Tag: raw

  • را پہلی بار شمالی امریکا میں اپنے آپریشن بند کرنے پر مجبور ہو گئی

    را پہلی بار شمالی امریکا میں اپنے آپریشن بند کرنے پر مجبور ہو گئی

    بھارتی خفیہ ایجنسی را کی مغربی ممالک میں دہشت گردی کی کارروائیاں بے نقاب ہونے کے بعد پہلی بار شمالی امریکا میں اپنے آپریشن بند کرنے پر مجبور ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خالصتان کے حامی کارکنان کے خلاف قتل کی مہم میں را کی مبینہ شمولیت سے متعلق امریکا نے سنجیدگی سے نوٹس لے لیا، خصوصی رپورٹ کے مطابق بھارتی انٹیلیجنس ایجنسی را دنیا بھر میں خاص طور پر مغربی ممالک میں اپنے نیٹ ورک کے قیام میں 2008 کے بعد زیادہ تیزی لے آئی تھی، جس کا مقصد دنیا بھر میں بھارت مخالف کسی بھی تحریک کے خلاف کارروائی کرنا تھا۔

    را نے سکھوں کے خلاف ایک منظم مہم چلائی اور مغربی ممالک میں مقیم سکھوں کے قتل کا منصوبہ بنایا، لیکن سب سے پہلے کینیڈا نے را کی اس کارروائی کو عالمی سطح پر بے نقاب کیا اور بھارت نے اس بات سے انکار کیا، لیکن حال ہی میں امریکا نے بھی را کے ایجنٹوں کا نیٹ ورک بے نقاب کر دیا۔

    امریکا نے بھارتی سفارت خانے اور قونصلیٹ سے را کے ایجنٹوں کو نکل جانے کا حکم دیا، امریکی حکام کی جانب سے نکالے گئے اہلکار سان فرانسسکو میں را اسٹیشن کے سربراہ اور لندن میں را آپریشنز کے سیکنڈ ان کمانڈ تھے۔ سان فرانسسکو میں را کے افسر کی بے دخلی کے ساتھ اس خدشے کا اظہار کیا گیا کہ اگر را نے مغرب میں جارحانہ کارروائیاں جاری رکھیں تو امریکا بھارت کے ساتھ تعاون نہیں کرے گا۔

    را نے خالصتان تحریک کے کئی سرگرم کارکنوں کو قتل کرنے کی سازش کی، امریکا نے را کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے نکھل گپتا کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا، نکھل گپتا کو امریکا میں را نے سکھ امریکی شہری کو قتل کروانے کے لیے استعمال کیا تھا۔

    را کی کارروائیاں عالمی سطح پر خاص طور پر اس وقت توجہ کا مرکز بنیں جب ستمبر 2023 میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے یہ الزام لگایا تھا کہ جون میں وینکوور کے نواحی علاقے میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی حکومت کے ایجنٹ ملوث تھے۔

    ستمبر 2023 میں کینیڈین وزیر اعظم نے ہردیپ سنگھ کے قتل میں را کو مورد الزام ٹھہرایا اور بھارتی سفیر کو ملک بدر کر دیا تھا، کینیڈین وزیر اعظم کے بیان کے بعد را کا عالمی سطح پر دہشت گرد تنظیم ہونے کا تاثر سامنے آیا۔ برطانوی انٹیلیجنس ایجنسی نے را کے سابق چیف افسر سمنت کمار گوئیل کی نشان دہی بھی کی اور تحریک خالصتان کے حامی سکھوں کے خلاف بڑھتی دہشت گردی پر تشویش کا اظہار کیا۔

    پاکستان نے بھی گزشتہ ہفتے عالمی سطح پر جاسوسی اور ماورائے عدالت قتل سمیت ہندوستان کی خفیہ کارروائیوں کے خطرناک پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور ان کارروائیوں کو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مذمت کی تھی۔

  • پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات کی خبر پہلے را سے جڑے ’’ایکس‘‘ اکاؤنٹس پر نشر ہونے کا انکشاف

    پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات کی خبر پہلے را سے جڑے ’’ایکس‘‘ اکاؤنٹس پر نشر ہونے کا انکشاف

    پاکستان میں دہشت گردی واقعات کی خبر پہلے را سے جڑے ’’ایکس‘‘ اکاؤنٹس پر نشر ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار کے پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہونے کے مزید شواہد سامنے آ گئے ہیں، دہشت گردانہ واقعات کی خبریں سب سے پہلے بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر نشر کی جاتی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق دہشت گردی کے واقعات کی خبریں نشر کرنے میں ’’ایکس‘‘ کے را سے جڑے اکاؤنٹس سرفہرست ہیں، حیران کن طور پر ان اکاؤنٹس پر دہشت گردانہ واقعات سے پہلے ہی وارننگ دے دی جاتی ہے، میانوالی ایئر بیس حملے کی اطلاع بھی ایک رات پہلے ہی را کے اکاؤنٹ نے دے دی تھی۔

    حملے، کلیئرنس آپریشن کے دوران یہ اکاؤنٹس ایسی ویڈیوز نشر کرتے رہے ہیں جو دہشت گردوں کے موبائل سے بنیں، یہ پروپیگنڈا اکاؤنٹس پاکستان میں دہشت گرد حملوں کے واقعات کو بڑھا چڑھا کر بھی پیش کرتے ہیں، را کے یہ اکاؤنٹس ایک ہی جگہ اور ایک ہی آئی پی ایڈریس سے چلائے جا رہے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ان اکاؤنٹس کو معلومات بدنام زمانہ بھارتی ایجنسی را پہنچاتی ہے، 26 اکتوبر کو وادی نیلم سے 5 شہریوں کے اغوا کو آپریشن کا رنگ دے کر انھی اکاؤنٹس سے نشر کیا گیا، 28 اکتوبر کو وادی تیراہ میں دہشت گرد حملے کی بھی پہلی اطلاع انھی را کے اکاؤنٹ سے دی گئی تھی، 4 اکتوبر کو ان اکاؤنٹس سے ایشیا کے دو ممالک میں جنگ کی پیش گوئی بھی کی گئی ہے۔

    5 نومبر کو را کے اکاؤنٹ سے دعویٰ کیا گیا کہ پاک فوج نے کشمیر میں سول آبادی کو نشانہ بنانے کا فیصلہ کر لیا، 26 اکتوبر کو ظفروال سیکٹر میں سیز فائر خلاف ورزی کی وارننگ پہلے ہی بدنام زمانہ اکاؤنٹ پر آئی، 21 اکتوبر کو دعویٰ کیا گیا کہ 2 ہزار پاکستانی فوجی غزہ پہنچ چکے ہیں، 13 ستمبر کو اننت ناگ میں حملے کا ملبہ بھی ان اکاؤنٹس سے پاکستان پر ڈالا گیا، 6 ستمبر کو طورخم بارڈر پر فائرنگ کو ان پروپیگنڈا اکاؤنٹس نے جنگ بنا کر پیش کیا۔

    مذکورہ دونوں اکاؤنٹس بے بنیاد اور من گھڑت آپریشنز کی خبریں دے کر مودی کے جنگی جنون کا ایندھن بنتے ہیں، دونوں اکاؤنٹس سے دہشت گرد حملوں کی اطلاع، تصاویر، اور ویڈیوز شیئر ہونا سوالیہ نشان ہے، تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ یہ جھوٹے، فیک ناموں کے ساتھ ایکس اکاؤنٹس مودی سرکار، را کے اوچھے ہتھیار ہیں۔

    تجزیہ نگاروں کے مطابق ہندوستان دنیا میں پہلے ہی پروپیگنڈا اور ڈس انفارمیشن کا گڑھ بن چکا ہے، ای یو ڈس انفو لیب کی رپورٹس پہلے ہی ہندوستان کا مکروہ چہرہ دنیا کو دکھا چکی ہیں، را کے پروپیگنڈا اکاؤنٹس کا مقصد جھوٹ سے عوام میں ہیجان اور انتشار کو ہوا دینا ہے۔

    تجزیہ نگاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ فیک اکاؤنٹس کو باہر بیٹھے بھگوڑے اور چند ملک میں بیٹھے عناصر مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

  • رہنما کے قتل پر سکھوں کا بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے ضلعی ہیڈکوارٹر کے باہر مظاہرہ

    رہنما کے قتل پر سکھوں کا بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے ضلعی ہیڈکوارٹر کے باہر مظاہرہ

    امرتسر: خالصتان ٹائیگر فورس کے سربراہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل پر بھارت میں شدید مظاہرے شروع ہو گئے ہیں، امرتسر میں سکھ مظاہرین نے بدنام زمانہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے ضلعی ہیڈکوارٹر کے باہر بھی شدید احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی سکھوں نے اپنے رہنماؤں کے ماورائے عدالت قتل میں خفیہ ایجنسی را کو ملوث قرار دے دیا ہے، ہردیب سنگھ نجر کو کینیڈا میں قتل کیا گیا، جس پر سکھ مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ کینیڈین حکومت قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کرے۔

    مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قاتل پردھان منتری مودی، ہوم منسٹر، وزیر خارجہ اور اجیت دوول ہیں۔ واضح رہے کہ ہردیپ سنگھ نجر کو بدنام زمانہ بھارتی ایجنسی را نے 18 جون کو کینیڈا میں گردوارے کے باہر قتل کر دیا تھا۔

    اپریل میں سکھ رہنما امرت پال سنگھ کی گرفتاری کے بعد سے بھارت میں خالصتان تحریک میں نئی شدت آ گئی ہے، رواں سال سان فرانسسکو میں بھارتی قونصل خانے پر 2 مرتبہ سکھ مظاہرین نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    فروری 2023 میں بھی آسٹریلیا کے شہر برسبین میں 60 ہزار سکھوں نے آزاد خالصتان کے حق میں ووٹ ڈالا تھا، جب کہ مارچ 2023 میں لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کی عمارت پر سکھ مظاہرین نے خالصتانی پرچم لہرایا تھا۔

    مودی کے گزشتہ امریکی دورے پر بھی سکھ مظاہرین اور انسانی و صحافتی حقوق کی تنظیموں نے شدید مظاہرے کیے، آزاد خالصتان کی زور پکڑتی تحریک پر مودی سرکار شدید دباؤ میں ہے۔

  • را کو معلومات کی فراہمی، عدالت نے ایم کیو ایم لندن کے 3 کارکنان کی ضمانت مسترد کر دی

    را کو معلومات کی فراہمی، عدالت نے ایم کیو ایم لندن کے 3 کارکنان کی ضمانت مسترد کر دی

    کراچی: را کو معلومات کی فراہمی کے کیس میں عدالت نے ایم کیو ایم لندن کے 3 کارکنان کی ضمانت مسترد کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بھارتی ایجنسی را کو خفیہ معلومات دینے اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے ایم کیو ایم لندن کے 3 کارکنان کی ضمانت مسترد کر دی۔

    ملزمان میں شاہد عرف متحدہ، عادل انصاری، سراج احمد خان شامل ہیں، اس مقدمے میں ماجد خان اور آصف صدیقی بھی گرفتار ہیں، جب کہ عدالت قمر منصور کے بھائی محمد محمود غفور سمیت 3 ملزمان کو اشتہاری قرار دے چکی ہے۔

    دیگر مفرور ملزمان میں محمد سفیان اور محمد یاسین شامل ہیں، جب کہ مقدمے میں ظفر ٹینشن حرکت قلب بند ہونے کے باعث انتقال کر چکا ہے، اس مقدمے میں مجموعی طور پر 11 ملزمان گرفتار، 3 مفرور ہیں۔

    ایف آئی اے کے مطابق ملزمان پاکستان میں خفیہ سلیپر سیل اور ای میل چلا رہے تھے، ایم کیو ایم لندن کے محمد محمود غفور کو را نے کوڈ آئی ڈی فراہم کی، جو مفرور ملزم نے گرفتار ملزمان کو فراہم کی، ملزمان پاکستان کی خفیہ معلومات بھارت کو فراہم کرتے تھے۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ محمد محمود غفور را کے فنڈ کو پاکستان کے مختلف بینکوں میں محفوظ کرتا تھا، وہ ایم کیو ایم لندن کے کارکنان کو تربیت کے لیے بھی بھارت بھیجتا تھا۔

    واضح رہے کہ آئندہ سماعت پر ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔

  • را کے گرفتار ایجنٹوں کی نشان دہی پر ایک اور اہم کارروائی

    را کے گرفتار ایجنٹوں کی نشان دہی پر ایک اور اہم کارروائی

    کراچی: ایف آئی اے نے را کے گرفتار ایجنٹوں کی نشان دہی پر ایک اور اہم کارروائی کر کے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے انسداد دہشت گردی ونگ نے ایک اور اہم کارروائی کر کے حوالہ ہنڈی کے بین الاقوامی خفیہ نیٹ ورک سے وابستہ ملزم گرفتار کر لیا۔

    ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزم یاسین کو بھارتی ایجنسی را کے گرفتار ملزمان کی نشان دہی پر گرفتار کیا گیا ہے، مذکورہ حوالہ ہنڈی کے خفیہ نیٹ ورک سے دشمن عناصر کو رقم دی جا رہی تھی، گرفتار ملزم یاسین منی ایکس چینج کمپنی کا منیجر ہے۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزم یاسین کو صدر کے علاقے سے گرفتار کیا گیا، اس کے قبضے سے لیپ ٹاپ اور موبائل فون برآمد ہوئے، حوالہ ہنڈی نیٹ ورک سے وابستہ دیگر ملزمان کی تلاش بھی جاری ہے، اس سلسلے میں تمام ایئر پورٹس پر ملزمان کی تفصیلات فراہم کر دی گئی ہیں۔

    کراچی سے بھارتی ایجنسی “را” سلیپر سیل کا اہم رکن گرفتار

    یاد رہے دو دن قبل ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ نے کراچی سے ‘را’ سلیپر سیل کا اہم رکن ظفر گرفتار کر لیا تھا، ملزم ظفر بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے اور اس کا تعلق ایم کیوایم لندن سے ہے، ظفر نے بھارت میں 14 ماہ دہشت گردی کی ٹریننگ لی۔

    ایف آئی اے کے مطابق حوالہ ہنڈی کے بین الاقوامی خفیہ نیٹ ورک کا بھی پردہ چاک ہوا ہے، را سلیپر سیل کو فنڈز فراہم کرنے والے منی ایکس چینج کمپنی کے 2 ملزمان بھی گرفتار کیے گئے، جن میں صفیان منی ایکسچینج کمپنی کا ڈائریکٹر اور جاوید میمن منیجر شامل ہیں۔

  • گلگت بلتستان میں انتشار پھیلانے کا منصوبہ ناکام، را کا نیٹ ورک پکڑا گیا

    گلگت بلتستان میں انتشار پھیلانے کا منصوبہ ناکام، را کا نیٹ ورک پکڑا گیا

    اسلام آباد: انٹیلی جنس اداروں نے بڑی کامیابی حاصل کرلی، پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازشوں میں  مصروف را کا نیٹ ورک پکڑا گیا.

    تفصیلات کے مطابق را کی گلگت میں انتشار  پھیلانے کی طویل منصوبہ بندی ناکام بنا دی گئی، بےنقاب کیے گئے را  نیٹ ورک کی سنسنی خیز تفصیلات سامنے آگئیں، را نے گلگت میں بلورستان نیشنل فرنٹ حمید گروپ کی سرپرستی کی. 

    تفتیش میں انکشاف ہوا کہ بلورستان نیشنل فرنٹ حمید گروپ گلگت بلتستان کی ذیلی قوم پرست تنظیم ہے، را نیٹ ورک کا مشن گلگت بلتستان کے نوجوانوں کو ورغلانہ تھا، جی بی کی یونیورسٹیوں میں پاکستان دشمن پروپیگنڈا کیا جا رہا تھا، عبدالحمیدخان کے پاس عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کرنے کا ٹاسک تھا.

    آپریشن کے دوران بی این ایف کے 14 متحرک کارکن حراست میں لیے گئے

    انکشاف ہوا ہے کہ عبدالحمید خان کا ہدف گلگت بلتستان میں دہشت گردی  کرنا بھی تھا، را کے اشارے پر عبد الحمید خان نےعالمی مالیاتی اداروں کو خطوط بھیجے، 6 مجوزہ ڈیموں کے لئے مالی و تکنیکی مدد فراہم کرنے سے روکنے کی کوششیں کیں، سربراہ بی این ایف عبدالحمید خان آف غذر 1999 میں نیپال گیا تھا.

    تفتیش میں انکشاف ہوا کہ عبد الحمید خان کو  را نیپال لے کرگئی، جہاں سے وہ بھارت چلا گیا، عبد الحمید کو دلی میں 3 اسٹار اپارٹمنٹ دیا گیا،3 بیٹے، فیملی بھی منتقل ہوئی، عبدالحمید خان کے بچوں کو مختلف اسکولوں، کالجز میں مہنگی تعلیم دلوائی گئی، را 1999 سے 2007 تک عبد الحمید کو فنڈنگ کرتا رہا، 2015 سے 2018 تک را نے عبد الحمید کو بھاری فنڈنگ کی، را کی جانب سےعبدالحمید کو بھارتی شناختی دستاویز، کاروباری سہولت دی گئی.

    مزید پڑھیں: بلوچستان اہم صوبہ ہے اس لیے دشمن نشانہ بنا رہے ہیں: وزیر داخلہ بلوچستان

    اطلاعات کے مطابق عبدالحمید کے بیٹوں کی تعلیم کوبھارت اور یورپ میں بھی اسپانسر کیا گیا، پاکستان دشمن پروپیگنڈے کے لئے 2007 کے بعدعبدالحمید کو برسلز بھیجا گیا، را نے بی این ایف کو  جی بی میں سرگرمیوں کے لئے ایک ارب روپے فنڈنگ کی، بلورستان نے علیحدگی پسند سوچ کے لئے ٹائمز میگزین کا استعمال کیا گیا، انٹیلیجنس نے "آپریشن پرسویٹ” میں بی این ایف کامقامی نیٹ ورک بےنقاب کیا۔

    انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن سے بلورستان نیشنل فرنٹ کا مقامی نیٹ ورک پکڑا گیا، انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں بڑی تعداد میں اسلحہ اور ایمونیشن برآمد کیا گیا، آپریشن کے دوران بی این ایف کے 14 متحرک کارکن حراست میں لیے گئے، را عبدالحمید خان کے ذریعے مختلف شہروں میں بھی طلباکو اسپانسرکر رہی تھی، اسٹوڈنٹ ونگ بی این ایس آرگنائزیشن چیئرمین کی سرپرستی میں ملوث تھا.

    شیرنادر شاہی پنڈی، غذر میں مرکزی کردار تھا، عبد الحمید را سے ہدایات لیتا تھا، چیئرمین بلورستان نیشنل اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن بلورستان ٹائمزشائع کرتا تھا، 2016 میں عبدالحمید، را کی مدد سے یو اے ای گیا، جہاں سے نیپال منتقل ہوا۔

    انٹیلی جنس اداروں کی کوشش سےعبد الحمید نے 8 فروری 2019 کو غیر مشروط سرنڈر کیا، 29 مارچ کو شیرنادرشاہی نے بھی سرنڈر کر دیا، شیرنادر شاہی کو یو اے ای سے را کی لیڈی ایجنٹ نےشکارکیا پھرنیپال لے جایا گیا، شیر نادر کو نیپال سے بھارت لے جانے سے پہلے کامیابی سے پاکستان واپس لایا گیا.

  • سری لنکا واقعے میں را کے ملوث ہونے کے ثبوت ہیں: مشاہد اللہ خان

    سری لنکا واقعے میں را کے ملوث ہونے کے ثبوت ہیں: مشاہد اللہ خان

    اسلام آباد:‌ سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ کوئٹہ واقعےکی مذمت ہوئی، لیکن کیوی وزیراعظم جیسا کردار نظر نہیں آیا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے سینیٹ میں تقریر کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ واقعے پر آگے بڑھ کر حکومت کو اقدامات کرنے چاہیے تھے، ہمیں‌ نیوزی لینڈ جیسا ردعمل دینا چاہیے تھے.

    انھوں نے کہا کہ سری لنکا واقعے میں را کے ملوث ہونے کے ثبوت ہیں، سری لنکا میں تامل ٹائیگرز کا بھی ماضی میں کردار رہا ہے. پاکستان کو  سری لنکن حکومت کی جتنی ممکن ہو، مدد کرنی چاہیے.

    مشاہد اللہ خان نے کہا کہ ماضی میں کسی نے کہا تھا کہ جو روڈ بند کرے گا، اس کی چھترول ہوگی، آج جس کے ہاتھ میں چھتر ہے، کل اس کی پیٹھ بھی ہوسکتی ہے.

    انھوں نے کہا کہ چھتر کو ہمیشہ کے لئے الماری میں بند کریں، ملک متحمل نہیں ہوسکتا، اگر چھتر مارنے سے دہشت گردی ختم ہوسکتی ہے تو ہم حاضر ہیں.

    مزید پڑھیں: سری لنکا میں حملے نظام کی واضح ناکامی ہے، امریکی سفیر کی تنقید

    خیال رہے کہ 23 اپریل 2019 کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سیفران میں فاٹا (کے پی میں ضم شدہ قبائلی علاقہ جات) پر اراکین کو بریفنگ دی گئی تھی، جس میں فاٹا کے عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ لادے جانے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

  • جرمنی میں ’’را‘‘ کیلئے جاسوسی کرنے والا بھارتی جوڑا گرفتار

    جرمنی میں ’’را‘‘ کیلئے جاسوسی کرنے والا بھارتی جوڑا گرفتار

    برلن: بھارت کا مکروہ چہرہ بین الاقوامی سطح پر بھی بے نقاب ہوگیا، جرمنی میں ’’را‘‘ کیلئے جاسوسی کرنے والا بھارتی جوڑا گرفتار ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے لیے جاسوسی کرنے والے گرفتار بھارتی مرد عورت نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برلن کی عدالت میں پیش کیے جانے والے بھارتیوں پر فرد جرم عائد کر دی گئی، جبکہ عالمی سطح پر بھارت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    اپنے اعترافی بیان میں بھارتی جوڑے نے عدالت کو بتایا کہ وہ جرمنی میں کشمیریوں اور سکھوں کی جاسوسی پر مامور تھے، اور را کو تمام تر تفصیلات فراہم کرتے تھے۔

    ایک جانب بھارت نے اپنے جاسوس کشمیریوں بالخصوص پاکستان کے خلاف کئی ممالک میں چھوڑ رکھے ہیں دوسری جانب مقبوضہ واد میں بربریت کا بھی بازار گرم کررکھا ہے۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ وادی میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی،ظلم وجبر جاری ہے، شوپیاں میں گذشتہ دنوں بھارتی فورسز نے نام نہاد آپریشن کے نام پر دو نوجوانوں کو شہید کردیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر میں بڑھتے ہوئے مظالم کے پیش نظر پورپین پارلیمنٹیرینز نے بھارتی وزیراعظم کو خط لکھ کر مطالبہ کیا تھا کہ نہتے کشمیریوں پر مظالم کا سلسلہ فوری طور پر روکا جائے۔

  • پاکستان نے بھارتی جاسوس کو رہا کردیا گیا

    پاکستان نے بھارتی جاسوس کو رہا کردیا گیا

    اسلام آباد: بھارتی جاسوس حامد نہال انصاری کو رہا کردیا گیا، دفترِ خارجہ نے رہائی کی تصدیق کردی۔

    تفصیلات کےمطابق تین سال قبل ملٹری کورٹ سے سزا پانے والے بھارتی جاسوس کو سزا مکمل ہونے پر رہا کیا گیا ہے، مجرم کو ریاست مخالفت سرگرمیوں پر گرفتار کیا گیا تھا۔

    دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی جاسوس حامد نہال انصاری کو واپس بھارت بجھوایا جائے گا۔ اس نے اپنی سزا مکمل کرلی ہے۔

    مجرم نے گرفتاری کے بعد اعتراف کیا تھا کہ وہ افغانستان کے راستے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔ وہ سات فیس بک اکاؤنٹس اور تیس سے زائد ای میل آئی ڈیز استعمال کرتا رہا تھا۔

    پاکستان میں گرفتار ہونے والے 9 بھارتی جاسوس

    حامد نہال انصاری کی عمر 31 سال ہے اور مجرم نے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کررکھی ہے، وہ ممبئی مینجمنٹ کالج میں استاد بھی رہا ہے۔مجرم کو کوہاٹ میں ملٹری عدالت سے سزا سنائی گئی تھی جس کے بعد اسے پشاور کی سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا ۔

    ملزم کو سزا جعلسازی اور ریاست کے خلاف اقدامات کرنے کے جرم میں سنائی گئی تھی۔

  • جنرل (ر) اسد درانی کی کتاب سے متعلق مختلف سیاسی رہنماؤں نے وضاحت کا مطالبہ کردیا

    جنرل (ر) اسد درانی کی کتاب سے متعلق مختلف سیاسی رہنماؤں نے وضاحت کا مطالبہ کردیا

    کراچی: آئی ایس آئی کے سابق ڈائریکٹر جنرل اسد درانی کی کتاب کے حوالے سے  رد عمل دیتے ہوئے مختلف سیاسی رہنماؤں نے اسد درانی کو کتاب سے متعلق وضاحت بیان کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

    امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ کتاب کی وجہ سے اسد درانی کی اخلاقی پوزیشن خراب ہوئی ہے، انہوں نے یہ کتاب لکھ کر عام پاکستانیوں کو مایوس کیا ہے، اسد درانی جس ادارے سے وابستہ رہے اسی ادارے نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، پاکستان کی سیکیورٹی اور مفادات کو مدنظر رکھنا ہوگا۔

    پاکستان تحریک انٖصاف کے ترجمان فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اسد درانی کو اجازت لینی چاہئے تھی، اسد درانی کو بتانا ہوگا کتاب لکھنے کا پس منظر کیا ہے، کوئی بھی قانون اور ملک سے بڑھ کر نہیں، جنرل(ر) اسلم بیگ اور جنرل (ر) اسد درانی ماضی میں بھی متنازع رہے ہیں۔


    جنرل (ر) اسد درانی کی کتاب پرپاک فوج کے تحفظات، 28 مئی کو جی ایچ کیو طلب


    پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ اسد درانی کو جی ایچ کیو قانون کے مطابق طلب کیا گیا ہے تو انھیں وضاحت دینی چاہئے، کتاب میں کس معاملے پر تحفظات ہیں اسد درانی کو جواب دینا چاہئے، قومی سلامتی اہم ہے۔

    خیال رہے کہ جنرل (ر) اسد درانی اور بھارتی خفیہ ایجنسی راکے سابق چیف کی مشترکہ کتاب پر پاک فوج نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے 28 مئی کو جی ایچ کیو طلب کر لیا گیا ہے، سیکیورٹی ذرائع کے مطابق مذکورہ کتاب میں بہت سے موضوعات حقائق کے برعکس پیش کیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ یہ کتاب ‘دی سپائے کرونیکلز: را، آئی ایس آئی اینڈ دی الوژن آف پیس’آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی نے سابق ‘را’ چیف اے ایس دلت کے ساتھ مل کر لکھی ہے، اس کتاب میں پاکستان اور بھارت کے درمیان اہم حساس اور خفیہ معاملات پر بات کی گئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔