Tag: Rape Survivor

  • عصمت دری کا شکار لڑکی ماں اور بھائی کے ہاتھوں قتل

    عصمت دری کا شکار لڑکی ماں اور بھائی کے ہاتھوں قتل

    اتر پردیش: بھارت میں عصمت دری کا شکار ہونے والی لڑکی کو ماں اور بھائی نے خاندان کی عزت بچانے کے لیے قتل کردیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت کے اتر پردیش کے سنبھل ضلع میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، جہاں ایک 14 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا گیا تھا، لڑکی کے قتل کے معاملے میں پولیس نے تفتیش کی جس کے بعد ایک سنسنی خیز انکشاف ہوا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ جب 14 سالہ لڑکی کے مبینہ ملزم کے ہاتھوں قتل کی خبریں منظر عام پر آئیں تو پولیس والوں سمیت سبھی نے اس کہانی پر یقین کیا۔ تاہم مزید تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ ایک قتل تھا جس کی منصوبہ بندی اس کے گھر والوں نے کی تھی۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ پہلے رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ ملزم نے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد دو گولیاں ماریں، جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئی، اب تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ جرم اس کی ماں، دو بھائی اور چچا نے کیا تھا۔

    ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ایک سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آئی ہے جس میں لڑکی کے قتل کے عین وقت پر رنکو (مبینہ زیادتی کرنے والا) کو ایک غازی آباد  کے اسپتال میں دیکھا گیا تھا، رنکو پر زیادتی کا کیس درج ہے جو کہ ضمانت پر ہے۔

    تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ماں نے قتل کی منصوبہ بندی کی تھی، اس ڈر سے کہ اس کی بیٹی، جو پہلے رنکو کے ساتھ غازی آباد بھاگ گئی تھی، عدالت میں گواہی نہیں دے گی کہ رنکو نے اس کے ساتھ زیادتی کی ہے ورنہ ان کی عزت خراب ہوگی۔

    پولیس نے جب مزید تحقیقات کی تو یہ انکشاف ہوا کہ قتل کے دن ماں اپنی بیٹی کو غازی آباد سے اپنے گاؤں سنبھل واپس لائی تھی، گھر پہنچنے کے بعد ماں نے بیٹی کو رشتہ داروں سے ملنے پر آمادہ کیا، جب لڑکی اپنے چچا کے گھر پہنچی تو انہوں نے فائرنگ کردی۔

    پولیس نے بتایا کہ لڑکی کی ماں اور بھائی نے خاندان کی عزت کے لیے اسے قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے انہیں گرفتاری کے بعد بھی اپنے کیے پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔

  • نئی دہلی : جنسی زیادتی کیس واپس نہ لینے پر متاثرہ لڑکی قتل

    نئی دہلی : جنسی زیادتی کیس واپس نہ لینے پر متاثرہ لڑکی قتل

    نئی دہلی : بھارت میں جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی 22 سالہ لڑکی کیس ختم نہ کرنے پر فائرنگ کرکے قتل کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر گروگرم میں جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی قتل سے کچھ گھنٹے قبل عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کرواکر آئی تھی۔۔

    مقتول لڑکی کی والدہ نے الزام عائد کیاکہ ملزم سندیپ کمار اس کی بیٹی کو گھر سے زبردستی لے گیا تھا۔

    بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ لڑکی نائٹ کلب میں ملازمت کرتی تھی جسے چار گولیاں مار کر قتل کیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 22 سالہ مقتولہ کی لاش گرگاؤں، فرید آباد ایکسپریس وے پر پڑی تھی جسے دیکھ کر مسافروں نے پولیس کو مطلع کیا۔

    مقتول لڑکی کی ماں کا کے مطابق ملزم سندیپ کمار سنہ 2017 اپنے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کو واپس لینے کیلئے ان کی بیٹی پر زور ڈال رہا تھا۔

    خاتون نے بتایا کہ جمعے کو کیس کی سماعت تھی اور اس سے ایک روز قبل کمار ہمارے گھر آیا اور میری بیٹی سے گاڑی میں گفتگو کرنے کی درخواست کی لیکن کمار میری بیٹی کے گاڑی میں بیٹھنے سے پہلے ہی چلاگیا۔

    خاتون نے بیان دیا کہ جمعے کو صبح 6 بجے کمار نے فون کرکے دھمکی کہ کیس ختم کردو ورنہ تمہاری بیٹی کو قتل کردوں گا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق مقتولہ اپنی والدہ کے ہمراہ جمعے کو جنسی زیادتی کیس کی سماعت کےلیے کرنال سے گرگاؤں آئی اور عدالت میں بیان دینے کے کچھ گھنٹے بعد قتل کردی گئی۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مقتولہ جس نائٹ کلب میں ملازم تھی اسی کلب میں ملزم بھی باؤنسر کی نوکری کرتا اور دونوں آپس میں دوست تھے۔

    پولیس نے بتایا کہ مارچ 2017 میں مقتولہ نے الزام عائد کیا کہ کمار نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے، جس کے بعد پولیس نے کمار کو گرفتار کرلیا تھا بعدازاں پولیس نے ملزم کو ضمانت پر رہا کردیا تھا۔