Tag: rangers

  • سانحہ کراچی میں ’را‘ کے ملوث ہونے کا انکشاف

    سانحہ کراچی میں ’را‘ کے ملوث ہونے کا انکشاف

    کراچی: عسکری ذرائع نے انشاف کیا ہے کہ سانحہ کراچی میں بھارتی خوفیا ایجنسی را کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

    پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازشوں میں را ملوث ہے، سانحہ کراچی میں بھی اشارے بھارتی خفیہ ایجنسی کی جانب جانے لگے، عسکری ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں ہونیوالی بر بریت میں را کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں اس سلسلے مں پندرہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن سے پوچھ گچھ جاری ہے، دہشت گردوں کے مالیاتی نیٹ ورک سے متعلق بھی تحقیقات جاری ہیں۔

    عسکری ذرائع کا کہنا ہے حالیہ پیش آنے والے اکثر واقعات میں بیرونی ہاتھ ملوث ہونے کے شواہد ہیں، سی ٹی ڈی کے انچارج راجہ عمر خطاب کا کہنا ہے نے جائے وقوعہ اور متاثرہ بس سے بھی کچھ شواہد ملے ہیں سانحے کی فرانزک رپورٹ جاری کی گئی جس میں انکشاف ہوا کہ جائے وقوعہ سے ملنے والے خول فتح محمد سانگری کے محافظ سے چھینی گئی ایس ایم جی کی گولیوں سےممالثت رکھتے ہیں۔

    سانحہ کراچی میں ملوث ملزمان کی نشاندہی کرنے والے کیلئیے انعام کا اعلان بھی کردیا گیا،ملزمان کا پتہ بتانے والے کو وفاق اور صوبائی حکلومت کی جانب سے ایک ایک کروڑ روپے انعام دیا جائے گا۔

  • کراچی رینجرز اور پولیس کا آپریشن،35 سے زائد افرادگرفتار

    کراچی رینجرز اور پولیس کا آپریشن،35 سے زائد افرادگرفتار

    کراچی: رینجرز اور پولیس نے لیاقت آباد اور فرنٹیئر کالونی سے پینتیس سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا، گرفتار شدگان میں سیاسی جماعت کے ذمہ دار بھی شامل ہیں۔

     سانحہ کراچی کے بعد رینجرز نے لیاقت آباد اور فرنٹئیر کالونی سے پینتیس سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔

    لیاقت آباد میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران پندرہ افراد کو حراست میں لیا گیا، حراست میں لئے جانے والوں میں سیاسی جماعت کے یونٹ انچارج ،جوائنٹ یونٹ انچارج اورکمیٹی ممبران سمیت پندرہ افراد شامل ہیں ۔گرفتار شدگان کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حراست میں لئے جانے والوں سے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے تفتیش کی جارہی ہے ، ایک اور کاروائی میں پولیس نےفرنٹئیر کالونی میں سرچ آپریشن کے دوران بیس سے زائد افراد کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا۔

  • سانحہ صفورہ : رینجرز نے 70 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا

    سانحہ صفورہ : رینجرز نے 70 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا

    کراچی : رینجرز نے مختتلف علاقوں سے ستّر مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ صفورہ کے بعد رینجرز کا اطراف کے علاقوں میں سر چ آپریشن 70 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق میمن گوٹھ اور سہراب گوٹھ کے اطراف علاقوں لاسی گوٹھ، ایوب گوٹھ، مچھر کالونی، افغان بستی، فقیرا گوٹھ، جنجال گوٹھ، جمالی گوٹھ ، اور نیو سبزی منڈی میں ٹارگٹڈ کارروائی کی گئی۔

    کارروائی کے دوران کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 70 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ،ترجمان کے مطابق علاقے میں مزید کارروائی جاری ہے۔

  • رینجرز نے مختلف اداروں میں گھوسٹ ملازمین کی لسٹ مرتب کرلی

    رینجرز نے مختلف اداروں میں گھوسٹ ملازمین کی لسٹ مرتب کرلی

    کراچی : قانون نافذ کرنیو الے اداروں نے مختلف اداروں سے منسلک گھوسٹ ملازمین کی لسٹ مرتب کرلی، جو جرائم اور دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث ہیں۔

    ذرائع کے مطابق کئی گھوسٹ ملازمین کراچی شہر میں ہونیو الی دہشت گردی اور جرائم میں ملوث اور کرمنل ونگز کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔

    کئی گھوسٹ ملازمین قومی خزانے پر بوجھ ہونے کے ساتھ ساتھ شہر میں بدامنی کے طور پر استعمال ہورہے ہیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے جلد گھوسٹ ملازمین کے خلاف آپریشن کرنے جارہے ہیں۔

    دوسری جانب رینجرز حکام نے عوام کو مطلع کیا ہے کہ وہ کسی بھی فرقہ پرست لسانی تعصب اور دہشت گردی میں ملوث گروہ کو فطرہ، زکواة یا عطیات جمع نہ کرائیں، کیونکہ اس سے جمع کی گئی رقم دہشت گردی کے فروغ میں استعمال ہوتی ہے۔

    رینجرز حکام نے عوام سے کہا ہے کہ اگر کوئی گروہ بزور طاقت آپ سے فطرہ، زکواة یا عطیہ کا مطالبہ کرے اس کا فوری طور پر رینجرز ہیلپ لائن پراطلاع کریں۔

  • ایم کیو ایم یونٹ آفس پر رینجرز کا چھاپہ، متعدد کارکنان گرفتار

    ایم کیو ایم یونٹ آفس پر رینجرز کا چھاپہ، متعدد کارکنان گرفتار

    کراچی : شاہ لطیف ٹاؤن پولیس نے کارروائی کرکے پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث ایک ملزم کو گرفتار کرلیا، رینجرز نے شاہ فیصل سے ایم کیو ایم کے یونٹ آفس پر چھاپہ مارکرمتعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔

    پولیس ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق شاہ لطیف پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم شاہ زیب کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔

    پولیس کے مطابق گرفتار ملزم نے سال 2010 میں سکھن تھانے کی حدود میں اور قائد آباد کے علاقے میں تین پولیس اہلکاروں کو شہید اور چار کو زخمی کیا تھا۔

    ملزم گرفتاری سے بچنے کیلئے ملیشیا فرار ہوگیا تھا، اور واپسی پر اس کی گرفتاری عمل میں آئی ۔ دوسری جانب رینجرز نے شاہ فیصل کالونی میں ایم کیو ایم کے یونٹ 106 پر چھاپہ مارکر وہاں موجود تمام افراد کو حراست میں لے لیا۔

  • اسکول حملوں میں ایم کیو ایم ملوّث ہے، ملزم عامرسرپھٹا کا انکشاف

    اسکول حملوں میں ایم کیو ایم ملوّث ہے، ملزم عامرسرپھٹا کا انکشاف

    کراچی : رینجرز کی تحویل میں ملزم عامر سرپھٹا نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں اسکول حملوں میں ایم کیوایم ملوث ہے۔ ایم کیوایم کی جانب سے آپریشن کارخ کالعدم تنظیم کی طرف موڑنےکی ہدایت کی گئی تھی۔

    رینجرز ذرائع کے مطابق نائن زیروسےگرفتارعامرسرپھٹا نےدوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ اسکول پرکریکرحملے،دھمکی آمیزپمفلٹ پھینکنےمیں ایم کیوایم ملوث ہے۔

    ایم کیوایم کی جانب سے آپریشن کارخ کالعدم تنظیم کی طرف موڑنےکی ہدایت کی گئی تھی۔۔۔ ہدایت جنوری دوہزار پندرہ میں ایم کیوایم رہنماؤں کےاجلاس میں دی گئی تھی۔

    اجلاس کی صدارت حیدرعباس اور کنورنوید کر رہے تھے۔ اجلاس میں رابطہ کمیٹی انچارج کیف الوریٰ،ایم پی عدنان ، سیکٹرانچارج گلشن اقبال شاہد، سیکٹر انچارج گلستان جوہرمحبوب عالم شریک تھے ۔

    جوائنٹ سیکٹرانچارج فیصل ہاشمی اورگلشن سیکٹر کا کارکن توقیربھی اجلاس میں شریک تھا۔ رینجرز ذرائع کے مطابق ملزم عامر سرپھٹا نے دوران تفتیش مزید بتایا کہ اسکول مالکان کوڈرانے کیلئے کریکرحملے کاکہا گیا ۔

    چار فروری کوگلشن اقبال کےاسکول پرکریکرحملہ کر کے پمفلٹ پھینکےگئے۔ ذرائع کا کہنا ہے عامر سرپھٹا کے انکشافات کے بعد حیدرعباس رضوی کو رینجرز نے اپنے پاس بلایا۔

    حیدرعباس رضوی کو کہا گیا کہ آپ کے خلاف رہنجرز کے پاس ثبوت ہیں اور جب تک تفتیش نہیں ہو جاتی آپ شہر چھوڑ کر نہیں جا سکتے۔

  • رینجرز کی کارروائی، 20ملزمان گرفتار،بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد

    رینجرز کی کارروائی، 20ملزمان گرفتار،بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد

    دھابے جی : رینجرزکی چھاپہ مار کارروائی کے دوران بیس ملزمان گرفتار اور بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر سوار رینجرز کے اہلکار حرکت میں آگئے۔ دھابیجی میں جرائم پیشہ افراد کی موجودگی کی اطلاع ملی تو رینجرز کی بھاری نفری نے مختلف علاقوں کا محاصرہ کرلیا۔

    رینجرز کے جوانوں نے داخلی اور خارجی راستے بند کر کےچھ گھنٹے طویل سرچ آپریشن کیا جس میں گھر گھر تلاشی بھی لی گئی۔ کارروائی کے نتیجے میں کئی ملزمان گرفتار اور بھاری تعداد میں اسلحہ بر آمد کرلیا گیا۔

    بر آمد کئے گئے اسلحے میں جی تھری اور نائن ایم ایم پسٹلز سمیت دیگر خطر ناک اسلحہ شامل ہے۔گرفتار شدگان کیخلاف مقدمات درج کر کے تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔

  • رینجرز نے آباد کے سابق چیئرمین بابر چغتائی کو رہا کردیا

    رینجرز نے آباد کے سابق چیئرمین بابر چغتائی کو رہا کردیا

    کراچی : رینجرز نے آباد کے سابق چیئرمین بابر چغتائی کو رہا کردیا، سانحہ بلدیہ کیس کے تین ملزمان کو نوے روز کیلئے جیل بھیج دیا گیا۔

    تفصلات کے مطابق زمینوں پر مبینہ قبضے کے الزام میں  گرفتار ہونے والے آباد کے سابق چیئرمین بابر چغتائی کو رینجرز نے رہا کردیا۔

    ۔زمینوں پر مبینہ قبضے کے الزام میں نوے روز کیلئے جیل بھیجا گیا تھا، جس کے بعد رینجرز حکام نے بابر چغتائی کو فورتھ شیڈول کےتحت رہا کردیا۔

    علاوہ ازیں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ بلدیہ میں ملوث تین مبینہ ملزمان کو دہشت گردی ایکٹ کے تحت 90 روز کے لئےجیل بھیج دیا۔

    رینجرز نے سخت حفاظتی تحویل میں ملزمان ماجد بیگ ،عبداللہ، اور منصور کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا، ذرائع کے مطابق ملزمان پر سانحہ بلدیہ ٹاؤن میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

    رینجرز نے ملزمان کے نوے دن کی نظر بندی کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرلیا، ملزمان کاتعلق ایم کیو ایم سے ہے جبکہ عدالت نے ٹارگٹ کلرز شکیل الدین اور حاجی یونس کو بھی نوے دن کی نظر بندی پر رینجرز کے حوالے کیا۔

    سانحہ بلدیہ میں ملوث ماجداور منصور سمیت تین ملزموں کو رینجرز کے سخت پہرےمیں انسداد دہشت گردی کی عدالت لایا گیا۔ پیشی کے وقت ملزمان کے چہرے کپڑے سے ڈھانپے ہوئے تھے، سانحہ بلدیہ میں دو سو انسٹھ مزدور جھلس کر جاں بحق ہوئے تھے۔

      دوسری جانب انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اورنگی پائلٹ پراجیکٹ کی ڈائریکٹر پروین رحمان کے قتل میں گرفتار ملزم احمد علی عرف پپو کشمیری کے ریمانڈ میں بھی سات دن کی توسیع کردی۔

  • کراچی کے شہری شناختی کارڈ ساتھ رکھیں، ترجمان رینجرز

    کراچی کے شہری شناختی کارڈ ساتھ رکھیں، ترجمان رینجرز

    کراچی: سندھ رینجرز نے احکام جاری کیا ہے کہ شہرقائد کے شہری اصل شناختی کارڈ ساتھ رکھیں۔

    رینجرز حکام نے کراچی کے شہریوں سے ہر وقت اصل شناختی کارڈ رکھنے کی اپیل کی ہے،شناختی کارڈ کی نقل قابل قبول نہیں ہوگی۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق اصل شناختی کارڈ نہ ہونے کی صورت میں انہیں شناخت تک حراست میں رکھا جاسکتا ہے۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن میں مصروف ہیں۔

    رینجرز شہر میں قیامن امن کے لیے کوشاں ہے،عوام بھی رینجرزکے ساتھ تعاون کریں۔

  • این اے 246: کیمرے اور بائیو میٹرک نظام نصب نہیں کرسکتے، قائم علی شاہ

    این اے 246: کیمرے اور بائیو میٹرک نظام نصب نہیں کرسکتے، قائم علی شاہ

    جامشورو : وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کے این اے 246 کے ضمنی انتخاب میں سی سی ٹی وی کیمراز اور بائیو میٹرک نظام نصب نہیں کر سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ رینجرز نے کراچی میں ہونے والے ضنمی الیکشن میں حکومت کو سی سی ٹی وی کیمراز اور بائیو میٹرک نظام نصب کرنے کی تجاویز دی ہیں اور اس ضمن میں رینجرز نے الیکشن کمیشن سے بھی رابطہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں کم وقت ہونے کی وجہ سے دونوں تجاویز پر عمل نہیں کیا جاسکتا اور اگر اس طرح کے اقدامات کئے گئے تو عام انتخابات کے دوران ملک بھر میں ایسے اقدامات کے لئے وفاق اور صوبائی حکومتوں کے پاس وسائل ہی نہیں ہوں گے ۔

    یہ بات انہوں نے ضلع جامشورو میں سپرہائی وے پرعالمی ادارہ خوراک کی تنظیم کی جانب سے سندھ میں قدرتی آفات کے نقصانات کو کم کرنے اور فوری طور پر امدادی سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے ہیومینی ٹیرین ریسپانس فیسلیٹی ویئر ہاؤسیز کی پراوینشل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ( پی ڈی ایم اے) کے حوالے کرنے کی افتتاحی تقریب کے موقع پر میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ کراچی کے ضمنی انتخابات کے دوران پاک فوج کو مقرر کرنے کا مطالبہ تمام جماعتوں نے مشترکہ طور پر کیا جبکہ ملک کے شمالی علاقوں میں آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے ضمنی انتخابات کی ذمہ داری رینجرز کے حوالے کی گئی ہے اور حکومت سندھ کی اولین کوشش ہے کہ پُر امن طریقے سے شفاف انتخابات کو یقینی بنایا جاسکے۔

    ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سندھ میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت آپریشن سے امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے اور آپریشن کا یہ سلسلہ جاری رہے گا، تاکہ سندھ سے جرائم کی بیخ کنی کی جاسکے اور اس ضمن میں پارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری نے بھی واضح ہدایت دیں ہیں کہ سندھ کے امن و امان پر کسی بھی قسم کی سودے بازی نہ کی جائے۔