Tag: Rape Case

  • سعودی عرب : خاتون سے زیادتی کرنے والے تین افراد کو عبرتناک سزا

    سعودی عرب : خاتون سے زیادتی کرنے والے تین افراد کو عبرتناک سزا

    جدہ : سعودی عدالت نے خاتون سے زیادتی کے مرتکب تین ملزمان کو سزائے موت سنادی تینوں مجرمان کا گزشتہ روز سر قلم کردیا گیا، جن میں دو سعودی اور ایک پاکستانی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شراب کے نشے میں گھر میں گھس کر خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے تین مجرمان کا عدالت کے حکم پر سرتن سے جدا کردیا گیا، ملزمان دیگر سنگین وارداتوں میں بھی ملوث تھے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت داخلہ نے بتایا ہے کہ سعودی شہری ھتان بن سراج بن سلطان الحربی، سلطان بن سراج بن سلطان الحربی اور پاکستانی شہری محمد عمر محمد لئیق جمالی شراب پی کر جدہ کے ایک گھر میں زبردستی داخل ہوگئے تھے۔

    ملزمان سیکیورٹی فورس کے بھیس میں گھر میں داخل ہوئے، ملزمان نے خنجر کے بل پر ایک خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور گھر کے ایک اور کمرے کا دروازہ توڑ کر دوسری خاتون کے ساتھ بھی زیادتی کی، ملزمان واردات کرکے با آسانی فرار ہوگئے تھے۔

    بعد ازاں سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں نے انہیں گرفتار کرلیا، تفتیش کے بعد تینوں ملزمان پر پر فرد جرم عائد کردی گئی تھی، ملزمان نے عدالت کے روبرو اعتراف جرم بھی کرلیا۔

    فوجداری کی عدالت نے الزام ثابت ہونے پر تینوں کو (حد الحرابہ) کی سزا سنائی تھی، حد الحرابہ اسلامی قانون جرم و سزا کے تحت ایسے جرم کی سزا ہے جو ملک میں بدامنی انارکی اور خلفشار پھیلانے پر دی جاتی ہے۔

    اپیل کورٹ اور پھر سپریم کورٹ نے تینوں کو سر قلم کرنے کی جو سزا سنائی گئی تھی اس کی توثیق کردی تھی، ایوان شاہی سے عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کا فرمان جاری کردیا گیا تھا۔

  • مدرسے میں بچے سے زیادتی: تفتیشی افسر معطل، دیگر افسران کو نوٹس جاری

    مدرسے میں بچے سے زیادتی: تفتیشی افسر معطل، دیگر افسران کو نوٹس جاری

    اسلام آباد: بھارہ کہو کے مدرسے میں بچے سے زیادتی کے کیس میں عدالت کی جانب سے اظہار برہمی کے بعد تفتیشی افسر کو معطل جبکہ دیگر پولیس افسران کو نوٹس جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارہ کہو میں بچے سے بدفعلی کے واقعے کی ناقص تفتیش پر انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔ آئی جی نے تفتیشی افسر کو معطل کردیا جبکہ تفتیش میں غفلت برتنے پر انکوائری شروع کردی گئی۔

    ناقص تفتیش اور غفلت کا مظاہرہ کرنے پر ایس ایچ او بھارہ کہو کو بھی شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا، جبکہ لاپرواہی پر ایس پی سٹی زون اور ایس ڈی پی او بھارہ کہو کو بھی نوٹس جاری کردیا گیا۔

    ڈی آئی جی آپریشنز وقار الدین سید کو ناقص تفتیش پر مذکورہ افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    آئی جی اسلام آباد کا کہنا ہے کہ زیادتی کے واقعات کی تفتیش کا نیا ایس او پی جاری کر دیا ہے۔ اب ڈی آئی جی آپریشنز زیادتی کیس کی تفتیش کی خود نگرانی کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایس پی انویسٹی گیشن مصطفیٰ تنویر کی زیر نگرانی خصوصی تفتیشی ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔ ترجمان پولیس کے مطابق ٹیم تفتیش کے تمام پہلوؤں پر تحقیقات کرے گی۔

    خیال رہے کہ مذکورہ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے درست تفتیش نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کیا تھا، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا تھا کہ عدالت نے سوال کیا تو تفتیشی افسر نے کہا مدعی سے پوچھ لیں، مدعی نے ہی بتانا ہے تو پولیس کیا کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ تفتیشی افسر کو بچے سے جنسی زیادتی کیس کی دفعات کا علم نہیں۔ عدالت کو بتائیں آپ نے کیا تفتیش کی؟ بچوں کو قرآن کی تعلیم دینے کی جگہ پر ایک بچے کے ساتھ بدفعلی کی گئی۔

    چیف جسٹس نے کہا تھا کہ جس معاشرے میں بچوں کی حفاظت نہ ہوسکے وہ معاشرہ تباہ ہو جاتا ہے، بچوں کا تحفظ کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

    عدالت نے مذکورہ کیس میں آئی جی اسلام آباد کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا جن کی جگہ ایڈیشنل آئی جی (اے آئی جی) عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے ہدایت کی تھی کہ پولیس اس حساس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھے۔

    یاد رہے کہ بھارہ کہو کے مدرسے میں زیادتی کا واقعہ رواں برس 28 اگست کو پیش آیا۔ ابتدائی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق واقعہ مدرسہ تحفیظ القرآن میں ہوا۔

    ایف آئی آر کے مطابق بچے کے والدین نے فوری طور پر مدرسے کے قاری ارشد کو بتایا لیکن اس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ ملزم ذیشان خود بھی مدرسے میں زیر تعلیم ہے اور اس کی عمر 17 سال ہے، ملزم نے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔

  • مدرسے میں بچے سے زیادتی: عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو طلب کرلیا

    مدرسے میں بچے سے زیادتی: عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو طلب کرلیا

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ہائیکورٹ نے بھارہ کہو کے مدرسے میں بچے سے زیادتی کے کیس میں انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھارہ کہو کے مدرسے میں بچے سے زیادتی کے کیس کی سماعت ہوئی۔ کیس کی درست تفتیش نہ کرنے پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔

    چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ بچے کے حوالے سے مدعی نے بتانا ہے تو پولیس کیا کر رہی ہے؟ عدالت کو بتائیں آپ نے کیا تفتیش کی۔

    تفتیشی افسر نے کہا کہ بچے کے ساتھ زیادتی کی کوشش میڈیکل کروانے پر ثابت ہوئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کیوں نہ آپ کے خلاف تادیبی کارروائی کی ہدایت کی جائے۔

    ہائیکورٹ نے آئی جی اسلام آباد کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

    اس سے قبل سپریم کورٹ بھی کمسن بچی سے زیادتی کے ایک ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کرچکی ہے۔

    4 سالہ بچی سے زیادتی کے کیس میں ملزم کی وکیل تہمینہ محب اللہ نے کہا تھا کہ یہ مزید انکوائری کا کیس ہے، کیس میں مزید ڈی این ایز کی تفصیلات نہیں دی گئیں، 4 سالہ بچی کے بیان پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ بہتر ہوگا درخواست واپس لی جائے ورنہ ٹرائل پر اثر ہوگا۔ بعد ازاں عدالت نے درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کردی۔

  • کراچی: سی ویو مبینہ زیادتی کیس، لڑکی کی نشان دہی پر ملزم گرفتار

    کراچی: سی ویو مبینہ زیادتی کیس، لڑکی کی نشان دہی پر ملزم گرفتار

    کراچی: سی ویو سے نیم بے ہوشی کی حالت میں ملنے والی لڑکی کے کیس میں ڈرامائی موڑ آگیا.

    تفصیلات کے مطابق درخشاں پولیس نے مبینہ زیادتی میں ملوث ملزم کو کورنگی سے گرفتار کر لیا.

    مبینہ زیادتی کا شکار لڑکی نے گرفتار ملزم کو شناخت کر لیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے ملزم کا نمونہ حاصل کیا جائے گا.

    سی ویو پر ایک ریسٹورنٹ کے نزدیک اتوار کے روز ایک لڑکی نیم بے ہوشی کے حالت میں ملی، جسے فوری جناح اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں اسے طبی امداد دی گئی.

    بعد ازاں پولیس نے لڑکی کے بیان کی روشنی میں نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا۔

    لڑکی نے الزام لگایا کہ ملزمان نے نشہ آور اشیا کھلا کر زیادتی کی کوشش کی تھی. پولیس کے مطابق لڑکی کا آبائی تعلق پنجاب سے ہے، وہ روزگار کے سلسلے میں کراچی آئی ہوئی تھی.

    مزید پڑھیں: جرمن دوشیزہ جنسی زیادتی کا شکار، کم عمر ملزمان گرفتار

    ہفتہ کی رات 9 بجے اس کی سہیلی اپنے ایک کے دوست کے ساتھ آئی، ساتھ کھانا کھایا، اس دوران موقع پاکر کوئی نشہ آور  شے کھانے میں ملا دیں، جس سے اس پر غنودگی طاری ہوگئی۔

    ایسے میں ملزم نے زیادتی کی کوشش کی، مزاحمت پر اس پر شدید تشدد کیا گیا اور سی وی پر پھینک دیا گیا۔

    مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جب کہ اس کی دوست کی گرفتاری لیے چھاپے مارے جارہے ہیں.

  • لوگوں کوپتہ ہی نہیں سوشل میڈیا نے کیسے ان کی زندگیاں زہربنادی ہیں، جسٹس محسن اخترکیانی

    لوگوں کوپتہ ہی نہیں سوشل میڈیا نے کیسے ان کی زندگیاں زہربنادی ہیں، جسٹس محسن اخترکیانی

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے مبینہ زیادتی کیس میں ملزم کی ضمانت منسوخی کی درخواست مسترد کر دی، جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیئے کہ سارا معاشرہ فیس بک اور واٹس اپ میں پھنسا ہوا ہے، سب کو سیلفیاں کھنچوا کر اپ لوڈ کرنے کا شوق ہے،لوگوں کوپتہ ہی نہیں سوشل میڈیا نے کیسے ان کی زندگیاں زہربنادی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیادتی کا مبینہ الزام لگانے ولی لڑکی سدرہ ریاض کی ملزم ضیا کی ضمانت منسوخ کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی ، دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا لوگوں کو بہت شوق ہے سارا معاشرہ فیس بک، واٹس اپ میں پھنسا ہوا ہے۔

    جسٹس کیانی نے ملزم سے استفسار کیا آپ کیا کرتے ہیں؟ جس پر لڑکے ضیامسعود نے عدالت کو بتایا پچیس سال عمر ہے، جس پر عدالت نے لڑکے کی سرزنش کرتے ہوئے کہا توبہ کریں رحم کریں اپنی ماں پر، جو کچھ نوجوان لڑکے لڑکیاں کررہے ہیں سارا معاشرہ وہی کررہاہے۔

    سب کوسیلفیاں کھنچوا کراپ لوڈکرنے کاشوق ہے، پتہ نہیں کیوں معاشرہ گند میں پڑگیاہے، جسٹس اختر کیانی

    وکیل نے بتایا فیس بک دوستی کے بعد لڑکی جھنگ سے اسلام آباد آئی کچھ دن بعد لڑکے نے چھوڑ دیا، جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا سب کوسیلفیاں کھنچوا کراپ لوڈکرنے کاشوق ہے، پتہ نہیں کیوں معاشرہ گند میں پڑگیاہے۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس میں کہا لوگوں کوپتہ ہی نہیں کیسے ان کی زندگیاں زہربنادی گئیں ہیں، سوشل میڈیاسے لوگوں کو ذاتی زندگیاں بھی محفوظ نہیں۔

    جسٹس کیانی نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کیا لڑکی نے کوئی گواہ پیش کیا، جس پر تفتیشی افسر نے بتایا متاثرہ لڑکی کو کہا تھا کہ گواہ پیش کریں مگر کوئی گواہ پیش نہیں کیا گیا، جس پر جسٹس محسن اختر کیانی کا مزید کہنا تھا کہ اغوا کے کوئی شواہد اکٹھے کیے، نہ کوئی گاڑی ہے، نہ سیف سٹی کیمرے میں آیا۔

    بعد ازاں مبینہ زیادتی پر سدرہ ریاض کی ملزم ضیا مسعود کی ضمانت خارج کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔

  • تخت بھائی سے لاپتہ ’تین سالہ بچی‘ مردہ حالت میں برآمد

    تخت بھائی سے لاپتہ ’تین سالہ بچی‘ مردہ حالت میں برآمد

    مردان:تخت بھائی سے لاپتہ ہونے والی بچی مردہ حالت میں پائی گئی ہے‘ میت کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق تخت بھائی کے محلہ میاں محب شاہ سے تین روز قبل لاپتہ ہونے والی تین سالہ معصوم بچی مردہ حالت میں ایک نالی میں پائی گئی ہے۔

    پولیس نے معصوم بچی کی میت کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیا ہے‘ ذرائع کا کہنا ہے کہ بچی کے ساتھ مبینہ طور پر زیادتی کی گئی ہے۔

    کم سن بچی تین روز قبل اپنے محلے سے لاپتہ ہوئی تھی ۔ اہل خانہ اور اہلِ محلہ انتہائی شدت سے اسے تلاش کررہے تھے۔ تلاش کے لیے بچی کی تصویر کے ساتھ سوشل میڈیا پر محدود مہم بھی چلی تاہم ساری تدبیریں بے سود چلی گئیں۔

    پولیس ا س معاملے میں ملوث ملزمان کا سراغ لگانے میں تاحال ناکام ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • زینب زیادتی کیس: ملزم عمران کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    زینب زیادتی کیس: ملزم عمران کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    لاہور :قصور میں ننھی بچی زینب امین قتل کیس کے مرکزی ملزم عمران کوکی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے مزید تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قصور میں زینب زیادتی کے بعد قتل کیس کے مرکزی ملزم عمران کو انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج سجاد احمد کی عدالت میں سخت سکیورٹی حصار میں پیش کیا گیا۔

    دوران ِسماعت پولیس کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم عمران زینب سمیت 7 بچیوں سے جنسی زیادتی اور قتل کیس میں ملوث ہے۔تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزم عمران بچوں کو چیز کے بہانے اغوا کرتا تھااور اس کے بعد انہیں زیادتی کا نشانہ بناتا تھا۔

    عدالت کو بتا یا گیا کہ ملزم کا ڈی این اے سات دوسرے کیسز میں بھی ملا ہے جن میں اسی طرح سے کمسن بچوں کو اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور قتل کردیا گیا۔

    دوران سماعت پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کا مزید 5 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے ‘جسے جزوی طور پر قبول کرتے ہوئے عدالت نے ملزم کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ ملزم عمران کو سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ایک روز قبل ہی اے ٹی سی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ی

    یاد رہےکہ ملزم عمران قصور کی رہائشی زینب کا محلے دار تھا جس نے تفتیش کے دوران زینب سمیت 7 بچیوں سے جنسی زیادتی کرنے کے بعد انہیں قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

    زینب قتل کیس: ملزم کی ڈی این اے رپورٹ سامنے آگئی

    ملزم کی ڈی این اے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزم عمران نے 23 جون 2015 کو عاصمہ نامی بچی کو قصور کے علاقے صدر میں جنسی درندگی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کی جبکہ تہمینہ نامی بچی کو 4 مئی 2016 اور عائشہ آصف کو 8 جون 2017 کو قتل کیا۔ڈی این اے رپورٹ کے مطابق عمران نے 24 فروری 2017 کو ایمان فاطمہ نامی بچی جبکہ 11 اپریل 2017 کو معصوم نور فاطمہ، 8 جولائی 2017 کو لائبہ اور 12 نومبر 2017 کو معصوم کائنات بتول کو زیادتی کا نشانہ بنایا، کائنات بتول تاحال کومہ کی حالت میں ہے۔

    درندہ صفت شخص 4 جنوری 2018 کو قصور کی ننھی کلی زینب کو عمرے پر گئے والدین کی واپسی کا بول کر ملوانے کا جھوٹ بول کر لے گیا اور پھر اُسے ہوس کا نشانہ بنا کر قتل کیا۔

    واضح رہے کہ قصور میں 7 سالہ زینب 5 جنوری کی شام ٹیوشن پڑھنے کے لیے گھر سے نکلی تھی اور پانچ دن بعد اس کی لاش کچرا کنڈی سے ملی تھی، بچی کی لاش ملنے پر قصور میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔

    سات سالہ زینب کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوئی تھی اور بتایا گیا تھا زینب کو زیادتی کے بعد گلا گھونٹ کر ہلاک کیا گیا جب کہ زینب کی نازک کلائیوں کو بھی تیز دھار آلے سے کاٹنے کی کوشش کی گئی اور بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی نمایاں تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • زیادتی کیس:بھارتی مذہبی رہنما کو10سال قید کی سزا

    زیادتی کیس:بھارتی مذہبی رہنما کو10سال قید کی سزا

    نئی دہلی : بھارت میں مذہبی رہنما گرو گرومیت سنگھ کو زیادتی کے الزام میں دس سال قید کی سزا سنا دی‘ سزا سنائے جانے سے قبل دنگے فسادات میں 38 افراد ہلاک ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے مذہبی رہنما گرومیت سنگھ کوان کے آشرم کی دو خواتین سے زیادتی کے جرم میں دس سال قید بامشقت کی سزا سنادی۔

    عدالتی کارروائی کا آغاز ہوا تو بھارتی مذہبی رہنما گرومیت عدالت میں روروکرمعافی کی درخواست کرتا رہا، جسے عدالت نے مسترد کردیا، گرومیت رام رحیم سنگھ نے جج کے روبرو خواتین سے زیادتی کا اعتراف بھی کیا۔

    استغاثہ نے گرومیت سنگھ کے لیےعمر قید کی سزاکی استدعا کی تھی، گرومیت سنگھ پردوخواتین سے زیادتی کا مقدمہ پندرہ سال زیرسماعت رہا۔

    دوسری جانب روہتک جیل کے باہرسخت سیکورٹی انتظامات کئے گئے تھے اور شرپسندوں کودیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم تھا۔


    گروگرومیت مجرم قرار، ہنگامہ آرائی میں ہلاکتوں کی تعداد31 ہوگئی


    گرومیت سنگھ کی سزا کے خلاف مظاہروں کے پیش نظرسرسا اورموگا میں کرفیونافذ کردیا گیا، انٹرنیٹ اور موبائل سروس بھی بند کردی گئی جبکہ نئی دہلی، پنجاب اورہریانہ میں بھی سیکورٹی ہائی الرٹ ہے۔

    یاد رہے کہ گرومیت سنگھ کو 3 روز قبل سی بی آئی عدالت نے مجرم قرار دیا تھا، جس کے بعد پرتشدد واقعات میں 38افرادہلاک ہوئے جبکہ 300 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس  وال پر شیئر کریں۔

  • بھارتی مذہبی رہنما پر جرم ثابت، حامیوں‌ کی ہنگامہ آرائی، 29 ہلاک،250 زخمی

    بھارتی مذہبی رہنما پر جرم ثابت، حامیوں‌ کی ہنگامہ آرائی، 29 ہلاک،250 زخمی

    نئی دہلی : بھارت کی خصوصی عدالت کی جانب سے مذہبی رہنما گرومیت رام رحیم کو خواتین سے زیادتی کا مجرم قرار دینے کے بعد مختلف شہروں میں ہنگامے پھوٹ پڑے، پرتشدد واقعات میں 28 افراد ہلاک اور 250 سے زائد زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ 

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے مذہبی رہنما گرومیت رام رحیم کو خواتین سے زیادتی کے الزام میں فرد جرم عائد کردی ہے، مجرم کو سزا دینے کا فیصلہ28 اگست کو سنایا جائے گا۔

    فیصلے کے بعد رام رحیم کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور انہیں روہٹک جیل لے جایا جائے گا۔ مذہبی رہنما پر جرم ثابت ہونے کے بعد مختلف شہروں میں ہنگامے پھوٹ پڑے۔

    فیصلہ سنائے جانے کے موقع پرہریانہ اورپنجاب میں سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے، جہاں رام رحیم کے ہزاروں عقیدت مند موجود ہیں جبکہ اس موقع پر راجھستان میں انٹرنیٹ سروس اڑتالیس گھنٹے کے لئے بند کرکے دفعہ ایک سوچوالیس نافذ کردی گئی۔

    خیال رہے کہ گرومیت رام رحیم پر عقیدت مند خواتین سے زیادتی کا الزام ہے، مذہبی رہنما کیخلاف مقدمہ10سال سے زیرسماعت تھا۔

    بھارت کے مذہبی رہنما پر جرم ثابت ہونے کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے

    دوسری جانب بھارت کے مذہبی رہنما پر جرم ثابت ہونے کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے ، بھارتی مذہبی رہنما کے کارکنان مشتعل ہوگئے، ریلوے اسٹیشن،اہم شاہراہوں پر جلاؤ گھیراؤ کیا اور پولیس اور میڈیا پر پتھراؤ کیا پتھراؤ سے متعدد اہلکار زخمی ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا نے ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیاہے، مظاہرین کو منتشرکرنے کیلئے آنسوگیس، واٹرکینن کااستعمال بھی کیا گیا، مشتعل افراد نے ریلوےاسٹیشن اور اہم شاہراہوں پرجلاؤ گھیراؤ بھی کیا

    بھارتی فوج کی 2کمپنیاں حالات کنٹرول کرنے کیلئے تعینات کردی گئی ہے جبکہ چندی گڑھ، ڈیرہ، فیروز پور، بھٹنڈا، مانسا میں کرفیونافذ کر دیا گیا ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس  وال پر شیئر کریں۔

  • برطانیہ میں لڑکی سے زیادتی، پاکستان فرار ہونے والا مجرم 8 سال بعد گرفتار

    برطانیہ میں لڑکی سے زیادتی، پاکستان فرار ہونے والا مجرم 8 سال بعد گرفتار

    لندن: لڑکی سے زیادتی کے مجرم کو 8 برس بعد برطانیہ واپسی پر ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیا گیا، مجرم پاکستان فرار ہوگیا تھا۔

    بی بی سی کے مطابق جولائی 2009ء میں برطانیہ کے علاقے مڈ لینڈز میں چار افراد نے بے ہوشی کے عالم میں ایک سترہ سالہ لڑکی سے زیادتی کی تھی۔

    واقعے کے بعد تین افراد کو گرفتار کرلیا گیا جنہیں جرم میں ملوث ہونے پر جیل بھیج دیا گیا تاہم 29 سالہ عمار معراج نامی مجرم برطانیہ سے چلا گیا تھا۔

    حال ہی میں آٹھ برس بعد عمار معراج نے برطانیہ واپس آنے کی کوشش کی جسے برمنگھم ایئر پورٹ پر پولیس نے گرفتار کر لیا۔

    پولیس کے مطابق معراج کو اس حملے میں ملوث ہونے کا اعتراف کرنے کے بعد 9 سال اور 9 ماہ قید کے لیے جیل بھیج دیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ یہ ایک کمزور نوجوان لڑکی کے خلاف جرم تھا، یہ مقدمہ ثابت کرتا ہے کہ ہم مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے سے کبھی گریز نہیں کریں گے شکر ہے کہ آخر کار معراج انصاف کی گرفت میں آ گیا۔

    اس مقدمے کی ابتدائی سماعت میں اس حملے میں ملوث ہونے کا اعتراف کرنے پر برمنگھم کی کراؤن کورٹ نے جمعے کو معراج کو قید کی سزا سنا کر جیل بھیج دیا جہاں اسے نو سال اور نو ماہ تک رہنا ہوگا۔