Tag: rangers

  • الوداعی دورہ، آرمی چیف کورہیڈ کواٹر کراچی پہنچ گئے

    الوداعی دورہ، آرمی چیف کورہیڈ کواٹر کراچی پہنچ گئے

    کراچی: آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ دشمن کراچی کے امن کو تباہ کرنا چاہتا ہے مگر ہم اُسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے، کراچی میں کاروبار کی بحالی میں سیکیورٹی فورسز نے بہت اہم کردار ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف کے الوداعی دوروں کا سلسلہ جاری ہے، اس ضمن میں سپہ سالار آج کراچی کور ہیڈکوارٹر پہنچے اور وہاں موجود فوجی جوانوں، رینجرز افسران سے الوداعی خطاب کیا۔

    آرمی چیف کے پہنچنے پر کور کمانڈر کراچی لیفٹینٹ جنرل نوید مختار نے اُن کا استقبال کیا، اس موقع پر آرمی چیف نے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سندھ حکومت کے تعاون سے صوبے میں امن و امان قائم ہوا ہے، اس سلسلے کو جاری رہنا چاہیے۔


    پڑھیں: ’’ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے بھی الوداعی دورے شروع کردیئے ‘‘


    جنرل راحیل شریف نے کراچی اور اندرونِ سندھ میں قائم ہونے والے امن پر جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا اور اقتصادی سرگرمیوں کی صورتحال کو واپس لانے اور اس کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

    مزید پڑھیں: ’’ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے الوداعی ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کردیا ‘‘


    سپہ سالار نے کراچی اور اندرونِ سندھ میں قائم ہونے والے امن کو سراہا اور مربوط سیکیورٹی سسٹم قائم ہونے پر جوانوں کو مبارک باد بھی پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ دشمن کراچی کے امن کو تباہ کرنا چاہتا ہے ہم اُسے کامیاب نہیں ہونے دیں گے، کراچی میں کاروبار کی بحالی میں فورسز کا کردار بہت اہم ہے۔

  • عامر خان کی ضمانت کے خلاف رینجرز کی درخواست مسترد

    عامر خان کی ضمانت کے خلاف رینجرز کی درخواست مسترد

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان کی ضمانت کے خلاف رینجرز کی جانب سے دائر کردہ درخواست مسترد کردی۔ 

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان کی ضمانت کے خلاف رینجرز کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے رینجرز کی جانب سے دائر درخواست کو مسترد کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی کا فیصلہ برقرار رکھا۔

    خیال رہے انسداد ہشت گردی کی عدالت نے دہشت گردوں کو ایم کیو ایم کے مرکز پر تحفظ فراہم کرنے کے کیس میں عامر خان کی ضمانت منظور کی تھی، عامر خان کو ضمانت دینے کے فیصلے کو رینجرز نے ہائیکورٹ میں چیلنچ کیا تھا۔


    پڑھیں: ’’ عامر خان کی ضمانت سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج ‘‘


     یاد رہے 11 مارچ کو عزیز آباد میں واقع متحدہ کے مرکز نائن زیرو پر رینجرز کی جانب سے چھاپہ مارا گیا تھا جس میں عامر خان سمیت ایم کیو ایم کے متعدد کارکنان کو گرفتار کیا گیا تھا، گرفتار افراد میں نامور ملزمان فیصل موٹا، فرحان شبیر، ارشد کے ٹو اور نادر شاہ بھی شامل تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: متحدہ بانی، فاروق ستار، عامر خان اشتہاری قرار


    رینجرز کے کمانڈر نے چھاپے کے اختتام پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ عامر خان کو تفتیش کے لیے لے جایا جارہا ہے کہ انہوں نے اپنے مرکز پر دہشت گردوں کو پناہ کیوں فراہم کی تھی تاہم دو روز بعد انہیں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں انہیں 90 روز کے لیے رینجرز کی تحویل میں دیا گیا تھا۔

  • اتحاد ٹاؤن کیس: رینجرز اہلکار ہدف نہیں تھے، دہشت گردوں کا انکشاف

    اتحاد ٹاؤن کیس: رینجرز اہلکار ہدف نہیں تھے، دہشت گردوں کا انکشاف

    کراچی : اتحاد ٹاؤن میں 3 رینجرز اہلکاروں کے قتل کیس میں نیا موڑ سامنے آگیا، گرفتار ہونے والے ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ ڈیوٹی پر موجود رینجرز اہلکار ہمارا ہدف نہیں تھے، یہ واردات اچانک کی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے دہشت گردوں نے انکشاف کیا ہے کہ اتحاد ٹاوٴن میں ہونے والی واردات اتفاقیہ تھی، رینجرز اہلکار دہشت گردی کا ہدف نہیں تھے، ہمارا اصل ہدف ایف آئی اے کا ایک سینئر افسر تھا۔

    تحقیقاتی حکام کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کی وہ واردات اچانک تھی جسے یہ کوڈ ورڈ میں "پھیری” کا کام کہتے ہیں، ایف آئی اے کا سینئر افسر جمعہ کو نماز کے لیے آتا تھا جو اس دن نہیں آیا۔

    عاصم کیپری اوراسحاق بوبی کے پاس اسلحہ جبکہ ان کا تیسرا ساتھی رکشے والا تھا، عاصم کیپری اور اسحاق بوبی نے مسجد میں نماز جمعہ ادا کی، رکشے والے نے ایف آئی اے افسر کی ریکی کر رکھی تھی، جب یہ دونوں نماز پڑھ کر باہر نکلے تو رینجرز اہلکار موجود تھے۔

    دونوں نے ان پر حملے کے لیے کوڈ ورڈ دب دیں” استعمال کیا، فائرنگ کے وقت رکشے والا ساتھی کچھ آگے کھڑا تھا، عاصم کیپری اوراسحاق بوبی نے سرکاری ایس ایم جی چھینی اور کچھ دور پھینک دی۔

    دونوں نے اپنا اسلحہ رکشے میں رکھوایا اور خود موٹرسائیکل پر فرارہوگئے، تحقیقاتی حکام کا کہنا ہے کہ رکشے والے تیسرے ساتھی نے یہ اسلحہ بعد میں ان کی دکان پر پہنچایا۔

    یاد رہے کہ کراچی کے علاقے اتحاد ٹاﺅن میں رینجرز کی جانب سے دہشت گردوں کی موجودگی پر چھاپہ مارا گیا تھا جس پر ملزمان نے رینجرز اہلکاروں پر فائرنگ کر کے تین اہلکاروں کو جاں بحق کردیا تھا۔

  • رینجرز کی کارروائی: دوخطرناک ٹارگٹ کلرزگرفتار، اسلحہ برآمد

    رینجرز کی کارروائی: دوخطرناک ٹارگٹ کلرزگرفتار، اسلحہ برآمد

    کراچی : رینجرز نے کالعدم تنظیم کے بدنام ٹارگٹ کلرمہروز مہدی نقوی کو گرفتار کرلیا، کراچی سے گرفتار ٹارگٹ کلرز نے سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں، دوسری کارروائی میں رینجرز نے پی آئی بی کالونی سے ایم کیوایم کے ٹارگٹ کلر اشتیاق ماما کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز نے کراچی سے کالعدم تنظیم کے ٹارگٹ کلر مہروز مہدی نقوی عرف مہدی بادشاہ کو گرفتار کیا ہے، ملزم نے بائیس افراد اور فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف کیا ہے۔

    ٹارگٹ کلر مہروز مہدی نقوی نے دوہزار تیرہ میں مفتی دلفراز معاویہ اورابوبکر کو سائٹ کے علاقے میں قتل کیا ۔دوہزارچودہ میں مفتی عثمان یار خان، محمد علی اورمحمد رفیق کو شاہراہ فیصل پر گاڑی پر فائرنگ کرکے قتل کیا۔

    rangers-post-01

    ترجمان رینجرز کے مطابق ملزم کی خفیہ مقام کی نشاندہی پر اسلحہ اور گولیاں برآمد کرلی گئیں ہیں، برآمد کیا گیا اسلحہ اورگولہ بارود مخالف گروپوں کو ٹارگٹ کرنے کیلیے جمع کیا گیا تھا، گرفتار ملزم 22 سے زائد قتل کی وارداتوں ،اغوا، ڈکیتی، بھتہ خوری میں بھی ملوث رہا ہے۔

    مزید پڑھیں: ٹارگٹ کلرز بھتہ خوروں اور دہشتگردوں کا خاتمہ کرکے دم لیں گے، وزیراعلیٰ سندھ

    دوسری جانب رینجرز نے پی آئی بی کالونی میں کارروائی کرکے ایم کیوایم کے ٹارگٹ کلر اشتیاق ماما کو گرفتار کیا ہے۔ ملزم نے انیس سو ترانوے سے دوہزار سات تک بلوچ نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف کیا ہے۔

    ملزم اشتاق ماما نے سال انیس سو پچیانوے اور چھیانوے کے دوران ایم کیو ایم حقیقی کے تین کارکنوں کو قتل کرنے کا اعتراف بھی کیا ہے۔

    یہ پڑھیں: ایم کیو ایم کا سابق یونٹ انچارج گرفتار، 12 مئی اور متعدد وارداتوں کا اعتراف

    ملزم جبری فطرہ و زکٰوۃ کی وصولی میں بھی ملوث رہا ہے، ترجمان رینجرز کے مطابق ملزم کے قبضے سے اسلحہ،اوان بم اور گولیاں برآمد ہوئیں ہیں۔

  • ایم کیو ایم کا سابق یونٹ انچارج گرفتار، 12 مئی اور متعدد وارداتوں کا اعتراف

    ایم کیو ایم کا سابق یونٹ انچارج گرفتار، 12 مئی اور متعدد وارداتوں کا اعتراف

    کراچی: رینجرز نے پی آئی بی میں کارروائی کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے سابق یونٹ انچارج اشتیاق عرف ماما کو گرفتار کرلیا ہے جو 12 مئی سمیت ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں ملوث تھا۔

    ترجمان رینجرز کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’رینجرز نے مصدقہ اطلاع پر گلشن اقبال ٹاؤن کے علاقے پی آئی بی میں کارروائی کرتے ہوئے ٹارگٹ کلر اشتیاق عرف ماما کو گرفتار کرلیا ہے۔

    اعلامیے میں رینجرز کا کہنا ہے کہ ’’ملزم ایم کیو ایم کے اعلیٰ عہدیداروں کے حکم پر متعدد ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں اور سنگین جرائم میں ملوث تھا اور متحدہ کا یونٹ انچارج بھی رہ چکا ہے‘‘۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ کارروائی کے دوران ملزم کے قبضے سے ایک عدد ایس ایم جی، رپیٹر،3 آوران بم اور دیگر دیسی اقسام کا ایمونیشن برآمد کیا گیا ہے، ملزم کو مزید قانونی چارہ جوئی کے لیے پولیس کے حوالے کیا جارہا ہے۔

    rangers

    رینجرز کی جانب سے ملزم کی وارداتوں کی تفصیلات بھی دی گئیں ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ ’‘ اشتیاق عرف ماما 1993 سے 2007 کے دوران بلوچ نوجوانوں کے قتل میں ملوث رہاجبکہ 1995/96 میں حقیقی کے تین کارکنوں کا قتل کیا ہے‘‘۔

    علاوہ ازیں ملزم نے 2008-2009 میں لیاری گینگ وار کے کارندے موسیٰ کو قتل کیا جبکہ سانحہ 12 مئی میں ملزم نے نجی ٹیلی ویژن کے آفس پر فائرنگ اور توڑ پھوڑ بھی کی ہے‘‘۔اشتیاق عرف ماما پر الزام ہے کہ اُس نے 1987 سے 2006 کے دوران ہونے والی ہڑتالوں میں خوف و ہراس پھیلایا اور کاروباری مراکز بھی بند کروائے ہیں۔

  • بلدیہ اتحاد ٹاؤن میں رینجرز کا مقابلہ: 3 دہشتگرد ہلاک، دو اہلکار زخمی

    بلدیہ اتحاد ٹاؤن میں رینجرز کا مقابلہ: 3 دہشتگرد ہلاک، دو اہلکار زخمی

    کراچی : بلدیہ اتحاد ٹاؤن میں رینجرزاورکالعدم تنظیم کے کارندوں سے مقابلہ میں تین دہشت گرد ہلاک اور دو رینجرز اہلکار زخمی ہوگئے،علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز نے بلدیہ ٹاؤن کے علاقے اتحاد ٹاؤن میں خفیہ اطلاع پر کالعدم تنظیم کے دہشت گردوں کیخلاف چھاپہ مار کارروائی کی۔

    چھاپے کے دوران دہشت گردوں نے رینجرز اہلکاروں پر فائرنگ کردی، رینجرز کی جوابی فائرنگ میں تین دہشت گرد مارے گئے جبکہ مقابلے میں رینجرز کے دو اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کیلیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    ہلاک ہونے والے کالعدم تنظیم کے دہشت گرد سنگین جرائم میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی مطلوب تھے۔

    ہلاک شدگان کے قبضے اور ان کی کمین گاہ سے بھاری تعداد میں اسلحہ اورگولیاں برآمد کر لی گئی ہیں۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کی لاشیں ضابطے کی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کردی گئی ہیں۔ علاقے میں سرچ آپریشن بھی شروع کردیا گیا ہے۔

     

  • رینجرز کی کارروائی، جیکب آباد بم دھماکے کے مرکزی ملزمان گرفتار

    رینجرز کی کارروائی، جیکب آباد بم دھماکے کے مرکزی ملزمان گرفتار

    کراچی: رینجرز نے سکھر اور حب چوکی میں کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے 2 دہشت گردوں کامران خراسانی اور قاری عطاء اللہ کو گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کردیا ہے، ملزمان جیکب آباد دھماکے کا مرکزی ملزم اور دوسرا معاونت کار ہے۔

    ترجمان رینجرز کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’رینجرز نے مصدقہ اطلاع پر سکھر اور حب چوکی میں کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے 2 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے، دونوں ملزمان 9 محرم الحرام 23 اکتوبر کو لاشاری محلے جیکب آباد میں ہونے والے بم دھماکے کے مرکزی ملزمان ہیں‘‘۔

    اعلامیے میں کہا گیاہے کہ ملزمان  کی شناخت کامران خراسانی اور قاری عطاء اللہ کے نام سے ہوئی جو جیکب آباد بم دھماکے کے منصوبہ ساز اور دوسرا معاونت کار ہے، رینجرز کے مطابق ملزم کامران بم دھماکے کا ماسٹر مائنڈ ہے۔

    رینجرز اعلامیے مزید کہا گیا ہے کہ دونوں ملزمان کو اسلحہ سمیت گرفتار کیا گیا ہے تاہم انہیں مزید قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    rangers-press-r

    اعلامیے میں کراچی اور سندھ کے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے اردگر د نظر رکھیں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی یا فرد کی اطلاع فوری طور پر رینجرز ہیلپ لائن، ای میل ، ایس ایم ایس، قریبی چیک پوسٹ یا پھر رینجرز مددگار واٹس ایپ پر دیں۔

  • متحدہ لندن کے رہنما حسن ظفر اور کنور خالد پریس کلب سے زیر حراست

    متحدہ لندن کے رہنما حسن ظفر اور کنور خالد پریس کلب سے زیر حراست

    کراچی : ایم کیو ایم لندن کے اراکینِ رابطہ کمیٹی ڈاکٹر حسن ظفر عارف اور کنور خالد یونس کو رینجرز نے پریس کلب سے حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم لندن کی جانب سے پریس کلب میں آج پریس کانفرنس کی جارہی تھی کہ رینجرز نے رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر حسن ظفر عارف اور کنور خالد یونس کو گرفتار کر لیا۔ دونوں اراکین کو رینجرز نے میٹھا رام ہاسٹل منتقل کردیا جہاں دونوں اراکین ان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹر حسن ظفر عارف پریس کلب کے عقبی دروازے پر موٹر سائیکل پر بیٹھے دیگر اراکین رابطہ کمیٹی کا انتظار کرر ہے تھے کہ رینجرز کے اعلیٰ حکام انہیں حراست میں لے کر رینجرز موبائل میں بیٹھا کر اپنے ہمراہ لے گئے۔

    رینجرز حکام نے رابطہ کمیٹی کے دوسرے رکن کنور خالد یونس کو بھی حراست میں لے لیا  وہ پریس کانفرنس میں شرکت کے لیے آرہے تھے کہ گورنر ہاؤس کے قریب پہ پہنچے اور رینجرز نے انہیں گرفتار کر لیا،جب کہ دیگر اراکین رابطہ کمیٹی سے رابطہ نہیں ہو پارہا۔

    لندن رابطہ کمیٹی کی جانب سے بلائی گئی پریس کانفرنس کی اطلاع کے بعد رینجرز حکام کی بھاری نفری پریس کلب کے اطراف تعینات کردی گئی تھی اور عام افراد کو جانے نہیں دیا جارہا تھا، جیسے ہی ڈاکٹر حسن ظفر عارف پریس کلب پہنچے اور دیگر اراکین کا انتظار کر رہے تھے کہ رینجرز حکام نے انہیں حراست میں لے لیا۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر حسن ظفر عارف کراچی یونیورسٹی کے شعبہ فلسفہ میں درس و تدریس کے فرائض انجام دیتے رہے ہیں اور بائیں بازو کی سیاست سے گہرا تعلق رہا ہے،چند ماہ قبل انہوں نے متحدہ قومی موومنٹ میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔

    ایم کیو ایم لندن کے دوسرے گرفتار رکن رابطہ کمیٹی کنور خالد یونس سابق ایم این اے بھی رہے ہیں وہ مسلسل تین بار نارتھ ناظم آباد کے حلقے سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ 22 اگست کی متنازع تقریر کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے اظہار لا تعلقی اور اپنی راہیں جدا کرنے کے بعد ایم کیو ایم لندن کی جانب سے بنائی گئی نئی رابطہ کمیٹی میں ڈاکٹر حسن عارف ظفر اور کنور خالد یونس کو اہم ذمہ داری دی گئی تھی اور ایم کیو ایم لندن کی پہلی پریس کانفرنس بھی ڈاکٹر حسن ظفر کی سربراہی میں کی گئی تھی۔

    ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن امجد اللہ خان نے صحافیوں سے موبائل فون پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ دو رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد پریس کانفرنس ملتوی کردی گئی ہے اور آئندہ کے لائحہ عمل کااعلان جلد کیا جائے گا۔

    رکن رابطہ کمیٹی امجد اللہ خان اس وقت پریس کلب کے اندر موجود ہیں جنہیں باہر آنے پر گرفتار کیے جانے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

  • بھارتی فوج کی فائرنگ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، آئی ایس پی آر

    بھارتی فوج کی فائرنگ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : پاک فوج نے بھارت کی جانب سے کی جانے والی فائرنگ میں کسی قسم کے جانی نقصان یا زخمی ہونے کے دعوے کو یکسر مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ترجمان نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے شکر گڑھ سیکٹرپربلا اشتعال فائرنگ کی گئی تاہم اس فائرنگ کے واقعے میں پاک فوج یا رینجرز کا کوئی اہلکار شہید یا زخمی نہیں ہوا ہے۔

    سرجیکل اسٹرائیک کے جھوٹے دعوے کے بعد نتیجہ جگ ہنسائی نکلا اور پھر بھارتی فوج نے ایک اور جھوٹا دعویٰ کردیا۔ شکرگڑھ سیکٹر میں فائرنگ سے رینجرز جوان کی ہلاکت کا دعویٰ داغ دیا۔ آئی ایس پی آر نے بھارتی دعوے کو مسترد کردیا

    ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ پاکستان رینجرز نے بھارتی فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔ بھارتی فوج کا فائرنگ سے جانی نقصان کا دعویٰ جھوٹ پر مبنی ہے۔

    مزید پڑھیں : بھارتی افواج کی شکر گڑھ سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ

     سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ورکنگ باونڈری کے شکر گڑھ سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی گئی جس کا رینجرز نے بھرپور جواب دے کر دشمن کی توپوں کو خاموش کردیا، تاہم بھارتی فورسز کی فائرنگ سے جانی نقصان نہیں ہوا۔

     

  • رینجرزکا چھاپہ، متحدہ اورنگی سیکٹر سے اسلحے کا ذخیرہ برآمد

    رینجرزکا چھاپہ، متحدہ اورنگی سیکٹر سے اسلحے کا ذخیرہ برآمد

    کراچی: رینجرز نے مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد اورنگی ٹاؤن ایم کیو ایم سیکٹر ون اے میں کارروائی کرتے ہوئے اسلحہ اور ایمونیشن برآمد کرلیا۔

    ترجمان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’رینجرز نے مصدقہ اطلاع پر ایم کیو ایم کے سیکٹر ون اے اورنگی ٹاؤن میں کارروائی کرتے ہوئے بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد کر لیا جو دکان کے خفیہ خانوں میں چھپایا گیا تھا‘‘۔

    پڑھیں:  عزیز آباد کا اسلحہ فوج سے لڑنے کے لیے خریدا گیا، گورنر سندھ

    کارروائی میں برآمد ہونے والے اسلحے میں 3 عدد ایس ایم جی، 3 عدد 8 ایم ایم رائفل، 4 عدد سیون ایم ایم رائفل، 1 عدد 22 بور رائفل، 1 تیس بور رائفل، ماؤزر، رپیٹر، 3 عدد 30 بور پسٹل، 2 عدد 32 بور پسٹل، 10 عدد راکٹ آر پی جی سیون، 12 آر پی جی سیون پریمیئر جبکہ 1840 جی تھری کی گولیوں کے علاوہ 12960 ایس ایم جی ، 8250 ایل ایم جی  سمیت دیگر اسلحے کی گولیاں برآمد کی ہیں۔رینجرز اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ اسلحے شہر میں بد امنی اور ٹارگٹ کلنگ کے لیے استعمال ہونا تھا۔

    مزید پڑھیں:  اسلحہ برآمدگی کیس، جے آئی ٹی تشکیل، متحدہ قیادت سے تفتیش کا امکان

    یاد رہے کہ رواں ماہ کراچی کے علاقے اور ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو کے قریب خالی گھر کے ٹینک سے کراچی کی تاریخ کا اسلحے کا سب سے بڑا ذخیرہ برآمد کیا گیا تھا، جس کے بعد تفتیشی اداروں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ شہر میں اور بھی ایسے مقامات ہیں جہاں اسلحہ چھپایا گیا ہے۔

    اس ضمن میں سیکیورٹی اداروں کو متحرک کیا گیا تھا اور سیکیورٹی اداروں نے بھی اسلحے کے ذخائر کی کھوج لگانے کا کام شروع کردیا تھا۔

    قبل ازیں عزیز آباد سے برآمد ہونے والے اسلحے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی جس میں متحدہ قیادت کو بھی شاملِ تفتیش کرنے پر غور کیا گیا تھا۔

    rangers-press