کراچی : سندھ میں رینجرز کے اختیارات آج رات بارہ بجے ختم ہوجائیں گے۔ صوبائی حکومت کی جانب سے
محکمہ داخلہ سندھ نے رینجرز کو 90 روز کیلئےخصوصی اختیارات دینےکی سفارش کردی۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت آج رات ختم ہو رہی ہے اس حوالے سے سندھ حکومت تاحال خاموش ہے۔
یاد رہے کہ سندھ میں رینجرز کو اختیارات گزشتہ سال اٹھارہ اکتوبر کو نوّے دن کیلئے دیئے گئے تھے۔ محکمہ داخلہ سندھ نے رینجرزاختیارات کی سمری وزیراعلیٰ کو ارسال کردی۔ رینجر کو 1997 کےانسداد دہشتگردی ایکٹ 4 کے تحت اختیارات دینے کی تجویز دی گئی ہے.
محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق رینجرزاختیارات کی مدت آج 15 جنوری کی رات بارہ بجے ختم ہوجائے گی،
وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرزاختیارات کا فیصلہ کابینہ کی منظوری سے مشروط کردیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ سندھ کابینہ اجلاس میں کل رینجرز کے اختیارات کامعاملہ زیرغور لایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق سندھ کابینہ کے اجلاس میں رینجرز اختیارات میں توسیع کی توثیق متوقع ہے۔
یاد رہے کہ رینجرز کو90 روز کیلئے خصوصی اختیارات 18 اکتوبر 2016 کو دیئے گئے تھے۔
سندھ حکومت کی ٹال مٹول پر سیاسی جماعتوں نے تشویش ظاہر کردی۔ پی ٹی آئی نے رینجرز اختیارات میں طویل مدت کی توسیع کا مطالبہ کر دیا۔ پاک سرزمین پارٹی نے رینجرزاختیارات پرسندھ حکومت کی خاموشی کو بارگین حربہ قرار دے دیا۔
ماضی میں بھی رینجرز اختیارات کے معاملے پر سندھ حکومت تاخیری حربے اختیار کرتی رہی ہے۔ سندھ کا محکمہ داخلہ رینجرزاختیارات کی سمری وزیراعلیٰ کو بھیجتا ہے۔ یہ سمری وزیراعلیٰ سندھ کی منظوری کےبعد وفاق کو بھیج دی جاتی ہے۔
کراچی : رینجرز نے گلشن اقبال اورگلستان جوہر میں ٹارگیٹڈ کارروائیاں کرکے رینجرز کے نام پر شہریوں سے لوٹ مار کرنے والے گروہ کے 2 کارندوں کو گرفتار کرلیا، ملزمان کے قبضے سے اسلحہ، رینجرزکی جعلی یونیفارم، جعلی نمبر پلیٹس اورجعلی کارڈزبرآمد ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال اورگلستان جوہر کے علاقوں میں رینجرز نے انٹیلی جنس بنیادوں پر کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان محمد فرید قریشی عرف کیپٹن علی اور محمد عابد کو گرفتار کرلیا۔
رینجرزاعلامیہ کے مطابق ملزم فرید قریشی عرف کیپٹن علی رینجرز اور حساس اداروں کے ناموں کا غلط استعمال کرتے ہوئے اپنے آپ کو جعلی افسر کے طور پرمتعارف کرواتا تھا، ملزم قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اعلیٰ افسران سے جعلی رشتہ داری کی بنیاد پراثرو رسوخ ظاہر کرتا تھا۔
مذکورہ گروہ رینجرز کے نام کاغلط استعمال، جعلی گرفتاریوں کے عوض کمیشن اوربھتہ وصولی، جعلی سرکاری نمبرپلیٹ اورمیڈیا نمائندوں کے جعلی کارڈز کے غیرقانونی استعمال کے ذریعے خوف وہراس پھیلانے میں مصروف تھا۔
رینجرز کے مطابق ملزم فرید قریشی عرف کیپٹن علی 1993میں ایم کیوایم کا یونٹ انچارج بھی رہ چکا ہے، جبکہ ملزم عابد اپنے ساتھی ملزم فرید قریشی کی معاون اورسہولت کارکی حیثیت سے کام کرتا تھا۔
ملزمان کا کام خوف وہراس کے ذریعے مکانوں پرقبضے کرنااوراس سلسلے میں رینجرز کے نام کا غلط استعمال اوراثر و رسوخ ظاہرکرناتھا، گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔
کراچی : رینجرز نے بلدیہ ٹاؤن میں کامیاب کارروائی کرکے بھاری تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرلیا، اسلحہ خالی پلاٹ میں زیرزمین چھپایا گیا تھا، اسلحہ سیاسی جماعت کے ایک عسکری ونگ کے زیر استعمال تھا۔ دوسری کارروائی میں رینجرز نے پرانا گولیمار میں گینگ وار کے مفرور کمانڈر کے گھر پر چھاپہ مار کر بڑی تعداد میں اسلحہ، منشیات اور ایک کروڑ 71 لاکھ روپے نقد رقم برآمد کرلی۔
تفصیلات کے مطابق رینجرز نے کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں کارروائی کرتے ہوئے بھاری تعداد میں مدفون اسلحہ برآمد کر لیا ہے، اسلحہ خالی پلاٹ میں زیر زمین چھپایا گیا تھا۔ برآمد ہونے والے اسلحے میں تین عدد ایس ایم جیز، کلاشنکوف، تین عدد بے بی کلاشنکوف 30 بور، دو عدد پستول ، چار عدد رپیٹر بارہ بور، اور مختلف اقسام کے 666 راؤنڈز شامل ہیں۔
ترجمان سندھ رینجرز کا کہنا ہے کہ اسلحہ شہر میں بدامنی پھیلانے اور ٹارگٹ کلنگ کیلئے استعمال ہونا تھا۔ علاوہ ازیں رینجرز نے پرانا گولیمار کے علاقے میں لیاری گینگ وار کے مفرور کمانڈر ماجد سخی داد کے گھر پر چھاپہ مارا۔
ترجمان رینجرز کے مطابق چھاپے کی اطلاع پر گھر میں موجود تین ملزم فرار ہو گئے۔ تلاشی کے دوران رینجرز نے مفرور کمانڈر کے گھر سے 3 گرنیڈ، 2 کلاشنکوف، 1 ماؤزر، 2 پستول اور 20 کلو چرس برآمد لی جبکہ گھر کے اندر چھپائے گئے 1 کروڑ 71 لاکھ روپے بھی برآمد کئے گئے۔
کراچی : سندھ رینجرز نے آج کراچی میں بڑا ایکشن لیا ہے، اہم سیاسی شخصیت کے دوست کی کمپنی کے دو دفاتر پررینجرز نے چھاپہ مار کارروائیاں کیں۔ بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد کر کے پانچ افراد کو گرفتار کر لیا۔ جن میں سے دو افراد کو ابتدائی تفتیش کے بعد رہا کردیا گیا، ڈیفنس میں بھی اہم سیاسی شخصیت کے فرنٹ مین کے گھر سے ایک شخص کو گرفتار کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان رینجرز کا کہنا ہے ایک کمپنی کے دو مختلف دفاتر پر چھاپے مارے گئے ہیں۔ ٹارگٹڈ کارروائی غیرقانونی اسلحے اور شرپسند عناصر کی مالی معاونت کی اطلاع پر کی گئی۔ ذرائع کے مطابق کمپنی سابق صدر آصف زرداری کے قریبی ساتھی انورمجید کی ہے، پہلی کارروائی آئی آئی چندریگر روڈ پر کی گئی۔
رینجرز کے مطابق دوسرا چھاپہ ہاکی اسٹیڈیم کے قریب ایک دفتر پر مارا گیا۔ چھاپوں کے دوران علاقے کی ناکہ بندی کی گئی۔ رینجرز نے انشورنشس کمپنی کے ایک دفترمیں چھپایا گیا اسلحہ برآمد کرلیا۔
چھاپے کے دوران خفیہ خانوں سے سترہ کلاشنکوف، چار پستول تین ہزار سے زائد گولیاں اور نو بال بم برآمد کیے گئے۔ انشورنس کمپنی کے دفاتر پر چھاپے میں شہزاد شاہد، رجب علی راجپر،اجمل خان، کامران منیرانصاری اور کاشف حسین نامی افراد گرفتار کیے گئے۔
ترجمان رینجرز کے مطابق دفاتر سے اہم دستاویزات بھی تحویل میں لی گئی ہیں۔ اسلحے اور دستاویزات کی چھان بین کے بعد سہولت کاروں کیخلاف کارروائی ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کلفٹن میں بھی ایک اہم شخصیت کے فرنٹ مین کے گھرپرچھاپہ مارا گیا۔ کارروائی میں ایک شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کارروائی کے دوران منظورکاکا کے فرنٹ مین کو گرفتار کیا گیا۔ کارروائی قانون نافذ کرنے والے ادارے نے کی۔ منظور کاکا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈی جی رہ چکے ہیں۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اومنی گروپ کے دو گرفتار ملازمین کامران انصاری اور کاشف حسین کو رہا کردیا گیا۔
ترجمان اومنی گروپ کی وضاحت
اومنی گروپ کی جانب سے وکیل نے وضاحت جاری کی ہے کہ بروز جمعہ ایک بجے رینجرز کے چند افراد ہماری کمپنی کے دو دفاتر جن میں سے ایک ہاکی اسٹیڈیم کے قریب اور دوسرا میٹروپول کے قریب میں داخل ہوئے اور تقریبا ایک گھنٹے دفتر کی تلاشی لی اور چند فائلز، سی سی ٹی وی فوٹیج کا ریکارڈ اور دو ملازمین جن کے نام کاشف شاہ اور کامران منیر انصاری کوساتھ لے گئے۔
اومنی گروپ کے وکیل نے کمپنی کی جانب سے بیان جاری کیا ہے کہ اومنی کے دفاتر مین چھاپے کے بعدرینجرز کی طرف سے ایک پریس ریلیز جاری کی گئی جس میں آئی آئی چندریگر روڈ راورہاکی اسٹیڈیم کے دفاتر پر چھاپوں کے ساتھ پانچ ملازمین گرفتاری اور بھاری اسلحہ کی برآمدگی کا ذکر کیاگیا۔
ا ومنی گروپ آف انڈسٹریز وضاحت کرتی ہے کہ آئی آئی چندریگرو رڈ پر واقع دفتر جس پر چھاپہ ماراگیا اس دفتر کا اومنی گروپ آف انڈسٹریز سے کوئی تعلق نہیں، مزید یہ کہ ہمارے صرف دو ملازمین کو رینجرز نے حراست میں لیا گیا ہے جبکہ رینجرزکی پریس ریلیز میں مزید تین افراسد رجب علی راجڑ ، شہزاد شاہد اور اجمل خان سے ہماری کمپنی کا کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی یہ تین افراد رینجرز کے چھاپے کے وقت ہمارے دفتر میں موجود تھے۔
مزید یہ کہ رینجرز کی پریس ریلیز میں جس اسلحہ کا ذکر کیا گیا ہے اسلحہ نہ تو ہمارے کسی بھی دفتر سے برآمد ہوا اور نہ اس سے ہماری کمپنی کا کوئی تعلق نہیں۔
اومنی گروپ آف انڈسٹریز یہ واضح کرنا چاہتی ہے کہ ہماری کمپنی کسی بھی قسم کے گیر قانونی سرگرمیوں یا کاروبار میں ملوث نہیں اور پاکستان کے قانون کے مطابق اپنا جائز کاروبار کرتی ہے ہماری کمپنی سندھ رینجرز کی پریس ریلیز میں کمپنی کی طرف لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کرتی ہے اور حکومت سندھ اور عدلیہ سے درخواست کرتی ہے کہ اس معاملے پر آزادانہ انکوائری کرواکر انصاف فراہم کیا جائے۔
کراچی :جرائم پیشہ عناصر کے خلاف قانون نافذ کرنے والوں کی کارروائیاں جاری ہیں رینجرز نے کالعدم تنظیم کے تین دہشت گرد گرفتار کرلئے، ملزمان سے بھاری تعداد میں اسلحہ اور مسروقہ موٹر سائیکل بر آمد کر لی گئی۔ ٹریفک حادثہ اور فائرنگ کے واقعات میں دو افراد جان کی بازی ہار گئے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات کا سلسلہ تھم نہ سکا۔ عائشہ منزل پر تعلیم باغ کے قریب فائرنگ سے ایک شخص جان کی بازی ہارگیا، پولیس نے ظابطے کی کارروائی کیلیے لاش اسپتال منتقل کردی۔
دوسری جانب کراچی کے علاقے بلوچ کالونی کے قریب ہائی روف وین اور رکشے کے درمیان تصادم کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 5 افراد زخمی ہو گئے۔ حادثے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ جاں بحق شخص کی شناخت احمد بخش کے نام سے کر لی گئی۔۔
علاوہ ازیں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف قانون نافذ کرنے والوں کی کارروائیاں بھی جاری ہیں۔ رینجرز نے گلبرگ اور گلشن اقبال میں کارروائیاں کرکے کالعدم تنظیم کے دو کارندوں سمیت ایک سیاسی جماعت کے عسکری ونگ کا کارندہ گرفتار کرلیا۔
سائٹ اور کورنگی میں رینجرز نے کارروائی کرکے دو ملزمان کو اسلحے سمیت گرفتار کرلیا، یوسف پلازہ پولیس نے کارروائی کرکے اسٹریٹ کریمنل کو گرفتار کرلیا،۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم تیمور اجمیر نگری میں لوٹ مار کررہا تھا، گرفتار ملزم محمد تیمور ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہے۔
گرفتار ملزم کے قبضے سے چوری کی موٹرسائیکل، اسلحہ اور مسروقہ سامان برآمد ہوا ہے۔ پولیس نے ملزم کیخلاف مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔
کراچی: رینجرز نے پرانا گولیمار کے علاقےمیں واقع لیاری گینگ وار کے ملزم ریاست کے مکان پر چھاپہ مار کر اسلحہ، ایمونیشن اور منشیات بڑا ذخیرہ برآمد کرلیا۔
ترجمان رینجرز سندھ کے مطابق کارروائی شہری کی اطلاع پر عمل میں لائی گئی جس میں اسلحے کی بڑی تعداد، ایمونیشن اور مشیات کا ذخیرہ برآمد کیا گیا ہے، برآمد کیے گئے اسلحے میں 11 عدد نائن ایم ایم پستول اور 43 میگزین، 9 عدد 30 بور پستول اور 22 عدد میگزین، دو عدد 22 بور پستول ، ایک 32 بور پستول شامل ہیں۔
رینجرز کے ترجمان نے کہا ہے کہ کارروائی کے دوران 9 عدد ایس ایم جیز بمعہ 500 عدد میگزین، دو عدد 12 بور رپیٹر، ایک عدد ایئرگین، ایک عدد 30 بور ماؤزر ، مختلف اقسام کے پانچ ہزار راؤنڈز، 76 عدد مختلف اقسام کے گرنیڈاور ڈیٹونیٹر زشامل ہیں۔
ترجمان رینجرز سندھ کے مطابق برآمد منشیات میں 841 کلوچرس، 122 کلوگرام ہیروین اور 480 بوتل دیسی شراب اورتین عدد وائرلیس سیٹ بھی شامل ہیں۔
رینجرز اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ برآمد کیا جانے والا اسلحہ شہر میں بدامنی پھیلانے اور ٹارگٹ کلنگ کیلئے استعمال ہونا تھا، کارروائی شہری کی اطلاع پر عمل میں لائی گئی۔
کراچی: فیڈرل بی ایریا کے علاقے عزیز آباد اور لیاقت علی خان (مکا) چوک کے قریب رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی جبکہ جناح گراؤنڈ آنے جانے والے تمام راستوں کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق متحدہ لندن اور ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے 9 دسمبر کو یومِ شہدا کے طور پر منانے کے اعلان اور امن و امان کو برقرار رکھنے کے پیش نظر رینجرز کی بھاری نفری نے یادگار شہداء کے گھیرے میں لے لیا ہے۔
رینجرز کی بھاری نفری نے یاد گار شہدا اور جناح گراؤنڈ سے متصل تمام سڑکوں کو ٹریفک کی آمد و رفت کے لیے مکمل طور پر بند کردیا جبکہ اطراف کے علاقوں میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔
رینجرز کی جانب سے لیاقت علی خان چوک سے اللہ والی چوک تک کسی گاڑی کو آنے جانے کی اجازت نہیں دی جارہی جبکہ رہائشی علاقوں میں پولیس کی اضافی نفری موجود ہے۔
خیال رہے متحدہ لندن اور ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے 9 دسمبر کو شہدا کے دن کے طور پر منانے کا اعلان کیاگیا ہے، ایم کیو ایم پاکستان نے جناح گراؤنڈ میں پروگرام کے لیے انتظامیہ سے اجازت طلب کررکھی ہے جبکہ لندن قیادت نے بھی جناح گراؤنڈ میں شہدا کے حوالے سے پروگرام ترتیب دیا ہے۔
کراچی: رینجرز کی جانب سے کلفٹن کے علاقے سی ویو پر امن واک کا انعقاد کیا گیا، جس میں ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر سمیت مختلف شعبوں سےتعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔
تفصیلات کے مطابق رینجرز کی جانب سے منعقدہ امن واک کا آغاز سی ویو پر ولیج ریسٹورنٹ کے قریب سے کیا گیا اس دوران اسکول کے طلبہ و طالبات اور اساتذہ سمیت شہریوں نے پاکستان رینجرز سندھ کے حق میں نعرے لگائے۔
اس موقع پر شہریوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسی سرگرمیوں سے کراچی میں قائم امن و امان کے حوالے سے رینجرز کی قربانیوں کا سراہانے کا موقع ملتا ہے۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گیے تھے۔
رینجرز حکام کا کہنا ہے کہ ماہ دسمبر کو ماہ قائد کے نام سے منارہے ہیں اور اس حوالے سے سندھ رینجرز نے ایسی صحت مندانہ تقریبات منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے قیام پاکستان میں قائد اعظم محمد علی جناح کی جدوجہد سے عوام کو روشناس کرایا جائے گا۔
ترجمان رینجرز کے مطابق آج کی امن واک بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے واک نشان پاکستان پارک سی ویو پر اختتام پزیر ہوئی جہاں ایک تقریب کے دوران اسکول کے طالب علموں اور مقررین نے پاکستان کے حصول میں قائد اعظم کے کردار اور پاکستان کی ترقی کیلئے عوام کے رول پر روشنی ڈالی۔
خیال رہے سندھ رینجرز کی جانب سے ماہ دسمبر کو ماہ قائد کے نام سے منسوب کر کے خصوصی مہم کا آغاز کیا گیا ہے، رینجرز حکام کے مطابق اس مہم کا مقصد قائد اعظم کی جدوجہد کو روشناس کروانا ہے۔
اس ضمن میں شہر کی اہم عمارتوں پر قائد اعظم کے تصاویری پورٹریٹ اور اُن کے افکار والے بینرز آویزاں کیے جائیں گے تاکہ عوام محمد علی جناح کی جدوجہد سے واقف ہوں اور اس ملک کی قدر کریں۔
لندن: متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے کارکن محمد عتیق پرلگائے گئے الزامات سراسر جھوٹ اور انتہائی مضحکہ خیز ہیں، رابطہ کمیٹی ان کی تردید کرتی ہے۔
ایم کیو ایم کی جانب سے جاری بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ رینجرز نے محمد عتیق کو 15 نومبر 2016کو گارڈن کے علاقے بتی کمپاؤنڈ میں گھر کے قریب سے گرفتار کیا تھا اور آج گرفتاری ظاہر کی گئی۔
رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ محمد عتیق اور ان کے حوالے سے ایم کیو ایم پر لگائے گئے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہیں، رابطہ کمیٹی نے مزید کہا کہ گذشتہ سال دو کارکنوں طاہر اور جنید کو بھی را کا ایجنٹ بناکر پیش کیاگیا لیکن عدالت میں کوئی ثبوت پیش نہ کیاگیا اور وہ باعزت بری ہوئے۔
ایم کیو ایم نے عتیق جھینگا کی گرفتاری کو نیا ڈرامہ اور خودساختہ کہانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل اس طرح کے جھوٹے قصے رچائے گئے جو بری طرح فلاپ ہوئے، فلاپ ڈراموں کا تسلسل آج بھی جاری ہے جو ایم کیو ایم کے خلاف جاری میڈیا ٹرائل کا حصہ ہے۔
رابطہ کمیٹی نے اعلامیے میں کہا کہ اس طرح کے ڈراموں کا مقصد متحدہ کو بدنام کرنا اور اس کے خالف آپریشن جاری رکھنے کاجواز پیدا کرنا ہے ، ایم کیو ایم کا نہ تو کوئی عسکری ونگ ہے اور نہ ہی ہمارا کوئی عسکری گروپ ہے اور نہیں ہی را سمیت کسی بھی پاکستان دشمن ایجنسی سے تعلقات ہیں۔
کراچی : رینجرز اور پولیس نے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران درجنوں مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا، بھاری تعداد میں زیرزمین چھپایا گیا اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں امن وامان کی صورت حال کو قابو میں رکھنے کیلئے رینجرز اور پولیس سرگرم ہیں، لائنز ایریا واٹرپارک میں رینجرز اور پولیس نے مشترکہ سرچ آپریشن کیا۔
آپریشن کے دوران سات مشتبہ افراد کو حراست میں لیا، جس کے بعد گراؤنڈ میں زیر زمین چھپایا گیا بھاری تعدادمیں اسلحہ اوربال بم برآمد کیے گئے۔
اورنگی ٹاؤن کے علاقے فقیر کالونی میں پولیس نے جرائم پیشہ افراد کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر سرچ آپریشن کرکے چھ مشتبہ افراد کو گرفتارکیا۔
پولیس حکام کے مطابق آپریشن لیاری گینگ وار کے اہم کارندے کی تلاش میں کیا گیا تھا۔ دوسری جانب پی آئی بی کالونی پولیس نے منو گوٹھ اور دیگر علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران بائیس مشتبہ افراد کو حراست میں لےلیا ہے۔