Tag: Raoof Hasan

  • فوج اور پی ٹی آئی میں بلاتاخیر مذاکرات کا آغاز ہونا چاہئے: رؤف حسن

    فوج اور پی ٹی آئی میں بلاتاخیر مذاکرات کا آغاز ہونا چاہئے: رؤف حسن

    تحریکِ انصاف کے ترجمان رؤف حسن کا کہنا ہے کہ امید کر سکتے ہیں کہ فوج اور پی ٹی آئی میں ڈیڈلاک مزید نہ رہے، یہ ریاست کے مفاد میں ہے۔

    پاکستان تحریکِ انصاف(پی ٹی آئی) کے ترجمان رؤف حسن نے وائس آف امریکہ کو انٹرویو میں کہا کہ امید ہے پی ٹی آئی اور فوج میں ڈیڈ لاک مزید برقرار نہیں رہے گا اس وقت فوج اور پی ٹی آئی میں بات چیت اشد ضروری ہے۔

    رؤف حسن نے کہا کہ فوج اور پی ٹی آئی میں بلا تاخیر مذاکرات کا آغاز ہونا چاہئے، پی ٹی آئی ہمیشہ سے فوج سے بات چیت کرنا چاہتی ہے، ہمارے دروازے کھلے ہیں، فوج اور پی ٹی آئی کے درمیان بات چیت ریاست کے مفاد میں ہے۔

    پی ٹی آئی ترجمان نے کہا کہ الیکشن مینڈیٹ حقیقی لوگوں کے پاس جانا چاہئے، سیاسی استحکام کے لیے پی ٹی آئی کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے، عدالتی عمل یا نئے انتخابات سے مینڈیٹ کی تصیح کی جائے۔

     رؤف حسن کا کہنا تھا کہ فوج کو سیاست میں نہیں لانا چاہتے لیکن آگے بڑھنے کا راستہ فوج سے بات چیت میں ہی نکلتا ہے، اس وقت طاقت حکومت کے پاس نہیں بلکہ فوج کے پاس ہے اس لیے حکومت نہیں فوج سے ہی بات فائدہ مند ہوسکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بڑی جماعت اور طاقتور ادارے کے درمیان بات چیت ضروری ہے، پی ٹی آئی مینڈیٹ کو تسلیم کرنے کی طاقت فوج کے پاس ہے، فوج سے مذاکرات کے لیے جو کرسکتے تھے وہ کیا ہے۔

    رؤف حسن نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے ذریعے 9 مئی کی تحقیقات کی جائیں، 9 مئی کے شواہد سامنے لائیں جائیں تو معافی مانگیں گے۔

     رؤف حسن نے کہا کہ پارٹی رہنماوں کا ذاتی حیثیت میں فوج سے رابطہ ہے، ذاتی رابطے پی ٹی آئی اور مقتدرہ مذاکرات میں مددگار ہوں گے، اسٹیبلشمنٹ رابطے کے نتیجے میں ہی 22 اگست کا جلسہ ملتوی کیا۔

     ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے محمود اچکزئی کو مذاکرات کا اختیار دیا ہے، سیاسی جماعتوں سے نتیجہ نکلے تو محموداچکزئی فوج سے بات کر سکتے ہیں۔

    رؤف حسن کا کہنا تھا کہ حکومت عدلیہ کو زیر اثر کرنے میں کامیاب نہیں ہوگی، عدلیہ کی حمایت کے بغیر حکومت کھڑی نہیں رہ سکتی، اور عدلیہ میں خود مختاری ثابت کرنے کی لہر آئی ہوئی ہے۔

    ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ وزیر اطلاعات ملک دشمن عناصر سے رابطے کے دعوے کو ثابت کریں، میرا ملک دشمن عناصر سے کوئی رابطہ نہیں ہے، ان کے پاس ایسے کوئی شواہد نہیں جو ریاست مخالفت کے زمرے میں آئیں، پارلیمنٹ اور عدلیہ کے بعد سب سڑکوں پر تحریک چلائیں گے۔

    رؤف حسن کا کہنا تھا کہ 8 ستمبر سے ملک گیر تحریک کا آغاز کررہے ہیں، پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں جلسے ہوں گے، اجازت ملے یا نہ ملے 8 ستمبر کو جلسہ ہر حال میں ہوگا، پارلیمنٹ اور عدلیہ کے بعد اب سڑکوں پر تحریک چلائیں گے۔

     رؤف حسن نے مزید کہا کہ اختلاف اتحاد میں مزید جماعتیں شامل ہونے جارہی ہیں، جے یو آئی سے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق ہوا ہے، پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات بہت خوشگوار رہی ہے، جے یو آئی سے دوطرفہ سطح پر معاملات کو آگے بڑھایا جائے گا۔

  • خصوصی عدالت نے رؤف حسن کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی

    خصوصی عدالت نے رؤف حسن کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی

    اسلام آباد: پیکا ایکٹ کی خصوصی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی سیشن عدالت نے پی ٹی آئی ترجمان و دیگر کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں ایف آئی اے پراسیکیوٹر کی مزید 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انھیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    رؤف حسن اور دیگر کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمے کی سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جوڈیشل مجسٹریٹ شبیر بھٹی نے کی، پی ٹی آئی ترجمان و دیگر کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت پیش کیا گیا تھا۔

    رؤف حسن اور دیگر مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

    ایف آئی اے پراسیکیوٹر عامرشیخ نے کہا ٹیکنیکل رپورٹ موصول ہوئی ہے کہ تمام ملزمان ایک دوسرے سے رابطے میں تھے، وکیل علی ظفر نے کہا ملزمان کے خلاف 7 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہو چکا ہے، روف حسن کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے، چیک اپ کروایا جائے۔

    اس دوران ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے رؤف حسن کے مزید 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، پیکا ایکٹ کی خصوصی عدالت نے رؤف حسن کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی، جوڈیشل مجسٹریٹ شبیر بھٹی نے رؤف حسن کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

  • رؤف حسن اور دیگر مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

    رؤف حسن اور دیگر مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن اور دیگر کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں عدالت نے مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر انھیں ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔

    آج رؤف حسن و دیگر کو مزید جسمانی ریمانڈ کے لیے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں ڈیوٹی جج مرید عباس کے روبرو پیش کیا گیا تھا، عدالت نے پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ سیدہ عروبہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، جنھیں گزشتہ روز ایف آئی نے گرفتار کیا تھا، جب کہ رؤف حسن و دیگر کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا، رؤف حسن و دیگر کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر پیش کیا گیا تھا، ایف آئی اے نے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

    پی ٹی آئی کے وکیل علی بخاری ایڈووکیٹ نے عدالت کی توجہ ایف آئی آر کی طرف مبذول کرائی، اور کہا اس میں ٹائم اور تاریخ سمجھ سے باہر ہیں، عروبہ کا نام ایف آئی آر میں نامزد ہی نہیں، پولیس نے گرفتار کیا اور کہا ایف آئی اے کی معاونت کی، پولیس نے ایف آئی اے قوانین کے ساتھ پولیس رولز کی بھی خلاف ورزی کی ہے، عروبہ ملازمت کر رہی ہیں ان کو جیل بھیجنا غلط ہے، ایف آئی آر میں جو تعلق بنایا گیا ہے اس کی بھی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ رؤف حسن کو حملے کی صورت میں ایک بار سزا مل چکی ہے، رؤف حسن کینسر سے لڑ چکے ہیں اور عمر رسیدہ ہیں، وکیل علی بخاری نے عدالت سے رؤف حسن و دیگر گرفتار افراد کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کی، اور کہا انصاف ہونا نہیں چاہیے، انصاف ہوتا ہوا دکھائی دینا چاہیے۔

    رؤف حسن نے عدالت کو بتایا کہ جس مقدمے میں مجھے گرفتار کیا گیا وہ میرے دائرہ اختیارمیں آتا ہی نہیں، میری ذمہ داری الیکٹرانک میڈیا سے ڈیل کرنا ہے، زلفی بخاری پی ٹی آئی کے لیے انٹرنیشنل میڈیا دیکھتے ہیں، اس کیس میں جو مجھ پر الزام لگائے گئے وہ بے بنیاد ہیں۔

    ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ فریڈم آف اسپیچ میں بھی سب سے پہلے ریاست کو دیکھنا ہوتا ہے، رؤف حسن نے کہا کہ اس پر سوشل میڈیا کی ذمہ داری نہیں ہے، لیکن گرفتار افراد کے ساتھ ان کے تعلقات ہیں، جسمانی ریمانڈ کی وجہ یہی ہے کہ جن جن کا ان سے تعلق ہے وہ یہ ہی بتا سکتے ہیں۔

    ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے بتایا ریکارڈ میں ریاست مخالف ویڈیوز کے ٹرانسکرپٹ لگائے گئے ہیں، فرانزک بھی کرانی ہے، مزید 8 دن کا جسمانی ریمانڈ درکار ہے، پیکا ایکٹ کے تحت 30 دن کا ریمانڈ حاصل کر سکتے ہیں، جب تک ملزمان کی کسٹڈی نہیں ہوگی تو انکوائری کیسے کریں گے۔

    جج مرید عباس نے استفسار کیا کہ رؤف حسن کا بھارت سے ویزہ یا ٹکٹ بھی آیا ہے؟ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا جی رؤف حسن کا بھارت سے سفری ٹکٹ آیا ہے، جج نے پوچھا رؤف حسن صاحب آپ کبھی انڈیا گئے ہیں؟ انھوں نے جواب دیا میں ریجنل تھنک ٹینک چلاتا ہوں، جج نے استفسار کیا راہول نامی بندے کے ساتھ آپ کی چیٹ ہے، اس کا اقرار کرتے ہیں؟ رؤف حسن نے جواب دیا جی راہول یو کے میں رہتا ہے اس نے گیسٹ اسپیکر کے طور پر مجھے دسمبر 2023 میں بحرین بلایا تھا، میں کنگ کالج لندن کا سینئر فیلو ہوں۔

    ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا جتنے بھی ورکرز ہیں، آفاق، ذیشان، راشد، اسامہ سب کا تعلق اظہر مشوانی اور رؤف حسن سے ہے۔ علی بخاری ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ کل ایک خاتون کو بھی گرفتار کیا گیا، پراسیکیوٹر نے کہا عروبہ پی ٹی آئی کے ایکس اکاؤنٹ کو ہینڈل کرتی ہے، عروبہ نے ابھی تک اکاؤنٹس کو سرنڈر نہیں کیا۔

    پی ٹی آئی وکیل نے کہا خاتون ملازمہ کے طور پر پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہینڈل کرتی ہیں، انھیں ہاسٹل سے گرفتار کیا گیا جو خلاف قانون ہے، ایف آئی اے نوٹس بھی کر سکتی تھی۔ پراسیکیوٹر نے کہا پیکا کی نئی ترامیم کے تحت گرفتاری کی جا سکتی ہے۔ پی ٹی آئی وکیل نے کہا سارا کیس صرف موبائل فونز پر آ کر رک جاتا ہے، سب موبائل ایف آئی اے کے پاس ہیں، تو ملزمان کو چھوڑ دیا جائے، کچھ سامنے آتا ہے تو عدالتیں موجود ہیں، انھوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا ہوا ہے کہ موبائل اور لیپ ٹاپ واپس کر دیے جائیں۔

  • بانی پی ٹی آئی کا ٹوئٹر اکاؤنٹ کون چلاتا ہے اور پوسٹ کی اجازت کہاں سے ملتی ہے؟ رؤف حسن نے بتا دیا

    بانی پی ٹی آئی کا ٹوئٹر اکاؤنٹ کون چلاتا ہے اور پوسٹ کی اجازت کہاں سے ملتی ہے؟ رؤف حسن نے بتا دیا

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن نے بانی کا ٹوئٹر اکاؤنٹ چلانے اور پوسٹ کی اجازت ملنے سے متعلق سوال پر کیا جواب دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے ترجمان رؤف حسن نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ایف آئی اے کے پاس تقریباً45منٹ رہا،گوہرصاحب ایک گھنٹہ رہے،ایف آئی اےنےٹوئٹ سےمتعلق سوال کیےکہ ویڈیوکس نے لگائی وغیرہ، ہم نے تمام چیزوں سےمتعلق بیان دیا۔

    بانی پی ٹی آئی کاٹوئٹرہینڈل سے متعلق سوال پر حسن رؤف کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کاٹوئٹرہینڈل کون چلاتا ہے مجھے علم نہیں اور ان کے اکاؤنٹ سے پوسٹ کی اجازت کہاں سے ملتی ہے، اس کا بھی علم نہیں۔

    اکاؤنٹ سے پوسٹ کے حوالے سے ترجما پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ سے پوسٹ کی گئی ویڈیودیکھ لی ہے، کور کمیٹی نےکچھ لوگوں نے کہا ویڈیو کا کچھ حصہ غیرضروری ہے، کور کمیٹی میں کچھ لوگ ویڈیو کو اون کرناچاہ رہے تھے تاہم ویڈیو کے جن حصوں پراعتراض ہو رہا ہے وہ قانونی کمیٹی کو بھیجے گئے ہیں، لیگل کمیٹی کی رائے کے بعد ویڈیو سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔

    انھوں نے بتایا کہ قانونی کمیٹی کی رائےکی بنیادپرفیصلہ کریں گے آگے کیسے چلنا ہے ، ویڈیوپوسٹ ہونے کےبعدبانی پی ٹی آئی سے ابھی تک ملاقات نہیں ہوئی، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوگی تو ویڈیو سے متعلق ان سے بات کروں گا۔

    ترجمان نے کہا کہ یقین سے کہتا ہوں بانی پی ٹی آئی نے فائنل ویڈیو کا مواد نہیں دیکھا، میری سوشل میڈیاٹیم کےساتھ بھی تفصیلی گفتگو نہیں ہوئی ،ٹوئٹ کی گئی ویڈیومیں موجودہ عسکری قیادت کی تصاویر لگانا بالکل غیرضروری عمل تھا، بیانیہ اگربیان کیا جا رہا تھا تو اس کو زہرآلود کرناغیرضروری تھا۔

    رہنما پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل میں چڑیا بھی پرنہیں مارسکتی بانی ویڈیو پوسٹ کیسےکرسکتےہیں، میرے خیال میں ویڈیو پر غداری کا مقدمہ نہیں بن سکتا۔

    انھوں نے کہا کہ گزشتہ2سال سےپارٹی پرپریشر ہے اوربڑھتا جارہا ہےجس کامسئلہ نہیں، عدت کیس کوجس طرح آگے کردیا گیا اس کی کوئی منطق نہیں تھی، 1971میں بھی مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا تھا اور اب بھی نہیں کیاگیا۔

    تحریک انصاف کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا ٹیم کازمینی حقائق سےرابطہ منقطع ہے، زمینی حقائق سےرابطہ منقطع ہونے سے نقصان ہوسکتاہے، ایسا میکنزم ہوناچاہیےجس میں زمینی حقائق چیک کیے جائیں، دیکھناہوگاکہ جوسوشل میڈیا کیلئے مواد بنا اس کو استعمال کرناچاہیے یانہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ میں چاہوں گا کہ بانی پی ٹی آئی کو ویڈیوچلاکردکھاؤں لیکن بانی پی ٹی آئی کوویڈیوزدکھانےکاکوئی طریقہ کار نہیں ہے، انتظامیہ کو چاہیے کہ ہمیں بانی سےملاقات کیلئے اچھا ماحول دیں ، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں شیشے کا پارٹیشن لگانے کی کیا ضرورت ہے۔

    عدالتی فیصلوں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ مجھےخوشی ہےکہ عدالتوں نےکچھ بہترفیصلےکرناشروع کردیےہیں، ہمارےلیےسب سے اہم ہے کہ بانی پی ٹی آئی جیل سےرہاہوں ، آج بھی کہتا ہوں چیف جسٹس کوبانی پی ٹی آئی کےمقدمات نہیں سننے چاہئیں، مقدمات کو براہ راست نشرنہ کرنے سے جانبداری نظرآتی ہے۔

    حکومت مخالف تحریک کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ مولانافضل الرحمان سمیت سب کےساتھ کام کررہےہیں، فضل الرحمان اور پی ٹی آئی بہت جلد اکٹھےتحریک چلائیں گے، حکومت مخالف تحریک کیلئے ہم چاردیواری کے اندر کنونشنز کا انعقاد کر رہے ہیں، مولانا صاحب نے حکومت سے کوئی اجازت نہیں لی اورجلسے کیے،خوشی ہے اور ہم اجازت کے بغیر باہرن کلیں تو مقدمات درج کرکے پکڑ لیا جاتا ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم عنقریب جلسے شروع کرنےجارہے ہیں، جلسوں کی اجازت نہیں دیں گے تو اس کے باوجود بھی جلسے کریں گے، پارٹی نے فیصلہ کرلیا ہےکہ ہم احتجاج کریں گے۔

  • ویڈیو: بانی پی ٹی آئی کے لیے آج بھی ڈیل کی آفرز موجود ہیں، رؤف حسن

    ویڈیو: بانی پی ٹی آئی کے لیے آج بھی ڈیل کی آفرز موجود ہیں، رؤف حسن

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن نے دعویٰ کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے لیے آج بھی ڈیل کی آفرز موجود ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے رؤف حسن نے کہا ’’بانی پی ٹی آئی ڈیل کر کے 10 دن میں باہر آ سکتے تھے، ان کے لیے آج بھی ڈیل کی آفرز موجود ہیں۔‘‘

    رؤف حسن نے کہا بانی پی ٹی آئی کے پاس پہلے 10 دن میں آفر تھی جب وہ اٹک جیل میں تھے، لیکن وہ کسی ڈیل پر یقین نہیں رکھتے اسی لیے جیل میں ہیں۔

    انھوں نے کہا بانی پی ٹی آئی نے جس دن کال دے دی سب لوگ باہر ہوں گے، پاکستان تحریک انصاف عوام کی جماعت ہے، عوام کہتے ہیں دفتروں میں کیوں بیٹھے ہو باہر نکلو، عوام کہتے ہیں کسی قسم کا سمجھوتہ کیا تو معاف نہیں کریں گے۔

    ترجمان پی ٹی آئی کا رہنماؤں کے منظر عام پر آنے کے حوالے سے بتایا کہ مراد سعید کے علاوہ بانی پی ٹی آئی نے سب رہنماؤں کو سامنے آنے کا کہا، حماد اظہر سامنے آ گئے ہیں، میاں اسلم بھی جلد سامنے آ جائیں گے، مراد سعید سے متعلق بانی پی ٹی آئی نے ابھی کچھ نہیں کہا ہے۔

    اپنے اوپر ہونے والے حملے کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ 7 دن ہو گئے، کسی نے رابطہ نہیں کیا، اب تک 4 لوگوں کی جیوفینسنگ نہیں ہو سکی، 9 مئی کے بعد 24 گھنٹوں میں 10 ہزار لوگوں کی جیوفینسنگ کی گئی، سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہیں اس کے باوجود ملزمان نہیں پکڑے گئے، ایف آئی آر تو درج ہو گئی لیکن ہماری لیگل ٹیم چاہتی ہے کہ دہشت گردی کی دفعہ شامل ہو۔

    وفاق کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے رؤف حسن نے کہا ’’پہلے دن سے ہماری پالیسی تھی کہ وفاق کے ساتھ فنکشنل ریلیشن رکھنے ہیں، علی امین گنڈاپور نے بطور وزیر اعلیٰ وفاقی حکومت کے ساتھ ریلیشن رکھے ہیں، لیکن وفاق کی جانب سے ردعمل انتہائی غیر مناسب تھا، وفاق صوبے کو فنڈز فراہم نہیں کر رہا، تعیناتیوں کی سفارش پر بھی عمل نہیں کیا گیا، بجلی کے معاملے پر بھی وفاق خیبر پختونخوا کو سنجیدہ نہیں لے رہا تھا، وفاق کو بھی سوچنا چاہیے کہ اس نے اکائیوں کو ساتھ لے کر چلنا ہے۔

    کیسز کے حوالے سے انھوں نے کہا بانی پی ٹی آئی پر مزید کیس بنانے کی پوری کوششیں کی جا رہی ہیں، کل (آج) کی چھٹی کا مقصد یہ ہی ہے کہ بانی پی ٹی آئی پر مزید کیسز بنائے جائیں، شاہ محمود قریشی پر جو مزید 8 کیسز بنا دیے گئے ہیں یہ اس کا واضح ثبوت ہے، لیکن ہمیں پورا یقین ہے کہ 2024 میں بانی پی ٹی آئی جیل سے باہر آ جائیں گے، آج حالات مختلف ہیں ایمرجنسی لگائیں گے تو ملک کا نقصان ہوگا، نفرتیں بہت ہیں ایسی غلطیاں نہ کریں جس سے ملک کو نقصان ہو۔

    رؤف حسن کا کہنا تھا کہ ن لیگ، پیپل زپارٹی اور ایم کیو ایم کے ساتھ بات نہیں ہوگی، چوری کیا ہوا مینڈیٹ واپس کریں گے تو ان پارٹیوں سے بھی بات ہو سکتی ہے۔