Tag: Ratodero

  • رتوڈیرو میں لڑکی کا اغوا اور زیادتی، تشویش ناک حالت میں چانڈکا اسپتال منتقل

    رتوڈیرو میں لڑکی کا اغوا اور زیادتی، تشویش ناک حالت میں چانڈکا اسپتال منتقل

    لاڑکانہ: صوبہ سندھ کے شہر رتوڈیرو میں ایک لڑکی کا اغوا اور زیادتی کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، متاثرہ لڑکی کو تشویش ناک حالت میں چانڈکا اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق رتوڈیرو کے علاقے نادر شاہ میں متعدد ملزمان نے ایک 15 سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا، محمدی کالونی کی رہائشی لڑکی کو اغوا کیا گیا اور پھر زیادتی کی گئی۔

    رشتہ داروں نے متاثرہ لڑکی کو تشویش ناک حالت میں چانڈکا اسپتال منتقل کر دیا ہے، ریسکیو ذرائع کے مطابق متاثرہ لڑکی کو آپریشن کے بعد آئی سی یو میں شفٹ کر دیا گیا ہے۔

    واقعے کی اطلاع ملنے پر ایس ایس پی رتوڈیرو نے پولیس کو معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

  • رتوڈیرومیں ایچ ائی وی ایڈز کےمریضوں کی تعداد 812 تک پہنچ گئی

    رتوڈیرومیں ایچ ائی وی ایڈز کےمریضوں کی تعداد 812 تک پہنچ گئی

    لاڑکانہ : رتوڈیرومیں ایچ ائی وی ایڈز کےمریضوں کی تعداد812تک پہنچ گئی، ایڈزکاشکار 52 فیصد مریض مرد ،48.1 فیصد خواتین ہیں ، ایڈز سے متاثرہ افراد کے لواحقین کی اسکریننگ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رتوڈیرو میں ایچ آئی وی متاثرہ افراد کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہورہا ہے، ڈی جی ہیلتھ سروسز نے رپورٹ سندھ محکمہ صحت کو بھجوادی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے 44 روز میں 28308 افراد کے ایچ آئی وی ایڈز کی اسکریننگ کی گئی، رتوڈیرو میں 44 روز میں 812 افراد میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہوئی ، گزشتہ 2 روز میں 9 افراد میں ایچ آئی وی ایڈز کی تصدیق ہوچکی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایڈز کا شکار 52 فیصد مریض مرد، 48.1 فیصدخواتین ہیں، ایچ آئی وی ایڈز کا شکار بیشتر مریضوں کی عمر 1 تا 5سال ہے، 1سال عمر کے 63 بچوں ، 2تا5سال عمرکے458 بچوں اور 2 تا 5 سال عمر کے 458 بچوں میں ایچ آئی وی ایڈزکی تصدیق ہوچکی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا 6 تا 15برس کے 147 افراد ، 16 تا45سال عمرکے122افراد اور 46برس سےزائدعمرکے22 افرادمیں ایچ آئی وی کی تصدیق ہوئی، جس کے بعد ایڈز کے شکار افراد کے لواحقین کی اسکریننگ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد 785 ہوگئی

    یاد رہے عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ماہرین نے تحصیل اسپتال رتوڈیرو کا دورہ کیا تھا، عالمی ماہرین نے بلڈ اسکریننگ کے عمل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گرمی میں اسکریننگ کٹس کو فرج یا آئس باکس میں رکھنے کی ہدایات دیں تھیں۔

    اس کے علاوہ عالمی ماہرین نے بلڈ اسکریننگ کٹس کا بھی جائزہ لیا، کٹس کی کوالٹی چیک کرنے کے بعد کٹس باکس اپنے ساتھ لے گئے، طبی ماہرین نے حکام سے26 ہزار افراد کی بلڈاسکریننگ کاریکارڈ بھی طلب کرلیا تھا۔

    خیال رہے چند عرصے قبل میڈیا پر انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ظالم ڈاکٹر ہے، جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کیا ، جس پر سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیاتھا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کی تھی

    بعد ازاں وزارتِ قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔

  • رتوڈیرو میں 5 دن میں 2 ہزار سے زائد افراد کی اسکریننگ، 85 افراد میں ایڈز کی تصدیق

    رتوڈیرو میں 5 دن میں 2 ہزار سے زائد افراد کی اسکریننگ، 85 افراد میں ایڈز کی تصدیق

    رتوڈیرو: صوبہ سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایڈز کے سلسلے میں 5 دن میں 2300 سے زائد افراد کی اسکریننگ کی گئی، 85 افراد میں ایچ آئی وی وائرس نکل آیا۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع لاڑکانہ کے تعلقہ رتو ڈیرو میں گزشتہ پانچ کے دن کے دوران دو ہزار سے زائد افراد کی اسکریننگ کی گئی، پچاسی افراد ایڈز کا شکار نکل آئے۔

    انسداد ایڈز پروگرام کے منیجر ڈاکٹر سکندر علی نے میڈیا کو بتایا کہ 2300 میں سے 85 افراد میں ایچ آئی وی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    ڈاکٹر سکندر علی کا کہنا تھا کہ 85 متاثرہ افراد میں 67 بچے ہیں، جب کہ 18 افراد بڑی عمر کے ہیں۔

    دریں اثنا، رتوڈیرو میں ایچ آئی وی پھیلنے اور ایک ڈاکٹر کے خلاف مقدمے کے معاملے میں ڈی آئی جی لاڑکانہ کی تشکیل کردہ 4 رکنی تحقیقاتی ٹیم نے رتوڈیرو تھانے میں ڈاکٹر مظفر، کلینک پر کام کرنے والے 4 ڈسپینسرز کا بیان ریکارڈ کیا۔

    تحقیقاتی ٹیم نے ایچ آئی وی سے متاثرہ 5 بچوں کے والدین کا بھی بیان ریکارڈ کیا، تحقیقاتی ٹیم نے ڈسپنسروں کی ڈگریاں اور دیگر کاغذات بھی چیک کیے، ٹیم 5 دن میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ ڈی آئی جی کو پیش کرے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ میں ایڈز میں مبتلا ڈاکٹر کا سماج سے بد ترین انتقام

    خیال رہے کہ گزشتہ روز میڈیا پر انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ظالم ڈاکٹر ہے جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کر دیا ہے، جس پر سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کر دی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایڈز کا شکار ہونے والے 46 بچے تھیلیسمیا کے بھی مریض ہیں: تحقیقاتی رپورٹ

    دوسری طرف وزارتِ قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک غیر سرکاری ادارے کے تھلیسمیا سینٹر میں بچوں کو خون لگایا جاتا ہے، بچوں کو ایچ آئی وی ایڈز غیر معیاری انتقال خون سے ہوا ہے۔