Tag: Raviat Hilal Committee

  • چاند نظر نہیں آیا، یکم شعبان 18 اپریل اور شب برات یکم مئی کو ہوگی

    چاند نظر نہیں آیا، یکم شعبان 18 اپریل اور شب برات یکم مئی کو ہوگی

    کراچی : مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چئیرمین مفتی منیب الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ ماہ شعبان کا چاند نظر نہیں آیا لہٰذا یکم شعبان18اپریل جبکہ شب برات یکم مئی کو منگل اور بدھ کی درمیانی شب ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی مفتی منیب الرحمان کی زیر صدارت کراچی میں ہوا، اجلاس میں ماہ شعبان المعظم کے چاند نظر آنے یا نہ آنے سے متعلق شہادتوں کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس کے اختتام پر مفتی منیب الرحمان نے باضابطہ اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ملک بھر سے ماہ شعبان المعظم کا چاند نظر آنے کی اب تک کوئی شہادت موصول نہیں ہوئی ہے لہٰذا یکم شعبان المعظم 1439ھ18اپریل بروز بدھ کو ہوگی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ شب برات یکم مئی کو منگل اور بدھ کی درمیانی شب ہوگی۔

    اسلامی، ہجری یا قمری کلینڈرز میں شعبان آٹھواں مہینہ ہے، جسے شعبان المعظم بھی کہا جاتا ہے۔ رمضان المبارک کے بعد سب سے زیادہ روزے اسی ماہ میں رکھے جاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: بخشش و مغفرت کی رات ’شبِ برات‘ کی اہمیت و فضیلت

    بعض احادیث کے مطابق حضور نبی کریم پورے شعبان روزے رکھا کرتے تھے اور انہیں رمضان المبارک کے روزوں سے ملادیا کرتے تھے، اس ماہ کی پندرہویں رات کو شب برات آتی ہے جو بہت بابرکت رات ہے، جس میں فرزندان توحید رات بھر جاگ کر اپنے اللہ کو راضی کرنے کیلئے گناہوں سے توبہ کرتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • دھرنے والے پرامن لوگ ہیں انہیں اشتعال نہ دلایا جائے، مفتی منیب الرحمان

    دھرنے والے پرامن لوگ ہیں انہیں اشتعال نہ دلایا جائے، مفتی منیب الرحمان

    کراچی : رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت دھرنے کےشرکاء سےبراہ راست مذاکرات کرے، دیگرعلماء کرام سے رابطے نہ کیے جائیں، دھرنے والے پرامن لوگ ہیں انہیں اشتعال نہ دلایا جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ دھرنے کا طول پکڑنا کسی کے مفاد میں نہیں ہے، دونوں فریقین کوئی پرامن راستہ نکالیں، اشتعال سے نقصان ہوگا، فریقین مذاکرات کے ذریعے مسئلے کو حل کریں، حکومت صبر کا دامن ہاتھ سےنہ چھوڑے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ نے عقیدہ ختم نبوت کا قانون بحال کردیا ہے، جس کے بعد حکومت کے پاس حالات سے نمٹنے کی قوت موجود ہے لیکن حکومت اس بات کا بھی خیال رکھے کہ کسی قسم کی خونریزی نہ ہو کیونکہ ملک کسی سانحہ کامتحمل نہیں ہوسکتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ میڈیا بھی اپنا متعصبانہ رویہ ترک کرے جبکہ حکومت بھی میڈیا کی باتوں میں نہ آئے، میڈیا کی جانب سے خواجہ سراﺅں، نابیناﺅں ، سیاسی جماعتوں اور ہر شخص کو کوریج ملتی ہے لیکن مذہبی جماعتوں کو کوریج نہیں دی جاتی جس سے احساسِ محرومی بڑھ رہا ہے، خدارا میڈیا اپنی ذمہ داریوں کو سمجھے اور مذہبی طبقے کو انتہا پسندی تک جانے سے بچائے۔

    مفتی منیب کا مزید کہنا تھا کہ ملک کی لبرل جماعتوں نے بھی ماضی میں دھرنے دیئے تھے، پی ٹی آئی ہو یا مسلم لیگ ن کسی کا دامن دھرنوں سے پاک نہیں ہے، مذہبی جماعت کے کارکنان پاکستانی ہیں اور ان کو بھی تمام حقوق حاصل ہیں۔