Tag: rangers

  • سندھ حکومت رینجرز کو گارڈ کے طور پر استعمال کرنا چاہتی ہے، چوہدری نثار

    سندھ حکومت رینجرز کو گارڈ کے طور پر استعمال کرنا چاہتی ہے، چوہدری نثار

    اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ نے کہاہے کہ رینجرز کی کارکردگی اور قربانیوں کو ہر تین ماہ بعد متنازع بنادیا جاتا ہے، سندھ حکومت رینجرز کو اپنے گارڈ کے طور پر استعمال کرنا چاہتی ہے۔

    وزیرداخلہ کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیاہے کہ ’’سندھ حکومت ہر تین ماہ بعد رینجرز کی کارکردگی اور قربانیوں کو متنازع بنادیتی ہے، اختیارات میں توسیع دینے کے معاملے پر لیت و لعل سے کام لیا جارہا ہے‘‘۔

    ترجمان وزیر داخلہ نے کہا کہ سندھ حکومت رینجرز کو اپنے گارڈ اور وی آئی پیز کی سیکیورٹی کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہے، رینجرز کوئی سیکیورٹی کمپنی نہیں جسے صرف اس کام تک محدود کیا جائے، رینجرز اختیارات ملنے کے بعد ہی اپنی ذمہ داریاں پوری کرسکتی ہے‘‘۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ سندھ حکومت کا محدود اختیارات دینے کا عندیہ خلاف قانون ہے، کسی بھی قانون کو انتظامیہ آرڈر کے ذریعے محدود نہیں کیا جاسکتا۔

    پڑھیں: ’’ کراچی: رینجرز کو پنجاب کی طرز پر اختیارات دینے پر غور ‘‘

    چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ پنجاب میں رینجرز کو آئین کے مطابق اختیارات دیے گئے ہیں، وزارتِ داخلہ خود اس مسئلے کو حل کرسکتی ہے مگر وہ صوبائی حکومت کے جواب کا انتظار کررہی ہے۔

    یاد رہے سندھ میں رینجرز کے خصوصی اختیارات 15 اپریل 2017 کی رات 12 بجے ختم ہوگئے، جس کے بعد رینجرز نے آپریشنز روک دیے ہیں جبکہ سندھ حکومت نے رینجرز کو پنجاب کی طرز پر اختیارات دینے پر غور شروع کردیا ہے۔

  • ڈاکٹر عاصم کی دھمکیوں کے خلاف رینجرز کی عدالت میں درخواست

    ڈاکٹر عاصم کی دھمکیوں کے خلاف رینجرز کی عدالت میں درخواست

    کراچی: سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین اور دیگر کے خلاف گواہوں کو دھمکیاں دینے پر رینجرز کے وکیل نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں درخواست دائر کردی۔ گواہوں میں تین رینجرز اہلکار بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز کی جانب سے ان کے وکیل نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم اور دیگر پر گواہوں کو دھمکیاں دینے کی درخواست جمع کروائی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ڈاکٹر عاصم اور ان کے ساتھی گواہوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ڈاکٹر عاصم کی ضمانت منظور

    رینجرز کے وکیل نے درخواست میں کہا کہ ڈاکٹر یوسف ستار سمیت 2 گواہوں کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے۔ مقدمے میں 3 رینجرز اہلکار بھی گواہوں میں شامل ہیں۔

    درخواست کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے ملزموں کو ضمانت پر رہا کیا تھا۔ 11 نومبر 2016 کو ہائیکورٹ نے 2 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیا تھا۔

    وکیل کی جانب سے درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت عالیہ سندھ کے حکم کے مطابق مقدمے کا ٹرائل جلد مکمل کیا جائے۔ اہلکاروں کا تبادلہ ہوتا رہتا ہے، بیانات جلد قلمبند کیے جائیں۔

    یاد رہے کہ دہشت گردوں کے علاج سے متعلق کیس میں ڈاکٹر عاصم، میئر کراچی وسیم اختر، رؤف صدیقی، قادر پٹیل، سلیم شہزاد و دیگر نامزد ہیں۔

    ڈاکٹر عاصم حسین پر اربوں روہے کی کرپشن کا مقدمہ بھی دائر ہے تاہم اس مقدمے میں 29 مارچ کو ان کی ضمانت منظور کر کے انہیں رہا کردیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: ڈاکٹر عاصم پیپلز پارٹی کراچی کے صدر مقرر

    بعد ازاں 15 اپریل کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کا حکم نامہ بھی جاری کردیا تھا جس کے تحت وہ 2 ہفتے کے لیے علاج کی غرض سے بیرون ملک سفر کر سکتے ہیں۔

  • کراچی: رینجرز کو پنجاب کی طرز پر اختیارات دینے پر غور

    کراچی: رینجرز کو پنجاب کی طرز پر اختیارات دینے پر غور

    کراچی:رینجرزکوخصوصی اختیارات دینے کے حوالے سے نئےاندازمیں پیشرفت شروع ہوگئی، محکمہ داخلہ سندھ نے وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر تین خط ارسال کردیے جن میں سے 2 ڈی جی رینجرز کو اور ایک پنجاب حکومت کو بھیجا گیا ہے۔

    محکمہ داخلہ کی جانب سے ڈی جی رینجرز کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ’’رینجرز کے پاس آرٹیکل 147 کے تحت پہلے سے اختیارات موجود ہیں جس کے تحت رینجرز پولیسنگ کرسکتی ہے‘‘۔

    محکمہ داخلہ سندھ کے خط میں کہا گیا ہے کہ ’’رینجرز کو چھاپے اور گرفتاری کے اختیارات حاصل ہیں تاہم ملزم کو 90 روز کے لیے تحویل میں رکھنے کا اختیار حاصل نہیں ہے ، خصوصی اختیارات ختم ہونے کے بعد رینجرز 24 گھنٹے میں گرفتار ملزم کو پولیس کے حوالے کرنے کی پابند ہے تاکہ پولیس ملزم کوعدالت میں پیش کرسکے‘‘۔

    پڑھیں: ’’ بغیر اختیارات کے رینجرز کو چوراہوں پر کھڑا نہیں کر سکتے، چوہدری نثار ‘‘

    ڈی جی رینجرز کو ارسال کیے گئے دوسرے خط میں سوال کیا گیا ہے کہ ’’2 بار خصوصی اختیارات دیے گئے تو اُس دوران کیا پیشرفت ہوئی؟ رینجرز 6 ماہ کی کارکردگی رپورٹ پیش کرے تاکہ سندھ کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا جاسکے‘‘۔

    محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے تیسرا خط محکمہ داخلہ پنجاب کوارسال کیاگیا، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ کہ رینجرز کو صوبے میں جس قانون کے تحت اختیارات دیے گئے ہیں وہ سمری ارسال کی جائے۔

    مزید پڑھیں: ’’ اختیارات ختم، چوکیاں خالی، کوئی آپریشن نہیں کرسکتے، سندھ رینجرز ‘‘

    دوسری جانب سندھ حکومت نے یادہانی نوٹی فیکیشن جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ ’’وزیراعلیٰ ہاؤس، عدالتوں، ایوان صدر کی سیکیورٹی رینجرز کی ذمہ داری ہے جبکہ آئل ریفائنری سمیت اہم تنصیبات کی حفاظت بھی رینجرز کے ذمہ ہے‘‘۔

    بعد ازاں رینجرز ذرائع نے سندھ حکومت کے خط پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’’یہ تاثر غلط ہے رینجرز آرٹیکل 147 پولیسنگ کرسکتی ہے کیونکہ اس شق کے سیکشن 3 میں اینٹی ٹیررازم کے حوالے سے علیحدہ قانون واضح ہے‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں: ’’ رینجرز اختیارات، فیصلہ کابینہ اجلاس میں کیا جائے گا

    رینجرز ذرائع کا کہنا ہے کہ اینٹی ٹیررازمایکٹ میں پولیس کا قانون واضح ہے جو آرٹیکل 147 کے تحت نہیں اورنہ ہی پولیسنگ کے پاؤر کا اختیار ہے۔

  • رینجرز کو بھیجنے کا ارادہ نہیں، اختیارات کا مسئلہ حل کیا جائے، گورنر سندھ

    رینجرز کو بھیجنے کا ارادہ نہیں، اختیارات کا مسئلہ حل کیا جائے، گورنر سندھ

    کراچی: گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ عوام چاہتے ہیں رینجرز سندھ مین کام کرتی ہے، عوامی خواہشات کے مد نظر رینجرز کو سندھ سے بلانے کا کوئی ارادہ نہیں، رینجرز کے اختیارات کا معاملہ جلد حل ہونا چاہیے۔

    کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ رینجرز کے اختیارات کے معاملے کو طول دینا سمجھ سے بالا تر ہے، رینجرز کو خصوصی اختیارات دینے کا معاملہ جلد حل ہونا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام چاہتے ہیں کہ رینجرز سندھ میں کام کرتی رہے کیونکہ رینجرز نے سندھ میں اچھی کارکردگی دکھائی ہے، عوامی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے رینجرز کو اُس وقت تک واپس نہیں بلایا جائے گا جب تک سندھ میں مکمل امن و امان قائم نہیں ہوجاتا۔

    پڑھیں: ’’ رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت ختم، توسیع کا فیصلہ نہ ہوسکا ‘‘

    گورنر سندھ نے کہا کہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ بہت اچھا کام کررہے ہیں مگر انہیں بھی متنازعہ بنا دیا گیا، عدالتی فیصلے کو مد نظر رکھتے ہوئے وہ اپنا کام جاری رکھیں گے، کسی کی حب الوطنی پر شک کرنا اچھی روایت نہیں اسے ختم ہونا چاہیے۔

  • رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت ختم، توسیع کا فیصلہ نہ ہوسکا

    رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت ختم، توسیع کا فیصلہ نہ ہوسکا

    کراچی: سندھ میں رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت ختم ہوگئی، سندھ حکومت رینجرز کو خصوصی اختیارات دینے میں شش و پنج کا شکار نظر آرہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت آج رات 12 بجے ختم ہوگئی مگر توسیع کے حوالے سے سندھ حکومت ن کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے 5 اپریل کو اختیارات میں توسیع کی سمری وزیراعلی سندھ کو ارسال کی تھی جس میں مزید 90 روز کی توسیع کی سفارش کی گئی تھی تاہم وزیراعلیٰ نے سمری پر ابھی تک دستخط نہیں کیے۔

    ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں سابق صدر آصف علی زرداری کے چار ساتھیوں کی گمشدگی پر سندھ حکومت سراپا احتجاج بنی ہوئی ہے،  جس کی وجہ سے سمری پر تاحال دستخط نہیں ہوسکے۔

    رینجرز کے خصوصی اختیارات میں توسیع ہوپائے گی یا نہیں اس کا فیصلہ سندھ حکومت کب کرے گی اس کا امکان فی الحال نظر نہیں آرہا ۔

    یاد رہے اس سے پہلے رواں سال سولہ جنوری کو رینجرز کے خصوصی اختیارات میں نوے دن کی توسیع کی گئی تھی۔

  • کراچی میں رینجرزکی کارروائیاں،8 ملزمان گرفتار

    کراچی میں رینجرزکی کارروائیاں،8 ملزمان گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں رینجرز نے کارروائیاں کرکے آٹھ ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ ناردرن بائی پاس کے قریب سے دو افراد کی لاشیں ملی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں قیام امن کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تابڑ توڑ کارروائیاں جاری ہیں، رینجرز نے کراچی کے مختلف علاقوں سے آٹھ ملزمان کو دھرلیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق ملزمان بھتہ خور، منشیات فروش اور سہولت کاری سمیت جرائم کی مختلف وارداتوں میں ملوث ہیں، بلوچ کالونی سے کالعدم سپاہ صحابہ کا کارندہ عدیل عرف ناکہ پکڑا گیا۔ ملزم بھتہ خوری، سہولت کاری اور منشیات فروشی میں ملوث ہے۔

    محمود آباد سے منشیات فروش بشیراحمد عرف ننھا کو گرفتار کیا گیا۔ علاوہ ازیں سپرمارکیٹ سے بھی چار منشیات فروشوں کو حراست میں لیا گیا۔

    اس کے علاوہ شہر میں پرتشدد واقعات کا سلسلہ بھی جاری رہا ناردرن بائی پاس کے قریب سے دو افراد کی لاشیں ملی ہیں۔

  • رینجرز کے تابڑ توڑ چھاپے، دس ملزمان گرفتار، اسلحہ برآمد

    رینجرز کے تابڑ توڑ چھاپے، دس ملزمان گرفتار، اسلحہ برآمد

    کراچی : رینجرز نے کراچی شہر کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرکے 10ملزمان کو گرفتار کرلیا، گرفتار شدگان میں ایم کیو ایم لندن کے چار ملزمان بھی شامل ہیں،شیر شاہ سے ڈکیت گروہ بھی پکڑا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز کی بھاری نفری نے کراچی میں مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے دس ملزمان کو حراست میں لے لیاہے، ملزمان بھتہ خوری، منشیات فروشی، ڈکیتی ودیگر جرائم میں ملوث ہیں۔

    رینجرز کے مطابق سائٹ ایریا سے ایم کیو ایم لند ن کے 4 ملزما ن کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزمان میں راشد، شاہد، گل محمد عرف گلو اور ایازاحمد عرف امتیاز شامل ہیں۔

    ترجمان ریننجرز کا کہنا ہے کہ ملز مان اورنگی ٹاؤن میں گٹکا فیکٹری بھی چلاتے تھے، اس کے علاوہ رینجرز نے شیرشاہ کے علاقے سے 5 ملزمان پر مشتمل ٖایک ڈکیت گروہ کو بھی گرفتارکیا ہے، ڈکیت گروہ میں مہتاب، شکیل، عرفان سرفراز اور طاہرخان نامی ملزمان شامل ہیں، مذکورہ ملزمان ڈکیتی کی متعدد وارداتوں میں بھی ملوث ہیں۔

    دریں اثناء رینجرز نےشیرشاہ سے ایک بھتہ خور کو بھی حراست میں لیا ہے، رینجرز کے مطابق ملزم طاہرعلاقے میں بھتہ خوری کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہے، ملزم سے منشیات اوراسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔

  • کراچی: رینجرز کی کارروائیاں‘ 4 ملزمان زیرِحراست

    کراچی: رینجرز کی کارروائیاں‘ 4 ملزمان زیرِحراست

    کراچی: شہرقائد کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے پاکستان رینجرزسندھ نے 4 ملزمان کو حراست میں لے لیا، ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اورمنشیات برآمد ہوئیں.

    ترجمان پاکستان رینجرزسندھ کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 4 ملزمان کو حراست میں لے لیا، ملزمان بھتہ خوری،منشیات فروشی ودیگرجرائم میں ملوث ہیں.

    شیرشاہ کے علاقے سے بھتہ خور شاہد علی تحویل میں کیا، بن قاسم سے منشیات فروش گل احسن،غلام نبی اورکشمیر کو زیر حراست لیا، اس کے علاوہ ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اورمنشیات برآمد ہوئیں.

    کراچی میں رینجرزآپریشن جاری

    یاد رہے تین روز قبل پاکستان رینجرز(سندھ) نے شہرقائد میں‌ شرپسندوں کے خلاف کامیاب کارروائیاں کرتے ہوئے پانج ملزمان‌ کو حراست میں لیا تھا

    علاوہ ازاں رواں ماہ یکم مارچ کو رینجرز نے شہر بھر میں کاروائیاں کرتے ہوئے آٹھ ملزمان کو اپنی تحویل میں لیا تھا، رینجرزترجمان کا کہنا تھا کہ ملزمان غیرقانونی اسلحے کی خرید وفروخت اور منشیات فروشی میں ملوث ہیں.

    دوسری جانب روان ماہ میں‌ ہی سپر ہائی وے ٹول پلازہ پرسندھ رینجرز نے مسافر بس کی تلاشی کے دوران 15 سالہ مسافر لڑکی کی مدد کے لیے پکار پر فوری ردعمل دیتے ہوئے اغوا کاروں سمیت دو مغوی لڑکیوں کو بازیاب کر الیا ہے، جبکہ دو اغوا کاروں کو بھی حراست میں لیا تھا.

  • خیرپور: 15کلو وزنی بم بنانے والا بارود برآمد، 2 ملزمان گرفتار

    خیرپور: 15کلو وزنی بم بنانے والا بارود برآمد، 2 ملزمان گرفتار

    خیرپور: رینجرز اور پولیس نے خفیہ اطلاع پر بروقت کارروائی کرکے ایک گھر سے 15 کلو وزنی بم بنانے والا بارود برآمد کرکے 2 مشکوک افراد کو گرفتار کرلیا۔

    ایس ایس پی خیرپور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ خیرپور ایک بہت بڑی تباہی سے بچ گیا ہے، خیرپور میں پولیس اور رینجرز نے ایک گھر پر چھاپہ مارکر خیرپور کو ایک بہٹ بڑی تباہی سے بچالیا، سرائی گھنور خان محلے میں خفیہ اطلاع پر بارودی مواد برآمد کرلیا۔

    ایس ایس پی خیرپور اظفر مہیسر نے پولیس لائن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ون فائیو پر کال کرکے بتایا گیا کہ ایک گھر میں ایک مشکوک تھیلہ موجود ہے جس پر پہلے پولیس نے پہنچ کربم اسکوڈ عملے کو طلب کیا اور بعد میں رینجرز بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔

    مشکوک بیگ کو کھولا گیا تو اس میں بم بنانے کا سامان موجود تھا جس کا وزن تقریباً 15 کلو ہے، ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ عوام کے تعاون کے بغیر دہشت گردی یا جرائم کا خاتمہ ناممکن ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کرانے میں بیرونی ہاتھ ملوث ہیں۔

  • پندرہ افراد کا قاتل ٹارگٹ کلر خضر گرفتار

    پندرہ افراد کا قاتل ٹارگٹ کلر خضر گرفتار

    کراچی: رینجرز نے کراچی میں 15 سے زائد افراد کو قتل کرنے والے ٹارگٹ کلر کو گرفتار کرلیا، گرفتار ملزم خضر کا تعلق ایم کیوایم لندن سے بتایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں 15 سے زائد افراد کو موت کی نیند سلا دینے والا ٹارگٹ کلر آخر کار پکڑا گیا، رینجرز ذرائع کے مطابق ٹارگٹ کلر کو ابو الحسن اصفہانی روڈ پر رینجرز کی کارروائی کے دوران گرفتارکیا گیا۔

    رینجرز کا کہنا ہے کہ ملزم خضر کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے ہے، خضر نے سیاسی مخالفت پر اے این پی کے پانچ کارکنوں کے قتل کا اعتراف بھی کیا ہے۔

    ملزم خضر نے اپنی قیادت کے حکم پر فرقہ واریت پھیلانے کے لیے ایک عالم دین کی بھی جان لی، رینجرز ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ خضر نے ہڑتال کو کامیاب بنانے کے لیے ایک ہوٹل پر فائرنگ کرکے تین افراد کو قتل کیا۔

    گرفتار ٹارگٹ کلر خضر نے مذہبی جماعت کے کارکن اور پیپلز اسٹوڈنٹ فیڈریشن کے کارکن کے بھی قتل کرنے کا اعتراف کیا۔