Tag: RAW agent

  • امریکہ کا ’را کے ایجنٹ‘ کیخلاف بڑا فیصلہ، ملزم کا پوسٹر جاری

    امریکہ کا ’را کے ایجنٹ‘ کیخلاف بڑا فیصلہ، ملزم کا پوسٹر جاری

    امریکی محکمہ انصاف نے امریکی شہری کے ‌قتل کی سازش کے الزام میں بھارت کی خفیہ ایجنسی’را‘ کے ایک ایجنٹ کی گرفتاری کے لیے وارنٹ جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آئی نے بھارتی خفیہ ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالیسز ونگ ’را‘ کے اہلکار کو مطلوب افراد کی فہرست میں شامل کرتے ہوئے وکاش یادو کا پوسٹر جاری کیا ہے۔

    امریکی محکمہ انصاف نے پہلی بار اس طرح کا غیر معمولی قدم اٹھاتے ہوئے نہ صرف اس ایجنٹ کا نام اور دفتر کے ایڈریس کی تفصیلات جاری کی ہیں بلکہ اس کی تصویر بھی شائع کی۔

    امریکی محکمہ انصاف نے بھارتی ایجنٹ وکاش یادو پر گزشتہ روز فرد جرم عائد کی تھی، گرپتونت سنگھ پنوں کی قاتلانہ سازش میں بھارتی شہری نکھل گپتا امریکی حراست میں ہے۔

    ڈائریکٹر ایف بی آئی کرسٹوفر رے کا کہنا ہے کہ نکھل گپتا اور وکاش یادو امریکی شہری کی قاتلانہ سازش میں ملوث ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایف بی آئی اپنی سرزمین پر اس طرح کے پر تشدد واقعات برداشت نہیں کرے گی،

    علاوہ ازیں کینیڈا نے بھی سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں ملوث را ایجنٹ کے شناخت جاری کر دی ہے، کینیڈین حکومت کا کہنا ہے کہ را ایجنٹ پون کمار رائے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے ابھی تک اس ایجنٹ کا نام مخفی رکھا تھا اور عدالت میں داخل کی گئی ایک فرد جرم کی درخواست میں اسے صرف بھارتی حکومت کا ایک ملازم بتایا گیا تھا اور اس کا نام کوڈ میں ’سی سی 1‘ کے طور پر بتایا گیا تھا۔

    یہ وارنٹ ایک ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے، جب بھارت کی تفتیشی ٹیم اس معاملے میں امریکی تفتیش کاروں سے اشتراک کے لیے واشنگٹن کے دورے پر ہے۔

    بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے گزشتہ روز ایک نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ اس معاملے میں امریکہ نے بھارتی حکومت کے جس ملازم کا نام لیا اب وہ سرکاری ملازم نہیں ہے۔

    ترجمان کا اشارہ را کے اس مبینہ ایجنٹ کی طرف تھا جسے چند ہفتے قبل خفیہ ایجنسی سے ہٹا دیا گیا تھا تاہم انہوں نے اس کی شناخت یا محکمہ وغیرہ ظاہر نہیں کیا۔

  • کراچی میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کا سائبرنیٹ ورک بے نقاب

    کراچی میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کا سائبرنیٹ ورک بے نقاب

    کراچی میں رضویہ کےعلاقےسےگرفتارملزم سفیان کےکمپیوٹرسےاہم سراغ مل گئے، پولیس اور حساس اداروں پرمشتمل ٹیم کی ملزم سے مشترکہ تحقیقات۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملزم سفیان نقوی کو رضویہ کے علاقے سے گرفتار کیا گیا جس کو مالدیپ میں پروجیکٹ کوآرڈینیٹر کے طور پر بھرتی کیا گیا تھا۔

    حکام نے بتایا کہ گرفتار ملزم کے کمپیوٹراورموبائل سےاہم شواہد ملےہیں، جن کا فرانزک جائزہ لیا جارہا ہے، اس حوالے سے ایف آئی اے سے بھی مدد لیں گے اور ملزم سے تفتیش کے لیے جے آئی ٹی بنانے کی سفارش کریں گے۔

    تفتیشی حکام کے مطابق سفیان کو پروجیکٹ کوآرڈینیٹر کے طورپر پاکستان میں رہ کر آن لائن کام کی آفر کی گئی اور برطانوی نمبر سے مبینہ بھارتی ہینڈلر نے ملازمت کے معاملات طے کیے۔

    اس حوالے سے حکام نے مزید بتایا کہ خاتون ہینڈلر کی جانب سے ملزم کو 30 سے 50 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ بتائی گئی۔

    سفیان کا کام پاکستان کے خلاف نفرت انگیاز پروپیگنڈہ کرنا تھا جس کے لیے اسے پاک فوج ،خصوصاً سی پیک سےمتعلق نفرت آمیزمواد فراہم کیا گیا۔

    ملزم کو پاکستان مخالف عناصر سے رابطوں میں رہنے کی ہدایت کے ساتھ اپنی شناخت چھپانے کے لیے اسے مختلف ایپس کے استعمال سے بھی آگاہ کیا گیا۔

    تفتیشی حکام کا کہنا تھا کہ را کا ہدف پڑھے لکھے نوجوان ہیں اور انہیں آن لائن ملازمت آفر کی جاتی ہیں، ان کے مطابق نیٹ ورک کےدیگرافرادکی تلاش بھی جاری ہے۔

  • کلبھوشن اناڑی حرکتوں کی وجہ سے پکڑا گیا،بھارتی اخبار کا انکشاف

    کلبھوشن اناڑی حرکتوں کی وجہ سے پکڑا گیا،بھارتی اخبار کا انکشاف

    نئی دلی : کلبھوشن یادیو جاسوس اوررا کا ایجنٹ ہے ، بھارتی اخبار نے بھانڈا پھوڑدیا اور اندرونی کہانی بیان کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی اخبار نے بھارتی دہشت گرد کلبھوشن سے متعلق اندرونی کہانی بیان کردی، جس کے مطابق کلبھوشن را کا ایجنٹ اور جاسوس کے طور پر کام کرتا رہا، کلبھوشن کو تعینات کرنے پر را کے 2افسران کو تحفظات تھے۔

    بھارتی اخبارنے اندرونی کہانی بیان کرتے ہوئے کہا کہ راکے دوافسرکلبھوشن کے پاکستان میں کام کے مخالف تھے، راکے سابق سربراہان کا کہنا تھا کلبھوشن کی تعیناتی میں بنیادی اصول نظراندازکئے گئے۔

    بھارتی اخبار نے انکشاف کیا کہ کلبھوشن پاکستان میں جاسوسی کی اہلیت نہیں رکھتا تھا، یہی وجہ ہے کہ اپنی اناڑی حرکتوں کی وجہ سے پکڑا گیا۔

    اخبارکے مطابق ایران،پاکستان ڈیسک پرکام کرنیوالے افسران کلبھوشن کی تعیناتی میں معاون ثابت ہوئے۔

    اس خبر کے بعد بھارتی اخبارکو سچ بولنا مہنگا پڑگیا اور شدید دباؤ ڈال کر خبر ہٹوا دی گئی۔

    دوسری جانب سابق سربراہان را کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کی تعیناتی میں بنیادی اصولوں کو نظر انداز کیا گیا۔


    مزید پڑھیں :  را کے لئے کام کررہا تھا، حیرت ہے میرا خفیہ بھارتی ادارہ مجھے تسلیم نہیں کرتا، کلبھوشن


    یاد رہے  بھارتی دہشت گرد کلبھوشن نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ بھارتی عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ بھارتی بحریہ کاکمیشن افسرہوں، میراکمیشن ختم نہیں ہوا، را کے لئے کام کررہا تھا، حیرت ہے میرا خفیہ بھارتی ادارہ مجھے تسلیم نہیں کرتا۔

    کلبھوشن کا مزید کہنا تھا کہ میں نےاپنی والدہ اوراہلیہ کی آنکھوں میں خوف دیکھا، بھارتی سفارتکارنےمیری والدہ کیساتھ بدتمیزی کی، بھارتی سفارتکار میری والدہ پر چلا اور انھیں دھمکارہاتھا، جس پرافسوس ہوا۔

    واضح رہے کہ کلبھوشن یادیو اس وقت پاکستان میں قید ہے، بھارتی دہشتگرد کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد اس نے پاکستان میں دہشتگرد کارروائیاں کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

    پاکستان کی فوجی عدالت نےکلبھوشن کوپھانسی کی سزاسنا رکھی ہے، جس پر بھارت نے دس مئی کو عالمی عدالتِ انصاف کا دروازہ کھٹکھٹایا اور سزائے موت پر عملدرآمد روکنے کی درخواست دائر کی تھی۔


    مزید پڑھیں : والدہ، اہلیہ سےملاقات کرانے پرپاکستان کاشکرگزارہوں، کلبھوشن یادیو


    جس کے بعد عالمی عدالتِ انصاف نے کلبھوشن کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی دے‘ اور امید ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو سزا نہیں دی جائے گی۔

    ستمبر 2017 میں بھارت نےعالمی عدالت میں کلبھوشن کیس پر تحریری جواب داخل کیا جبکہ پاکستان نے دسمبر 2017 کوجوابی دعوی میں بھارتی الزامات کومسترد کردیا تھا۔

    کلبھوشن کیس کی سماعت آئی سی جے میں اب جنوری 2018 میں ہونے کا امکان ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔

     

  • متحدہ کارکن عتیق پر لگے الزامات جھوٹ ہیں، متحدہ

    متحدہ کارکن عتیق پر لگے الزامات جھوٹ ہیں، متحدہ

    لندن: متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے کارکن محمد عتیق پرلگائے گئے الزامات سراسر جھوٹ اور انتہائی مضحکہ خیز ہیں، رابطہ کمیٹی ان کی تردید کرتی ہے۔

    ایم کیو ایم  کی جانب سے جاری بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ رینجرز نے محمد عتیق کو 15 نومبر 2016کو گارڈن کے علاقے بتی کمپاؤنڈ میں گھر کے قریب سے گرفتار کیا تھا اور آج گرفتاری ظاہر کی گئی۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ محمد عتیق اور ان کے حوالے سے ایم کیو ایم پر لگائے گئے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہیں، رابطہ کمیٹی نے مزید کہا کہ گذشتہ سال دو کارکنوں طاہر اور جنید کو بھی را کا ایجنٹ بناکر پیش کیاگیا لیکن عدالت میں کوئی ثبوت پیش نہ کیاگیا اور وہ باعزت بری ہوئے۔


    پڑھیں: ’’ رینجرز کی کارروائی: را سے منسلک عسکری ونگ کا دہشت گرد گرفتار ‘‘


    ایم کیو ایم نے عتیق جھینگا کی گرفتاری کو نیا ڈرامہ اور خودساختہ کہانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل اس طرح کے جھوٹے قصے رچائے گئے جو بری طرح فلاپ ہوئے، فلاپ ڈراموں کا تسلسل آج بھی جاری ہے جو ایم کیو ایم کے خلاف جاری میڈیا ٹرائل کا حصہ ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے اعلامیے میں کہا کہ اس طرح کے ڈراموں کا مقصد متحدہ کو بدنام کرنا اور اس کے خالف آپریشن جاری رکھنے کاجواز پیدا کرنا ہے ، ایم کیو ایم کا نہ تو کوئی عسکری ونگ ہے اور نہ ہی ہمارا کوئی عسکری گروپ ہے اور نہیں ہی را سمیت کسی بھی پاکستان دشمن ایجنسی سے تعلقات ہیں۔

  • بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات 5 افسران کے را ایجنٹ ہونے کا انکشاف

    بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات 5 افسران کے را ایجنٹ ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد: بھارتی ہائی کمیشن کے مزید تین افسران کے را کے لیے کام کرنے کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد آج پکڑے گئے ایسے سفارت کاروں کی تعداد پانچ ہوگئی۔

    یہ پڑھیں: بھارتی سفارت کار پاکستان میں دہشت گردی کروانے میں ملوث

     تفصیلات کے مطابق سفارت کاری کی آڑ میں بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف سازشوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے، بھارتی ہائی کمیشن کے دو افسران بلبیر سنگھ اورراجیشن کمار کے دہشت گردی میں ملوث ہونے اور انہیں ناپسندیدہ قرار دیےجانے کے آج ہونے والے انکشاف کے بعد مزید تین ویزا آفیسر بھی را کے ایجنٹ نکل آئے۔

    نمائندہ اسلام آباد ذوالقرنین حیدر کے مطابق بھارتی ہائی کمیشن کے تین اہلکار وجے کمار ورما، امردیپ سنگھ اور مدوھان نندا بھارتی خفیہ ادارے را کے ایجنٹ ہیں جو ملک دشمن کارروائیوں میں ملوث ہیں انہیں بلوچستان میں بدامنی کے حوالے سے کئی ٹاسک دیے گئے تھے۔

    رپورٹر کے مطابق تینوں اہلکار کمرشل اتاشی ، ویزا آفیسر کے فرائض انجام دیتے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں بھارتی اہلکاروں کا تعلق گرفتار بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو کے نیٹ ورک سے ہے، حکومت پاکستان کی طرف سے تینوں اہلکاروں کو ناپسندیدہ قرار دے کر ملک بدر کیے جانے کا قومی امکان ہے۔

    قبل ازیں آج ہی دو بھارتی سفارت کاروں بلبیر سنگھ راجیش کمار کے بھی بھارتی ایجنٹ ہونے اور دہشت گردی میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا جس کے بعد دونوں افسران کو فوری طور پر ملک بدر کرنے کا حکم جاری کردیا گیا۔

    بھارتی خفیہ ایجنسی کا افسر بلبیر سنگھ فرسٹ سیکریٹری پریس انفارمیشن کے لبادے میں تعینات تھا, بلبیر سنگھ پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث پایا گیا جب کہ راجیش کمار اگنی ہوتری بھی دہشت گردی کا نیٹ ورک چلا رہا تھا اور یہ کمرشل قونصلر کے طور پر تعینات تھا۔

    بتایا گیا ہے کہ پاکستان سے ملک بدر کیا جانے والا سرجیت سنگھ بھی بلبیر سنگھ کے نیٹ ورک کا حصہ تھا، ‏سرجیت سنگھ نےعبد الحفیظ کے نام سے موبائل فون کمپنی کا جعلی کارڈ بھی بنوایا ہوا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی ہائی کمیشن کے کئی اہلکاروں کا تعلق بھارتی خفیہ ایجنسی را اور آئی بی بھارت سے ہے ان میں سے اب تک چھ سامنے آچکے ہیں، پانچ نام آج سامنے آئے جب کہ ایک سفارت کار سرجیت سنگھ کو 29 اکتوبر کو اہل خانہ سمیت ملک بدر کردیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: ناپسندیدہ بھارتی سفارتکار اہل خانہ سمیت ہندوستان روانہ

    ذرائع کے مطابق سرجیت سنگھ کی سرگرمیاں ویانا کنونشن کے خلاف تھیں۔

    آج 5 مزید اہلکاروں کے ایجنٹ ہونے کے انکشاف کے بعد سے اب تک تاحال بھارتی حکومت کی طرف سے کوئی وضاحتی بیان جاری نہیں ہوا۔

    واضح رہے کہ 27 اکتوبر کو بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے افسر محمود اختر کو دہلی پولیس نے جاسوسی کے الزام میں حراست میں لیا تھا تاہم کچھ دیر بعد انہیں رہا کردیا گیا تھا بعدازاں انہیں 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دے  دیا گیا تھا۔

    اسی سے متعلق: نئی دہلی: پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار کی گرفتاری و رہائی، ملک چھوڑنے کا حکم

  • رحیم یارخان: را کا تربیت یافتہ ایجنٹ گرفتار

    رحیم یارخان: را کا تربیت یافتہ ایجنٹ گرفتار

    رحیم یار خان: حساس اداروں نے رحیم یار خان سے چرواہے کے روپ میں شیرباز عرف کمانڈر نامی را کے ایک اور ایجنٹ کو گرفتار کرلیا۔

    را کے ایجنٹوں کے گرد گھیرا مزید تنگ ہوگیا ملک بھر میں را کے ایجنٹوں کی کھوج میں حساس اداروں کی کارروائیوں میں مزید تیزی آ رہی ہے، کلبھوشن کے بعد آج ایک اور را ایجنٹ حساس اداروں کے ہتھے چڑھ گیا۔

    رحیم یار خان میں حساس اداروں نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے ہندوستانی خفیہ ایجنسی را کے ایک اور تربیت یافتہ ایجنٹ کو گرفتار کرلیا، ذرائع کے مطابق گرفتار ایجنٹ طویل عرصے سے رحیم یار خان میں رہائش پذیر تھا، جسے گرفتاری کے بعد تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    اے آروائی نیوز نے گرفتار را ایجنٹ کانام حاصل کرلیا، شیرباز عرف کمانڈر کوحساس ادارے نے چولستان تحصیل صادق آباد کےعلاقے چک ایک سو چون سے گرفتارکیا۔

    را ایجنٹ شیرباز چرواہےکے روپ میں کالعدم تنظیم بی آر اے اوربھارت سے آنیوالے ایجنٹوں کاسہولت کارتھا، ذرائع کا کہنا ہے ایجنٹ کا تعلق بلوچستان سےگرفتارکلبھوشن گروپ سےہوسکتا ہے۔

  • کلبھوشن یادیو ہماری نیوی کا افسرتھا، بھارت نے تسلیم کرلیا

    کلبھوشن یادیو ہماری نیوی کا افسرتھا، بھارت نے تسلیم کرلیا

    نئی دہلی / اسلام آباد : بھارت نے تسلیم کرلیا کہ بلوچستان سے پکڑا جانے والا جاسوس کلبھوشن یادیو ہماری نیوی کاافسر تھا، بحریہ سے قبل ازوقت ریٹائرمنٹ لی۔

    بھارتی وزارت خارجہ کےترجمان نے دعوٰی کیا ہے کہ ریٹائرمنٹ کےبعد سے کل بھوشن کا حکومت سےکوئی تعلق نہیں۔

    ترجمان نے مطالبہ کیا کہ کلبھوشن یادیو تک سفارتکار کو رسائی دی جائے ’انہوں نے بحریہ سے وقت سے پہلے ریٹائر منٹ لے لی تھی اور اس کے بعد سے حکومت سے ان کا کوئی تعلق نہیں تھا۔

    خیال رہے کہ حکومتِ پاکستان نے جمعرات کو دعویٰ کیا تھا کہ بلوچستان نے بھارتی خفیہ ایجنسی کے ایجنٹ کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    بھارتی دفترِ خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے کہا کہ بھارت نے گرفتار کئے گئے بھارتی شہری کے لئے قانونی رسائی کی درخواست کی ہے۔

    وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت کسی ملک کے اندرونی معامالات میں دلچسپی نہیں رکھتا اور ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان ہی خطے کے وسیع تر مفاد میں ہے۔