Tag: RAPE AND MURDER

  • رات بھر تلاش کرتے رہے صبح بیٹی کی لاش ملی، والدہ

    رات بھر تلاش کرتے رہے صبح بیٹی کی لاش ملی، والدہ

    کراچی : صدر میں کچرا کنڈی سے مردہ حالت میں ملنے والی 10 سالہ بچی گنگا کی ماں کا کہنا ہے کہ پوری رات اپنی بچی کو تلاش کرتی رہی صبح اس کی لاش ملی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے صدر لکی اسٹار کے قریب کچرا کنڈی سے تشدد زدہ گنگا نامی بچی کی بوری بند لاش ملی بچی کو جنسی ہوس کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔

    زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی کمسن بچی گنگا کی والدہ نے چھیپا سرد خانے میں میڈیا سے گفتگو کی اور تفصیلات بتائیں۔

    مقتولہ بچی کی والدہ نے بتایا کہ میں دوائی لیکر گھر لوٹی تو میری بچی گنگا موجود نہیں تھی، رات بھر بیٹی کو تلاش کرتے رہے لیکن ہمیں صبح اس کی لاش ملی۔

    مقتولہ کی والدہ نے اپیل کی کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے، پولیس نے ہمارے کئی رشتہ داروں کو حراست میں لے لیا ہے۔

    بعد ازاں گورنرسندھ کامران ٹیسوی نے بچی کے لواحقین سے ملاقات کی اور انہیں یقین دلایا کہ انصاف فراہم کیا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ کم سن بچی کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا،گھناؤنی حرکت پر شرمندگی ہوتی ہے کہ ہمارا معاشرہ کہاں جارہا ہے؟

    انہوں نے کہا کہ چاہے کوئی کتنا ہی طاقتور ملزم ہو سزا سے نہیں بچ سکے گا، میری اس کیس پر آئی جی اور ایڈیشنل آئی جی سے بات ہوئی ہے۔

    شرمناک حرکت کرنے والے مجرم کو نہیں چھوڑیں گے، مجرم کا وہ حال کریں گے کہ پھر کسی گنگا یا زینب کے ساتھ ایسا نہ ہو، مقتول بچی کے لواحقین کی مالی معاونت بھی کی ہے۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ پر لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کر رہے ہیں، جلد اس گاڑی تک پہنچ جائیں گے جس سے بچی کی لاش پھینکی گئی۔

    دوسری جانب بچی کی لاش کا جناح اسپتال میں پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا گیا جس میں بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے، پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید کے مطابق مقتولہ بچی کی عمر 9 سے 11 سال کے درمیان ہے، پوسٹ مارٹم کے ابتدائی نتائج مقتولہ بچی کے ساتھ جنسی تشدد کی نشاندہی کرتے ہیں۔

  • اسے "کوویڈ ایس او پیز کی خلاف ورزی” کے بہانے ذیادتی کا نشانہ بنادیا گیا

    اسے "کوویڈ ایس او پیز کی خلاف ورزی” کے بہانے ذیادتی کا نشانہ بنادیا گیا

    لندن : برطانیہ میں ہونے والے دلخراش سانحے نے پوری قوم کو خوف میں مبتلا کردیا، سفاک پولیس افسر نے نہتی لڑکی کو اغواء کرکے ذیادتی کے بعد قتل کیا۔

    رواں سال مارچ کے مہینے میں پیش آنے والے واقعہ نے لندن کے رہائشیوں کے دل دہلا دیئے، عدالت میں لندن کی میٹرو پولیٹن پولیس کے ایلیٹ ڈپلومیٹک پروٹیکشن یونٹ میں خدمات انجام دینے والے 48 سالہ وین کوزن نے اس کے اغواء عصمت دری اور قتل کا اعتراف کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عدالت کو بتایا گیا کہ برطانوی پولیس افسر وین کوزنز نے سارہ ایورارڈ کو گھر جاتے ہوئے اغواء کیا، مقتولہ کو کورونا وائرس کی پابندیوں کی خلاف ورزی کے بہانے سے گرفتار کیا گیا۔

    مارچ میں ملکی سطح پر ہونے والے لاک ڈاؤن کے دوران سارہ ایورارڈ کا لاپتہ ہونا برطانیہ کے سب سے ہائی پروفائل کیسز  میں سے ایک تھا جس کے بعد سڑکوں پر خواتین کے تحفظ کے حوالے سے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    مقتولہ سارہ  ایورارڈ جنوبی لندن کے شہر کلف ہیم میں اپنے ایک دوست سے ملنے گئی تھی، بعد ازاں اس کا گلا گھونٹنے کے بعد  آگ لگا کر قتل کردیا گیا۔ اس کی باقیات اغواء ہونے کے ایک ہفتہ بعد ووڈلینڈ کے علاقے سے ملی تھیں۔

    Family of UK cop charged in Sarah Everard murder gets online hate - NEWS BRIG

    کیس کی سماعت کے موقع پر پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ 33 سالہ سارہ ایورارڈ جو پیشے کے اعتبار سے مارکیٹنگ ایگزیکٹو تھی اور 3 مارچ کو امریکی سفارت خانے  سے ڈیوٹی شفٹ ختم کرنے کے بعد پولیس افسر نے اسے اغواء کیا۔

    پراسیکیوٹر ٹام لٹل نے بتایا کہ ملزم کوزنز جو ڈیوٹی پر موجود نہیں تھا لیکن پولیس بیلٹ پہنے ہوئے تھا اس نےاپنا وارنٹ کارڈ دکھا کر ایورارڈ کو بہانے سے ہتھکڑیاں لگا کر گرفتار کرکے اغواء کیا۔

    سیکیورٹی کیمروں کی فوٹیج میں دیکھا گیا ہے کہ جائے وقوعہ سے ایک جوڑا اپنی کار میں جارہا تھا اس نے بھی یہ منظر دیکھا لیکن وہ سمجھا کہ یہ گرفتاری پولیس کی کوئی خفیہ کارروائی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ملزم نے رات 9 بجکر 34منٹ پر اسے ہتھکڑی لگائی اور اسے  کرائے پر حاصل کی گئی ایک کار میں بٹھا کر دور دراز دیہی علاقے میں لے گیا جہاں اس نے زیادتی کے بعد اسے قتل کردیا۔

  • سارہ ایورارڈ کیس، ریپ اور قتل کا مجرم اپنے انجام کو پہنچا

    سارہ ایورارڈ کیس، ریپ اور قتل کا مجرم اپنے انجام کو پہنچا

    لندن: عدالت نے سارہ ایورارڈ کے قتل کا فیصلہ سنادیا ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق سارہ ایورارڈ  کے قاتل پولیس افسر وین کوزنز کو عمر قید کی سزا سنادی گئی ہے، کیس کی سماعت کرنے والے جج لارڈ جسٹس فلفورڈ نے سارہ ایویراڈ کے قتل ک افسوسناک اور سفاکانہ قرار دیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس افسر وین کوزنز نے رواں سال تین مارچ کو سارہ کو گھر جاتے ہوئے اغوا کیا بعد ازاں جھوٹے الزام میں گرفتار کرکے ہتھکڑی لگادی تھی، ایک ہفتے بعد ایشفورڈ کے علاقے تینتیس سالہ سارہ کی جلی ہوئی لاش ملی تھی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا کہ سارہ کی موت گردن کے دبنے کے نتیجے میں ہوئی۔

    سارہ ایورارڈ  کے قاتل پولیس افسر وین کوزنز نے عدالت کے سامنے قتل، عصمت دری اور اغوا کے جرم کا اعتراف کیا، جس پر عدالت نے پوری زندگی کے لئے عمر قید کی سزا سنائی، اس عمر قید کا مطلب یہ ہے کہ اس کے پاس پیرول کا کوئی امکان نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ مارچ میں نیشنل لاک ڈاؤن کے دوران سارہ ایورارڈ نامی خاتون کا لاپتا ہونا برطانیہ کے ہائی پروفائل لاپتا افراد کے کیسز میں سے ایک تھا جس نے سڑکوں پر خواتین کی حفاظت کے بارے میں احتجاج اور بڑے پیمانے پر بحث کو جنم دیا۔

    ایورارڈ کے قتل کے بعد عوامی مقامات پر خواتین کے عدم تحفظ پر بڑے پیمانے احتجاج کئے گئے، جس کے بعد حکومت نے قانون سازی میں بہتری لانے کا وعدہ کیا ہے۔

  • معصوم فرشتہ سے زیادتی کے خلاف اسلام آباد میں احتجاج

    معصوم فرشتہ سے زیادتی کے خلاف اسلام آباد میں احتجاج

    اسلام آباد: معصوم بچی فرشتہ کے ساتھ زیادتی کے خلاف سول سوسائٹی کے زیر اہتمام اسلام آبادپریس کلب کے باہر ہونے والے مظاہرے میں متعدد افراد نے شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق اس مظاہرے کا اہتمام مختلف تنظیموں کی جانب سے کیا گیا تھا ، مظاہرے کا مقصد معصوم بچی کے ساتھ زیادتی پر عوامی احتجا ج ریکارڈ کرانا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 10 سالہ معصوم فرشتہ کے ساتھ ہونیوالی زیادتی اور قتل کی گھناؤنی واردات اور فتح جنگ میں ہونیوالے حذیفہ قتل و زیادتی کیس کے خلاف ہونے والے اس مظاہرہ میں شریک نوجوانوں کی تعداد سینکڑوں میں تھی ۔

    مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ اب صرف مذمت کافی نہیں بہت ہوچکا حکومت فوری طور پر عملی اقدامات کرے۔ قوانین پر نظرثانی کی ضرورت ہے، آخر کب تک ہمارے بچے غیر محفوظ رہیں گے۔

    مقررین نے کہا کہ حکومت اسلامی سزاوں کے نفاذ پر غور کرے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ فرشتہ پوری قوم کی بیٹی ہے۔ اس واقعے پر لسانی تعصب یا سیاست ابھارنا غیرانسانی عمل ہے۔ مظاہرے سے سعد ارسلان صادق، کاشف ظہیر کمبوہ، رضی طاہر، سجاد احمد مہر، احمد اسامہ طاہر اور آصف خورشید رانا نے خطاب کیا جبکہ نوجوانوں کی کثیر تعداد شریک تھی۔

    یاد رہے کہ فرشتہ نامی اس بچی کے لواحقین کا کہنا ہے کہ پولیس نے 5 دن تک بچی کو مرضی سے فرار ہونے کا الزام لگا کر رپورٹ درج نہیں کی۔ بچی کی لاش گزشتہ روز جنگل سے ملی تھی جسے پوسٹ مارٹم کےلیے پولی کلینک اسپتال منتقل کیا گیا تاہم بروقت پوسٹ مارٹم بھی نہ کیا گیا۔

    مبینہ زیادتی اور قتل کے خلاف مقتول بچی کے لواحقین نے لاش ترامڑی چوک پر رکھ کر احتجاج کیا تھا اور الزام عائد کیا تھا کہ بچی سے زیادتی اور قتل کی ذمہ دار پولیس ہے۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں  آصفہ بانو سے زیادتی وقتل کے خلاف مذمتی قرارداد جمع

    مقبوضہ کشمیرمیں آصفہ بانو سے زیادتی وقتل کے خلاف مذمتی قرارداد جمع

    لاہور : پنجاب اسمبلی میں مقبوضہ کشمیرمیں آصفہ بانوسےزیادتی وقتل کےخلاف مذمتی قراردادجمع کرادی گئی ، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارتی حکومت آصفہ بانو کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں مقبوضہ کشمیرمیں آصفہ بانوسےزیادتی وقتل کے خلاف مذمتی قراردادجمع کرادی، اسمبلی میں قرارداد مسلم لیگ(ن)کی رکن حناپرویزبٹ کی جانب سے جمع کرائی گئی۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں8سال کی آصفہ کودرندگی کانشانہ بنانا انسانیت کی توہین ہے، بھارت سب سے بڑا جمہوریت اور انسانی حقوق کا علمبرار بنتا ہے۔

    جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ آصفہ بانو کی وکیل کو بھی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، خاتون وکیل نےعدالت کوبتایاکہ انہیں بھی ریپ کی دھمکی ملی ہے۔

    قرارداد میں مطالبہ کیا ہے کہ بھارتی حکومت آصفہ بانو کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرے اور بچی کے والدین اور خاتون وکیل کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انتہاپسند ہندوؤں کی معصوم آصفہ سے درندگی کےبعد پوری دنیا میں بھارت کے خلاف آواز اٹھنا شروع ہوگئیں اور  ملزموں کوکیفرکردارتک پہنچانے کا مطالبہ کررہی ہے۔


    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر: آٹھ سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل، وادی میں شدیدمظاہرے، فنکاروں‌ کا احتجاج


    انتہا پسندوں کی جانب سے آصفہ بانو کی وکیل کو زیادتی اور قتل کی دھمکیاں مل رہی ہے، وکیل آصفہ بانو دپیکا سنگھ نے  سپریم کورٹ سےسیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ  کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اغوا اور قتل کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، ہوسکتا ہے مجھےعدالت میں کیس لڑنے سے بھی روک دیا جائے۔

    اس سے قبل آصفہ بانوکے والدین کوبھی قتل کے بعد دھمکیاں ملنے پراپنا آبائی علاقہ چھوڑنا پڑا تھا۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں چرواہے کی بیٹی آصفہ بانو کو جنوری میں مویشی چرانے گئی تھی، جسے سات ہندوپولیس اہلکاروں نے اغواکیا اور مندرمیں قید کرکے چار روز تک زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بے دردی سے قتل کرکے جھاڑیوں میں پھینک دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ننھی آصفہ کے مجرموں کو سخت ترین سزا دے کر عبرت کی مثال بنا دیں، شاہد آفریدی

    ننھی آصفہ کے مجرموں کو سخت ترین سزا دے کر عبرت کی مثال بنا دیں، شاہد آفریدی

    لاہور : پاکستان ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے مقبوضہ کشمیرمیں ننھی آصفہ سے درندگی کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مجرموں کوسخت ترین سزادےکر ایسی عبرت کی مثال  بنائیں کہ کسی کی بیٹی سے پھرزیادتی نہ ہوسکے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مقبوضہ کشمیرمیں ننھی آصفہ سے درندگی کے ہولناک واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قصورکی زینب ہویاجموں کی آصفہ درندگی کی مذمت کرنی چایئے، مجرموں کو سخت ترین سزا دے کر عبرت کی مثال بنا دیں، عبرت کی ایسی مثال ہوکہ کسی کی بیٹی سےپھرزیادتی نہ ہوسکے۔

    دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں آٹھ سالہ بچی آصفہ بانوسے زیادتی اورقتل پر کشمیری سراپا احتجاج اور مجرموں کو فوری گرفتار کر کے پھانسی دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

     پوری دنیا بھارت سے مطالبہ کررہی ہے کہ آصفہ بانوکوانصاف دو۔

    آصفہ بانو کے والدین نے پولیس اورانتظامیہ کو واقعہ کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ آٹھ سالہ معصوم بچی نے ان کا کیا بگاڑا تھا ۔


    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر: آٹھ سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل، وادی میں شدید مظاہرے، فنکاروں‌ کا احتجاج


    بالی وُڈ اداکار انوشکا شرما ، پریانکا چوپڑا ، نواز الدین صدیقی ،زائرہ وسیم اور دیگر نے مجرموں کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں چرواہے کی بیٹی آصفہ بانو کو جنوری میں مویشی چرانے گئی تھی، جسے ہندو پولیس اہلکاروں نے اغواکیا اور مندرمیں قید کرکے کئی روز زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بے دردی سے قتل کرکے جھاڑیوں میں پھینک دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کمسن بچے سےقتل بعداززیادتی کے مجرمان گرفتار

    کمسن بچے سےقتل بعداززیادتی کے مجرمان گرفتار

    لاہور: کم سن بچے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کر بہیمانہ اندازمیں قتل کرنے والے دو ملزمان کو گرفتارکرلیا گیا۔

    ایس پی سول لائنزانویسٹی گیشن لاہورفیصل مختار کے مطابق رضوان نامی بچے کوریس کورس کے علاقے میں جنسی تشددکا نشانہ بنایا گیا۔

    بچےکے شورمچانے پردوملزمان کاظم اورزبیر نے بچے کو قتل کرنے کے بعد نہرمیں پھینک دیا تھا۔

    پولیس نے دونوں ملزمان کو تھانہ چوہنگ کے علاقے سے گرفتار کرکے حوالات میں بند کردیاہے اوران کے خلاف تفتیش شروع کردی ہے۔

    واضح رہے کہ اس قسم کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں جس کا بنیادی سبب مجرموں کو قرار واقعی سزا کا نہ ملنا ہے۔