Tag: rape in hospital

  • مدرسہ کی طالبہ سے چار افراد کی اجتماعی زیادتی

    مدرسہ کی طالبہ سے چار افراد کی اجتماعی زیادتی

    چکوال: مدرسہ کی چودہ سالہ طالبہ کو چار افراد نے اغواء کر کے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

     مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی چودہ سالہ طالبہ نے اے آروائی نیوز کو بتایا کہ وہ کوٹ راجہ کی رہائشی ہے اور راولپنڈی کے ایک مدرسہ میں زیر تعلیم ہے۔وہ مدرسہ سے چھٹی کر کے واپس چکوال آ رہی تھی کہ مسافر وین کے کنڈیکٹر رفعت اسے چکمہ دے کر اپنے ہمراہ لے گیا اور کوٹ راجہ ڈیم کے چوکیدار کے بیٹے ضیغم،باسط اور شفقت نے اسے ساری رات ڈیم پر رکھا اور باری باری زیادتی کی جب حالت غیر ہو گئی تو شفقت اور فرحت مجھے ڈھڈیال لے گئے وہاں کئی دن رکھا اور مجھے زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔

    پولیس اسٹیشن ڈھڈیال نے مقدمہ دارج کر لیا ہے تاہم ملزمان بااثر ہونے کی وجہ سے پولیس ابھی انہیں گرفتار نہیں کر رہی اور متاثرہ لڑکی کے والد پر راضی نامہ کے لئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے،اسپتال ذرائع نے ابتدائی طور پر زیادتی کی تصدیق کر دی ہے۔

  • بورےوالا:سرکاری اسپتال میں مریضہ سےمبینہ اجتماعی زیادتی

    بورےوالا:سرکاری اسپتال میں مریضہ سےمبینہ اجتماعی زیادتی

    بورے والہ:بورے والہ کےسرکاری اسپتال میں مریضہ کومبینہ طورپراجتماعی زیادتی کانشانہ بنایا گیا،ہسپتال کے پانچ ملازمین پرنشہ آور انجکشن لگا کر زیادتی کا الزام ہے۔

     بورے والہ کی خاتون دوا لینے کے لیے تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال آئی،جہاں اسپتال کے عملے نے ڈاکٹر کے پاس رش کا بہانہ کرکے اسے بٹھائے رکھا اور پھر نشے کا انجکشن لگا کر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    زیادتی کا شکار ہونے والی خاتوں کی حالت اب تک تشویشناک ہے،خاتون کے شوہرعبدالرحمان نے اسپتال عملے کے ارکان محسن علی،رمضان اور مقبول سمیت پانچ ملزمان کو نامزد کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب شہبازشریف سے انصاف کی اپیل کی ہے،عبدالرحمان کا کہنا ہےکہ انصاف فراہم نہ کیا گیا تو وہ بیوی اور بچوں سمیت خود سوزی کرلے گا۔

    متاثرہ خاتون کے شوہر کی مدعیت میں تھانہ ماڈل ٹاؤن میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، پولیس کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں،بورے والہ ٹی ایچ کیواسپتال میں اس سے پہلے بھی کئی خواتین سے زیا دتی کے واقعات ہو چکے ہیں لیکن وہ منظر عام پر نہ آسکے۔