Tag: rangers

  • ٹارگٹ کلر ضیا عرف پہاڑی گرفتار، 40 سے زائد قتل کا اعتراف

    ٹارگٹ کلر ضیا عرف پہاڑی گرفتار، 40 سے زائد قتل کا اعتراف

    کراچی: رینجرز نے پی آئی بی میں کارروائی کرتے ہوئے ٹارگٹ کلر ضیاء الدین عرف پہاڑی کو گرفتار کر لیا،  ملزم نے چالیس سے زائد افراد کو قتل کرنے کا اعتراف کرلیا، ملزم کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے۔

    ترجمان رینجرز کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’سندھ رینجرز نے خفیہ اطلاع پر پی آئی بی میں کارروائی کرتے ہوئے ایم کیو ایم لائنز ایریا کے سیکٹر انچارج ضیاء الدین عرف پہاڑی کو گرفتار کرلیا۔

    رینجرز اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’ملزم کا تعلق ایم کیو ایم کے عسکری ونگ سے ہے جو  دورانِ تفتیش 40 افراد کے قتل کا اعتراف کرچکا ہے، جن میں کاروباری شخصیات بھی شامل ہیں۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق ملزم اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری اور دیگر سنگین جرائم میں بھی ملوث رہا ہے تاہم اُسے مزید قانونی چارہ جوئی کے لیے پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ رینجرز نے خفیہ اطلاع پر ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کی رہائش گاہ اور متحدہ کے عارضی مرکز کے قریب سے مشتبہ ٹارگٹ کلر کو گرفتار کیا تھا جس کا تعلق لائنزایریا سے بتایا گیا تھا۔

  • پولیس مقابلے میں جاں بحق طالب علم کے قتل کا مقدمہ درج

    پولیس مقابلے میں جاں بحق طالب علم کے قتل کا مقدمہ درج

    کراچی: نیپا چورنگی پر مبینہ پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونے والے رینجرز اسکول کے طالب علم عتیق کے قتل کی ایف آئی آر  اہل خانہ کی مدعیت میں درج کر لی گئی  مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات نہ شامل کرنے لواحقین نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو روز قبل نیپا چورنگی پر مبینہ پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونے والے رینجرز کیڈیٹ کالج کے طالب علم عتیق کے اہل خانہ مقدمے کے اندارج کے لیے گلشن اقبال تھانے پہنچنے تو پولیس افسران نے اپنے پیٹی بھائیوں کو بچانے کے لیے ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل نہ کیے بغیر مقدمہ درج کرلیا۔

    اہل خانہ کی جانب سے ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کے اصرار پر لواحقین اور پولیس افسران کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد اہل خانہ نے تھانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور اعلیٰ حکام سے پولیس افسران کے رویے کانوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔

    fir-1

    میڈیا سے بات کرتے ہوئے عتیق کے عزیز نے کہا کہ ’’ہم دوپہر 3 بجے سے تھانے میں موجود ہیں پولیس افسران ہمارے ساتھ تعاون نہیں کررہے اور ایف آئی آر کے اندراج میں قتل و اقدامِ قتل کی دفعات شامل کیے بغیر مقدمہ درج کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’’عتیق رینجرز کیڈیٹ کالج میں سیکنڈ ائیر کا طالب علم تھا اور اُسے پولیس نے ڈاکو قرار دے کر جعلی پولیس مقابلے میں قتل کیا تاہم اب انصاف کے لیے قانون کا دروازے پر آئے تو وہاں بھی مایوسی ہوئی‘‘۔

    پڑھیں:  گلشن اقبال میبنہ جعلی پولیس مقابلہ، آئی جی سندھ کا نوٹس

     یاد رہے دو روز قبل گلشن اقبال کے علاقے نیپا چورنگی کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں رینجرز اسکول کا طالب علم جاں بحق ہوا تھا، جس پر آئی جی سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ایسٹ سے رپورٹ ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے ورثاء کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے اور قتل میں ملوث اہلکاروں کو کڑی سزا دینے کی ہدایت کی تھی۔

    بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مبینہ پولیس مقابلے میں طالب علم کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رابطہ کر کے ایک ہفتے میں کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ’’پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کو بے نقاب کیا جائے اور ایسے افراد کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے‘‘۔

    انہوں نے آئی جی سندھ کو واضح کیا کہ پولیس کو کسی معصوم شخص کو قتل کرنے کا اختیار نہیں تاہم سندھ حکومت پولیس کو یہ اختیار نہیں دے سکتی کہ وہ کسی بھی ماں کی گود اجاڑے۔

  • محرم الحرام کی آمد، رینجرز کے تحت بوائز اسکاؤٹس کے تربیتی پروگرام کا انعقاد

    محرم الحرام کی آمد، رینجرز کے تحت بوائز اسکاؤٹس کے تربیتی پروگرام کا انعقاد

    کراچی: پاکستان رینجرز کی جانب سے محرم الحرام میں سیکیورٹی کی صورتحال اور ٹریفک کے انتظامات کو بہتر بنانے کے لیے شہر قائد کی بوائز اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کی مختلف تنظیموں کے مرحلہ وار تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔

    ترجمان رینجرز کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’محرم الحرام میں ناخوشگوار واقعات سے نمٹنے کےلیے بوائز اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کی مختلف تنظیموں کے لڑکوں کو تربیت دی جائے گی‘‘۔ ترجمان رینجرز نے کہا کہ ’’اس پروگرام کا مقصد محرم الحرام میں سیکیورٹی کی صورتحال سمیت ٹریفک و دیگر انتظامات کو بہتر بنانے کے ساتھ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے جامع حکمتِ عملی اور فوری ردِ عمل اپنانا ہے‘‘۔

    پڑھیں:  ماہ محرم کاسیکیورٹی پلان،آئی جی سندھ نے ہدایات جاری کردیں

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’اس تربیتی پروگرام میں حصہ لینے والے اسکاؤٹس کو سیکیورٹی ادارے سے فوری رابطے، ٹریفک کنٹرول، گاڑیوں کی تلاشی، خودکش حملہ آور کی شناخت، بم ڈسپوزل اور فوری طبی امداد سے متعلق آگاہی دی جارہی ہے‘‘۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ ’’اس تربیتی پروگرام کے تحت بوائز اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کے 594 رضاکاروں کو پاکستان رینجرز کے مختلف ونگز کی زیر نگرانی تربیت دی جارہی ہے تاہم دیگر اسکاؤٹس ایسوسی ایشن اگر اس پروگرام میں شرکت کرنا چاہیں تو وہ سندھ رینجرز کے ہیڈ کوارٹر یا پھر سیکٹر سے رابطہ کرسکتے ہیں‘‘۔

    یاد رہے محرم الحرام میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے رینجرز کی جانب سے سیکیورٹی پلان تشکیل دیا ہے، جس کے تحت شہر میں ہونے والی مجالس اور جلوسوں کی نگرانی کے لیے رینجرز کے خصوصی دستے تعینات کیے جائیں گے۔

     

  • سندھ رینجرز کی کارروائی، ایم کیو ایم کے زیراستعمال مدفون اسلحہ برآمد

    سندھ رینجرز کی کارروائی، ایم کیو ایم کے زیراستعمال مدفون اسلحہ برآمد

    کراچی: سندھ رینجرز نے کہا ہے کہ مشرف کالونی میں مصدقہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے زیراستعمال مدفون اسلحہ اور ایمونیشن کی بڑی کھیپ برآمد کرلی گئی ہے۔

    ترجمان رینجرز کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’رینجرز نے مصدقہ اطلاع پر کارروائی عمل میں لاتے ہوئے مشرف کالونی سے ایم کیو ایم کے زیر استعمال مدفون اسلحہ برآمد کرلیا ہے جو شہر میں بدامنی اور ٹارگٹ کلنگ کے لیے استعمال ہونا تھا‘‘۔

    پڑھیں:  رینجرزکااورنگی ٹاؤن میں چھاپہ،زیرزمین چھپایا ہوااسلحہ برآمد

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’کارروائی کے دوران اسلحے اور ایمونیشن کی بڑی تعداد برآمد کی گئی ہے جن میں 3 عدد رائفل، 7 ایم ایم کی 4 عدد رائفلز ، چار ایس ایم جیز، ایک عدد 30 بور پستول اور سینکڑوں گولیاں برآمد کی گئیں ہیں‘‘۔

    مزید پڑھیں:   کراچی آپریشن کسی خاص جماعت یا گروہ کیخلاف نہیں، ترجمان رینجرزکی وضاحت

    رینجرز اعلامیے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ’’زیر زمین مدفون اسلحہ ایم کیو ایم کے زیر استعمال تھا اور یہ شہر میں ٹارگٹ کلنگ، بدامنی کے لیے استعمال کیا جانا تھا‘‘۔

    rangers_karachi

    علاوہ ازیں رینجرز کی بھاری نفری کی موجودگی میں ناظم آباد عید گاہ کے قریب واقع ایم کیو ایم کے یونٹ 83 کو بعد نمازِ جمعہ مسمار کردیا گیا ہے، کارروائی کرنے والے افسران کا کہنا ہے کہ ’’سیاسی جماعت کا دفتر سرکاری اراضی پر غیر قانونی طور پر تعمیر کیا گیا تھا جسے سندھ حکومت کے احکامات پر مسمار کیاگیا‘‘۔

  • پشاور کی شوانہ شاہ نے امریکہ میں محمد علی ہیومنٹرین ایوارڈ جیت لیا

    پشاور کی شوانہ شاہ نے امریکہ میں محمد علی ہیومنٹرین ایوارڈ جیت لیا

    پشاور : پاکستانی طالبہ شوانہ شاہ نے امریکہ میں محمد علی ہیومنٹرین ایوارڈ جیت کر پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا پشاور کی رہاشی طالبہ شوانہ شاہ نے امریکہ میں محمد علی ہیومنٹرین ایوارڈ جیت لیا، ہر سال دنیا بھر میں تیس سال کے نوجوانوں کی محنت، صلاحیت اور قابلیت کو سراہتے ہوئے انہیں محمد علی ہیومنٹرین ایوارڈ سے نوازا جا تا ہے۔

    اسی حوالے سے پشاور کی شوانہ شاہ نے مذکورہ ایوارڈ جیت کر پاکستان کا نام روشن کیا۔ شوانہ شاہ سال دو ہزار بارہ سے معاشرے کی پسماندہ خواتین اور ان پر ہونے والے تشدد اور جنسی طور پر ہراساں ہونے والی خواتین کے حقوق کیلئے کام کررہی ہیں۔

    شوانہ شاہ کا کہنا ہے کہ اب خواتین اپنے حقوق خود کھڑی ہوکر اپنا حق حاصل کریں گی، اب وہ وقت گزر گیا جب وہ شکوے اور شکایتیں کیا کرتی تھیں۔

    شوانہ شاہ نے اپنا محمد علی انسانی ہمدردی ایوارڈ اپنے والد کے نام کیا ہے انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ مستقبل میں خواتین کے حقوق کیلئے اپنا کام پہلے سے زیادہ برق رفتاری سے کریں گی اور عنقریب خواتین کے حقوق سے متعلق ایک بل بھی تیار کیا جائے گا۔

     

  • رینجرز آپریشن : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اہم اجلاس کل کراچی میں ہوگا

    رینجرز آپریشن : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اہم اجلاس کل کراچی میں ہوگا

    اسلام آباد : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس 23 ستمبر کو کراچی میں ہو گا۔ کمیٹی اجلاس کے لیے نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا۔ کمیٹی اجلاس چیف سیکرٹری سندھ کے دفتر میں ہو گا۔

    اجلاس میں ڈی جی رینجرز سندھ کراچی آپریشن میں گرفتار کیے گئے 6 ہزارافراد اور تفتیش کے بعد ان کی رہائی سے متعلق کمیٹی ارکان کو بریفنگ دیں گے۔

    اجلاس میں آفتاب احمد کی رینجرز حراست کے دوران ہلاکت اور تفتیش سے متعلق پیش رفت سے بھی ارکان کو آگاہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں ساؤتھ ایشین ہیومن رائٹس کمیشن کی ویب سائٹ حوالہ بھی دیا جائے گا، جس میں یہ بتایا گیا تھا کہ کراچی میں رینجرز کی جانب سے انسانی حقوق کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی.

    اجلاس میں لاپتہ افراد کے حوالے سے بھی کمیٹی ارکان کو آگاہ کیا جائے گا۔ کمیٹی میں نیشنل کمیشن برائے انسانی حقوق کی جانب سے گجر نالہ کے اطراف سے بے گھر افراد کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا جبکہ انسانی حقوق کی کمیٹی اجلاس میں دیگر امور بھی زیرغورآئیں گے.

     

  • رینجرز کی کارروائی، لیاقت آباد سے 4 بھتہ خور گرفتار

    رینجرز کی کارروائی، لیاقت آباد سے 4 بھتہ خور گرفتار

    کراچی: سندھ رینجرز نے لیاقت آباد کے علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے بھتہ خور گروہ کے چار کارندے گرفتار کرلیے جو بکرا منڈی سے جبری رقم وصول کررہے تھے۔

    ترجمان رینجرز کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’سندھ رینجرز نے لیاقت آباد فلائی کے قریب واقع بکرا منڈی میں کارروائی کرتے ہوئے چار بھتہ خوروں محمد جبران، فہد، تسلیم ، اکبر کو گرفتار کرلیا‘‘۔

    پڑھیں:  سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے ڈی جی رینجرز کو طلب کرلیا

    اعلامیے میں کہا گیاہے کہ ’’چاروں بھتہ خور بکرا منڈی کے بیوپاریوں سے جبری بھتہ وصول کررہے تھے۔ جن کی شکایت عوام کی جانب سے رینجرز ہیلپ لائن پر دی گئی تھی۔

    Rangers

    ترجمان رینجرز نے مزید کہا کہ ’’ہیلپ لائن پر شکایت موبائل کی پیڑولنگ کے دوران موصول ہوئی جس کے بعد گاڑی میں موجود افسر نے ہدایات موصول ہوتے ہی اہلکاروں سمیت تیزی سے وہاں کا رخ کیا اور کامیاب کارروائی کرتے ہوئے بھتہ خوروں کو گرفتار کرلیا ۔

    مزید پڑھیں: سندھ رینجرز کی کارروائیاں، 4 افراد گرفتار

    رینجرز اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’کارروائی کے دوران ملزمان کے قبضے سے اسلحہ ، لوٹی ہوئی رقم اور بھتے کی پرچیاں برآمد کی گئی ہیں تاہم چاروں افراد کو قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کیا جارہاہے‘‘۔

    خبر پڑھیں:  کراچی: لانڈھی اور گلشن اقبال میں‌ رینجرز کے چھاپے، اسلحہ برآمد

    رینجرز نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ ’’اگر کوئی فرد یا تنظیم جبراً بھتہ وصول کرنے کی کوشش کرے تو اس بات کی اطلاع فوری طور پر قریبی رینجرز چیک پوسٹ ، ہیلپ لائن ، واٹس ایپ یا ای میل کے ذریعے رینجرز کو اطلاع دیں‘‘۔

  • رینجرز کو ابھی نہیں بلایا، تجویز زیر غورہے، رانا ثنا اللہ

    رینجرز کو ابھی نہیں بلایا، تجویز زیر غورہے، رانا ثنا اللہ

    لاہور: وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ رینجرز کو صوبے میں اختیارات دینے کی تجویز زیر غور ہے ابھی تک تعیناتی کا کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا تاہم صوبے میں رینجرز کوصرف سول امداد کے لیے تعینات کیا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے کہاکہ ’’صوبے میں رینجرز ایکٹ کے سیکشن 7 اور 10 کے تحت فورس کو بلایا جاسکتا ہے جس کا مقصد پنجاب میں جاری کومبنگ آپریشن کو مزید مؤثر بنانا ہے‘‘۔

    پڑھیں:     پنجاب میں بھی رینجرز تعیناتی کا فیصلہ، سمری وزیر اعلیٰ کو ارسال

    وزیر قانون کا کہنا تھاکہ ’’ پنجاب میں سندھ کی طرز کا آپریشن نہیں کیا جارہا تاہم کراچی میں رینجرز آئین کے آرٹیکل 147 کے تحت اسمبلی اراکین کی منظوری کے بعد بلائی گئی ہے جس کے تحت امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کی ذمہ داری بھی رینجرز کی ہی ہے۔ پنجاب میں رینجرز صرف سول امداد کے لیے بلائی جارہی ہے جس کے تحت وہ صرف پولیس کی معاونت کرے گی‘‘۔

    مزید پڑھیں:      پنجاب کی 63 کالعدم تنظیموں پر قربانی کی کھالیں جمع کرنے پر پابندی عائد

    رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ’’سانحہ کوئٹہ کے بعد پنجاب میں دہشت گردی کا شدید خطرہ ہے اور دہشت گرد صوبے میں یونیورسٹی سمیت دیگر تعلیمی اداروں اور ریلوے اسٹیشنز کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ اس ضمن میں انٹیلی جنس کی رپوٹیں موصول ہوچکی ہیں‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’محرم الحرام کے دوران دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے اور کومبنگ آپریش کو مؤثر بنانے کے لیے رینجرز کو پنجاب میں بلایا گیا ہے‘‘۔

  • سیاسی جماعت کا کارکن ایک روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    سیاسی جماعت کا کارکن ایک روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    کراچی : گزشتہ روز گرفتار ہونے والے سیاسی جماعت کے ٹارگٹ کلر کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اُس کو ایک روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

    One MQM target killer sent to remand by arynews
    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی گارڈن کی کارروائی کے دوران گرفتار ہونے والے ایم کیو ایم کے کارکن عبد العزیز کو آج  رینجرز کی سخت سیکیورٹی میں منہ پر کپڑا ڈال کرانسداد دہشت گردی کی عدالت  میں پیش کیا گیا، دوران سماعت تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ’’ملزم نے2009 میں ہڑتال کامیاب کرنے اور علاقے میں خوف ہراس پھیلانے کے لیے باسط نامی شخص کو قتل کیا تھا‘‘۔

    پڑھیں:   ایم کیو ایم کی تین خواتین کارکنان کی ضمانت منظور

    تفتیشی افسر نے جج کو آگاہ کیا کہ ’’ملزم سے دیگر مفرور سیاسی جماعت کے کارکنان امتیاز، راحیل،خلیل، ریحان اور ذکی کے حوالے سے تفتیش درکار ہے اور توقع ہے کہ ریمانڈ کے دوران ملزم مفرور افراد کی نشاندہی کر دے کیونکہ ملزم خود بھی مفرور تھا‘‘۔

    مزید پڑھیں:  ایم کیو ایم کے 44 کارکنان کو جیل بھیجنے کا‌ حکم، 6 کارکن پولیس کے حوالے

    عدالت نے تفتیشی افسر کا مؤقف سننےکے بعد ملزم کوایک روزہ  ریمانڈ پر پولیس کے  حوالے کردیا۔
  • اے آر وائی نیوز پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم کے 4 ملزمان گرفتار

    اے آر وائی نیوز پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم کے 4 ملزمان گرفتار

    کراچی: سندھ رینجرز نے شاہ فیصل اور سعود آباد میں کارروائی کرتے ہوئے اے آر وائی پر حملہ کرنے والے 4 ملزمان کو گرفتار کر کے مزید تفتیش کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔

    ترجمان رینجرز کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ’’سندھ رینجرز نے مصدقہ اطلاعات پر شاہ فیصل کالونی اور ملیر کے علاقے سعود آباد میں کارروائی کرتے ہوئے 4 ملزمان کو گرفتار کیا جن کا تعلق ایم کیو ایم لندن سیکریٹریٹ سے ہے‘‘۔

    پڑھیں:   اے آر وائی کراچی کے دفتر پر حملہ کرنے والے 3 ماسٹر مائنڈ گرفتار

    رینجرز اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ’’گرفتار ملزمان میں محمد ولید، راشد محمد، حُسنِ عالم اور محمد محسن صدیقی شامل ہیں جو اے آر وائی نیوز پر حملے اور شرپسندی میں ملوث ہیں‘‘۔

    RANGERS POST IMAGE

    سندھ رینجرز کے ترجمان کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’گرفتار ملزمان نے یہ حملے وائس چیئرمین ضلع کورنگی رکن الدین کے حکم پر کیے جو ضلع لانڈھی کا یونٹ انچارج بھی رہ چکا ہے‘‘۔

    ضرور پڑھیں:  اے آر وائی نیوز پر حملہ، ایم کیوایم ملیر کے جوائنٹ سیکٹر اور سیکٹر انچارج گرفتار

    رینجرز نے اعلامیہ میں لکھا ہے کہ ’’چاروں ملزمان کو مزید چارہ جوئی کے لیے پولیس کے حوالے کیا جارہا ہے۔ رینجرز کی جانب سے اعلامیہ میں سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے لی گئی تصاویر بھی آویزاں کی گئیں ہیں۔

    یاد رہے  22 اگست کو کراچی پریس کلب کے باہر قائد ایم کیو ایم کی جانب سے ملک مخالف اور اشتعال انگیز تقریر کی گئی تھی جس کے بعد ایم کیو ایم کے کارکنان نے اے آر وائی کے دفتر پر حملہ کر کے املاک کو نقصان پہنچایا اور اسٹاف کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: اے آر وائی کے چینل پر حملے میں ملوث ملزمان گرفتار،ڈی جی رینجرز

    جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے شہر کے مختلف علاقوں سے ایم کیو ایم کے کارکنان گرفتار کیے تھے جن میں 9 خواتین کارکنان بھی شامل تھیں۔