Tag: rangers

  • کراچی میں سی ٹی ڈی اور رینجرز کے تابڑ توڑ چھاپے، متعدد ملزمان گرفتار

    کراچی میں سی ٹی ڈی اور رینجرز کے تابڑ توڑ چھاپے، متعدد ملزمان گرفتار

    کراچی : چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے صاحبزادے اویس شاہ کی بازیابی اور معروف قوال شہید امجد صابری کے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے سرتوڑ کوششیں جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں حالیہ ہونے والے دو ہائی پروفائل کیس کے ملزمان کو قانون کے شکنجے میں لانے کیلئے قانون نا فذ کرنے والوں کے تابڑ توڑ چھاپے جاری ہیں.

    سی ٹی ڈی ٹیم نے خفیہ اطلاع پرسرجانی ٹاؤن میں کارروائی کرتے ہوئے سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو گرفتار کرلیا۔

    ملزم سے امجد صابری قتل سے متعلق تفتیش کی جارہی ہے۔ دوسری جانب اسکاوٴٹس کالونی ابوالحسن اصفہانی روڈ میں رینجرز نے آپریشن کے دوران چھ مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے.

    اس کے علاوہ رینجرز نے کورنگی، مبینہ ٹاؤن، قائد آباد اورلانڈھی کے علاقوں میں ٹارگٹڈ آُپریشن کے دوران کالعدم جماعت کے دہشت گردوں سمیت چار ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔

    ترجمان رینجرز کےمطابق گرفتار ملزمان میں ایک سیاسی جماعت کابھتہ خوربھی شامل ہے، ادھرسپر ہائی وے جنجال گوٹھ پر مبینہ مقابلے میں گینگ وار کارندے کالو کرنٹ کا بھانجا شبیر بلوچ عرف ڈاہری ماراگیا۔ ملزم کےتین ساتھی موقع سے فرارہوگئے۔

     

  • رینجرز کا فاروق ستار کے گھر کا محاصرہ

    رینجرز کا فاروق ستار کے گھر کا محاصرہ

    کراچی:رینجرز نے نامعلوم مطلوب شخص کی موجودگی کی اطلاع پر پی آئی بی کالونی میں رہائش پذیر متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما فاروق ستار کے گھر کا محاصرہ کیا اور واپس لوٹ گئی۔

    رینجرز زرائع کے مطابق چھاپہ مشتبہ شخص کی موجودگی کی اطلاع پر مارا گیا جبکہ فاروق ستار نے کہا کہ ڈی جی رینجرز کی اطلاعات مصدقہ نہیں ہوتیں یہاں موجود غیر مطلوب شخص بھی انتہائی مطلوب ہوجاتا ہے۔

    اطلاعات کے مطابق رینجرز کی بھاری نفری نے رات نو بجے کے بعد پی آئی بی کالونی کے داخلی و خارجی راستے بند کردیے اور ہر آنے اور جانے والے فرد سے پوچھ گچھ شروع کردی۔ اس دوران انہوں نے مختلف گھروں کی تلاشی بھی لی۔ بعد ازاں رینجرز کی بھاری نفری فاروق ستار کے گھر کے باہر جمع ہوگئی اور وہاں کا بھی محاصرہ کرلیا۔

    ذرائع کے مطابق فاورق ستار کی اہلیہ نے رینجرز سے تلاشی کے وارنٹ طلب کیے جس پر اہلکاروں نے انہیں کسی مرد کو گھر سے باہر آنے کا کہا بعد ازاں فاروق ستار نے باہر آکر بات کی۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ڈی جی رینجرز سے رابطہ کرنے کی کوشش کررہا ہوں،پہلے بھی ان سے کہا تھا کہ آپ کی اطلاعات مصدقہ نہیں ہوتیں، ہمارے پاس غیر مطلوب آدمی بھی انتہائی مطلوب بن جاتا ہے۔

    واقعہ پر متحدہ قومی موومنٹ نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ رینجرز جیسے ہی محاصرہ ختم کرکے علاقے سے گئی تو کارکنوں کی بڑی تعداد ان کے گھر کے باہر جمع ہوگئی۔

  • لانڈھی سے مدفون اسلحہ برآمد، مختلف واقعات میں دو افراد جاں بحق

    لانڈھی سے مدفون اسلحہ برآمد، مختلف واقعات میں دو افراد جاں بحق

    کراچی : رینجرز نے لانڈھی کے علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کرلیا۔ کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات کے دوران دو افراد جاں بحق ہوگئے۔

    پولیس حکام کے مطابق ناظم آباد نمبر دو کے علاقے میں نامعلوم افراد نے رکشا پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

    ابتدائی معلومات کے مطابق واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے تاہم واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہے۔ دوسری جانب گلشن ا قبال اردو سائنس کالج کے عقب سے ایک شخص کی تشدد زدہ لاش ملی ہے، لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب پولیس اور حساس ادارے کے اہلکاروں نے منگھوپیر کے مینگل گوٹھ میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران 34 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔ گرفتار کیے گئے افراد میں ایک مبینہ دہشت گرد اور اس کا سہولت کار بھی شامل ہے۔

    علاوہ ازیں ذرائع کے مطابق رینجرز نے پہلے سے گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر لانڈھی کے انعامی گراؤنڈ میں کارروائی کرتے ہوئے بھاری تعداد میں غیرقانونی مدفون اسلحہ برآمد کرلیا جس میں تین ایس ایم جیز،ایک ایل ایم جی دو ٹرپل ٹو رائفل ، ایک گرنیڈ لانچر ،سیکڑوں گولیاں اور متعدد دستی بم برآمد کرلیے۔

    رینجرز حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر مزید کارروائیوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔

     

  • مانسہرہ: دو دہشت گرد گرفتار، بڑی تعداد میں جدید اسلحہ برآمد

    مانسہرہ: دو دہشت گرد گرفتار، بڑی تعداد میں جدید اسلحہ برآمد

    مانسہرہ / کراچی : سیکورٹی فورسز نے مانسہرہ کے علاقے اوگی سے دودہشت گردوں کو گرفتارکرکے بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد کرلیا۔ جبکہ کراچی میں رینجرز نے مبینہ ٹارگٹ کلر کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق مانسہرہ کے علاقے اوگی میں سیکورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرکے دہشت گردوں کے مذموم عزائم خاک میں ملا دیئے۔

    دہشت گرد کارروائی سے پہلے ہی دھر لئے گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکورٹی فورسز نےمانسہرہ کے قریب اوگی اورچرن گدا میں انٹیلی جنس بیس آپریشن کرکے دہشت گردی کی بڑی کوشش کو ناکام بنا دیا۔

    سیکورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران دو دہشت گردوں کو گرفتار کیا جن کے قبضے سے بیس کلوگرام بارودی مواد، اے کے فورٹی سیون ،ہینڈ گرنیڈ اورراکٹ برآمد کئے گئے۔

    علاوہ ازیں رینجرز نے کراچی میں مبینہ ٹارگٹ کلر کو گرفتار کرکے ٹارگٹ کلر کے قبضے سے آٹھ ایس ایم جیز،دو ہزار چھ سو تیس گولیاں اور چالیس پیکٹ حشیش کے برآمد کرلئے۔ رینجرز کے مطابق ملزم کا تعلق سیاسی جماعت کے عسکری ونگ سے ہے۔

    اس کے علاوہ رینجرز نے کراچی کے مختلف علاقوں لانڈھی ، شاہ فیصل اور اورنگی ٹاؤن میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائم میں ملوث تین ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

     

  • رینجرزچوکیوں پرحملوں میں ملوث ملزمان کا اعتراف جرم

    رینجرزچوکیوں پرحملوں میں ملوث ملزمان کا اعتراف جرم

    کراچی : رینجرز نے کراچی میں ان کی چوکیوں پر دستی بم حملوں میں ملّوث ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں رینجرز کی چوکیوں پر کریکر حملوں میں ملوث ایم کیو ایم عسکری ونگ کے تین ارکان کو گرفتار کر لیا گیا ہے،گرفتار ملزمان میں سید احسن عرف ایس پی، عبد اللہ صدیقی عرف پاگل اور اسد اللہ صدیقی شامل ہیں۔

    رننجرز حکام کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعت کی عسکری ونگ کے گرفتار ملزمان نے رینجرز چوکیوں پرکریکرحملوں کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق دہشت گردوں کا گروپ چھ افراد پر مشتمل ہے، ذرائع کے مطابق رینجرز نے خفیہ اطلاع پرگزشتہ ماہ شاہ فیصل کالونی سے تین ملزمان کوگرفتار کیا تھا۔

    دوران تفتیش ملزمان نے رینجرز کی مختلف چوکیوں پرحملوں کا اعتراف کیا ہے۔ ان حملوں میں رینجرز کےتین جوان زخمی ہوئےتھے۔

    رینجرز کے مطابق ملزمان نے ٹارگٹ کلنگ ،بھتہ خوری،جلاؤ گھیراؤ اورلینڈ گریبنگ کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہونے کا بھی اعتراف کیاہے۔

    ملزمان کے دیگر تین ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے 18 مارچ کو کورنگی کراسنگ جبکہ 23 مارچ کو کورنگی نمبر ڈھائی میں رینجرز کی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا۔

    گرفتار ملزمان نے تفتیش میں انکشاف کیا ہے کہ حملوں کو عمل میں لانے کیلئے 6 رکنی گروپ تشکیل دیا گیا جس میں ریحان عرف کانہ، ذیشان عرف ٹشو اور سلیمان شامل ہیں۔

    گرفتار دہشت گردوں کو رینجرز نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کر کے نوے روز کا ریمانڈ بھی حاصل کر لیا ہے۔

     

  • رینجرز سے مقابلہ: تین دہشت گرد ہلاک، بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد

    رینجرز سے مقابلہ: تین دہشت گرد ہلاک، بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد

    کراچی : منگھوپیرمیں رینجرز سے مقابلے میں تین ملزمان مارے گئے، ملزمان کے قبضے سے بھاری مقدار میں بارودی مواد، خود کش جیکٹ اور ڈیٹو نیٹر برآمد کرلیے گئے، کراچی میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں خاتون سمیت دو افراد جاں بحق ہوگئے۔۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق رینجرز نے منگھوپیر کے علاقے میں مشتبہ افراد کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا تو مسلح افراد نے فائرنگ شروع کردی، رینجرز کی جوابی فائرنگ میں تین ملزمان مارے گئے ۔

    مارے گئے ملزمان کے قبضے سے بارودی مواد، ڈیٹو نیٹر ، خودکش جیکٹ، اور بال بیرنگ برآمد ہوئے ، آخری اطلاعات تک علاقے میں سرچ آپریشن جاری تھا ۔

    علاقے میں مزید ملزمان کی موجودگی کی اطلاع ہے۔ علاوہ ازیں کراچی میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں خاتون سمیت دو افراد جاں بحق ہوگئے۔

    لیاری میں پولیس کے چھاپے کے دوران ایک ملزم چھت سے گرکر جاں بحق ہوگیا، پولیس حکام کے مطابق بن قاسم کے علاقے پپری میں ایک شخص کی لاش ملی ہے جسے فائرنگ کرکے قتل کیا گیا۔

    مقتول کی شناخت زبیر گل کے نام سے ہوئی ہے ، سپر ہائی وے ایوب گوٹھ میں ذاتی جھگڑے کے دوران فائرنگ سے اٹھارہ سالہ خاتون فریدہ جاں بحق ہوگئی۔

    لیاری کے علاقے کلاکوٹ میں پولیس نے کارروائی کے دوران ایک عمارت پر چھاپہ مارا اس دوران ملزم نے برابر والی بلڈنگ میں چھلانگ لگانے کی کوشش کی اور گرکر ہلاک ہوگیا۔

     

  • رینجرز کی کارروائی: لانڈھی سے بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد

    رینجرز کی کارروائی: لانڈھی سے بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد

    کراچی : لانڈھی میں رینجرز نے کارروائی کرکے چھپایاگیا اسلحے کا ذخیرہ برآمد کرلیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق رینجرز نے ایک شہری کی اطلاع پرکراچی کے علاقے لانڈھی 6 نمبرمیں کارروائی کی ، جہاں سے بھاری تعداد میں چھپایا گیا اسلحہ کاذخیرہ برآمدکرلیاگیا۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہبرآمد ہونے والے اسلحہ میں 2رائفل،3اینٹی ایئرکرافٹ گن،1ایس ایم جی اوربھاری مقدارمیں گولیا ں شامل ہیں۔

    ترجمان رینجرز نے بتایا کہ کارروائی میں بڑی تعداد میں چرس بھی برآمد کی گئی ہے اور یہ اسلحہ کراچی میں بد امنی پھیلانے کیلئے چھپایا گیا تھا۔ تاہم کارراوائی کے دوران کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

    رینجرز نے عوام سے اپیل ہے کہ کوئی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع رینجرزکی ہیلپ لائن پردیں، واضح رہے کہ کراچی میں رینجرز کی تابڑ توڑ کارروائیاں جاری ہیں۔

     

  • ڈاکٹرعاصم کیس : تفتیشی افسرالطاف حسین کو کیس سے ہٹایا جائے، رینجرز

    ڈاکٹرعاصم کیس : تفتیشی افسرالطاف حسین کو کیس سے ہٹایا جائے، رینجرز

    کراچی : ڈاکٹر عاصم حسین کے اسپتال میں دہشت گردوں کے علاج سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ رینجرز کےوکلاء نے دہشت گردوں کے علاج کے بلوں کی کاپیاں عدالت میں پیش کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز نے پی پی کے رہنماء  ڈاکٹرعاصم  حسین کے اسپتال میں دہشت گردوں کے علاج سے متعلق مبنیہ طورپرغائب ہونے والی بلز کی کاپیاں عدالت میں پیش کردیں۔

    رینجرز کے وکیل نے دوران سماعت پہلے دہشت گردوں کے علاج کے بلز کی کاپیاں اور پھر تفتیشی افسر کے خلاف درخواست پیش کی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ موجودہ تفتیشی افسرالطاف حسین پرایم کیو ایم کے کارکنان کے علاج کے بل غائب کرنے کا الزام ثابت ہوچکا ہے لہٰذا انہیں مذکورہ کیس سے ہٹایا جائے۔

    عدالت نے فریقین کو چار جون کےلئے نوٹس جاری کردیئے، اس سے قبل  ڈاکٹر عاصم حسین آج عدالت پیش ہوئے تو انہوں نے پولیس اہلکار کا سہارا لیکر سیڑھیاں چڑھیں ۔

    صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جھوٹے الزامات لگائے گئے کسی الزام سے مطمئن نہیں آپ لوگ جانتے ہیں کہ مجھے کیوں گرفتار کیا گیا ہے۔

    انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں ڈاکٹر عاصم کیس کی سماعت

  • متحدہ کارکن آفتاب احمد کی موت : رینجرزکے چاراہلکارمعطل

    متحدہ کارکن آفتاب احمد کی موت : رینجرزکے چاراہلکارمعطل

    کراچی : ایم کیو ایم کے کارکن آفتاب احمد کی دوران حراست ہلاکت کے معاملے پرچار رینجرز اہلکاروں کو معطل کردیا گیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ افسوسناک ہے، مکمل تحقیقات ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کے کو آرڈینیٹر آفتاب احمد کی گزشتہ تین مئی کو دوران حراست انتقال پر رینجرز نے چار اہلکاروں کو تحقیقات کے بعد معطل کردیا ہے۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ واقعہ افسوسناک ہے، مکمل انکوائری کی جائے گی، ان کا کہناتھا کہ قیام امن میں رینجرز کی قربانیاں ضائع نہیں ہونے دی جائیں گی۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار کے کو آرڈینیٹر آفتاب احمد کو یکم مئی کو فیڈرل بی ایریا سے گرفتار کیا گیا تھا، بعد ازاں عدالت نے انہیں نوے روز کیلئے جسمانی ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کیا تھا۔

    منگل تین مئی کی صبح انہیں انتہائی تشویشناک حالت میں اسپتال لایا گیا جہاں وہ دوران علاج انتقال کر گئے تھے۔

    ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے عہدیداران نے رینجرزاہلکاروں کے خلاف کارروائی کو خوش آئند قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ امیدہے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے حکم کے مطابق آفتاب احمد کی شہادت پر انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں گے۔

     

  • آفتاب احمد شہید کے حقائق پرپردہ ڈالنے کی کوششں کی جا رہی ہے، ایم کیو ایم

    آفتاب احمد شہید کے حقائق پرپردہ ڈالنے کی کوششں کی جا رہی ہے، ایم کیو ایم

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے صوبائی وزارت داخلہ سندھ کی جانب سے ’’ایم کیوایم کے کارکن اور سینئر ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار کے کو آرڈی نیٹر آفتاب احمد کی رینجرز حراست میں انسانیت سوز تشدد سے قتل کی تحقیقات اور ایف آئی آر کے اندراج کو شہید کے لواحقین اور ایم کیوایم کی جانب سے درخواست دینے سے مشروط کرنے کے مؤقف کی سخت مذمت کی ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ وزارت داخلہ سندھ سے کے مؤقف سے ثابت ہوگیا ہے کہ حکومت سندھ آفتاب احمد شہید کے پس پردہ اصل حقائق پر پردہ ڈالنے کیلئے بھونڈی کوششیں کررہی ہے ۔

    ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ آفتاب احمد شہید کی رینجرز تحویل میں شہادت کو ایک ہفتہ سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے اور یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ آفتاب احمد شہید رینجرز کی حراست میں بد ترین اور انسانیت سوز تشد د کے نتیجے میں ہلاک ہوئے ہیں۔

    تمام حقائق کے بعد یہ حکومت اور ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ آفتاب احمد شہید کے قتل کی ایف آئی آر درج کرتی لیکن آفتاب احمد شہید کے قتل کی شفاف تحقیقات کو یقینی بنانے کے بجائے وزارت داخلہ سندھ نے ایسا موقف اختیار کیا ہے جس سے حکومت سندھ کی آفتاب احمد شہید کے قتل کی تحقیقات کیلئے بدنیتی عیاں ہوگئی ہے ۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ رینجر کی حراست میں آفتاب احمد شہید کے قتل کی شفاف تحقیقات کرنا اور ملوث اہلکاروں کوآئین و قانون کے مطابق سزا دینا انصاف کا تقاضا ہے ۔

    کراچی آپریشن کو شروع ہوئے تین سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور اس دوران ایم کیوایم کے 50سے زائد کارکنان کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا اور140سے زائد کارکنان اب تک لاپتہ ہیں جبکہ ایم کیوایم کے ساتھ ظلم و ستم کی انتہاء یہ ہے کہ جن بے گناہ کارکنان کو گرفتار کیا جاتا ہے انہیں بھی بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر رہاکیاجاتا ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ آفتاب احمد شہید کے لواحقین انصاف کے حصول کے منتظر ہیں اور وزارت داخلہ سندھ کی جانب سے آفتاب احمد شہید کے قتل کی ایف آئی آر کے اندراج اور تحقیقات کو ایم کیوایم اور شہید کے لواحقین کی جانب سے درخواست دینے سے مشروط کرنا سراسر ناانصافی ہے اور شہید کے لواحقین کے زخموں پر نمک پاشی کا بد ترین عمل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔

    رابطہ کمیٹی وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ آفتاب احمد شہید کی رینجرز تحویل میں ہلاکت کی ایف آئی آر از خود درج کرکے حکومت اپنی ذمہ داری کو پورا کرے اور آفتاب احمد شہید کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کرے ۔