Tag: rangers

  • کراچی: ٹارگٹ کلنگ اور 170 سے زائد ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث گینگ وار کا کارندہ وقاص منجن گرفتار

    کراچی: ٹارگٹ کلنگ اور 170 سے زائد ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث گینگ وار کا کارندہ وقاص منجن گرفتار

    کراچی: رینجرز نے شہر قائد کے علاقے گارڈن میں کارروائی کرتے ہوئے لیاری گینگ وار کے وقاص عرف منجن نامی ملزم کو گرفتار کرلیا جو ٹارگٹ کلنگ کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہے۔

    ترجمان رینجرز کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق کراچی کے علاقے گارڈن نبی بخش میں رینجرز نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ٹارگٹ کلنگ،بھتہ خوری اور ڈکیتیوں کی متعدد وارداتوں میں ملوث ملزم وقاص عرف منجن گرفتار  کرلیا۔

    رینجرز کے مطابق ملزم وقاص عرف منجن کاتعلق لیاری گینگ وار سے ہے جس نے سیاسی جماعت کے کارکنان کو قتل کرنے اور مختلف علاقوں میں ڈکیتی کی 170 سے زائد وارداتوں کا اعتراف کیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق کارروائی کے دوران ملزم سےغیرقانونی اسلحہ،گولیاں اور دیگر مسروقہ سامان بھی برآمد ہوا۔

    مزید پڑھیں: پی ایس پی ٹاؤن آفس پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم لندن کا ٹارگٹ کلر گرفتار

    رینجرز کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق ابتدائی تفتیش میں ملزم نے سیاسی و مذہبی جماعتوں کے کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ اور کراچی کے مختلف علاقوں میں ڈکیتی کی 170 سے زائد وارداتوں میں ملوث ہے جن کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔

    کارروائیوں کا اعتراف

    الف : 22فروری 2012کو ملزم نے لیاری گینگ وار کمانڈر علی کے حکم پر MQM کے کارکن علی برہان کو قتل کیا اور دوسرے کارکن  وقاص علی کو زخمی کیا۔

    ب: 22جون 2012 کوملزم نے سنی تحریک یونٹ 26کے یونٹ انچارج عمران کے آرڈر پر جوڑیا بازار میں MQM کے کارکن محمد گلریز آسمانی عرف چمبر کو قتل کیا۔

    ج: 28مارچ 2013 کو ملزم نے لیاری گینگ وار کمانڈر علی بلوچ کے آرڈر پر مرچی گلی جوڑیا بازار میں قذافی عرف پپی کو قتل کیااور اس کے دو ساتھیوں وقاص اور عبدالقادر کو زخمی کیا۔

    د: ملزم  نے انکشاف کیا کہ2016 سے لے کر گرفتاری تک اُس نے کھاردار، ایم جناح روڈ ،صدر اور آئی آئی چندریگر روڈکے علاقوں میں تقریباً 170سے زائد ڈکیتی ، موبائل فون اور نقدی چھیننے کی وارداتوں میں ملوث رہاہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم لندن کے ملزمان کا سیاسی جماعتوں کے دفاتر پر حملوں کا اعتراف

    یاد رہے کہ شہر میں امن و امان قائم کرنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت کراچی میں آپریشن کا آغاز کیا تھا جس کے دوران دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری سمیت ڈکیتی کی وارداتوں میں نمایاں کمی آئی۔

    رینجرز نے گزشتہ دنوں ایم کیو ایم لندن سے تعلق رکھنے والے 8 ملزمان کو گرفتار کیا تھا جو ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی کے دفاتر ، محفل میلاد پر حملوں میں ملوث تھے۔

    رینجرز کے کرنل نے پریس کانفرنس میں انکشاف کیا تھا کہ ملزم ایم کیو ایم لندن کے بیرونِ ملک مقیم سلیم بیلجیئم کی ٹارگٹ کلنگ کی ٹیم کا حصہ ہیں اور تمام ملزمان آپس میں رابطے کے لیے موبائل فون کے بجائے واٹس ایپ کا استعمال کرتے تھے۔

  • پی ایس پی ٹاؤن آفس پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم لندن کا ٹارگٹ کلر گرفتار

    پی ایس پی ٹاؤن آفس پر حملے میں ملوث ایم کیو ایم لندن کا ٹارگٹ کلر گرفتار

    کراچی : رینجرز اور پولیس نے ایم کیو ایم لندن کے کارکن سلیم بیلجئم کی ٹارگٹ کلنگ ٹیم کا اہم دہشت گرد گرفتار کرلیا، کارروائی انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کی گئی، ملزم دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز اور پولیس نے مشترکہ ایکشن لیتے ہوئے ایم کیو ایم لندن کے گرفتار ٹارگٹ کلر سلیم بیلجئم کی ٹیم کے اہم کارندے کو حراست میں لے لیا، گرفتار ملزم غفران احمد ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کی متعدد وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔

    اس حوالے سے ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ رینجرز اور پولیس نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کامیاب مشترکہ کارروائی کی، ملزم نے23دسمبر کو پی ایس پی ٹاؤن آفس پر حملے کی سہولت کاری کی۔

    مزید پڑھیں: کراچی  سے ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ایم کیو ایم لندن کا بڑا نیٹ ورک پکڑا گیا، 8 ملزمان گرفتار

    ملزم نے پی ایس پی ٹاؤن آفس پر حملے کے لئے ریکی کی ، ترجمان رینجرز کا مزید کہنا ہے کہ ٹاؤن آفس پر فائرنگ میں پی ایس پی کے دو عہدیدار جاں بحق ہوئے تھے، ٹارگٹ کلنگ ٹیم کے8ملزمان پہلے ہی پولیس کی تحویل میں ہیں۔

  • فورتھ شیڈول میں شامل افراد پر مزید پابندیاں عائد

    فورتھ شیڈول میں شامل افراد پر مزید پابندیاں عائد

    اسلام آباد: وفاقی وزارتِ داخلہ نے فورتھ شیڈول میں شامل افراد پر مزید پابندیاں عائد کرتے ہوئے مشکوک افراد پر پاسپورٹ آفس کے دروازے بند اور بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے۔

    نیکٹا کی ہدایت پر وزارتِ داخلہ نے فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی نگرانی کے لیے اُن پر مزید پابندیاں عائد کردیں جس کے تھت وہ کسی ادارے سے قرضہ نہیں لے سکتے اور نہ اب وہ بیرونِ ملک سفر کرسکیں گے۔

    فورتھ شیڈول میں شامل افراد کا اسلحہ لائسنس منسوخ جبکہ وہ کسی بھی بینک سے کریڈٹ کارڈ بھی نہیں بنوا سکیں گے جبکہ نئی فہرست امیگریشن اور ایف آئی اے حکام کے حوالے کردی گئی۔

    مشکوک افراد کے بینک کھاتوں کی جانچ پڑتال بھی شروع کردی گئی جس کے تحت اسٹیٹ بینک کو 6 ہزار 122 بینک اکاؤنٹس کا ڈیٹا فراہم کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: وسیم اخترکا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی سفارش

    دستاویزات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے 4 ہزار 8 سو 63 اکاؤنٹس کو نشاندہی کے بعد منجمد جبکہ مذکورہ کھاتوں میں موجود 13 کروڑ 15 لاکھ روپے ضبط کیے گئے۔

    فورتھ شیڈول کیا ہے؟

    فورتھ شیڈول انسداد دہشت گردی قانون کے تحت ترتیب دی جانے والی وہ فہرست ہے جس میں ان شخصیات کے نام شامل کیے جاتے ہیں جن کے متعلق دہشت گردانہ یا فرقہ وارانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا شبہ ہو یا پھر ایسے خدشات ہوں کہ ان کا تعلق کالعدم جماعتوں یا مشکوک افراد کے ساتھ ہو۔

    یہ بھی پڑھیں: قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کا فیصلہ، کارندوں کے نام فورتھ شیڈول میں شامل

    فورتھ شیڈول میں شامل افراد کسی بھی قسم کی مذہبی یا سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکتے ہیں، فہرست میں نام صوبائی حکومت کی سفارش پر شامل کیا جاتا ہے۔

  • رینجرز کی مختلف علاقوں میں کارروائیاں، 12 ملزمان گرفتار

    رینجرز کی مختلف علاقوں میں کارروائیاں، 12 ملزمان گرفتار

    کراچی : رینجرز نے شہر کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے اسٹریٹ کرائم سمیت متعدد وارداتوں میں ملوث 12 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں امن و امان کی صورتحال بحال رکھنے کےلیے سندھ رینجرز نے شہر کے مختلف علاقوں میں خفیہ اطلاعات پر کارروائیاں کرکے ایک درجن افراد کو گرفتار کرلیا۔

    ترجمان رینجرز نے بتایا کہ فریئر اور کلری کے علاقوں سے دو ملزمان ریحان احمد اور ماجد کو گرفتار کیا گیاہے جبکہ ناظم آباد اور سرسید کے علاقوں سے 9 ملزمان کو حراست میں لیا گیا ہے۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ فریئر اور کلری سے گرفتار ہونے والے ملزمان بھتہ خوری کی وارداتوں میں ملوث تھے جبکہ ناظم آباد اور سرسید سے حراست میں لیے گئے افراد اسٹریٹ کرائم اور لوٹ مار کی وارداتوں میں ملوث ہیں۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق اہلکاروں نے کلری کے علاقے میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے امام بخش نامی ملزم کو گرفتار کیا ہے جو منشیات فروشی کے کاروبار میں ملوث ہے۔

    ترجمان رینجرز کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ گرفتار ملزمان سے اسلحہ، گولیاں، منشیات اور مسروقہ سامان برآمد کرکے قانونی چارہ جوئی کےلیے پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : رینجرز کی مختلف علاقوں میں کارروائیاں، 8ملزمان گرفتار، اسلحہ برآمد

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سندھ رینجرز نے شہر قائد  کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے اسٹریٹ کرائم، ڈکیتی اور منشیات فروشی میں ملوث آٹھ ملزمان کو  حراست میں لیا تھا، جن میں سے تین ملزمان کا تعلق متحدہ قومی موؤمنٹ لندن گروپ سے تھا۔

  • عزیربلوچ فوج کی تحویل میں ہے اور دہشت گردی اورغداری کےمقدمات میں ملٹری کورٹ میں ٹرائل ہورہا ہے، رینجرز

    عزیربلوچ فوج کی تحویل میں ہے اور دہشت گردی اورغداری کےمقدمات میں ملٹری کورٹ میں ٹرائل ہورہا ہے، رینجرز

    کراچی : لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیربلوچ کی پیشی سے متعلق  کیس میں رینجرز کا کہنا ہے کہ عزیربلوچ  کا  دہشت گردی اور غداری کے مقدمات میں ملٹری کورٹ میں ٹرائل ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیربلوچ کو ٹرائل کورٹ میں پیش نہ کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، رینجرز نے عدالت میں تحریری جواب جمع کرادیا۔

    تحریری جواب میں کہاگیا ہے کہ عزیربلوچ فوج کی تحویل میں ہے، دہشت گردی اورغداری کےمقدمات میں ملٹری کورٹ میں ٹرائل ہورہا ہے۔

    اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے بتایا جہاں فوج سول حکومت کی مدد کے لئے آتی ہیں، وہاں ہائی کورٹ بنیادی حقوق کے اختیارات استعمال نہیں کرسکتی۔

    ایڈووکیٹ شوکت حیات نے کہا مجھے بتایا جائے کہ میرے موکل کا بیٹا عزیر بلوچ زندہ ہے یا نہیں، جس پر جسٹس آفتاب گورڑ نے ریمارکس دیے ‘زندہ ہے آپ اطمینان رکھیں، عزیر بلوچ کے وکیل نے مزید کہا کہ انسانی بنیادوں عزیر بلوچ کی ماں اور ان خاندان سے ملاقات کرائی جائے جس پر عدالت نے وفاقی حکومت سے ملاقات سے متعلق جواب طلب کرلیا۔

    کیس کی مزید سماعت 11 فروری تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔

    گذشتہ سماعت پر آئی جی جیل خانہ جات نےجواب جمع کرایا تھا، جس میں کہاگیاتھاعزیر بلوچ گیارہ اپریل دو ہزار سترہ سے ملٹری فورس کے پاس ہے، جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں ملزم عزیر بلوچ کو حوالے کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : عزیربلوچ کو پاک فوج نے تحویل میں لے لیا

    یاد رہے اپریل 2017 میں پاک فوج نے پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ1923 کے تحت لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیربلوچ کو اپنی تحویل میں لیا تھا۔

    لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے جے آئی ٹی کے سامنے لرزہ خیز انکشافات کیے تھے۔ جس میں کہا گیا تھا کہ عزیر بلوچ نے شیر شاہ کباڑی مارکیٹ میں تاجروں کے اجتماعی قتل سمیت ایک سو ستانوے افراد کے قتل کا اعتراف کیا تھا۔

  • رینجرز نے ڈکیتی میں مزاحمت پر فائرنگ کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرلیے

    رینجرز نے ڈکیتی میں مزاحمت پر فائرنگ کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرلیے

    کراچی: سندھ رینجرز نے کراچی کے علاقے ماڈل کالونی میں کارروائی کرتے ہوئے ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ کرنے والے تین ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ رینجرز نے شہر قائد کے علاقے ماڈل کالونی میں کارروائی کرتے ہوئے تین ملزمان گرفتار کیے ہیں، ملزمان ڈکیتی و اسٹریٹ کرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہے۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق ملزم بلال نے ساتھی کے ہمراہ ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ کی تھی، زخمی افراد کے ساتھ نجم ثاقب، واصف کاذاتی تنازع تھا، ملزم کو فائرنگ سے زخمی کرنے کے لئے نجم اور ثاقب نے سپاری دی تھی۔

    ترجمان سندھ رینجرز کا کہنا تھا کہ ملزم نے 4 لاکھ 80 ہزار نقدی چھین کر 2 افراد کو فائرنگ کر کے زخمی کیا، ملزم نے واردات کے بعد روکنے پر ایک راہ گیر کو فائرنگ کر کے زخمی کردیا تھا۔

    ترجمان سندھ رینجرز نے بتایا کہ ملزم کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا راہ گیر دوران علاج دم توڑ گیا تھا، جبکہ واردات کے بعد ملزم بلال عرف پراٹھا اسلام آباد فرار ہو گیا تھا، ملزم بلال کو سی سی ٹی وی فوٹیج میں فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : کراچی، رینجرز کی مختلف علاقوں میں کارروائیاں، 11 ملزمان گرفتار

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل  سندھ رینجرز نے شہر قائد کے مختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے 11 ملزمان گرفتار کیا تھا، گلبہار سے گرفتار ملزم سردار عرف پرویز کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے ہے، ملزم سردار کانسٹیبل سیف اللہ کی ٹارگٹ کلنگ سمیت 500 سے زائد ڈکیتیوں میں ملوث تھے۔

  • کے ایم سی ملازم کے قتل کا معمہ حل، رینجرز نے ملزم کو گرفتار کرلیا، اسلحہ برآمد

    کے ایم سی ملازم کے قتل کا معمہ حل، رینجرز نے ملزم کو گرفتار کرلیا، اسلحہ برآمد

    کراچی : رینجرز نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے کے ایم سی ملازم کے قتل میں ملوث ملزم کو دو روز بعد ہی لیاقت آباد سےگرفتار کر کے اسلحہ برآمد کرلیا، ملزم اور مقتول کا رقم کے لین دین پر تنازعہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کریم آباد میں دو روز قبل قتل ہونے والے کے ایم سی ملازم کے قتل میں ملوث ملزم کو  گرفتار کرلیا گیا۔

    اس حوالے سے ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ ملزم عمران احمد کو ٹیکنکل مانیٹرنگ اور انٹیلی جنس بنیاد پر لیاقت آباد سے گرفتار کیا گیا، مقتول کے ایم سی ملازم واجد علی کو31دسمبر کو کریم آباد میں قتل کیا گیا تھا۔

    واقعے کی خبر ملتے ہی رینجرز سندھ نے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی تھی، ترجمان رینجرز کے مطابق ملزم عمران نے مقتول واجد علی کے ساتھ مل کر مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کا بھی اعتراف کیا ہے۔

    ملزم عمران نے دوران تفتیش بتایا کہ2015میں ملزم عمران نے واجد علی کے ساتھ شراکت پر کاروبار شروع کیا تھا، نقصان ہونے کی وجہ سے کاروبار بند کردیا گیا تھا۔

    واجد علی ملزم سے کاروبارمیں لگائے سرمائے کی رقم کا تقاضا کرتا اور دھمکیاں دیتا تھا، ترجمان رینجرز کے مطابق ملزم کو برآمد ہونے والے اسلحے سمیت قانونی چارہ جوئی کیلئے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

  • سال 2018: رینجرز آپریشنز میں 2 ہزار سے زائد دہشت گرد گرفتار

    سال 2018: رینجرز آپریشنز میں 2 ہزار سے زائد دہشت گرد گرفتار

    کراچی: سندھ رینجرز نے سال 2018 کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق 4 ہزار 258 آپریشنز میں 2 ہزار 245 دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کو پولیس کو حوالے کیا گیا جبکہ رینجرز کے 4 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔

    تفصیلات کے مطابق قیام امن کے لیے سندھ میں رینجرز کی سال 2018 کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی گئی۔ رینجرز نے سال 2018 میں 4 ہزار 258 آپریشن کیے۔ 2 ہزار 245 دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کو پولیس کو حوالے کیا گیا۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ کارروائیوں کے دوران 960 مختلف قسم کے ہتھیار برآمد کیے گئے، 10 لاکھ 4 ہزار 963 مختلف اقسام کے ہتھیاروں کی گولیاں برآمد ہوئیں۔

    مختلف آپریشن کے دوران 53 آر پی جی سیون راکٹ لانچر، 139 ہیوی اور لائٹ مشین گنز، 1431 کلاشنکوف اور سب مشین گن، 62 شاٹ گن، 977 ریپیٹر، 1584 رائفل اور 8371 پستول برآمد ہوئے۔

    ترجمان کے مطابق مختلف کارروائیوں میں 2107 کریکر اور دستی بم، 58 دھماکہ خیز ڈیوائسز، 918 کلو بارودی مواد، دھماکوں میں استعمال ہونے والے 501 آلات، 16 خودکش جیکٹ، 114 آوان بم، 46 آر پی جی سیون راکٹس اور 10 ٹرپ فلیئرز برآمد کیے گئے۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق مختلف آپریشنز میں 209 دہشت گردوں اور 240 ٹارگٹ کلرز، 228 بھتہ خوروں اور اغوا کے 61 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ رینجرز کی خصوصی ٹیموں نے 12 مغویوں کو بازیاب کروایا۔

    ترجمان کے مطابق 2018 میں رینجرز کے 4 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، دہشت گردوں سے مقابلوں میں رینجرز کے 9 جوان زخمی ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 5 سال کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی ہوئی، 2018 میں دہشت گردی کے 2 واقعات رونما ہوئے۔ ٹارگٹ کلنگ کے 9، بھتہ خوری کے 51 اور اغوا کے 13 واقعات ہوئے۔

  • ارشد پپو قتل کیس : رینجرز نے عزیر بلوچ کا حلفیہ اعترافی بیان پیش کردیا

    ارشد پپو قتل کیس : رینجرز نے عزیر بلوچ کا حلفیہ اعترافی بیان پیش کردیا

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں ارشد پپو قتل کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے تفتیشی افسر کی عدم حاضری پر سماعت ملتوی کردی، رینجرز پراسیکیوٹر نے عزیر بلوچ کا بیان حلفی عدالت میں پیش کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ارشد پپو قتل کیس کی سماعت کے موقع پر ملزمان کی درخواست ضمانت میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، تفتیشی افسر عدالت میں پیش نہ ہوسکے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ پولیس کو ایک موقع اور دیتے ہیں ورنہ وارنٹ جاری کرسکتے ہیں، بعدا زاں سندھ ہائی کورٹ نے سماعت 16دسمبر تک ملتوی کردی۔

    علاوہ ازیں رینجرز پراسیکیوٹر نے عزیربلوچ کا حلفیہ اعترافی بیان عدالت میں پیش کردیا، حلفیہ اعترافی بیان میں عذیر بلوچ نے سرکاری سرپرستی میں قتل وغارت گری، بھتہ خوری اور زمینوں پر قبضوں کا اعتراف کیا ہے، عزیر بلوچ کے اعترافی بیان میں کہا گیا ہے کہ انسپکٹر چاند نیازی بھی میرے اشاروں پر کام کرتا تھا۔

    دوسری جانب وکیل کا کہنا تھا کہ کسی گواہ نے ملزمان اور درخواست گزاروں کے خلاف گواہی نہیں دی ہے، پراسیکیوٹررینجرز ساجد محبوب کا کہنا تھا کہ یہ بیانات عزیر بلوچ کی گرفتاری سے پہلے کے ہیں، گرفتاری کے بعد صورتحال تبدیل ہوچکی ہے، عدالت نے سماعت 16دسمبر کیلئے ملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں: تمام جرائم کے لیے سیاسی حمایت حاصل تھی: عزیر بلوچ کے سنسنی خیز انکشافات

    واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) ملزمان کی درخواست ضمانت پہلے ہی مسترد کر چکی ہے، ملزمان پر ارشد پپو کو قتل کرنے اور لاش کی بےحرمتی کرنے کا الزام ہے، مذکورہ مقدمے میں پیپلز پارٹی کے ایم این اے شاہ جہان بلوچ، زبیر بلوچ و دیگر بھی نامزد ہیں۔

  • کراچی میں پولیس اور رینجرز کا مشترکہ آپریشن، 12 مشتبہ افراد گرفتار

    کراچی میں پولیس اور رینجرز کا مشترکہ آپریشن، 12 مشتبہ افراد گرفتار

    کراچی: شہرقائد میں پولیس اور رینجرز نے مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے 12 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے رینجرز کے ہمراہ کراچی کے علاقے بھنگوریہ گوٹھ میں آپریشن کیا، سرچ آپریشن میں 12 مشتبہ افراد حراست میں لیے گئے۔

    ایس ایس پی وسطی کے مطابق عزیز آباد بھنگوریہ گوٹھ میں پولیس نے سرچ آپریشن کے دوران ایک سو چار گھروں کی تلاشی لی۔

    تلاشی کے دوران بارہ مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تین موٹرسائیکلیں برآمد کر لیں۔

    پولیس حکام کے مطابق آپریشن میں پولیس اور رینجرز کے جوانوں نے حصہ لیا، آپریشن میں پولیس اور رینجرز کی بیس موبائل شریک تھیں۔

    کراچی: مختلف علاقوں میں پولیس اور رینجرز کا مشترکہ آپریشن، 11 مشتبہ افراد گرفتار

    سرچ آپریشن کراچی میں منعقد ہونے والی دفاعی نمائش آئیڈیاز دو ہزار اٹھارہ کی سیکیورٹی کے حوالے سے کیا گیا، سرچ آپریشن میں خواتین اہلکاروں نے بھی حصہ لیا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز بھی شہرقائد کے مختلف علاقوں میں پولیس اور رینجرز نے مشترکہ آپریشن کرکے 11 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا تھا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں کراچی کے علاقے قائد آباد میں بم دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق جب کہ 12 زخمی ہو گئے تھے۔