Tag: Raza Baqar

  • اسٹیٹ بینک کا مقصد بینکوں کی مالی حالت مضبوط کرنا ہے، رضا باقر

    اسٹیٹ بینک کا مقصد بینکوں کی مالی حالت مضبوط کرنا ہے، رضا باقر

    ملتان : گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کارول ایک ریگولیٹر کا ہے، اس کا مقصد بینک کی مالی حالت مضبوط کرنا ہے۔

    ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ہم نے بینکوں کو ٹارگٹ دیے ہیں، اس سال کا ٹارگٹ ایک ہزار700ارب روپے رکھا ہے، کچھ ایریاز ہیں جہاں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کا کردار ایک ریگولیٹر کا ہے، اس ریگولیٹر کا کام ہے بینکوں پر نظر رکھے اور اس کا مقصد بینک کی مالی حالت کو مضبوط کرنا ہے۔ ریگولیٹر پالیسی اور فریم ورک بنا سکتا ہے ریگولیٹر ایسا فریم ورک بھی دے سکتا ہے جس سے بینک پر پنیلٹی بھی لگے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ابتدائی طور پر3 نکات کو اجاگر کروں گا، ہم سب کو یہ تسلیم کرنا چاہئے کہ ملتان ایک تاریخی شہر ہے، ایگریکلچرل فنانس میں جتنا حصہ ساؤتھ پنجاب ملتان کوملنا چاہیے وہ نہیں مل رہا۔

    انہوں نے کہا کہ ساؤتھ پنجاب کے13اضلاع پورے پنجاب کا40 فیصدحصہ ہیں، ان اضلاع کو فنانس 26 فیصد جارہا ہے جتنا ان کاحصہ ہے وہ نہیں جا رہا۔

    ایک سوال کے جواب میں باقر رضا نے کہا کہ جہاں کسانوں کو بینکوں سے قرضہ نہیں جارہا وہاں کیا بہتری لائی جا سکتی ہے، اسٹیٹ بینک اور دیگر بینکوں سے پہلے جہاں فنانس کم مل رہا تھا اب وہاں بہتری ہے۔

  • ‘پاکستان ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے اقدامات کررہا ہے’

    ‘پاکستان ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے اقدامات کررہا ہے’

    واشنگٹن :گورنراسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضاباقر کا کہنا ہے کہ پاکستان ایف اےٹی ایف گرےلسٹ سےنکلنےکیلئےاقدامات کررہاہے اور آئی ایم ایف سے اچھے اندازمیں مذاکرات چل رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں گورنراسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضاباقر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان ایف اےٹی ایف گرےلسٹ سے نکلنے کیلئےاقدامات کررہاہے، پہلےخدشہ تھا کہیں گرے کے بجائےبلیک لسٹ میں نام نہ آجائے۔

    ڈاکٹر رضاباقر کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک ترمیمی بل پہلی بارمتعارف نہیں کروایاگیا، اس سےپہلے5باراسٹیٹ بینک ترمیمی بل لایا گیا، بل پربحث ہوگی، چاہتے ہیں جوبل ملک کےفائدےمیں ہووہی پاس ہو۔

    گورنراسٹیٹ بینک نے کہا کہ 2015میں اسٹیٹ بینک ایکٹ پاس ہواتھا،مانٹری پالیسی کمیٹی تشکیل دی گئی، وہ بل بھی خودمختاری کی طرف ایک قدم تھا، آئی ایم ایف سے رابطہ رہتا ہےاور تکنیکی حوالوں پربات چیت رہتی ہے۔

    آئی ایم ایف سے مذاکرات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سےاچھےاندازمیں مذاکرات چل رہےہیں، آئی ایم ایف کے اہداف ہمارے بھی اہداف ہیں، یہ اہداف،ٹیکس نادندگان کوٹیکس نیٹ میں لاناشامل ہے۔

    روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ سے متعلق رضا باقر نے بتایا کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ سےبیرون ملک پاکستانیوں نےفائدہ اٹھایا، اب تک ایک لاکھ 80ہزارپاکستانی فائدہ اٹھاچکےہیں، روز انہ تقریباً 800 سے ایک ہزارنئے اکاؤنٹ کھل رہے ہیں۔

  • کرونا وائرس، مشینری کی خریداری کے لیے 5 ارب روپے کا قرض مختص

    کرونا وائرس، مشینری کی خریداری کے لیے 5 ارب روپے کا قرض مختص

    کراچی: گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے سبب وینٹی لیٹر، مشینری کی خریداری کے لیے 5 ارب روپے کا قرض مختص کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا ہے کہ مانیٹری پالیسی کے ساتھ کرونا سے بچاؤ کے لیے سہولت کا بھی اعلان کیا گیا ہے، مریضوں کی تعداد بڑھنے پر قرض کی حد 5 ارب سے بڑھائی جاسکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بینک فی اسپتال تین فیصد شرح پر 20 کروڑ روپے تک قرض دیں گے، شرح سود کا اعلان مہنگائی کی شرح اور معاشی نمو دیکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

    رضا باقر نے کہا کہ معاشی اعدادوشمار مستحکم ہیں، سب کو مانیٹری پالیسی کا انتظار تھا، تمام سینٹرل بینک اپنے اعدادوشمار کے حساب ہی فیصلے کرتے ہیں، امریکا کے ساتھ پاکستان کی معیشت کو ملانا درست نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں: اسٹیٹ بینک کا شرح سود میں کمی کا اعلان

    گورنراسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ کرونا سے پہلے پاکستان کی معاشی صورتحال بہتر ہورہی تھی، مالی سال 2020 میں پاکستان کا ہدف جی ڈی پی 3.5 فیصد تھا، لیکن اب پاکستان کا جی ڈی پی نمو 3 فیصد رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ خام تیل کی قیمتوں میں کمی سے پاکستان کو بہت فائدہ ہوگا، کرونا کے سبب اگر برآمدات کم ہوئیں تو درآمدات بھی کم ہوں گی۔

    واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود میں کمی کردی ہے، شرح سود 75 بیسس پوائنٹس کمی کے بعد 13.25 فیصد سے کم ہوکر 12.50 پر آگئی ہے۔

  • آئندہ مہنگائی کی شرح میں کمی کے واضح امکانات ہیں، رضا باقر

    آئندہ مہنگائی کی شرح میں کمی کے واضح امکانات ہیں، رضا باقر

    کراچی: گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا ہے کہ اب معیشت میں بہتری ہورہی ہے ہم پر امید ہیں، آئندہ مہنگائی کی شرح میں کمی کے واضح امکانات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے جن اہم چیلنجز پر فوکس کیا وہ اب بہتر ہورہے ہیں، 7 ماہ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تجارتی خسارہ کم ہوا ہے، برآمدات بڑھنے سے بہت فائدہ ہوگا، برآمد کنندگان کو سہولت دی ہے جس سے برآمدات میں بھی بہتری ہوگی۔

    رضا باقر کا کہنا تھا کہ ہم نے مشکل فیصلے کیے ہیں اور ان فیصلوں کے نتائج آرہے ہیں، سپلائی چین درست ہونے سے بھی بہتری ہوگی۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ جتنا زیادہ زرمبادلہ ذخائر ہوگا وہ ملک اتنا ہی خود مختار ہوگا، گرتے ہوئے زرمبادلہ ذخائر پر آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے، زرمبادلہ ذخائر معاشی خودمختاری اور آزادی فراہم کرتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چند ماہ میں زرمبادلہ ذخائر 12.5 ارب ڈالر سے بڑھ گئے ہیں، معاشی صورتحال میں بہتری ہورہی ہے، اصلاحات کی وجہ سے چیزیں بہتر ہوتی نظر آرہی ہیں۔

    رضا باقر کے مطابق مانیٹر پالیسی کمیٹی نے شرح سود بڑھایا کیونکہ مہنگائی بڑھ رہی تھی، افراط زر کے جو اعدادوشمار آئے ہیں وہ حوصلہ افزا ہیں۔

    گورنر اسٹیٹ بینک کے مطابق اسٹیٹ بینک نے آخری مرتبہ جولائی 2019 میں اضافہ کیا تھا، افراط زر میں روپے کی قدر کم کرنا اور اجناس کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ قرض لینے والوں سے زیادہ بچت کرنے والے ہیں، پاکستان میں بچت کرنے والوں کو منفی شرح منافع دیا جاتا ہے، شرح سود پر قرض لینے والوں کی بات کی جاتی ہے، بچت کرنے والوں پر نہیں ہوتی، قومی بچت پر شرح منافع 11 فیصد اور افراط زر 12.4 فیصد ہے۔

  • موڈیز کا پاکستان کا آؤٹ لک منفی سے مستحکم کرنا خوش آئند ہے، گورنراسٹیٹ بینک

    موڈیز کا پاکستان کا آؤٹ لک منفی سے مستحکم کرنا خوش آئند ہے، گورنراسٹیٹ بینک

    کراچی : گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے کہا ہے کہ موڈیز کا پاکستان کا آؤٹ لک منفی سے مستحکم کرنا خوش آئند ہے، مہنگائی میں کمی کیلیے غذائی مارکیٹوں میں ذخیرہ اندوزی کی روک تھام ضروری ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے موڈیز کی رپورٹ پر اپنے رد عمل میں کیا، انہوں نے کہا کہ موڈیز کا پاکستان کا آؤٹ لک منفی سے مستحکم کرنا خوش آئند ہے، آؤٹ لک کا منفی سے مستحکم ہونا پاکستان کی مثبت اور پیشرفت اقتصادی پالیسی سازوں کے سخت فیصلوں کا اعتراف ہے۔

    ڈاکٹر رضا باقر نے کہا کہ مالی بہتری کو متوسط طبقوں کیلئے حقیقی فائدے میں ڈھالا جائے کیونکہ معاشرے کے ایسے طبقات نے ہی بیشتر بوجھ برداشت کیا ہے، پست طبقات کی آمدنی بہتر بنانے کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا، اسٹاک مارکیٹ میں اضافہ بہتری کے احساسات کا عکاس ہے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک کا مزید کہنا تھا کہ قیمتوں میں کمی لانےکی خاطرغذائی رسدمیں تعطل دورکرناہوگا، غذائی مارکیٹوں میں ذخیرہ اندوزی کی روک تھام ضروری ہے۔

    مزید پڑھیں : موڈیز نے پاکستان کا آؤٹ لک منفی سے مستحکم کردیا

    واضح رہے کہ معیشتوں کی درجہ بندی کرنے والے عالمی ادارے موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کرتے ہوئے آؤٹ لُک کو منفی سے مستحکم کر دیا، موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ بی تھری پر برقرار رکھی ہے تاہم پہلے مستقبل یعنی آؤٹ لُک منفی تھا۔

    عالمی ریٹنگ ادارے کا کہنا ہے کہ اگرچہ زرمبادلہ کے ذخائر اب بھی کم ہیں اور انہیں بہتر ہونے میں وقت لگے گا مگر پالیسی ایڈجسٹمنٹ اور آزادانہ شرح مبادلہ سے ادائیگیوں کے توازن کی بہتری میں مدد ملے گی۔

  • مہنگائی کی وجہ سے شرح سود میں اضافہ کرنا پڑا، گورنراسٹیٹ بینک

    مہنگائی کی وجہ سے شرح سود میں اضافہ کرنا پڑا، گورنراسٹیٹ بینک

    کراچی: گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہے کہ مہنگائی کی وجہ سے شرح سود میں اضافہ کرنا پڑا، مہنگائی بڑھنے کی وجہ کچھ خرابیاں تھیں جن پر قابو پایا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف نے معاشی جائزہ لیا ہے، پاکستانی معیشت میں بہت بہتری آئی ہے، اسٹاک اور فاریکس مارکیٹ بہتر ہورہی ہے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ کاروبار میں آسانی کے لیے آج دو سرکلر ویب پر لگائے ہیں، درآمد پر پیشگی ادائیگی آسان کردی ہے، بیرون ملک سے خدمات حاصل کرنے کا عمل آسان کیا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے استعفیٰ دے چکا ہوں، اب پاکستان کے ایک ادارے کے لیے کام کرتا ہوں۔

    رضا باقر نے کہا کہ کچھ ماہ پہلے معیشت کو سنگین مسائل درپیش تھے، افراط زر کم ہوگا تو شرح سود کا جائزہ لیں گے، کاروبار کرنے میں شرح سود کے علاوہ دیگر عوامل ہوتے ہیں، ایڈوانس ادائیگیوں کے لیے جولائی 2018 میں پابندی لگادی تھی، زرمبادلہ کے ذخائر کم ہورہے تھے اور شرح مبادلہ اوور ویلیو تھی، مینو فیکچرنگ کے لیے ایڈوانس ادائیگی نہیں تھی۔

    مزید پڑھیں: شرح سود کو فی الوقت موجودہ سطح پر برقرار رکھا جاسکتا ہے، رضا باقر

    گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ بیرون ملک سے 10 ہزار ڈالر تک کی خدمات کی اجازت دے دی ہے، امپورٹس اور خدمات میں پہلے مرحلے میں 10 ہزار ڈالر کی رعایت کی ہے، مستقبل میں اس شعبے میں مزید مراعات دی جائیں گی، خدمات، امپورٹس پر رعایت سے چھوٹے، درمیانے کاروبار کا فائدہ ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ مئی 2018 میں پاکستانی روپے کی شرح مبادلہ کو مارکیٹ میں بیس کیا، آج فاریکس مارکیٹ میں حالات مستحکم ہوئے ہیں، روپے کی قدر میں استحکام سے کاروبار میں آسانی دی ہے۔

    رضا باقر نے کہا کہ ایکسپورٹرز کا معیشت میں اہم کردار ہے، ایکسپورٹ سے ہی غربت میں کمی، معیشت میں بہتری ہوتی ہے، سستے قرضوں کے ذریعے ایکسپورٹ کو سپورٹ کرتے ہیں، ایکسپورٹرز کے لیے قلیل مدتی اور طویل مدتی سستے قرضے دیتے ہیں۔

  • پاکستان میں خواتین کے صرف 25 فیصد بینک اکاؤنٹس ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر

    پاکستان میں خواتین کے صرف 25 فیصد بینک اکاؤنٹس ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر

    کراچی : گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہے کہ پاکستان میں خواتین کے صرف 25 فیصد بینک اکاؤنٹس ہیں، ہمارا مذہب خواتین کو مالیاتی امور سے دور رہنے کا درس نہیں دیتا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنرہاؤس کراچی میں لیڈیز فنڈ ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ کمرشل بینکوں کو خواتین کیلئے آسان بینکاری نظام وضع کرنا چاہیے۔

    بینکاری میں خواتین کا کردار بڑھانے کیلئے فریقین کی تجاویز کا خیرمقدم کریں گے، گورنر رضا باقر کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا مذہب خواتین کو مالیاتی امور سے دور رہنے کا درس نہیں دیتا۔

    پاکستان میں خواتین کے صرف25فیصد بینک اکاؤنٹس ہیں، خواتین کو برابری کے مواقع دے کر معیشت میں بہتری لائی جاسکتی ہے، کئی ممالک نے خواتین کو معیشت میں حصہ دے کر ترقی حاصل کی۔

    دنیا میں75فیصد مردوں اور 66فیصد خواتین کے بینک اکاؤنٹس ہیں، پاکستان میں25فیصد مرد،7فیصد خواتین کو اکاؤنٹس کی سہولت حاصل ہے، سعودیہ میں58، ایران میں92فیصد خواتین کو بینک اکاؤنٹ کی سہولت ہے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ168اضلاع میں خواتین کی خواندگی کے لئے پروگرامز کا آغاز کیا گیا ہے، خواتین کو گھریلو صنعت کیلئے آسان قرضوں کی سہولت سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔