Tag: rangers

  • رینجرز کے خصوصی اختیارات کے معاملے کو آئینی طریقے سے حل کیا جائے، بلاول بھٹو

    رینجرز کے خصوصی اختیارات کے معاملے کو آئینی طریقے سے حل کیا جائے، بلاول بھٹو

    کراچی : بلاول بھٹو زردای کی زیر صدات بلاول ہاوس میں پارٹی رہنماؤں کا اجلاس، صفائی ستھرائی، رینجرز اختیارات اور لاڑکانہ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ بلاول ہاؤس طلب کر کے رینجرز اختیارات اور کراچی میں صفائی ستھرائی کی صورتحال پر رپورٹ طلب کی، بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعلیٰ سندھ پر کراچی میں موجود کچرے کے ڈھیر کے حوالے سے اظہار ناراضی کیا اور اس مسئلے کو جلد حل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔

    دورانِ ملاقات بلاول بھٹو نے رینجرز کے خصوصی اختیارات سے پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور وزیر اعلیٰ کو ہدایت کی کہ رینجرز خصوصی اختیارات کے مسئلے کو آئینی طور پر حل کیا جائے، وزیر اعلیٰ نے بلاول بھٹو کو لاڑکانہ میں حالیہ رینجرز کی کارروائیوں پر تحفظات کا اظہار کیا، جس پر پارٹی کے چیئرمین نے وزیر اعلیٰ سے سوال کیا کہ لاڑکانہ میں ایسی کون سی وجوہات پیدا ہوگئیں جو رینجرز وہاں کارروائی کرنا چاہتی ہے؟‘‘۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے  لاڑکانہ کی صورتحال پر شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کو فوری طور پر بلاول ہاؤس طلب کر لیا، اس اجلاس میں نثار کھوڑو سمیت پیپلزپارٹی کے دیگر رہنماؤں اور سندھ حکومت کے وزراء نے بھی شرکت کی، بلاول بھٹو زرداری نے نثار کھوڑو کو ہدایت کی کہ منتخب ارکین قومی و صوبائی اسمبلی کو جلد وطن واپس بلوا کر تمام اراکین کو اسمبلی میں حاضری یقینی بنانے کا پابند کیا جائے۔

  • عدالتی فیصلہ کسی ایک جماعت کے خلاف نہیں، رینجرز وکیل

    عدالتی فیصلہ کسی ایک جماعت کے خلاف نہیں، رینجرز وکیل

    کراچی : رینجرز کے وکیل مشتاق احمد بھٹی نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلہ کسی ایک جماعت کے خلاف نہیں بلکہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے خلاف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشتاق احمد بھٹی نے کہا کہ ’’ملزمان عدالتوں میں خاموش کھڑے رہتے ہیں اور باہر آکر اُسی فیصلے پر تنقید کرتے ہیں ، عدالتی فیصلے پر تنقید یا تجزئیے ییش کرنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کل عدالت کی جانب سے ہونے والے فیصلے پر یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ فیصلے کہیں اور سے لکھ کر بھیجے جارہے ہیں مگر لوگ یہ تاثر دینے میں ناکام رہے کیونکہ عدالت نے کبھی کوئی فیصلہ دباؤ کے تحت نہیں کیا گیا‘‘۔

    مزید پڑھیں :     وسیم اختر،انیس قائم خانی، اورروف صدیقی کو سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا

    مشتاق احمد بھٹی نے مزید کہا کہ ’’عدالتی فیصلہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے خلاف ہے یہ کسی جماعت کے خلاف نہیں، سپریم کورٹ ملزمان کی جانب سے گئی تنقید کا نوٹس لے اور ایسے عناصر کے خلاف توہین عدالت کا کیس چلائے ‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں : ڈاکٹر عاصم کیس، گرفتار ملزمان کے وکلا کی جانب سے درخواست ضمانت دائر

    وکیل رینجرز نے کہا کہا ایک سیاسی جماعت کی جانب سے اداروں اور تاجروں پر تنقید کی جارہی ہے، تاجروں کو دھمکیاں دی جاتی ہیں ، جس پر کارروائی کرنا بہت ضروری ہے، ملزمان کے وکلاء کو یہ بات سوچنی چاہیے کہ عدالت ثبوتوں اور شواہد کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی بھی کیس کا فیصلہ سناتی ہے‘‘۔

     

  • رینجرز موجودگی کے مخالف نہیں، اختیارات کا فیصلہ قیادت کرے گی، مولا بخش چانڈیو

    رینجرز موجودگی کے مخالف نہیں، اختیارات کا فیصلہ قیادت کرے گی، مولا بخش چانڈیو

    حیدر آباد : مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ رینجرز کی موجودگی کے مخالف نہیں کراچی میں امن و امان کے لیے انہوں نے بہت قربانیاں دی جو قابل تحسین ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مولابخش چانڈیو نے حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’رینجرز اختیارات کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ کا قیادت کو اعتماد میں لینا غیر قانونی عمل نہیں ہے، یہی مسئلہ اگر قومی سطح کا ہوتا تو تمام جماعتوں سے مشاورت کی جاتی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’اندورن سندھ میں کراچی جیسے حالات نہیں اگر لاڑکانہ کے واقعے کو بنیاد بنا کر سندھ میں آپریشن شروع کرنا چاہتے ہیں تو  نیت اچھی کرنی پڑے گی۔ کسی ایک جگہ کے واقعے کو بنیاد بنا کر سندھ میں زبردستی آپریشن شروع نہیں کیا جاسکتا‘‘۔

    مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ’’کچھ نادیدہ قوتوں کی جانب سے وزیر داخلہ سندھ پر بھونڈا الزام عائد کیا گیا مگر جیسے ہی اویس شاہ بازیاب ہوکر اپنے گھر آئے تو الزام لگانے والے شرمندہ ہوگیے‘‘۔وفاقی حکومت کا سندھ کے ساتھ رویہ ، بولنا چالنا کچھ بھی اچھا نہیں ہے۔

    مشیر اطلاعات نے کہا کہ ’’رینجرز کے خصوصی اختیارات کل رات کو ختم ہوگئے ہیں مزید توسیع کے لیے پارٹی قیادت فیصلہ کرے گی، انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’جب بھی ایسا موقع آتا ہے چوہدری نثار سنسنی پھیلانا شروع کردیتے ہیں،  وہ خود تذبذب کا شکار ہیں اور موقع پر فیصلہ کرنے کی اہلیت نہیں رکھتے ‘‘۔

    مولا بخش چانڈیو نے وفاقی وزیر داخلہ کو یاد دلایا کہ کراچی آپریشن کی منظوری وزیر اعظم اور تمام جماعتوں نے دی تھی، ’’آپ اختیارات کے معاملے میں ایسا رویہ نہ اپنائیں جو غیر جمہوری اور جمہوریت کے دشمنوں سے پیار کرنے والا نظر آئے۔ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ’’میں آپ سے بہت پیار کرتا ہوں مگر آپ ہمیشہ ایسی بات بولتے ہیں کہ مجبورا اُس پر تبصرہ کرنا پڑتا ہے ‘‘۔

  • رینجرز اختیارات میں توسیع، چودھری نثار علی خان نے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو خط

    رینجرز اختیارات میں توسیع، چودھری نثار علی خان نے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو خط

    کراچی : سندھ میں رینجرز کے اختیارات کی توسیع کے معاملہ پر وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان نے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو خط لکھ دیا،

    تفصیلات کے مطابق رینجرز کو کراچی میں حاصل خصوصی اختیارات کا آج آخری دن ہے، سندھ میں رینجرز کے اختیارات کی توسیع کے معاملہ پر وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان نے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو خط لکھا۔

    جس میں وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں رینجرز کے قیام اور اختیارات کی توسیع کے حوالے سے تاخیر دیکھنے میں آئی،
    سندھ میں رینجرز کی کاروائیوں کو قانونی جواز فراہم کرنے میں غیر ضروری تاخیر نہ صرف آپریشن کو متاثر کرے گی بلکہ سول آرمڈ فورسسز کے کے جذبے اور انکی کارکردگی پر بھی منفی اثرات مرتب کرے گی۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ باہمی مشاورت کے نتیجے میں شروع کئے گئے عمل کو اپنے منطقی انجام تک پہنچانا اور اسکے راستے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا وفاق اور صوبائی حکومت کی مشترکہ ذمہ داری ہے، ہم سب کو مل کر کراچی امن و امان کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔

    وزیرداخلہ نے مشورہ دیا کہ رینجرز کے اختیارات کی توسیع کے مسئلے کے حل کے لئے وزیر اعلیٰ اپنے اختیارات استعمال کریں۔

    یاد رہے کہ رینجرز کو ملنے والے خصوصی اختیارات کی مدت آج ختم ہورہی ہے، سندھ میں رینجرز کے قیام میں توسیع کے حوالے سے وزیر داخلہ نے سمری پر تاحال دستخط نہیں کیے ہیں اور سمری کو دستخط کے بغیر ہی محکمہ قانون کو بھجوا دی گئی ہے۔

    سمری میں رینجرز کے سندھ میں قیام میں ایک سال کی توسیع کی سفارش کی گئی ہے، خصوصی اختیارات کے تحت رینجرز چھاپے مار کرکسی ملزم کو تفتیش کے لئے نوے روز اپنی تحویل میں رکھ سکتی ہے۔

    رواں سال چار مئی کو رینجرز کے خصوصی اختیارات میں نوے دن کی توسیع کی گئی تھی۔ جس کی مدت کل انیس جولائی کو ختم ہوجائے گی۔

  • لاڑکانہ : طارق سیال اور اسد کھرل کے ساتھی سمیت دس افراد گرفتار

    لاڑکانہ : طارق سیال اور اسد کھرل کے ساتھی سمیت دس افراد گرفتار

    لاڑکانہ: رینجرز نے طارق سیال اور اسد کھرل کے قریبی ساتھی عابد بگھیو سمیت دس مشکوک افراد کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کے بھائی طارق سیال کے فرنٹ مین کے فرار کے بعد لاڑکانہ میں رینجرز ایکشن میں آ گئی۔ اسد کھرل کے قریبی ساتھی انسپکٹر سی آئی اے جانی شاہ کے گھر کے اطراف ناکے لگادئیے گئے۔


    10 including former naib nazim arrested in Asad… by arynews

    رینجرز نے وزیر داخلہ سہیل انور سیال کے گھر کی جانب جانے والے راستوں کی پر بھی ناکہ بندی کر دی تھی لیکن وزیراعلیٰ سندھ کےرابطے کے بعد ڈی جی رینجرز نےناکہ بندی ختم کرادی۔

    تحصیل ڈوکری کے گاؤں کارانی میں کارروائی کے دوران سابق یونین ناظم عابد بگھیو سمیت رینجرز نے دس مشکوک افراد کو گرفتار کر لیا، گرفتار افراد میں عامر بگھیو، ساجد بگھیو، راحب بگھیو، ابراہیم بگھیو ودیگر شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق گرفتارافراد سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے، رینجرز نے لاڑکانہ کے سابق مئیر قربان عباسی کے بھتیجے منصور عباسی اور ڈگری کالج کے ہیڈ کلرک منظور منگن کی گرفتاری کیلئے بھی ان کے گھروں پر چھاپے مارے لیکن دونوں اپنے گھروں سے غائب تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسد کھرل کے فرارمیں ملوث بااثر افراد کے خلاف بھی مقدمہ درج کرایا جائے گا۔ رینجرز کے مطابق عابد بگھیو مفرور اسد کھرل اور طارق سیال کا انتہائی قریبی ساتھی ہے۔ تازہ ترین اطکاعات کے مطابق رینجرز نے تفتیش کے بعد دس میں سے تین افراد کو چھوڑ دیاہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ کی اہم حکومتی شخصیت کے ایک مبینہ فرنٹ مین کو لاڑکانہ میں حساس ادارے کی قید سے چھڑایا گیا تھا، معاملہ نمٹانے کے لئے وزیر داخلہ سندھ لاڑکانہ پہنچ گئے۔

    لاڑکانہ کی اہم حکومتی شخصیت کے بھائی طارق سیال بھی اس دوران دو سو سے زائد افراد کے ہمراہ ناکے پر پہنچ گئے اور مشتعل افراد نے حساس ادارے کے اہلکاروں سے مبینہ طور پر بدسلوکی کی اور زیر حراست اسد نامی شخص کو اس ادارے کی حراست سے چھڑا کر فرار کرادیا گیا۔

     

  • سیاسی جماعت کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں، ترجمان رینجرز

    سیاسی جماعت کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں، ترجمان رینجرز

    کراچی : سندھ رینجرز کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ کئی روز سے کراچی کی ایک سیاسی جماعت اپنے کارکن ریاض الحق کے ماورائے عدالت قتل کے حوالے سے رینجرز پر الزامات عائد کررہی ہے جو کہ بے بنیاد ہیں۔

    ترجمان رینجرز نے مزید کہا ہے کہ سیاسی جماعت کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات سراسر بے بنیاد اور حقائق کے منافی ہیں، ان الزامات کا مقصد شہر کراچی میں جاری آپریشن کے حوالے سے عوام میں منفی تاثر پیدا کرنا ہے۔

    ترجمان رینجرز نے سیاسی جماعت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بے بنیاد الزامات لگا کر کراچی آپریشن پر شکوک و شبہات پیدا کرنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا جائے گا۔

    Press

    واضح رہے کراچی کی ایک سیاسی جماعت کی جانب سے رینجرز پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ حیدر عباس رضوی کے کوارڈینیٹر اور ہمارے کارکن ریاض الحق کو گزشتہ سال مئی میں ان کے گھر سے گرفتار کر کے لاپتہ کردیا گیا تھا جبکہ اہل خانہ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے گرفتاری کے بعد سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کرادی تھی تاہم بعد ازاں ریاض الحق کی تشدد زدہ نعش برآمد ہوئی۔

    یاد رہے دو روز قبل سندھ ہائی کورٹ میں ریاض الحق گمشدگی کیس کی سماعت کے دوران جج نے متعلقہ اداروں اور سیکریٹری سندھ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے گمشدگی کے حوالے سے جواب طلب کیا ہے۔

     

  • متحدہ کارکنان کا ماورائے عدالت قتل انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، کنور نوید جمیل

    متحدہ کارکنان کا ماورائے عدالت قتل انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، کنور نوید جمیل

    کراچی : شہر قائد میں جاری حالیہ آپریشن میں رینجرز اہلکاروں کی جانب سے بڑی تعداد میں ماورائے عدالت قتل عام بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنونیر کنور نوید جمیل نے رینجرز کے ہاتھوں ماورائے عدالت قتل کئے گئے ایم کیوایم کے کارکن ریاض الحق شہید کی تدفین کے بعد ایم کیو ایم لانڈھی ٹاوٴن آفس میں اراکین رابطہ کمیٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    انہو ں نے کہا کہ محض گزشتہ تین سالوں کے دوران ایم کیوا یم کے 61 کارکنان کو ماورائے عدالت قتل کیا جاچکا ہے لیکن افسوس کہ آج تک ان میں سے کسی ایک کے قاتل کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم لانڈھی ٹاوٴن کے یوسی 81 کے 41 سالہ کارکن ریاض الحق ولد عبدالحق کو رینجرز اہلکار 19 مئی 2016ء کی رات ان کے گھر سے گرفتار کرکے لے گئے تھے جس کے بعد ریاض الحق کے اہل خانہ نے ان کی بحفاظت بازیابی کیلئے سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن بھی دائر کردی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ رینجرز نے ریاض الحق کی گرفتاری کسی بھی تھانے میں ظاہر نہیں کی اور بالآخر 30 جون 2016 ء کو ریاض الحق کی تشدد زدہ لاش سرجانی ٹاوٴن کی حدود سے ملی۔

    انہوں نے کہا کہ اس قسم کے واقعات کے باعث کراچی کے شہریوں میں شدید بے چینی جنم لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاض الحق کو ان کے گھر اور محلے والوں کے سامنے رینجرز اہلکار گرفتار کرکے لے کر گئے تھے جس کے بعد ان کی مسخ شدہ لاش سرجانی ٹاؤن سے ملی۔

    انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کراچی کے شہریوں کو محض اس بنیاد پر قتل کررہے ہیں کہ ان کی سیاسی و نظریاتی وابستگی ایم کیو ایم کے ساتھ ہے۔

     

  • رینجرزکے احکامات مہاجروں کے سیاسی و معاشی قتل کے مترادف ہیں، ایم کیوایم

    رینجرزکے احکامات مہاجروں کے سیاسی و معاشی قتل کے مترادف ہیں، ایم کیوایم

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے رینجرزکی جانب سے سرکاری ونیم سرکاری محکموں سے ایم کیوایم اوراس کی حمایت یافتہ یونینوں کے دفاتر ختم کرنے اور ایم کیوایم کے کارکنوں اور ہمدردوں کو ملازمتوں سے برطرف کرنے کے ظالمانہ احکامات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اوران احکامات کوایم کیوایم اور مہاجروں کے سیاسی و معاشی قتل کے احکامات قراردیا ہے۔

    ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ پہلے علاقوں میں ایم کیوایم کے دفاترپرمسلسل چھاپے مار کر اور بڑے پیمانے پرکارکنوں کی گرفتاریاں کرکے ایم کیوایم کے علاقائی دفاتربند کرائے گئے اور اب تمام سرکاری ونیم سرکاری اداروں میں ایم کیوایم اوراس کی حمایت یافتہ ورکرز یونینوں کے دفاتربند کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔

    اس کے ساتھ ساتھ تمام اداروں کے حکام کوحکم دیا گیا ہے کہ ایم کیوایم کے کارکنوں اورہمدردوں کوملازمتوں سے برطرف کردیا جائے۔ ساتھ ساتھ جوکارکنان ماورائے عدالت قتل اورگرفتاریوں سے بچنے کیلئے ملازمتوں پر جانے سے قاصرہیں انہیں بھی گھوسٹ ملازم کہہ کرملازمتوں سے نکالاجارہاہے۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ ایم کیوایم کو کچلنے کیلئے اب مہاجروں کے سیاسی اور جسمانی قتل عام کے بعد اب معاشی قتل عام کاسلسلہ بھی شروع کردیا گیا ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ قوم کو بتایا گیا تھا کہ کراچی میں قیام امن کیلئے آپریشن کیاجارہا ہے لیکن رینجرزکے ان تازہ ظالمانہ احکامات نے ایک بارپھر ثابت کردیاہے کہ اس آپریشن کااصل مقصد کراچی میں قیام امن نہیں بلکہ صرف اور صرف ایم کیوایم کو سیاسی طورپرختم کرنا اور مہاجروں کوسیاسی، معاشی اورمعاشرتی طورپرکچلنا ہے ،انہیں ان کے سیاسی، جمہوری ، آئینی قانونی حق سے محروم کرنا اوران کے سیاسی ومعاشی حق پر ڈاکہ ڈالنا ہے ۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ رینجرز کے یہ اقدامات مہاجروں کا کھلا معاشی قتل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔

    رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم محمد نواز شریف ،چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف اور وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی سے مطالبہ کیاکہ رینجرز کی جانب سے سرکاری ونیم سرکاری محکموں سے ایم کیوایم اوراس کی حامی یونینوں کے دفاتر ختم کرنے اورایم کیوایم کے کارکنوں کوملازمتوں سے برطرف کرنے کے ظالمانہ احکامات کا فوری نوٹس لیاجائے اور مہاجروں کے معاشی قتل عام کا سلسلہ فی الفور بند کرایا جائے۔

    رابطہ کمیٹی نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی اپیل کی کہ وہ ان غیرقانونی، غیرآئینی اورظالمانہ احکامات کے خلاف آوازبلند کریں۔

     

  • جبری زکوۃ فطرہ وصولی کے خلاف کافی حد تک قابو پالیا، ترجمان رینجرز

    جبری زکوۃ فطرہ وصولی کے خلاف کافی حد تک قابو پالیا، ترجمان رینجرز

    کراچی : ترجمان رینجرز نے کہا ہے کہ عوام کے تعاون سے غیر قانونی اور جبری زکٰوۃ فطرہ اور چندوں کی وصولی کے خلاف کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے۔

    ترجمان رینجرز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کچھ دہشت گرد تنظیمیں اور عسکری ونگ رکھنے والی سیاسی جماعتیں اب بھی زکوۃ، فطرہ اور فلاحی کاموں کے نام پر بھتہ وصول کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔

    ایسے تمام عناصر کو انتباہ کیا جاتا ہے کہ جبرو دھونس اور زبردستی چندہ وصول کرنے کی صورت میں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    علاوہ ازیں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ عوام جبری فطرہ اور زكوٰۃ وصولی یا كسی بھی علاقے میں بھتہ پرچیوں سے متعلق اطلاع فوری طور پر مددگار 15كے مراكز، ڈی آئی جی سی آئی اے، ایس ایس پی ایس آئی یوكے دفاتر سمیت زونل ڈی آئی جیز، ضلعی ایس ایس پیز یا قریبی تھانہ جات كو دیں۔

    ترجمان سندھ پولیس کا کہنا ہے کہ اطلاع دینے والوں كا نام صیغہ راز میں ركھا جائے گا۔

     

  • ٹارگٹ کلرز اور بھتہ خورسمیت چارملزمان گرفتار، اسلحہ برآمد

    ٹارگٹ کلرز اور بھتہ خورسمیت چارملزمان گرفتار، اسلحہ برآمد

    کراچی : رینجرز اور پولیس نے مختلف کارروائیوں میں ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری میں ملوث چارملزمان کو گرفتارکرلیا، ملزمان کا تعلق سیاسی جماعت اور گینگ وار سے ہے۔۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق رینجرزنے شاہ کالونی سے دو افراد کو گرفتار کرکے پولیس کے حوالے کردیا۔ ترجمان رینجرزکا کہنا ہے ملزمان ماہ رمضان میں بھتہ وصول کرکے سیکٹرآفس میں جمع کراتے تھے۔

    ملزمان کےقبضہ سےاسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔ رینجرزکا کہنا ہے کہ عدنان عرف ڈیٹونیٹر تین افراد کے قتل میں بھی ملوث ہے،جبکہ ملزم ناصر نے چارافراد کےقتل کا اعتراف کیا ہے۔

    دوسری طرف سی ٹی ڈی نے کارروائی کرتے ہوئے لیاری گینگ وار کے دو کارندے گرفتار کرلیے۔ انچارج سی ٹی ڈی کے مطابق ملزمان بارہ سےزائد ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں ملوث ہیں، گرفتارملزمان سے کلاشنکوف اوردو دستی بم برآمد ہوئے ہیں۔

    علاوہ ازیں کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں چار افراد زخمی ہوگئے،پولیس کے مطابق ناظم آباد سات نمبر کے قریب مسلح افراد کی فائرنگ سے تین افراد زخمی ہوگئے۔

    زخمیوں کی شناخت ڈاکٹرعبدالرزاق،عبداللہ اور واطف کے ناموں سے ہوئی ہے، فائرنگ کرنے والے ایک شخص کو اہل علاقہ نے پکڑ کر تشدد کے بعد پولیس کے حوالے کردیا۔

    پولیس کے مطابق گرفتار ملزم ڈکیت گروہ کا کارندہ ہ اور اس کے دو ساتھی فرار ہوگئے جو ناظم آباد میں اسلحہ کے زور پر لوٹ مار کرنے آئے تھے،ملیر میں فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔