحثوں پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ رینجرز اختیارات کے معاملے پرسیاست چمکانی مناسب نہیں۔

    قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ وفاق کے دوسرے اداروں سے مسئلہ ہے، نیب اورایف آئی اے سندھ میں من مانیاں کررہے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ وفاقی اداروں کی صوبے میں من مانیوں کامعاملہ بھی آج سندھ اسمبلی میں اٹھائیں گے۔

  • رینجرزاختیارات کا معاملہ، قرارداد آج سندھ اسمبلی میں آنے کا امکان

    رینجرزاختیارات کا معاملہ، قرارداد آج سندھ اسمبلی میں آنے کا امکان

    رینجرزکو پھرسے بااختیار کرنے کی قرارداد آج سندھ اسمبلی میں پیش ہونے کا امکان ہے، مولابخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے، ایک دو روز میں سمری پر دستخط ہو جائیں گے.

    کراچی میں رینجرز اختیارات کی مدت ختم ہوئے پانچ روز گُزر چُکے اور اب یہ معاملہ طول پکڑتا جارہا ہے، آج سندھ اسمبلی میں رینجرز اختیارات کی مدت میں توسیع کی قرارداد پیش ہونے کا امکان ہے.

    ذرائع کے مطابق قرارداد پر گرما گرم بحث بھی ہوسکتی ہے اُس کے بعد ہی کچھ واضح ہوگا.

    آج ہونے والا سندھ اسمبلی کے اجلاس کو غیر معمولی حیثیت دی جارہی ہے ۔ پی ٹی آئی پہلے ہی رینجرز کے حق میں قرارداد جمع کراچکی تھی اور آج فنکشنل لیگ نے بھی جمع کرادی.

    گزشتہ روز ہونیوالے اجلاس سے قبل ایم کیو ایم نے بھی اپنا موقف دے دیا کہ انہیں کراچی آپریشن پر کوئی تحفظات نہیں کارکنان کے لاپتہ ہونے پر ہیں، خواجہ اظہار الحسن نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ اختیارات کے معاملے پر ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی ایک ہیں.

  • رینجرز اختیارات میں توسیع، پی ٹی آئی، فنکشنل اور ن لیگ کا مشترکہ قرارداد لانے کا فیصلہ

    رینجرز اختیارات میں توسیع، پی ٹی آئی، فنکشنل اور ن لیگ کا مشترکہ قرارداد لانے کا فیصلہ

    کراچی :رینجرز کے اختیارات کی مدت میں توسیع کیلئے پی ٹی آئی، فنکشنل اور ن لیگ نے مشترکہ قرارداد لانے کا فیصلہ کیا ہے.

    صوبائی حکومت نے رینجرز کے اختیارات میں توسیع سندھ اسمبلی کی منظوری سے مشروط کر رکھی ہے۔

    اسپیکرسندھ اسمبلی آغاز سراج درانی نے کہا ہے کہ کراچی میں رینجرز اور پولیس نے اچھی کارکردگی دکھائی ہے، ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ خواجہ اظہار الحسن کا کہنا ہے کہ کرپشن کے خلاف رینجرزکی کارروائیوں کی حمایت کرتے ہیں، کراچی آپریشن یا کسی ادارے کو اختیارات دینے پر تحفظات نہیں۔

    فنگشنل لیگ کی رہنما نصرت سحر عباسی نے اختیارات کو محدود کرنا بڑی مچھلیوں کو چبانے کی کوشش قرار دے دیا۔

    یاد رہے کہ رینجرز کو کراچی میں امن و امان کی بدترین صورتحال پر کنٹرول کیلئے وفاقی حکومت کی ہدایت پرسندھ حکومت نے کراچی آپریشن کیلیے خصوصی اختیارات دیئے تھے، رواں سال آٹھ جولائی میں چار ماہ کی توسیع کی گئی جو چھ دسمبر کو ختم ہوگئی۔

  • کراچی آپریشن، رینجرز کو ملنے والے اختیارات کی مدت آج رات ختم ہورہی ہے

    کراچی آپریشن، رینجرز کو ملنے والے اختیارات کی مدت آج رات ختم ہورہی ہے

    کراچی : سندھ حکومت کی جانب سے انسداد دہشت گردی کے تحت رینجرز کو دیئے جانے والے خصوصی اختیارات آج رات بارہ بجے ختم ہوجائیں گے، جس میں تاحال توسیع نہیں کی گئی ہے۔

    نیشنل ایکشن پلان کے تحت پانچ ستمبر 2013 کو رینجرز کو چار مختلف جرائم جس میں دہشت گردی، بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ، اور اغوا برائے تاوان کی روک تھام کیلئے انسداد دہشت گردی کی سیکشن 5 کے تحت خصوصی اختیارات دیے گئے تھے، جس کے تحت رینجرز ان جرائم میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرسکتی ہے ، جس میں گرفتاری، تحقیقات ، سرچ آپریشن سمیت دیگر اختیارات شامل ہیں۔

    ان اختیارات کو ہر چاہ ماہ کیلئے رینجرزکو تفویض کیے جاتے ہیں تاہم آج رات ختم ہونے والے اختیارات میں توسیع کیلئے محکمہ داخلہ نے تاحال کوئی نوٹی فکیشن جاری نہیں کیا۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت ان اختیارات سندھ اسمبلی کے ذریعے دینا چاہتی ہے ، اس وقت سندھ اسمبلی کا سیشن جاری نہیں ، امکان ہے کہ یا تو اس سلسلے میں کوئی آرڈیننس جاری کیا جائے گا یا پھر عارضی اختیارات دیئے جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت ان اختیارات کی تفویض کیلئے قانونی ماہرین سے رائے لے رہی ہے۔

    واضح رہے کہ پانچ ستمبر 2013 سے اب تک پانچ مرتبہ یہ اختیارات محکمہ داخلہ کے ایس آر او کے تحت دیے گئے ہیں، پہلی مرتبہ ان اختیارات کیلئے سندھ اسمبلی سے رجوع کیا جارہا ہے ، سندھ حکومت کے اہم ذرائع کے مطابق اس کا مقصد رینجرز کا اختیارات سے تجاوز ہے ، جو کہ وہ فنانشل کرائم اور اینٹی کرپشن کے معاملات میں دخل اندازی کررہی ہے جوکہ سندھ حکومت کے اختیارات ہیں، اور اس سے صوبائی خودمختاری متاثر ہورہی ہے۔